Tag: ایس ایچ او

  • کورنگی کاز وے پر کچرا پھینکے جانے پر وزیر اعلیٰ نے ایس ایچ او کو معطل کر دیا

    کورنگی کاز وے پر کچرا پھینکے جانے پر وزیر اعلیٰ نے ایس ایچ او کو معطل کر دیا

    کراچی: کورنگی کاز وے پر کچرا پھینکے جانے پر وزیر اعلیٰ نے ایس ایچ او کو معطل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایچ او کی کورنگی کاز وے پر کچرا ڈمپ کرنے کی اجازت دینے پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے برہمی کا اظہار کیا اور کورنگی انڈسٹریل ایریا کے ایس ایچ او کی معطلی کا حکم دے دیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے ایس ایس پی کو کورنگی کاز وے پر اپنا کیمپ آفس بنانے کی بھی ہدایت کی، اور کہا کہ کورنگی کاز وے پر کسی نے کچرا پھینکا تو ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    قبل ازیں، وزیر اعلیٰ سندھ نے میگا پروجیکٹ کا جائزہ لینے کے لیے کورنگی کاز وے کا دورہ کیا، مراد علی شاہ کو 6 رویہ کورنگی کاز وے پُل کی تعمیر سے متعلق بریفنگ دی گئی، وزیر اعلیٰ نے کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کی۔

    واضح رہے کہ سندھ حکومت کورنگی کاز وے پر پل کی تعمیر کر رہی ہے، کاز وے منصوبے کا پی سی ون 4677.551 ملین روپے ہے، منصوبے کی تعمیری لاگت 6499.986 ملین روپے ہے، کورنگی کاز وے منصوبہ جولائی 2023 میں شروع کیا گیا تھا، اور یہ دو سال میں مکمل کیا جائے گا، کاز وے 2.30 کلو میٹر طویل ہے، اور اس پر ایک کلو میٹر کا پل تعمیر کیا جائے گا۔

  • خضدار میں دھماکہ، ایس ایچ او سی ٹی ڈی شہید

    خضدار میں دھماکہ، ایس ایچ او سی ٹی ڈی شہید

    خضدار : سلطان ابراہیم روڈ پر دھماکے سے ایس ایچ او سی ٹی ڈی محمد مراد شہید ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق خضدار  کے سلطان ابراہیم روڈ پر ایس ایچ او سی ٹی ڈی کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا، دھماکے میں ایس ایچ او سی ٹی ڈی محمد مراد جاموٹ شہید ہوگئے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے ممکنہ طور پر دھماکا خیز مواد گاڑی کے ساتھ نصب تھا جس سے ایس ایچ او سی ٹی ڈی کی گاڑی مکمل تباہ ہو گئی اور محمد مراد جاموٹ شہید ہو گئے جبکہ دو افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کا مزید لہنا ہے کہ پولیس نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے اور شواہد اکٹھے کر کے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

  • کراچی: ایس ایچ او کی شرمناک حرکت، متاثرہ خاتون کی ویڈیو وائرل کر دی

    کراچی: ایس ایچ او کی شرمناک حرکت، متاثرہ خاتون کی ویڈیو وائرل کر دی

    کراچی: ایس ایچ او سائٹ سپر ہائی وے فیصل جعفری عرف کنگ نے شرمناک حرکت کرتے ہوئے زیادتی کی شکار متاثرہ خاتون کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سائٹ سپر ہائی کے ایس ایچ او فیصل جعفری عرف کنگ نے جبری زیادتی کا شکار ہونے والی فریادی خاتون کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی۔

    خاتون اپنے ساتھ ہونے والی درندگی کا واقعہ بتاتی رہی، اور ایس ایچ او ویڈیو بناتا رہا، خاتون رو رو کر مختلف زاویوں سے زیادتی کی تفصیلات بتاتی رہی، اور ایس ایچ او سوال کرتا رہا۔

