Tag: ایس ایس جی سی

  • وزیر پیٹرولیم کا گیس کنکشن پر پابندی کے خاتمے کے لیے اہم اعلان

    وزیر پیٹرولیم کا گیس کنکشن پر پابندی کے خاتمے کے لیے اہم اعلان

    کراچی: وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ وہ گیس کنکشن پر پابندی کے خاتمے کے لیے وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز نے گھریلو صارفین کے گیس کنکشن پر پابندی کے خاتمہ کے لیے وزیر اعظم سے ملاقات کا اعلان کیا ہے۔

    کراچی میں ایس ایس جی سی ہیڈ آفس میں خطاب کرتے ہوئے علی پرویز ملک نے کہا کہ گھریلو گیس کنکشن پر پابندی ہٹانے کے حوالے سے وزیر اعظم سے جلد ملاقات کر کے اس پر فیصلہ کریں گے۔ انھوں نے کہا وزیر اعظم سے اس سے پہلے اس حوالے سے بات کی ہے، گھریلو گیس کنکشن پورے ملک کا مسئلہ ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک بھر میں ڈیزل کی اسمگلنگ روکنے کے لیے اہم اقدامات کر لیے ہیں، ملک بھر میں ڈیزل لے جانے والے تمام ٹینکروں کی ڈیجیٹلائزیشں کا کام 2 ماہ مکمل ہو جائے گا، اور اگلے مرحلے میں ملک بھر میں تمام پیٹرول پمپس کو ڈیجیٹلائزڈ کرنے کا کام شروع کر دیا جائے گا۔


    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان گیس سیکٹر کے گردشی قرض پر بات چیت کا امکان


    علی پرویز ملک نے کہا کہ سرکلر ڈیٹ بڑھنے کا خدشہ ہے، بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں معاہدے کے تحت آر ایل این جی نہیں اٹھا رہے ہیں، بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں امپورٹ ہونے والی ایل این جی نہیں خریدیں گے تو سرکلر ڈیٹ میں کمی کیسے آئے گی۔

  • گیس پریشر کے حوالے سے ایس ایس جی سی نے اہم قدم اٹھا لیا

    گیس پریشر کے حوالے سے ایس ایس جی سی نے اہم قدم اٹھا لیا

    کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی نے کراچی کے صنعتی، کمرشل، اور گھریلو صارفین کے لیے پریشر بہتر کرنے کے لیے اہم قدم اٹھایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس جی سی کی جانب سے 20 انچ قطر کی 12.5 کلو میٹر طویل ٹرانسمیشن پائپ لائن کو آج سسٹم سے جوڑا جائے گا۔

    سوئی سدرن کے مطابق آج صبح 8 بجے سے رات 8 بجے 12 گھنٹے کے لیے کچھ علاقوں میں گیس بند رہے گی، عارضی بندش سےک ورنگی سیکٹر 21، 28، 29، 36 بی، 36 جی، 37 اے ہاشم گوٹھ متاثر ہوں گے۔

    مانسہرہ کالونی، الہٰ آباد گوٹھ، اطراف کے علاقوں میں صنعتی اور گھریلو گیس کی فراہمی بند ہوگی، ٹیکنیکل ٹیم کی کوشش رہے گی کہ جلد از جلد گیس فراہمی کو بحال کیا جا سکے۔

    پاکستان میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کئی برسوں سے معمول بن چکا ہے۔ پہلے صرف سردیوں میں لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی اور اب سخت گرمیوں میں بھی تجارتی اور گھریلو صارفین کو گیس کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پاکستان میں گیس توانائی کی ضروریات پوری کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔ پاکستان انرجی کمیشن کے مطابق ملک میں توانائی کی ضروریات کا 31 فی صد گیس سے پورا کیا جاتا ہے جو ملکی پیداوار اور درآمدی گیس پر مشتمل ہے۔

    گیس کے شعبے کے ماہرین کے مطابق پاکستان میں گیس کی کمی کی وجوہ میں اس کی ملکی پیداوار میں مسلسل ہونے والی کمی کے ساتھ عالمی منڈی میں گیس کی قیمت میں اضافہ ہے۔ پاکستان کے لیے اب مہنگی درآمدی گیس خرید کر اسے کم نرخوں پر مقامی صارفین کو بیچنا ممکن نہیں رہا، کیوں کہ اس کی وجہ سے گیس کے شعبے کا گردشی قرضہ مزید بڑھ سکتا ہے۔

