Tag: ایس او پی

  • 5 دن میں ایس او پیز کی 84 ہزار سے زائد خلاف ورزیاں ہوئیں: این سی او سی

    5 دن میں ایس او پیز کی 84 ہزار سے زائد خلاف ورزیاں ہوئیں: این سی او سی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ 5 دن میں ملک میں ایس او پیز کی 84 ہزار 294 خلاف ورزیاں ہوئیں، 22 ہزار سے زائد دکانیں سیل اور ان پر جرمانے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا، اجلاس میں چیف سیکریٹریز، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے نمائندے بھی ویڈیو لنک پر شریک ہوئے۔

    اجلاس میں صوبوں کی کرونا وائرس ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائیوں کی بریفنگ دی گئی۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ 5 دن میں ملک میں ایس او پیز کی 84 ہزار 294 خلاف ورزیاں ہوئیں، 5 دن میں 22 ہزار 405 مارکیٹس اور دکانیں سیل اور ان پر جرمانے کیے گئے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ 5 دن میں انڈسٹریل سیکٹر میں 91 ہزار 197 گاڑیوں کو وارننگ و جرمانے کیے گئے، ملک بھر میں 12 سو 51 اسمارٹ لاک ڈاؤن جاری ہیں۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب میں 884 اسمارٹ لاک ڈاؤن سے 1 لاکھ 60 ہزار کی آبادی متاثر ہوئی، خیبر پختونخواہ میں 349 اسمارٹ لاک ڈاؤن سے 40 ہزار 500 افراد متاثرہوئے۔

    این سی او سی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں 9 اسمارٹ لاک ڈاؤن سے 10 ہزار کی آبادی متاثر ہوئی، اسی طرح آزاد کشمیر میں 9 اسمارٹ لاک ڈاؤن سے 24 سو کی آبادی متاثر ہوئی۔

  • کراچی کے 2 علاقوں میں سپر اسٹور سیل کر دیے گئے

    کراچی کے 2 علاقوں میں سپر اسٹور سیل کر دیے گئے

    کراچی: شہر قائد کے 2 علاقوں گلشن اقبال اور کلفٹن میں 2 سپر اسٹورز سیل کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق انتظامیہ نے کرونا وائرس وبا کے ایس او پیز کی خلاف ورزی پر گلشن اقبال اور کلفٹن میں قائم دو سپر اسٹورز سیل کر دیے۔

    دونوں سپر اسٹورز سماجی فاصلے کی پابندی کی خلاف ورزی پر سیل کیے گئے، سپر اسٹورز کی انتظامیہ نے اس سلسلے میں سندھ حکومت کی ہدایات کو بالکل نظر انداز کیا، گلشن اقبال میں سپر اسٹور اس ماہ دوسری بار سیل کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ان سپر اسٹورز پر عوام کا رش لگا رہتا تھا، تاہم ان کے علاوہ کراچی کی دیگر مارکیٹوں میں بھی سندھ حکومت کے ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے، رش کی صورت حال ہر جگہ دکھائی دیتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق کراچی کے جوڑیا بازار میں بھی ہر وقت لوگوں کا ہجوم دکھائی دیتا ہے تاہم سندھ حکومت نے ابھی تک وہاں کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ کرونا وائرس کی وبا کے تیز رفتار پھیلاؤ کے پیش نظر سندھ حکومت کو تمام مارکیٹوں کی سخت نگرانی کرنے کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔

    سندھ میں آج مزید 4 مریض جاں بحق، 298 نئے کرونا کیسز رپورٹ

    خیال رہے کہ سندھ میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو قابو کرنے کے لیے سماجی فاصلے کی پابندی پر سختی سے عمل درآمد کرایا جا رہا ہے، کیوں کہ آج بھی صوبہ سندھ میں کو وِڈ نائنٹین کے مزید 4 مریض جاں بحق ہو گئے ہیں، جب کہ صوبے میں 298 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، صوبے میں مریضوں کی تعداد 3671 ہو گئی ہے۔

