Tag: ایشین کرکٹ کونسل

  • ایشین کرکٹ کونسل اجلاس میں بھارت شرکت کرے گا یا نہیں؟ اہم خبر

    ایشین کرکٹ کونسل اجلاس میں بھارت شرکت کرے گا یا نہیں؟ اہم خبر

    ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے 24 جولائی کو بنگلہ دیش میں ہونے والے اجلاس میں بھارت شرکت کرے گا یا نہیں اہم خبر سامنے آ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق رواں برس 3 اپریل کو چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے ایشین کرکٹ کونسل کی صدارت کا منصب سنبھالا اور رواں ماہ 24 جولائی کو نئی باڈی کا اجلاس بنگلہ دیش میں طلب کیا ہے۔

    تاہم گزشتہ دنوں بھارت بنگلہ دیش سے سیاسی تناؤ کی وجہ سے اس اجلاس کی مخالفت میں کھل کر سامنے آیا اور رکن ممالک سے اجلاس میں شرکت نہ کرنے سے متعلق لابنگ شروع کر دی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں بھارت کی جانب سے رکن ممالک کو اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر پرکشش آفرز بھی کی گئیں اور آئی سی سی چیئرمین جے شاہ نے بھی اس کے لیے لابنگ کی۔ جس کے بعد سری لنکا اور اومان نے بھارت کے موقف کی حمایت کر دی، تاہم اکثر رکن ممالک اے سی سی اجلاس کا انعقاد ڈھاکا میں چاہتے ہیں۔

    تاہم اب بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے صدر امین الاسلام کا کہنا ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل کا اجلاس ڈھاکا میں ہی ہوگا اور اس میں بھارت سمیت تمام رکن ممالک شرکت کریں گے۔

    امین الاسلام نے مزید کہا کہ ایشین کرکٹ کونسل کی میٹنگ اہم ہے، جس میں رواں برس ایشیا کپ کے شیڈول کی حتمی منظوری بھی شامل ہے۔

    واضح رہے کہ ایشیا کپ رواں برس ستمبر میں بھارت کی میزبانی میں کھیلا جانا ہے۔ تاہم بھارت کی جانب سے گزشتہ دنوں پاکستان میں ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے بھارت کے پاکستان نہ آنے اور اپنے میچز ہائبرڈ ماڈل کے تحت دبئی میں کھیلنے پر دونوں ممالک کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا تھا۔

    اس معاہدے کے تحت 2027 تک ایک دوسرے کے ملکوں میں ہونے والے کرکٹ ایونٹس میں پاکستان اور بھارت اپنے میچز نیوٹرل وینیو پر کھیلیں گے۔ جس کے باعث پورا ایونٹ یا پاکستان کے میچز نیوٹرل وینیو (یو اے ای) میں ہونے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ ایشیا کپ 2025 ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کے تحت کھیلا جا رہا ہے۔ اس ایونٹ میں پاکستان، بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان اور ایک کوالیفائر ٹیم حصہ لے گی۔

    https://urdu.arynews.tv/asian-cricket-councils-annual-meeting/

  • بھارت ایشیا کپ کی میزبانی کا اراداہ رکھتا ہے یا نہیں؟ ایشین کونسل نے وضاحت مانگ لی

    بھارت ایشیا کپ کی میزبانی کا اراداہ رکھتا ہے یا نہیں؟ ایشین کونسل نے وضاحت مانگ لی

    ایشین کرکٹ کونسل نے بھارتی کرکٹ بورڈ کو خط لکھ کر پوچھا ہے کہ بھارت ایشیا کپ کی میزبانی سے متعلق فیصلے سے آگاہ کرے۔

    بھارت ایشیا کپ کی میزبانی میں دلچسپی رکھتا ہے یا نہیں، یا وینیو تبدیل ہوجانے پر بھارت میزبانی سے بھی دستبردار ہوجائے گا، اس حوالے سے ایشین کرکٹ کونسل نے بورڈ آف کرکٹ کنٹرول ان انڈیا کو مکتوب ارسال کرکے وضاحت مانگی ہے۔

    ایشیا کپ پر چھائے غیریقینی کے بادل چھٹنے لگے، ممکنہ شیڈول سامنے آگیا

    ذرائع کا بتانا ہے کہ بھارتی بورڈ پاکستان کے ساتھ کھیلنےسے متعلق حکومت سے احکامات لےگا، ایشین کرکٹ کونسل کے تحت ٹی20 ایشیا کپ ستمبر میں کھیلا جائےگا۔

