Tag: ایف آئی اے

  • امریکا میں سابق سفیر حسین حقانی کو پاکستان واپس لانے کا فیصلہ

    امریکا میں سابق سفیر حسین حقانی کو پاکستان واپس لانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے امریکا میں سابق سفیر حسین حقانی کو پاکستان واپس لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے انٹر پول ہیڈ کوارٹرز کو حسین حقانی کی حوالگی سے متعلق خط لکھ دیا ہے۔

    انٹرپول کو لکھے گئے خط میں ایف آئی اے نے کہا ہے کہ حسین حقانی کے خلاف 2018 میں اختیارات کے ناجائز استعمال، 2 ملین ڈالرز خرد برد، اور دھوکا دہی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    خط میں ایف آئی اے نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ملزم حسین حقانی عدالتی مفرور ہیں، اور پاکستان میں ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے، اس لیے انٹرپول حسین حقانی کے ریڈ وارنٹ جاری کرے۔

    ایف آئی اے نے سابق سفیر حسین حقانی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا

    یاد رہے کہ میموگیٹ اسکینڈل 2011 میں اس وقت سامنے آیا تھا جب پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین منصوراعجاز نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہیں حسین حقانی کی جانب سے ایک پیغام موصول ہوا جس میں انہوں نے ایک خفیہ میمو اس وقت کے امریکی ایڈمرل مائیک مولن تک پہنچانے کا کہا۔

    ان پر یہ الزام بھی عائد کیا جاتا ہے کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے لیے کیے گئے امریکی آپریشن کے بعد پاکستان میں ممکنہ فوجی بغاوت کو مسدود کرنے کے سلسلے میں حسین حقانی نے واشنگٹن کی مدد حاصل کرنے کے لیے ایک میمو بھیجا تھا۔

  • نادرا انچارچ عمر کوٹ نور محمد بھنبھرو گرفتار

    نادرا انچارچ عمر کوٹ نور محمد بھنبھرو گرفتار

    کراچی: فیڈرل انویسٹگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے عمر کوٹ کے نادرا انچارچ نور محمد بھنبھرو کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا کے ذریعے القاعدہ دہشت گردوں کو جعلی شناختی کارڈ بنانے کے کیس میں مزید پیش رفت ہوئی ہے، ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل نے عمر کوٹ میں کارروائی کرتے ہوئے نادرا انچارچ کو گرفتار کر لیا۔

    ایف آئی اے کے مطابق نور محمد پر کراچی میں تعیناتی کے دوران جعلی شناختی کارڈ بنانے کا الزام ہے، گرفتار نادرا انچارج عمر کوٹ کےگاؤں چھور کا رہائشی ہے، اس کیس میں ڈپٹی ڈائریکٹر نادرا اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر سمیت کئی ملزمان پہلے ہی گرفتار ہیں۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل ایف آئی اے نے انکشاف کیا تھا کہ نادرا کے ڈیٹا بیس میں افغان ایجنسی این ڈی ایس نے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو شناختی کارڈز دلوائے۔

    افغان ایجنسی این ڈی ایس نے ٹی ٹی پی کو نادرا شناختی کارڈز دلوائے، انکشاف

    جمعرات کو ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ زون وَن عامر فاروقی نے پریس کانفرنس میں انکشاف کہا کہ نادرا سے ٹی ٹی پی اور القاعدہ کے دہشت گردوں کو کارڈز بنوا کر دیے گئے، بھارتی شہری عمران علی کا شناختی کارڈ بھی بنایا گیا تھا، جو صفورا حملے میں ملوث تھا۔

    ڈائر یکٹر ایف آئی اے نے بتایا کہ چینی قونصل خانے پر حملے میں بھی شناخت تبدیل کی گئی تھی، نادرا سے اللہ نذر اور قوم پرست دہشت گردوں نے بھی شناختی کارڈ بنوائے، عامر فاروقی کے بیان کے مطابق اس سلسلے میں نادرا سندھ کے کئی ملازم ملوث ہیں۔

  • افغان ایجنسی این ڈی ایس نے ٹی ٹی پی کو نادرا شناختی کارڈز دلوائے، انکشاف

    افغان ایجنسی این ڈی ایس نے ٹی ٹی پی کو نادرا شناختی کارڈز دلوائے، انکشاف

    کراچی: ایف آئی اے نے انکشاف کیا ہے کہ نادرا کے ڈیٹا بیس میں افغان ایجنسی این ڈی ایس نے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو شناختی کارڈز دلوائے۔

