Tag: ایس ایس پی راو انوار

  • نقیب اللہ قتل کیس سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر

    نقیب اللہ قتل کیس سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان میں نقیب اللہ قتل کیس اور سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی توہین عدالت کیس کی سماعت پیر کو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ 24 ستمبر کو نقیب اللہ قتل کیس اور مرکزی ملزم راؤ انوار کی توہین عدالت مقدمے کی سماعت پیر کو کرے گی۔

    اس ضمن میں عدالت عظمیٰ نے اٹارنی جنرل، ایڈوکیٹ جنرل سندھ اور آئی جی سندھ کو نوٹسز ارسال کردیے۔

    واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کا دعویٰ‌کیا تھا۔ ٹیم کا موقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں‌ پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے چار ملزمان کو ہلاک کیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

    البتہ سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے بعد اس واقعے کے خلاف عوامی تحریک شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں‌ پولیس مقابلے کی تحقیقات شروع ہوئیں، ایس ایس پی رائو انوار کو عہدے سے معطل کرکے مقابلہ کو جعلی قرار دے دیا گیا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا از خود نوٹس کیس مقرر کرتے ہوئے راؤ انوار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  راؤ انوار کا محرم کے بعد اہم پریس کانفرنس کرنے کا عندیہ


    جس کے بعد راؤ انوار روپوش ہوگئے اور دبئی فرار ہونے کی بھی کوشش کی لیکن اسے ناکام بنادیا گیا تھا لیکن پھر چند روز بعد اچانک وہ سپریم کورٹ میں پیش ہوئے جہاں سے انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    عدالت نے راؤ انوار سے تفتیش کے لیے ایڈیشنل آئی جی سندھ پولیس آفتاب پٹھان کی سربراہی میں پانچ رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی تھی۔

    نقیب قتل کی تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی نے راؤ انوار کو نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا ذمہ دار ٹھہرا یا، رپورٹ میں‌ موقف اختیار کیا گیا کہ راؤ انوار اور ان کی ٹیم نے شواہد ضائع کیے، ماورائے عدالت قتل چھپانے کے لئے میڈیا پر جھوٹ بولا گیا۔

    رپورٹ میں‌ کہا گیا تھاکہ جیوفینسنگ اور دیگر شہادتوں سے راؤ انوار کی واقعے کے وقت موجودگی ثابت ہوتی ہے، راؤ انوار نے تفتیش کے دوران ٹال مٹول سے کام لیا۔

  • معطل ایس ایس پی راؤ انوار دبئی روانہ

    معطل ایس ایس پی راؤ انوار دبئی روانہ

    کراچی: معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے کہا ہے کہ دبئی جانے کا مقصد کسی پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات نہیں تاہم وہاں میرےبچے مقیم ہیں جن سے ملنے جارہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق دبئی روانگی سے قبل ائیرپورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے معطل ایس ایس پی ملیر نے کہا کہ ’’کسی بھی پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے ملنے نہیں، وہاں میرے بچے مقیم ہیں جن سے ملاقات کرنے جارہا ہوں تاہم واپس آکر اپنا مقدمہ لڑوں گا‘‘۔

    پڑھیں:   متحدہ رہنما خواجہ اظہار الحسن کو رہا کردیا گیا

    معطل ایس ایس پی  آج سندھ پولیس میں دھڑے بندیوں کے حوالے سے کی جانے والی پریس کانفرنس مؤخر کرکے دبئی روانہ ہوئے تو خبریں آئیں کہ وہ دبئی میں مقیم پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت سے مفاہمت اور ملاقات کے لیے روانہ ہورہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے راؤانوار نے اس بات کی تردید کی اور اپنی روانگی سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’میرے روانگی کو غلط رنگ نہ دیا جائے ، پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت لندن میں مقیم ہے اور میرے پاس وہاں جانے کا ویزہ موجود نہیں ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں:  پولیس کے ہاتھوں خواجہ اظہار گرفتار، ایس ایس پی راؤ انوار معطل