  • کراچی : سوئی گیس کی سپلائی 12 گھنٹے تک معطل رہے گی

    کراچی : سوئی گیس کی سپلائی 12 گھنٹے تک معطل رہے گی

    کراچی : سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے ایک بار پھر شہر قائد کے مختلف علاقوں میں آج بروز اتوار 12 گھنٹے کیلیے گیس کی فراہمی بند کرنے کا اعلان کردیا۔

    اس حوالے سے ایس ایس جی سی کی جاری پریس ریلیز کے مطابق کراچی کے صنعتی، کمرشل اور گھریلو صارفین کے لیے گیس پریشر کو بہتر بنانے کے لیے کام جاری ہے۔

    کراچی کے صنعتی، کمرشل، گھریلو صارفین کو مطلع کیا جاتا ہے کہ 20انچ قطر 12.5کلومیٹر طویل ٹرانسمیشن پائپ لائن کو آج سسٹم سے جوڑا جائے گا۔

    جس کی وجہ سے آج بروز اتوار 4 اگست صبح 8 بجے سے رات 8 بجے 12 گھنٹے کیلئے کچھ علاقوں میں گیس کی سپلائی بند رہے گی۔

    اعلامیے کے مطابق اس عارضی بندش سے کورنگی سیکٹر21، 28، 29،چھتیس بی، چھتیس جی، سینتیں اے ہاشم گوٹھ متاثر ہوں گے۔

    اس کے علاوہ مانسہرہ کالونی، الہٰ آباد گوٹھ اور اطراف کے علاقوں میں صنعتی، گھریلو گیس کی فراہمی بند ہوگی، سوئی سدرن گیس کمپنی کی ٹیکنیکل ٹیم کی کوشش رہے گی کہ جلد از جلد گیس فراہمی کو بحال کیا جاسکے۔

  • گیس بلوں میں میٹر چارجز  : صارفین کے لئے اہم خبر آگئی

    گیس بلوں میں میٹر چارجز : صارفین کے لئے اہم خبر آگئی

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے ایس ایس جی سی کو گیس بلوں میں میٹر چارجز کی وصولی سے روک دیا اور 12 اکتوبر کو جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں سوئی گیس کے بلوں میں اضافہ اور میٹر چارجز وصولی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

    طارق منصور ایڈووکیٹ نے بتایا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے گیس کے بلز میں ردوبدل کردیا ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ گیس کمپنی نے مختلف سلیب بنا کر شہریوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے ، شہریوں کو پروٹیکٹیڈ اور نان پروٹیکٹیڈ کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ایس ایس جی سی نے غیر قانونی طور پر 460 روپے میٹر رینٹ فکسڈ کردیا ہے، جو بلز سردیوں کے چار مہینے آئیں گے اسی تناسب سے سال کے دیگر مہینوں میں بھی وصول کرنے کا فارمولا بنایا گیا ہے، ہر صارف سے 460 روپے اضافی وصول کرنا سرار ناانصافی ہے۔

    وکیل نے انکشاف کیا کہ صرف کراچی سے سے 11ارب روپے سے زائد وصول کیے جارہے ہیں، عدالت سے استدعاکی گئی کہ ایس ایس جی سی کو غیر قانونی فکسڈ چارجز وصول کرنے سے روکا جائے۔

    جس پر عدالت نے ایس ایس جی سی کو صارفین کے خلاف غیر قانونی اقدام سے روک دیا اور درخواست پر ایس ایس جی سی سے 12 اکتوبر کو جواب طلب کرلیا۔

  • کراچی میں ایس ایس جی سی کا چیف میڈیکل افسر مبینہ اغوا کے بعد قتل

    کراچی میں ایس ایس جی سی کا چیف میڈیکل افسر مبینہ اغوا کے بعد قتل

    کراچی : سوئی سدرن گیس کمپنی کے چیف میڈیکل آفیسر کومبینہ طور پر اغواء کے بعد قتل کردیا گیا ، پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون سمیت 8 سے 10 افراد کے واقعے میں ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی کے چیف میڈیکل افیسر کے مبینہ اغواء اور قتل کے معاملے پر فیروز اباد انوسٹی گیشن پولیس نے کیس پر کام شروع کردیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر رحم علی شاہ کی لاش سول اسپتال کس نے پہنچائی؟ پولیس تعین اب تک نہیں کرسکی.

