Tag: ایس ایچ او

  • شاہ لطیف تھانے کا ایس ایچ او، ہیڈ محرر سمیت 4 افراد گرفتار

    شاہ لطیف تھانے کا ایس ایچ او، ہیڈ محرر سمیت 4 افراد گرفتار

    کراچی (05 اگست 2025): تھانے میں ایک شخص کی ہلاکت کے بعد شاہ لطیف تھانے کا ایس ایچ او، ہیڈ محرر سمیت 4 افراد گرفتار کر لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی کے شاہ لطیف تھانے میں فائرنگ سے ایک شخص کی ہلاکت کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں تھانے کے ایس ایچ او، ہیڈ محرر سمیت 4 افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    پولیس حکام نے کہا ہے کہ ایس ایچ او سمیت تمام افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ایس ایس پی ملیر نے شاہ لطیف تھانہ میں فائرنگ کے واقعے کی انکوائری کی تو معلوم ہوا کہ فائرنگ کرنے والا اور اس کا ساتھی ایس ایچ او کی اسپیشل پارٹی میں شامل تھے، جب کہ ایس ایچ او اور ہیڈ محرر نے واردات کے ثبوت بھی مٹائے۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق اس واقعے میں ایس ایچ او شاہ لطیف، ہیڈ محرر، اور فائرنگ کرنے والے عاطف اور شاہ زیب گرفتار ہیں۔


    کراچی میں تھانے کے اندر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق


    قبل ازیں یہ پولیس کی جانب سے یہ اطلاع دی گئی تھی کہ 2 نوجوان ایک شخص کو پکڑ کر شاہ لطیف تھانے لائے اور بتایا کہ یہ ڈکیت ہے، پھر نوجوانوں کا لائے گئے شخص کے ساتھ جھگڑا ہوا، ایک نے پستول نکال لی، تھانے میں جھگڑے کے دوران گولی چلی جو مبینہ ڈکیت کو لگ گئی۔

    ایس ایس پی ملیر ڈاکٹر خالق پیرزادہ کے مطابق گولی لگنے سے نوجوان موقع پر دم توڑ گیا تھا، دونوں نوجوانوں کو حراست میں لے کر تحقیقات کی گئی کہ تھانے کے اندر مارا گیا شخص ڈاکو ہے یا نہیں، تو معلوم ہوا کہ وہ دونوں ایس ایچ او کی اسپیشل پارٹی میں شامل تھے۔

  • 24 لاکھ سے زائد رقم غائب کرنے کے الزام پر ایس ایچ او ناصر محمود معطل، گٹکا فروش نے ویڈیو میں تردید کر دی

    24 لاکھ سے زائد رقم غائب کرنے کے الزام پر ایس ایچ او ناصر محمود معطل، گٹکا فروش نے ویڈیو میں تردید کر دی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے شاہ فیصل کالونی کے ایس ایچ او کو ٹاسک فورس کی کارروائی کے دوران برآمد 24 لاکھ سے زائد رقم مبینہ طور پر غائب کرنے پر معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایچ او شاہ فیصل کالونی ناصر محمود پر ٹاسک فورس کی کارروائی کے دوران برآمد ہونے والی لاکھوں کی رقم غائب کرنے کا الزام تھا، جس پر آئی جی سندھ نے رقم کم ظاہر کرنے پر ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔

    ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ کے مطابق ایس ایچ او ناصر محمود کے خلاف انکوائری شروع کر دی گئی ہے، انھیں معطل کر دیا گیا ہے، اور گارڈن ہیڈ کوارٹرز بی کمپنی بھیج دیا گیا۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ ٹاسک فورس کی تفصیلی رپورٹ بھی آئی جی سندھ غلام نبی میمن کو بھیج دی گئی ہے۔

    مبینہ گٹکا فروش کاشف لنگڑا ویڈیو بیان دیتے ہوئے
    مبینہ گٹکا فروش کاشف لنگڑا ویڈیو بیان دیتے ہوئے

    تاہم اس معاملے میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی گردش کر رہی ہے جس میں گٹکا فروش کاشف بتا رہا ہے کہ اس کے گھر سے چوبیس لاکھ روپے ایس ایچ او نے نہیں بلکہ ٹاسک فورس نے لیے تھے، جب کہ شکایت پر ایس ایچ او نے ٹاسک فورس کے پاس سے وہ رقم برآمد کر کے واپس کی۔