    راؤ انوار نے دبئی دورے پر مزید صفائی دیتے ہوئے کہا کہ ’’دو روز میں واپس آکر اپنے حق کے لیے ہر فورم پر جاؤں گا ، انہوں نے کہا کہ ’’اگر واپس وطن نہ آؤں تو عوام سمجھ لے میں جھوٹا ہوں‘‘۔

    یاد رہے راؤانوار کو خواجہ اظہار الحسن کی بغیر اجازت گرفتاری پر وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات پر معطل کیا گیا تھا، جس کے اگلے روز مراد علی شاہ بھی اچانک دبئی کے دورے پر روانہ ہوئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آئی جی سندھ کا خواجہ اظہار کو رہا کرنے کا حکم

    معطلی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایس پی نے سندھ گورنمنٹ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’مجھے اپنے فرائض کی ادائیگی سے روکا گیا ہے تاہم اگر مجھے ہٹایا گیا تو کراچی آپریشن کے منفی نتائج سامنے آنے لگیں گے‘‘۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’مجھے کسی گورنمنٹ کی کوئی پرواہ نہیں ہے ، پولیس کے اندر گروہ بندی ہے اور ایک گروپ میرے خلاف سرگرم ہے جنہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ کو میرے بارے میں غلط آگاہی دی جبکہ خواجہ اظہار کی گرفتار ی کے بعد سیکریٹری سندھ کو اطلاع دے دی گئی تھی‘‘۔

  • سانحہ 12 مئی: متحدہ کے 5 ملزمان گرفتار کرنے کا دعویٰ

    سانحہ 12 مئی: متحدہ کے 5 ملزمان گرفتار کرنے کا دعویٰ

    کراچی : ملیر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے سانحہ 12 مئی میں ملوث ایم کیو ایم کے پانچ کارکنان کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے دعویٰ کیا ہے کہ ملیر پولیس نے سپر ہائی وے اور سائٹ ایریا میں کارروائی کرتے ہوئے سانحہ 12 مئی میں ملوث پانچ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

    ایس ایس پی ملیر نے  بتایا کہ ’’گرفتار ملزمان میں سلمان رضوی، ناصر ضیاء اور عبدالاحد سمیت 5 افراد شامل ہیں اور ملزمان کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے ہے‘‘۔

    راؤ انوار کا  کہنا تھا کہ ’’ملزمان کے قبضے سے 12 مئی میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا ہےاور انہیں سائٹ ایریا و سپرہائی وے سے گرفتار کیا گیا‘‘۔

    ایس ایس پی ملیر نے ملزمان کی گرفتاری کو بڑی پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’پانچوں افراد کے حوالے سے کل میڈیا کو تفصیلی طور پر آگاہ کروں گا‘‘۔

    پڑھیں : وسیم اختر نے سانحہ بارہ مئی کی ذمہ داری قبول کرلی، ایس پی ملیر راؤ انوار کا دعویٰ

    یاد رہے نامزد میئر کراچی وسیم اختر سے دوران تفتیش 12 مئی کے حوالے سے اہم انکشافات کی مبینہ جے آئی ٹی منظر عام پر آئی تھی جبکہ وسیم اختر کا ایک خط بھی منظر عام پر آیا تھا جس میں انہوں نے جے آئی ٹی کو میڈیا ٹرائل کہتے ہوئے تمام الزامات کو مسترد قرار دیا تھا۔

    ایس ایس پی راؤ انوار اور تفتیشی افسر ڈی ایس پی الطاف حسین نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’وسیم اختر نے دورانِ تفتیش 12 مئی کے حوالے سے انکشافات کیے ہیں اور وسیم اختر کی نشاندہی پر سانحہ 12 مئی میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے گا‘‘۔

  • کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات 5 افراد جاں بحق ایک زخمی

    کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات 5 افراد جاں بحق ایک زخمی