    ایس ایچ او فیصل جعفری عرف کنگ نے زیادتی کرنے والے ملزم سے بھی سوالات کیے، ایس ایچ او ہر جملے کے بعد گالی دیتے ہوئے ملزم کو برا بھلا کہتا رہا۔

    ایس ایچ او نے ملزم سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ’’تو دیکھ اب تیرے ساتھ کیا ہوتا ہے۔‘‘

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایس ایچ او فیصل جعفری کے خلاف بالا افسران کو متعدد شکایات موصول ہو چکی ہیں، سائٹ سپر ہائی وے پر ایرانی ڈیزل کے کئی ڈپو موجود ہیں، خود کو کنگ کہلانے والا ایس ایچ او مبینہ طور پر جوا خانہ چلانے میں بھی ملوث ہے۔

  • ایس ایچ او سمیت قتل کی متعدد وارداتوں میں ملوث خطرناک ملزم گرفتار

    ایس ایچ او سمیت قتل کی متعدد وارداتوں میں ملوث خطرناک ملزم گرفتار

    کراچی : کورنگی انڈسٹریل ایریا پولیس نے کازوے پر کارروائی کرتے ہوئے ایس ایچ او کے قتل سمیت متعدد سنگین وارداتوں میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    اس حوالے سے پولیس ذرائع کا بتانا ہے کہ ای بی ایم کازوے کورنگی پر کی جانے والی کارروائی میں سابق ایس ایچ او رحیم خان کی شہادت میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق گرفتار ملزم سے ہینڈ گرینیڈ اور30بور کا پستول برآمد ہوا ہے، ملزم کیخلاف مقدمہ درج کرکے مزید تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم ساتھیوں کے ساتھ مل کر نئے ماڈل کی گاڑیاں بھی چھینتا تھا چھینی گئی گاڑیاں اندرون سندھ منتقل کی جاتی تھیں۔

    ملزمان نے25ستمبر2020کو فیروزآباد کے علاقے سے ایک کار چھینی اس دوران ملزمان کا پولیس کے ساتھ مقابلہ ہوا تھا جس میں ایس ایچ او رحیم خان شہید ہوئے تھے۔

    پولیس کے مطابق ملزمان کا ایک ساتھی واحد بخش 19 مارچ کو شارع فیصل مقابلے میں مارا گیا تھا، ملزمان نے اپنے ساتھی کی ہلاکت پر مخبری کے شبےمیں 2افراد کو قتل کردیا تھا۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ گلستان جوہر میں جعفرحسین اور اس کی اہلیہ کو گھر میں گھس کر بےدردی سے قتل کیا گیا تھا۔

  • کراچی: تین ٹیکنیکل پولیس اسٹیشنز پر افسران غیر قانونی طور پر قابض

    کراچی: تین ٹیکنیکل پولیس اسٹیشنز پر افسران غیر قانونی طور پر قابض

    کراچی: شہر قائد کے تین ایس ایچ اوز نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کے احکامات ہوا میں اڑا دیے، عہدے چھوڑنے کے احکامات کے باوجود تینوں افسران عہدوں پر بدستور قابض ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شہر قائد میں 3 ٹیکنیکل پولیس اسٹیشنز پر افسران غیر قانونی طور پر ایس ایچ او شپ کے عہدوں پر قابض ہیں، جب کہ ایڈیشنل آئی جی نے مذکورہ ایس ایچ اوز کو عہدہ چھوڑ کر رپورٹ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انسپکٹر کنبھو خان مری ایس ایچ او مائنز اینڈ منرلز کے عہدے پر تعینات ہیں، انسپکٹر سرفراز علی ککیانی ایس ایچ او سوئی سدرن گیس کمپنی کے عہدے پر براجمان، جب کہ سب انسپکٹر اقبال احمد خان ایس ایچ او سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے عہدے پر موجود ہیں۔

