Tag: ایس بی سی اے

  • نسلہ ٹاور: فرار ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ جمعے کو ریٹائرڈ ہو جائیں گے

    نسلہ ٹاور: فرار ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ جمعے کو ریٹائرڈ ہو جائیں گے

    کراچی: سپریم کورٹ کے حکم پر گرائی گئی غیر قانونی بلڈنگ نسلہ ٹاور کے نقشے کی منظوری کے حوالے سے منظر عام پر آنے والے سابق اور موجودہ افسران کے حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ فرار ہونے والے صفدر مگسی اُس وقت ڈپٹی کنٹرولر بلڈنگ ٹاؤن پلاننگ تھے، اور اب وہ ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ ہیں، اور جمعے کو سروس سے ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ٹاؤن پلاننگ سے نقشے کی منظوری کے بعد نسلہ ٹاور کی فائل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) افسران کو فارورڈ کی گئی تھی۔

    نسلہ ٹاور: پولیس کا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پر چھاپہ

    نقشے کی منظوری کے وقت نثار احمد عرف چھوٹو ٹاؤن بلڈنگ کنٹرولر آفیسر جمشید ٹاؤن تھے، جب کہ ریٹائرڈ افسر سرفراز حسین ڈپٹی کنٹرولر تھے، اور ان دونوں افسران کے دستخط اور اجازت سے بلڈنگ کا نقشہ / لے آؤٹ پلان منظور ہوا۔

    ذرائع کے مطابق فرار ہونے والے صفدر مگسی اس وقت ڈپٹی کنٹرولر بلڈنگ ٹاؤن پلاننگ تھے، وہ کل سے فرار ہیں اور آفس نہیں آ رہے ہیں۔

    فرحان قیصر کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیزائن تھے، انھوں نے سِیل این او سی جاری کی جو غیر قانونی بلڈنگ کو جاری نہیں کی جا سکتی، جب کہ فرحان قیصر اس وقت ڈائریکٹر ڈیزائن ہیں۔

  • نسلہ ٹاور: اینٹی کرپشن کا ایس بی سی اے دفتر پر چھاپا، ڈی جی ٹیم کو دیکھ کر دفتر سے غائب

    نسلہ ٹاور: اینٹی کرپشن کا ایس بی سی اے دفتر پر چھاپا، ڈی جی ٹیم کو دیکھ کر دفتر سے غائب

    کراچی: نسلہ ٹاور کیس کے سلسلے میں آج اینٹی کرپشن نے ایس بی سی اے دفتر پر چھاپا مارا، تاہم ٹیم کو دیکھ کر ڈائریکٹر جنرل دفتر سے غائب ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مشہور نسلہ ٹاور کیس میں سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد اینٹی کرپشن بھی ایکشن میں آ گیا ہے، اینٹی کرپشن ڈائریکٹوریٹ کی ٹیم نے منگل کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پر چھاپا مارا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن کی ٹیم کو آتے دیکھ کر ڈی جی ایس بی سی اے سلیم رضا کھوڑو بغیر کچھ بتائے دفتر سے نکل گئے، جب کہ ٹیم نے ادارے کے افسران سے نسلہ ٹاور کے حوالے سے پوچھ گچھ کی، ٹیم نے بالخصوص ڈائریکٹر ایسٹ سے بھی پوچھ گچھ کی۔

    ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن نے 2013 میں تعینات افسران کے نام اور ادارے میں ان کی تعیناتی کے نوٹیفیکشنز طلب کر لیے ہیں، تاہم ایس بی سی اے افسران نے کسی بھی معلومات دینے سے گریز کیا۔