    کراچی : شہر قائد میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے تین افراد شدید زخمی ہوگئےہیں جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    اسٹاف رپورٹر(سلمان لودھی) کے مطابق فائرنگ کا واقعہ سچل تھانے کی حدود میں واقعہ شراب کی دوکان پر پیش آیا ، فائرنگ کے نتیجے میں دوکان میں کام کرنے والے ملازم ، سیکورٹی گارڈ سمیت  تین شدید زخمی ہوئے تاہم اسپتال پہنچنے سے قبل ہی جاں بحق ہوئے گئے۔

    ایس ایس پی ملیر راؤ انور کے مطابق دکان کے مالک کو گزشتہ کچھ دنوں قبل 25لاکھ روپے بھتے کی پرچی موصول ہوئی تھی، تینوں افراد کا پوسٹ مارٹم جاری ہے ، تاہم ابھی تک شناخت نہیں ہوسکی۔

    قبل ازیں کراچی کے علاقے غریب آباد میں فائرنگ سے 25 سالہ نوجوان شدید زخمی ہوگیا  ہے جسے طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیاگیا ہے، جبکہ ناظم آباد دو نمبر کے علاقے میں رکشے پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک افراد جاں بحق ہوگیا ہے۔

    گلشن اقبال اردو سائنس کالج کے عقب سے ایک شخص کی تشدد زدہ نعش برآمد ہوئی ہے ، جسے ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    وزیر اعلی سندھ سہیل انور سیال نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور شہر میں جاری بد امنی سے نمٹنے کے لیے پولیس کا گشت بڑھانے پر زور دیا ہے۔

  • سندھ ہائیکورٹ: راو انوار سے متعلق درخواست کی سماعت 20 مئی تک ملتوی

    سندھ ہائیکورٹ: راو انوار سے متعلق درخواست کی سماعت 20 مئی تک ملتوی

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے ايس ايس پی راو انوار سے متعلق درخواست کی سماعت بیس مئی تک ملتوی کرتے ہوئے درخواست گزار سے پوليس مقابلوں کی تفصيلات طلب کرلیں۔

    سندھ ہائیکورٹ ميں اين جی او کی جانب سےدائردرخواست میں موقف اختیار کیا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں جعلی پوليس مقابلوں ميں شہريوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔

    درخواست کے مطابق راؤ انوار کو آئندہ کسی عہدے پرتعینات نہ کیا جائے جبکہ ان سے پولیس مقابلوں سے متعلق پوچھا جائے۔

    عدالت نے درخواست گزار کو ہدايت کی کہ وہ آئندہ سماعت پر پوليس مقابلوں کی تفصيلات آئندہ سماعت پر عدالت ميں جمع کرائيں۔

  • ایس ایس پی راؤ انوار کو فوری طور پر چارج چھوڑ نے کی ہدایت

    ایس ایس پی راؤ انوار کو فوری طور پر چارج چھوڑ نے کی ہدایت

    کراچی: ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو فوری طور پر ملیر ضلع کا چارج چھوڑنے کی ہدایت کردی گئی ہے ۔

    ترجمان سندھ پولیس کے مطابق ایس ایس پی راؤ انور کی آج ہونے والی پریس کانفرنس کا وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے تحقیقات اور انکوائری رپورٹ طلب کی ہے۔

    ترجمان سندھ پولیس کے مطابق ایس ایس پی ملیر راؤ انور نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا، جس پر انہیں فوری طور پر ملیر ضلع کا چارج چھوڑکر سی پی او رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔

    جبکہ ملیر ترجمان سندھ پولیس کے مطابق ضلع کا ضافی چارج ایس ایس پی پیر محمد شاہ کو دے دیا گیا ہے۔

  • کراچی پولیس کی سہراب گوٹھ میں کاروائی، دوغیرملکی دہشت گرد ہلاک

    کراچی پولیس کی سہراب گوٹھ میں کاروائی، دوغیرملکی دہشت گرد ہلاک

    کراچی: سہراب گوٹھ میں مبینہ پولیس مقابلے میں دو غیر ملکی دہشت گردمارے گئے،پولیس کادعویٰ ہے کہ مارے جانے والے اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث تھے۔

