Tag: ایس ایچ او معطل

  • راشد منہاس روڈ حادثہ، 2 تھانوں کے ایس ایچ اوز معطل کر دیے گئے

    راشد منہاس روڈ حادثہ، 2 تھانوں کے ایس ایچ اوز معطل کر دیے گئے

    کراچی (11 اگست 2025): شہر قائد میں راشد منہاس روڈ پر گزشتہ روز پیش آنے والے نہایت افسوس ناک ٹریفک حادثے (ڈمپر حادثہ) کو غفلت قرار دیتے ہوئے 2 تھانوں کے ایس ایچ اوز معطل کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق راشد منہاس روڈ پر ڈمپر کی ٹکر سے بہن بھائی کے جاں بحق ہونے کے واقعے میں ایڈیشنل آئی جی کراچی نے غفلت اور لاپروائی پر 2 ایس ایچ اوز کو معطل کر دیا ہے۔

    ایس ایچ او یوسف پلازہ افتخار خانزادہ، اور ایس ایچ او فیڈرل بی صنعتی ایریا شاہد بلوچ معطل کیے گئے ہیں، ان ایس ایچ اوز کو بی کمپنی رپورٹ کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔


    کراچی میں ڈمپر اور موٹرسائیکل حادثے کی ویڈیو سامنے آگئی


    واضح رہے کہ کراچی میں ایڈووکیٹ ناصر ملک کے قتل کے واقعے کے بعد بھی پولیس حکام نے ایس ایچ او سولجر بازار تھانہ وقار عظیم کو معطل کر دیا ہے۔ اس میں کیس میں ملوث مرکزی ملزم کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزم محسن مقتول ایڈووکیٹ ناصر ملک کا رشتے دار نکلا ہے۔

    خیال رہے کہ راشد منہاس روڈ حادثے کی ایک سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی ہے جس سے معلوم ہوا ہے کہ غلطی ڈمپر کی نہیں تھی، فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بائیک سوار بائیں سے اچانک دائیں ہو گیا تھا، بائیک اچانک اچھلی اور سلپ ہو کر ڈمپر کے نیچے آ گئی۔

  • 200 گرام ہیروئن برآمدگی پر 2 لاکھ روپے کی رشوت، ایس ایچ او خالد میمن معطل

    200 گرام ہیروئن برآمدگی پر 2 لاکھ روپے کی رشوت، ایس ایچ او خالد میمن معطل

    کراچی: ایس ایچ او کورنگی انڈسٹریل ایریا خالد میمن کو منشیات فروش سے رشوت لینے پر معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کامبنگ آپریشن کے دوران پکڑے گئے منشیات فروش کو 200 گرام کے بدلے 2 لاکھ روپے لے کر چھوڑنے کے الزام میں ایس ایس پی کورنگی نے ایس ایچ او کورنگی انڈسٹریل ایریا کو معطل کر کے محکمہ جاتی کارروائی کا آغاز کر دیا۔

    گزشتہ رات کورنگی انڈسٹریل ایریا میں کامبنگ آپریشن ہوا تھا، اس آپریشن میں رینجرز کی بھاری نفری بھی شریک تھی، جس میں ایس ایچ او نے منشیات فروش پکڑا تھا، اور ملزم سے 200 گرام ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔


    کراچی : ٹی ٹی پی الخوارج کے اہم کارکن خلیل الرحمان کو کیسے ٹریس کرکے پکڑا گیا؟


    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او نے 200 گرام ہیروئن برآمدگی پر ملزم سے 2 لاکھ روپے رشوت لی، جس پر ایس ایس پی کورنگی طارق نواز نے ایکشن لیا، ایس ایچ او کو شوکاز نوٹس دے کر محکمہ جاتی کارروائی کی جائے گی۔

  • کلفٹن بارہ دری میں بااثر دوست کے ہاتھوں لڑکے کا قتل، ملزم چھوڑنے پر ایس ایچ او معطل

    کلفٹن بارہ دری میں بااثر دوست کے ہاتھوں لڑکے کا قتل، ملزم چھوڑنے پر ایس ایچ او معطل

    کراچی: کلفٹن بارہ دری میں بااثر دوست کے ہاتھوں لڑکے کے قتل کیس میں ملزم کو چھوڑنے پر ایس ایچ او کو معطل کر دیا گیا۔