    تفصیلات کے مطابق آج جمعرات کو ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ زون وَن عامر فاروقی نے پریس کانفرنس میں انکشاف کیا ہے کہ نادرا سے ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کے لیے شناختی کارڈز بنوائے گئے ہیں۔

    عامر فاروقی کا کہنا تھا کہ نادرا سے القاعدہ کے دہشت گردوں کو بھی کارڈز بنوا کر دیے گئے، بھارتی شہری عمران علی کا شناختی کارڈ بنایا گیا، جو صفورا حملے میں ملوث تھا۔

    ڈائر یکٹر ایف آئی اے نے بتایا کہ چینی قونصل خانے پر حملے میں بھی شناخت تبدیل کی گئی تھی، نادرا سے اللہ نذر اور قوم پرست دہشت گردوں نے بھی شناختی کارڈ بنوائے، عامر فاروقی کے بیان کے مطابق نادرا سے متعدد دہشت گردوں کے شناختی کارڈ بنوائے گئے ہیں۔

    ایف آئی اے ڈائریکٹر نے مزید بتایا کہ اس سلسلے میں نادرا سندھ کے کئی ملازم ملوث ہیں۔

  • کریڈٹ کارڈ فراڈ میں ملوث بینک ملازمین ودیگر پرمشتمل گروہ بے نقاب

    کریڈٹ کارڈ فراڈ میں ملوث بینک ملازمین ودیگر پرمشتمل گروہ بے نقاب

    کراچی : فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے کریڈٹ کارڈ فراڈ میں ملوث بینک ملازمین ودیگر پرمشتمل گروہ بے نقاب کردیا، اب تک 60 سے زائد متاثرہ شہریوں سامنے آ چکےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل نے کارروائی کی اور نجی بینک کے3ملازمین کو گرفتار کرلیا، ملزمان کریڈٹ کارڈفراڈ کے ذریعے شہریوں سے رقم بٹورتے تھے۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ اب تک 60 سے زائد متاثرہ شہریوں سامنے آ چکےہیں، گرفتار ملزمان کا گروہ انتہائی ہوشیاری سے جعلسازی کیاکرتا تھا، فراڈ میں نجی بینک ملازمین سمیت گروہ میں کوریئرکمپنی کا ڈلیوری بوائے اور ایجنٹ بھی شامل ہیں۔

    حکام کے مطابق گروہ 2 سال سے فراڈ کی وارداتیں کررہاتھا، گروہ کے کارندے کریڈٹ کارڈ شہریوں کے قومی شناختی کارڈ پر بنواتے اور کورئیر کمپنی کا ملازم کریڈٹ کا خود ہی رکھ کر گروہ کے حوالےکرتا تھا جبکہ نجی بینک ملازم جعلی دستخط کرتا اور خفیہ معلومات شیئرکرتاتھا۔

    گروہ میں نجی بینک کے کریڈٹ کارڈ ڈیپارٹمنٹ کا سیلز سیکشن کا افسربھی شامل تھا ، اب تک متاثرہ شہریوں کی ایک کروڑسےزائد رقم نکالی جاچکی ہے، نجی بینک افسرکی ذمہ داری جعلی دستاویزات کی تصدیق کرنا ہوتی تھی، کوریئرکمپنی کا ملازم شناختی کارڈ کی تصدیق اور دستاویزات حاصل کرتاتھا۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ہر کریڈٹ کارڈ کی زیادہ سے زیادہ لمٹ پر یہ رقم نکالا کرتے تھے ،کیس سے جڑے 3 ملزمان سے تفتیش جاری ہے اور مزیدکی گرفتاری کی کوششیں کی جارہی ہے۔

  • جہانگیر ترین کیس، عدالت نے خفیہ انکوائری رپورٹ طلب کر لی

    جہانگیر ترین کیس، عدالت نے خفیہ انکوائری رپورٹ طلب کر لی

    لاہور: سیشن کورٹ نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے ایف آئی اے سے خفیہ انکوائری رپورٹ طلب کر لی، عدالت نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع بھی کر دی۔

    تفصیلات کےمطابق آج لاہور کے سیشن عدالت میں جہانگیر ترین اور ان کے صاحب زادے علی ترین کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، ان کے وکیل سلطان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ جہانگیر ترین اور علی ترین پر 3 ایف آئی آرز ہیں، جب کہ ایف آئی اے نے ساڑھے 4 ماہ کے وقفے کے بعد 2 مقدمات درج کیے۔

