Tag: ایف آئی اے

  • شوگر سٹہ مافیا کے 10بڑے گروپوں کے خلاف مقدمات درج

    شوگر سٹہ مافیا کے 10بڑے گروپوں کے خلاف مقدمات درج

    اسلام آباد : ایف آئی اے نے شوگر سٹہ مافیا کے10بڑے گروپوں کے خلاف مقدمات درج کرتے ہوئے سٹہ مافیا کی گرفتاری کے لئے 20ٹیمیں تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے شوگر سٹہ مافیا کے 10 بڑے گروپوں کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے اور مافیاکی گرفتاری کے لئے 20 ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہے۔

    شوگر سٹہ مافیا کے ملک عباد گروپ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ، ملک عبادگروپ میں ملک عباد، اسد پرویز بٹ، شیخ ساجد شامل ہیں، ملتان گروپ کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا، ملتان گروپ میں راشدملتان،عامرآصف،قیصرسلیم ،اویس بلال شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شوگر سٹہ کے مولوی ظہیر گروپ کے خلاف بھی مقدمہ درج کرلیا گیا ،مولوی ظہیرگروپ میں وقاص اشرف چاولہ،مولوی ظہیرشامل ہیں جبکہ مقدمےمیں شوگرسٹہ مافیا کے ملک ماجد گروپ کو بھی نامزد کیا گیا، ملک ماجدگروپ میں سفیان ملک،فرقان بابا اورزاہد ملک شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق مقدمےمیں خرم دوائی گروپ کے ارکان بھی شامل ہیں، خرم شفیع،خرم دوائی،ندیم آفتاب خرم دوائی گروپ کاحصہ ہیں۔

    شوگرسٹہ مافیا کے مرزاگروپ اور طفیل گوگاگروپ کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا، مرزاگروپ میں شیخ عامر وحید، مرزا ندیم ،مستنصر گوگی، اسد بھائیا جبکہ شیخ طفیل،عمران طفیل، سہیل بٹ، جنیدعرف گوگابٹ طفیل گوگا گروپ کا حصہ ہیں۔

    مقدمے میں شوگرسٹہ مافیاکےبھلی گروپ کےارکان کانام بھی درج ہیں ، بھلی گروپ میں محمود بھلی،اسلم بھلی اور حاجی ہیرا شامل ہیں۔

    شوگرسٹہ مافیا کا پراچہ گروپ اور بٹ گروپ بھی مقدمے میں نامزد ہیں ، پراچہ گروپ میں عاطف پراچہ، مشتاق پراچہ اور بٹ گروپ میں عمرصلاح الدین اورفیصل ضیاالدین شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان نے ترین گروپ،شریف گروپ اورالائنس گروپ، تھل گروپ،حمزہ شوگرملزوغیرہ کیلئے سٹہ بازی کی جبکہ ملزمان نے بڑےپیمانےپرمنی لانڈرنگ کرنے کا انکشاف بھی کیا۔

    خیال رہے مصنوعی قلت اورسٹّہ بازی کےذریعےچینی مسلسل مہنگی کی جا رہی ہے، ایک سال کےدوران چینی کی ایکس مل قیمت سترسے نوے روپےتک بڑھادی گئی ، جس کے ذریعے ایک سال میں سٹّے سے ایک سو دس ارب روپے کمائے۔

  • شوگر مافیا کے خلاف بڑا قدم، دو مقدمے درج، 10 بڑے بروکر نامزد

    شوگر مافیا کے خلاف بڑا قدم، دو مقدمے درج، 10 بڑے بروکر نامزد

    اسلام آباد: شوگر مافیا کے خلاف آج دو منی لانڈرنگ کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے شوگر مافیا کے خلاف 2 منی لانڈرنگ کے مقدمے درج کر لیے ہیں، جن میں مشہور بروکر ملک عابد علی سمیت متعدد بڑے بروکرز نامزد کیے گئے ہیں۔

    پہلی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی قلت اور سٹّہ بازی کے ذریعے چینی کی قیمت کو مسلسل بڑھایا جا رہا ہے۔

    مقدمہ شوگر مافیا کے بڑے بڑے بروکرز کے خلاف درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر متن میں کہا گیا ہے کہ انکوائری میں ملک عابد نے خفیہ سٹہ مافیا کے خفیہ واٹس ایپ گروپ کا انکشاف کیا۔

