Tag: ایف آئی اے

  • ایف آئی اے انسانی اسمگلنگ روکنے میں ناکام،5سال میں تین ملزمان گرفتار

    ایف آئی اے انسانی اسمگلنگ روکنے میں ناکام،5سال میں تین ملزمان گرفتار

    اسلام آباد : ایف آئی اے انسانی اسمگلنگ کا کوئی بڑا نیٹ ورک نہ توڑ سکی دو ہزار تیرہ سے اٹھارہ تک صرف تین انسانی اسمگلر گرفتار کیے جاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ایف آئی اے خاطرخواہ اقدامات کرنے میں ناکام ہوگئی، پانچ سالہ کارکردگی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے، گندا دھندہ زورشور سے جاری ہے لیکن دو ہزار تیرہ سے اٹھارہ تک صرف تین انسانی اسمگلر گرفتار کیے جا سکے ہیں۔

    ایف آئی اے نے گزشتہ پانچ سال میں صرف تین انسانی اسمگلروں کو حراست میں لیا اور ان کے نوے سہولت کار پکڑے گئے۔ اس عرصے کے دوران ایف آئی اے کا سارا زور بیرون ممالک سے بےدخل پاکستانیوں کی گرفتاریوں پر رہا۔

    رپورٹ کے مطابق5سال میں89ہزار251 بے دخل پاکستانی حراست میں لیے گئے، انسداد انسانی اسمگلنگ کے لیے انٹر ایجنسی ٹاسک فورس کی کارکردگی رپورٹ بھی تسلی بخش نہیں ہے۔

    گزشتہ5سال میں بارڈرکراس کرتے ہوئے22ہزار5ملزمان پکڑے۔2017 سے اب تک صرف 1727 ملزمان پکڑے گئے، پانچ سال میں غیرقانونی طور پر سرحد عبور کرنے کی کوشش پر15ہزار 755 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

  • خیبر پختون خواہ میں درجنوں بے نامی اکاؤنٹس کا کھوج لگا لیا: ایف آئی اے ذرائع

    خیبر پختون خواہ میں درجنوں بے نامی اکاؤنٹس کا کھوج لگا لیا: ایف آئی اے ذرائع

    پشاور: ایف آئی اے کے ذرائع نے خیبر پختون خواہ میں درجنوں بے نامی اکاؤنٹس کا کھوج لگانے کا دعویٰ کیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق بے نامی اکاؤنٹس کی تحقیقات میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے ،کراچی کے علاقے مال روڈ پرچھاپے میں ایف آئی اے نے اہم دستاویزات تحویل میں لی ہیں.

    ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ بے نامی اکاؤنٹس سے ڈیڑھ ارب روپے کی ترسیلات کا پتا چلا، بیش تر بے نامی اکاؤنٹس ضلع خیبر سے تعلق رکھنے والوں کے نام ہیں.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق ایک بے نامی اکاؤنٹ خیبرکےنوجوان کے نام بھی ہے، نوجوان کے اکاؤنٹ سے کروڑوں کی منتقلی ہوئی.

    مزید پڑھیں: ایف آئی اے کا انورمجید اوران کے بیٹے کوکراچی منتقل کرنے کا فیصلہ

    اسی طرح ایک بے نامی اکاؤنٹ سے کروڑوں روپے کراچی کے نجی بینک منتقل ہوئے، ٹھوس شواہد پر دو درجن انکوائریاں شروع کی ہیں، کرنسی کے غیرقانونی کاروبار میں افغان شہری بھی شامل ہیں.

    ذرائع ایف آئی اے کے مطابق بے نامی اکاؤنٹ ہولڈرز سے رابطے کے لیےالگ ٹیم تشکیل دی گئی ہے.

    یاد رہے کہ کراچی میں بے نامی اکاؤنٹس کا کھوج چلنے پر مال روڈ پر کارروائی کی گئی تھی، اس موقع پر بڑی تعداد میں چیک بک ،رسیدیں اور دیگردستاویزات ہاتھ آئیں.