    نسلہ ٹاور کے نقشے کی منظوری دینے والے افسران کے نام سامنے آگئے

    افسران نے اینٹی کرپشن ٹیم کو جواب دیا کہ ڈی جی ایس بی سی اے کی اجازت کے بغیر کوئی ریکارڈ نہیں دے سکتے، دوسری طرف اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ ریکارڈ اور تعیناتیوں کے نوٹیفیکشنز ملنے کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ اینٹی کرپشن نے نسلہ ٹاور کی تعمیرات اور منظوری کے سلسلے میں باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، اس سلسلے میں اینٹی کرپشن ٹیم نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر میں 3 گھنٹے تک پوچھ گچھ اور فائلوں کی چھان بین کی۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ اینٹی کرپشن ٹیم نے نسلہ ٹاور کی منظوری کی فائل بھی طلب کی ہے، جب کہ چھاپے کے دوران ٹیم نے ڈائریکٹر ڈیزائن فرحان قیصر سے خصوصی پوچھ گچھ کی۔

  • ایس بی سی اے  کا مکہ ٹیرس کے بلڈر کیخلاف عدالت سے رجوع، سخت سزا کی استدعا

    ایس بی سی اے کا مکہ ٹیرس کے بلڈر کیخلاف عدالت سے رجوع، سخت سزا کی استدعا

    کراچی: مکہ ٹیرس کےبلڈر کیخلاف سیشن عدالت میں درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر بلڈر کو سخت سزا سنائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ایس بی سی اے نے مکہ ٹیرس کےبلڈر کیخلاف سیشن عدالت سے رجوع کرلیا ،ایس بی سی اے ایڈیشنل ڈائریکٹر اصغر علی نے عدالت میں کمپلین درج کرادی ہے۔

    کراچی:براہ راست کمپلین پر درخواست گزار نے اپنا بیان بھی ریکارڈ کرایا، درخواست گزار نے کہا مکہ ٹیرس کے بلڈر محمد وسیم نے منظور شدہ بلڈنگ پلان کی خلاف ورزی کی، بلڈر محمد وسیم نے ایس بی سی اے قوانین کی خلاف ورزی کی۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر بلڈر کو سخت سزا سنائی جائے۔

    سیشن عدالت نے آئندہ سماعت پر درخواست گزار کے گواہان کو طلب کرلیا تاہم شکایت پر قابل سماعت ہونے یا ناہونےکافیصلہ بیانات کے بعد کیا جائے گا۔

    گذشتہ روز کراچی کی سیشن عدالت جنوبی میں مکہ ٹیرس کے مالک محمد وسیم کیخلاف کرمنل کیس دائر کردیا گیا تھا۔

    پراسیکیوشن کا کہنا تھا مکہ ٹیرس کے مالک نے ایس بی سی اے کے سیکشن سکس کی خلاف ورزی کی ہے، جرم ثابت ہونےپربلڈرکو3 سال سزا،بھاری جرمانہ ہوسکتاہے۔

  • کراچی میں طوفانی بارشوں  سے مخدوش عمارتیں گرنے کا خدشہ ، افسران کی ایمرجنسی ڈیوٹیاں لگا دیں

    کراچی میں طوفانی بارشوں سے مخدوش عمارتیں گرنے کا خدشہ ، افسران کی ایمرجنسی ڈیوٹیاں لگا دیں

    کراچی : ایس بی سی اے نے طوفانی بارشوں کے پیش نظر افسران کی ایمرجنسی ڈیوٹیاں لگادیں ، یکم سے 15 اکتوبر تک تین شفٹوں میں ڈیوٹیاں ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں طوفانی بارشوں کے پیش نظر شہر میں مخدوش عمارتوں کے حوالے سے ہنگامی صورتحال سے بچنے کے لیے ایس بی سی اے نے عمارتیں خالی کرانے کے بجائے افسران کی ایمرجنسی ڈیوٹیاں لگا دی۔

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے اپنے افسران کی تین دن ایمرجنسی ڈیوٹیاں لگائیں ، سینئر بلڈنگ انسپکٹر اور بلڈنگ انسپکٹر ایمرجنسی ڈیوٹیز سر انجام دیں گے۔

    یکم سے 15 اکتوبر تک تین شفٹوں میں ڈیوٹیاں ہوں گی ، شفٹ اے 5 بجے دن سے رات 12 بجے تک ہوگی اور شفٹ بی رات 12 سے صبح 9 بجے تک ہوگئی جبکہ شفٹ سی ہفتہ اور تمام چھٹیوں کے دن میں خدمات سر انجام دے گی۔

