Tag: ایف آئی آر

  • عمران فاروق قتل کیس، ایف آئی اے نے عبوری چالان جمع کرادیا۔

    عمران فاروق قتل کیس، ایف آئی اے نے عبوری چالان جمع کرادیا۔

    اسلام آباد:ایف آئی اے نے آج عدالت میں ڈاکٹرعمران قتل کیس کا عبوری چلان پیش کردیا، چالان میں محسن علی سید اور کاشف کامران کو قاتل جبکہ ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین، محمد انور، افتخار حسین ، معظم علی اورخالد شممیم معاون اور سہولت کار قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کے تفتیشی افسر شہزاد چوہدری نے آج انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جج سید کوثر عباس کے روبرو ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس عبوری چلالان جمع کرادیا۔ چالان میں مفرور کاشف کامران اورگرفتار ملزم محسن علی سید کو براہ راست قاتل قرار دیا گیا ہے، جبکہ قاتلوں کی معاونت گرفتارملزمان خالد شمیم اور معظم علی کی۔

    چالان میں مزید بتایا گیا ہے کہ قتل کی سازش قائد ایم کیو ایم الطاف حسین اور رہنماؤں محمد انور و افتخار حسینن نےلندن میں تیار کی۔

    تفتیشی افسر کا مزید کہنا تھا کہ قتل کے شواہد برطانیہ و سری لنکا سے جمع کرنے ہیں تاکہ کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔

    ججج سید کوثر عباس نے چالان قبول کر تے ہوئے حکم دیا کہ آئندہ سماعت 12 مئی کو راولپنڈٰ کی اڈیالہ جیل میں ہو گی۔

    یاد رہے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق پانچ سال قبل برطانیہ میں قتل کر دئیے گئے تھے۔ق تل کی تفتیش برطانیہ میں اسکارٹ لینڈ یارڈ بھی کر رہی ہے۔پاکستان میں اسی سال وفاق کی مدعیت میں کیس دائرکیا گیاجس کے تحت ملزمان کا ٹرائل جاری ہے۔

  • لاہورہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آرکا فیصلہ محفوظ کر لیا

    لاہورہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آرکا فیصلہ محفوظ کر لیا

    لاہور : سانحہ ماڈل ٹاؤن کی پہلی ایف آئی آر کو غیر قانونی قرار دینے کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

    درخواست سابق ایس ایچ او سبزہ زار عامر سلیم کی جانب سے دائر کی گئی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ واقعہ کی دوسری ایف آئی آر درج ہوچکی ہے جس میں وزیراعظم اور وزیراعلی سمیت دیگر افراد کو بے گناہ قرار دیا گیا ہے۔

    ایک ہی واقعہ کی دو ایف آئی آر اور تفتیش نہیں ہو سکتی، لہٰذا دوسری ایف آئی آر درج ہونے کے بعد پہلی ایف آئی آر کی تفتیش اور ٹرائل غیر قانونی ہے جسے کالعدم قرار دیا جائے۔

    عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی پہلی ایف آر کو غیر قانونی قرار دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

  • ذوالفقار مرزا کی ضمانت میں توسیع، مزید مقدمات درج نہ کرنے کا حکم

    ذوالفقار مرزا کی ضمانت میں توسیع، مزید مقدمات درج نہ کرنے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے ذوالفقارمرزا کی ضمانت میں توسیع کردی، عدالتی حکم کے بغیر نئی ایف آئی آرنہ کاٹنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے ذوالفقارمرزا کی ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے ان پر نئے مقدمات قائم نہ کرنے اوران کی سیکیورٹی رینجرز کے سپرد کرنےکی ہدایت کردی، عدالت نے حکم دیا کہ ذوالفقار مرزا کو رینجرز اہلکار اپنی حفاظت میں ان کےگھر پہنچائیں ۔

    اس سے قبل سابق وزیرداخلہ سندھ ذوالفقارمرزا سندھ ہائی کورٹ میں پیشی ہوئے، توجسٹس سجاد علی شاہ نے ذوالفقار مرزا کی ضمانت میں ایک ہفتے کی توسیع کرتے ہوئے پولیس کو حکم دیا کہ عدالت کی اجازت کے بغیر ذوالفقار مرزا پر کوئی نیا مقدمہ نہ بنایا جائے۔

    عدالت نے ڈاکٹرذوالفقارمرزاکی سیکیورٹی بھی رینجرز کی سپرد کرنے کی ہدایت کی ۔

     علاوہ ازیں وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھی عدالت کے باہر پیش آنے والی پولیس گردی کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سے رابطہ کیا اور انہیں ڈاکٹر ذوالفقارمرزا اور فہمیدہ مرزا کی سیکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

