Tag: ایس ایس پی ویسٹ

  • کراچی، گلشن بہار میں گھر سے خاتون اور 2 بچوں کی لاشیں  برآمد

    کراچی، گلشن بہار میں گھر سے خاتون اور 2 بچوں کی لاشیں برآمد

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلشن بہار میں گھر سے خاتون اور 2 بچوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، تینوں افراد کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن بہار میں گھر سے خاتون اور 2 بچوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، ریسکیو ذرائع کے مطابق تینوں افراد کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا۔

    جاں بحق ہونے والوں کی شناخت انیلہ، عبدالہادی اور بسیرہ فاطمہ کے ناموں سے ہوئی ہے۔

    ایس ایس پی ویسٹ کا کہنا ہے کہ خاتون کا شوہر درزی کا کام کرتا ہے، وہ کسی کام سے باہر گیا تھا جب واپس آیا تو تینوں کی لاشیں موجود تھیں، جائے وقوعہ سے مزید شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں۔

    ایس ایس پی ویسٹ کا کہنا ہے کہ خاتون کے شوہر کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    دوسری جانب سہراب گوٹھ گبول ٹاؤن کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا، مقتول کی شناخت نہیں ہوسکی ہے جبکہ لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    ادھر ماڑی پور روڈ پر ٹریفک حادثے کے نتیجے میں 2 خواتین جاں بحق ہوگئیں۔

    ایک اور واقعے میں ایس ایس پی ملیر نے پولیس اہلکار کی رشوت طلبی کی ویڈیو پر نوٹس لیا ہے، واقعے میں ملوث اہلکار کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی ہدایت کردی۔

    ڈی ایس پی کمپلین سینٹر کو متاثرہ شہری سے رابطہ کرکے داد رسی کی ہدایت کردی، پولیس اہلکار کی رشوت طلبی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

  • کراچی میں تین بچوں کاپراسرارلرزہ خیز قتل

    کراچی میں تین بچوں کاپراسرارلرزہ خیز قتل

    کراچی: اورنگی ٹاؤن مومن آباد میں نامعلوم شخص نے تین بچوں کو گلا دباکر قتل کردیا۔

    کراچی میں اورنگی ٹاؤن مومن آباد کے ایک گھرپر قیامت گزرگئی، دس سالہ نمرہ ، آٹھ سالہ مصرہ، اورپانچ سالہ علی کو گلا دباکر قتل کردیا گیا،پانچ سال کے علی کے والد نے میڈیا کو بتایا، جس وقت سانحہ پیش آیا بچے دوسری منزل پر تھے ۔

    پولیس کے مطابق اورنگی ٹاؤن مومن آباد کے علاقے سیکٹر 10 اے میں نامعلوم شخص گھر میں داخل ہوا اور دو بہنوں سمیت تین کمسن بچوں کا گلا دبایا اور فرار ہوگیا، پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں پانچ سالہ علی ، دس سالہ نمرہ اور آٹھ سالہ مفرہ شامل ہے، جاں بحق ہونے والی دونوں کمسن بچیاں بہنیں ہیں۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بچے کے والد شریف الدین کاکہنا تھا کہ وقوعہ کے وقت والدہ اور بڑی بہن گھر میں موجود نہیں تھیں اور وہ خود دوکان پر تھا۔ بچوں کے چلانے سے پتہ چلا کہ گھر میں یہ واقعہ رونما ہوچکا ہے ،تینوں بچوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے عباسی اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم ایم ایل او موجود نہ ہونے کے باعث دو گھنٹے تک پوسٹ مارٹم نہ ہوسکا، جس پر بچوں کے لواحقین نے اسپتال میں احتجاج کیا۔

    ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق واقعے کی مختلف زاویوں سے تحقیقات کررہے ہیں، دوسری جانب صوبائی وزیر داخلہ سہیل سیال نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی انکوائری رپورٹ طلب کی ہے ۔