Tag: ایس ایم ایس

  • اب ناپسندیدہ ایس ایم ایس سے چھٹکارا ممکن ، مگر کیسے؟  موبائل  صارفین کیلئے اہم خبر

    اب ناپسندیدہ ایس ایم ایس سے چھٹکارا ممکن ، مگر کیسے؟ موبائل صارفین کیلئے اہم خبر

    اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے شہریوں کیلئے مارکیٹنگ ایس ایم ایس بلاک کرنے کیلئے نظام متعارف کروادیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر ناپسندیدہ ایس ایم ایس بلاک کرنے کی پالیسی پر کام شروع کردیا۔

    اس حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کا کہنا ہے کہ شہریوں کی مرضی کیخلاف مارکیٹنگ ایس ایم ایس نہیں بھیجے جاسکیں گے۔

    اس سلسلے میں پی ٹی اے نے مارکیٹنگ ایس ایم ایس بلاک کرنے کیلئے نظام متعارف کروادیا ہے، یکم جولائی سے کمپنیاں آپٹ ان اور آپٹ آؤٹ نظام پر عمل شروع کرے گی۔

    پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے مزید کہا کہ ہر مارکیٹنگ میسج کے آخرمیں آپٹ آؤٹ کیلئے لنک موجود ہوگا، آپٹ آؤٹ لنک پر کلک کرنیوالوں کو مارکیٹنگ ایس ایم ایس موصول نہیں ہوں گے۔

    پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ آپٹ ان لسٹ میں رہنے والے صارفین کومارکیٹنگ ایس ایم ایس بھیجےجاسکیں گے ، شہریوں کے ڈیٹا کے تحفظ کیلئے بھی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

  • واٹس ایپ کو گوگل میسجز سے خطرہ لاحق ہو گیا؟

    واٹس ایپ کو گوگل میسجز سے خطرہ لاحق ہو گیا؟

    ماہانہ ڈیڑھ ارب سے زائد لوگ واٹس ایپ کو نہایت باسہولت ہونے کی وجہ سے اپنے پیاروں سے رابطے کے لیے استعمال کرتے ہیں، لیکن اب واٹس ایپ کو بڑے حریف کا سامنا ہے، گوگل نے اینڈرائیڈ فونز میں ٹیکسٹ میسجز کو تقریباً واٹس ایپ جتنا ہی بہتر بنا دیا ہے۔

    اس کے ساتھ ہی یہ سوال بھی اٹھا ہے کہ کیا 28 سال بعد ‘ایس ایم ایس’ کا عہد ختم ہونے والا ہے؟

    گوگل نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2016 سے جس رچ کمیونیکیشن سروس (آر سی ایس) پر کام کر رہے تھے، وہ اب اینڈرائیڈ میسجز کے ذریعے ہر ایک کو دستیاب ہے۔ گوگل کے اس قدم کے بعد یہ کہا جا سکتا ہے کہ ایس ایم ایس کا عہد اب ختم ہوگیا ہے، تاہم ابھی یہ کہنا مشکل ہے کہ اِنڈ ٹو اِنڈ انکرپٹ میسجز کا فیچر کب تک تمام صارفین کو دستیاب ہوگا۔

    ایس ایم ایس یا شارٹ میسج سروس کو 25 سال سے زائد کا عرصہ ہو چکا ہے، اس کی جگہ اب گوگل میسجز کا آپشن لے گا، جس میں متعدد اہم فیچرز ہوں گے، جیسا کہ وائی فائی پر چیٹ، ہائی ریزولوشن تصاویر اور ویڈیوز بھیجنا، ٹائپنگ انڈیکیٹرز گروپ چیٹ جیسے فیچرز۔

    واٹس ایپ: نئے زبردست فیچرز کا اضافہ

    گوگل نے دنیا بھر کے اینڈرائیڈ صارفین کو ایس ایم ایس کے اس متبادل تک رسائی فراہم کرنا شروع کر دی ہے، اہم بات یہ ہے کہ یہ سروسز موبائل کمپنیوں کی بجائے گوگل کی جانب سے براہ راست آر سی ایس چیٹ سروسز اینڈرائیڈ میسجز ایپ کے ذریعے فراہم کی جائیں گی، جس کے لیے اپلیکیشن کو انسٹال کرنا ہوگا۔