    اس واٹس ایپ گروپ کے ذریعے ذخیرہ اندوزی، چینی سپلائی، اور ترسیل روک کر قیمت بڑھانے کا انکشاف ہوا ہے، ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ امجد علی شوگر سٹہ انکوائری میں مرکزی ملزم ہے، جب کہ عابد علی جے ڈی ڈبلیوگروپ کے ساتھ مل کر کام کرتا تھا۔

    شوگر مافیا کے منی لانڈرنگ نیٹ ورک کا انکشاف

    ایف آئی آر متن کے مطابق عابد علی اشرف دوسری شوگر مل کے لیے بھی کام کرتا تھا، وہ اپنے فرنٹ مین ساجد علی، اسد پرویز کے لیے سٹہ گروپ کا واٹس اپ بھی چلاتا تھا۔

    مقدمے میں کہا گیا ہے کہ تمام بڑے شوگرگروپ سٹّہ بازی کی پشت پناہی میں شامل تھے، اور بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ کے لیے بے نامی، اور جعلی اکاؤنٹس استعمال کیے جاتے تھے۔

    ایف آئی آر متن کے مطابق عابد علی کا رائیڈرگورمے سے کیش اٹھاتا تھا، اور جے ڈبلیو ڈی میں آن لائن کیش جمع کراتا تھا، یہ رائیڈر جے ڈبلیو ڈی سے چینی گورمے پہنچاتا تھا۔

    دوسری ایف آئی آر میں چینی سٹّہ مافیا کے کارندے خرم شہزاد کو نامزد کیا گیا ہے، خرم شہزاد جے ڈی ڈبلیو، آر وائی کے اور چنارگروپ کے ساتھ کام کر رہا تھا، چینی سٹّے کی رقم چھپانے کے لیے ملزم خرم شہزاد کے 8 خفیہ اور جعلی بینک کھاتوں کا سراغ ملا ہے۔

    واضح رہے کہ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مصنوعی قلت اور سٹہ بازی کے ذریعے چینی کی قیمت کو مسلسل بڑھایا جا رہا ہے، ایک سال کے دوران چینی کی مل قیمت کو 70 سے 90 روپے تک بڑھایا گیا، سٹہ مافیا نے ایک سال کے دوران سٹے کے ذریعے 110 ارب روپے کمائے۔

  • پائلٹس لائسنس اسکینڈل کا مرکزی ملزم گرفتار

    پائلٹس لائسنس اسکینڈل کا مرکزی ملزم گرفتار

    کراچی: جعلی پائلٹ لائسنسز اجرا اسکینڈل میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے، ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف آئی اے نے جعلی پائلٹ لائسنسز اجرا کیس کے مرکزی ملزم سید عدیل آفتاب کو گرفتار کر لیا، ملزم سی اے اے لائسنسنگ برانچ میں اسسٹنٹ ہے۔

    ملزم نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر جعلی لائسنس جاری کر کے 1 کروڑ 55 لاکھ روپے وصول کیے، ایف آئی اے نے عدیل سمیت 8 ملزمان کے خلاف نیا مقدمہ بھی درج کر لیا۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر لائسنسنگ محمد اعظم بھی نئے مقدے میں نامزد کیے گئے ہیں، ڈائریکٹر ایف آئی اے عامر فاروقی نے بتایا کہ محمد اعظم نے ترقی کے لیے خود کو بھی امتحان میں پاس کیا۔

    پاکستان میں پائلٹ لائسنس اور امتحانات کیلئے برطانوی سسٹم نصب کرنے کی تیاری مکمل

    ڈائریکٹر ایف آئی اے کے مطابق عمار نامی ایک پائلٹ کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر عبد الرؤف شیخ کے مطابق نئی ایف آئی آر میں مجموعی طور پر 8 ملزمان نامزد کیے گئے ہیں، جب کہ مرکزی ملزم عدیل اسکینڈل میں پہلے سے درج 3 مقدمات میں بھی نامزد ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے منسوخ شدہ لائسنسز کی بحالی کے لیے نظر ثانی بورڈ قائم کیا گیا ہے۔

  • پائلٹس مشتبہ لائسنس اسکینڈل : ایف آئی اے کا سائبر کرائم  کے ماہرین سے معاونت لینے کا فیصلہ