  • تمام عالمی اور علاقائی پروازوں کے لیے نئی ہدایات جاری

    تمام عالمی اور علاقائی پروازوں کے لیے نئی ہدایات جاری

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی نے عالمی اور علاقائی پروازوں کے لیے نئے ایس او پیز جاری کردیے، جہاز کو اڑان بھرنے سے پہلے جراثیم سے پاک کرنے کا سرٹیفکیٹ جمع کروانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے عالمی اور علاقائی پروازوں کے لیے نئے ایس او پی جاری کردیے، سی اے اے کے ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ نے باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔

    نئے ایس او پیز 18 سے 30 اپریل تک کے لیے جاری کیے گئے ہیں، ایس او پیز تمام کمرشل اور پرائیوٹ طیاروں کی پروازوں پر لاگو ہوں گے، پرواز کی پاکستان آمد یا روانگی سی اے اے کی اجازت سے مشروط ہے۔

    ایس او پی کے مطابق جہاز کو اڑان بھرنے سے پہلے جراثیم سے پاک کرنے کا سرٹیفکیٹ جمع کروانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ جہاز میں پرسنل پروٹیکشن ایکوپمنٹ کا ضروری ذخیرہ لازمی ہونا چاہیئے۔

    سی اے اے کے مطابق مسافروں کے ہیلتھ ڈیکلریشن فارم پر کروانا بھی کمرشل و پرائیوٹ فضائی کمپنی کی ذمہ داری ہوگی۔ مسافروں اور جہاز کے عملے کو ذاتی حفاظت اور سماجی فاصلہ یقینی بنانے کی ہداہت کی گئی ہے۔

    جہاز میں دوران پرواز مسافروں کا سٹنگ پلان تصاویر کی صورت میں سی اے اے کو بھجوایا جائے گا۔

    ایس او پیز کے مطابق پرواز کی ایئر پورٹ لینڈنگ کے بعد مسافروں کا سامان جراثیم سے پاک کر کے دیا جائے گا، بین الاقوامی پرواز کے مسافروں کو پاکستان آمد پر 7 سے 14 روز تک قرنطینہ کیا جائے گا، پرواز کے مسافروں کو ہیلتھ ڈیکلریشن فارم بھی جمع کروانا ہوگا۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی اتھارٹی نے تمام بڑے ایئرپورٹس کے انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک لاؤنجز میں خود کار تھرمل اسکینرز بھی نصب کر دیے ہیں، اندرون و بیرون ملک سفر کرنے والے تمام مسافروں کی مکمل اسکریننگ کی جائے گی۔

  • کرونا فضلہ تلف کرنے کے معاملے میں محکمہ صحت کی بڑی غفلت سامنے آ گئی

    کرونا فضلہ تلف کرنے کے معاملے میں محکمہ صحت کی بڑی غفلت سامنے آ گئی

    کراچی: محکمہ صحت سندھ کے ذرایع نے انکشاف کیا ہے کہ کرونا کے فضلے کو تلف کرنے کے لیے محکمہ صحت کی جانب سے کوئی ایس او پی نہیں بنائی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کے محکمہ صحت کے ذرایع نے خبردار کیا ہے کہ مختلف اسپتالوں میں کرونا مریضوں کا فضلہ وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتا ہے، جب کہ محکمے کی جانب سے اس حوالے سے کسی بھی قسم کی ہدایت بھی تاحال اسپتالوں کو جاری نہیں کی گئی۔

    ذرایع کے مطابق اسپتالوں کے آئسولیشن وارڈز کا فضلہ معمول کے مطابق اٹھایا جا رہا ہے، ایک مریض کے بستر سے 2 سے 2.2 کلو طبی فضلہ جمع ہوتا ہے۔

    اسپتالوں میں مردہ لائے گئے افراد کی تعداد بڑھ گئی: سیمی جمالی

    دوسری طرف محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں اس وقت کرونا وائرس کا دوسرا مرحلہ جاری ہے، پہلے مرحلے میں وائرس پاکستان منتقل ہوا تھا، اور اب یہ انسانوں سے انسانوں میں منتقل ہو رہا ہے۔

