Tag: ایس ای سی پی

  • ایس ای سی پی نے سنگل ممبر کمپنی رولز میں ترامیم تجویز کردیں

    ایس ای سی پی نے سنگل ممبر کمپنی رولز میں ترامیم تجویز کردیں

    اسلام آباد : سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے سنگل ممبر کمپنیز رولز2003میں ترامیم تجویز کر دی ہیں۔

    کارپوریٹ سیکٹر کی سہولت کو مد نظر رکھتے ہوئے سنگل ممبر کمپنی رجسٹر کرواتے وقت اب نامزد اور متبادل ڈائریکٹرز اور قانونی وارث کی تفصیلات فراہمی کو ختم کرنے تجویز دی گئی ہے،

    ایس ای سی پی کے ایک ترجمان کے مطابق اتھارٹی نے سنگل ممبر کمپنی کا تصور 2002میں متعارف کروایا تھا جبکہ سنگل ممبر کمپنی رجسٹر کروانے کا تفصیلی فریم ورک 2003میں جاری کئے گئے سنگل ممبر کمپنی رولز میں دیا گیا تھا۔

    کاروباری حضرات اور سرمایہ کاروں کی سہولت کے پیش نظر ایس ای سی پی نے سنگل ممبر کمپنی کی رجسٹریشن کو آسان بنانے کے لئے اس کے رولز میں ترامیم تجویز کیں ہیں۔

    ترجمان کے مطابق سنگل ممبر کمپنی کے ترمیمی رولزکا مسودہ عوامی رائے عامہ کے لئے آفیشل گزٹ میں شائع کر دیا گیا ہے جبکہ یہ مسودہ ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہے ۔

  • آرڈیننس کی خلاف ورزی پر چورانوےکمپنیوں کو نوٹس جاری

    آرڈیننس کی خلاف ورزی پر چورانوےکمپنیوں کو نوٹس جاری

    اسلام آباد : سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے کمپنیز آرڈیننس 1984اور دیگر انضباتی قوائدکی خلاف ورزی کرنے پر چورانوے (94)کمپنیوں کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کر دئیے ہیں ،جبکہ اکیس (21)کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹیو ، ڈائریکٹرز اور آڈیٹرز کے خلاف کارروائی مکمل کی گئی۔

    ایس ای سی پی کے ایک ترجمان کے مطابق انفورسمنٹ ڈیپاٹمنٹ کی جانب سے یہ نوٹس کمپنیوں کی جانب سے شراکت داروں کاسالانہ اجلاس طلب نہ کرنے اور کمپنیوں کے سالانہ فنانشل سٹیٹمنٹ جمع نہ کروانے پر جاری کئے، کمپنیز آرڈیننس کے سیکشن 245(1) bاور233(5)کے مطابق تمام کمپنیاں اپنی فنانشل رپورٹ کمیشن اور کمپنی رجسٹریشن آفس میں الگ الگ جمع کروانے کی پابند ہیں۔

    ترجمان کے مطابق جنوری کے دوران اکیس کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز، ڈائریکٹرز اور کمپنیوں کے آدیٹرز کے خلاف کارروائی مکمل کی گئی جبکہ ایک کمپنی پر ٹیک اور آرڈیننس کی خلاف ورزی کرنے پر آرڈر جاری کرتے ہوئے بارہ لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ، جنوری میں شراکت داروں کی جانب سے منافع اور سالانہ بونس کی بروقت ادائیگی نہ کرنے کی 50شکایات کو نمٹایا گیا۔

  • ایس ای سی پی نے جنوری 2015 میں 414 کمپنیاں رجسڑ کیں

    ایس ای سی پی نے جنوری 2015 میں 414 کمپنیاں رجسڑ کیں

    اسلام آباد : سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے جنوری 2015 میں 414 نئی کمپنیاں رجسٹرکیں، جن میں 91 فی صد پرائیویٹ لمیٹڈ‘ پانچ فی صد سنگل ممبر، چار فیصدپبلک ان لسٹڈ ایسوسی ایشن اور بین الاقوامی کمپنیاں شامل ہیں۔