    ڈائریکٹر ایس بی سی اے ایمرجنسی سینٹر کے انچارج ہوں گے ، انچارج شفٹوں پر سختی سے عملدرآمد کرائیں گے ، کوئی بھی ایمرجنسی کے دوران چھٹی نہیں کرے گا۔

    اگر کوئی خلاف ورزی کرے گا انچارج ڈی جی ایس بی سی اے کو اس حوالے سے رپورٹ دیں گے، جس کے بعد خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف ڈسپلنری ایکشن لیا جائے۔

  • ایس بی سی اے کا افسر دو دن سے لاپتا

    ایس بی سی اے کا افسر دو دن سے لاپتا

    کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ایک افسر لاپتا ہو گئے ہیں، وہ پیر کو آفس سے نکلے اور پھر ان کا کچھ پتا نہیں چل سکا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس بی سی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈیمولیشن شاہد شمس دو دن سے لاپتا ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ 24 مئی بروز پیر لیاقت آباد میں انہدامی عمل سے متعلق سرکاری فرائض کی ادائیگی کے لیے دفتر سے روانہ ہوئے تھے لیکن پھر گھر نہیں پہنچے۔

    ترجمان ایس بی سی اے کا کہنا ہے کہ محمد شاہد شمس پیر کو ڈیمولیشن کے کام پر سوک سینٹر سے بعد نماز مغرب کے بعد نکلے تھے، لیکن پھر رات گئے بھی گھر نہ پہنچے، جس پر اہل خانہ نے دفتر رابطہ کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے کے افسر کو لاپتا ہوئے چالیس گھنٹے سے زائد کا وقت گزر گیا ہے، اور وہ اپنی گاڑی سوزوکی آلٹو سمیت لاپتا ہیں۔

    ایس بی سی اے کا افسران کو اب کہاں تعینات کیا جائے گا؟

    ڈی جی ایس بی سی اے شمس الدین سومرو نے اسسٹنٹ ڈائر یکٹر شاہد شمس کی گمشدگی کا نوٹس لے لیا ہے، انھوں نے متعلقہ اداروں سے درخواست کی ہے کہ شاہد شمس کو فوری بازیاب کرایا جائے۔

    ایس بی سی اے کے مطابق شاہد شمس کی گمشدگی کی ایف آئی آر کے لیے ان کی اہلیہ کی مدعیت میں درخواست نیو ٹاؤن تھانے میں جمع کرا دی گئی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر بلدیات کو بھی تمام صورت حال سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔

  • خلاف ضابطہ فائلوں پر دستخط نہ کرنے کی سزا، ایس بی سی اے افسر معطل

    خلاف ضابطہ فائلوں پر دستخط نہ کرنے کی سزا، ایس بی سی اے افسر معطل

    کراچی: ایس بی سی اے کے سینئر قانون دان اور ایڈیشنل ڈائریکٹر لیگل افیئرز شاہد جمیل کو معطل کر دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ 20 گریڈ کے افسر شاہد جمیل کو متعدد فائلوں پر خلاف ضابطہ دستخط کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، تاہم انھوں نے انکار کر دیا جس پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈی جی شمس الدین سومرو نے معطلی کے احکامات جاری کر دیے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لا افسر کو محکمہ بلدیات کے سینئر افسر کی جانب سے فائلوں پر دستخط نہ کرنے پر نتائج بھگتنے کی دھمکی بھی دی گئی تھی۔

    معلوم ہوا ہے کہ محکمہ بلدیات کے سینئر افسر ایڈیشنل ڈائریکٹر لیگل افیئر سے رہائشی سے تجارتی اراضی کی منتقلی پر فائلوں پر من پسند قانونی ریلیف چاہ رہے تھے، تاہم شاہد جمیل نے من پسند قانونی ریلیف اور دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ نے اراضی کی منتقلی پر پابندی عائد کی ہوئی ہے، ذرائع نے بتایا کہ لا افسر نے کہا تھا کہ قانون جو کہتا ہے اس کے مطابق قانونی آرا دوں گا۔