    اقبال احمد، کنبھو خان، سرفراز ککیانی

    ذرائع کے مطابق تینوں ایس ایچ اوز عہدے کے لیے دیے گئے انٹرویو اور تحریری امتحان میں نااہل ثابت ہوئے تھے، ایڈیشنل آئی جی نے تینوں ایس ایچ اوز کو عہدہ چھوڑ کر رپورٹ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    تینوں ایس ایچ اوز انتہائی با اثر بتائے جاتے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ کنبھو خان مری 10 سال سے ایس ایچ او مائنز اینڈ منرلز کے عہدے پر قابض ہے۔

  • لاہور میں تعینات 6 ایس ایچ اوز میں کرونا وائرس کی تصدیق

    لاہور میں تعینات 6 ایس ایچ اوز میں کرونا وائرس کی تصدیق

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں 6 ایس ایچ اوز میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی، کرونا وائرس سے اب تک لاہور پولیس کے 137 اہلکار و افسران متاثر جبکہ 6 اہلکار جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں تعینات 6 ایس ایچ اوز کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آگیا۔ ایس ایچ او لاری اڈہ، ایس ایچ او غازی آباد، ایس ایچ او باغبان پورہ، ایس ایچ او ڈیفنس، ایس ایچ او مناواں اور ایس ایچ او سرور روڈ میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

    کرونا وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد تمام ایس ایچ اوز اپنے گھروں میں قرنطینہ ہوگئے۔ ڈی آئی جی آپریشنز اور ایس ایس پی آپریشنز پہلے ہی کرونا وائرس میں مبتلا ہیں جبکہ ایس پی سیکیورٹی بلال ظفر اور ڈی ایس پی میاں قدیر بھی کرونا وائرس کی زد میں ہیں۔

    اس سے قبل لاہور پولیس کے 6 اہلکار کرونا وائرس کے باعث جاں بحق ہو چکے ہیں، کرونا وائرس سے متاثر پولیس اہلکاروں و افسران کی تعداد 137 ہے۔ کرونا وائرس سے متاثرہ 91 اہلکار اور افسران صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی شرح تشویشناک حد تک بڑھ گئی ہے اور 1 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔

    کرونا وائرس سے اب تک 2 ہزار 67 ہلاکتیں ہوچکی ہیں، ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 67 ہزار 249 ہے، جبکہ 34 ہزار 355 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

  • تشدد،غیرقانونی حراست یا بداخلاقی پرآہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، آئی جی پنجاب

    تشدد،غیرقانونی حراست یا بداخلاقی پرآہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، آئی جی پنجاب

    لاہور: آئی جی پنجاب پولیس عارف نواز کا کہنا ہے کہ حراست میں تشدد، موت اورغیرقانونی حراست پر ایس ایچ او ذمہ دار ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب پولیس عارف نواز نے آر پی او، ڈی پی او، سی پی او اور سی سی پی او، ڈی آئی جیز کو مراسلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یونیفارم والے حد میں رہ کرکام کریں ورنہ گھربھجوا دیا جائے گا۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تشدد،غیرقانونی حراست یا بداخلاقی پر آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، تشدد چاہے تفتیش والے کریں یا آپریشن والے ذمے دار ایس ایچ او ٹھہرے گا۔

    آئی جی پنجاب پولیس نے کہا کہ حراست میں تشدد، موت اورغیرقانونی حراست پر ایس ایچ او ذمے دار ہوگا، علاقے کا ایس ایچ او ذمہ دار ٹھہرانے کے ساتھ بلیک لسٹ کردیا جائے گا، بلیک لسٹ ایس ایچ او کو کسی بھی جگہ پوسٹنگ نہیں دی جائے گی۔

    اس سے قبل گزشتہ روز آئی جی پنجاب پولیس عارف نواز کی زیرصدارت پولیس تھانوں میں ملزمان کے تشدد اور ہلاکت کے معاملے پر سینٹرل پولیس آفس لاہور میں ویڈیو لنک کانفرنس ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ لاہور کے تھانہ شمالی چھاؤنی میں پولیس کے تشدد سے ہلاک ہونے والے نوجوان عامر مسیح پر تشدد کی سی سی ٹی وی ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے اسپتال کے سامنے بھی اس پر تشدد کیا، سادہ کپڑوں میں ملبوس 2 پولیس اہلکار عامر مسیح کو موٹرسائیکل پر طبی امداد کے لیے اسپتال لائے۔