    5 فروری کو کلفٹن بارہ دری پارک کے قریب 20 سالہ محمد الیاس کو تشدد کر کے جان سے مار دیا گیا تھا، ذرائع کے مطابق نوجوان کے قتل میں ملوث ملزم افضل کو بوٹ بیسن پولیس نے حراست میں لے کر چھوڑ دیا تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم چھوڑنے پر ایس ایچ او بوٹ بیسن عمران آفریدی کو معطل کر کے تحقیقات شروع کر دی گئی ہے، ذرائع کے مطابق ملزم افضل انتہائی با اثر بتایا جاتا ہے۔

    کلفٹن بارہ دری الیاس قتل کیس

    ملزم کی مقتول الیاس کے ساتھ دوستی تھی، الیاس اپنے مہمان طلحہ کو لے کر افضل سے ملنے گیا تھا، افضل نے الیاس کو چائے لینے کے لیے گھر سے باہر بھیجا تو اس دوران افضل نے طلحہ سے بدتمیزی کی۔ ذرائع کے مطابق مہمان سے بدتمیزی کرنے پر الیاس اور افضل میں تلخ کلامی اور جھگڑا ہو گیا تھا۔

    بڑا فیصلہ، سندھ ہائیکورٹ نے ملزم ارمغان کے ریمانڈ کی چاروں درخواستیں منظور کر لیں

    تفتیشی پولیس کا کہنا ہے کہ 20 سالہ الیاس کے قتل کی تحقیقات جاری ہے، نوجوان کو اینٹ سر پر مار کر قتل کیا گیا تھا، جائے وقوعہ سے ملنے والی اینٹ محفوظ کر لی گئی ہے، اور علاقے کی جیو فینسنگ بھی کی جا رہی ہے۔

    تفتیشی پولیس کے مطابق مقتول کے پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ اور کیمیائی تجزیاتی رپورٹ آنے پر مزید پیش رفت ہوگی، الیاس کے دوست طلحہ کا بیان بھی ریکارڈ کر لیا گیا ہے۔

  • ایس ایچ او تھانہ شاہراہ فیصل کو معطل کر دیا گیا

    ایس ایچ او تھانہ شاہراہ فیصل کو معطل کر دیا گیا

    کراچی: مقدمے کے مدعی کے ساتھ پولیس اہلکاروں کی بدسلوکی پر ایس ایچ او تھانہ شاہراہ فیصل کو معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق تھانہ شاہراہ فیصل کی حدود میں مبینہ طور پر اسٹریٹ کرائم کی واردات کے شکار ایک شہری محمد رضوان کی داد رسی کی بجائے پولیس اہلکاروں نے ایس ایچ او کی موجودگی میں اسے بدسلوکی کا نشانہ بنا دیا۔

    واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ ڈاکٹر فرخ رضا نے شاہراہ فیصل تھانے کے ایس ایچ او کو معطل کر دیا، اور کہا کہ معاملہ کوئی بھی ہو شہری کے ساتھ بدسلوکی کا کوئی جواز نہیں، ایک شخص کا رویہ محکمے کی عکاسی نہیں کرتا۔

    رپورٹ کے مطابق موٹر سائیکل سوار ملزمان ایک شہری کے پاس موجود دفتر کی رقم لوٹ کر فرار ہو گئے، جس پر اس نے پولیس تھانے پہنچ کر رپورٹ درج کرانے کی کوشش کی تاہم پولیس اہلکاروں نے مدعی مقدمہ پر ہی ڈکیتی کا الزام لگایا اور منہ پر مکا مارا۔

    شاہراہ فیصل تھانے کو ماڈل تھانہ بنانے کا فیصلہ، ماہر آرکیٹیکٹ کو بلوا لیا گیا

    مدعی مقدمہ محمد رضوان نے روتے ہوئے ایک ویڈیو بیان جاری کیا، جس میں اس نے خود پر ہونے والے ظلم کی دہائی دی، اعلیٰ پولیس حکام نے اس پر فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا، ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعے کے وقت ایس ایچ او موقع پر موجود تھا۔

    ایس ایس پی ایسٹ ڈاکٹر فرخ رضا کے مطابق اس واقعے کی باقاعدہ انکوائری ایس پی گلشن کو دے دی گئی ہے، محکمانہ انکوائری کی روشنی میں ایس ایچ او کی سزا کا تعین کیا جائے گا۔

  • صہیب مقصود اور عامر یامین سے رشوت پر بڑی کارروائی، ایس ایچ او معطل، 4 اہلکار لاک اپ

    صہیب مقصود اور عامر یامین سے رشوت پر بڑی کارروائی، ایس ایچ او معطل، 4 اہلکار لاک اپ