    واضح رہے کہ 20 جون کو گٹکا فروش کاشف کے گھر پر ٹاسک فورس کے چھاپے میں برآمد ہونے والی چوبیس لاکھ سے زائد نقدی مبینہ طور پر غائب ہو گئی تھی۔ شاہ فیصل کالونی تھانے میں درج کیے گئے مقدمے میں صرف 1500 روپے ظاہر کیے گئے تھے، مقدمے میں نہ سامان ظاہر کیا گیا اور نہ ہی 24 لاکھ سے زائد نقدی کا کہیں ذکر کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق شاہ فیصل کالونی میں گٹکا فروش کاشف لنگڑا کی فیکٹری پر چھاپے کے دوران ٹاسک فورس نے چوبیس لاکھ روپے، گٹکا، چھالیہ اور دیگر ممنوعہ سامان برآمد کیا تھا، تاہم تھانیدار پر الزام لگایا گیا کہ اس نے لاکھوں روپے مالیت کا گٹکا، چھالیہ اور دیگر سامان غائب کر دیا، ٹاسک فورس نے چھاپے کے دوران برآمد ہونے والی رقم اور سامان کی ویڈیو بھی بنا لی تھی۔

  • پتنگ اڑانے پر دھمکیاں : ایس ایچ او کو لینے کے دینے پڑگئے

    پتنگ اڑانے پر دھمکیاں : ایس ایچ او کو لینے کے دینے پڑگئے

    اسلام آباد : پتنگ اڑانے پر نامناسب الفاظ میں بچوں کو دھمکیاں دینے والے ایس ایچ او کو لینے کے دینے پڑگئے۔ اعلیٰ پولیس افسران نے انکوائری کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پتنگ بازوں کے خلاف کارروائیاں ناکام ہونے پر ایس ایچ او سیکرٹیرٹ اشفاق وڑائچ نے دھمکی دی تھی کہ جس بچے نے پتنگ اڑائی تو بچے کے والد کو چوک پر کھڑا کرکے جوتے ماروں گا۔

    ایس ایچ او کے اس بیان کا پولیس کے اعلیٰ حکام نے سختی سے نوٹس لیا، اس حوالے سے پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او سیکرٹریٹ کو اس قسم کے نامناسب الفاظ کے چناؤ پر چارج شیٹ کردیا گیا ہے۔ اس کیخلاف محکمانہ انکوائری بھی عمل میں لائی جارہی ہے۔

    اسلام آباد پولیس ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پتنگ بازی ایک جرم ہے جس سے سختی سے نمٹا جارہا ہے، پتنگ اڑانے کے اس خونی کھیل کیخلاف مسلسل کارروائیاں جاری ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پتنگ بازی میں استعمال ہونے والی دھاتی ڈور انسانی جان کے لیے خطرہ ہے، جس کے سببہونے والا معصوم جانوں کا ضیاع ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے پتنگ سازوں، ڈسٹری بیوٹرز اور فروخت کنندگان کیخلاف کارروائیاں کی گئیں، ان کارروائیوں میں70ہزار سے زائد پتنگیں اور 10ہزار سے زائد ڈور قبضے میں لی گئیں۔

    یاد رہے کہ ایس ایچ او سیکرٹیرٹ اشفاق وڑائچ نے مسجد کے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اعلان کیا تھا کہ اب کوئی بھی بچہ اگر پتنگ اڑائے گا تو اس کے باپ کو چوک پر جوتے ماروں گا اور مقدمہ بھی درج کروں گا اس نے اعلان میں یہ بھی کہا کہ اس میں ملوث بچے کا گھر بھی گرا دوں گا۔

     

  • شہری کو حبس بےجا میں رکھنے والے ایس ایچ او کیخلاف مقدمہ درج کرنیکا حکم

    شہری کو حبس بےجا میں رکھنے والے ایس ایچ او کیخلاف مقدمہ درج کرنیکا حکم

    کراچی: شہری کو حبس بےجا میں رکھنے پر ایس ایچ او کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم سنایا گیا ہے جبکہ رقم ادا کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہری کو بلاوجہ حبس بےجا میں رکھنے کے کیس میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج نے ایس ایس پی کیماڑی کو مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے، عدالت نے کہا ہے کہ شہری کو 15 روز کے اندر 30ہزار روپے بھی ادا کیے جائیں۔

