Tag: ایس 400 میزائل سسٹم

  • ترکی کا امریکا کو دو ٹوک جواب!

    ترکی کا امریکا کو دو ٹوک جواب!

    انقرہ : طیب اردوآن نے ایک مرتبہ پھر امریکا کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ترکی کے ایس 400 میزائل سسٹم اور ایف 35 طیاروں کے معاملے پر کوئی قدم اٹھانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    ان خیالات کا اظہار ترکی کے صدر رجب طیب اردوآن نے باکو میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ امریکی صدر جوبائیڈن سے ترکی کے ایس 400 میزائل سسٹم اور ایف 35 طیاروں کے معاملے پر مختلف اقدام اٹھانے کا کوئی سوال پیدا نہیں ہوتا کیوں کہ ایف 35 سے متعلق ہمارے بس میں جو تھا وہ کیا ہے۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیموں کا ساتھ دینا تاریخی غلطی تھی، افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد ترکی پر ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا کی سابقہ دور حکومت کے وزیر دفاع نے ترکی دباؤ ڈالتے ہوئے کہا تھا کہ ترکی کو روسی ساختہ ایس 400 میزائل اور امریکا کے لڑاکا طیارے ایف 35 میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا، ایس 400 اور ایف 35 ایک ساتھ جمع نہیں ہوسکتے۔

    ٹرمپ انتظامیہ نے خبردار کیا تھا کہ اگر ترکی نے روسی ساختہ ایس-400 میزائل سسٹم کی خریداری کے سمجھوتے پر عملدرآمد جاری رکھا تو انقرہ پر پابندیاں عائد کردی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ ترکی نے امریکی دھمکیوں کے باوجود روس سے ایس 400 میزائل سسٹم کی خریداری کو یقینی بنایا تھا۔

  • امریکی دباؤ مسترد، روس نے ایس-400 میزائل سسٹم کی پہلی کھیپ ترکی کے حوالے کردی

    امریکی دباؤ مسترد، روس نے ایس-400 میزائل سسٹم کی پہلی کھیپ ترکی کے حوالے کردی

    انقرہ: روس نے امریکی دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے ایس- 400 دفاعی میزائل سسٹم کی پہلی کھیپ ترکی کے حوالے کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی کو روس کے ایس-400 میزائل سسٹم کی پہلی کھیپ موصول ہوگئی ہے، ترکی کی جانب سے روسی میزائلوں کی وصولی کے اعلان پر نیٹو اتحاد نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    روس کا کہنا ہے کہ ایس-400 میزائل سسٹم کی کھیپ انقرہ کے میورتد ایئربیس پہنچادی گئی ہے، معاہدے کے تحت باقی کھیپ بھی بھیج دی جائے گی۔

    دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ انقرہ پر سخت پابندیاں عائد کرنے کی تیاری کررہی ہے، ان پابندیوں میں امریکی ساختہ ایف 35 لڑاکا طیاروں سے متعلق خصوصی پروگرام میں ترکی کی شراکت کا خاتمہ اور جدید ترین ایف 35 لڑاکا طیاروں پر ترکی کے ہوا بازوں کی تربیت کا عمل معطل کردینا شامل ہے۔

    مزید پڑھیں: روسی میزائل کی خریداری، امریکا کا ترکی پر نئی پابندیاں لگانے پر غور

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ اگر ترکی نے روسی ساختہ ایس-400 میزائل سسٹم کی خریداری کے سمجھوتے پر عملدرآمد جاری رکھا تو انقرہ پر پابندیاں عائد کردی جائیں گی۔

    یاد رہے کہ امریکا اس ڈیل کے حوالے سے کئی بار اپنی مخالفت کا اظہار کرچکا ہے، امریکا نے اس سمجھوتے سے دستبردار ہونے کے لیے ترکی کو 31 جولائی تک کی مہلت دی تھی۔

    امریکی پابندیوں کا مقصد لڑاکا طیاروں کے بیڑے کی موجودہ سطح کو کم کرنا اور ترکی کو امریکا سے ایف 35 جدید طیاروں اور میزائلوں کی خریداری سے روکنا ہے۔

    خیال رہے کہ ترکی پہلے ہی اس بات کے عزم کا اظہار کرچکا ہے کہ وہ اس ڈیل سے دستبردار نہیں ہوگا، انقرہ اسے اپنی اہم کامیابی تصور کرتا ہے۔

