Tag: ایس ای سی پی

  • ایس ای سی پی نے چھ ارب کے رٹیل سکوک بانڈزجاری کرنے کی منظوری دے دی

    ایس ای سی پی نے چھ ارب کے رٹیل سکوک بانڈزجاری کرنے کی منظوری دے دی

    سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے ملک میں اسلامی مالیاتی مارکیٹ کے فروغ کی جانب اہم قدم اٹھاتے ہوئے، پہلی بار سٹاک مارکیٹ کے ذریعے رٹیل سکوک بانڈز جاری کرنے کی منظوری دے دی ، اس سلسلے میں پہلی بار کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے چھ ارب روپے مالیت کے سکوک بانڈزجاری کئے جائیں گے۔

    کے ای ایس چی کے سکوک کراچی سٹاک ایکسچینج میں لسٹ کئے جائیں گے، ایس ای سی پی کے ایک ترجمان کے مطابق سٹاک مارکیٹ میں اسلامی سکوک فروخت کے لئے پیش کئے جانے سے نہ صرف عام سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کے مواقع میسر آئیں گے بلکہ ان کے اعتماد میں بھی اضافہ ہو گا۔

     

  • کے ای ایس سی کو سکوک بانڈزجاری کرنے کی منظوری

    کے ای ایس سی کو سکوک بانڈزجاری کرنے کی منظوری

    ایس ای سی پی نے کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کو اسٹاک مارکیٹ کے ذریعے ریٹیل سکوک بانڈز جاری کرنے کی منظوری دیدی۔ ایس ای سی پی نے اسلامی مالیاتی مارکیٹ کے فروغ کی جانب اہم قدم اٹھاتے ہوئے پہلی بار اسٹاک مارکیٹ کے ذریعے ریٹیل سکوک بانڈز جاری کرنے کی منظوری دیدی۔

    اعلامیے کے مطابق اس سلسلے میں پہلی بار کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے چھ ارب روپے مالیت کے سکوک جاری کیے جائیں گے۔

    کے ای ایس سی کے سکوک کراچی اسٹاک ایکسچینج میں لسٹ کیے جائیں گے، سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کے لیے ان سکوک کی پری آئی پی او نہیں کی جائے گی ۔ سکوک ریٹیل میں فروخت کے لیے پیش کیے جائیں گے۔

     

  • ایس ای سی پی کی لسٹڈ کمپنیوں کو وارننگ

    ایس ای سی پی کی لسٹڈ کمپنیوں کو وارننگ

    سیکورٹیزاینڈ ایکسچینج کمیشن(ایس ای سی پی)نے لسٹڈ کمپنیوں کو خبردار کیا ہے کہ کمپنیاں قوائد وضوابط کے مطابق اپنے سہ ماہی اور سالانہ گوشوارے رجسٹرار آف کمپنیز اور انفورسمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو الگ الگ جمع کروائیں۔

    ایس ای سی پی کے مطابق انفورسمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ کئی لسٹڈ کمپنیاں صرف آن لائن فائلنگ کی سہولت استعمال کرتے ہوئے اپنے سالانہ گوشوارے رجسٹرار آف کمپنیز کو جمع کروا دیتی ہیں لیکن یہ گوشوارے الگ سے ایس ای سی پی کے انفورسمنٹ ڈیپارمنٹ کو جمع نہیں کروائے جاتے۔

    اس بات کی وضاحت کی جاتی ہے کہ کمپنیز آرڈنینس 1984 کے قواعد کے مطابق، لسٹڈ کمپنیاں اپنے سہ ماہی اور سالانہ گوشوارے نہ صرف رجسٹرار آف کمپنیز کو جمع کروانا ضروری ہیں بلکہ یہ گوشوارے الگ سے انفورسمنٹ ڈیپارٹمنٹ میں بھی جمع کروانا لازمی ہے۔

    تمام لسٹڈ کمپنیوں اپنے سہ ماہی اور سالانہ گوشوارے اور ریٹرن دستاویزی شکل میں ایس ای سی پی کے انفورسمنٹ ڈیپارمنٹ میں بھی جمع کروائیں۔