     

    گھوٹکی: پولیس وین میں خواتین کو حبس بےجا میں رکھنےکا انکشاف

     

    عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ شہری کو رقم نہ دینے کی صورت میں ایس ایچ او کی تنخواہ سے رقم مہیا کی جائے، ایس ایچ او نے دعویٰ کیا تھا شہری کو جائیداد کے تنازع پر گرفتار کیا۔

    حبس بےجا کیس میں عدالت نے مزید کہا کہ ریکارڈ سے ثابت ہوا شہری کو مشکوک حرکت پر گرفتار کیا گیا، پولیس افسر نے عدالت کے سامنے غلط بیان کی۔

  • ایس ایچ او سہراب گوٹھ وزیر سموں کریمنل ریکارڈ یافتہ نکلا

    ایس ایچ او سہراب گوٹھ وزیر سموں کریمنل ریکارڈ یافتہ نکلا

    کراچی: سہراب گوٹھ میں مختلف مقامات پولیس سرپرستی میں منشیات کے اڈے قائم ہیں، اور جنت گل ٹاؤن، ایوب گوٹھ اور اطراف کے علاقوں میں منظم منشیات فروشی جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ پولیس کی سرپرستی میں ہونے والی منشیات فروشی نوجوان نسل کو تباہ کرنے لگی، جب کہ علاقے کے ایس ایچ او وزیر سموں کریمنل ریکارڈ یافتہ نکلا ہے۔

    سب انسپکٹر وزیر سموں اے وی سی سی میں تعیناتی کے دوران سرکاری دفتر سے منشیات فروشی میں ملوث رہا ہے، اس کے خلاف اینٹی نارکوٹکس فورس نے مقدمہ بھی درج کیا تھا۔

    علاقہ مکین شکایت کر رہے ہیں کہ یہاں پولیس کی سرپرستی میں منشیات کے اڈے قائم ہیں، علاقے میں کھلے عام منشیات فروشی سے نوجوان نسل تباہ ہو رہی ہے، ان کا مطالبہ ہے کہ اعلیٰ پولیس افسران کالی بھیڑوں کے خلاف کارروائی کریں۔

    ایس ایچ او وزیر سموں نے اپنا مؤقف بیان کرتے ہوئے کہا ہے ’’اے وی سی سی میں تعیناتی کے دوران مجھ پر کیس ہوا تھا، میں نے 3 سال جیل بھی کاٹی، اور ٹرائل کے بعد باہر آیا ہوں، اور سہراب گوٹھ میں میرٹ پر تعینات کیا گیا ہے۔‘‘

    9 سیکنڈز میں 55 لاکھ کی ڈکیتی، ویڈیو سامنے آ گئی

    ایس ایچ او نے دعویٰ کیا ’’میں نے سہراب گوٹھ میں منظم جرائم کا خاتمہ کر دیا ہے، لیکن علاقے میں کچھ لوگ مجھ سے ناخوش ہیں، اس لیے میرے خلاف سازش ہو رہی ہے۔‘‘

  • 4 لڑکوں کے قتل کے الزام میں ایس ایچ او سمیت 6 اہلکاروں پر مقدمہ درج

    4 لڑکوں کے قتل کے الزام میں ایس ایچ او سمیت 6 اہلکاروں پر مقدمہ درج

    لکی مروت میں چار لڑکوں کے مبینہ قتل کے الزام میں تھانہ برگئی کے ایس ایچ او سمیت 6 اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ 25 اکتوبر کی رات کو تجوڑی تھانے کی حدود میں پیش آیا تھا، دیہاتیوں اور متوفی کے لواحقین نے ذمہ دار اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری میں ایس ایچ او عنایت علی شاہ اور پانچ کانسٹیبل قتل میں ملوث پائے گئے ہیں، پولیس نے انسداددہشت گردی ایکٹ کے سیکشن سات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ڈی پی او تیمور خان نے ایف آئی آر اندراج کے بعد ایس ایچ او، اور پانچ اہلکاروں کومعطل کردیا۔