  • ایس 400 میزائل سسٹم کی ڈیل انقرہ کی کامیابی ہے، طیب اردوان

    ایس 400 میزائل سسٹم کی ڈیل انقرہ کی کامیابی ہے، طیب اردوان

    انقرہ : واشنگٹن نے واضح کیا ہے کہ ایس 400 دفاعی میزائل سسٹم نیٹو ممالک کے دفاعی نظام کے ساتھ ہم آہنگ نہیں کیا جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کہاہے کہ آئندہ 10 روز میں روسی ایس 400فضائی دفاعی میزائل سسٹم ترکی کے حوالے کر دیا جائے گا، ترکی مذکورہ دفاعی سسٹم کے حوالے سے امریکا کے ساتھ اختلاف پربنا کسی مشکل کے قابو پالے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کئی بار ترکی کو روسی میزائل سسٹم کی خریداری کے نتائج سے خبردار کر چکا ہے،واشنگٹن کے مطابق اس ہتھیار کو نیٹو ممالک کے دفاعی نظام کے ساتھ ہم آہنگ نہیں کیا جا سکتا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا انقرہ پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکیاں بھی دے چکا ہے، ان دھمکیوں میں ایف 35لڑاکا طیاروں کے منصوبے میں ترکی کی شرکت روک دینا شامل ہے۔

    دوسری جانب ترکی پہلے ہی اس بات کے عزم کا اظہار کر چکا ہے وہ اس ڈیل سے دست بردار نہیں ہو گا جسے انقرہ ایک اہم کامیابی شمار کرتا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپان میں جی 20سربراہ اجلاس کے ضمن میں ہفتے کے روز ہونے والی ملاقات میں اپنے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوآن کو باور کرایا تھا کہ انقرہ کی جانب سے روسی ایس 400دفاعی سسٹم کی خریداری ایک مسئلہ ہے۔

    سربراہ اجلاس کے اختتام کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران ٹرمپ نے واضح کیا کہ اگر ترکی ایس 400سسٹم کی خریداری پر ڈٹا رہا تو اس پر امریکی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

  • امریکا، ترکی کو ایس 400 میزائل سسٹم فروخت کرے گا، مذاکرات جاری

    امریکا، ترکی کو ایس 400 میزائل سسٹم فروخت کرے گا، مذاکرات جاری

    واشنگٹن: امریکہ اور ترکی کے درمیان ایس 400 میزائل سسٹم کی فروخت کے لیے ممکنہ معاہدے پر مذاکرات جاری ہے، پیٹریاٹ میزائل سسٹم فضائی دفاع کا کام کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ترکی کے درمیان جدید پیٹریاٹ دفاعی میزائل سسٹم کی فروخت کے ممکنہ معاہدے پر مذاکرات جاری ہے، امریکی وزارت داخلہ نے کانگریس کو ارسال کیے گئے ایک نوٹیفکیشن میں میں مذکورہ معاہدے سے آگاہ کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے امریکا اور ترکی کے درمیان ممکنہ معاہدے کی مالیت 3.5 ارب امریکی ڈالرز ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی وزارت داخلہ نے کچھ ماہ قبل اعلان کیا تھا کہ ترکی کو ایس 400 میزائل سسٹم کی فروخت کےلیے مذاکرات جاری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ دفاعی نظام روس کے میزائل سسٹم کا متبادل ہوگا جسے خریدنے کے لیے ترکی نے آمادگی کا اظہار کیا تھا۔

    خیال رہے کہ ترکی نے روس سے ایس 400 دفاعی میزائل سسٹم کی خریداری منصوبہ تیار کیا تھا جس کے باعث نیٹو اتحاد میں ترکی کے اتحادیوں نے اسے تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس سے ایس 400 میزائل سسٹم خریدنے کے معاہدے پر امریکی کمپنی لوک ہیڈ مارٹن تیار کردیا ایف 35 لڑاکا طیاروں کی خریداری خطرے میں پڑگئی تھی۔

    مزید پڑھیں : روس سے میزائل سسٹم نہ خریدیں، امریکا نے ترکی کو خبردار کردیا

    یاد رہے کہ رواں برس جون میں امریکی وزارت خارجہ نے ترکی کو خبردار کیا تھا کہ جب تک انقرہ روس سے ایس 400 میزائل دفاعی سسٹم کی خریداری کے منصوبے سے دستبردار نہیں ہوتا اس وقت تک ترکی کا ایف 35 لڑاکا طیاروں کی خریداری کا معاملہ خطرے میں رہے گا۔