Tag: ایس ای سی پی

  • نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن ریسورس مینجمنٹ رجسٹرڈ ادارہ نہیں، عوام ہوشیار رہیں

    نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن ریسورس مینجمنٹ رجسٹرڈ ادارہ نہیں، عوام ہوشیار رہیں

    اسلام آباد : سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ ’نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن ریسورس مینجمنٹ‘ کے نام سے قائم ایک ادارہ نے اپنی ویب سائٹ پر لکھ رکھا ہے کہ یہ ادارہ کمپنیز ایکٹ کی دفعہ 42 کے تحت ایس ای سی پی کے ساتھ رجسٹرڈ ہے۔

    اس ادار ہ کا یہ دعویٰ بالکل غلط اور گمراہ کن ہے، اس تاثر کو مزید پختہ کرنے کے لئے اس ادارے کے ویب سائٹ (https://nihrm.org/) پر اخبارات کے تراشے اور ویڈیوز پر لگا رکھی ہیں۔

    واضح رہے کہ’نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن ریسورس مینجمنٹ‘ کے نام سے کوئی ادارہ سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن سے رجسٹرڈ نہیں اور نہ ہی ایس ای سی پی نے اس نام سے کسی ادارہ کو سرٹیفکیٹ جاری کیا ہے۔

    عوام کے بہترین مفاد میں انہیں آگاہ کیا جاتا ہے کہ اس ادارے کے ساتھ کسی بھی قسم کے لین دین میں محتاط رہیں، ایس ای سی پی ’نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن ریسورس مینجمنٹ‘کے خلاف قانونی چارہ جوئی کر رہا ہے۔

  • عوام ریلائبل اسٹیٹ کے نام سے قائم جعلی کمپنی سے ہوشیار رہیں، ایس ای سی پی

    عوام ریلائبل اسٹیٹ کے نام سے قائم جعلی کمپنی سے ہوشیار رہیں، ایس ای سی پی

    اسلام آباد : سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے عوام الناس کو انتباہ کیا ہے کہ ریلائبل اسٹیٹ کے نام سے قائم جعلی کمپنی میں کسی بھی قسم کی سرمایہ کاری نہ کریں۔

    یہ جعلی کمپنی سوشل میڈیا پر اشتہارات کے ذریعے عوام کو مختلف ملٹی لیول مارکیٹنگ اور غیر حقیقی منافع کے وعدوں پر مبنی فراڈ اسکیموں میں سرمایہ کاری کے لئے ترغیب دے رہی ہے اور عوام سے رقم بٹورنے کی کوشش کر رہی ہے۔

    جعلی کمپنی کی ویب سائٹ پر، ریلائبل اسٹیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام سے ایس ای سی پی سے رجسٹریشن کا جعلی سرٹیفیکیٹ بھی آویزاں کر رکھا ہے۔ یاد رہے کہ اس کمپنی کی ویب سائٹ http://reliablestate.co ہے۔ عوام الناس کو انتباہ کیا جاتا ہے کہ ریلائبل اسٹیٹ کے نام سے کوئی کمپنی ایس ای سی پی سے رجسٹرڈ نہیں ہے۔

    واضح رہے کی کمپنیز ایکٹ2017کے تحت پاکستان میں ملٹی لیول مارکیٹنگ، منافع کے حصول کی پا نزی یا پیرامڈ اسکیموں کی اجازت نہیں اور اس طرح کا کوئی بھی کاروبار ممنوع ہے اور قانون کی خلاف ورزی تصور کیا جاتا ہے۔

  • ایس ای سی پی نے نومبر میں 1,060 نئی کمپنیاں رجسٹر کیں

    ایس ای سی پی نے نومبر میں 1,060 نئی کمپنیاں رجسٹر کیں

    اسلام آباد: اسکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) نے نومبر میں ایک ہزار ساٹھ نئی کمپنیاں رجسٹر کیں، گذشتہ مالی سال کے اس ماہ کے مقابلے میں کمپنیوں کی رجسٹریشن میں بیس فیصد اضافہ ہو۔

    تفصیلات کے مطابق اب رجسٹرڈ کمپنیوں کی تعداد تیرانوے ہزار ایک سو ستاون(93,157) ہوچکی ہے، رجسٹریشن کے عمل میں نام کی آسان شرائط، فیس کی کمی اور کمپنی رجسٹریشن آفسز کی سہولت کاری جیسی مختلف اصلاحاتی اقدامات کی وجہ سے بڑے پیمانے پر رجسٹریشن میں اضافہ ہوا ہے۔

    ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ تقریباً بہتر72 فیصد کمپنیاں بطور پرائیویٹ لمیٹڈ رجسٹر ہوئیں جبکہ چھبیس فیصد سنگل ممبر، دو فیصد پبلک ان لسٹڈ، غیر منافع بخش کمپنیاں اور لمیٹڈ لائیبلٹی کمپنیاں ہیں، سب سے زیادہ ٹریڈنگ کے شعبے سے تعلق رکھنے والی کمپنیاں کی رجسٹریشن ہوئی جن کی تعدادایک سو پینسٹھ (165) تھی۔

    خدمات کے شعبے میں ایک سو ترپین (153)، تعمیرات کے شعبے میں ایک سو بیس(120)، انفرمیشن ٹیکنالوجی میں ایک سو سترہ(117)، سیاحت میں انہتر(69)، رئل اسٹیٹ میں سینتیس (37)، خوراک اور مشروبات میں پینتیس(35)، کارپوریٹ ایگری کلچر فارمنگ کے شعبے، تعلیم کے شعبے، مارکیٹنگ اور ایڈورٹائیزنگ کے شعبے میں کمپنیز کی رجسٹریشن کی تعداد بتیس (32) رہی۔

    ایس ای سی پی کے مطابق انجینئرنگ میں تیس (30)، ٹرانسپورٹ میں تیئس (23)، ایندھن اور توانائی میں انیس، (19) صحت کے شعبے میں سولہ (16)، ٹیکسٹائل میں پندرہ (15)، آٹو اینڈالائیڈ، مواصلات، لاگینگ، کان کنی اور فارماسیوٹیکل میں چودہ(14) اور پچانوے(95) کمپنیاں دیگر شعبوں میں رجسٹر ہوئیں۔

    چھتیس نئی کمپنیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی، ان سرمایہ کاروں کا تعلق آسٹریا، آذربائیجان، بیلجیم، چین، ڈنمارک، فرانس، یونان، جنوبی کوریا، کویت، مڈغاسکر، ملائشیا، اومان، سپین، ترکی اور برطانیہ سے ہے، چار سو آٹھ کمپنیاں اسلام آباد میں رجسٹر ہوئیں، لاہور میں دوسو اکسٹھ، کراچی میں دو سو ایک کمپنیاں رجسٹر ہویئں جبکہ پشاور، ملتان، فیصل آباد، گلگت بلتستان، کوئٹہ اور سکھر میں باسٹھ (62)، اٹھاون(58)، تیس (30)، تئیس(23)، تیرہ(13) اور چار(4) کمپنیاں رجسٹر ہوئیں۔

  • ایس ای سی پی نے اینٹی منی لانڈرنگ کے نئے قوانین جاری کردیئے

    ایس ای سی پی نے اینٹی منی لانڈرنگ کے نئے قوانین جاری کردیئے

    کراچی : ایس ای سی پی نے اینٹی منی لانڈرنگ کے نئے قوانین جاری کردیئے، نئےقوانین کا اطلاق بروکرز، بیمہ، مضاربہ کمپنیز و مالیاتی اداروں پر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس اجلاس سے پہلے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے اہم اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے اینٹی منی لانڈرنگ کے نئے قوانین جاری کردیئے۔

    اعلامیہ کے مطابق ایس ای سی پی نے انسداد دہشت گردی فنانسنگ کے لئے بھی نئے ضوابط جاری کیے ہیں، اینٹی منی لانڈرنگ، کاؤنٹر ٹیرر ازم کے پرانے قوانین کو کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔

    ایس ای سی پی کے نئے قوانین کا اطلاق بروکرز، بیمہ، مضاربہ کمپنیز و مالیاتی اداروں پر ہوگا، اصول و ضوابط فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی سفارشات کے مطابق ہیں۔

    نئے قوانین سے دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام میں مزید مدد ملے گی، نئے ضوابط کا اطلاق غیر ملکی اداروں کی پاکستانی برانچوں پر بھی ہوگا، مالی خدمات فراہم کرنے والوں پر صارفین کی جانچ پڑتال لازمی ہوگی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ24جون کو پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد ہوگا، جس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے یا بلیک لسٹ میں ڈالنے سے متعلق غور ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • ایس ای سی پی نے کمپنی رجسٹریشن کا عمل نہایت آسان کردیا

    ایس ای سی پی نے کمپنی رجسٹریشن کا عمل نہایت آسان کردیا

    اسلام آباد : ایس ای سی پی نے عوام کو کاروبار کی سہولت کیلئے محض چار گھنٹوں میں کمپنی کو آن لائن رجسٹر کرانے کا طریقہ متعارف کرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے کاروبار کرنے کو آسان بنانے کے لئے کی جانے والی اصلاحات کے تسلسل میں نئی کمپنی کی رجسٹریشن کے عمل کو مزید سہل بنادیا ہے۔

