Tag: ایس ای سی پی

  • ایس ای سی پی نے نان لسٹڈ کمپنیوں کے لئے نئے اصول متعارف کروا دئیے

    ایس ای سی پی نے نان لسٹڈ کمپنیوں کے لئے نئے اصول متعارف کروا دئیے

    کراچی : سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے شفاف اور ذمہ دارانہ کاروبار کے لئے نان لسٹڈ کمپنیوں کیلئے نئے اصول جاری کئے ہیں ۔

    ایس ای سی پی کے متعارف کردہ اصول کاروباری شعبہ کو بہترین بین الاقوامی معیارات سے ہم آہنگ کرتے ہوئے نان لسٹڈ کمپنیوں کیلئے کاروباری شعبے کے نظام میں تبدیلی کا باعث ہوں گے۔

    ترجمان کے مطابق یہ اصول رضاکارانہ راہنمائی فراہم کرتے ہوئے پاکستان میں کام کرنے والی ایسی ساٹھ ہزار سے زائد کمپنیوں کواندرونی اور بیرونی اصلاح کے لئے نظم و نسق کی ایک ٹول کٹ فراہم کرتے ہیں۔

    ان اصولوں کا مقصد کمپنیوں کے لئے بہتر فریم ورک فراہم کرتے ہوئے کاروباری طریق کار میں بہتری لانا ہے، ان اصولوں کا نفاذ ایس ای سی پی کے کاروباری شعبے کے فروغ اور ترقی کے لئے بڑے منصوبے کا حصہ ہے۔

    ان اصولوں کے اطلاق سے کاروباری شعبے کو زیادہ بہتر انداز میں منضبط کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

  • ایس ای سی پی نے پراویڈنٹ فنڈ قواعد برائے ملازمین 2016 ء متعارف کرا دیا

    ایس ای سی پی نے پراویڈنٹ فنڈ قواعد برائے ملازمین 2016 ء متعارف کرا دیا

    کراچی: سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے پراویڈنٹ فنڈ میں حصّہ لینے والے ملازمین کی کمائی کے تحفظ کے لئے پراویڈنٹ فنڈ (لسٹڈ سکیورٹیز میں سرمایہ کاری) قواعد برائے ملازمین 2016 ء متعارف کرا دیئے ہیں، اس اہم فیصلہ کے لئے ایک جامع مشاورتی عمل کے بعد ان قواعد کو حتمی شکل دی گئی۔

    کمپنیز آرڈیننس1984ء کے مطابق کمپنیوں کے لئے پراویڈنٹ فنڈکا قیام بے حد ضروری ہے، منڈی میں ترقی لانے اور پراویڈنٹ فنڈزکی لسٹڈ سکیورٹیز میں سرمایہ کاری کرنے کی حوصلہ افزائی کے لئے1996 میں پراویڈنٹ فنڈ (لسٹڈ سکیورٹیز میں سرمایہ کاری) قواعد برائے ملازمین متعارف کرائے گئے تھے۔

    نئے قواعد کے ذریعے پراویڈنٹ فنڈ میں سے کی جانے والی سرمایہ کاری کے لئے سخت معیار وضع کیا جا رہا ہے، کمپنی کی تشکیل یا اس کی منسلکہ انڈر ٹیکنگز میں مجموعی سرمایہ کاری فنڈ کے حجم کے پانچ فیصد تک محدود کر دی گئی ہے، ساتھ ہی پراویڈنٹ فنڈ/ٹرسٹ کے ذریعے کی گئی سرمایہ کاریوں کی رپورٹیں ہر چھ ماہ بعد جمع کروانا لازم قرار دیا گیا ہے۔

    ایسی صورت میں جہاں پراویڈنٹ فند سے پاکستان میں پاکستان سٹاک ایکسچینج کے ساتھ لسٹڈ سکیورٹیز میں سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا جائے گا تو سرمایہ کاری پراویڈنٹ فنڈ کے حجم کے پچاس فیصد سے زائد نہیں ہوگی۔

  • ایس ای سی پی نے انگریزی اور اردو میں نئی ویب سائٹ لانچ کر دی

    ایس ای سی پی نے انگریزی اور اردو میں نئی ویب سائٹ لانچ کر دی

    کراچی: سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں تمام خصوصیات سے مزین اپنی نئی ویب سائٹ لانچ کردی ہے، نئے سرے سے تیار کی گئی۔

