Tag: ایس ایس پی ملیر راؤ انوار

  • نقیب قتل کیس، راؤ انوار کا گن مین علی رضا گرفتار

    نقیب قتل کیس، راؤ انوار کا گن مین علی رضا گرفتار

    کراچی : نقیب قتل کیس میں مفرور ایس ایس پی راؤ انوار کے گن مین علی رضا کو حراست میں لے لیا گیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے گن مین کو کوئٹہ سے گرفتار کیا گیا ہے جس کے بعد مفرور پولیس افسر کی گرفتاری کے امکانات بھی روشن ہو گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ایس ایس پی ملیر کے گن مین کو کوئٹہ فرار ہوتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے جو راؤ انوار کے جعلی مقابلوں کا چشم دید گواہ بھی ہے اور نقیب کیس میں مدد گار بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نقیب اللہ قتل کیس میں کراچی کے مختلف علاقوں سے مزید 2 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جب کہ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے گن مین علی رضا کی گرفتاری مثبت پیشرفت ہے۔


    انسانی حقوق کمیشن نے نقیب اللہ کا قتل ماورائے عدالت قراردیدیا


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نقیب اللہ کی ہلاکت، ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو عہدےسےفارغ کردیاگیا

    نقیب اللہ کی ہلاکت، ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو عہدےسےفارغ کردیاگیا

    کراچی: نقیب اللہ کی مبینہ مقابلےمیں ہلاکت پر آجی سندھ نے ایس ایس پی ملیرراؤانوار کو عہدے سے فارغ کر دیا گیا، تحقیقاتی کمیٹی نے معطلی کی سفارش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی مقابلے میں نقیب اللہ کی ہلاکت پر ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو عہدے سے ہٹا دیا گیا جبکہ راؤانوارکانام ای سی ایل میں ڈالنےکافیصلہ کیاہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ راؤ انوارکے خلاف انکوائری مکمل ہونے پر مزید کارروائی ہوگی، تحقیقاتی کمیٹی کو مقتول نقیب اللہ کیخلاف شواہد نہیں ملے، راؤ انوار کی جانب فراہم کیا گیا نقیب کا کرائم ریکارڈ کسی اور کا ہے جبکہ جیل مین قید دہشتگرد قاری احسان اللہ نے بھی نقیب کو پہچانے سے انکار کردیا۔

    آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی ملیرراؤانوارکوتحقیقات کےبعدمعطل کردیا جبکہ راؤانوارکانام ای سی ایل میں ڈالنےکافیصلہ کیا ہے۔


    مزید پڑھیں : چیف جسٹس کا نقیب اللہ محسود کے قتل کا ازخود نوٹس


    راؤانوار کی معطلی کے بعد عدیل چانڈیو کو ایس ایس پی ملیرتعینات کردیاگیا جبکہ ملک الطاف کوایس ایس پی انویسٹی گیشن ملیر کے عہدے سے ہٹا دیاگیا ہے۔

    خیال رہے کہ تحقیقاتی کمیٹی نے راؤ انوار کو معطل کرکے گرفتار کرنے اور نام ای سی ایل میں ڈالنے کی بھی سفارش کی تھی۔

    ذرائع کےمطابق ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنااللہ عباسی کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی نے نقیب اللہ کو بے گناہ قرار دیا تھا جبکہ تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ آئی جی سندھ اور صوبائی حکومت کو ارسال کی تھی۔


    مزید پڑھیں :  نقیب اللہ کراچی میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا نیٹ ورک چلا رہاتھا ، راؤ انوار کا دعویٰ


    گذشتہ روز ایس ایس پی راؤ انوار نقیب اللہ محسود کے مبینہ قتل پر بننے والی کمیٹی کو بیان ریکارڈ کرایا تھا، اپنے بیان میں کہا تھا کہ نقیب محسود کے خلاف ثبوت موجود ہیں۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے نقیب اللہ کی ہلاکت کا ازخود نوٹس لیا تھا اور  آئی جی سندھ سے سات روز میں واقعے کی رپورٹ طلب کرلی تھی۔

    نقیب اللہ کے حوالے سے ایس ایس پی ملیر راؤ انور نے دعویٰ کیا تھا کہ دہشتگردی کی درجنوں وارداتوں میں ملوث نقیب اللہ کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تھا اور کراچی میں نیٹ ورک چلا رہا تھا جبکہ 2004 سے 2009 تک بیت اللہ محسود کا گن مین رہا جبکہ دہشتگری کی کئی واردتوں سمیت ڈیرہ اسماعیل خان کی جیل توڑنےمیں بھی ملوث تھا۔

    واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں خطرناک ملزمان کی گرفتاری کے لیے شاہ لطیف ٹاؤن جانے والی پولیس پارٹی پر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی تھی جس پر پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مبینہ پولیس مقابلہ، ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن معطل، راؤ انوار طلب

    مبینہ پولیس مقابلہ، ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن معطل، راؤ انوار طلب

    کراچی : صوبائی وزیر داخلہ سہیل سیال نے نقیب اللہ محسود کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت پر تحقیقات کمیٹی بناتے ہوئے ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاون امان اللہ مروت کو معطل کردیا ہے، انکوائری کمیٹی نے راؤ انوار کو طلب کرلیا.

    تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ محسود کی مبینہ پولیس مقابلے میں قتل کیے جانے واقعے کی سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر صدائے احتجاج بلند ہونے پر سندھ حکومت بھی جاگ اُٹھی ہوئی ہے اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو کی ہدایت پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے ایس ایچ او شاہ لطیف کو عہدے سے معطل کردیا ہے.

    صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جب کہ ڈی آئی جی سلطان خواجہ اور ڈی آئی جی آزاد خان کمیٹی کے رکن ہوں گے جب کہ انکوائری کو شفاف بنانے کے لیے ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا ہے.

    انکوائری کمیٹی نے آج ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو بیان قلم بند کرانے کے لیے طلب کرلیا ہے جب کہ پولیس مقابلےمیں جاں بحق ہونے والے افراد کی پوسٹ مارٹم رپورٹس سمیت اُن کے اہل خانہ کے بیانات بھی بھی لیے جائیں گے.

    یاد رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں خطرناک ملزمان کی گرفتاری کے لیے شاہ لطیف ٹاؤن جانے والی پولیس پارٹی پر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی تھی جس پر پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا.


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • وسیم اخترکا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی سفارش

    وسیم اخترکا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی سفارش

    کراچی : میئرکراچی وسیم اختر کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی تیاری کرلی گئی پولیس کی جانب سے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو وسیم اختر کا نام فور شیڈول میں شامل کرنے کیلیے خط لکھا جاچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئرکراچی وسیم اخترایک بار نئی مشکل میں پھنس گئے، ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے ہوم ڈیپارٹمنٹ سے وسیم اختر کا نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی سفارش کی ہے تاہم حکومت سندھ نے ابھی تک اس پر تحریری حکم نامہ جاری نہیں کیا ہے۔

    اے آر وائی کے نمائندے کامل عارف کے مطابق وسیم اختر کے حوالے سے پولیس کو خدشہ ہے کہ یہ پہلے ہی چالیس مقدمات میں ضمانت پر ہیں اور یہ کسی بھی قسم کی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہوسکتے ہیں، یا اشتعال انگیزی پھیلا سکتے ہیں، جس کی وجہ سے پولیس نے ان کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے۔

    فورتھ شیڈول کیا ہوتا ہے

    فورتھ شیڈول میں پولیس انتہائی مطلوب ملزمان کو اپنی فہرست میں رکھتی ہے، ان ملزمان پر مکمل نگرانی رکھی جاتی ہے اوروہ ملزمان روزانہ تھانے آکر اپنا اندراج کراتے ہیں۔

    اس کے علاوہ ملزمان شہر سے باہر کہیں بھی جانے سے قبل اپنی تقل حرکت کی اطلاع پولیس کو دینے کے پابند ہوتے ہیں کہ وہ کہاں اور کیوں جارہے ہیں۔

    وزارت داخلہ کو یہ استحقاق ہے کہ وہ کس شخص کا کتنی مدت تک نام فورتھ شیڈول میں رکھتی ہے، اس سے قبل چالیس افراد کا نام فورتھ شیڈول میں شامل ہے۔

    مزید پڑھیں : وسیم اختر کو عدالت میں حاضری سے استثنیٰ حاصل

    یاد رہے کہ میئر کراچی وسیم اختر پہلے ہی چالیس مقدمات میں ضمانت پررہا ہیں اوراگران کا نام فورتھ شیڈول میں ڈال دیا جاتا ہے تو ان پر پولیس کی نگرانی بھی ہوگی، جبکہ ان کو تھانے جاکر اپنی حاضری بھی لگانا ہوگی، جبکہ کراچی کے میئر کو شہر سے باہر جانے سے پہلے بھی پیشگی اطلاع پولیس کو دینی پڑے گی۔

  • رہنما ایم کیو ایم  وسیم اختر کوایس ایس پی  ملیر راؤ انوار نے تحویل میں لے لیا

    رہنما ایم کیو ایم وسیم اختر کوایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے تحویل میں لے لیا