    اس سلسلے میں سی ای او ہیلتھ کیئر کمیشن ڈاکٹر منہاج قدوائی نے تجاویز دی ہیں کہ کرونا کے مریضوں اور ڈاکٹرز کے زیر استعمال اشیا کے فضلے کا الگ الگ بیگ بنایا جائے، کرونا فضلے ا ور ریگولر فضلے کو ساتھ نہ ملایا جائے، فضلے کے الگ الگ بیگز بنانے کے بعد اس کو انسینیریٹ کیا (جلایا) جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہیلتھ کیئر کمیشن فضلے کو طریقے سے ٹھکانے لگانے کی مکمل گائیڈ لائن بھی جاری کرے گی۔

    جناح اسپتال کراچی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ جناح اسپتال میں کرونا کے 13 مریض زیر علاج ہیں، اسپتال میں انسینیٹر مشین اور اسٹرلائزر موجود ہیں، جناح اسپتال میں فضلے کو سائنٹیفک طریقے سے تلف کیا جاتا ہے، اس سلسلے میں موجود ایس او پی پر عمل کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فضلے کو 100 ڈگری درجہ حرارت میں جناح اسپتال میں تلف کر دیا جاتا ہے۔

    ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹر خالق قریشی نے بتایا کہ سول اسپتال کراچی میں کرونا وائرس کے 18 مریض زیر علاج ہیں، اسپتال میں آئسولیشن وارڈ سے فضلہ علیحدہ بیگ میں بند کیا جاتا ہے اور اس کے انسینیٹر پروسز کو انفیکشن کمیٹی مانیٹر کرتی ہے۔

  • ملک بھرکی قومی شاہراہوں پرگاڑیوں اورمسافروں کی چیکنگ لازمی قرار

    ملک بھرکی قومی شاہراہوں پرگاڑیوں اورمسافروں کی چیکنگ لازمی قرار

    اسلام آباد : ملک بھر میں امن و امان کو یقینی بنانے اور دہشت گردی کے خدشات سے نبرد آزما ہونے کے لیے وفاق اور صوبوں کو نیا ایس او پی جاری کر دیا گیا، نئے ایس او پی میں قومی شاہراہوں پر سفر کے دوران گاڑیوں اور مسافروں کی چیکنگ اور شناخت کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے ایس او پیز میں بین الصوبائی سرحدوں کی مانیٹرنگ سخت کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں، اس کے علاوہ جڑواں شہروں سمیت ملک بھر میں تحصیل سے ضلع اور ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کی جانب قومی شاہرات پر سفر کرنے والے مسافروں اور ٹرانسپورٹ کو چیکنگ کے بغیرکسی قسم کی داخلے کی اجازت نہ دینے کے علاوہ کالعدم تنظیموں سے وابستہ متحرک افراد کو پابند سلاسل بنانے کی ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں۔

    شمالی وزیرستان اور بلوچستان کے علاقے خوشاب و تربت میں دہشت گردوں کے حملوں کے تناظر میں وزارت داخلہ حکومت پاکستان کی جانب سے پنجاب،سندھ، خیبر پختونخوا،بلوچستان،گلگت بلتستان کے ساتھ ساتھ ریاست آزاد جموں و کشمیر کے چیف سیکرٹریز، سیکرٹریز داخلہ ، پولیس فورس کے سربراہان،وفاقی اداروں کے ذمہ داروں کو جاری ہدایات میں قرار دیا گیا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔

    ایس او پیز میں کہا گیا ہے کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ملک بھر میں قومی شاہراہوں پر سفر کرنے والے شہریوں اور ٹرانسپورٹ کی چیکنگ کے لئے نہ صرف بین الصوبائی سرحدوں بلکہ بڑے شہروں سے لے کر تحصیل ہیڈ کوارٹرز کی سطح تک مربوط نظام اپنا یا جائے ۔

