Tag: ایس او پیز

  • کرونا وائرس: سعودی وزارت صحت کی اہم ہدایات

    کرونا وائرس: سعودی وزارت صحت کی اہم ہدایات

    ریاض: سعودی عرب کی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی کا کہنا ہے کہ معمولات زندگی بحال ہونے کی ضرورت میں احتیاطی تدابیر کی پابندی کرنا ضروری ہوگی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی کا کہنا ہے کہ معمولات زندگی بحال ہونے کی صورت میں کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے لوگوں کو مقررہ ایس او پیز پر عمل کرنا انتہائی ضروری ہوگا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ درست ہے کہ کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے تاہم مرحلہ وار معمولات زندگی بحال ہونے کی صورت میں یہ لازمی ہوگا کہ مقررہ ایس او پیز پر ہر ایک سختی سے عمل کرے۔

    ڈاکٹر العالی کا مزید کہنا تھا کہ جب بھی معمولات زندگی بحال ہوں خواہ دفتری امور کی انجام دہی ہو یا شاپنگ، یا دیگر امور، ان کے دوران سماجی فاصلے کے اصول، ماسک اور سینی ٹائزر کا استعمال لازمی کیا جائے اسی طرح ہم اپنے معمولات کی ادائیگی کے دوران کرونا وائرس سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں گھر سے باہر نکلتے ہوئے ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا جاچکا ہے اور شہریوں پر اس کی پابندی ضروری ہے۔

  • کرونا وائرس: سول ایوی ایشن کی بین الاقوامی فلائٹس کے لیے ایس او پیز جاری

    کرونا وائرس: سول ایوی ایشن کی بین الاقوامی فلائٹس کے لیے ایس او پیز جاری

    کراچی: پاکستان سول ایوی ایشن نے کرونا وائرس کے حوالے سے جاری کردہ ایس او پیز میں کہا ہے کہ بین الاقوامی فلائٹ سے آنے والے مسافروں کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کرونا وائرس کے حوالے سے ایس او پیز جاری کردیے، حفاظتی اقدامات کے تحت عالمی پروازوں پر قواعد و ضوابط اور لازمی شرائط لاگو ہوں گی۔

    سول ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ حکومت عالمی فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، ہوائی اڈوں پر مسافروں کے لیے ضروری اقدامات کو یقینی بنانا ہوگا۔

    سی اے اے کا کہنا ہے کہ ایئر بس 320 میں مسافروں کی گنجائش 130 سے 150 کے درمیان ہوگی، بوئنگ 777 جہازوں میں تعداد 320 سے 350 پر مشتمل ہونا ضروری ہے۔

    قواعد کے مطابق مسافر ڈیکلیریشن فارم پر کرنے اور ہیلتھ ڈیسک پر تفصیلات دینے کے پابند ہوں گے، مسافروں کو تھرمل اسکینر سے گزارا جائے گا حتمی کلیئرنس کسٹم دے گی۔ ٹرمینل عمارت چھوڑنے سے پہلے مسافر کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ ہوگا۔

    سی اے اے کا کہنا ہے کہ مسافروں کے ممکنہ رش کو با آسانی سنبھالنے کے لیے درکار عملہ لازمی تعینات ہوگا، ایئرپورٹ لاؤنج میں ہیلتھ کاؤنٹر پر صحت عملے کی تعیناتی یقینی بنائی جائے گی۔

    سی اے اے کا مزید کہنا ہے کہ مسافروں کی تعداد کے پیش نظر افرادی قوت کی تعیناتی 24 گھنٹے میں کی جائے گی۔

  • جدہ: ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن

    جدہ: ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن

    ریاض: سعودی عرب کے شہر جدہ میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مقررہ ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق جدہ میں پولیس و دیگر متعلقہ اداروں پر مشتمل تفتیشی ٹیم نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مقررہ ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا۔