  • آئندہ نسل کومحفوظ بنانےکےلیےحدود سےبڑھ کرکام کریں‘ چیف جسٹس

    آئندہ نسل کومحفوظ بنانےکےلیےحدود سےبڑھ کرکام کریں‘ چیف جسٹس

    اسلام آباد : گرے ٹیلی کمیونیکیشن ٹریفک ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ڈی جی ایف آئی اے کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے گرے ٹیلی کمیونیکیشن ٹریفک ازخود نوٹس کی سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے آغاز پرڈی جی ایف آئی اے نے ابتدائی رپورٹ جمع کرائی جس میں بتایا گیا کہ 291غیرقانونی گیٹ وے ایکسچینج پکڑے ہیں۔

    ایف آئی اے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 390 افراد کوگرفتار کیا گیا اور 3000 ملین روپے بچائے گئی۔ عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیے کہ اس سے زیادہ رقم گرے ٹیلی کمیونیکیشن ٹریفک سے باہرجا رہی ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس پیسےکوبچا کرڈیم پرلگائیں، آپ کونہیں پتا 2025 تک ڈیم نہ بنے تو پاکستان بنجرہوجائے گا۔

    ڈی جی آئی بی نے بتایا کہ گرے ٹریفک کی وجہ سےاغوا برائے تاوان کی وارداتیں ہوتی ہیں، کئی کیسز پکڑچکے ہیں لیکن ہمیں پی ٹی اے کی مدد درکارہوتی ہے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ جس آرٹیکل پرنوٹس لیا گیا وہ 2013 میں شائع ہوا، کیا کسی کواحساس نہیں اس معاملے کوسنجیدہ لیا جائے۔ ڈی جی ایف آئی نے کہا کہ ہمیں اس حوالے سے سسٹم بنانا پڑے گا۔

    بعدازاں سپریم کورٹ نے گرے ٹیلی کمیونیکیشن ٹریفک ازخود نوٹس کی سماعت 10 روز کے لیے ملتوی کردی۔

  • جعلی بینک اکاؤنٹس: تحقیقاتی کمیٹی کو مزید بے نامی اکاؤنٹس مل گئے

    جعلی بینک اکاؤنٹس: تحقیقاتی کمیٹی کو مزید بے نامی اکاؤنٹس مل گئے

    کراچی: صوبہ سندھ میں جعلی بینک اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کے سلسلے میں مزید انکشافات ہوئے ہیں، تحقیقاتی کمیٹی کو مزید بے نامی اکاؤنٹس مل گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے سلسلے میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کو مزید ایسے اکاؤنٹس مل گئے ہیں جو بے نام ہیں۔

    ایف آئی اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے ملنے والے بے نامی اکاؤنٹس سے کروڑوں روپے منتقل کیے گئے ہیں، تحقیقات پر معلوم ہوا کہ مذکورہ اکاؤنٹس ہولڈرز کی رقم ان کی رہائش سے مطابقت نہیں رکھتی تھی۔

    ایف آئی اے ذرائع کے مطابق مذکورہ اکاؤنٹس ہولڈرز کے بیانات کو بھی جے آئی ٹی کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔ خیال رہے کہ ایف آئی اے نے ایک رپورٹ میں 3 بینکوں میں 29 جعلی اکاؤنٹس کی نشان دہی کی تھی جن کے ذریعے 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔

    ذرائع نے مزید کہا ہے کہ گزشتہ سال تحقیقات میں کچھ اکاؤنٹس میں غیر معمولی ٹرانزیکشنز ہوئیں، بینک بیلنس سے مطابقت نہ رکھنے پر ان اکاؤنٹس کی مانٹرینگ کی گئی۔


    مزید تفصیل پڑھیں:  فالودہ فروش بیٹھے بیٹھے ارب پتی بن گئے


    چند ماہ قبل عبد القادر جیسے افراد کو ایف آئی اے نے تحریری طور پر آگاہ کیا کہ ان کے نام سے موجود بینک اکاؤنٹس میں بڑی رقمیں موجود ہیں۔ خیال رہے کہ عبد القادر ایک فالودہ فروش ہے اور ان کی رہائش اورنگی ٹاؤن کے ایک چھوٹے سے گھر میں ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے بے نامی اکاؤنٹ ہولڈرز کو بیان ریکارڈ کرانے کو کہا، ان کے بیانات ریکارڈ کر کے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔

    اس سے قبل مزدور اور سبزی فروش کے اکاؤنٹس میں بھی غیر معمولی ٹرانزیکشنز ہوچکیں، اکاؤنٹ ہولڈرز اپنے کسی بھی بینک اکاؤنٹ سے نا واقف نکلے۔

  • منی لانڈرنگ کیس : اومنی گروپ کے19اداروں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے

    منی لانڈرنگ کیس : اومنی گروپ کے19اداروں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے

    کراچی : ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ اسکینڈل میں اومنی گروپ کے19اداروں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے، ان اکاؤنٹس میں33کروڑ روپے سے زائد رقم موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے بینکنگ کورٹ میں جعلی اکاؤنٹس سے متعلق اربوں روپے کے منی لانڈرنگ اسکینڈل کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے، ایف آئی اے کی ہدایت پر اومنی گروپ کے19اداروں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق ان اداروں کے بینک اکاؤئنٹس میں 33کروڑ روپے سے زائد رقوم موجود ہے، دوسری جانب اومنی گروپ نے بینک اکاؤنٹس کھولنے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔

    اومنی گروپ کا مؤقف ہے کہ مختلف بینکوں میں ہمارے اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے ہیں جبکہ مذکورہ اکاؤنٹس کا تعلق اداروں کے مالی لین دین سے ہے، اومنی گروپ کے درخواست پر عدالت نے ایف آئی اے تفتیشی افسر سے جواب طلب کرلیا، عدالت نے ایف آئی اے پراسیکیوٹر کو بھی نوٹس جاری کردیا۔

    جن اداروں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے گئے ہیں ان میں انصاری شوگرملز، چیمبرشوگرمل، ٹنڈوالہ یار شوگر ملز، سجاول اینگروفارمز، پاک ایتھنول، اومنی پولیمر پیکچر، اومنی پرائیویٹ لمیٹڈ، خوصکی شوگرملز, لار شوگر ملز، اومنی ایسوسی ایشن، دادو انرجی، شکارپور پاور، اومنی ویلفیئر فاؤنڈیشن بھی شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستان منی لانڈرنگ میں ٹاپ تھری ملکوں میں سے ہے، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ

    واضح رہے کہ فارن بینک اکاؤنٹ کیس میں سپریم کورٹ میں پیش کی گئی اسٹیٹ بینک انکوائری رپورٹ کے مطابق پاکستان منی لانڈرنگ میں ٹاپ تھری ملکوں میں سے ایک ہے جبکہ رپورٹ میں5027پاکستانیوں کی دبئی میں جائیدادوں کا انکشاف بھی کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فارن اکاؤنٹس انکوائری میں سست روی کی وجہ کمزور نظام ہے، اس کے علاوہ انکوائری میں تاخیر کی وجہ عالمی قوانین بھی ہیں۔

  • اسحاق ڈار واپس نہیں آتے ہیں توعدالت ان کے خلاف فیصلہ سنا دے گی‘ چیف جسٹس

    اسحاق ڈار واپس نہیں آتے ہیں توعدالت ان کے خلاف فیصلہ سنا دے گی‘ چیف جسٹس

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں اسحاق ڈار سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اسحاق ڈار واپس نہیں آتے ہیں توعدالت ان کے خلاف فیصلہ سنا دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں اسحاق ڈار سے متعلق کیس کی سماعت جاری ہے۔

