Tag: ایف آئی اے

  • ایف آئی اے نے حمزہ شہباز کے بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش ناکام بنادی

    ایف آئی اے نے حمزہ شہباز کے بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش ناکام بنادی

    لاہور : ایف آئی اے نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش ناکام بنادی، وہ غیرملکی ایئرلائن کی پروازسے دوحہ جارہے تھے، ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز شریف پر نیب میں کیس چل ریا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز کو ایف آئی اے نے بیرون ملک جانےسے روک دیا اور حمزہ شہباز غیرملکی ایئرلائن کی پرواز سےآف لوڈ کیا گیا، وہ غیرملکی ایئرلائن کی پروازسے دوحہ جارہے تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے ایف آئی اے حکام نے آف لوڈ کیے جانے کی تصدیق کر دی ہے،حمزہ شہباز شریف کے خلاف نیب میں تحقیقات چل رہی ہے۔

    نیب ذرائع کے مطابق سلمان شہبازبھی اچانک لندن گئے لیکن واپس نہیں آئے جبکہ شہبازشریف کےدامادعلی عمران بھی بیرون ملک فرار ہوگئے ہیں۔

    حمزہ شہباز کو نام بلیک لسٹ میں ہونے کے باعث روکا، ترجمان شریف فیملی


    دوسری جانب ترجمان شریف فیملی کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کوامیگریشن کاؤنٹر پر روکا گیا، ان کو نام بلیک لسٹ میں ہونے کے باعث روکا، حمزہ شہباز کسی ادارے یا نیب کو مطلوب نہیں۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے حمزہ شہباز  اور سلمان شہباز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی تھی اور اس ضمن میں وزارت داخلہ کو  مراسلہ ارسال بھی کی گیا تھا۔

    واضح رہے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے دونوں بیٹوں حمزہ شہباز  اور سلمان شہباز  پر سرکاری خزانے کے غیر قانونی استعمال کا الزام ہے۔

    حمزہ شہباز نے گزشتہ پیشی پر ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست بھی دی تھی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سیاسی نوعیت کے مقدمے میں نیب کی جانب سے گرفتار کیے جانے کا خدشہ ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے نیب کو گرفتاری سے روک دیا تھا۔

    شہازشریف کے صاحبزادے سلمان شہباز 28 اکتوبر کو لاہور ایئرپورٹ سے غیرملکی ایئرلائن کی پرواز کے ذریعے لندن روانہ ہوگئے تھے۔

    خیال رہے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر برا جمان شہباز شریف اس وقت مختلف کیسز میں نیب کے زیر حراست ہیں۔

  • پی آئی اے طیاروں کی کلر اسکیم : ایف آئی اے  نے تحقیقات کا آغاز کردیا، ریکارڈ طلب

    پی آئی اے طیاروں کی کلر اسکیم : ایف آئی اے نے تحقیقات کا آغاز کردیا، ریکارڈ طلب

    کراچی: ن لیگی دور حکو مت میں پی آئی اے طیاروں کی کلر اسکیم اور لوگو کی تبدیلی کے معاملے پر ایف آئی اے نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے،اس سلسلے میں  ایف آئی اے نے قومی ائر لائن سے مختلف دستاویزات پر مبنی ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔

    ریکارڈ کی فراہمی کے لئے چیف کمرشل افسر نے ایف آئی اے کا مراسلہ وصول کرلیا ہے جس کی نقول اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی ہیں۔

    ایف آئی اے کے مراسلہ کے مطابق انتہائی مہنگے داموں رنگ کی تبدیلی پیپرا رولز کی مبینہ خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ریکارڈ کی مد میں نو مختلف دستاویزات پی آئی اے کے چیف کمرشل افسر سے طلب کی گئیں، مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کلر اسکیم اور لوگو کی تبدیلی کی منظوری پر مبنی تمام دستاویزات فراہم کی جائیں۔