    وزیر داخلہ نے آئی جی سندھ سےواقعے کی رپورٹ طلب کر لی، انہوں نے کہا کہ سیاسی معاملات کو سیاسی طور پر حل کیا جائے۔

    a

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن: ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی عدالت میں طلبی

    سانحہ ماڈل ٹاؤن: ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی عدالت میں طلبی

    لاہور:سانحہ ماڈل ٹاؤن کی پہلی ایف آئی آر ختم کرنے کیلئے دائر درخواست پرلاہورہائیکورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کیلئے طلب کرلیا۔

    لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزم سابق ایس ایچ او سبزہ زار عامر سلیم کے وکلاء نے دلائل دیئے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی دوسری ایف آئی آر درج ہو چکی ہے، جس میں وزیراعظم اور وزیراعلٰی سمیت 21 اہم شخصیات کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

    دوسری ایف آئی آر درج ہونے کے بعد پہلی ایف آئی آر کی کوئی قانونی حیثیت نہیں رہی، اس لئے اس کے تحت ہونے والی تفتیش کو کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کیلئے 21 جنوری کو طلب کر لیا۔

  • شیشم کے درختوں کی غیر قانونی کٹائی اور فروخت جاری

    شیشم کے درختوں کی غیر قانونی کٹائی اور فروخت جاری

    حافظ آباد : کروڑوں روپے مالیت کے شیشم کے درخت بااثر افراد کی سرپرستی میں کاٹ کر فروخت کئے جارہے ہیں۔ درخت ماحول دوست ہیں۔مگر انہیں ختم کرنے کے لئے دشمن موجود ہیں۔

    حافظ آباد کے نواحی گاؤں گاجرانوالی میں ایک سو تین کنال پر پھیلے ہوئے تھے کروڑوں روپے کی مالیت کے شیشم کے درخت۔ لیکن اب یہاں صرف رہ گئی ہے مٹی۔یہ زمین حکومت پنجاب کی ملکیت ہے جہاں شیشم کے درختوں کو علاقے کے بااثر افراد کی نگرانی میں کاٹ کر فروخت کیا جارہاہے۔

    اہل علاقہ نے دو ماہ پہلے اس واقعہ کی ایف آئی آر تھانہ جلالپور بھٹیاں میں درج کرائی تھی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔ ڈی سی او اور ڈی پی اوحافظ آباد کو بھی درخواست دی گئی اورعلاقے کے لوگوں نے اس چوری پر احتجاج بھی کیا لیکن کچھ فرق نہ پڑا۔

  • کراچی فائرنگ میں ایک ہلاک، منگھوپیر میں رینجرز کا سرچ آپریشن

    کراچی فائرنگ میں ایک ہلاک، منگھوپیر میں رینجرز کا سرچ آپریشن

    کراچی: کراچی میں فائرنگ کے مختلف واقعات کے دوران ایک شخص جان بحق اور دو زخمی ہوگئے۔ پولیس اور رینجرز نے مختلف علاقوں میں کاروائیاں کرکے متعدد ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے۔ لیاقت آباد میں سندھ گورنمنٹ اسپتال پر کارروائی کےدوران ٹارگٹ کلنگ اوردیگر جرائم میں ملوث ملزمان کو گرفتارکر لیا۔

    قانون نافذ کرنیوالےاداروں کی جانب سے کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں قائم سندھ گورنمنٹ اسپتال پر چھاپہ مارگیا ہے۔ چھاپے میں ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری،دیگرجرائم میں ملوث چار ملزمان کو گرفتارکیا گیا ہے۔ قانوں نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملزمان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔ ملزمان کاتعلق سیاسی جماعت سےہے جنھیں نامعلوم مقام پر منتقل کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

    ادھرمنگھو پیر میں رینجرز نے کالعدم تنظیموں کے ٹھکانوں کی موجودگی کی اطلاع پر سرچ آپریشن کر رہی ہے، جس میں متعدد افراد کے گرفتار ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ منگھو پیر کے داخلی اور خارجی راستے بند کر کے سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے، جس میں خواتین سرچر سمیت 300 اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔ رینجرز نے گرفتار کئے گئے افراد کو نامعلوم مقام پر منتقل کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

    بلدیہ ٹاون میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں سرفراز نامی شخص کو حراست میں لیکر پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔

    دوسری جانب کراچی کے علاقے ڈیفنس میں رات گئے ایس پی سی آئی ڈی خرم وارث کےگھرپرنامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس کی ایف آئی آر محافظ خرم وارث کی مدعیت میں درخشاں تھانےمیں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلی گئی ہے۔ مقدمےمیں انسداد دہشتگردی کی دفعات شامل ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق نارتھ نا ظم آبا د میں نامعلوم دہشتگردوں کی فائرنگ سے اہل سنت والجماعت کا کارکن جبران جان بحق ہوگیا۔ اس کے علاوہ کورنگی صنعتی ایریا اور کلفٹن بوٹ بیسن کے قریب بھی فائرنگ کے دو الگ الگ واقعات میں 2افراد زخمی ہوئے۔ ہلاک اور زخمی ہو نے والوں کو پولیس کاروائی اور طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کیا گیا۔

