Tag: ایس ایم ظفر

  • آزادی سے گریز

    ”جب برائیاں خوبی کہلائیں اور مفاد پرستی وجہِ احترام بن جائے تو ملکی نظام کی مدافعت کم زور ہوتی چلی جاتی ہے، اور نظام خود مزید برائیوں کو جنم دینے لگتا ہے۔

    ایسے میں محض ضمیر کی آواز یا جابر سلطان کے سامنے کلمۂ حق بلند کرنا کافی نہ ہوگا، کیوں کہ صرف ضمیر کی آواز ایک نقار خانے میں طوطی کی آواز بن کر رہ جاتی ہے۔ ایسے مخصوص حالات میں للکار کی ضرورت ہے۔ جب کوئی نظام خود معاشرتی، سیاسی اور اقتصادی ناہم واری کو فروغ دینا شروع کرتا ہے، تو کچھ عرصے بعد عوام اتنے بے بس ہوجاتے ہیں کہ وہ بتدریج خود ہی اس ظالمانہ معاشرے کا ایک حصہ بن جاتے ہیں۔

    یہاں تک کہ وہ آزادی کو بھی حاصل کرنے سے گریز کرنے لگتے ہیں۔ باالفاظ دیگر انہیں آزادی کے تصور ہی سے خوف آنے لگتا ہے، بلکہ مظلوم خود ہی ایسے معاشرے کو قائم رکھنے میں ظالم کی مدد کرنے لگتا ہے۔

    (فکر و دانش کے موتی، ایس ایم ظفر)

  • گونوازگو کیخلاف درخواست عدالتوں سے مذاق ہے،ماہرین

    گونوازگو کیخلاف درخواست عدالتوں سے مذاق ہے،ماہرین

    کراچی: لاہورہائیکورٹ میں "گو نواز گو” نعرے کیخلاف درخواست دائر ہونے پر قانونی ماہرین نے اپنےردِعمل کا اظہار  کرتے ہوئے کہا ہےکہ عدالتوں کا مذاق بنا لیا گیا ہے ۔

    معروف ماہر قانون اور تجزیہ کار ایس ایم ظفر کا کہنا تھا کہ پابندیاں لگانے کا کچھ فائدہ نہیں۔ نعروں سے روکیں گے تولوگوں کے جذبات غلط رخ اختیار کرلیں گے۔

    تجزیہ کار فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عدالتوں کا مذاق بنا لیا گیا ہے اس طرح کی درخواستیں مسترد کردینی چاہیئں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اظہار رائے پر پابندیاں لگانے کا کوئی فائدہ نہیں۔

    اس طرح کے نعرے سوشل میڈیا پر آنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست محض سستی شہرت حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