    پائلٹس مشتبہ لائسنس اسکینڈل : ایف آئی اے کا سائبر کرائم کے ماہرین سے معاونت لینے کا فیصلہ

    کراچی:ایف آئی اے نے پائلٹس کے مشتبہ لائسنس اسکینڈل کی تحقیقات میں سائبر کرائم کے ماہرین سے معاونت لینے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کی جانب سے پائلٹس کے مشتبہ لائسنس اسکینڈل کی تحقیقات جاری ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سی اےاے کے سینئر ایڈیشنل ڈائریکٹر آئی ٹی طاہر عمر سے پوچھ گچھ کی گئی ، اس موقع پر ایف آئی اے ٹیم 2 دن سی اے اے کے متعلقہ شعبے میں موجود رہی۔

    طاہر عمر سے تحقیقات کے دوران شعبے کے مختلف افسران سے بھی سوالات کیے گئے ، جس کے بعد ایف آئی اے نے سائبر کرائم کے ماہرین سے معاونت لینے کا فیصلہ کرلیا ، سائبر کرائم ٹیم کمپیوٹر اور سسٹم لاگ اِن پاس ورڈز استعمال کا تعین کرے گی۔

    پائلٹ لائسنس امتحانات اور اجرا کے لئےاستعمال کمپیوٹرز کا جائزہ لیاجائے اور فرانزک آڈٹ سے لائسنس اجرامیں ملوث افسران و اہلکاروں کی نشاندہی کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آڈٹ کے بعد ملوث افسران و اہلکاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    یاد  رہے پائلٹس کے مشتبہ لائسنس اسکینڈل  کی  تحقیقات  میں سی اے اے کے چند افسران اور اہلکار پہلے ہی گرفتار ہیں۔

    خیال رہےسول ایوی ایشن حکام نے پائلٹ لائسنس کے اجرا میں بے قاعدگیاں روکنے کےلیے برطانوی طرز کا امتحانی سسٹم اپنانے کا فیصلہ کرلیا، ذرائع کا کہنا تھا  کہ برطانوی سول ایوی ایشن کی جانب سے ایک ماہ میں جدید سسٹم نصب کرنے کی پیشکش کی گئی تھی، جس کے بعد پاکستانی پائلٹس کے لائسنس دنیا بھر میں قابل قبول ہوں گے۔

     

  • پائلٹس لائسنس: ایف آئی اے کا سائبر کرائم  ماہرین سے معاونت لینے کا فیصلہ

    پائلٹس لائسنس: ایف آئی اے کا سائبر کرائم ماہرین سے معاونت لینے کا فیصلہ

    کراچی: پائلٹس کے مشتبہ لائسنس کے اسکینڈل میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، ایف آئی اے ٹیم نے تحقیقات میں سائبر کرائم ماہرین سے معاونت لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پائلٹس کے مشتبہ لائسنس اسکینڈل میں ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کی تحقیقات جاری ہے، ایف آئی اے نے سائبر کرائم ماہرین سے بھی اس سلسلے میں معاونت لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے سینئر ایڈیشنل ڈائریکٹر آئی ٹی طاہر عمر سے اس سلسلے میں تحقیقات کی ہیں، اور ایف آئی اے ٹیم گزشتہ ہفتے 2 دن سی اے اے کے متعلقہ شعبے میں موجود رہی۔

    سینئر ایڈیشنل ڈائریکٹر سے تحقیقات کے دوران شعبے کے دیگر مختلف افسران سے بھی سوالات کیے گئے۔

    سائبر کرائم ٹیم پائلٹ لائسنس امتحانات اور اجرا کے لیے زیر استعمال کمپیوٹر اور سسٹم کے لاگ اِن اور پاس ورڈز استعمال کا جائزہ لے کر سٹم کے فرانزک آڈٹ کے ذریعے لائسنس کے اجرا میں ملوث افسران و اہل کاروں کی نشان دہی کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فرانزک آڈٹ کے بعد ملوث افسران اور اہل کاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی، واضح رہے کہ ایف آئی اے تحقیقات میں سی اے اے لائسنسنگ برانچ میں مبینہ طور پر افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔

    تحقیقات کے دوران سورس کوڈ کے استعمال کا بھی انکشاف ہوا تھا، جب کہ تحقیقات میں سی اے اے کے چند افسران اور اہل کار پہلے ہی گرفتار ہیں۔