    ایشیا کپ: پاک بھارت ٹاکرا کس دن ہوگا ؟ ممکنہ تاریخ سامنے آگئی

    بھارتی میڈیا پاکستان بھارت میچ کی ممکنہ تاریخیں دے رہا ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی پاک بھارت میچوں کے شیڈول پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/asia-cup-2025-india-somewhere-else-venue-decided/

  • پاکستان کو ایشین کرکٹ کونسل کی صدارت مل گئی

    پاکستان کو ایشین کرکٹ کونسل کی صدارت مل گئی

    پاکستان کو ایشین کرکٹ کونسل کی صدارت مل گئی، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی ایشین کرکٹ کونسل کے صدربن گئے۔

    ایشین کرکٹ کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کا ورچوئل اجلاس ہوا جس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے شرکت کی۔

    ذرائع کے مطابق چئیرمین پی سی بی محسن نقوی ایشین کرکٹ کونسل کے صدر ہوں گے اور ایشین کرکٹ کونسل جلد باضابطہ اعلان کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو صدارت ملنے کا فیصلہ اے سی سی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا جس کے بعد اگلی مدت کے لیے اے سی سی کی صدارت پاکستان کے پاس رہے گی۔

  • محسن نقوی کے بجائے ایشین کرکٹ کونسل کی صدارت شمی سلوا کو مل گئی

    محسن نقوی کے بجائے ایشین کرکٹ کونسل کی صدارت شمی سلوا کو مل گئی

    جے شاہ کے بعد ایشین کرکٹ کونسل کی صدارت محسن نقوی کے بجائے شمی سلوا کو مل گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سری لنکن کرکٹ بورڈ کے سربراہ شمی سلوا نے ایشین کرکٹ کونسل کے عبوری صدر کا چارج سنبھال لیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شمی سلوا اگلے ماہ ہونے والی جنرل میٹنگ تک کونسل کی صدارت کریں گے، میٹنگ کے بعد محسن نقوی مستقل صدر بنیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جنرل میٹنگ جنوری 2025 میں ہونے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ جے شاہ کے آئی سی سی چیئرمین بننے پر عہدہ خالی ہوا تھا، گزشتہ سالانہ میٹنگ میں اگلی صدارت پاکستان کو دینے پر اتفاق ہوا تھا۔

  • بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کا ’’موقع‘‘ مل گیا ہے!

    بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کا ’’موقع‘‘ مل گیا ہے!

    پاکستان اور بھارت میں یوں تو متعدد جنگیں اور کئی محاذوں پر گولہ بارود کا استعمال ہوتا رہا ہے لیکن ایک محاذ ایسا ہے جہاں آئے روز جنگ کا ماحول نظر آتا ہے، لیکن یہاں لڑی جانے والی جنگ کسی ہتھیار سے نہیں بلکہ گیند اور بلّے سے لڑی جاتی ہے۔ تاہم بھارت ہمیشہ اس میں بھی سیاست کو گھسیٹ لاتا ہے لیکن موقع، موقع کا راگ الاپنے والے بھارتیوں کو منہ توڑ جواب دینے کا وقت شاید اب آ چکا ہے۔

    بھارت کے کھیلوں کے میدان میں بھی سیاست کو کھینچ لانے کی وجہ سے دونوں ممالک ڈیڑھ دہائی سے باہمی سیریز بھی نہیں کھیل رہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان آئی سی سی اور ایشین کرکٹ کونسل کی سطح پر مقابلے ہوتے رہتے ہیں لیکن دیگر ٹیموں کی نسبت ایک دوسرے کے مدمقابل کم آنے اور روایتی چپقلش کے باعث کھیل کے یہ مقابلے بھی کسی جنگ سے کم نہیں ہوتے۔

    پاکستان اور بھارت کے درمیان سیریز ہوئے ڈیڑھ دہائی سے زائد عرصہ بیت گیا۔ بھارت 16 سال سے پاکستان نہیں آیا جب کہ اس دوران پاکستان نے کھیل کو کھیل ہی رہنے دیا اور گرین شرٹس ہندو انتہا پسندوں کی خطرناک دھمکیوں کے باوجود تین بار ہندوستان کا دورہ کرچکے ہیں۔ 2011 اور 2023 کے ون ڈے ورلڈ کپ کے علاوہ 2014 میں ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے قومی ٹیم بھارت گئی تھی جب کہ دوسری جانب بھارت کا یہ حال ہے کہ وہ باہمی سیریز تو کھیلنے سے مکمل انکاری ہے، مگر اب ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ایونٹ میں بھی پاکستان آنے کو تیار نہیں ہے۔