    کراچی: کرکٹرز سے رشوت پر پولیس حکام نے کارروائی کرتے ہوئے سکرنڈ تھانے کے ایس ایچ او کو معطل، اور 4 اہلکاروں کو لاک اپ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹر صہیب مقصود اور عامر یامین سے رشوت لینے کے معاملے میں ڈی آئی جی شہید بینظیر آباد نے انکوائری رپورٹ ترتیب دے دی۔

    ڈی آئی جی شہید بینظیر آباد نے کہا کہ سکرنڈ تھانے کے 4 پولیس اہلکار رشوت ستانی کے معاملے میں ملوث پائے گئے ہیں، جنھیں لاک اپ کر دیا گیا ہے جب کہ ایس ایچ او اور منشی کو غفلت کا مرتکب قرار دے کر معطل کر دیا گیا ہے۔

    آئی جی سندھ نے کرکٹر عامر یامین کے ٹوئٹ پر نوٹس لے لیا

    صہیب مقصود، عامر یامین پولیس کے ہتھے چڑھ گئے

    ڈی آئی جی نے کہا کہ انکوائری رپورٹ آئی جی سندھ کو ارسال کی جا رہی ہے، جب کہ ملوث اہل کاروں کے خلاف مقدمہ درج کر کے کارروائی کی جا رہی ہے۔

  • کراچی میں ایس ایچ او رشوت وصولی کی ویڈیو سامنے آنے پر معطل

    کراچی میں ایس ایچ او رشوت وصولی کی ویڈیو سامنے آنے پر معطل

    کراچی: ایس ایچ او سچل چوہدری سلیم کو رشوت وصولی کے الزام میں معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایچ او چوہدری سلیم نے سچل تھانے میں اپنے کمرے میں رشوت وصول کی، تھانے کے اندر رقم وصولی کی ویڈیو بھی سامنے آ گئی ہے، جس پر آئی جی سندھ نے فوری نوٹس لے کر تحقیقات کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ایس ایچ او چوہدری سلیم کو رشوت لینے کے الزام میں معطل کر کے بی کمپنی بھیج دیا گیا ہے۔

    اطلاعات کے مطابق چوہدری سلیم نے کسی کیس میں لاکھوں روپے کی رقم وصول کی، ویڈیو میں انھیں میز پر سے رقم کی گڈی اٹھاتے دیکھا گیا، یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ ایس ایچ او نے کس کیس میں کس شخص سے یہ رشوت وصول کی ہے۔

    کراچی کے تھانوں کے اندر پولیس اہلکاروں اور افسران کی جانب سے رشوت وصولی عام ہے، کئی علاقوں میں مجرموں سے ہفتہ وصولی کے لیے ان کی سرپرستی بھی کی جاتی ہے، تاہم محکمہ پولیس کی جانب سے اس کے سد باب کے لیے کوئی پالیسی یا حکمت عملی روبہ عمل نہیں لائی گئی۔

    اس کیس میں بھی ایس ایچ او سچل چوہدری سلیم کے خلاف ہونے والی کارروائی بھی ویڈیو سامنے آنے پر کی گئی ہے۔

  • جرائم کی سرپرستی، کراچی میں 2 ایس ایچ اوز معطل ہو گئے

    جرائم کی سرپرستی، کراچی میں 2 ایس ایچ اوز معطل ہو گئے

    کراچی: شہر قائد میں جرائم کی سرپرستی کرنے والے 2 ایس ایچ اوز کو معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹاسک فورس نے جرائم کی سرپرستی میں ملوث پولیس افسران کے خلاف پہلی کارروائی میں کئی اہل کاروں کو معطل کر دیا۔

    ڈی آئی جی ویسٹ زون کے حکم پر ایس ایچ او اورنگی سب انسپکٹر وقار اعوان اور ایس ایچ او خواجہ اجمیر نگری رشید لودھی کو معطل کیا گیا۔

    ہیڈ محرر خواجہ اجمیر نگری کو بھی معطل کر دیا گیا ہے، معطل اہل کاروں کو ہیڈ کوارٹر رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے، افسران کو علاقے میں جرائم پر کنٹرول کرنے میں ناکامی پر معطل کیا گیا۔

    گزشتہ رات ٹاسک فورس نے اورنگی میں گٹکے کی ایک فیکٹری پر چھاپا مارا تھا، کارخانے سے بھاری مقدار میں چھالیہ اور تیار گٹکا، ماوا برآمد ہوا تھا۔