    آر سی ایس کو گوگل نے گزشتہ سال برطانیہ، فرانس اور امریکا میں متعارف کرایا تھا، گوگل کی جانب سے اب اس میں اِنڈ ٹو اِنڈ انکرپشن کے اضافے کے لیے کام ہو رہا ہے، فی الوقت یہ سہولت بیٹا ورژن استعمال کرنے والے صارفین کو دستیاب ہوگی، بتدریج یہ بائی ڈیفالٹ ون آن ون چیٹ کا حصہ بن جائے گی، جس کے بعد موبائل کیرئیرز یا گوگل کوئی بھی میسجز کا مواد پڑھنے کے قابل نہیں رہے گا۔

    گوگل کی پراڈکٹ منیجمنٹ ڈائریکٹر سانز آہاری نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اِنڈ ٹو اِنڈ انکرپشن کے حوالے سے کمپنی کو فی الوقت تیکنیکی پیچیدگیوں کا سامنا ہے، کیوں کہ شراکت داروں کے قانونی اور پالیسی معاملات کو بھی دیکھا جا رہا ہے، ورنہ ایس ایم ایس پروٹوکول میں صارفین کو جدید فیچرز کی عدم دسیتاب کی وجہ سے یہ اپ ڈیٹ بہت عرصے پہلے آ جانی چاہیے تھی۔

    خیال رہے کہ دنیا کا پہلا ایس ایم ایس 3 دسمبر 1992 کو بھیجا گیا تھا جس میں ’میری کرسمس‘ ٹائپ کیا گیا تھا۔

  • پولیس نے غیر اخلاقی ایس ایم ایس بھیجنے پر کویتی خاتون گرفتار کرلیا

    پولیس نے غیر اخلاقی ایس ایم ایس بھیجنے پر کویتی خاتون گرفتار کرلیا

    ریاض : سعودی باشندے کی شکایت پر کویتی پولیس نے غیر اخلاقی پیغامات بھیجنے والی خاتون کو گرفتار کرکے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی دارالحکومت ریاض میں مقیم سعودی شہری کو کویت کے موبائل نمبر سے غیر اخلاقی پیغامات موصول ہونے کے بعد رپورٹ درج کروادی گئی، سعودی باشندے کی شکایت پر کویتی تحقیقاتی اداروں نے موبائل کی مالکہ کو گرفتارکرکے اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ ریاض میں مقیم سعودی شہری کو اس وقت شدید کوفت کا سامنا کرنا پڑا جب ان کے موبائل پر غیر اخلاقی پیغام موصول ہوا، پہلے پہل تو انہوں نے اسے مذاق سمجھا مگر جب تواتر کے ساتھ ان پیغامات کا سلسلہ شروع ہوا تو وہ سٹپٹا کر رہ گیا۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ سعودی شہری نے پیغام بھیجنے والے سے بات کرنے کے لیے مذکورہ نمبر پر کال ملائی مگر دوسری جانب سے موجود فریق نے فون ہی اٹینڈ نہ کیا گیا۔

    سعودی شہری نے بتایا کہ فون کال ملانے کے بعد غیر اخلاقی پیغامات کا سلسلہ تھمنے کے بجائے مزید بڑھ گیا جس پر متاثرہ شخص نے کویت جانے کا فیصلہ کیا اور کویت پہنچ کر فوری طور پر پولیس کو واقع کی اطلاع دی، پولیس نے موبائل نمبر ٹریس کیا تو معلوم ہوا کہ یہ نمبر ایک خاتون کا ہے۔

    سعودی باشندے کی شکایت پر کویتی تحقیقاتی اداروں نے موبائل کی مالکہ کو گرفتار کرکے اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