    ایس ای سی پی کے ایک ترجمان کے مطابق جنوری میں سب سے زیادہ کمپنیاں ٹریڈنگ کے شعبے میں رجسٹرڈ ہوئیں ، جن کی تعداد 59ہے جبکہ49 کمپنیا ں خدمات کے شعبے میں رجسٹر ہوئیں۔

    انفارمیشن ٹیکنالوجی میں36، تعمیر ات کے شعبے میں 20،پاور جنریشن میں بارہ ،کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ میں 19 ، کمیونی کیشن, انجینئرنگ ، ہیلتھ کیئر ، رئیل اسٹیٹ اور ٹیکسٹائل میں دس ‘ تعلیم کے شعبے میں گیارہ ‘ توانائی کے شعبے میں تیرہ کمپنیوں نے رجسٹریشن حاصل کی ۔

    اس ماہ بائیس مقامی کمپنیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی۔ ان سرمایہ کاروں کا تعلقافغانستان،آسٹریلیا، کوریا، چین،مارکو،سعودی عرب، سپین،متحدہ عرب امارات اور امریکہ سے ہے جبکہ یہ کمپنیاں توانائی ، ٹریڈنگ، تعمیرات، انفرمیشن ٹیکنالوجی، خدمات اور ٹیکسٹائل کے شعبے کی کمپنیاں ہیں۔

    جنوری میں71 کمپنیوں کی جانب سے غیر ادا شدہ سرمائے میں اضافے کی درخواستوں کو منظور کیاگیا اور کل 16.67بلین تک کے اضافے کی منظوری دی گئی۔

    علاوہ ازیں 78 کمپنیوں نے ادا شدہ سرمائے کی حد میں اضافے کی درخواستیں دیں اور ان کمپنیوں کے کل ادا شدہ سرمائے میں کلی طور پر 14.70 بلین کا اضافہ منظور کیا گیا ۔

  • مالیاتی رپورٹ کی اشاعت پرفضول خرچی سے گریز کیا جائے، ایس ای سی پی

    مالیاتی رپورٹ کی اشاعت پرفضول خرچی سے گریز کیا جائے، ایس ای سی پی

    اسلام آباد: سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے اسٹاک مارکیٹ میں لسٹڈ کمپنیوں کو ہدایت کہ ہے کہ کمپنیاں اپنی سالانہ مالیاتی رپورٹ کو شائع کرتے وقت فضول خرچی اور بھاری اخراجات سے اجتناب کریں۔

    ایس ای سی پی کے ایک ترجمان کے مطابق کئی کمپنیاں اپنی سالانہ مالیاتی رپورٹ کو شائع کرنے پر بھاری اخراجات کرتی ہیں اور ان رپورٹوں میں کمپنی کے چیف ایگزیکٹو اور ڈائریکٹرز کی بڑی بڑی تصاویر شائع کی جاتی ہیں اور ان کو ذاتی تشہیر کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔

    مالیاتی رپورٹ کو شائع کرنا ایک قانونی تقاضا ہے لیکن کمپنیوں کو قانونی تقاضے پورے کرنے میں بھی فصول خرچی سے اجتناب کرنا چائیے۔

    ایس ای سی پی نے کمپنیوں کو یہ بھی ہدایت کر رکھی ہے کہ کمپنیاں اپنی ویب سائٹ آپریشنل رکھیں اور کمپنی سے متعلق تمام ضروری معلومات اس پر موجود رہنی چائیں۔

    دوسرا یہ کہ اخراجات کو کم رکھنے کے لئے کمپنیاں زیادہ سے زیادہ معلومات اپنی ویب سائٹ پر مہیا کریں۔

  • انشورنس سیکٹر کے ریگولیٹری فریم ورک کومضبوط کیا جائے گا: ایس ای سی پی

    انشورنس سیکٹر کے ریگولیٹری فریم ورک کومضبوط کیا جائے گا: ایس ای سی پی

    اسلام آباد : سیکورٹیز ایکسچینج اینڈ کمیشن ( ایس ای سی پی ) ورلڈ بنک کے تعاون سے پاکستان میں انشورنس سیکٹر کے ریگولیٹری فریم ورک اور متعلقہ قوانین کو مزید بہتر اور مضبوط بنانے کے لئے کام کر رہا ہے، اس سلسلے میں ورلڈ بنک کی ایک تکنیکی ٹیم نے ایس ای سی پی کا دورہ کیا۔