    ٹاسک کمیٹی ممبر ایس پی لیاقت آباد کی کارروائی میں 2 ملزمان گرفتار ہوئے تھے، پکڑے گئے ملزمان سے تفتیش میں ایس ایچ او کی سرپرستی ثابت ہوئی تھی۔

  • ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والے ہوٹل مالک پر بہیمانہ تشدد، ایس ایچ او معطل

    ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والے ہوٹل مالک پر بہیمانہ تشدد، ایس ایچ او معطل

    کراچی: شہر قائد میں ہوٹل مالک پر تشدد اور جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرنے پر ایس ایچ او تھانہ سعود آباد کو معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ڈسٹرکٹ کورنگی کے تھانہ سعودآباد میں شہریوں پر تشدد کے واقعات عام ہوگئے، کرونا ایس او پیز پر عمل نہ کرنا ہوٹل مالک کو اس وقت نہایت مہنگا پڑ گیا، جب پولیس نے انھیں انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا۔

    واقعے سے متعلق اے آر وائی نیوز کی خبر پر پولیس حکام نے ایکشن لیتے ہوئے ایس ایچ او زبیر الاسلام کو معطل کر دیا ہے۔

    ریسٹورنٹ کے مالک اظہر نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ سعود آباد پولیس نے ان پر انسانیت سوز تشدد کیا، انھیں ریسٹورنٹ مقررہ وقت پر بند نہ کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا، پولیس 19 گھنٹے تک انھیں ڈنڈوں اور چھتر سے مارتی رہی۔

    کراچی پولیس چیف نے منظم جرائم کے خلاف خود نکلنے کا فیصلہ کرلیا

    متاثرہ شہری اظہر نے مزید بتایا کہ رات 2 بجے مجھ سمیت 8 افراد کو پولیس نے حراست میں لیا تھا، پولیس موبائل کے ذریعے ہمیں تھانے لے جایا گیا، جہاں ایس ایچ او زبیر الاسلام نے ڈنڈوں سے بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

    ہوٹل مالک نے کہا تشدد کا نشانہ بنانے کے 19گھنٹے بعد انھیں اگلی رات 9 بجے چھوڑا گیا، انھیں آرڈر کے باعث دکان بند کرنے میں تھوڑی دیر ہوگئی تھی، ہم روزانہ وقت ہی پر دکان بند کرتے ہیں۔

    ویڈیو میں ہوٹل مالک اظہر نے پولیس کے ہاتھوں جسم پر بننے والے تشدد کے نشانات بھی دکھائے۔

  • لڑکی کو ویڈیو کال کرکے بے لباس ہونے پر مجبور کرنے والا ایس ایچ او معطل

    لڑکی کو ویڈیو کال کرکے بے لباس ہونے پر مجبور کرنے والا ایس ایچ او معطل

    بہاولنگر: پنجاب کے شہر بہاولنگر میں ٹیم سرعام ٹیم نے  لڑکی کو ویڈیو کال کرکے بے لباس ہونے پر مجبور کرنے والے ایس ایچ او اور تفتیشی افسر کو معطل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیم سرعام کے مطابق غریب خاتون اور اس کی بھانجی اپنی 12 سالہ بچی حمیرا کے گمشدگی کی رپورٹ درج کرانے تھانے گئی تو پولیس کی جانب سے کیس کی تحقیقات کے لیے رشوت طلب کی گئی اور ایس ایچ او تھانہ منڈی صادق گنج عبدالرزاق شاہ، تفتیشی افسر نذیر احمد کی جانب سے بے لباس ہونے اور ویڈیو کال کرنے کا کہا گیا۔

    رشوت کی رقم دینے کے باوجود بچی کی عدم بازیابی پر جب بوڑھی ماں تھانے میں آکر رونے لگی تو ایس ایچ او کی جانب سے اس کے لیے تھانے کے دروازے بند کردئیے گئے۔

    اقرار الحسن کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او کو یہ بتایا گیا ہے بوڑھی اماں نے مکان فروخت کردیا ہے، اس کی اغوا ہونے والی بیٹی کی بازیابی میں پیسے کی رکاوٹ نہیں ہوگی۔

    رشوت کی تمام رقم سرعام کی ٹیم اغوا ہونے والی بچی کی ماں کو اپنے پاس سے ادا کررہی تھی۔