    پڑوسی ملک ہونے کے باوجود بھارتی اپنی روایتی ہٹ دھرمی اور اوچھے ہتھکنڈے اپناتے ہوئے گزشتہ سال پاکستان کی میزبانی میں کھیلے گئے ایشیا کپ کا بیڑہ غرق کرچکا ہے۔ بھارت کی پاکستان نہ آنے کی بے جا ضد کی وجہ سے یہ ٹورنامنٹ ہائبرڈ ماڈل کے تحت سری لنکا کے ساتھ مل کر کھیلا گیا۔ پاکستان کو میزبان ہونے کے باوجود صرف چار میچز کی میزبانی ملی جب کہ اے سی سی کی سربراہی بھارت کے پاس ہونے کی وجہ سے بلیو شرٹس کو اس کا ناجائز فائدہ دیتے ہوئے ان کے میچز ایک ہی گراؤنڈ میں رکھے، جب کہ دیگر ٹیموں کو ایک سے دوسرے ملک اور ایک شہر سے دوسرے شہر کے لیے شٹل کاک بنا دیا گیا۔

    اب پاکستان کو آئندہ سال آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کرنی ہے، مگر انڈین کرکٹ بورڈ کے وہی انداز ہیں جو سب سے امیر بورڈ ہونے کی وجہ سے آئی سی سی کا لاڈلہ بھی کہلاتا ہے، ایک بار پھر پاکستان میں ہونے والے اس ایونٹ کو سبوتاژ کرنے کے لیے پر تول رہا ہے۔ ایسے میں جب تمام بڑی ٹیمیں پاکستان کھیل کر جا چکیں اور آسٹریلیا، انگلینڈ، جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ ودیگر ٹیمیں چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان آنے پر رضامند ہیں ایسے میں بھارتی بورڈ نے حسب روایت اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے کو حکومتی رضامندی سے مشروط کر دیا ہے، جب کہ انڈین میڈیا وصحافی بھارتی ٹیم کے چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان نہ جانے اور ہائبرڈ ماڈل کے تحت نیوٹرل وینیو (یو اے ای یا سری لنکا) کھیلنے کے دعوے کر رہے ہیں۔

    دوسری جانب بعض سابق بھارتی کرکٹرز جن میں ہربھجن سنگھ کا نام سر فہرست رکھا جا سکتا ہے، جو ویسے تو پاکستانی کرکٹرز سے دوستیاں گانٹھنے میں عار نہیں سمجھتے لیکن جب بلیو شرٹس کے کرکٹ کھیلنے کے لیے پاکستان آنے کی بات آتی ہے تو انہیں پاکستان غیر محفوظ ملک لگنے لگتا ہے اور وہ اس سے متعلق زہر اگلتے رہتے ہیں حالانکہ اپنے دور کرکٹ میں وہ کئی بار پاکستان کا محفوظ دورہ اور محبتیں سمیٹ کر جا چکے ہیں۔

    جب بھارت بھی مسلسل پاکستان کرکٹ کو تباہ کرنے اور پی سی بی کو نیچا دکھانے کے لیے ہر طرح کے ہتھکنڈے استعمال کرنے اور اس کے لیے عالمی اور خطے کے فورمز (آئی سی سی اور اے سی سی) کو بھی اپنے مفاد میں استعمال کرنے اور بلیک میل کرنے سے گریز نہیں کرتا تو ہمیں بھی اپنی یکطرفہ محبت کی چادر کو سمیٹتے ہوئے اینٹ کا جواب پتھر سے دینا چاہیے اور بھارتی جو موقع موقع کی گردان کرتے رہتے ہیں انہیں بتا دینا چاہیے کہ پاکستان کو موقع ملے تو وہ بھارت کی کرکٹ کا مزا بھی کرکرا کر سکتا ہے۔