    اس حوالے سے ایس ای سی پی کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ نئی کمپنی کے لئے نام کے حصول اور بعد ازاں کمپنی کی رجسٹریشن کو ایک ہی عمل کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔

    کمپنی کی رجسٹریشن کے طریقہ کار میں اس نمایاں تبدیلی کے بعد اب آن لائن طریقے سے کمپنی کی رجسٹریشن صرف چار گھنٹوں میں ممکن ہو سکے گی۔

    ایس ای سی پی کی جانب سے کمپنی کے نام کی درخواست اور کمپنی کی رجسٹریشن کے عمل کو اکٹھا کرنا ورلڈ بینک کی رپورٹ میں کاروبار کے لئے آسانیاں فراہم کرنے والے عوامل کے عین مطابق ہے۔

    کمپنی رجسٹریشن کے طریقہ کار میں تبدیلی کے بعد اب کمپنی رجسٹرڈ کروانے کے خواہش مند افراد کو صرف ایک درخواست جمع کروانی ہو گی، جس میں کمپنی کے لئے تین نام تجویز کرنے ہوں گے۔

    اس کے علاوہ اسی درخواست کے ساتھ ہی مجوزہ کمپنی کا میمورنڈم آف ایسوسی ایشن اور آرٹیکلزآف ایسوسی ایشن بھی جمع کروانے ہوں گے۔

    نئی کمپنی کی رجسٹریشن کی درخواست کے ساتھ ہی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کا نام بھی ساتھ ہی تجویز کیا جا سکتا ہے۔

  • کالعدم تنظیموں کے اثاثے منجمد، عطیات دینے والے کو ایک کروڑ جرمانہ ہوگا

    کالعدم تنظیموں کے اثاثے منجمد، عطیات دینے والے کو ایک کروڑ جرمانہ ہوگا

    اسلام آباد : ایس ای سی پی نے کالعدم تنظیموں کو عطیات دینے پر پابندی عائد کرتے ہوئے جرمانے کا اعلان کردیا ہے جب کہ کالعدم تنظیموں سے منسلک افراد کے پر سفری پابندیاں بھی عائد ہوں گی.

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں اقوام متحدہ کی پابندی فہرست میں موجود تمام تنظیموں کو عطیات دینا ممنوع  قرار دے دیا گیا ہے.

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں پر ایک کروڑ روپے تک جرمانہ ہوگا اس کے علاوہ  کالعدم تنظیموں اور ان سے  منسلک افراد پر سفری پابندیاں عائد کرتے ہوئے کالعدم تنظیموں اور افراد کے اثاثہ جات منجمد کردیئے گئے ہیں.

    ایس ای سی پی کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کالعدم تنظیموں جن پر پابندی عائد کی گئی ہے میں حافظ سعید کی جماعت الدعوۃ اور  فلاح انسانیت فاؤنڈیشن اقوام متحدہ کی پابندی فہرست میں شامل ہیں اس لیے ان پر بھی نوٹیفیکشن کا اطلاق ہوگا.

    دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ وفاق حکومت نے جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے مالی اثاثے ضبط کرتے ہوئے دونوں تنظیموں کا انتظام سرکاری تحویل میں لینے کا بھی فیصلہ کیا ہے تاہم اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے.

    غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز نے اپنی خصوصی رپورٹ میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے حافظ سعید کی سربراہی میں چلنے والی تنظیم جماعۃ الدعوۃ اور فلاحی ادارے فلاح انسانیت فاؤنڈیش کا نظم و نسق سنبھالنے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے.

    رائٹرز نے یہ دعوی بھی کیا ہے اس بات کا فیصلہ 19 دسمبر کو ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا تھا جہاں صوبائی اور وفاقی حکومت کو دونوں تنظیموں کے اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرکے سرکاری تحویل میں لینے کے لیے اقدامات کرنے کے احکامات دے دیے گئے.

    دوسری جانب جماعتہ الدعوہ کے ترجمان نے اس قسم کے کسی اقدام سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے دونوں تنظیموں کے اثاثہ جات یا سرکاری تحویل میں لیے جانے کے حوالے سے کوئی حکم نامہ موصول نہیں ہوا ہے.