    ویب سائٹ میں عوام الناس، سرمایہ کاروں، سٹیک ہولڈروں اور میڈیا کے لئے معلومات تک فوری اور جامع رسائی آسان تر بنا دی گئی ہے تاکہ ایس ای سی پی اور اس کے انضباطی نظام کے بارے میں بہتر آگاہی فراہم کی جا سکے۔

    ایس ای سی پی کے چیئرمین ظفر حجازی نے اس حوالے سے کہا کہ نئی ویب سائٹ صارفین کے لئے آگہی کا بہترین وسیلہ ثابت ہوگی، ساتھ ہی ساتھ یہ ویب سائٹ سرمایہ کاروں اور عوام الناس کے لئے اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں سرمایہ کاری سے متعلقہ تمام ضروری اور تازہ ترین معلومات کا فوری ذریعہ بھی ہے۔

    اس ویب سائٹ کا مقصد پاکستان میں مضبوط انضباطی اصول کے تابع جدید اور کار گزار کاروباری شعبہ کا فروغ اور کیپٹل مارکیٹ کے لئے سہولیات کی فراہمی ہے۔

  • ایس ای سی پی نے جولائی میں 386 نئی کمپنیاں رجسٹرکیں

    ایس ای سی پی نے جولائی میں 386 نئی کمپنیاں رجسٹرکیں

    کراچی: سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ایس ای سی پی نے جولائی میں 386 کمپنیاں رجسٹر ڈکیں ، جن میں 85 فیصد کمپنیاں پرائیویٹ لمیٹڈ‘ بارہ فیصد سنگل ممبرجبکہ باقی تین فیصد میں پبلک ان لسٹڈ ، غیر منافع بخش ایسوسی ایشن اور غیر ملکی کمپنیاں شامل ہیں۔

    ترجمان کے مطابق گزشتہ ماہ سب سے زیادہ کمپنیاں تجارت کے شعبے میں رجسٹرڈ ہوئیں جن کی تعداد61 ہے‘ خدمات کے شعبے میں45 ‘ تعمیرات 42 ‘ انفارمیشن ٹیکنالوجی 37 ‘ سیاحت 23 ‘ انجینئرنگ 14 ‘رئیل اسٹیٹ ڈولپمنٹ اور آٹو الائیڈ میں 13‘13 جبکہ ٹیکسٹائل میں 12 ‘ کھانے پینے اور مشروبات میں 11 ‘ ایند ھن اور توانائی میں 10 ‘ ادویہ سازی میں بھی 10 اور 95 کمپنیاں دوسرے مختلف شعبوں میں او ر 5 بین الاقوامی کمپنیاں اسلام آباد‘ لاہور اور کراچی میں رجسٹر ہوئیں ، علاوہ ازیں، جولائی میں 32 کمپنیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی۔

    ان سرمایہ کاروں کا تعلق افغانستان‘ آسٹریلیا‘ کینیڈا‘ چین‘ فرانس‘ اٹلی‘ قازقستان‘ ملائیشیا‘ نیدرلینڈ‘ پورٹو ریکو‘ سنگا پور‘ سپین‘ تھائی لینڈ‘ برطانیہ اور امریکہ سے ہے، یہ سرمایہ کاری آٹو الائیڈ‘ تعمیرات‘ مواصلات‘ کارپوریٹ ایگریکلچرل فارمنگ‘ کھانے پینے ومشروبات‘ ایند ھن و توانائی‘ انفرمیشن ٹیکنالوجی‘ کاغذ اور بورڈ‘ پاور جنریشن ‘ خدمات‘ سٹیل‘ تجارت‘ ٹرانسپورٹ اور دوسرے مختلف شعبوں میں کی گئی۔

    ماہ جولائی میں سب سے زیادہ رجسٹریشن ‘اسلام آباد کے کمپنی رجسٹریشن آفس میں ہوئی جہاں 130 کمپنیا ں رجسٹر ہوئیں جبکہ 124 لاہور‘ 88 کراچی ‘ فیصل آباد میں 12 ملتان میں 18‘ پشاور میں 13 اور کوئٹہ میں ایک کمپنی رجسٹر ہوئی۔