    اور ایسا موقع اب پاکستان کے ہاتھ آ چکا ہے۔ بھارت میں آئندہ برس ٹی 20 فارمیٹ میں ایشیا کپ اور ویمنز ورلڈ کپ منعقد ہونے ہیں جب کہ 2026 میں اس کو آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کی بھی میزبانی کرنا ہے۔ دنیا جانتی ہے کہ کثیر الملکی کرکٹ ٹورنامنٹ میں اگر روایتی حریف پاکستان اور بھارت یا ان میں سے کوئی ایک نہ ہو تو وہ ایونٹ نہ تو کرکٹ تنظیموں کے لیے سونے کی کان ثابت ہوسکتا ہے اور نہ ہی شائقین کرکٹ کو لبھا سکتا ہے۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ یوں تو گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کے لیے بھارتی ٹیم کے پاکستان نہ آنے پر اپنی ٹیم ہندوستان نہ بھیجنے کی دھمکی دے چکا تھا لیکن بھارت کی من مانی کے باوجود پی سی بی اسپورٹس اسپرٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی دی گئی دھمکی کو قابل عمل نہ بنا سکا، لیکن یہ یکطرفہ اصول اور محبت کب تک چلے گی� اب یہ بہترین موقع ہے کہ پاکستان اپنی رِٹ منوانے کے لیے ٖفیصلہ کن اعلان کرے کہ اگر بھارتی ٹیم چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان نہ آئی تو پھر ہم بھی آئندہ سال ایشیا کپ، ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور 2026 میں مینز ٹی 20 ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے بھارت نہیں جائیں۔

    ویسے اطلاعات تو یہ ہیں کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کو بھی پاکستان کی جانب سے دو بدو جواب کا خطرہ ڈرانے لگا ہے اور بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا نے بھی اس جانب اشارہ کیا ہے کہ اگر بلیو شرٹس آئندہ سال چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان نہ گئے تو جوابی طور پر وہاں سے بھی بائیکاٹ ہوسکتا ہے اور اسی لیے انہوں نے بھارتی ٹیم کے چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان آنے کا امکان ظاہر کیا ہے لیکن ساتھ ہی حکومتی پخ لگاتے ہوئے کہا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کے لیے حکومت سے رابطے میں ہیں، اجازت نہ ملی تو آئی سی سی کو ہمارے میچز نیوٹرل وینیو پر منتقل کرنا ہوں گے۔

    بھارتی بورڈ کو یہ بھی خطرہ ہے کہ چند ماہ بعد جب ایشین کرکٹ کونسل کی ذمہ داری پاکستان اور محسن نقوی کے سپرد ہوگی اس لیے ہوسکتا ہے کہ پاکستان ٹیم بھی ہائبرڈ ماڈل کی ضد
    چھیڑ دے اور یوں بھارت کا ایشیا کپ کی میزبانی خواب چکنا چور ہوجائے گا۔

    پاکستان کے پاس چند ماہ بعد ایشین کرکٹ کونسل کی صدارت آنے والی ہے اور ممکنہ طور پر چیئرمین پی سی بی محسن نقوی ہی اے سی سی کے نئے صدر ہوں گے جب کہ آئی سی سی سربراہ کی مدت بھی اسی سال ختم ہو رہی ہے جس کے لیے اب بھارت پر تول رہا ہے، لیکن اس کے لیے اسے مطلوبہ تعداد میں ممبر بورڈ کے ووٹوں کی ضرورت ہوگی، تو پاکستان بارگننگ پوزیشن میں آ چکا ہے۔

    اگر پاکستان کرکٹ بورڈ بھی بی سی سی آئی کی طرح پاکستانی ٹیم کی بھارت بھیجنے کو حکومت سے مشروط کر دے اور ہماری حکومت بھی سیاسی سوجھ بوجھ کے ساتھ بھارتی حکومت جیسا رویہ اپنائے تو نہ صرف آئی سی سی اور اے سی سی بلکہ بھارتی حکومت اور کرکٹ بورڈ بھی پاکستان کے آگے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو جائیں گے کیونکہ یہ سب جانتے ہیں کہ کسی بھی ایونٹ میں پاک بھارت میچز جتنا ان کے خزانے بھرتے ہیں اتنا شاید پورا ایونٹ بھی نہیں بھرتا اور پیسوں کی یہ چمک اچھے اچھوں کو سیدھا کر دیتی ہے۔

    (یہ بلاگر/ مضمون نگار کے خیالات اور ذاتی رائے پر مبنی تحریر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں‌ ہے)