  • ایس ای سی پی میں کمپنیوں کی رجسٹریشن، ماہ نومبرمیں چالیس فیصد اضافہ

    اسلام آباد: سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے نومبر میں کل881 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ کیں جو کہ گزشتہ سال نومبر کے مہینے میں ہونے والی رجسٹریشن سے چالیس فیصد زائد ہیں۔

    ایس ای سی پی کی جانب سے کمپنی رجسٹریشن کے طریقہ کار میں آسانی، رجسٹریشن فیس میں کمی، کمپنی رجسٹریشن دفاتر میں سہولت مراکز کا قیام کمپنیوں کی رجسٹریشن میں اضافہ کے رجحان کا باعث رہا۔

    ترجمان کے مطابق نئی رجسٹریشن کے بعد ایس ای سی میں میں کل رجسٹرڈ کمپنیوں کی تعداد چوراسی ہزار دو سو ایک ہو گئی ہے، رجسٹر ہونے والی کمپنیوں میں بیاسی فی صد پرائیویٹ لمیٹڈ، سولہ فی صد کمپنیاں بطور سنگل ممبر کمپنی اور دو فی صد کمپنیاں پبلک ان لسٹڈ کمپنیوں، ٹریڈ آرگنائزیشن اورغیر ملکی کمپنیوں کے طور پر رجسٹرڈ ہوئیں۔

    سب سے زیادہ کمپنیاں خدمات کے شعبے میں رجسٹرڈ ہوئیں جن کی تعداد134ہے، جبکہ تجارتی شعبے میں 118، انفارمیشن ٹیکنالوجی میں91، سیر و سیاحت میں52، انجینئرنگ میں38، تعلیم میں 29،خوراک و مشروبات میں28، کارپوریٹ ایگریکلچرل فارمنگ اور رئیل اسٹیٹ میں22 کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں۔

    اس کے علاوہ ٹیکسٹائل میں20‘ ہیلتھ کئیر میں18، دوا سازی اور ٹرانسپورٹ میں16، آٹو الائیڈ، کیبل اور الیکٹرک کے سامان ہر ایک میں11جبکہ148کمپنیاں دیگر مختلف شعبوں میں رجسٹر ہوئیں۔

    نومبر کے مہینے میں کراچی اور لاہور میں پانچ غیر ملکی کمپنیاں بھی رجسٹرڈ ہوئیں، اس ماہ 47کمپنیوں میں افغانستان، آسٹریلیا، کینیڈا، چین، اٹلی، ساوتھ کوریا، لبنان، میکڈونیا، مراکش، میکسیکو، پولینڈ، ساؤتھ افریقہ، سوئٹزر لینڈ، برطانیہ اور امریکہ سے غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی : ایس ای سی پی اور اسٹاک مارکیٹ کے بروکرز میں تنازع

    کراچی : ایس ای سی پی اور اسٹاک مارکیٹ کے بروکرز میں تنازع

    کراچی : سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)اور اسٹاک مارکیٹ کے بروکرز میں تنازعہ شدت اختیار کرگیا ہے جس کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے بورڈ کی تشکیل نو 9ماہ سے تاخیر کا شکار ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز رضوان عامر کے مطابق ایس ای سی پی اور اسٹاک مارکیٹ کے بروکرز کے درمیان تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے، اس حوالے سے اسٹاک مارکیٹ بروکرز ایسوسی ایشن نے ایس ای سی پی ٹریبونل کو خط ارسال کیا ہے۔

    مذکورہ خط سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے سیکریٹری بلال رسول کو لکھا گیاہے، خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے بورڈ کی تشکیل نو9 ماہ سے تاخیر کا شکار ہے۔

    اسٹاک مارکیٹ کے بورڈ پرخود مختار ڈائریکٹرز کی تعیناتی روک دی گئی ہے، یہ تعیناتی ایس ای سی پی نے چار لائن کا ایس آر او جاری کرکے روکی۔


    مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج کا ٹریڈنگ ڈیٹا لیک ہونے کا انکشاف


    بروکرز کے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ بروکریج ہاؤسز کی بورڈ پر نمائندگی نہ ہوئی تو عدالتی آپشن کھلا ہے، اسٹاک مارکیٹ ڈی میوچلائزیشن سے پہلے بورڈ پر بروکرز کے چار ڈائریکٹرز ہوتے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • ایس ای سی پی کا پیراڈائزلیکس میں شامل پاکستانیوں کیخلاف ایکشن، اثاثوں کی چھان بین شروع

    ایس ای سی پی کا پیراڈائزلیکس میں شامل پاکستانیوں کیخلاف ایکشن، اثاثوں کی چھان بین شروع

    اسلام آباد: ایس ای سی پی کا پیراڈائزلیکس میں شامل پاکستانیوں کیخلاف ایکشن ایس ای سی پی نےاثاثوں کی چھان بین شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کے بعد اب پیراڈایز لیکس والے مشکل میں آگئے، ایس ای سی پی نے پیراڈائزلیکس میں شامل پاکستانیوں کیخلاف کارروائی کافیصلہ کر لیا۔