  • وزیراعظم سمیت گیارہ افراد کیخلاف مقدمہ درج کرنیکا حکم

    وزیراعظم سمیت گیارہ افراد کیخلاف مقدمہ درج کرنیکا حکم

    اسلام آباد:وزیراعظم میاں نوازشریف شہباز شریف ،چوہدری نثٓار ،خواجہ سعد رفیق سمیت گیارہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم ،تفصیلات کے مطابق شاہراہ دستورپرشیلنگ کیخلاف پی ٹی آئی کی وزیراعظم کیخلاف مقدمےکےاندراج کی درخواست پرفیصلہ سنا دیا گیا۔

    ٖفٰیصلے کے مطابق وزیراعظم میاں نوازشریف شہباز شریف ،چوہدری نثٓار ،خواجہ سعد رفیق سمیت گیارہ افراد کے خلاف  مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا، اسلام آبادکی سیشن عدالت کے جج ارجمند خان نے پی ٹی آئی کی درخواست کی سماعت کے بعد ٖفیصلہ سنایا ۔

    تحریک انصاف کی جانب سے  پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے  وزیراعظم سمیت گیارہ افرادکےخلاف مقدمےکےاندراج کیلئے درخواست دی تھی۔ سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ شاہراہ دستور پر وزیر اعظم نے ذاتی مفادات کیلئے ریاستی مشینری کو استعمال کیا ۔

    آپریشن کی نگرانی چوہدری نثار خود کررہے تھے ۔سرکاری وکیل کا مؤقف تھا کہ آئینی اداروں کے تحفط کے لیے مشتعل ہجوم کو روکنے کی غرض سے کم سے کم قوت کا استعمال کیا گیا،جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ جن ہلاکتوں کا دعویٰ کیا جار ہا ہے۔ وہ بھگڈر مچنے سے ہوئیں۔

    سرکاری وکیل کی جانب سے کہا گیا کہ ایک واقعے کی دو ایف آئی آر درج نہیں ہو سکتیں جس  پر پیٹی آئی کے وکلاء نے دلائل دیئے جس کے بعد سیشن عدالت نے مقدمے کے اندراج کی درخواست پراپنا فیصلہ سنا دیا، فیصلے کے مطابق مقدمہ تھانہ سیکریٹیریٹ میں 302 اقدام قتل کے تحت درج کیا جائے گا۔،

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن:جے آئی ٹی رپورٹ سے حکومت کی مشکلات میں اضافہ

    سانحہ ماڈل ٹاؤن:جے آئی ٹی رپورٹ سے حکومت کی مشکلات میں اضافہ

    اسلام آباد: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ سے حکومتی حلقوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے، رپورٹ سے حکومت کو بچانے کے اقدامات شروع کر دئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کی سنسنی خیز رپورٹ نے حکومتی حلقوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا۔

    بتیس صفحات اور ایک اختلافی نوٹ پر مشتمل رپورٹ میں ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف ہونے والے مقدمے کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے مقدمے کو ختم کرنے کا کہا گیا ہے، ذرائع کے مطابق مقدمے میں بنائے گئے مدعی نے اپنے ہی بیان کی نفی کردی ۔ایف آئی آر میں مدعی بنائے گئے ایس ایچ او موقع پر موجود ہی نہیں تھے۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کے کہ پولیس نے ریکارڈ میں ردوبدل کرکے نامکمل تفتیش ٹیم کے سامنے پیش کی انکوائری کےسامنےپیش ہونےوالےافسران کےبیانات ایک دوسرےسےمتضادتھے، رپورٹ میں واقعہ سے قبل حکومتی میٹنگ کو وقوعہ کا ذمہ دار قرار دینے کا بھی عندیہ دیا گیا ہے،

    واقعے کے ذمہ دار تمام متعلقہ افراد ہیں جن کو بار بار بلایا گیا مگر وہ نہ آئے،عوامی تحریک بھی پولیس کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی پر پہلے ہی عدم اطمینان کا اظہار کر چکی ہے، حکومتی حلقوں نےآئینی ماہرین کی مشاورت سے اس رپورٹ سے حکومت کو بچانے کے اقدامات شروع کردئیے ہیں، آئینی ماہرین نے بھی اس رپورٹ کو حکومت کے لیے انتہائی خطرناک قرار دے دیا۔