    ورلڈ بنک نے ایس ای سی پی کے چئیرمین ظفر حجازی اور کمشنر انشورنس فدا حسین سمو سے ملاقات کی، اس موقع پر انشورنس ڈویزن کے افسران نے کے لئے موجود ہ ریگولیٹری فریم ورک اور اس سے متعلقہ موجودہ قوانین پر بریفنگ دی۔

    ایس ای سی پی کی جانب سے پراجیکٹ کے لئے تکنیکی معاونت فراہم کرنے پر ورلڈ بنک کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا گیا اور اس جائزہ رپورٹ کے مقاصد حاصل کرنے کے لئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

  • ایس ای سی پی نے ڈرافٹ بک بلڈنگ ریگولیشن 2015کا مسودہ جاری کر دیا

    ایس ای سی پی نے ڈرافٹ بک بلڈنگ ریگولیشن 2015کا مسودہ جاری کر دیا

    کراچی: ایس ای سی پی نے ڈرافٹ بک بلڈنگ ریگولیشن 2015کا مسودہ جاری کر دیا۔

     سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے سٹاک مارکیٹ میں بک بلڈنگ کے ذریعے حصص کے فروخت کو مزید شفاف اور سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ موقع دینے کے لئے بلڈنگ ریگولیشن2015کا مسودہ جاری کر دیا ہے۔

    نئے قوائد میں سٹاک مارکیٹ میں ہونے والی آئی پی اوز کے لئے بک بلڈنگ کے طریقہ کار کو مزید واضح اور آسان کیا گیا ہے اور چھوٹے سرمایہ کار بھی اس میں شامل ہو سکیں گے، اس سے پہلے سٹاک مارکیٹ میں آئی پی او کے لئے بک بلڈنگ کا طریقہ کار 2008میں اسٹاک مارکیٹ لسٹنگ ریگولیشن میں ترامیم کر کے متعارف کروایا گیا تھا۔

     ترجمان کے مطابق بک بلڈنگ کے طریقہ کار میں مزید شفافیت اور بہتری لانے کے لئے موجودہ ریگولیشن کی تبدیلی ضروری تھی اور ایسے قوائد کا نافذ ہونا ضروری تھا جو کہ براہ راست ایس ای سی پی کی جانب سے نافذ ہوں ۔

  • ایس ای سی پی میں 315 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ

    ایس ای سی پی میں 315 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ

    کراچی: سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے نومبرکے دوران 315 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ کیں ، رجسٹرڈ کمپنیوں میں پرائیویٹ لمیٹڈ، سنگل ممبر ، پبلک لمیٹڈ اور 2 نان پرافٹ ایسوسی ایشن کمپنیاں شامل ہیں۔

     ایس ای سپی کے ایک ترجمان کے مطابق نومبر میں سب سے زیادہ کمپنیاں سروسزکے شعبے میں رجسٹر ہوئیں، جن کی تعداد 33ہے، 31کمپنیا ں ٹریڈنگ ، سیاحت کے شعبے میں 28،تعمیرات کے شعبے میں 19 جبکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں 18 ، براڈکاسٹنگ میں 14 فیول اور انرجی اور پاور جنریشن کے شعبے میں 13،13 کمپنیاں رجسٹر کی گئیں،نومبر 2014 میں 27 نئی کمپنیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی ان سرمایہ کاروں کا تعلق چین، بیلجیم، اردن ،لیبیا، ناروے ،پانامہ، ساؤتھ افریقہ، سویڈن، سوٹزر لینڈ، تنزانیہ، ترکی اور امریکہ سے ہے۔

     نومبرمیں سب سے زیادہ رجسٹریشن لاہور میں ہوئی جہاں 100کمپنیاں رجسٹر ڈکی گئیں، اسلام آباد میں 86کراچی میں 77 ملتان میں 22فیصل آباد میں16 پشاور میں10 سکھراورکوئٹہ میں دو دو کمپنیاں رجسٹر کی گئیں، نومبر میں37 کمپنیوں کی جانب سے غیر ادا شدہ سرمائے میں اضافے کی درخواستوں کو منظور کی گیا اور کل 9.66ارب تک کے اضافے کی منظوری دی گئی ، علاوہ ازیں 46کمپنیوں نے کلی طور پر 6.58ارب ادا شدہ سرمائے کی حد میں اضافے کی درخواستیں دیں ۔