    چیئرمین ایس ای سی پی کا کہنا ہے پیراڈائز لیکس میں نام آنےوالے پاکستانیوں کےاثاثوں کی چھان بین شروع کردی ہے، ایس ای سی پی قوانین کے مطابق کارروائی کرے گا۔

    اس سے قبل پیراڈائزلیکس میں شامل پاکستانیوں کیخلاف ایف بی آر پہلے ہی تحقیقات شروع کرچکا ہے، ایف بی آرنے پیراڈائزلیکس میں 19 نام ایس ای سی پی کو بھیجے ہیں،اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی اور ایف بی آرمعلومات کاتبادلہ بھی کریں گے۔


    مزید پڑھیں : پیراڈائز پیپرز میں نامزد افراد کے خلاف کارروائی ہوگی۔ گورنر اسٹیٹ بینک


    یاد رہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کا کہنا تھا پانامہ پپپرز کی طرح پیراڈائز پپیرز میں سامنے آنے والے افراد کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

    طارق باجوہ کا کہنا تھا کہ نامزد افراد کی تفصیلات بینکوں سے حاصل کی جائیں گی، بینک اس بات کی چھان بین کریں گے کہ یہ رقم غیر ملکی اکاؤنٹس میں منتقل کیسے کی گئی تھی۔ یہ سرمایہ کاری کیسے عمل میں آئی اس کے بارے میں بھی تحقیقات کریں گے۔

    واضح رہے کہ  آف شور کمپنیوں کے حوالے سے کام کرنے والی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے نے پیراڈائز لیکس کی دستاویزات جاری کی تھیں، جس میں ایک سو پینتیس پاکستانیوں کے نام سامنے آئے تھے۔

    مذکورہ دستاویز میں پہلا نام ٹیکس چوری کرکے آف شور کمپنی بنانے والے شوکت عزیزکا ہے، این آئی سی ایل کے سابق چیئرمین ایاز خان نیازی کا نام بھی شامل تھا۔


    مزید پڑھیں : پیراڈائز لیکس: سابق وزیراعظم شوکت عزیز بھی ٹیکس چور نکلے


    پیراڈائز پیپرز کے مطابق شوکت عزیز نے وزارت داخلہ کے دور میں انٹارکٹک ٹرسٹ قائم کیا تھا، ٹرسٹ کی بینیفشری شوکت عزیز کی اہلیہ بچے اور پوتی ہیں

    پیپرز کے مطابق ایاز خان نیازی کی ایک کمپنی ٹرسٹ اینڈ لشین ڈسکریشنری کےنام سے ہے جبکہ باقی تین کمپنیاں انڈلشین، اسٹیبشلمنٹ لمیٹڈ، انڈلشین انٹرپرائز لمیٹڈ اور انڈلشین ہولڈنگز لمیٹڈ کے نام سے ہیں، تینوں کمپنیاں دو ہزار دس میں قائم کی گئیں،ایاز خان کے دو بھائی اور والد کے نام بطور ڈائریکٹر پیراڈائز پیپرز میں شامل ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس میں ظفرحجازی پرفرد جرم عائد

    ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس میں ظفرحجازی پرفرد جرم عائد

    اسلام آباد : عدالت نے ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس میں سابق چیئرمین ایس ای سی پی ظفرحجازی پرفرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں اسپیشل جج ارم نیازی کی عدالت میں سابق چیئرمین سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان پر ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس میں فرد جرم عائد کردی گئی۔

    اسپیشل جج نے ظفرحجازی کو فرد جرم کے نکات پڑھتے ہوئے بتایا کہ آپ پرچوہدری شوگرملز کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ الزام ہے، آپ نے ریکارڈ ٹیمپرنگ کے لیے ماتحت افسران پر ڈباؤ ڈالا۔

    سابق چیئرمین ایس ای سی پی ظفرحجازی نے فرد جرم عائد کرنے پرصحت جرم سے انکار کرتے ہوئے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

    پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ اس کیس میں ریکارڈ ٹیمپرنگ کے حوالے سے ہمارے پاس گواہ موجود ہیں اور ہم ثابت کریں گے کہ ریکارڈ ٹیمپرنگ ہوئی ہے۔


    چیئرمین ایس ای سی پی ظفرحجازی کوگرفتارکر لیا گیا


    یاد رہے کہ رواں سال 21 جولائی کو چو ہدری شوگرمل ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس میں چیئرمین سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ظفر حجازی کو گرفتار کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