  • ہم نام اکاؤنٹ ہولڈر کی رقم اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کرانے والے بینک ملازمین گرفتار

    ہم نام اکاؤنٹ ہولڈر کی رقم اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کرانے والے بینک ملازمین گرفتار

    کراچی: ہم نام اکاؤنٹ ہولڈر کی رقم اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کرانے والے بینک ملازمین کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کمرشل بینکس سرکل نے ایک کارروائی میں آج نیشنل بینک کے 3 ملازمین اور ایک پرائیوٹ ملزم کو گرفتار کر لیا۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ گرفتار ملازمین میں اشہد صدیقی، جہانزیب بشیر، کریم بخش، اور محمد اوصاف نامی افراد شامل ہیں، ملزمان 84 لاکھ روپے سے زائد کی خورد برد میں ملوث ہیں۔

    ایف آئی اے کے مطابق بینک ملازمین نے ملی بھگت سے جعل سازی اور فراڈ کی واردات کی تھی، اشہد صدیقی نے ملی بھگت سے اپنے ہم نام اکاؤنٹ ہولڈر کی رقم اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کرائی۔

    ایف آئی اے کا جعلی اسسٹنٹ ڈائریکٹرگرفتار

    بینک منیجر کی جانب سے اس واقعے کی شکایت پر 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر فہد خواجہ کا کہنا ہے کہ فراڈ میں ملوث خالد رشید، حسین میمن اور مزید 2 بینکار بھی گرفتار ہوں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ نے ایک کارروائی میں اسلام آباد سے آفاق نامی جعلی اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے کو گرفتار کیا تھا، جو نوشہرہ کا رہائشی تھا، ملزم نے شہری سے انٹیلیجنس بیورو میں بھرتی کے نام پر 15 لاکھ روپے لیے تھے۔

  • ٹڈاپ کیس سے جڑے ملزمان کی مزید جائیدادیں سامنے آگئیں، کئی اہم سیاسی شخصیات زیرِتفتیش

    ٹڈاپ کیس سے جڑے ملزمان کی مزید جائیدادیں سامنے آگئیں، کئی اہم سیاسی شخصیات زیرِتفتیش

    کراچی : ٹڈاپ کیس سے جڑے ملزمان کی مزید جائیدادیں سامنے آگئیں جبکہ ایف آئی اے کو کیس میں منی لانڈرنگ کےشواہدبھی مل گئے ، کیس میں کئی اہم سیاسی شخصیات بھی زیرتفتیش ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ٹڈاپ کیس میں اربوں روپے کی کریشن کے معاملے پر بڑی پیشرفت سامنے آئی ، ایف آئی اے ڈپٹی ڈائریکٹرعبدالرؤف نے کہا کہ کیس سے جڑے ملزمان کی مزید جائیدادیں سامنے آگئیں۔

    ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے ایک اور مقدمہ درج کر لیا ہے، مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ، جس میں عبدالقادرعرف بھولا سمیت کئی افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹرعبدالرؤف نے کہا ہے کہ کیس میں کئی اہم سیاسی شخصیات بھی زیرتفتیش ہیں، ڈپٹی ڈائریکٹرٹڈاپ سمیت مختلف کمپنیوں کے افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹرٹڈاپ نےایکسپورٹس کی مدمیں کئی جعلی ای فارمزبنوائے جبکہ ظاہرکی گئی ایکسپورٹ کی مالیت35ارب روپے کے لگ بھگ ہے۔

    ایف آئی اے کو کیس میں منی لانڈرنگ کےشواہدبھی مل گئے ہیں ،ڈپٹی ڈائریکٹرعبدالرؤف نے بتایا کہ رقم سےکراچی میں2ہزارگزکی زمین خریدی گئی جو قادر  کے نام پر تھی اور زمین منی لانڈرنگ سےحاصل ہونیوالی رقم سےخریدی گئی۔