     

  • انشورنس سیکٹر کے قواعد میں ترامیم کیلئے ایس ای سی پی کی تجاویز

    انشورنس سیکٹر کے قواعد میں ترامیم کیلئے ایس ای سی پی کی تجاویز

    انشورنس سیکٹر کے قواعد 2002 ء میں متعدد ترامیم تجویزسکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن(ایس ای سی پی )نے ملک میں بیمہ کاری کی صنعت کے فروغ اور پالیسی ہولڈروں کے سرمائے کے تحفظ کے پیش نظرانشورنس سیکٹر کے قواعد 2002ء میں متعدد ترامیم تجویز کردی ہیں۔

    یہ ترامیم انشورنس سروئیرز کے لائسنس اور رجسٹریشن سے متعلق ہیں ،ایس ای سی پی حکام کے مطابق ان ترامیم میں دلچسپی رکھنے والے افراد اورانشورنس کمپنیاں تجویز کردہ ترامیم پر اپنی آراء تیس دن کے اندر ایس ای سی پی کو جمع کروا سکتے ہیں۔

    مجوزہ ترامیم جائزہ کے لئے ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر جاری کی گئی ہیں،ایس ای سی پی کی جانب سے اس امید کا اظہار کیا گیا ہے کہ مجوزہ ترامیم ملک میں انشورنس کی صنعت کے فروغ میں معاون ثابت ہوں گی۔

     

  • ایس ای سی پی اور ای او بی آئی کے مابین اہم یاداشت پر دستخط

    ایس ای سی پی اور ای او بی آئی کے مابین اہم یاداشت پر دستخط

    سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) اور یمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹیٹیوٹ ( ای او بی آئی ) کے مابین معلومات کے تبادلہ اور باہمی تعاون کی اہم یاداشت پر دستخط کئے گئے ہیں۔

    یاداشت کے مطابق ایس ای سی پی اہم معلومات کے حصول کے لئے فیلڈ میں موجود ای او بی آئی کے اسٹاف سے استفادہ کر سکے گا جبکہ دونوں ادارے اہم معلومات کا تبادلہ بھی کرسکیں گے۔

    دونوں ادارے مشترکہ قوانین اور ریگولیشن میں ترامیم کے متعلق ایک دوسرے کو آگاہ رکھیں گے اور اہم پالیسی امور میں مشاورت بھی کریں گے، ایس ای سی پی اور ای او بی آئی کے مابین تعاون سے ملکی معشیت کو دستاویزی شکل دینے میں مدد ملے گی اور دونوں اداروں کی کارکردگی میں بھی اضافہ ہوگا۔

     

  • حکومت اوورسیز پاکستانیوں کیلئے قرضوں کی مارکیٹ تشکیل دینے میں کوشاں

    حکومت اوورسیز پاکستانیوں کیلئے قرضوں کی مارکیٹ تشکیل دینے میں کوشاں

    وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ بینکوں کی طرح حکومت اُوورسیز پاکستانیوں اور مقامی سرمایہ کاروں کیلئے قرضوں کی مارکیٹ تشکیل دینے میں کوشاں ہے۔ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں ایک اجلاس کی صدارت کرتےہوئے اسحاق ڈارکا کہنا تھاکہ حکومت نے اُوورسیز پاکستانیوں کیلئے اسلام آبادمیں دوسیکٹربنانےکافیصلہ کیا ہے۔ جہاں یہ مارکیٹ بننے سے چھوٹےاُوربڑےتمام سرمایہ کارقرضوں کی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرسکیں گے۔

    قائم مقام چیئرمین ایس ای سی پی طاہر محمود نے بریفنگ دیتےہوئے بتایا کہ تارکین وطن ان سیکٹرزمیں پلاٹ فارن کرنسی میں خرید سکیں گے۔ اس کےعلاوہ پاکستان سرمایہ کاری بانڈ اورٹی بلزجلداسٹاک مارکیٹس میں لانچ کردیئے جائیں گےاورفروری 2014 کے بعد سےاِن کی وہاں تجارت شروع ہوجائیگی۔