  • رواں سال کے کرکٹ ٹورنامنٹس کا شیڈول جاری

    رواں سال کے کرکٹ ٹورنامنٹس کا شیڈول جاری

    ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) نے رواں سال کے کرکٹ ٹورنامنٹس کا شیڈول جاری کردیا۔

    ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق رواں سال جولائی میں ویمنزٹی ٹوئنٹی ایشیا کپ منعقد گا، جس میں پاکستان سمیت بھارت اور کوالیفائر ون ٹیم شامل ہوگی، ویمنز ٹی ٹوئنٹی ایشیا کپ کی دیگر ٹیموں میں بنگلادیش، سری لنکا اور کوالیفائر ٹو ٹیم بھی شرکت کرے گی۔

    اے سی سی کے مطابق رواں سال کے اکتوبر میں مینز ٹی ٹوٹئنی ایمرجنگ ایشیا کپ جبکہ دسمبر میں مینز انڈر نائنٹین ون ڈے ایشیا کپ بھی شیڈول ہے۔

    ایمرجنگ ایشیاکپ میں بھارت، پاکستان، سری لنکا اور ایک کوالیفائر ٹیم شریک ہوں گی،  انڈر نائینٹین ایشیاکپ میں پاکستان اور بھارت سمیت 8 ٹیمیں شرکت کریں گی۔

    اے سی سی کےمطابق 27 جنوری سے 11 فروری تک تھائی لینڈ میں ٹی ٹوئنٹی چیلنجر کپ کھیلا جائے گا، 10 سے 18 فروری کے درمیان ملائیشیا میں اے سی سی ویمنز پریمیئر ٹی ٹوئنٹی کپ بھی ہوگا۔

  • بھارتی کرکٹ بورڈ کا تین رکنی وفد آج پاکستان پہنچے گا

    بھارتی کرکٹ بورڈ کا تین رکنی وفد آج پاکستان پہنچے گا

    لاہور: بھارتی کرکٹ بورڈ کا تین رکنی وفد آج پاکستان پہنچے گا، پی سی بی حکام کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پربات چیت ہوگی، اس موقع پر اہم فیصلے ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    بھارتی کرکٹ بورڈ کا وفد آج صدر بی سی سی آئی راجر بنی کی قیادت میں دوپہر میں واہگہ بارڈر کے راستے لاہور پہنچ جائے گا، نائب صدر راجیو شکلا بھی ساتھ ہوں گے، بھارتی کرکٹ بورڈ کا وفد قذافی اسٹیڈیم میں میچ دیکھنے کے ساتھ گورنر ہاؤس پنجاب کے ڈنر میں بھی شرکت کرے گا۔

    ادھر ایشین کرکٹ کونسل شدید بارشوں کے باعث پریشانی کا شکار ہے، کولمبو میں شیڈول میچز کا وینیو تبدیل کرنے پر سوچ بچار کی جارہی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق اے سی سی ممبر بورڈز کا اہم اجلاس طلب کرلیا گیا ہے، فائنل سمیت سپرفور مرحلے کے میچز پالی کیلے میں کرائے جا سکتے ہیں۔

    اطلاعات کے مطابق دمبولا میں میچز کرنے پر اب تک اتفاق نہیں ہوسکا ہے، اے سی سی اگلے چوبیس سے اڑتالیس گھنٹے میں اہم فیصلہ کرے گا۔ کولمبو میں فائنل سمیت ایونٹ کے چھے میچز شیڈول ہیں۔ سپر فور مرحلے میں پاک بھارت مقابلہ بھی کولمبو میں ہی منعقد ہوگا۔

  • ایشیا کپ پر پاکستان کی جیت، ایشین کرکٹ کونسل نے ہائبرڈ ماڈل منظور کر لیا

    ایشیا کپ پر پاکستان کی جیت، ایشین کرکٹ کونسل نے ہائبرڈ ماڈل منظور کر لیا

    اسلام آباد: ایشیا کپ پر پاکستان کو جیت حاصل ہو گئی، ایشین کرکٹ کونسل نے پاکستان کرکٹ بورڈ کا ہائبرڈ ماڈل منظور کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایشین کرکٹ کونسل نے ایشیا کپ پر پی سی بی کا ہائبرڈ ماڈل منظور کر لیا ہے، پاکستان ایشیا کپ کے 4 یا 6 میچز کی میزبانی کرے گا۔