    بیرسٹر سلطان صفدر نے کہا ایف آئی اے کے مطابق بینکنگ کورٹ کیس بھی اسی عدالت میں ٹرانسفر ہونا چاہیے، ایف آئی اے کی تفتیش میں جہانگیر ترین اور علی ترین پیش ہو رہے ہیں، دونوں پر فراڈ اور منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں، ایف آئی اے واضح کرے کہ منی لانڈرنگ کی دفعات ختم کر رہی ہے یا نہیں۔

    وکیل نے یہ استدعا بھی کی کہ کیس کی سماعت رمضان کے بعد تک ملتوی کی جائے کیوں کہ کرونا کے باعث حالات کافی خراب ہیں۔

    ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے عدالت میں پیش ہو کر کہا کچھ ریکارڈ آنا ابھی باقی ہے، جیسے ہی ریکارڈ موصول ہوگا تفتیش مکمل کر لیں گے، کچھ ملزمان نے بھی ابھی انویسٹی گیشن جوائن نہیں کی۔

    دریں اثنا، ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور علی ترین کے مقدمات کا ریکارڈ عدالت میں پیش کیا، جج نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیا انکوائری رپورٹ بھی ریکارڈ میں موجود ہے، تفتیشی افسر نے کہا کہ انکوائری رپورٹ خفیہ رپورٹ ہے اس لیے پیش نہیں کی، جس پر عدالت نے خفیہ انکوائری رپورٹ بھی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    بعد ازاں، سیشن کورٹ میں جہانگیر ترین کی درخواست ضمانت پر سماعت 3 مئی تک ملتوی کر دی گئی۔

    جہانگیر ترین نے سیشن کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا جلد ہی ان کی عمران خان سے ملاقات ہو جائے گی، ہم نے مشترکہ طور پر جدوجہد کی ہے۔ کیس کے سلسلے میں انھوں نے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا جو ایف آئی آرز ہوئی ہیں اس میں میرا کوئی قصور نہیں، یہ کیس ایف آئی اے کا ہے ہی نہیں، عدالت سے انصاف ضرور ملے گا۔

    واضح رہے کہ آج بھی جہانگیر ترین کے ساتھ ہم خیال 23 ارکان صوبائی اسمبلی، اور مشیر عدالت پہنچے، ہم خیال 5 اراکین قومی اسمبلی بھی پیشی کے موقع پر موجود تھے۔

  • حوالہ ہنڈی کا ایک اور بڑا نیٹ ورک بے نقاب، 3 گرفتار

    حوالہ ہنڈی کا ایک اور بڑا نیٹ ورک بے نقاب، 3 گرفتار

    کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارے نے شہر قائد سے آپریٹ ہونے والا حوالہ ہنڈی کا ایک بڑا نیٹ ورک بے نقاب کرتے ہوئے 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے 14 شہروں میں پھیلے نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا، نیٹ ورک سے جڑے بے نامی اکاؤنٹس، خفیہ سافٹ ویئر، انٹر نیشنل ایجنٹس کے نام بھی سامنے آ گئے۔

    ایف آئی اے کرائم سرکل کا کہنا ہے کہ پکڑا گیا نیٹ ورک قمبر، شہداد کوٹ، لاڑکانہ، رتو ڈیرو، نواب شاہ،گمبٹ، خضدار مورو تک پھیلا ہوا ہے، جب کہ یہ نیٹ ورک کراچی سے آپریٹ کیا جا رہا تھا، ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے تمام ایجنٹوں کے نام بھی حاصل کر لیے۔

    یہ گروہ کراچی سے حوالہ ہنڈی میں ملوث ملزم عبدالفتح کے نیٹ ورک کا حصہ ہے، عبدالفتح سمیت دیگر ملزمان جاوید اور لطیف ڈینو کو داؤد پوتہ روڈ پر کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔

    ایف آئی اے کرائم سرکل نے 2020 سے 2021 تک حوالہ ہنڈی کے ٹرانزیکشنز کی تفصیلات بھی حاصل کر لی ہے، بینکوں میں جمع کرائی گئی رقم کی تفصیلات بھی مل گئیں، ادارے کا کہنا ہے کہ نیٹ ورک حوالہ ہنڈی کا کام درہم میں کیا کرتا تھا، نیٹ ورک سے جڑے ایجنٹ دبئی سے بھی اسے آپریٹ کر رہے ہیں۔