    سی سی ٹی وی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عامر کو موٹرسائیکل سے اتارا گیا تو وہ نیچے گرگیا، عامر کے گرنے کے باوجود بھی اسے لاتوں سے مارا گیا اور پھر دونوں اہلکار اسے گھیسٹ کر اسپتال کے اندر لے گئے۔

    پولیس تشدد سے جاں بحق ہونے والے 25 سالہ عامر مسیح کو چوری کے الزام میں گزشتہ ہفتے تھانہ شمالی چھاؤنی بلایا گیا تھا جہاں 4 روز تشدد کرنے کے بعد 2 ستمبر کو نازک حالت میں صدر کینٹ کے نجی اسپتال میں لایا گیا تھا۔

  • خواتین کے مسائل حل کرنے کے لیے کوشاں پاکپتن کی پہلی خاتون ایس ایچ او

    خواتین کے مسائل حل کرنے کے لیے کوشاں پاکپتن کی پہلی خاتون ایس ایچ او

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر پاکپتن میں تعینات پہلی خاتون اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) شہر میں ہونے والے زیادتی کے واقعات کے خلاف سرگرم ہیں اور صرف 2 ماہ میں انہوں نے زیادتی کے 200 کیسز حل کرلیے ہیں۔

    پاکپتن کی پہلی خاتون ایس ایچ او کلثوم فاطمہ نے سنہ 2016 میں پنجاب پولیس میں شمولیت اختیار کی تھی۔ ان کے شوہر بھی پنجاب پولیس کے اہلکار ہیں۔

    چارج سنبھالتے ہی کلثوم فاطمہ نے زیادتی کے واقعات کے خلاف کام شروع کیا، 2 ماہ میں وہ 200 سے زائد زیادتی، زیادتی کی کوشش، جنسی حملوں اور ہراسمنٹ کے کیسز حل کرچکی ہیں۔

    روز شام میں جب وہ اہل علاقہ کے ساتھ بیٹھ کر ان کے مسائل سنتی ہیں تو ان کے پاس زیادہ تر شکایت کنندگان خواتین ہوتی ہیں۔ ’خواتین کو لگتا ہے کہ ایس ایچ او بھی ان کی طرح خاتون ہے تو وہ اسے اپنا مسئلہ سمجھا سکتی ہیں، اس سے قبل وہ مرد ایس ایچ او کے پاس اکیلے اپنی شکایات لانے کا تصور بھی نہیں کرسکتی تھیں‘۔

    کلثوم کا کہنا ہے کہ ایک خاتون کو اس عہدے پر تعینات کرنا پنجاب پولیس کا ایک بہترین قدم ہے اور اس سے خواتین سے متعلق کیسز حل کرنے میں خاصی آسانی ہوگی۔

    پاکپتن کی یہ پہلی خاتون ایس ایچ او ایک گھریلو خاتون بھی ہیں۔ ایس ایچ او بننے کے بعد کلثوم پاکپتن شہر سے 25 کلو میٹر دور ڈل وریام کے علاقے میں رہائش پذیر ہیں جہاں سے ان کا تھانہ ایک گھنٹہ کی مسافت پر ہے۔ وہ اپنے پاس موجود چھوٹی سی گاڑی چلا کر تھانے جاتی ہیں، ان کی ایک 9 ماہ کی بچی بھی ہے جس کی وجہ سے انہیں دن میں کئی چکر گھر کے لگانے پڑتے ہیں۔

    ان کی بچی کی نگہداشت کے لیے ان کی والدہ اور ایک ملازم گھر پر موجود ہوتے ہیں تاہم اس کے ساتھ ساتھ فاطمہ خود بھی گھر کے دیگر امور اور بچی کی دیکھ بھال سرانجام دیتی ہیں۔