    حکام نے کہا کہ سول اسپتال انتظامیہ نے لاش کی شناخت نہ ہونے پر 7 جولائی کو ایدھی سرد خانے میں جمع کروائی اور 9 جولائی کو ڈاکٹر رحم علی کے ورثاء نے لاش کو ایدھی سرد خانے میں شناخت کیا۔

    پولیس نے بتاہا کہ لواحقین نے7 جولائی کو ڈاکٹررحم علی کےاغواکا مقدمہ درج کرایا، اغواکامقدمہ بیٹے نے درج کرایا اور بتایا کہ آخری بار دوست سے اپنے فون پر رابطہ کیا تھا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر رحم علی شاہ کی گاڑی سرجانی ٹاؤن کے علاقے سے ملی، مقتول چند روز سے کاروبار کے معاملے میں مختلف لوگوں سے رابطے میں تھے، رحم علی شاہ جمعرات کی رات کاروباری میٹنگ کیلئے طارق روڈ پہنچے تھے اور میٹنگ میں خطرے کو بھانپ کر دوست کو اپنی لوکیشن اور حالات سے آگاہ کیا۔

    میٹنگ کے دوران ناخوشگوار واقعے کے بعد رحم علی شاہ کا موبائل بند اور وہ لاپتہ ہوگئے تاہم پولیس نے کال ریکارڈ کی مدد سے ایک خاتون سمیت 7 افراد کو شامل تفتیش کرلیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق اب تک کی تفتیش میں خاتون سمیت 8 سے 10 افراد کے اس واقعے میں ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں، جن کی گرفتاری کیلئے کوششیں تیز کردی گئی ہیں۔

  • سمندری طوفان: ایس ایس جی سی کا گیس بندش کے حوالے سے اہم اعلان

    سمندری طوفان: ایس ایس جی سی کا گیس بندش کے حوالے سے اہم اعلان

    کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے سی این جی اسٹیشنز، کیپٹو پاور، اور فرٹیلائزرز سیکٹر کی گیس تا حکم ثانی بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس جی سی نے سمندری طوفان کے پیش نظر سی این جی اسٹیشنز، کیپٹو پاور، اور فرٹیلائزرز سیکٹر کو گیس کی فراہمی تاحکم ثانی بند کر دی۔

    ایس ایس جی سی کے مطابق گیس کی فراہمی آج صبح 7 بجے سے بند کر دی گئی ہے، کمپنی کا کہنا تھا کہ طوفان کے پیش نظر زیادہ سے زیادہ گیس پاور سیکٹر کو دی جائے گی، یہ اقدام طوفان کے باعث بجلی کی فراہمی جاری رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔

  • گیس کمپنی نااہلی سے گیس لیکج کا تاوان صارفین سے وصول کرنے لگی، دستاویزات میں بڑا انکشاف

    گیس کمپنی نااہلی سے گیس لیکج کا تاوان صارفین سے وصول کرنے لگی، دستاویزات میں بڑا انکشاف

    کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کی آئی ٹی دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ کمپنی اپنی غفلت اور نااہلی کی وجہ سے ہزاروں گیس لیکج شکایات کے باوجود نقصان کا تاوان صارفین سے وصول کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس جی سی کی نااہلی نے اپنے ہی تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں، گیس لیکج کی وجہ سے لاکھوں صارفین کو سلو میٹر کے نام سے کروڑوں روپے ماہانہ کے بلز جاری کیے جا رہے ہیں۔

    ایس ایس جی سی نے اپنی نااہلی اور غفلت کے نقصان کا تاوان صارفین سے وصول کرنا شروع کر دیا، گیس لیکجز کی وجہ سے کراچی میں گیس کی بندش کے اوقات میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔

    شہر قائد میں ایس ایس جی سی کے سسٹم میں انڈر گراؤنڈ اور مین لائن گیس لیکجز کی لاکھوں شکایات موصول ہو چکی ہیں، اس سلسلے میں ایس ایس جی سی کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار میں ہول ناک انکشافات سامنے آئے ہیں۔

    گیس کے چولھے پر کھانا پکانا کتنا نقصان دہ ہے؟ سائنس دانوں کی نئی تحقیق

    دسمبر تا جنوری شہر قائد میں زیر زمین گیس لیکجز اور مین لائن سمیت دیگر گیس لیکجز کی 1 لاکھ 70 ہزار 650 شکایات درج کروائی گئیں، دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ شکایات پر کوئی فوری ایکشن نہیں لیا گیا ور لاکھوں شکایات تا حال حل ہونے کی منتظر ہیں۔

    آئی ٹی دستاویزات کے مطابق سب سے زیادہ شکایات ضلع وسطی میں مجموعی طور پر 1 لاکھ 6 ہزار سے زائد درج ہیں، کراچی شرقی میں 15 ہزار 752 شکایات درج کرائی گئیں، جب کہ کراچی غربی میں 48 ہزار 420 شکایات درج کرائی گئیں۔