    ایف آئی اے تحقیقات میں گروپ کے دھندے سے جڑے کئی کمپنیوں کے نام سامنے آئے ہیں، معلوم ہوا ہے کہ حوالہ ہنڈی سے منسلک گروہ الگ سوفٹ ویئر استعمال کرتا تھا، ایف آئی اے نے اس سوفٹ ویئر کی تفصیلات بھی حاصل کر لیں۔

    گروہ کے حوالہ ہنڈی سے منسلک کارندوں کے کئی بے نامی اکاؤنٹس بھی سامنے آ گئے ہیں، ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے تمام ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

  • جہانگیر ترین اپنے جوابات سے ایف آئی اے ٹیم کو مطمئن نہ کر سکے، ذرائع

    جہانگیر ترین اپنے جوابات سے ایف آئی اے ٹیم کو مطمئن نہ کر سکے، ذرائع

    لاہور: جہانگیر ترین اور علی ترین کی ایف آئی اے میں پیشی کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں اپنے جوابات سے وفاقی تحقیقاتی ادارے کی ٹیم کو مطمئن نہیں کر سکے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چینی اسکینڈل میں ایف آئی اے میں پیشی کے موقع پر سوالات کے جواب میں جہانگیر ترین نے کہا انھیں نہیں معلوم کہ جے کے فارمز کے بیچے گئے اثاثوں کی فہرست کہاں ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے سوال کیا کہ کمپنی کی 4 ارب قیمت کا تعین کس نے اور کیسے کیا، گنے کا کاروبار بیچنے کی قیمت چار ارب پینتیس کروڑ روپے کیسے لگائی گئی؟ جہانگیر ترین نے جواب دیا کہ 4.35 ارب قیمت مل کے ملازمین نے مقرر کی تھی، علی ترین نے اپنے رقم خرچ کرنے کے حوالے سے جواب میں کہا کہ 4.35 ارب روپے سے خاندان کی کمپنی کے ذمے قرضے اتارے۔

    جہانگیر ترین نے ایف آئی اے ٹیم کو بتایا کہ ان کے بیرون ملک اثاثے ایف بی آر میں ظاہر ہیں۔

    بڑی پیش رفت ، جہانگیر ترین خاندان کے 36 بینک اکاونٹس منجمد

    انھوں نے کہا کہ ایم سی بی کے کہنے پر انھوں نے فاروقی پلپ میں سرمایہ کاری کی تھی، لیکن اس سرمایہ کاری میں 3 ارب روپے کا نقصان ہوا، اس سلسلے میں پبلک شیئر ہولڈرز سے کوئی حقیقت نہیں چھپائی گئی۔

    واضح رہے کہ ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور ان کے صاحب زادے کو 7 ارب سے زائد کے مبینہ مالیاتی فراڈ کی تفتیش کے لیے طلب کیا تھا، جہانگیر ترین کے خلاف ایف آئی اے میں 2 ایف آئی آر درج ہیں۔ دونوں باپ بیٹے سے پانچ پانچ سوالات پوچھےگئے تھے، جہانگیر ترین نے 10 اپریل تک ضمانت قبل از گرفتاری بھی کرا رکھی ہے۔

    شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ، ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے سے 5 اہم سوالات پوچھ لیے

    آج وفاقی تحقیقاتی ادارے نے چینی سٹہ مافیا اور جے ڈی ڈبلیو کیس میں علی ترین کے 21، اور جہانگیر ترین کے 14 اور اہلیہ کا ایک اکاؤنٹ منجمد کیا ہے، ذرائع ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ان اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے موجود ہیں، 9 سرکاری، نجی بینکوں میں جہانگیر ترین اور ان کے خاندان کے 36 اکاونٹس منجمد کیےگئے ہیں۔

  • شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ، ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے سے 5 اہم سوالات پوچھ لیے

    شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ، ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے سے 5 اہم سوالات پوچھ لیے

    اسلام آباد: چینی کا کاروبار بیچنے کے سلسلے میں شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ کے کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کو 9 اپریل کو پانچ پانچ سوالات کے جوابات کے ساتھ طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ کے کیس میں جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے سے 5 اہم سوالات پوچھ لیے ہیں، اور انھیں جوابات کے ساتھ ایک بار پھر 9 اپریل کو طلب کر لیا، جہانگیر ترین کو 2، جب کہ علی ترین کو ایک کیس کی تفتیش کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ علی ترین نے والد کے ساتھ مل کر شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ کیا، انھوں نے گنے کے کاروبار کو خود سے طے کردہ قیمت 4.85 ارب روپے میں بیچا، اس ٹرانزکشن سے علی ترین کے خاندان کو شیئر ہولڈ کی قیمت پر فائدہ ہوا۔