  • ایف آئی اے کا جعلی اسسٹنٹ ڈائریکٹرگرفتار

    ایف آئی اے کا جعلی اسسٹنٹ ڈائریکٹرگرفتار

    اسلام آباد: ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ نے ایک کارروائی میں جعلی اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے کو گرفتار کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن ونگ ایف آئی اے نے آج ایک جعلی افسر کو گرفتار کیا ہے جس کی شناخت آفاق کے نام سے ہوئی جو نوشہرہ کا رہائشی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملزم نے شہری سے انٹیلیجنس بیورو میں بھرتی کے نام پر 15 لاکھ روپے لیے تھے، ملزم کے قبضے سے رقم، لیپ ٹاپ اور موبائل برآمد کیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے کے مطابق ملزم کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد جیل بھیج دیا گیا ہے۔

    وزیر داخلہ کا ایکشن، ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

    واضح رہے کہ آج وزیر داخلہ شیخ رشید نے عوامی شکایات اور ناقص کارکردگی پر نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون معین مسعود کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد ڈاکٹر معین مسعود کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے حوالے کر دی گئی ہیں۔

  • فیس بک پر دوستی کی ریکوئسٹ بھیج کر پاکستانیوں کو لوٹنے والا گروہ گرفتار

    فیس بک پر دوستی کی ریکوئسٹ بھیج کر پاکستانیوں کو لوٹنے والا گروہ گرفتار

    لاہور: سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر دوستی کی ریکوئسٹ بھیج کر پاکستانیوں کو لوٹنے والے ایک گروہ کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں ایف آئی اے نے ایک کارروائی میں سوشل میڈیا پر شہریوں کو لوٹنے والے ایک گروہ کو گرفتار کر لیا، گروہ میں 5 غیر ملکی جب کہ ایک پاکستانی شامل ہے۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد میں 5 نائجیرین باشندے ہیں، یہ گروہ اب تک متعدد لوگوں کے ساتھ فراڈ کر چکا ہے۔

    ایف آئی اے سائبر کرائم کے مطابق گروہ لوگوں سے کروڑوں روپے لوٹ چکا ہے، گروہ کے ارکان غیر ملکی لڑکیوں کی تصویریں دکھا کر لوگوں کو لاکھوں ڈالر کا لالچ دے کر لوٹتے تھے۔

    ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اور فیس بک انتظامیہ کے درمیان بڑا معاہدہ

    واضح رہے کہ ستمبر 2020 میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے فیس بک انتظامیہ سے ڈیٹا شیئرنگ کا معاہدہ کیا تھا۔ مارچ میں ایشیا پیسیفک کے فیس بک ہیڈکوارٹزر کی انتظامی ٹیم نے ایف آئی اے اسلام آباد کے دفتر کا دورہ کیا تھا۔

  • ایف آئی اے نے پی آئی اے کے دو عہدے داروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا

    ایف آئی اے نے پی آئی اے کے دو عہدے داروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا

    کراچی: ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ کی ہدایت پر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کے غیر ملکی عہدے داروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے کارروائی کرتے ہوئے پی آئی اے میں غیر قانونی تقرری پر آسٹرین اور جرمن عہدے داروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے عبدالرؤف شیخ کے مطابق ہیلموٹ بیچوفنر کو بطور کنسلٹنٹ سی ای او تعینات کیا گیا تھا، ہیلموٹ کو اختیارات کا غلط استعمال کر کے تعینات کیا گیا۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ سابق ایکٹنگ سی ای او جرمن نژاد برینڈ ہیلڈن برانڈ نے آسٹریلین نژاد ہیلموٹ بیچوفنر کو غیر قانونی طور پر سی ای او کا کنسلٹنٹ مقرر کیا تھا۔

    سابق قائم مقام سی ای او برینڈ ہیلڈن برانڈ کے پاس 3 ماہ کا عارضی چارج رہا، ان کی غیر قانونی تقرری سے ادارے کو 52 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سابق قائم مقام سی ای او 2017 میں جاتے ہوئے پی آئی اے کا طیارہ ساتھ لےگئے تھے، کرپشن کے مختلف الزامات کی وجہ سے نام بھی ای سی ایل میں شامل کیا گیا تھا۔

    ذرایع کے مطابق برینڈ ہیلڈن برانڈ ابتدا میں چھٹی پر اپنے آبائی ملک جرمنی گئے تھے، جس کے بعد انھیں ان کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا تھا۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر کارپوریٹ کرائم سرکل رؤف شیخ کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے سب انسپکٹر فہیم اللہ اس کیس کی انویسٹی گیشن کر رہے ہیں۔