    ڈسٹری بیوشن نظام کی خرابی سے متعلق بھی 40 ہزار 665 شکایات درج کی گئی ہیں۔

    ‘حکومت کو بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ نئے ٹیکس لگانا ہوں گے’

    اوگرا قانون کے تحت 24 سے 48 گھنٹوں میں ان شکایات کا ازالہ ضروری ہے، لیکن دستاویزات کے مطابق 24 گھنٹوں میں صرف 297 شکایات پر کام کیا گیا۔

    دسمبر اور جنوری میں ایمرجنسی گیس لائن پھٹنا اور لیکجز کی 18 سو سے زائد شکایات درج کی گئی ہیں، جن میں سے صرف 150 کے قریب شکایات 24 گھنٹوں میں حل کی گئیں۔

    شکایات پر کام نہ ہونے کے سبب میں شہر میں گیس لیکج اور گیس لوڈ شیڈنگ عروج پر پہینچ گئی ہے، درج شکایات میں سروس والوو، ریگولیٹر لیک، بند میٹر سے گیس کا اخراج، پی یو جی اور کمرشل میٹر پر پی یو جی کی شکایات شامل ہیں۔

    شہر قائد میں تاحال لیکجز، سپلائی لائن سے گیس کا اخراج اور خراب میٹر کی شکایات حل نہ ہو سکی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ شکایات حل نہ ہونے کے سبب ایس ایس جی سی کے یو ایف جی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

  • سوئی گیس کمپنی کا ظلم بڑھ گیا، 15 سے 23 گھنٹے لوڈ شیڈنگ، بچے ناشتہ کیے بغیر اسکول جانے لگے

    کراچی: سوئی گیس کمپنی نے کراچی میں خواتین کو سڑکوں پر نکلنے پر مجبور کر دیا ہے، مختلف علاقوں میں 15 سے 23 گھنٹے گیس کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، بچے ناشتہ کیے بغیر اسکول جانے پر مجبور ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کراچی میں گیس کا شدید بحران جاری ہے، مختلف علاقوں میں گیس غائب ہو گئی ہے، شیرشاہ کے علاقے میں خواتین نے سڑکوں پر نکل کر ایس ایس جی سی کے خلاف شدید مظاہرہ کیا، اور کہا کہ پورا مہینہ گیس نہیں آئی، لیکن بل ہزاروں روپے کے بھیج دیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں ایس ایس جی سی نے گیس بلوں اور سلو میٹر کے نام پر گھریلو صارفین کو سینکڑوں روپے اضافی لگا کر بھیج دیے ہیں، جب کہ سردیاں شروع ہوتے ہی بدترین لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، اور چوبیس گھنٹوں میں صرف تین چار گھنٹوں ہی کے لیے گیس دی جاتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس وقت کراچی کے علاقوں بلدیہ، اتحاد ٹاؤن، قائم خانی کالونی، شیر شاہ، سائٹ میٹروول، فرنٹیئر کالونی، گلبائی اور اس کے اطراف کے علاقوں میں گیس کی 15 سے 23 گھنٹے کی بدترین لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

    خواتین کا کہنا ہے کہ وہ ذہنی مریض بنتی جا رہی ہیں، کیوں کہ وہ سارا دن چولہے کے پاس گیس کی آس میں بیٹھی رہتی ہیں اور گیس کا کچھ پتا نہیں چلتا۔

    سوئی گیس کمپنی نے بے بس خواتین کو آخر کار سڑکوں پر آنے پر مجبور کر دیا ہے، کراچی کے علاقے شیرشاہ میں گیس کی لوڈشیڈنگ سے تنگ خواتین اور بچے سوئی گیس کے دفتر پہنچ گئے، اور وہاں انھوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے لگائے۔

    خواتین سوئی گیس کے دفتر کا گیٹ زبردستی کھول کر اندر داخل ہو گئیں، اور دفتر کے اندر بھی شدید نعرے بازی کی، خواتین کا مؤقف تھا کہ حکومت نے اعلان کیا تھا کہ دن میں 8 گھنٹے 3 وقت کھانا پکانے کے لیے گیس ملے گی، لیکن گیس ہوتی ہی نہیں توکھانا کیسے پکائیں، بچے ناشتے کیے بغیر بھوکے پیٹ اسکول چلے جاتے ہیں۔

    خواتین کا کہنا ہے کہ گیس آتی بھی ہے تو پریشر اتنا کم ہوتا ہے کہ چائے کا پانی تک گرم نہیں ہو سکتا، اس پر کھانا کیسے پکائیں، بہت سارے گھروں میں گیس پائپ لائنوں میں گیس کی بجائے پانی آ رہا ہے۔