  • بیمہ کمپنیوں کو اپنی ویب سائٹس  سے خامیاں‌ دور کرنے کا حکم

    بیمہ کمپنیوں کو اپنی ویب سائٹس سے خامیاں‌ دور کرنے کا حکم

    کراچی: سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے بیمہ کمپنیوں کی ویب سائٹوں پر مطلوبہ مواد کی تصدیق کا عمل شروع کر دیا ہے ، جس کے نتیجے میں اب تک بیمہ کمپنیوں کی ویب سائٹوں میں متعدد خامیوں کی نشان دہی کی جا چکی ہے۔

    ترجمان کے مطابق ایس ای سی پی نے تینتیس بیمہ کمپنیوں کو تنبیہ کی ہے کہ وہ خامیوں کا تدارک کرنے کے ساتھ ساتھ ماضی میں جاری کردہ مراسلوں اور اطلاع ناموں کو اپ ڈیٹ رکھیں۔

    ایس ای سی پی نے تمام لسٹڈ اورنان لسٹڈ کمپنیوں کو اپنے حکم نامہ نمبر 634(1)/2014 کے ذریعے ہدایت کی تھی کہ وہ اپنی ویب سائٹ کے ذریعے کمپنی کے بارے میں مکمل معلومات کی فراہمی، کمپنی کے مقاصد، گورننس کا ڈھانچہ، ڈائریکٹروں کے الیکشن اور کمپنی کی مالی حیثیت کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کریں۔

    تصدیق کا عمل شروع  ہونے کے نتیجے میں اب تک بیمہ کمپنیوں کی ویب سائٹوں میں متعدد خامیوں کی نشان دہی کی جا چکی ہے۔

  • ایس ای سی پی نے کریڈٹ ریٹنگ کمپنیوں کے لئے نیا انضباطی نظام متعارف کردیا

    ایس ای سی پی نے کریڈٹ ریٹنگ کمپنیوں کے لئے نیا انضباطی نظام متعارف کردیا

    کراچی: کیپٹل مارکیٹ کو مستحکم کرنے کی کوششوں اور سیکورٹیز ایکٹ کے تحت ضمنی قانون سازی کے جزو کے طور پر سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے کریڈ ٹ ریٹنگ کمپنیز ضوابط 2016کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ ضوابط نہ صرف موجودہ نظام کی خامیوں کی اصلاح کرتے ہیں بلکہ کریڈٹ ریٹنگ کمپنیوں کے لئے بہترین بین الاقوامی اصولوں اور طریق کار پر مبنی انضباطی نظام قائم کرنے میں معاون بھی ہوں گے۔

    ترجمان کے مطابق نئے ضوابط عوامی آرا ء اور سٹیک ہولڈرز کے مشوروں کو مد نظر رکھتے ہوئے وضع کئے گئے ہیں، ان ضوابط کے ذریعے کریڈٹ ریٹنگ کمپنیوں کے لئے نئے مطلوبات متعارف کروانے اور موجودہ مطلوبات کو مضبوط بنانے کا مقصد سرمایہ کاروں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے، جبکہ موجودہ کریڈٹ ریٹنگ کمپنیوں کے کاروبار ی تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے متعدد نئے مطلوبات کو مرحلہ وار لاگو کیا جائے گا۔

    نئے انضباطی نظام کا اہم ترین پہلو کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کے لئے مفصل نظام برائے اجرائے لائسنس متعارف کروانا ہے ۔

  • لمیٹڈ لائبیلیٹی پارٹنرشپ بل 2016 قومی اسمبلی میں پیش

    لمیٹڈ لائبیلیٹی پارٹنرشپ بل 2016 قومی اسمبلی میں پیش

    اسلام آباد : سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) کی جانب سے مالیات ڈویژن کو پاکستان میں ”کاروبار کی نئی کارپوریٹ شکل“ کی فراہمی اور معیشت کی کارپوریٹائزیشن کے لئے بھجوایا گیا ”لمیٹڈ لائبیلیٹی پارٹنرشپ بل 2016“ (ایل ایل پی بل) پارلیمان میں متعارف کرادیا گیا ہے۔

    پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل خان نے وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار کی جانب سے بل پارلیمان میں متعارف کرایا۔

    ترجمان کے مطابق یہ قانون پیشہ ورانہ مہارت اور کاروباری اقدامات کو ایک نئے اور با اثر انداز سے متحد، منظم اور ان پر عمل درآمد کرانے کے قابل بنائے گا۔