    ٹیم سرعام کے نمائندوں نے اغوا ہونے والی بچی کی ماں کا بھانجا اور بھانجی بن کر ایس ایچ او سے ملاقات کی اور پہلی ہی ملاقات میں اسے 9 ہزار روپے رشوت دی، ایس ایچ او عبدالرزاق شاہ نے نامزد ملزمان کا ریکارڈ نکلوانے کے لیے مزید رشوت طلب کی۔

    نمائندوں نے بعد میں تفتیشی افسر نذیر احمد کی بھی منت سماجت کی پھر اسے بھی رشوت طلب کرنے پر پیسے فراہم کیے گئے، تفتیشی افسر نے لڑکی ہاتھ چوم کر رشوت وصول کی۔

    تفتیشی افسر نے صادق گنج کے قریبی شہر حاصل پور میں فحاشی کے اڈوں پر بچی کو تلاش کرنے کے لیے ٹیم سرعام کے نمائندوں سے گاڑی اور پیٹرول کا انتظام کرنے کا کہا، گاڑی فراہم کرنے کے بعد تفتیشی افسر ان کے ہمراہ حاصل پور کے فحاشی کے اڈے پر پہنچے۔

    تفتیشی افسر نذیر احمد بچی کو تلاش کرنے کے بجائے فحاشی کے اڈوں پر رنگ رلیاں منانے لگے، اغوا ہونے والی بچی کی ماں نے رشوت خور تفتیشی افسر کو کھانے پینے کے پیسے بھی فراہم کیے۔

    اقرار الحسن کے مطابق انہوں نے سرعام کی ٹیم کے نمائندوں سے رابطہ کیا کہ وہ ایس ایچ او سے رابطہ کریں اور اسے رشوت کی باقی رقم دینے کا کہیں ایسا کرنے کا مقصد یہ تھا کہ ایس ایچ او کو رنگے ہاتھوں پکڑا جائے، جب ایس ایچ او کو کال کی گئی تو اس نے سرعام ٹیم کی نمائندہ جو بچی کی بھانجی بنی تھی اسے ویڈیو کال پر بے لباس ہونے کا کہا۔

    رنگے ہاتھوں پکڑے جانے پر ایس ایچ او اور تفتیشی افسر بوکھلا گئے اور تمام واقعے پر جھوٹ بولتے رہے اور مختلف وضاحتیں دیتے رہے بعدازاں ایس ایچ و اور تفتیشی افسر کو معطل کردیا گیا۔

  • جمشید ٹاؤن : کارخانے سے لاکھوں مالیت کا گٹکا برآمد، 3ملزمان گرفتار، ایس ایچ او معطل

    جمشید ٹاؤن : کارخانے سے لاکھوں مالیت کا گٹکا برآمد، 3ملزمان گرفتار، ایس ایچ او معطل

    کراچی : پولیس نے جمشید کوارٹر میں چھاپہ مارکر تین ملزمان کو گرفتار کرکے لاکھوں روپے مالیت کا گٹکا برآمد کرلیا، علاقہ ایس ایچ او کو معطل کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس پی جمشید ٹاؤن شمائل ریاض نے شہر قائد میں پولیس کی مختلف کارروائیوں سے متعلق پریس کانفرنس کی جس میں بتایا گیا کہ پولیس نے جمشید کوارٹر میں خفیہ طور پر قائم گٹکے کے کارخانے پر چھاپہ مارا، کارروائی میں3ملزمان گرفتار اور لاکھوں روپے مالیت کا گٹکابرآمد ہوا۔

    اس کے علاوہ کارخانے سے بڑی مقدار میں گٹکے میں استعمال ہونے والا بیٹری کا تیزاب بھی برآمد ہوا ہے، ایس پی جمشید ٹاؤن کے مطابق گٹکا مافیا کی سرپرستی کرنے پر ایس ایچ او کو معطل کرکے اس کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے علاقے پی ای سی ایچ ایس میں کچھ دیر قبل کے ڈی اے ملازم کو قتل کیا گیا ہے، فائرنگ سے ہلاک ہونے والے شخص کےکچھ کاروباری معاملات تھے، واقعے کے حقائق تک پہنچنے کیلئے سی سی ٹی وی فوٹیج تلاش کررہے ہیں اس حوالے سے مختلف پہلوؤں سے بھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    ایس پی جمشید ٹاؤن کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ روز سولجر بازار میں ٹریفک اہلکار کے قتل میں بھی پیشرفت ہوئی ہے، ٹریفک پولیس اہلکار کو ذاتی رنجش کی بناء پر قتل کیا گیا، ٹریفک پولیس اہلکار کے قتل میں متعدد گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں۔