    سہراب گوٹھ کے قریب واقع انڈس پلازہ مین چھپے دو غیرملکی دہشتگرد پولیس مقابلے میں مارے گئے۔

    ایس اسی پی رائو انوار کے مطابق پولیس نے غیر ملکی دہشتگردوں کے خلاف کاروائی خفیہ اطلاع پر کی تھی، ہلاک ہونے والے دونوں غیر ملکی اغوا برائے تاوان سمیت جرائم کی دیگر وارداتو ں میں پولیس کو مطلوب تھے ۔

    انہوں نے بتایا کہ پولیس جب ملزمان کو گرفتار کرنے پہنچی تو ملزمان اور اس کے ساتھیوں نے پولیس پر فائرنگ کردی۔

    جوابی فائرنگ میں دو مبینہ دہشت گردہلاک اور ان کے ساتھی فرار ہوگئے ، ہلاک ہونے والوں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔

  • کراچی پولیس مقابلہ، کالعدم تنظیم کے کمانڈر سمیت پانچ دہشتگرد ہلاک

    کراچی پولیس مقابلہ، کالعدم تنظیم کے کمانڈر سمیت پانچ دہشتگرد ہلاک

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ملیر میں پولیس مقابلہ ، کالعدم تنظیم کے پانچ دہشت گرد مارے گئے، مارے جانے والے افراد کے قبضے سے تیار خود کش جیکٹ اور اسلحہ برآمد ہوا ہے۔

    پولیس کے مطابق نواب ٹاؤن میں ہونے والے مقابلے میں کالعدم تنظیم کے پانچ کارندے مارے گئے جن کی شناخت نہیں ہوسکی ہے مارے جانے والے افراد کے قبضے سے دو تیار خودکش جیکٹ، کلاشنکوف سمیت دیگر اسلحہ برآمد ہوا ہے۔

     پولیس کے مطابق مارے جانے والے ملزمان کے گھر سے رزاق آباد پولیس ٹریننگ سینٹر کے نقشے بھی ملے ہیں، علاقے سے دس سے زائد افراد کوحراست میں لیکر تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

    خفیہ اطلاع پر پولیس کی نواب گوٹھ میں کارروائی کے نتیجے میں پانچ مبینہ دہشت گردمارے گئے،ایس ایس پی ملیر راوٗ انوار نے بتایا کہ دہشتگرد سنگین جرائم میں ملوث تھے، دہشتگردوں اور گینگ وار کے ملزمان نے ویران جگہ پر قبضہ کرکے اپنا اڈہ بنایا ہوا تھا۔

  • کراچی میں مقابلہ، کالعدم تنظیم کے5 دہشتگرد ہلاک

    کراچی میں مقابلہ، کالعدم تنظیم کے5 دہشتگرد ہلاک

    کراچی : پولیس نے گلشن بونیر میں مقابلے کےبعد پا نچ دہشت گردوں کی ہلا کت کا دعوی کیا ہے

    کراچی کے علا قے قائد آباد گلشن بونیر میں پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان مبینہ پولیس مقابلہ ہوا، جس میں پولیس نے پا نچ دہشت گردوں کی ہلا کت کا دعوی کیا ہے، پولیس کے مطابق پولیس کے جوانوں نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا تو پولیس کے علاقے میں داخل ہوتے ہی ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔

    ملزمان کی جانب سے پولیس پر بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا جس کے باعث علاقہ شدید فائرنگ اور دھماکوں سے گونج اٹھا جس کے بعد پولیس کے چار سو اہلکاروں کو طلب کیا گیا۔ ہلاک و زخمی ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔

     ایس ایس پی راو انوار کے مطا بق ہلا ک ہو نیوالے دو دہشت گردوں کی شناخت مصباح اور کڈے خان کے ناموں سے ہوئی ہے۔ ملزمان پو لیس ،رینجرز اور حساس اداروں پر حملہ کرنا چا ہتے تھے اور اس کی پلاننگ میں مصروف تھے دہشت گردوں کیخلاف کئے جانے آپریشن میں پولیس کمانڈوز بھی شریک ہوئے۔