    اس کے علاوہ اخبارات میں شائع شدہ ٹینڈرز، ٹینڈرز کھلنے کی تاریخ، مالی اور تکنیکی ایوالویشن رپورٹس بھی طلب کی گئی ہیں، پرچیز آرڈر،کنٹریکٹرز کو ادا کردہ رقومات کی تفصیل، کلر اسکیم کی تبدیلی کے حامل طیاروں کی تعداد بھی طلب کی گئی ہے۔

    مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ فی طیارہ کلر اسکیم اور لوگو کی تبدیلی پر ہونے والے اخراجات کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں اور کنٹریکٹر کی کمپنی، کمپنی کے مالک اور ڈائریکٹرزکے ایڈریس اور فون نمبرز بھی طلب کیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے جاتے جاتے ایک اور کارنامہ انجام دیا تھا، اربوں روپے کے مالی خسارے اور مختلف اداروں کے واجبات سے دوچار قومی ایئرلائن نے پی آئی اے کے طیارے کی دُم سے قومی پرچم ہٹا کر مارخور کا ایک اسٹیکر لگوادیا۔

    مزید پڑھیں: پی آئی اے جہاز کی دم پر قومی پرچم ہٹا کر مارخور کا اسٹیکر، پچاس ہزار ڈالر کے اخراجات

    کلر اسکیم پر فی جہاز ہزاروں ڈالر کے اخراجات ہوئے۔ جبکہ ڈیزائنر کو ڈیزائن بنانے کی مد میں پی آئی اے نے تین کروڑ پچاس لاکھ روپے بھی ادا کئے۔

    مزید پڑھیں: لاکھوں روپے لاگت سے تیار پی آئی اے جہاز کی کلر اسکیم خراب ہوگئی

    بعد ازاں چیف جسٹس ثاقب نثار کے ازخود نوٹس کے بعد چار طیاروں کی کلر اسکیم اور دم پر مارخور لگانے سمیت دیگر کارروائی سپریم کورٹ کے حکم پر روک دی گئی ہے۔

  • سوشل میڈیا پر سابقہ بیوی کو بلیک میل کرنے والا ملزم گرفتار، نازیبا تصاویربرآمد

    سوشل میڈیا پر سابقہ بیوی کو بلیک میل کرنے والا ملزم گرفتار، نازیبا تصاویربرآمد

    فیصل آباد : ایف آئی اے نے سوشل میڈیا کے ذریعے سابقہ بیوی کو بلیک میل کرنے والے شخص کو حراست میں لے لیا، ملزم سے نازیبا تصاویر اور دیگر مواد برآمد کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے سابقہ بیوی کو بلیک میل کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    اس حوالے سے ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم وقار کو چیچہ وطنی سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزم کیخلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    ملزم وقار سوشل میڈیا پر اپنی سابقہ بیوی کی جعلی آئی ڈی بنا کر نازیبا تصاویر پوسٹ کرتا تھا، ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ملزم وقار سے نازیبا تصاویر اور دیگر مواد بھی برآمد کرلیا گیا ہے،  اس کے علاوہ ملزم اپنے موبائل فون سے سوشل میڈیا کے8 اکاؤنٹس بھی چلا رہا تھا۔

    مزید پڑھیں : لاہور میں ایف آئی اے کی کارروائی، سوشل میڈیا پر خاتون کو بلیک میل کرنے والا گرفتار

    خیال رہے کہ رواں سال اپریل میں سی آئی اے پولیس نے سوشل میڈیا پر فیک آئی ڈیز بناکر لڑکیوں کو بلیک میل کرنے والے نوجوان کو گوجرانوالہ سے گرفتار کیا تھا، ملزم لڑکی بن کر کالج کی لڑکیوں سے دوستی کرنے کے بعد ان کی تصویریں لے کر ان کو بلیک میل کرتا تھا۔

    مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پر مرد کو بلیک میل کرنے والی خاتون گرفتار

    یاد رہے کہ فروری میں بھی فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے لڑکی کو قابل اعتراض تصاویر کے ذریعے بلیک میل کرنے والے مبینہ نوجوان کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

  • کراچی : ایف آئی اے کی کارروائی : چائلڈ پورنو گرافی کا پہلا مقدمہ درج، ملزم گرفتار