    اس بل کا فائدہ یہ ہے کہ یہ چھوٹے اور متوسط انٹرپرائزز پر تفصیلی قانونی مطلوبات عائد نہیں کرتا جو کہ دیگر بڑی کمپنیوں پر عائد ہوتے ہیں اس طرح یہ ان انٹرپرائزز کے لئے کافی مفید ثابت ہوگا،ایل ایل پی بل چھوٹی کاروباری فرمز جیسے انفرادی ملکیت/شراکت، جن کی ذمہ داریاں غیر محدود ہیں۔

    وہ کمپنیاں جن کی بگرانی کمپنیز آرڈیننس 1984کے تحت کی جاتی ہے، جس کے اراکین محدود ذمہ داریوں کا فائدہ اٹھاتے ہیں‘کے درمیان فرق کم کرے گا۔

     

  • ایس ای سی پی میں 641 نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن

    ایس ای سی پی میں 641 نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن

    اسلام آباد: سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں مئی کے دوران 641 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں اس طرح موجودہ مالی سال کے پہلے گیارہ مہینوں میں رجسٹریشن حاصل کرنے والی کمپنیوں کی کل تعداد پانچ ہزار چھ سو چھبیس ہو گئی۔

    ترجمان کے مطابق رجسٹریشن کی یہ تعداد گزشتہ سال کے اس عرصہ میں چوبیس فی صد زائد ہے۔مئی کے مہینے میں رجسٹر ہونے والی کمپنیوں میں 88 فیصد کمپنیاں پرائیویٹ لمیٹڈ،آٹھ فیصد سنگل ممبر جبکہ باقی چار فیصد میں پبلک ان لسٹڈ ، غیر منافع بخش ایسوسی ایشن اور غیر ملکی کمپنیاں شامل ہیں۔

    گزشتہ ماہ سب سے زیادہ کمپنیاں تجارت کے شعبے میں رجسٹرڈ ہوئیں جن کی تعداد پچاسی ہے جبکہ خدمات کے شعبے میں رجسٹرڈ ہونے والی کمپنیوں کی تعداد سڑسٹھ  ہے۔

    اسی طرح انفارمیشن ٹیکنالوجی میں چونسٹھ، تعمیرات میں پچاس،سیاحت میں اکتالیس،کمیونی کیشن میں چوبیس،ایند ھن و توانائی میں بائیس،رئیل اسٹیٹ ڈولپمنٹ اور کارپوریٹ ایگریکلچرل فارمنگ میں اکیس،فوڈ اور مشروبات میں انیس،انجیئنرنگ میں اٹھارہ، ٹیکسٹائل اور تعلیم میں سترہ سترہ،براڈ کاسٹنگ اور ٹیلی کاسٹنگ میں سولہ،پاور جنریشن اور ادویہ سازی میں چودہ چودہ،ٹرانسپورٹ میں تیرہ،آٹو اور اس سے متعلقہ شعبے میں بارہ اور حفظانِ صحت کے شعبے میں گیارہ اور دیگر مختلف شعبوں میں پچانوے کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں۔

     مئی کے مہینے میں 45 کمپنیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی، ان سرمایہ کاروں کا تعلق افغانستان،آسٹریلیا،کینیڈا،چین،اٹلی،جاپان،اردن، ملائیشیا، تھائی لینڈ، ترکی، برطانیہ، اور امریکا سے ہے جبکہ یہ غیر ملکی سرمایہ کاری آٹو اور اس سے متعلقہ  تاروں اور بجلی کی اشیا،تعمیرات، کارپوریٹ ایگریکلچرل فارمنگ، تعلیم،انجینئرنگ،کھانے پینے اور مشروبات، ایند ھن و توانائی،حفظانِ صحت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، چمڑا ،ادویہ سازی، پاور جنریشن، خدمات، اسٹیل اور اس سے متعلقہ سیاحت،تجارت، ٹرانسپورٹ اور بہت سے دوسرے شعبوں میں کی گئی۔