    نئے اصول و ضوابط کے مطابق کسی بھی صورت میں اسکریننگ کے بغیر عوامی اور سرکاری ٹرانسپورٹ کو داخلے کی اجازت نہ دی جائے ،اس ضمن میں سبز نمبر پلیٹ کی حامل گاڑیوں کی بھی چیکنگ ضرور کی جائے ۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ مساجد، مدارس، امام بارگاہوں کے ساتھ غیر مسلم شہریوں کے مقدس مذہبی مقامات کی حفاظت کے علاوہ تمام اہم مذہبی اور سیاسی اور انتظامی شخصیات کی حفاظت کے لئے سکیورٹی پلان روزانہ کی بنیاد پر اپ گریڈ کئے جائیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ اپنے اپنے زیر انتظام محکمہ اوقاف کے تحت موجود وقف مزارات اور وہاں آنے والے زائرین کی حفاظت کے لئے بھی انتظامات کو یقینی بنائیں اور اس ضمن میں ماضی میں جاری ہدایات اور ایس او پیز پر ہر ممکنہ طور پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔ تمام صوبے اپنے اپنے ایسے علاقے جو نہ صرف کم آباد ہیں، ان کی مسلسل مانیٹرنگ کا عمل اپنائیں، تاکہ ان علاقوں میں کسی بھی طور پر قانون شکن عناصر کا مسکن نہ بن سکے ۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری املاک، سرکاری ٹرانسپورٹ کی خصوصی حفاظت کے لئے بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں، تاکہ خدانخواستہ کسی قسم کے ناخوشگوار واقعہ سے بچا جا سکے۔

  • پنجاب فوڈ اتھارٹی نے پلاسٹک بوتل انڈسٹری کیلئے ایس او پی جاری کردی

    پنجاب فوڈ اتھارٹی نے پلاسٹک بوتل انڈسٹری کیلئے ایس او پی جاری کردی

    لاہور : پنجاب فوڈ اتھارٹی نے استعمال شدہ پلاسٹک سے تیار ہونے والی بوتلوں کےلیے ایس او پی جاری کردی، استعمال شدہ پلاسٹک سے تیار کردہ بوتلوں کو کھانے کی اشیاء میں استعمال کرنے پر پابندی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی نے استعمال شدہ پلاسٹک سے تیار کردہ بوتلوں کےلیے قوانین متعارف کروا دئیے، پنجاب فوڈ اتھارٹی کے تحت اشیائے خورد و نوش میں ری سائیکل ہونے والی بوتلوں کا استعمال نہیں ہوگا۔

    فوڈ گریڈ پلاسٹک دانے سے بنی بوتل کھانے کی اشیا کے لیے استعمال ہوگی، جبکہ استعمال شدہ بوتل پر ” یہ کھانے کی اشیا میں استعمال کے لیے نہیں” تحریر ہوگا، وارننگ لیبل والی بوتلیں دیگر اشیا کے لیے استعمال ہوسکیں گی۔

    ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ غیر معیاری پلاسٹک بوتل مافیا کی رات میں کام کرنے کی اطلاعات ہیں، رات کے اوقات میں کارروائی کے لئے اسپیشل آپریشن ٹیمیں تشکیل دی ہیں، ڈائریکٹر ویجیلینس کو ٹیموں کا انچارج بنایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر مملکت برائے موسمیاتی تغیر (کلائمٹ چینج) زرتاج گل کا کہا تھا کہ وزارت کلائمٹ چینج نے پلاسٹک کی تھیلیوں پر ٹیکس لگا رہی ہے اور اس حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : وزارت کلائمٹ چینج کا پلاسٹک کی تھیلیوں پر ٹیکس لگانے پر غور

    وزیر مملکت زرتاج گل کا کہنا ہے کہ پلاسٹک کی تھیلیوں پر جلد ٹیکس عائد کردیا جائے گا اور اس سلسلے میں ایک تھیلی پر 1 سے 2 روپے کا ٹیکس زیر غور ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں صوبوں سے رابطہ کیا جارہا ہے اور مشاورت کے بعد ٹیکس کو ملک بھر میں لاگو کردیا جائے گا۔

    زرتاج گل کا کہنا تھا کہ پلاسٹک کی تھیلیاں نہ صرف انسانی صحت کے لیے مضر ہیں بلکہ زمینی و آبی حیات کے لیے بھی خطرناک ہیں، ہم اس سے چھٹکارہ پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