    کراچی : ایف آئی اے کی کارروائی : چائلڈ پورنو گرافی کا پہلا مقدمہ درج، ملزم گرفتار

    کراچی : ایف آئی اے سائبر سرکل کراچی نے چائلڈ پورنو گرافی کا پہلا مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کرلیا، ملزم کے قبضے سے نازیبا تصاویر اور ویڈیوز برآمد کرلی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایف آئی اے سائبر سرکل نے کارروائی کرتے ہوئے چائلڈ پورنو گرافی کا پہلا مقدمہ درج کرلیا، مذکورہ مقدمہ خالد نامی شخص کی درخواست پر درج کیا گیا ہے ۔

    اس حوالے سے ایف آئی اےترجمان کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم نے ملزم حمزہ کو گرفتارکرکے اس کے قبضے سے چائلڈ پورنو گرافی سے متعلق تصاویر اور ویڈیوز برآمد کرلی ہیں۔

    ایف آئی اے ترجمان  کے مطابق دوران تفتیش10سے13سال کےدرمیان 10متاثرہ بچے بھی سامنے آئے ہیں،  ملزم نے فیس بک، انسٹاگرام اکاؤنٹس، ورچوئل واٹس ایپ گروپ بنا رکھے تھے، ملزم حمزہ گروپ اور اکاؤنٹس پر کم عمر بچوں کو ویڈیوز شیئراور غیراخلاقی عمل کیلئے اکساتا تھا۔

    اس کے علاوہ ملزم بچوں کو بلیک میل اور ہراساں کرکے ان سے رقوم بھی وصول کرتا تھا، ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزم کی نشاندہی پر گروہ کے دیگر ملزمان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے، مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔

    مزید پڑھیں : لاہور سے بچوں کی نازیبا ویڈیوز بنانے والا بلیک میلر گرفتار

    واضح رہے کہ اس سے قبل ایف آئی اے نے لاہور اور جھنگ میں کارروائی کرتے ہوئے چائلڈ پورنو گرافی میں ملوث ملزمان برہان بھٹی اور تیمور کو گرفتار کیا تھا جس کے قبضے سے بچوں کی نازیبا فلمیں برآمد ہوئی تھیں۔

    خیال رہے کہ سائبر کرائم ایکٹ کا قانون منظور ہونے کے بعد سے ایف آئی اے نے انٹرنیٹ پر ہونے والے جرائم کے لیے علیحدہ سے یونٹ تشکیل دیا ہے جو ملک بھر میں ہراساں کرنے، دھمکیاں دینے والوں یا جعلسازی کرنے والے لوگوں کے خلاف کارروائی کرتا ہے۔

  • پاکستان کے 35 سیاستدان  دبئی میں جائیداد کے مالک نکلے ،رپورٹ

    پاکستان کے 35 سیاستدان دبئی میں جائیداد کے مالک نکلے ،رپورٹ

    اسلام آباد : ایف آئی اےکی رپورٹ میں کہا دبئی میں جائیدادیں رکھنےوالے پاکستانیوں کی تعداد895 ہے، تین سو چوہتر نے ایمنسٹی اسکیم کےتحت جائیداد ظاہرکی جبکہ پاکستان کے35 سیاستدان دبئی جائیدادوں کے مالک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے دبئی میں پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق عبوری رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کردی ، جس میں بتایا گیا ہے کہ دبئی میں جائیدادیں رکھنے والے پاکستانیوں کی تعداد 895 ہے، جس میں سے 674 نے ایف آئی اےمیں بیان حلفی جمع کرا دیئے جبکہ 374 پاکستانیوں نے ایمنسٹی اسکیم کے تحت جائیدادیں ظاہر کیں، جائیدادیں ظاہرکرنے والوں میں سے7کونیب کا سامناہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے 69 پاکستانیوں نے سالانہ ٹیکس ریٹرنزمیں دبئی کی جائیدادیں ظاہرکیں جبکہ 72 پاکستانیوں نے دبئی جائیدادیں تسلیم کرنے سے انکار کیا، ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کی تفصیلات سے صداقت کا تعین نہ ہوسکا، تفصیلات خفیہ رکھنے کے قانون کے باعث ایف بی آرڈیٹاسےکراس چیک نہیں کیاجاسکا اور 150 پاکستانیوں نے اسکیم سے فائدہ اٹھایا نہ ہی ایف بی آر میں جائیدادیں بتائیں۔