    پی سی بی کا کہنا ہے کہ باقی میچز نیوٹرل وینیو پر ہوں گے، جس کا تعین اگلے ہفتے میٹنگ میں کیا جائے گا، پاکستان باقی میچز یو اے ای میں کرانا چاہتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی ایشیا کپ پر آخر کار اپنا مؤقف منوانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

    ایشیا کپ، بھارت نے پاکستان کی تجویز مان لی

    دوسری طرف بی سی سی آئی سیکریٹری، اے سی سی صدر جے شاہ نے بھی ایشیا کپ کے معاملے پر پی سی بی کی تجویز مان لی ہے، بھارتی کرکٹ بورڈ نے پاکستان کے ہائبرڈ ماڈل پر ایشیا کپ کھیلنے پر رضامندی ظاہر کر دی۔

    ہائبرڈ ماڈل کے تحت ایونٹ کے چار میچز پاکستان میں کھیلے جائیں گے، باقی تمام میچز نیوٹرل ویونیو پر ہوں گے۔ ایونٹ کے لیے یو اے ای یا سری لنکا نیوٹرل وینیو ہو سکتا ہے جب کہ نیوٹرل وینیو سے متعلق اعلان 27 مئی کو اے سی سی اجلاس کے بعد ہوگا۔

  • پاکستان کرکٹ بورڈ نے جے شاہ کے بیان پر ردِ عمل جاری کر دیا

    پاکستان کرکٹ بورڈ نے جے شاہ کے بیان پر ردِ عمل جاری کر دیا

    لاہور: بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے ایشیا کپ 2023 میں پاکستان آنے سے انکار پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا ردعمل سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ صدر اے سی سی جے شاہ کے  بیان پر حیرت اور مایوسی ہوئی ہے۔

    ترجمان پی سی بی نے کہا کہ یہ بیان اے سی سی بورڈ یا پی سی بی سے مشاورت کے بغیر دیا گیا، جے شاہ کا پاکستان سے ایونٹ منتقلی کا بیان یک طرفہ ہے۔

    ترجمان پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ سوچے سمجھے بغیر اس طرح بیان کے منفی اثرات مرتب ہوں گے، ایونٹ منتقلی کا بیان آئی سی سی، اے سی سی کو تقسیم کرنےکے مترادف ہے۔

    جے شاہ کے بیان پر شاہد آفریدی کی کڑی تنقید

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ اے سی سی صدر جے شاہ کے اس بیان سے 2023 میں بھارت میں شیڈول ورلڈ کپ اور 2024 سے 2031 تک بھارت میں شیڈول آئی سی سی کے ایونٹس میں پاکستان کی شرکت پر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

    پی سی بی کا کہنا ہے کہ جے شاہ کی صدارت میں اے سی سی اجلاس میں ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کے سپردکی گئی تھی، تاحال اے سی سی کے صدر کے بیان پر اے سی سی سے کوئی باضابطہ وضاحت موصول نہیں ہوئی ہے۔

    ترجمان پاکستان کرکٹ بورڈ کا مزید کہنا تھا کہ پی سی بی نے اے سی سی سے حساس معاملے پر ہنگامی اجلاس کی درخواست کی ہے۔

  • جے شاہ کا بیان: پی سی بی نے ایشین کرکٹ کونسل سے اہم مطالبہ کر دیا

    جے شاہ کا بیان: پی سی بی نے ایشین کرکٹ کونسل سے اہم مطالبہ کر دیا

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بھارت کی جانب سے ایشیا کپ 2023 کے لیے ٹیم کو پاکستان نہ بھینجے کے فیصلے پر اے سی سی کو خط لکھ دیا۔

    ذرائع کے مطابق پی سی بی نے اپنے خط میں ایشین کرکٹ کونسل ( اے سی سی) سے ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی کی جانب سے لکھے گئے خط میں بھارتی ٹیم کو پاکستان نہ بھیجنے کے معاملے پر شدید  تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے اور بھارتی بورڈ کے سیکریٹری جے شا کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ (جو اے سی سی کے صدر بھی ہیں) نے گزشتہ روز اپنے بیان میں خود ساختہ فیصلہ سناتے ہوئے ایشیا کپ نیو ٹرل وینیو پر کھیلنے کا بیان دیا تھا۔

    بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ کے بیان کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا تھا۔ اس ہنگامی اجلاس میں ایشین کرکٹ کونسل سے علیحدگی اور آئندہ برس بھارت میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ میں شرکت سے انکار سمیت مختلف آپشنز پر غور کیا گیا۔