Tag: ایس بی سی اے افسران

  • ایس بی سی اے افسران کے لئے جہنم میں بھی خاص جگہ ہوگی، جسٹس اقبال کلہوڑو سخت برہم

    ایس بی سی اے افسران کے لئے جہنم میں بھی خاص جگہ ہوگی، جسٹس اقبال کلہوڑو سخت برہم

    کراچی : غیر قانونی تعمیرات کیس میں  جسٹس اقبال کلہوڑو نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایس بی سی اے حکومت کا سب سے بدنام ادارہ ہے، افسران کے لیے جہنم میں بھی خاص جگہ ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں گارڈن ویسٹ رمضان آباد میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

    عدالتی حکم پر کے ایم سی اور ایس بی سی اے کے افسران عدالت میں پیش ہوئے ، عدالت نے استفسار کیا عمارت بنی اب تک آپ نے کیا کارروائی کی ہے؟ جس پر ڈائریکٹر ایس بی سی اے نے بتایا کہ معاملہ ابھی نوٹس میں آیا ہے، عدالتی حکم پر کارروائی کی جائے گی۔

    دوران سماعت جسٹس اقبال کلہوڑو نے کے ایم سی اور ایس بی سی اے افسران کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ایس بی سی اے حکومت کا سب سے بدنام ادارہ ہے، افسران کے لیے جہنم میں بھی خاص جگہ ہوگی۔

    عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنا کام عدالتی حکم کے بغیر کیوں نہیں کرتے؟ کوئی مر جائے تو مرے، آپ حرکت میں نہیں آتے، آپ کا کام صرف ٹیبل کے نیچے سے پیسے لینا ہے۔

    عدالت نے ایس بی سی اے کو غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا اور 16 ستمبر تک عملدرآمد رپورٹ طلب کر لی۔

    درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ گارڈن ویسٹ میں گراونڈ پلس ون تعمیرات کی اجازت ہے لیکن یہاں خلاف قانون گراونڈ پلس فور عمارت تعمیر کی گئ ہے، اس کے علاوہ رہائشی علاقے میں کمرشل سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔

  • کراچی میں کُل کتنی عمارتیں مخدوش ہیں؟ اہم رپورٹ

    کراچی میں کُل کتنی عمارتیں مخدوش ہیں؟ اہم رپورٹ

    کراچی کے علاقے لیاری میں گزشتہ روز 6 منزلہ رہائشی عمارت گرنے کے افسوسناک واقعے نے سننے والوں کو غمزدہ کردیا۔

    سندھ حکومت نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کردی اور ساتھ ہی متعلقہ ایس بی سی اے افسران کو بھی معطل کردیا ہے۔

    اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے کا کہناہے کہ لیاری کے علاقر بغدادی میں عمارت کیسے گری؟ اس کی تحقیقات خصوصی کمیٹی کرے گی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پورے شہر کراچی میں مخدوش عمارتوں کی مجموعی تعداد 578 ہیں، سب سے زیادہ تعداد ضلع جنوبی میں ہے جہاں 456عمارتیں ناقابل رہائش ہیں۔

    ضلع وسطی دوسرے اور ضلع کیماڑی تیسرے نمبر پر ہے، جبکہ ضلع کورنگی میں مخدوش عمارتوں کی تعداد 14 ضلع شرقی میں 13، ملیر میں 4 اور ضلع غربی میں دو ہے۔

    رپورٹ کے مطابق لیاری میں زمیں بوس ہونے والی عمارت 50 سال قبل تعمیر کی گئی تھی۔ ایس بی سی اے کے مطابق چند سال قبل عمارت کو خطرناک قرار دے کر خالی کرانے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔
    انتطامیہ کا دعویٰ ہے کہ کئی بار انتظامیہ کو نوٹسز جاری کیے گئے، بجلی بھی کاٹی لیکن لوگوں نے گھر خالی نہیں کیے۔

    مزید پڑھیں : عمارت گرنے کی تحقیقات، ایس بی سی اے کے افسران معطل

    وزیر بلدیات سعیدغنی نے عمارت گرنے کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کردی،ترجمان نے بتایا کہ کمیٹی 3دن میں ذمہ دارافسران کی نشاندہی کرکے رپورٹ وزیر بلدیات کوپیش کرے گی۔

    وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر ایس بی سی اے، ڈپٹی ڈائریکٹر اور بلڈنگ انسپکٹر کو معطل کردیا۔

    ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں 3 دہشت گرد ہلاک ہوئے اور 6 فرار ہوگئے جن کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔

     

  • کے ڈی اے انجینئر، ایس بی سی اے افسران کے غیر قانونی کاموں میں ملوث ہونے کا انکشاف

    کے ڈی اے انجینئر، ایس بی سی اے افسران کے غیر قانونی کاموں میں ملوث ہونے کا انکشاف

    کراچی : کے ڈی اے انجینئر، ایس بی سی اے افسران کے غیر قانونی کاموں میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا جبکہ سرکاری افسران پیکج کےکوڈ ورڈ سےکام کر رہے ہیں ، پیکج میں 3سہولتیں دی جاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ایسٹ نے حیرت انگیز حقائق سے پردہ اٹھا دیا، اے آروائی نیوز کی ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ضمیر عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اہم عہدوں پرتعینات سرکاری افسران پیکج کےکوڈ ورڈ سےکام کر رہےہیں، گرفتار سرکاری افسران سے تفتیش کے بعد انکشاف سامنے آئے۔

    انکشاف کیا گیا کہ کےڈی اےانجینئر، ایس بی سی اے افسران غیرقانونی کاموں میں ملوث ہیں جبکہ عادل عمرسمیت دیگر افسران غیرقانونی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔

    ضمیرعباسی نے بتایا پیکج کامطلب ہوتا ہے کہ آپ کو 3سہولتیں دی جائیں گی ، جن میں غیرقانونی منزل، علاقہ رہائشی ہو لیکن کمرشل تعمیرات کرنا شامل ہیں جبکہ رفاہی پلاٹ کو غیرقانونی تبدیل کرکے بلڈنگ بنانا بھی پیکج میں شامل ہیں۔

    ضمیرعباسی نے انکشاف کیا بغیر ایس بی سی اے اپروول پلان کی تعمیرات مکمل کرنا پیکج میں شامل ہیں، پیکج ایس بی آئی انسپکٹر سے اے ڈی پھر ڈائریکٹر  تک بات جاتی ہے، تمام پیکج کی شرط رات میں تعمیرات کامکمل کرنا شامل ہے۔

    ضمیرعباسی نے بتایا ایسٹ زون کے 3ٹاون میں ہزاروں غیرقانونی تعمیرات ہوئیں، بدعنوان افسران کی جیبیں بھریں، سرکار کو نقصان ہوا،عادل عمر کو نیب نے  میگا کرپشن کے معاملے پربھی گرفتارکیا، عادل عمر کے خلاف مقدمہ کیا جس پر اسے ہٹا دیا گیا۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ کراچی کے71 مقامات پراینٹی کرپشن نے کارروائی کرنی تھی، صرف ایک غیرقانی شادی ہال سے 15 کروڑرشوت لی گئی، 71 آپریشن  مکمل ہونے کے بعد پتہ چلے گا کتنے کی کرپشن کی گئی۔