  • پکڑے گئے ایک کروڑ کے ٹائر ایس ایچ او نے رکھ لیے، واپس نہیں کر رہے، مدعی عدالت پہنچ گیا

    پکڑے گئے ایک کروڑ کے ٹائر ایس ایچ او نے رکھ لیے، واپس نہیں کر رہے، مدعی عدالت پہنچ گیا

    پشاور: لکی مروت پولیس کے ایک ایس ایچ او نے پکڑے گئے ایک کروڑ کے ٹائر خود رکھ لیے، مدعی نے عدالت پہنچ کر ٹائر چھڑوانے کی درخواست کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں لاکھوں روپے مالیت کے ٹائر تحویل میں لینے پر لکی مروت پولیس کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس اعجاز انور اور جسٹس خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

    درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے درخواست گزار کے ٹائر پکڑے لیکن اب واپس نہیں کر رہے، 20 فی صد ٹائر کسٹمز کو دیے گئے لیکن باقی ایس ایچ او نے اپنے پاس ہی رکھ لیے ہیں۔

    جسٹس اعجاز انور نے درخواست گزار وکیل سے استفسار کیا کہ ٹائر کتنی تعداد میں تھے؟ وکیل نے بتایا کہ 706 ٹائر تھے، پولیس نے کسٹمز کو صرف 200 ٹائر دیے، تحویل میں لیے گئے ٹائرز کی مالیت ایک کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔

    ایڈیشل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آج اس کیس کی پہلی سماعت ہے اس حوالے سے رپورٹ جمع کرائیں گے، عدالت نے کہا پولیس نے ٹائر پکڑے تھے آپ لوگوں کو تو اس حوالے سے علم ہونا چاہیے تھا، پولیس افسر نے عدالت کو بتایا کہ ’’جلدی میں عدالت آ گیا ہوں، اس وجہ سے رپورٹ جمع نہیں کرائی۔‘‘

    پشاور ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت پر پولیس سے رپورٹ طلب کر لی، اور سماعت ملتوی کر دی۔

  • ہاکس بے ٹرٹل بیچ واقعے پر ایس ایچ او کے خلاف محکمانہ کارروائی ہوگی

    ہاکس بے ٹرٹل بیچ واقعے پر ایس ایچ او کے خلاف محکمانہ کارروائی ہوگی

    کراچی: ایڈیشنل آئی جی کے حکم پر ہاکس بے ٹرٹل بیچ واقعے پر ایس ایچ او کے خلاف محکمانہ کارروائی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے کراچی کے تفریحی مقام ہاکس بے ٹرٹل بیچ پر 3 افراد کے ڈوب کر ہلاک ہونے کا سخت نوٹس لے لیا ہے۔

    ایڈیشنل آئی جی نے متعلقہ ایس ایچ او کے خلاف غفلت اور لاپرواہی برتنے پر محکمانہ کارروائی عمل میں لانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سمندر میں نہانے پر نافذ دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف بھی سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

    کراچی کے ساحلی مقامات پر ڈوبنے سے 2 خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق

    جاوید عالم اوڈھو کے مطابق سی ویو، منوڑہ اور ہاکس بے سمندر میں کسی بھی شخص کے ڈوب کر ہلاک ہونے کی صورت میں متعلقہ ایس ایچ او/ڈی ایس پی کے خلاف بھی سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • وکلا سے مذاکرات کے بعد ایس ایچ او گلستان جوہر کی تنزلی، مقدمہ بھی درج

    وکلا سے مذاکرات کے بعد ایس ایچ او گلستان جوہر کی تنزلی، مقدمہ بھی درج

    کراچی: گلستان جوہر تھانے میں پولیس اور وكلا کے درمیان جھگڑے کے معاملے میں ایس ایس پی ایسٹ اور بار کونسل اراکین کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد ایس ایچ او گلستان جوہر راجہ تنویر کو معطل کر کے عہدے میں تنزلی کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز گلستان جوہر تھانے میں وکلا اور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھگڑے کے واقعے کا مقدمہ ایڈووکیٹ قادر بخش کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے، جس میں ایس ایچ او گلستان جوہر راجہ تنویر سمیت 15 سے زائد اہلکاروں کو نامزد کیا گیا ہے۔