    جدہ کے مختلف علاقوں میں، جن میں البوادی، البخاریہ، ہنداویہ اور دیگر علاقے شامل تھے، مشترکہ ٹیموں نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مقررہ حفاظتی تدابیر جن میں ماسک کا استعمال اور سماجی فاصلے کے اصول کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی۔

    مشترکہ ٹیموں نے متعدد افراد کے خلاف چالان کیے جنہوں نے ماسک نہیں لگایا ہوا تھا جبکہ ایسے افراد جو ہجوم کی صورت میں کھڑے تھے ان کے خلاف بھی کارروائی کی گئی۔

    وزارت صحت کی جانب سے کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے گھروں سے باہر جاتے وقت ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے، ایسا نہ کرنے والوں کو 1 ہزار ریال جرمانے کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ 5 یا اس سے زائد افراد کے اجتماع پر سماجی فاصلے یا دوری کا اصول لاگو ہوتا ہے۔

  • ایس او پیز کی خلاف ورزی: اسلام آباد میں ہوٹل اور ورکشاپس، بلوچستان میں کارخانہ سیل

    ایس او پیز کی خلاف ورزی: اسلام آباد میں ہوٹل اور ورکشاپس، بلوچستان میں کارخانہ سیل

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں ایس او پیز کی خلاف ورزی پر متعدد دکانیں سیل اور جرمانے عائد کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ملک میں کرونا وائرس کی صورتحال اور ایس او پیز پر عمل درآمد کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ مختلف شہروں میں ہیلتھ گائیڈ لائنز پر عمل یقینی بنانے کے لیے کارروائیاں جاری ہیں، 3 لاکھ 86 ہزار کی آبادی کے لیے 12 سو 92 مقامات پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا گیا۔

    اجلاس میں ملک میں جاری ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر کارروائیوں کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ این سی او سی کے مطابق اسلام آباد میں ہوٹل، کارخانے، ورکشاپس، گاڑیاں اور دکانیں سیل کیے گئے جبکہ جرمانے بھی عائد کیے گئے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ آزاد کشمیر میں 1 ہزار 37 خلاف ورزیوں پر جرمانے اور دکانیں سیل کیے گئے، گلگت بلتستان میں ایس او پیز کی 231 خلاف ورزیاں کی گئیں۔

    این سی او سی کے مطابق خیبر پختونخواہ میں 5 ہزار 798 خلاف ورزیاں ریکارڈ ہوئیں جس کے بعد 239 دکانیں سیل کی گئیں، پنجاب میں 3 ہزار 753 خلاف ورزیوں پر متعدد دکانیں سیل اور جرمانے عائد کیے گئے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ میں 13 سو 6 خلاف ورزیوں پر ایکشن لیا گیا جبکہ بلوچستان میں ایک کارخانہ اور 81 دکانیں سیل اور جرمانے کیے گئے۔

  • پشاور: ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 87 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے

    پشاور: ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 87 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں کرونا وائرس کی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر مختلف افراد اور یونٹس پر 87 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ عائد کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں صوبائی حکومت نے کرونا وائرس کی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائیاں مزید تیز کردی ہیں، کارروائیوں کی تفصیلی رپورٹ پی ایم آر یو چیف سیکریٹری کو ارسال کردی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایس او پیز پر عمل نہ کرنے پر 41 ہزار 563 یونٹس اور کاروباری مراکز کو وارننگ دی گئی، ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 3 ہزار 219 یونٹس سیل کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق 36 ہزار 86 افراد اور یونٹس پر 87 لاکھ 78 ہزار 980 روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ صوبے کے چیف سیکریٹری کا کہنا ہے کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائیاں جاری رہیں گی۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں ہولناک اضافہ ہورہا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید 83 اموات ہوئیں جس کے بعد اموات کی تعداد 2 ہزار 255 ہوچکی ہے۔

    ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 5 ہزار 385 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 1 لاکھ 13 ہزار 702 ہوگئی ہے۔