    علی ترین سے 5 سوال

    ایف آئی اے نے نوٹس میں 5 سوالات پوچھے ہیں، چینی کے کاروبار جے کے ایف ایس ایل (JK Farming Systems Limited) کو کیوں بیچا؟ کیا گنے کا کاروبار بیچنے کے لیے کہیں بھی کوئی اشتہار دیا تھا؟ کتنے ممکنہ خریداروں نے کمپنی سے رابطہ کیا اور کیا قیمت لگائی؟ گنے کا کاروبار بیچنے کی قیمت 4.35 ارب روپے کیسے لگائی گئی؟ دستاویز دیں، جے کے ایف ایس ایل نے 4.35 ارب روپے کہاں استعمال کیے؟ منی ٹریل دیں۔

    نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کمپنی ریکارڈ کے مطابق جے کے ایف ایس ایل کو 2013 میں 326 ملین کا نقصان ہوا تھا، اس نقصان کے باوجود گنے کا کاروبار کئی گناہ زیادہ قیمت پر جے ڈی ڈبلیو کو بیچا گیا تھا۔

    ایف آئی اے جہانگیر ترین کو بھیجے نوٹس میں کہا ہے کہ آپ کی جے ڈی ڈبلیو نے JKFSL کے چینی کے کاروبار کو خریدا، لیکن شیئر ہولڈرز سے فراڈ کر کے جے کے ایف ایس ایل کے شیئرز مہنگے داموں لیےگئے، اور اس طرح آپ نے فیملی کو فائدہ پہنچایا۔

    جہانگیر ترین سے 5 سوال

    ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کو بھی 5 سوالات کے جوابات ساتھ لانے کی ہدایت کی۔

    ایف آئی اے نے پوچھا، آپ نے JDW کے سی ای او کے طور پر جے کے ایف ایس ایل کو خریدنے کے لیے قیمت کا تعین کیسے کیا؟ اپنے بورڈ کو قیمت کے تعین کے لیے کون سی ویلیو ایشن رپورٹ دی؟ کیا آپ نے جے ڈی ڈبلیو بورڈ کو بتایا تھا کہ جے کے ایف ایس ایل کا مارکیٹ میں خریدار نہیں؟ کیا آپ نے بورڈ کو بتایا کہ جے کے ایف ایس ایل خسارے میں ہے؟ جے کے ایف ایس ایل کو خریدنے کے بارے میں آپ نے شیئر ہولڈرز کو کیا تفصیلات دیں؟

    فاروقی پلپ ملز سے متعلق 5 سوال

    ایف آئی اے نے دوسرے کیس میں جہانگیر ترین کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا ہے کہ جے ڈی ڈبلیو کے فنڈز سے 3.14 ارب روپے فاروقی پلپ ملز میں سرمایہ کاری کی گئی، لیکن شیئر ہولڈرز کو یہ نہیں بتایا گیا کہ فاروقی پلپ مسلسل خسارے میں ہے، جہانگیر ترین 9 اپریل کو پیش ہو کر 5 سوالوں کے جوابات دیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف آئی اے حکام نے جے ڈی ڈبلیو کے سیکریٹری کو نوٹس حوالے کر دیے، نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین فاروقی فیملی سے تعلق، شاہد سلیم رانا کی بطور سی ای او تعیناتی کی تفصیل دیں، 560 ملین روپے جاری کرنے سے پہلے کیا فاروقی پلپ ملز کی تفصیلات لی تھیں؟

    ایف آئی اے نے پوچھا ہے کہ فاروقی پلپ خریدنے سے پہلے شیئر ہولڈرز سے کون کون سی معلومات چھپائی گئیں؟ مردہ کمپنی میں 3.14 ارب روپے لگا کر کیا فائدہ حاصل کیا گیا؟ کیا 3.14 ارب روپے سے آپ یا آپ کی فیملی نے بھی فائدہ اٹھایا؟

  • چینی سٹہ بازوں کے واٹس اپ گروپوں سے مزید 392 بے نامی اکاؤنٹس کی تفصیلات سامنے آ گئیں

    چینی سٹہ بازوں کے واٹس اپ گروپوں سے مزید 392 بے نامی اکاؤنٹس کی تفصیلات سامنے آ گئیں