    ایف آئی اے کے مطابق ایمنسٹی اسکیم کے تحت جائیدادیں ظاہر کرنے والے پاکستانیوں میں سندھ بازی لے گیا، 894 میں سے ایمنسٹی سے فائدہ اٹھانے والے 253 افراد کا تعلق سندھ سے ہے، 100 پاکستانی پنجاب سے، اسلام آبادسے17،کےپی سے 4شامل ہیں جبکہ بلوچستان کا کوئی باسی دبئی میں جائیداد نہیں رکھتا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ 894 میں سے 69 نے ٹیکس ریٹرنز میں دبئی جائیدادیں ظاہرکیں، 69 میں سے37 سندھ، 5 پنجاب، 24 اسلام آباد، 2 بلوچستان اور ایک کے پی سے ہے جبکہ 82 پاکستانیوں نے دبئی میں جائیدادیں رکھنے سے انکارکیا، جن میں 55 کا تعلق سندھ، 23 پنجاب، ایک اسلام آباد اور 3 کا کے پی سے ہے۔

    ایف آئی اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 220 پاکستانیوں نے دبئی جائیدادوں سےمتعلق بیان حلفی جمع نہیں کرایا، بیان حلفی جمع نہ کرانےوالوں میں 118 کا تعلق سندھ سے ہے، دبئی جائیداد رکھنے والا ایک پاکستانی مفرورہے جبکہ 13 پاکستانی انتقال کرچکے ہیں۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے35 سیاستدان دبئی جائیدادوں کے مالک نکلے ہیں۔

  • منی لانڈرنگ کیس: ایف آئی اے کی ایم کیو ایم کے دو وفاقی وزرا سے تفتیش

    منی لانڈرنگ کیس: ایف آئی اے کی ایم کیو ایم کے دو وفاقی وزرا سے تفتیش

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں دو وفاقی وزرا سے پوچھ گچھ کی ہے.

    تفصیلات کے مطابق آج ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے دو وفاقی وزرا منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے ٹیم کے سامنے پیش ہوئے.

    وفاقی وزیر برائے انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی اور وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف فروغ نسیم  سے آج ایف آئی دفتر میں دو گھنٹے تفتیش ہوئی.

    دونوں وزرا پر ایم کیو ایم کے ذیلی فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن میں پیسے جمع کروانے کا الزام ہے، خدمت خلق فاؤنڈیشن کے بارے میں ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس سے لندن سیکریٹریٹ کے اخراجات بھی برداشت کیے جاتے تھے.


    مزید پڑھیں: خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ: میئر سمیت 726 افراد کی فہرست جاری


    خالد مقبول صدیقی اس وقت ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ہیں، جب کہ بیرسٹر فروغ نسیم پارٹی رہنما ہیں اور اس وقت سینیٹر ہیں.

    واضح رہے کہ ایف آئی اے نے متحدہ قومی موومنٹ کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن میں منی لانڈرنگ میں ملوث میئر کراچی وسیم اختر سمیت 726 افراد کے ناموں کی فہرست جاری کی ہے۔

    یاد رہے کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ 2017 میں کراچی میں درج ہوا تھا.