    کراچی: ایس ایس پی ملیر راؤانوار نے ایم کیو ایم رہنما وسیم اختر کو ملیر تھانے میں درج دو مقدمات میں تحویل میں لے کر جیل سے ملیر تھانے منتقل کردیا ہے جہاں اُن سے تفتیش جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عاصم کیس میں ضمانت منسوخ ہونے کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت سے جیل منتقل ہونے والے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور نامزد میئر کراچی وسیم اختر کو آج سندھ ہائیکورٹ لایا گیا تھا پولیس سچل تھانے میں درج مقدمے میں ریمانڈ حاصل کر لینے کے لیے وسیم اختر کو عدالت لائی تھی تا ہم عدالتی وقت ختم ہونے کے باعث پولیس وسیم اختر کو واپس لے گئی۔

    مزید جانیے : وسیم اختر،انیس قائم خانی، اورروف صدیقی کو سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا

    بعد ازاں ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے وسیم اختر کو ملیر میں درج دو مقدمات میں وسیم اختر کو اپنی تحویل میں لے کر ملیر تھانے میں منتقل کردیا جہاں انویسٹی گیشن آفیسر تفتیش کررہے ہیں۔

    یاد رہے نامزد میئر کراچی اور رہنما ایم کیو ایم وسیم اختر کے خلاف اشتعال انگیزی پھیلانے ، دہشت گردی کے لیے اکسانے اور قائد ایم کیو ایم کے خطاب سنانے میں سہولت کار بننے پر لاؤد اسپیکر ایکٹ کے تحت شہر کے کئی تھانوں میں مقدمات درج ہیں جن میں دو مقدمات ملیر تھانے کی حدود میں درج ہیں جس پر ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے وسیم اختر کو اپنی تحویل میں لے کر ملیر تھانے منتقل کردیا۔

  • کراچی میں پولیس مقابلےکے دوران9 ملزمان ہلاک،

    کراچی میں پولیس مقابلےکے دوران9 ملزمان ہلاک،

    کراچی : شہر کےمختلف علاقوں میں مبینہ پولیس مقابلوں میں ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر حملے میں ملوث کالعدم تنظیم کے کارندوں سمیت نو ملزمان ہلاک ہوئے ، دیگر کارروائیوں میں پولیس اور رینجرز نے ایک درجن سے زائد ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیااورشہریوں کے تشدد کے واقعات میں تین ڈاکو ہلاک ہوگئے۔

    شہر میں فائرنگ اور پرتشددواقعات میں دو افراد جاں بحق ہوگئے۔ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے مطابق گڈاپ کے علاقے ایوب گوٹھ میں پولیس نے کالعدم تنظیم کے دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر ٓپریشن کرتے ہوئے سات دہشتگرد ہلاک کردیئے۔

    ہلاک دہشتگردوں میں چوہدری اسلم پر حملے میں ملوث دہشتگرد بھی شامل ہیں۔جن کی شناخت حضرت حسین اور لال زادہ اورا مین کے ناموں سے ہوئی ہے۔کارروائی کے دوران ایک گھر سے دھماکہ خیز مواد اور بھاری اسلحہ برآمد ہوا۔

    سپر ہائی وے نیو سبزی منڈی کے قریب ہوٹل میں لوٹ مار کرنے والے ڈاکووٴں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں دو ڈاکو مارے گئے جبکہ انکے تین ساتھی فرار ہوگئے۔

    دوسری جانب اورنگی ٹاوٴن میں شہریوں نے دو ڈاکووٴں کو پکڑ کرشدید تشدد کا نشانہ بنادیا،پولیس کا کہنا ہے کہ شہریوں کے تشدد سے ایک ڈاکو ہلاک ہوگیا جبکہ دوسرا زخمی ہے۔ کورنگی میں بھی لوٹ مار کرنیوالے دو ڈاکو عوام کے ہتھے چڑھ گئے جنہیں مشتعل افراد نے شدید تشدد کے بعد پولیس کے حوالے کیا۔تاہم دونوں ڈاکو اسپتال منتقلی کے دوران دم توڑ گئے۔

    سہراب گوٹھ کے قریب کوئٹہ ٹاوٴن میں رات گئے رینجرز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن کیا۔ آپریشن میں تین سو سے زائد رینجرز کمانڈوز اور خواتین اہلکاروں نے حصہ لیا۔کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والا ایک دہشت گرد گرفتار ہوا، جس کے قبضے سے 17 اقسام کے چھوٹے بڑے ہتھیار اور بلٹ پروف جیکٹس برآمد ہوئیں.

    گارڈن کے علاقے میں پولیس نے کارروائی کے دوران تین ملزمان کو گرفتار کیا ملزمان ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کی وارداتوں میں ملوث ہیں، ملزمان کے قبضے سے اسلحہ برآمد ہوا ہے، لیاری سنگولین میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔جبکہ پیر آباد کے علاقے میں بدھ کے روز زخمی ہونے والے پولیس اہلکار نے نجی اسپتال میں دم توڑ دیا۔