  • سعودی انشورنس کمپنی کو تکافل کا کاروبارکرنیکی اجازت

    سعودی انشورنس کمپنی کو تکافل کا کاروبارکرنیکی اجازت

    اسلام آباد: سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) نے ملک میں اسلامی بینکاری کے فروغ کیلئے جاری اقدامات کے تحت پاک سعودی انشورنس کمپنی کو میسرز ایس پی آئی انشورنس کمپنی لمیٹڈ کے نام سے تکافل کے کاروبار کی اجازت دے دی ہے،

    ایس ای سی پی کے ایک ترجمان کے مطابق اس اقدام سے معاشرے میں خطرات سے نمٹنے کی ضروریات کی تکمیل کے ساتھ ساتھ ملک میں اسلامی بینکاری کے شعبہ میں نمایاں ترقی ہو گی۔

    ایس ای سی پی نے اس سے قبل ازیں دو کمپنیوں کو تکافل کے کاروبار کی اجازت دی ہے، اس وقت ملک میں 8 ادارے تکافل کے کاروبار میں شامل ہیں ، جن میں سے دو جامع فیملی تکافل آپریٹر بھی شامل ہیں۔

  • سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں جالسازی کا انکشاف

    سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں جالسازی کا انکشاف

    سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے لاہور سٹاک مارکیٹ میں رجسٹر بروکریج کمپنی سٹاک ماسٹر سیکورٹیز کے خلاف سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج ایکٹ 1997کی دفعہ 37ااور ڈیپوزٹری ایکٹ کی دفعہ 32 کے تحت لوئر کورٹ میں کرمینل پروسیڈنگ کا کیس دائر کر دیا ہے۔

    ایس ای سی پی کے ایک ترجمان کے مطابق سٹاک ماسٹر سیکورٹیزنامی کمپنی اپنے سرمایہ کاروں کے حصص کی بلا اجازت خرید و فروخت میں ملوث پائی گئی، ایس ای سی پی نے سٹاک ماسٹر سیکورٹیز کے خلاف سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج آرڈیننس 1969کے تحت تحقیقات کیں ، جس کے نتیجے میں کمپنی کو قوانین اور رولز کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا، جس کے بعد ایس ای سی پی نے اس انکوائری رپورٹ کی سفارشات پر اسٹاک ماستر سیکورٹیز کے خلاف کرمینل پروسیڈنگ کا آغاز کر دیا ہے۔

  • سیکورٹیزاینڈ ایکسچینج کمیشن کی انوسٹمنٹ بینکوں کو ہدایات

    سیکورٹیزاینڈ ایکسچینج کمیشن کی انوسٹمنٹ بینکوں کو ہدایات

    اسلام آباد :سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے تمام انوسٹمنٹ بینکوں کو ہدایات کی ہے کہ وہ اپنا مکمل قانونی نام استعمال کریں تا کہ صرف لفظ بینک کے استعمال کے عوام کو ان کے کمرشل بینک ہونے کا احتمال نہ ہو،

    ایس ای سی پی کے ایک ترجمان کے مطابق کاروباری نوعیت کے لحاظ سے انوسٹمنٹ بینک اور کمرشل بینک ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہیں، لہٰذا انوسٹمنٹ  بینکوں کو واضح طور پر لفظ ”انوسٹمنٹ بینک“ استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، ایس ای سی پی کے ترجمان کے مطابق انوسٹمنٹ بینک اپنی مارکیٹنگ کے وقت بل بورڈز، سائن بورڈز، ویب سائٹس اور تمام اقسام کی دستاویزات پر لفظ ”انوسٹمنٹ بنک“ کا استعمال کرنے کے پابند ہوں گے،

    اگر کسی انوسٹمنٹ بنک کے بارے میں کمرشل بینک ہونے کا ابہام موجود ہے تو ایسا انوسٹمنٹ بینک اس ابہام کو چار ہفتوں میں ختم کرکے 15 اگست 2014ءتک سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کو رپورٹ جمع کروانے کا پابند ہو گا۔