  • سائبر کرائم سرکل کا بینک اکاؤنٹ ہیکرز کے خلاف کریک ڈاؤن، گینگ گرفتار

    سائبر کرائم سرکل کا بینک اکاؤنٹ ہیکرز کے خلاف کریک ڈاؤن، گینگ گرفتار

    فیصل آباد: سائبر کرائم سرکل نے بینک اکاؤنٹ ہیکرز گینگ کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا، کرائم سرکل نے پینسرہ سے 7 ملزمان گرفتار کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق سائبر کرائم سرکل نے متحرک ہو کر فیصل آباد کے علاقے پینسرہ میں کارروائی کرتے ہوئے بینک اکاؤنٹ ہیک کرنے والے گینگ کو گرفتار کر لیا۔

    [bs-quote quote=”ملزمان سافٹ ویئر سے کالر آئی ڈی بدل کر بینکوں کے ہیلپ لائن نمبرز سے کال کرتے تھے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کے مطابق ملزمان میں غفور، نذیر، بلال، شکور، جمعہ، آصف اور یونس شامل ہیں۔

    سائبر کرائم سرکل نے گرفتار ملزمان سے موبائل فونز اور لیپ ٹاپ بھی بر آمد کر لیا۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ملزمان کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان بینک افسر بن کر شہریوں سے اکاؤنٹ کی تفصیل لیتے تھے، ملزمان انٹرنیٹ بینکنگ کے ذریعے بھاری رقوم اپنے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کرتے تھے۔

    ملزمان کی طرف سے سافٹ ویئر سے کالر آئی ڈی بدل کر بینکوں کے ہیلپ لائن نمبرز سے کال کی جاتی تھی۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر سائبر کرائم سرکل کا کہنا ہے کہ ملزمان سے تفتیش جاری ہے، گینگ کے مزید ارکان کی گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  ایک اور بینک اکاؤنٹ ہیک، کالا باغ میں ریٹائرڈ اہل کار نشانہ


    خیال رہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے انیس ہزار سے زائد پاکستانیوں کا بینک ڈیٹا چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے، ہیک شدہ کارڈز ڈارک ویب پر فروخت کیے جارہے ہیں۔

    تاہم اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکوں کے ڈیٹا کی چوری سے متعلق ایف آئی اے رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک ڈیٹا چوری کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

  • دبئی میں کس کی کتنی جائیدادیں ہیں؟ ایف آئی اے نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرا دی

    دبئی میں کس کی کتنی جائیدادیں ہیں؟ ایف آئی اے نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرا دی

    اسلام آباد: دبئی میں کن معروف شخصیات کی کتنی جائیدادیں ہیں؟ ایف آئی اے نے تفصیلات حاصل کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے سپریم کورٹ میں اس ضمن میں تیارہ کردہ خصوصی رپورٹ جمع کروا دی ہے.

    ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق کئی سیاسی شخصیات اور سرکاری افسران دبئی میں جائیدادوں کے مالک ہیں.

    سابق وزیر مخدوم امین فہیم کی اہلیہ رضوانہ امین کے نام چار جائیدادیں کا انکشاف ہوا ہے، عدنان سمیع خان کی والدہ نورین سمیع خان تین جائیدادوں کی مالک ہیں. سابق لیگی سینیٹر انوربیگ کی اہلیہ بھی دبئی میں فلیٹ کی مالک ہیں.

     سینیٹر تاج محمد آفریدی دبئی میں جائیداد کے مالک ہیں، میر حسن تالپور،سابق سینیٹرعماراحمد خان بھی جائیدادوں کے مالک ہیں.

    کسٹم کلیکٹرشاہدمجید، ایف بی آرافسر واصف خان، سابق ایم ڈی پی آئی اے اعجاز ہارون کی اہلیہ، مشرف کے سابق سیکرٹری طارق عزیزکی بیٹیوں، ڈی آئی جی سہیل حبیب تاجک، سابق ایکسین زاکم خان کا نام بھی رپورٹ میں‌ شامل ہے.


    مزید پڑھیں: دبئی میں پاکستانیوں کی جائیدادیں : ایف ائی اے نے جمعہ کو جائزہ اجلاس طلب کرلیا


     سرکاری افسرآغا مسعودعباس، زرعی ترقیاتی بینک کے ارشاداحمد، کلیکٹر کسٹم واحد خورشید کی اہلیہ بھی دبئی میں جائیداد کی مالک ہیں.

    دبئی میں لاہور کےایک شہری کی دبئی میں 22 جائیدادیں ملی ہیں، ملک محمد خان کی دبئی میں 18 جائیدادوں کا انکشاف ہوا ہے.