    اٹارنی جنرل نے سماعت کے آغاز پر عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ بیرون ملک سے ملزمان کو لانے کے 2 طریقے ہیں، ایک یہ کہ انٹر پول کے ذریعے اسحاق ڈارکوواپس لایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ دوسرا طریقہ یہ کہ ملک کے ساتھ ملزمان کے تبادلے کا معاہدہ ہو، موجودہ حکومت اس ضمن میں کوشاں ہے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ اسحاق ڈار واپس نہیں آتے ہیں توعدالت ان کے خلاف فیصلہ سنا دے گی۔ جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ نیب نے ابھی تک کوئی سنجیدہ اقدامات نہیں کیے۔

    سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ اسحاق ڈارکے معاملے میں اٹارنی جنرل نے مزید وقت مانگا ہے، عدالت 10 دن کی مہلت دیتی ہے۔

    نمائندہ وزارت خارجہ نے بتایا کہ وزرات خارجہ نے عدالتی حکم پرانٹر پول سے رابطہ کیا، انٹرپول نے کہا ان کا کاؤنٹرپارٹ نیب اورایف آئی اے ہی رابطہ کرے۔

    عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے اور نیب بتائیں کہ انہوں نے کیا کیا جس پر ایف آئی اے کے نمائندے نے بتایا کہ ہم نے فوری طورپرریڈ وارنٹ کے لیے انٹر پول کولکھ دیا ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پاسپورٹ خارج کر دیں تووہ سیاسی پناہ لیتے ہیں تو لے لیں، اسحاق ڈار کو چک ایسی پڑی ہے کہ معاملہ ہی چکا گیا ہے۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ وزارت داخلہ سے پوچھ کر بتائیں پاسپورٹ منسوخی کی کیا گنجائش ہے، ایک پاکستانی شہری جو اشتہاری ہے جسے سپریم کورٹ نے طلب کررکھا ہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ وہ کہتا ہے میں نے آنا ہی نہیں ہے۔

  • منی لانڈرنگ کیس: آصف علی زرداری کی ضمانت قبل ازوقت گرفتاری منظور

    منی لانڈرنگ کیس: آصف علی زرداری کی ضمانت قبل ازوقت گرفتاری منظور

    کراچی: سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی جعلی اکاؤنٹس کیس میں ضمانت قبل از وقت گرفتاری منظورکرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کراچی کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے جہاں عدالت نے 20 لاکھ روپے کی عوض ان کی عبوری ضمانت منظورکی۔

    سابق صدر کراچی کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے جہاں عدالت نے 20 لاکھ روپے کے عوض ان کی عبوری ضمانت منظور کی۔

    بینکنگ کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری کی 15 دن کی حفاظتی ضمانت منطور کی۔

    اس سے قبل بینکنگ کورٹ آمد کے موقع پرصحافی نے سابق صدر سے سوال کیا کہ آپ ہیلی کاپٹر میں نہیں آئے جس پرانہوں نے جواب دیا کہ آپ کچھ دیر رکیں میں ہیلی کاپٹرمیں واپس آتا ہوں۔

    آصف علی زرداری کی عدالت آمد سے قبل بم ڈسپوزل اسکواڈ نے عدالت کا معائنہ کیا جس کے بعد کورٹ کو کلیئرقرار دیا گیا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بینکنگ کورٹ نے آصف علی زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جس پرانہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی جس پرعدالت نے انہیں 3 ستمبرتک متعلقہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    آصف علی زرداری اور فریال تالپور ایف آئی اے میں پیش

    واضح رہے کہ رواں ہفتے 27 اگست کو منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

  • ایف آئی اے کےعبوری چالان کے خلاف فریال تالپور کی درخواست

    ایف آئی اے کےعبوری چالان کے خلاف فریال تالپور کی درخواست

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کے عبوری چالان کے خلاف فریال تالپور کی درخواست کی سماعت ان کے وکیل کی عدم موجودگی پر غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کے عبوری چالان کے خلاف فریال تالپور کی درخواست پرسماعت ہوئی۔

    عدالت میں مزمل ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چالان میں فریال تالپور کا کوئی کردار واضح نہیں، الزامات سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے جبکہ ایف آئی اے کی ایف آئی آر میں منی لانڈرنگ کا ذکر نہیں ہے، ایف آئی اے کے چالان کوغیرقانونی قراردیا جائے۔