    لاہور : چینی سٹہ بازوں کے واٹس اپ گروپوں سے مزید 392 بے نامی اکاؤنٹس کی تفصیلات سامنے آ گئیں اور ملک بھر میں ایک ہزار سٹہ بازوں کا ریکارڈ بھی مل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے چینی سٹہ بازوں کے گرد گھیراؤ مزید تنگ کردیا، سٹہ بازوں کے واٹس اپ گروپوں سے مزید تین سو بانوے بے نامی اکاؤنٹس کی تفصیلات سامنے آ گئیں، ان اکاونٹس میں مجموعی طور پر چھ ارب سے زائد کی ٹرانزکشنز کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے بے نامی اکاؤنٹس میں سات ارب روپے منجمد کرادئیے ہیں جبکہ وائس آپ گروپ سے ملک بھر میں ایک ہزار سٹہ بازوں کا بھی ریکارڈ مل گیا ہے۔

    ایف آئی اے ذرائع کے مطابق چینی پر چھوٹے پیمانہ پر سٹہ کھیلنے والا بھی روزانہ پانچ سے دس لاکھ کماتا ہے جبکہ چالیس بڑے سٹہ بازوں کے اکاؤنٹس میں موجود ایک سو چھ ارب میں سے بتیس کروڑ منجمد کرا دئیے گئے، یہ رقم چینی پر سٹہ بازی سے کمائی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سٹہ بازی میں پنجاب کی تیس سے زائد شوگر ملز کے ملوث ہونے کے شواہد بھی مل گئے ہیں۔

    گذشتہ روز ایف آئی اے نے  چالیس بڑےچینی ڈیلرزکےاکاؤنٹس سمیت چارسوچوبیس اکاؤنٹس منجمد کردیئے تھے ، سٹہ بازمافیا کیساتھ ان کے رشتے داروں کے بھی اکاؤنٹس فریز کئے گئے، فریز کئےگئے بینک اکاؤنٹس میں جعلی اور بے نامی بھی شامل تھے۔

    ذرائع ایف آئی اے  کے مطابق  کہ ابھی تک سٹہ بازی میں استعمال 75فیصداکاؤنٹس فریز کئے گئے ہیں ، مزید بینک اکاؤنٹس کی نشاندہی ہورہی ہے ، شواہد ملنے پر مزید اکاؤنٹس بھی فریز کئےجائیں گے۔

  • ایف آئی اے کا گھیرا مزید تنگ، 40 بڑے چینی ڈیلرز کے اکاؤنٹس سمیت 424 اکاؤنٹس منجمد

    ایف آئی اے کا گھیرا مزید تنگ، 40 بڑے چینی ڈیلرز کے اکاؤنٹس سمیت 424 اکاؤنٹس منجمد

    لاہور : وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) نے چالیس بڑے چینی ڈیلرز کے اکاؤنٹس سمیت 424 اکاؤنٹس منجمد کردیئے ، منجمد کئے گئے بینک اکاؤنٹس میں جعلی اور بے نامی اکاؤنٹس شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے چینی سٹہ بازوں کے خلاف گھیرا مزید تنگ کرتے ہوئے چالیس بڑےچینی ڈیلرزکےاکاؤنٹس سمیت چارسوچوبیس اکاؤنٹس منجمد کردیئے، سٹہ بازمافیا کیساتھ ان کے رشتے داروں کے بھی اکاؤنٹس فریز کئے گئے، فریز کئےگئے بینک اکاؤنٹس میں جعلی اور بے نامی بھی شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فریز کئےگئے اکاؤنٹس میں سٹے کی رقم بھی منتقل ہونے کا انکشاف سامنے آیا، ایف آئی اے کو 424اکاؤنٹس میں مجموعی طور پر 70ارب کی ٹرانزکشنز کا ریکارڈ مل گیا۔

    ذرائع ایف آئی اے  کے مطابق  کہ ابھی تک سٹہ بازی میں استعمال 75فیصداکاؤنٹس فریز کئے گئے ہیں ، مزید بینک اکاؤنٹس کی نشاندہی ہورہی ہے ، شواہد ملنے پر مزید اکاؤنٹس بھی فریز کئےجائیں گے۔

    یاد رہے وفاقی حکومت نے شوگر مافیاز کیخلاف کارروائی مزید تیز کرتے ہوئے کرپشن میں ملوث شوگر ملز کو بلیک لسٹ کرنا شروع کردیا اور اس سلسلے میں ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے چھبیس ارب روپے کے غبن میں ملوث نو شوگر ملز کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کے خلاف مقدمات درج کرلئے ہیں۔