    وہ کہتی ہیں کہ پیشہ وارانہ امور میں انہیں اپنے سینیئر افسران کی بھرپور معاونت حاصل ہے، ’اب تک حل کیے جانے والے کیسز میں اگر کوئی دباؤ آیا بھی ہے تو میں نے اسے نظر انداز کردیا کیونکہ مجھے اپنے افسران و محکمے کی بھرپور حمایت حاصل ہے‘۔

    فاطمہ کا کہنا ہے کہ وہ خواتین کے مسائل حل کرنے کے لیے کوشاں ہیں خصوصاً زیادتی کے مرتکب افراد کے لیے ان کے دل میں کوئی نرم گوشہ نہیں۔

  • مرید کے: تھانہ رنگ محل لاہور کے ایس ایچ او فائرنگ سے جاں بحق

    مرید کے: تھانہ رنگ محل لاہور کے ایس ایچ او فائرنگ سے جاں بحق

    شیخوپورہ: صوبہ پنجاب کے ضلع شیخوپورہ میں تھانہ رنگ محل لاہور کے ایس ایچ او پر نامعلوم افراد نے حملہ کردیا جس سے ایس ایچ او زاہد محمود، ان کا ڈرائیور اور گن مین جاں بحق ہوگئے۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق شیخو پورہ کے شہر مرید کے میں واقع تھانہ رنگ محل لاہور کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) زاہد محمود پر کار سوار افراد نے فائرنگ کردی۔

    فائرنگ سے انسپکٹر زاہد کا ڈرائیور اور گن مین موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ ایس ایچ او کو اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ انسپکٹر زاہد رہائشگاہ سے نکلے ہی تھے کہ کار سوار افراد نے فائرنگ کردی۔ واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کا گھیراؤ کرلیا۔ پولیس کے مطابق واقعہ دیرینہ دشمنی کا شاخسانہ لگتا ہے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے افسوسناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر رپورٹ طلب کرلی۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے ہدایت کی کہ واقعے میں ملوث افراد کو فوری گرفتار کیا جائے، آئی جی پنجاب واقعے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر رپورٹ دیں۔

  • لاڑکانہ: ایس ایچ او نےگاڑی شہریوں پرچڑھا دی‘ 2 افراد جاں بحق

    لاڑکانہ: ایس ایچ او نےگاڑی شہریوں پرچڑھا دی‘ 2 افراد جاں بحق

    لاڑکانہ : صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں ایس ایچ او نے گاڑی شہریوں پر چڑھا دی جس کے نتیجے میں‌ 2 افراد جاں بحق جبکہ 6 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر لاڑکانہ میں تھانہ ولید کے ایس ایچ او نے گاڑی شہریوں پرچڑھا دی جس کے نتیجے میں 2 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 6 افراد زخمی ہوگئے۔

    ڈی آئی جی لاڑکانہ کے مطابق ایس ایچ اوعلی مرتضیٰ چانڈیوکوگرفتارکرکے گاڑی تحویل میں لے لی گئی ہے۔

    ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ ایس ایچ اوعلی مرتضیٰ چانڈیو کومیڈیکل کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    دوسری جانب لاڑکانہ سول اسپتال میں سٹی اسکین مشین بند اور عملہ غائب ہونے کے باعث زخمی تڑپتے رہے۔ زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویش ناک ہے جسے آئی سی یو میں منتقل کردیا گیا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے حادثے کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔


    لاڑکانہ میں اے ایس آئی نے کانسٹیبل کو قتل کردیا


    یاد رہے کہ گزشتہ سال 13 اپریل کو صوبہ سندھ کےشہرلاڑکانہ میں ضمنی بلدیاتی انتخاب کےدوران ڈیوٹی پرمعمورپولیس اہلکار لڑ پڑے تھے، فائرنگ میں ایک اہلکارجاں بحق ہوگیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