Tag: ایس سی او

  • ایس سی او سربراہ اجلاس، جناح کنونشن سینٹر میں مہمانوں کی آمد کا سلسلہ جاری

    ایس سی او سربراہ اجلاس، جناح کنونشن سینٹر میں مہمانوں کی آمد کا سلسلہ جاری

    اسلام آباد : ایس سی او سربراہ اجلاس میں شرکت کے لئے جناح کنونشن سینٹر میں مہمانوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے ، وزیراعظم مہمانوں کا استقبال کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ایس سی او سربراہ کے اجلاس کا آج باقاعدہ آغاز ہورہا ہے ، جناح کنونشن سینٹر میں مہمانوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

    وزیراعظم شہبازشریف جناح کنونشن سینٹر میں مہمانوں کا استقبال کر رہے ہیں ، ایس سی او سیکریٹری جنرل جانگ منگ کنونشن سینٹر پہنچ گئے ہیں، وزیراعظم شہبازشریف نے ایس سی او سیکریٹری جنرل جانگ منگ کا خیر مقدم کیا ، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار بھی وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ موجود ہیں۔

    وزیراعظم نے منگولیا کے وزیراعظم ایون اردین ، بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر ، ایران کے وزیر صنعت، قازقستان کے وزیراعظم اولژاس بیک تینوف اور کرغزستان کابینہ کےچیئرمین ژاپا روف اکیل بیک کو خوش آمدید کہا۔

    روس کے وزیراعظم میخائیل مشوستن بھی جناح کنونشن سینٹر پہنچے تو وزیراعظم نے روسی ہم منصب کا پرتپاک استقبال کیا۔

    مہمانوں کی آمد کے بعد گروپ فوٹو کا سیشن ہو گا اور پھر شہباز شریف اپنے افتتاحی کلمات سے اجلاس کا باضابطہ آغاز کریں گے۔

    تنظیم کے رکن ملکوں کے نمائندے معیشت، تجارت، ماحولیات اور سماجی و ثقافتی روابط کے شعبوں میں جاری تعاون پر خطاب کریں گے، تنظیم کی کارکردگی کاجائزہ لیا جائےگا جبکہ رکن ممالک باہمی تعاون کووسعت دینے کے لیے اہم فیصلے کریں گے۔

    وزیراعظم کانفرنس کے شرکا کو ظہرانہ دیں گے اور اختتامی سیشن کے بعد نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈاراورایس سی اوکےسیکریٹری جنرل میڈیا سے گفتگو کریں گے۔

  • شنگھائی تعاون تنظیم میں مستقل رکنیت، روس نے ایران کی حمایت کر دی

    شنگھائی تعاون تنظیم میں مستقل رکنیت، روس نے ایران کی حمایت کر دی

    ماسکو: شنگھائی تعاون تنظیم میں مستقل رکنیت کے لیے روس نے ایران کی حمایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس چاہتا ہے کہ ایران کو ایس سی او میں مستقل رکنیت ملے، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ روسی حکومت شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی مستقل رکنیت کی حمایت کرتی ہے۔

    سرگئی لاوروف کا کہنا تھا کہ نہ صرف روس بلکہ شنگھائی تعاون تنظیم کے بیش تر ممالک اس تنظیم میں ایران کی مستقل رکنیت کی حمایت کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں سال شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہی روس کو دی گئی، اور جون میں ماسکو کی میزبانی میں ایس سی او کا سربراہی اجلاس منعقد ہوا تھا۔

    فی الوقت ایران، افغانستان اور بیلاروس شنگھائی تعاون تنظیم میں نگراں رکن ممالک کی حیثیت سے موجود ہیں۔

    شنگھائی تعاون تنظیم ایک یوریشیائی سیاسی، اقتصادی اور عسکری تعاون تنظیم ہے، جسے شنگھائی میں 2001 میں چین، قازقستان، کرغیزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے رہنماؤں نے قائم کیا تھا۔

    یہ تمام ممالک شنگھائی فائیو کے اراکین تھے، سوائے ازبکستان کے، جو 2001 میں اس تنظیم شامل ہوا، تب اس تنظیم کا نام بدل کر شنگھائی تعاون تنظیم رکھا گیا، اور 10 جولائی 2015 کو اس میں بھارت اور پاکستان کو بھی شامل کیا گیا۔

  • ایس سی اومیں شمولیت تاریخی اہمیت کی حامل ہے، نوازشریف

    ایس سی اومیں شمولیت تاریخی اہمیت کی حامل ہے، نوازشریف

    آستانہ: وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان آج سے شنگھائی تعاون تنظیم میں مکمل رکن کی حیثیت سے شامل ہورہا ہے، یہ دن ہمارے لیے تاریخی حیثیت رکھتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہ مملکت کونسل کے اجلاس سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ آج پاکستان کےلئے تاریخی دن ہے کیونکہ ہم نے تنظیم کےسربراہ اجلاس میں شرکت کی ہے، آج سے پاکستان مکمل رکن کی حیثیت سےتنظیم میں شامل ہورہا ہے، مکمل رکنیت کیلئے رکن ممالک کی حمایت پر ان کے  مشکور ہیں۔

    وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ اجلاس کی میزبانی پرقازقستان کے صدر،اور عوام کومبارکباد دیتا ہوں۔ وزیراعظم نوازشریف کا اجلاس سے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ پاکستان ایس سی او چارٹر، شنگھائی اسپرٹ پرعملدرآمد کیلئےپر عزم ہے، ہمیں دہشت گردی، غربت،بے روزگاری کا خاتمہ کرنا ہے۔

    رکن ملکوں میں اچھے ہمسائیگی کا آئندہ5سال کیلئے معاہدہ ہوناچاہئیے، انہوں نے کہا کہ ایس سی او کےرکن ملکوں سے ہمارےتاریخی اور ثقافتی رشتے ہیں، بھارت کو بھی ایس سی او میں شامل ہونے پرمبارکباد پیش کرتا ہوں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے، آج کے دورمیں معاشیات کو کلیدی حیثیت حاصل ہے، ایس سی او مستقبل میں مختلف خطوں میں رابطے کاذریعہ بنےگا، ہمیں مل کر آگے بڑھنا ہوگا۔