  • سیاحت کے شعبے کو کھولنے سے پہلے ایس او پیز پر آگاہی مہم چلائی جائے، محمود خان

    سیاحت کے شعبے کو کھولنے سے پہلے ایس او پیز پر آگاہی مہم چلائی جائے، محمود خان

    پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان نے کہا ہے کہ سیاحت کے شعبے کو کھولنے سے پہلے ایس او پیز پر آگاہی مہم چلائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد کرونا کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرا،کور کمانڈ رپشاور،چیف سیکریٹری، آئی جی اور دیگر حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں کرونا اور اسمارٹ لاک ڈاؤن سمیت مختلف شعبوں میں ایس او پیز پر عملدرآمدکی صورت حال کاجائزہ لیا گیا۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اجلاس کے دوران ایس او پیز پر عملدرآمد کو ہرصورت یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جہاں ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں ہو رہا ان کو بندکر دیا جائےگا۔

    محمود خان نے ٹیچنگ اسپتالوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے وسائل فراہم کرنے اور کرونا مریضوں کے لیے تمام ٹیچنگ اسپتالوں کو یکساں پالیسی گائیڈ لائنز جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔

    اجلاس کے دوران سیاحت سے متعلق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ صوبے میں سیاحت کے شعبے کو کھولنے سے پہلے ایس او پیز پر آگاہی مہم چلائی جائے۔

    وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کھولنے یا نہ کھولنے سے متعلق فیصلہ دوسرے صوبوں کی مشاورت سے ہوگا۔

  • سیاحت کے شعبے کو کھولنے کے لیے ایس او پیز بنا رہے ہیں، محمود خان

    سیاحت کے شعبے کو کھولنے کے لیے ایس او پیز بنا رہے ہیں، محمود خان

    پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان نے کہا ہے کہ سیاحت کے شعبے کو کھولنے کے لیے ایس او پیز بنا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا کہنا ہے کہ ہم بیک وقت 2 محاذوں پر بر سر پیکار ہیں،لوگوں کو کرونا وائرس کے ساتھ بھوک سے بھی بچانا ہے۔

    کاروبار کھولنے سے متعلق محمود خان کا کہنا تھا کہ بازار ہفتے میں 5 دن صبح 9 سے شام 7 بجے تک کھلے رہیں گے، ایس او پیز پر عمل نہ ہونے پرمتعلقہ کاروبار کوبند کر دیا جائے گا۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے سمندر پار پاکستانیوں کے حوالے سے کہا کہ ہمیں ان کی مشکلات کا احساس ہے، ان کے مسائل کا حل حکومت کی ذمے داری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اوورسیز کے معاملے پر بعض لوگ سوشل میڈیاپرمنفی پروپیگنڈا کر رہے ہیں، یہ سیاست چمکانے کا نہیں بلکہ اتحاد اور اتفاق کا وقت ہے۔

    محمود خان نے ڈاکٹرز،طبی عملے کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کرونا سےشہید ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ ہمارے اصل ہیروز ہیں،ان شہدا کے اہل خانہ کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔

    صوبے میں سیاحت سے متعلق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ سیاحت کے شعبے کو کھولنے کے لیے ایس او پیز بنا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے سیاحت کھولنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے خیال میں سیاحت کھولنا اس لیے ضروری ہے کہ وہ علاقے تین چار مہینے گرمیوں کے ہوتے ہیں اور ان کا روزگار ہی سیاحت کی وجہ سے ہوتا ہے اور اگر یہ تین چار مہینے چلے گئے تو ان علاقوں میں مزید غربت بڑھ جائے گی۔