    ایس بی سی اے افسران کا غیرقانونی تعمیرات میں ملوث ہونے کا انکشاف

    ذرائع کے مطابق شاہد جمیل نے ایس بی سی اے کے فکس ڈپازٹ سے 3 ارب نکالنے کی مخالفت کی تھی، منافع کی رقم میں سے 60 فی صد پنشنرز اور 40 فی صد پراویڈنٹ فنڈ کے لیے مختص ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی ڈی جی ایس بی سی اے کے احکامات نہ ماننے پر افسران کو معطل یا کراچی بدر کر کے اندرون سندھ ٹرانسفر کیا گیا ہے، اور یہ افسر دو سال تک سزا کے طور پر کراچی واپس پوسٹنگ پر نہیں آ سکتے۔

    دوسری طرف غیر قانونی تعمیرات کے خلاف ایس بی سی اے کا ایکشن جاری ہے، گلبرگ ٹاؤن بلاک 12 میں غیر قانونی فلورز کی تعمیر اور ایس بی سی اے رولز کی خلاف ورزی پر ڈیمولیشن ٹیم نے موقع پر پہنچ کر ساتویں فلور کی تعمیر کو رکوا کر اسے مسمار کر دیا۔

    ٹیم نے تمام یوٹیلیٹی کنکشن بھی منقطع کر دیے ہیں، بلڈنگ میں میزانائن فلور بھی غیر قانونی طریقے سے قائم تھا، ایس بی سی اے حکام کا کہنا ہے کہ بغیر نقشہ پاس کرائے میزانائن فلور بنایا گیا، جس پر ڈیمولیشن ٹیم نے اس کی دیواریں بھی توڑ ڈالیں۔

  • ایس بی سی اے: رشوت لیتے رنگے ہاتھوں پکڑا جانے والا افسر تعینات

    ایس بی سی اے: رشوت لیتے رنگے ہاتھوں پکڑا جانے والا افسر تعینات

    کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ایک ایسے افسر کی تعیناتی کی گئی ہے جنھیں رشوت لیتے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس بی سی اے میں کرپٹ افسران کا راج برقرار ہے، ڈی جی ایس بی سی اے نے غیر قانونی تعمیرات کے سسٹم کو چلانے کے لیے کرپٹ افسران کی تعیناتی شروع کر دی۔

    چند ماہ قبل رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے ایس بی سی اے کے افسر کو اہم ذمے داری دے دی گئی، بلڈنگ افسر سمیع شیخ کو جمشید ٹو کا چارج دے دیا گیا ہے۔

    سمیع شیخ گلستان جوہر میں مبینہ طور پر رشوت لیتے ہوئے پکڑے گئے تھے، رشوت وصول کرتے ہوئے ان کی ویڈیو بھی وائرل ہوگئی تھی، ذرایع کا کہنا ہے کہ ویڈیو وائر ل ہونے پر سمیع شیخ کے خلاف انکوائری ہوئی تاہم اپنے اثر رسوخ کی وجہ سے وہ انکوائری سے نکل گئے تھے۔

    ذرایع ایس بی سے اے کے مطابق سمیع شیخ کے خلاف غیر قانونی تعمیرات کی متعدد شکایات ہیں، اسی لیے جمشید ٹو میں غیر قانونی تعمیرات کے سسٹم کو چلانے کے لیے ایک کرپٹ افسر کی تعیناتی کی گئی ہے۔

    تبادلے

    دوسری طرف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں بڑے پیمانے پر تبادلے جاری ہیں، اسسٹنٹ ڈائریکٹر جمشید ٹاؤن 1 آغا جہانگیر خان کا گلشن ٹاؤن ون میں تبادلہ کیا گیا، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ریسرچ اینڈ ریگولیشن طارق حسین مگسی کا تبادلہ صدر ٹاؤن میں کر دیا گیا، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ملیر ٹاؤن نعیم احمد کا تبادلہ جمشید ٹاؤن ٹو میں کر دیا گیا ہے۔