    خواتین کا کہنا تھا کہ سوئی گیس کو متعدد بار گیس کی لوڈ شیڈنگ اور پائپ لائنوں میں پانی آنے کی شکایات کی گئیں ہیں لیکن کوئی شنوائی نہ ہو سکی، دوسری طرف حکومت کے کانوں پر بھی جوں نہیں رینگ رہی۔

  • سوئی سدرن گیس کمپنی نے سلنڈر فروخت کرنا شروع کر دیا

    کراچی: ایس ایس جی سی نے اپنی ہی قائم کردہ کمپنی سے سلنڈر فروخت کرنے کی مہم شروع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی گیس کمپنی اندھیر نگری چوپٹ راج کے مصداق شہریوں پر لائن میں گیس بند کر کے سلنڈر خریدنے کی ترغیب دینے لگی ہے، وہ بھی اپنی قائم کردہ کمپنی کے سلنڈر۔

    رپورٹ کے مطابق ایس ایس جی سی شہر میں گیس کی کمی کو دور کرنے کے لیے شہریوں کو اپنی ہی قائم کردہ کمپنی سے سلنڈر خریدنے کی ترغیب دینے لگی ہے، شہر میں گیس لیکیج اور چوری پر قابو پانے میں ناکامی پر گیس کمپنی نے ایل پی جی کمپنی کھول لی ہے۔

    ایس یس جی سی ایل پی جی کمپنی نے ڈی ایچ اے میں ایل پی جی فروخت کرنے کے لیے جدید طرز کی دکان کھولی ہے، کراچی میں گیس بحران میں شہری نڈھال ہیں جب کہ کمپنی نے مہنگے ایل پی جی سلنڈر فروخت کرنا شروع کر دیے ہیں۔

    مالی خسارے کے شکار ایس ایس جی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر نے شہر کے سب سے مہنگے علاقے ڈی ایچ اے میں پہلے شوروم کا افتتاح کیا، ہوم ڈلیوری بھی کی جا رہی ہے۔

    اس دکان سے 6 کلو، 10 کلو، 11.8 کلو، 15 اور 45 کلو کے سلنڈر دستیاب ہیں، سلنڈر کی قیمت 5 ہزار روپے سے 16 ہزار روپے تک ہے، رہائشی اور کمرشل صارفین کو 240 روپے فی کلو کے حساب سے گیس دستیاب ہوگی۔

  • گمبٹ گیس فیلڈ میں فنی خرابی، گیس صارفین کے لیے ایک اور بری خبر

    گمبٹ گیس فیلڈ میں فنی خرابی، گیس صارفین کے لیے ایک اور بری خبر

    گمبٹ گیس فیلڈ میں فنی خرابی کے سبب ایس ایس جی سی کو گیس کی فراہمی میں مزید کمی کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گمبٹ گیس فیلڈ میں فنی خرابی کے سبب ایس ایس جی سی کو گیس کی فراہمی میں مزید کمی کے بعد کراچی کے  شہریوں کے لیے گیس کی لوڈ شیڈنگ اور کم پریشر میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ایس ایس جی سی کو پہلے ہی 350 سے 400 ایم ایم سی اہف ڈی گیس کی کمی کا سامنا ہے، گمبٹ گیس فیلڈ سے 50 ایم ایم سی ایف ڈی مزید  گیس کم ہونے سے سسٹم میں 400 سے 450 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کم ہو جائے گی۔

    زرائع کا کہنا ہے کہ سوئی سدرن کو گیس فراہم کرنے والی گمبٹ گیس فیلڈ میں گیس کے اچانک اخراج کی وجہ سے سوئی سدرن کے سسٹم میں 50 ایم ایم سی ایف ڈی کی کمی ہوئی ہے۔

    فن خرابی 16 دسمبر دوپہر 1:00 بجے تک برقرار رہنے کا امکان ہے، سوئی سدرن کا نظام پہلے ہی گیس کی کمی سے دوچار ہے غیر متوقع کمی کے بعد اب کراچی کے گیس صارفین کو مزید کم پریشر میں گیس ملےگی۔

    دوسری جانب تکنیکی ٹیمیں لائن پیک کو برقرار رکھتے ہوئے گیس کے پریشر کو برقرار رکھنے کے لیے کوششیں کر رہی ہیں۔

    سوئی سدرن کا کہنا ہے کہ ہمارے صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تو ادارہ اس کے لیے معذرت خواہ ہے۔