  • آڈٹ کا معیاربہتر بنانے کیلئے ایس ای سی پی اور آئی کیپ کے تحت سیمینار

    آڈٹ کا معیاربہتر بنانے کیلئے ایس ای سی پی اور آئی کیپ کے تحت سیمینار

    کراچی : پاکستان میں آڈٹ کے معیارات بہتر بنانے اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کو جدید معیار اور طریقوں سے آگاہ کرنے کے لئے سکیورٹیزاینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) اورانسٹیٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاونٹینٹ کی جانب سے ایک مشترکہ سیمینار منعقد کیا گیا۔

    سیمینارمیں چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جس کا مقصد پیشہ ور چار ٹرڈ اکاونٹنٹس کو ایس ای سی پی کی پالسیوں ، ریگولیٹری فریم ورک اور نظریات سے ا ٓگاہ کرنا تھا۔

    اجلاس میں زور دیا گیا کہ آڈٹ کے پیشے سے وا بستہ افراد کو دنیا بھر کے کارپوریٹ سیکٹر میں رونما ہوتی تبدیلیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے مساوی اور بہترین کارکردگی پیش کرنے کی ضرورت ہے۔

    اجلاس میں انٹرنیشنل فیڈریشن آف اکاونٹنٹس کے طے کردہ معیارات کے مطابق آڈیٹرز کو اپنے کردار اور روئیے میں بھی تبدیلی اور نرمی لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔

    ایس ای سی پی نے آڈٹ کے پیشے سے وابستہ چارٹرڈ اکاونٹنٹس کوکمپنیوں کے مالی معاملات میں عام طور پر پائی جانے والی خامیوں اور ان کی نشاندہی کے لئے ضروری ہدایات سے بھی آگاہ کیا۔

     

  • ایس ای سی پی نے مارچ میں چھ سو چار کمپنیاں رجسٹرکیں

    ایس ای سی پی نے مارچ میں چھ سو چار کمپنیاں رجسٹرکیں

    اسلام آباد: سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے مارچ کے مہینے کے دوران چھ سوچار کمپنیاں رجسٹر کیں۔

    ترجمان کے مطابق رواں مالی سال میں اب تک رجسٹرڈ کمپنیوں کی تعداد چار ہزار تین سو پینتیس ہو چکی ہے، مارچ میں رجسٹر کی جانے والی کمپنیوں میں اکیانوے فیصد کمپنیاں پرائیویٹ لمیٹڈ، چھ فیصد سنگل ممبر جبکہ باقی تین فیصد کمپنیاں بطور پبلک ان لسٹڈ، نان پرافٹ ایسوسی ایشن اور بین الاقوامی کمپنیاں شامل ہیں۔

    اس ماہ سب سے زیادہ کمپنیاں تجارتی شعبے میں رجسٹر ہوئیں ، جس کی تعدادپچھتّر ہے جبکہ خدمات میں چوہتر،انفارمیشن ٹیکنالوجی میں چونسٹھ، تعمیراتی شعبے میں پچاس، سیاحت میں چھتیس، پاور جنریشن میں چوبیس، ایندھن اور توانائی میں چھبیس،فوڈ اینڈ بیوریجز میں چوبیس، کیمیکل میں بیس، کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ میں انیس،ہیلتھ کیئر اور انجینئرنگ میں مساوی طور پر سترہ ، پاور جنریشن اور رئیل اسٹیٹ ڈیویلپمنٹ میں سولہ، کمیونیکیشن میں پندرہ،تعلیم اور ٹیکسٹائل میں مساوی طور پر تیرہ ، نشریات کے شعبے میں بارہ، پیپر ایند بورڈ میں گیارہ، کیبل اور الیکٹرک آلات میں دس جبکہ مزیدچھہترکمپنیاں مختلف شعبوں میں رجسٹر ہوئیں۔

    اسلام آباد اور لاہور میں پانچ بین الاقوامی کمپنیوں کو بھی رجسٹر کیا گیا،اس ماہ ا ڑ تیس کمپنیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی ، ان سرمایہ کاروں کا تعلق چین، امریکہ ، برطاینہ،سعودی ارب، ایران، کویت،تر کی، شام، جنوبی افریقہ، جرمنی، افغانستان، سنگاپور اورڈنمارک سے ہے جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاری آٹو اینڈ الائیڈ، کیمیکل، تعمیرات، خدمات،انجئینرنگ، ہیلتھ کیئر، تجارت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، پاور جنریشن سمیت دیگر کئی شعبوں میں کی گئی۔