  • کراچی میں کل سے پبلک اور آن لائن ٹرانسپورٹ سڑکوں پر آجائے گی

    کراچی میں کل سے پبلک اور آن لائن ٹرانسپورٹ سڑکوں پر آجائے گی

    کراچی: سندھ حکومت نے کراچی میں کل سے پبلک ٹرانسپورٹ کی اجازت دے دی، آن لائن ٹرانسپورٹ سروسز بھی بحال کر دی گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے، اویس شاہ کا مذاکرات کے بعد کہنا تھا کہ کل سے پبلک ٹرانسپورٹ کو سڑکوں پر آنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کراچی میں آن لائن ٹرانسپورٹ سروسز بھی بحال کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے، ٹرانسپورٹرز کو بنائے گئے ایس او پیز پر عمل کرنا پڑے گا، ایس او پیز پر عمل نہ کیا گیا تو گاڑیاں بند کر دی جائیں گی۔

    وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ تمام گاڑیوں میں اضافی مسافر نہیں بٹھائے جائیں گے، آن لائن ٹیکسی سروس میں صرف 2 افراد کو بیٹھنے کی اجازت ہوگی، ہنگامی صورت حال میں ٹیکسی میں مزید ایک شخص بٹھایا جا سکے گا۔

    آن لائن بس سروس کو سیٹ بائی سیٹ سروس کی اجازت ہوگی، بس میں ایئرکنڈیشن چلانے کی اجازت نہیں ہوگی، جو ٹرانسپورٹر اے سی چلائے گا وہ ایک سیٹ پر ایک مسافر بٹھائے گا۔

    اویس قادر شاہ کا کہنا تھا کل سے کراچی میں انٹرا سٹی ٹرانسپورٹ شروع ہو جائے گی، ٹرانسپورٹرز کو ایس او پیز پر اعتماد میں لیا گیا ہے. انھوں نے مزید کہا کہ انٹر سٹی بس سروس کی اجازت ابھی نہیں دی جا رہی، ٹرانسپورٹرز اس سے متعلق اپنے تحفظات 15 جون تک جمع کرا سکتے ہیں۔

    ایس او پیز کے مطابق مسافر گاڑیوں میں ماسک اور سینی ٹائزر لازمی قرار دیے گئے ہیں، ماسک اور سینی ٹائزر نہ ہونے پر متعلقہ گاڑیوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ صوبائی وزیر اویس شاہ کا کہنا تھا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کا نوٹیفکیشن رات تک جاری کر دیا جائے گا۔

  • کرونا وائرس: سعودی عرب میں گھریلو ملازمین کے لیے بھی ایس او پیز جاری

    کرونا وائرس: سعودی عرب میں گھریلو ملازمین کے لیے بھی ایس او پیز جاری

    ریاض: سعودی وزارت داخلہ نے کرونا وائرس کے پیش نظر گھریلو ملازمین کے لیے بھی ایس او پیز جاری کردیے، کام کے دوران ملازمین کو مخصوص لباس مہیا کرنا لازمی ہوگا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے گھنٹوں کے حساب سے گھریلو ملازمین فراہم کرنے والی کمپنیوں کے لیے بھی کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ضوابط جاری کیے ہیں جن پر عمل کرنا لازمی ہے۔

    جاری کیے جانے والے ایس او پیز کے مطابق گھنٹوں کے حساب سے گھریلو ملازمین فراہم کرنے والی کمپنیوں کو اس امر کی پابندی کرنا ہوگی کہ وہ کام کے دوران ملازمین کو مخصوص لباس مہیا کریں۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ گھریلو ملازمین کوماسک اور سینی ٹائزرفراہم کرنا لازمی ہوگا۔ ملازمین کو اس امر کا پابند بنایا جائے کہ وہ ہاتھوں کو باربار صابن سے کم از کم 40 سیکنڈ تک دھوئیں اور 20 سیکنڈ تک ہاتھوں کو سینی ٹائز کریں۔

    گھریلو ملازمین کو لانے اور لے جانے والی بسوں کو مستقل بنیادوں پر سینی ٹائز کیا جاتا رہے اور یہ عمل یومیہ بنیادوں پر لازمی ہوگا۔