    وزیراعظم کےمعاون خصوصی فرخ سلیم کی والدہ کا نام بھی اس فہرست میں شامل ہے، پی ٹی آئی رہنما ممتاز احمد مسلم کی دبئی میں 16 جائیدادیں ہیں.

    رپورٹ میں وزیراعظم کی بہن علیمہ کی جائیداد کی تفصیل بھی شامل ہے. ایف آئی اے نے علیمہ خان کو نوٹس جاری کر دیا ہے.

  • توہین عدالت کیس، فیصل رضاعابدی کو مزید 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

    توہین عدالت کیس، فیصل رضاعابدی کو مزید 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

    اسلام آباد : عدلیہ مخالف بیانات کیس میں عدالت نے ملزم فیصل رضاعابدی کو مزید 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سینیٹر فیصل رضاعابدی کے خلاف عدلیہ مخالف بیانات کیس کی سماعت ہوئی، سینئرسول جج عامرعزیزخان کیس کی سماعت کی، فیصل رضاعابدی کوڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ میں پیش کیا گیا۔

    ایف آئی اے کی جانب سے فیصل رضاعابدی کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی گئی، وکیل ایف آئی اے نے کہا ہم پتہ کرناچاہتےہیں یہ مہم کیوں چلائی گئی۔

    وکیل صفائی نے اپنے دلائل میں کہا ایک ہی ایشوپر3،3ایف آئی آردرج کرائی گئیں، سیکشن6 اورسیکشن7 کسی صورت میں موکل پراپلائی نہیں ہوتا، موکل کوئی دہشت گرد نہیں، سابق سینیٹر، انجینئر اور ایک اچھا شہری ہے۔

    وکیل صفائی کی جانب سے عدالت میں درخواست دائر کی گئی، جس میں کہا گیا کہ فیصل رضاعابدی سانس کی بیماری میں مبتلاہیں جیل میں ماحول مناسب نہیں۔

    عدالت نے مزید ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا ، اور بعد میں سناتے ہوئے فیصل رضاعابدی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    گذشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی کے سابق رہنما اورسینیٹرفیصل رضا عابدی کی گرفتارکے خلاف تحریک کا آغاز کیا گیا اور تحریک کاپہلااحتجاج کراچی میں پرانی نمائش چورنگی پر ہوا۔

    فیصل رضاعابدی کے والد نیئررضانے پرانی نمائش چورنگی پرنیوزکانفرنس کی، جس میں فیصل رضا عابدی فری مومومنٹ کے آغاز کااعلان کیا،ان کاکہناتھاکہ ان کے بیٹے کوجھوٹے الزامات میں گرفتار کیا گیا اوراس کے ساتھ دوہرا معیارانصاف قائم کیا گیا۔

    یاد رہے 13 اکتوبر فیصل رضا عابدی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سہیل ناصرکے روبرو پیش کیا گیا تھا ، عدالت نے توہین گرفتار فیصل رضا عابدی کوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : گرفتار فیصل رضا عابدی کوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کاحکم

    اس سے قبل 11 اکتوبر کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے چیف جسٹس کے خلاف نازیباالفاظ کے استعمال کیس میں پولیس کی رپورٹ کے بعد عبوری ضمانت منسوخ کردی تھی اور فیصل رضا عابدی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔

    ریمانڈ سے ایک روز قبل فیصل رضا عابدی توہین عدالت کیس میں جب سپریم کورٹ میں پیشی کے بعد عدالت سے باہر آئے تو پولیس نے انہیں گرفتار کرکے تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا تھا۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ بولنے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف 21 ستمبر کو سائبرکرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    اسلام آباد کے تھانہ سیکٹریٹریٹ میں مقدمہ سپریم کورٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی نے ایک ٹی وی پروگرام میں چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔ ایف آئی آر میں مذکورہ پروگرام کے اینکر کا نام بھی درج کیا گیا ہے اور اس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ فیصل رضا عابدی سنہ 2009 سے 2013 تک پی پی کے سینیٹر رہے۔ اس دوران وہ کئی قائمہ کمیٹیوں کے رکن بھی رہے۔