    کویتی ذرائع کا کہنا تھا کہ دورانِ تفتیش خاتون نے پیغامات ارسال کرنے کا اقرار کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ از راہ مذاق ایسا کر رہی تھیں، اس کی کچھ خاص وجہ نہیں تھی۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ وہ نہیں جانتی تھیں کہ جسے میسیج کر رہی ہیں وہ پریشان ہو کر کویت پہنچ جائے گا اور پولیس سے مدد طلب کرے گا۔

  • ایس ایم ایس کی آج 26 ویں سالگرہ ہے

    ایس ایم ایس کی آج 26 ویں سالگرہ ہے

    کیا آپ اسمارٹ فون کی آمد سے پہلے کے موبائل صارف ہیں اگر ہاں تو آپ ایس ایم ایس کی افادیت کے ضرور قائل ہوں گے، اس حیرت انگیز ایجاد کو آج 26 سال مکمل ہوگئے ہیں لیکن ابھی بھی اس کی افادیت قائم ہے۔

    دنیا بھر میں رابطے کے انداز کو بدل دینے والی اسپیڈ میسجنگ سروس (ایس ایم ایس )کا آغاز آج سے ٹھیک 25 سال پہلےیعنی 3 دسمبر 1992ء کو ہوا تھا۔

    دنیا کا سب سے پہلا ایس ایم ایس نیل پاپورتھ (Neil Papworth) نامی 22 سالہ انجینئر نے اپنے پرسنل کمپیوٹر سے ووڈافون نیٹ ورک کے ذریعے کمپنی کے ڈائریکٹررچرڈ جاروس (Richard Jarvis) کو بھیجا تھا اور اس میں Merry Christmas لکھا گیا تھا۔

    نیل پاپورتھ نے یہ میسج کمپیوٹر کے ذریعے ٹائپ کرکے ارسال کیا تھا کیونکہ اس وقت تک ٹیلی فون میں کی بورڈ کی سہولت نہیں تھی جبکہ نیل پاپورتھ کو اپنے اوربیٹل 901 ہنڈ سیٹ پر یہ پیغام موصول ہوا تھا، مگر اس وقت جوابی میسج نہیں بھیجا جاسکا تھا کیونکہ اس دور میں فون سے ٹیکسٹ بھیجنے کا کوئی طریقہ موجود ہی نہیں تھا۔

    اگرچہ پاپورتھ کو پہلا ایس ایم ایس بھیجنے کا اعزاز حاصل ہے مگر اس کا خیال 1984 میں میٹی میککونین نے ایک ٹیلی کمیونیکشن کانفرنس کے دوران پیش کیا تھا۔

    سب سے پہلے تو اس فیچر کو جی ایس ایم اسٹینڈرڈ کا حصہ بنایا گیا اور صحیح معنوں میں یہ سروس 1994 میں اس وقت متعارف ہوئی جب نوکیا نے اپنا موبائل فون 2010 فروخت کے لیے پیش کیا جس میں آسانی سے پیغام تحریر کرنا ممکن تھا۔ایس ایم ایس پوسٹ کارڈ وغیرہ پر پیغامات لکھنے کے لیے 160 حروف یا اس سے بھی کمی جگہ ہوتی تھی اسے باعث ایس ایم ایس کے لیے بھی 160 حروف کی حد مقرر کی گئی تھی۔

    سنہ 1996ء میں جرمنی میں 10 ملین ایس ایم ایس بھیجے گئے تھے۔ 2012ء میں، ان کی تعداد 59 ارب تک پہنچ گئی۔ا سمارٹ فون آنے کے بعد ایس ایم ایس نے کی مقبولیت میں کمی ہونے لگی۔ ٹویٹر، فیس بک، زوم، واٹس ایپ جیسے مفت پیغامات بھیجنے والی ایپلیکیشنز زیادہ سے زیادہ مقبول ہو رہی ہیں، مگر اس سب کے باجود ایس ایم ایس کا وجود اب بھی قائم ہے اور یہ ساری سروسز بھی ایس ایم ایس کی ہی ترقی یافتہ شکلیں ہیں۔