    قومی مرکز برائے انسداد وبائی امراض کی جانب سے مقررہ کردہ شرائط کے مطابق ملازمین کو رہائش فراہم کی جائے گی جہاں سماجی فاصلے کے اصول کو مدنظر رکھا گیا ہو، ملازمین فراہم کرنے والی کمپنی یومیہ بنیاد پر ملازمین کے جسمانی درجہ حرارت کو نوٹ کریں گی۔

    کسی ملازم کو کھانسی، بخار اور نزلہ زکام ہونے کی صورت میں اس کا یومیہ روزنامچہ مرتب کیا جائے گا اور انہیں آئسولیٹ کر دیا جائے گا، ایسے افراد جنہیں بخار وغیرہ ہو انہیں وزارت صحت سے رجوع کروایا جائے تاکہ ان کا طبی معائنہ کیا جاسکے۔

  • سعودی عرب: ریسٹورنٹس، تجارتی مراکز کے لیے بڑی سہولت

    سعودی عرب: ریسٹورنٹس، تجارتی مراکز کے لیے بڑی سہولت

    ریاض: سعودی عرب میں ریسٹورنٹس اور تجارتی مراکز کے لیے نئے قواعد و ضوابط جاری کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارتِ داخلہ نے 31 مئی سے 20 جون کے دوران ریسٹورنٹس، قہوہ خانوں، ہوم ڈلیوری سروس، ریٹیل، تھوک کی دکانوں اور تجارتی مراکز کے لیے حفاظتی قواعد و ضوابط جاری کر دیے۔

    وزارت داخلہ کے مطابق کرفیو سے خارج اوقات میں ریسٹورنٹس کے اندر بھی گاہکوں کو کھانا پیش کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے، 31 مئی سے وہ گاہکوں کو داخلی سروس بھی فراہم کر سکیں گے، جب کہ کرفیو کے دوران ہوم ڈلیوری کی بھی اجازت ہوگی۔

    کرونا کی روک تھام کے سلسلے میں بنائے گئے ضوابط کے تحت ریسٹورنٹس میں شیشے پر پابندی ہوگی، بچوں کے پلے لینڈ بھی بند رہیں گے۔ سروس فراہمی کے وقت ملازمین کے لیے ماسک اور دستانوں کا استعمال لازمی ہوگا، سینیٹائزر کا استعمال بھی کیا جائے گا۔

    سعودی عرب میں جعلی کرفیو پاس فروخت کرنے والا شخص گرفتار

    ریسٹورنٹس، قہوہ خانوں اور ایسی دوسری جگہوں پر ڈسپوزیبل برتن استعمال کیے جائیں گے، جن چیزوں کو بار بار چھوا جاتا ہو، انھیں بار بار سینیٹائز کیا جائے گا، مثلاً دروازے کا ہینڈل، پانی کے نلکے، کرسیاں بار بار سینیٹائز کرنی ہوں گی، جب کہ حمام اور واش رومز میں خود کار طریقے سے کام کرنے والے نل نصب کرنا لازمی ہوں گے۔

    ایس او پیز کے تحت گاہکوں کے درمیان ڈیڑھ سے 2 میٹر کا فاصلہ قائم رکھنا ہوگا، بھیڑ سے بچنے کا بھی خصوصی انتظام کرنا ہوگا، ایک ٹیبل پر چار افراد سے زیادہ نہیں بیٹھیں گے، فیملی مستثنیٰ ہوگی، گاہکوں کا درجہ حرارت چیک کیا جائے گا، بخار یا سانس کی بیماری والے افراد ریسٹورنٹس میں داخل نہیں ہوں گے۔

    ہوم ڈلیوری سروس کا عملہ بھی ایس او پیز پر سختی سے عمل کرے گا، اور اپنے ساتھ ہیلتھ سرٹیفکیٹ، شناختی کارڈ، حفاظتی ماسک لازمی رکھیں گے، پارسل پر پلاسٹک کوٹنگ کی جائے گی۔