    وکلا اور پولیس کے کامیاب مذاکرات کے بعد پہلوان گوٹھ سے صفورا جانے والی سڑک کھول دی گئی۔

    مقدمے میں دہشت گردی، اقدام قتل، تشدد اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، ایف آئی آر کے متن کے مطابق یہ واقعہ رات ساڑھے 8 بجے پیش آیا، مدعی نے کہا کہ وہ عدالتی حکم پر گاڑی ریلیز کرانے آئے تھے، لیکن پولیس نے وکلا سے بدتمیزی کی۔

    ایف آئی آر کے مطابق ایس ایچ او اور اسٹاف کی جانب سے مدعی سمیت دیگر وکلا کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، پولیس کی جانب سے وکلا پر فائرنگ بھی کی گئی، اور پولیس کے تشدد سے 5 سے 6 وکلا زخمی ہوئے۔

    قبل ازیں کراچی بار کے جنرل سیکریٹری اختیار چنا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم پر قادر راجپر ایڈووکیٹ ٹک ٹاکر کی گاڑی ریلیز کرانے گیا تھا، لیکن ایس ایچ او نے گاڑی ریلیز کرنے کی بجائے وکیل سے بدتمیزی کی، انھوں نے قادر راجپر پر تشدد کر کے لاک اپ میں بند کر دیا، ہمارے وکلا پر ایس ایچ او اس کے ساتھیوں نے تشدد کیا، اس تشدد کی فوٹیج ایس ایس پی ایسٹ کو دکھائی ہے۔

    صدر کراچی بار عامر نواز وڑائچ نے کہا کہ ہم نے ایس ایس پی ایسٹ کے سامنے تین مطالبات رکھے تھے، تینوں منظور کر لیے گئے۔

  • گٹکا مافیا کا سرپرست ایس ایچ او نکلا، ایس ایس پی کورنگی کے ہاتھوں پولیس افسر کا بیٹر گرفتار

    گٹکا مافیا کا سرپرست ایس ایچ او نکلا، ایس ایس پی کورنگی کے ہاتھوں پولیس افسر کا بیٹر گرفتار

    کراچی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے احکامات کی دھجیاں اڑانے کی کوشش کرنے والا ایس ایچ او گٹکا مافیا کا سرپرست نکلا، ایس ایس پی کورنگی کے ہاتھوں پولیس افسر کا بیٹر گرفتار ہو گیا۔

    ایک جانب آئی جی سندھ ٹاسک فورس بنا کر گٹکا مافیا کے خاتمے کی بھرپور کوششوں میں مصروف ہیں تو دوسری جانب ایسے عناصر بھی ہیں جو خود قانون کے رکھوالے ہیں لیکن بدعنوانی میں ملوث ہیں، ایس ایچ او عوامی کالونی کی جانب سے اپنے پرائیویٹ بیٹر کے ذریعے گٹکا ماوا کے مکروہ منظم دھندے میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    ایس ایس پی کورنگی نے ایس ایچ او عوامی کالونی کے بیٹر کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا، ایس ایس پی کورنگی کی ویجلینس ٹیم نے کورنگی لنک روڈ پر چھاپا مارا تھا، جس میں ایس ایچ او عوامی کالونی کے بیٹر نثار احمد عرف چانڈیو کو گرفتار کیا گیا۔

    پولیس افسر نے ملزم کو گٹکا ماوا کی بیٹ جمع کرنے کے لیے رکھا تھا، نثار احمد عرف چانڈیو ایس ایچ او کی اسپیشل پارٹی بھی چلاتا تھا، اور عوامی کالونی کے علاقے میں منظم جرائم کی سرپرستی کرتا تھا۔

    نثار احمد چانڈیو نے گٹکا فروخت کرنے کے اپنے بھی تین پوائنٹ بنا رکھے تھے، ٹیم نے مصدقہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کیا، گرفتار ملزم کے خلاف تھانہ کورنگی میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، ایس ایس پی کورنگی نے حکام بالا کو ایس ایچ او کے خلاف مس کنڈکٹ پر ایک خط بھی لکھ دیا ہے۔