    اسسٹنٹ ڈائریکٹر صدر ٹاؤن ون اور ٹو کا چارج رکھنے والے عدیل اکرم کا تبادلہ ملیر ٹاؤن میں کیا گیا، جب کہ عبدالسمیع شیخ کا تبادلہ سائٹ ٹاؤن سے جمشید ٹاؤن ٹو میں کیا گیا، گریڈ 16 کے ہی سینئر بلڈنگ انسپکٹر احسن ریاض کا تبادلہ جمشید ٹاؤن 2 سے صدر ٹاؤن ون میں کیا گیا۔

  • بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور بلڈر مافیا کا گٹھ جوڑ، فلیٹس لینے والے رُل گئے

    بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور بلڈر مافیا کا گٹھ جوڑ، فلیٹس لینے والے رُل گئے

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ناظم آباد نمبر 1 میں نئی تعمیر شدہ 6 منزلہ عمارت میں فلیٹ لینے والے عوام رُل گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد میں گزشتہ روز غیر قانونی رہائشی عمارت گرانے کے لیے بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کارروائی کی، تاہم ایس بی سی اے کی ٹیم پر مشتعل افراد نے حملہ کر دیا تھا جس میں کئی اہل کار زخمی ہو گئے۔

    حملے میں لیڈی سرچر سمیت کئی اہل کار معمولی زخمی ہو گئے تھے، جس کے بعد شدید مزاحمت پر ایس بی سی اے نے آپریشن روک دیا، ذرایع کے مطابق حملہ عمارت کے مکینوں اور بلڈر کے ساتھیوں نے کیا، ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی۔

    دوسری طرف بلڈرمافیا اور ایس بی سی اے کے کرپٹ افسران کےگٹھ جوڑ میں عوام رُل گئے ہیں، کچھ عرصہ قبل 220 مربع گز پلاٹ پر 6 منزلہ عمارت تعمیرکی گئی تھی، ذرایع کا کہنا ہے کہ بیش تر فلیٹس عوام کو بیچ کر بلڈر نے لاکھوں روپے بٹورے۔

    جب 6 منزلہ عمارت میں کچھ فلیٹس فروخت کے لیے تیار ہو گئے تو بلڈر کے مخالف گروپ کی درخواست پر ایس بی سی اے کا عملہ پہنچ گیا، تاہم ایس بی سی اے ٹیم پر مکینوں اور بلڈر کے ساتھیوں نے حملہ کر دیا، جس میں کئی اہل کاروں کو اندرونی چوٹیں آئیں۔

    رات گئے بلڈر اور ساتھی موقع سے غائب ہو گئے تھے جب کہ پولیس اہل کار علاقے میں تعینات کیے گئے تھے، پولیس حکام کا کہنا تھا کہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے نفری تعینات کی گئی ہے، حملے میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔

    ایس بی سی اے ترجمان کا کہنا تھا کہ عمارت میں عارضی طور پر فیملی کو بٹھایا گیا ہے، تاہم صورت حال کنٹرول میں آنے کے بعد عمارت کو مسمار کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ غیر قانونی عمارت کی تعمیر بلڈر مافیا اور ایس بی سی اے کے کرپٹ افسران کے گٹھ جوڑ سے کی گئی تھی، جسے اب مسمار کیا جا رہا ہے، تاہم فلیٹس لینے والے عوام کو اس گٹھ جوڑ میں نقصان پہنچا ہے، جس کا مداوا ایک سوالیہ نشان ہے۔

  • ایس بی سی اے کا دھماکے والی عمارت سے متعلق اہم بیان

    ایس بی سی اے کا دھماکے والی عمارت سے متعلق اہم بیان

    کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ٹیم نے آج کراچی کے علاقے گلشن اقبال مسکن چورنگی کے قریب دھماکے سے تباہ ہونے والی عمارت کا معائنہ کیا۔

    ایس بی سی اے کی 5 رکنی انجینئرز کی ٹیم نے جائے حادثہ کا جائزہ لے کر اپارٹمنٹ کا ایک حصہ خطرناک قرار دے دیا ہے، ٹیم کا کہنا تھا کہ دھماکے سے اپارٹمنٹ کے ایک حصے کی بنیاد مکمل تباہ ہو چکی ہے۔

    بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے خبردار کر دیا ہے کہ دھماکے سے متاثر اپارٹمنٹ کا ایک حصہ خطرناک ہو چکا ہے اور یہ کسی بھی وقت گر سکتا ہے۔

    ادھر ڈی جی ایس بی سی اے کا کہنا ہے کہ پولیس کی تحقیقات کے بعد ادارے کی ٹیم کام شروع کرے گی، ابتدائی جائزے میں معلوم ہوا کہ عمارت کے 12 فلیٹ متاثر ہوئے ہیں، اور ایک حصہ کسی بھی وقت گر سکتا ہے، متاثرہ عمارت کے فرنٹ اور کارنر مکمل تباہ ہیں، اس لیے خطرناک حصوں کو جیک لگا کر روکا جا رہا ہے۔

    گلشن اقبال کراچی میں دھماکا، عمارت کا ایک حصہ منہدم، 5 جاں بحق، 20 زخمی

    واضح رہے آج صبح کراچی کے علاقے گلشن اقبال مسکن چورنگی کے قریب ایک بینک میں دھماکا ہوا ہے جس سے عمارت کے ایک حصے کی پہلی اور دوسری منزل منہدم ہو گئی۔

    اس حادثے میں 5 افراد جاں بحق جب کہ 20 زخمی ہو گئے ہیں، چند زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔

    بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کر لیا گیا ہے، دھماکے کی آواز اتنی زور دار تھی کہ دور دور تک سنی گئی، قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے، دھماکے کے بعد لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی۔

  • سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ریکارڈ سے فائلیں غائب ہونے کا انکشاف

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ریکارڈ سے فائلیں غائب ہونے کا انکشاف

    کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ریکارڈ سے فائلیں غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ مافیا نے ایس بی سی اے ریکارڈ میں ٹمپرنگ کرنا اور ریکارڈ غائب کرنا شروع کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایس بی سی اے میں کرپٹ مافیا متحرک ہو گئی، ایس بی سی اے کے ریکارڈ سے اہم فائلیں غائب ہونے لگی ہیں، ڈائریکٹر جنرل نے زیر التوا کیسز کا ریکارڈ دو روز میں طلب کر لیا ہے۔

    غائب ہونے والی فائلوں میں کاغذات کی ہیرا پھیری کا خدشہ ہے، ڈی جی ایس بی سی اے آشکار داور نے فائلیں ڈھونڈنے کے احکامات جاری کر دیے، کوئی فائل غائب ہوئی تو ذمہ دار افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جائے گی۔

    ادھر ایس بی سی اے میں اندھیر نگری چوپٹ راج پھیل گیا ہے، ادارے میں غیر قانونی تجاوزات کے خلاف کاسمیٹک آپریشن کیا جا رہا ہے، رشوت خوری اور غیر قانونی نقشے پاس ہو رہے ہیں جس پر اتھارٹی کے افسر اور اتھارٹی فورس کے ایس ایچ او کے درمیان تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی فورس کے ایس ایچ او معین نے ڈی آئی جی ایسٹ کو دھمکیوں کی تحریری درخواست بھی جمع کرا دی، جس میں انھوں نے کہا کہ فون پر ڈائریکٹر ڈیمولیشن علی مہدی نے انھیں دھمکیاں دی ہیں، ایس ایچ او معین کا کہنا ہے کہ انھیں فون پر کام سے روکنے اور اپنا بندوبست کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ڈی جی اتھارٹی کی جانب سے ایس ایچ او کو کسی بھی سائٹ پر سرپرائز وزٹ کرنے اور ڈیمولیشن رپورٹ دینے کی ہدایت کی گئی تھی، ایس ایچ او فورس کی جانب سے کئی غیر قانونی عمارتوں کی نشان دہی اور آپریشن نہ کرنے کی رپورٹ بھی ڈی جی کو دی گئی تھی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ غلط کاموں کی نشان دہی پر ایس ایچ او اور ڈائریکٹر ڈیمولیشن میں جھگڑا شروع ہوا۔