    انہوں نے عدالت کو بتایا کہ فاروق ایچ نائیک کراچی میں نہیں ہیں لہذا وہ پیش نہیں ہوسکتے جس پرعدالت نے فریال تالپور کے وکیل کی عدم موجودگی پردرخواست کی سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔

    فریال تالپور نے ایف آئی اے کا چالان چیلنج کردیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور نے منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کا عبوری چالان عدالت میں چیلنج کیا تھا۔

    فریال تالپور کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ ایف آئی کی جانب سے دائر مقدمہ خارج کیا جائے، ایف آئی اے کے چالان کو غیرقانونی قرار دے کر معطل کیا جائے اور عدالت چالان پرحکم امتناع جاری کرکے کارروائی کرے۔

    واضح رہے کہ ایف آئی اے، ڈپٹی اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کررکھے ہیں۔

  • سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی

    سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جب کوئی بڑا آدمی بیمارہو تو پورے ملک کومصیبت پڑجاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کی۔

    ایف آئی اے نے کیس سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کردی جس میں بتایا گیا ہے کہ انور مجید سمیت 2 ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فریال تالپورکوٹرائل کورٹ سے جبکہ آصف زرداری کواسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت مل چکی ہے۔

    ایف آئی اے کی جانب سے عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 29 مشتبہ اکاؤنٹس سے 35 ارب کی منتقلی کی تحقیقات کررہے ہیں۔

    وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی رپورٹ کے مطابق حسین لوائی کی گرفتاری کے بعد ضمانت کی درخواست مسترد ہوئی، طہٰ رضا کی بھی ضمانت کی درخواست مسترد ہوئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کھوسکی شوگر مل پررینجرز کے ساتھ مل کر چھاپہ مارا، مل میں اہم ریکارڈ کوچھاپے سے پہلے جلا دیا گیا۔

    ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق جلائےگئے ریکارڈ کے کچھ نمونے حاصل کر لیے گئے جبکہ مل سے ملا اسلحہ پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

    عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کھوسکی شوگرمل بدین سے اہم دستاویز حاصل کی گئی ہیں، مل سے حاصل دستاویز تفتیش میں اہمیت کی حامل ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی ریکارڈ سے متعلق 27 ہارڈ ڈسک تحویل میں لی گئی ہیں جو فرانزک تجزے کے لیے بھیج دی گئی ہیں۔

    ایف آئی اے کی جانب سے عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انورمجید اورمحمد عارف خان کے اثاثے منجمد کرنے کی کارروائی شروع کردی۔

    عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق اومنی گروپ کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کی کارروائی 31 جولائی کوشروع کی گئی۔

    ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق اومنی گروپ کے ٹیکس ریٹرن کی تفصیلات پرایف بی آر کو خط لکھ دیا۔

    سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انورمجید اورعبدالغنی مجید کو 18 اگست کو گرفتار کیا گیا، دونوں کی کراؤن انٹرنیشنل ٹریڈنگ نام کی دبئی میں کمپنی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمپنی کا لائسنس نازلی مجید، نورنمرمجید اور منہال مجید کے نام پرہے جبکہ کراؤن کمپنی کے 2 فارن بینک اکاؤنٹس کا علم عبدالغنی مجید کے دفتر سے ہوا۔

    ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق فارن اکاؤنٹس سے برطانیہ میں جائیداد خریدنے کے لیے رقم منتقل کی گئی، یواے ای حکومت سے کام کراؤن کمپنی کے بارے میں تفصیلات طلب کی ہیں۔

    وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے مطابق دوران تفتیش عبدالغنی مجید نے صرف محمدعمیر کوبطورملازم اومنی گروپ پہچانا، عبدالغنی مجید نے دوسرے اکاؤنٹ ہولڈرزکو پہچاننے سے انکارکردیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عبدالغنی مجید نے یونس قدوائی کے ساتھ کاروباری روابط کا اعتراف کیا، یونس قدوائی ربیکن بلڈرزاور ڈیویلپرز کا ڈائریکٹر ہے۔

    ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق عبدالغنی مجید نے حاجی ہارون مالک ایچ ایچ ایکس چینج سے روابط کا اعتراف کیا، اے جی مجید نے ایچ ایچ کمپنی سے 8 سے 10کروڑکے امریکن ڈالر خریدے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انور مجید، عبدالغنی مجید کواپنے دفاع میں ثبوت پیش کرنے کا موقع دیا گیا، وہ بتائیں 312.2 کروڑڈیپازٹ اور401.4 کروڑ29 اکاؤنٹس سے کیسے نکالے۔

    ایف آئی اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملزمان نے جعلی بینک اکاؤنٹس میں رقوم منتقلی سے متعلق اعتراف کیے۔

    عدالت عظمی میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق دونوں ملزمان اپنے دفاع میں کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکے جبکہ دوران تفتیش اومنی گروپ کی دو مزید کمپنیاں سامنے آئی ہیں۔

    ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق دونوں کمپنیاں عمیرایسوسی ایٹس اور پلاٹینم ایل پی جی کے نام سے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نورین سلطان، کرن امان اوراقبال نوری تفتیش میں شامل ہوئے، نورین سلطان، کرن امان، عدیل شاہ، محمداشرف، قاسم علی، شہزاد جتوئی ضمانت پرہیں۔

    ایف آئی اے کے مطابق شیرمحمدمغیری اور محمد اقبال نوری بھی ضمانت قبل از گرفتاری پر ہیں جبکہ بصیرعبداللہ ،اسلم مسعود، عارف خان، عدنان جاوید، عمیر، اقبال آرائیں مفرورہیں۔

    سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق اعظم وزیرخان ، زین ملک ، نمرمجید اورمصطفی ذوالقرنین مجید مفرور ہیں۔

    ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے 2015 میں انکوائری شروع کی، 4 بینک اکاؤنٹس کی تحقیقات شروع کی گئیں ، رقوم منتقلی میچ نہیں کررہی تھی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اے ون انٹرنیشنل، اقبال میٹل، لکی انٹرنیشنل، عمیر ایسوسی ایٹس کے اکاؤنٹ کی تفتیش کی، 4 اکاؤنٹس ہولڈرز کے خلاف جنوری 2018 میں ایف آئی آر درج کی گئی۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے وکلا کی عبدالغنی مجید سے ملنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وکیل سے ملنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ جب کوئی بڑا آدمی بیمارہو تو پورے ملک کومصیبت پڑجاتی ہے۔

    بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت 5 ستمبرتک ملتوی کردی۔

    آصف علی زرداری اور فریال تالپور ایف آئی اے میں پیش

    یاد رہے کہ گزشتہ روز منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

  • آصف زرداری اور فریال تالپورکو ایف آئی اے نے آج چوتھی مرتبہ طلب کرلیا

    آصف زرداری اور فریال تالپورکو ایف آئی اے نے آج چوتھی مرتبہ طلب کرلیا

    اسلام آباد : ایف آئی اے نے جعلی اکاﺅنٹس سے متعلق پوچھ گچھ کیلئے سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپورکو آج چوتھی مرتبہ طلب کرلیا، دونوں کو ایف آئی اے کی جے آئی ٹی میں طلب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے نے آصف زرداری اور فریال تالپور کو آج بروز پیر27اگست کو طلب کرلیا ہے۔ پی پی رہنماؤں کو بھجوائے گئے نوٹس میں ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 27 اگست کو ایف آئی اے ہیڈ کوارٹراسلام آباد میں 35ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے معاملے میں پوچھ گچھ کیلئے متعلقہ تفتیشی افسران کے روبرو پیش ہوں۔

    ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدر کے چار میں سے ایک اکاؤنٹ جو زرداری گروپ نامی کمپنی کے نام پر ہے اس کو جعلی بینک اکاﺅنٹس کے لین دین میں استعمال کیا گیا جس کے ثبوت بھی حاصل کرلیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی کی بینکنگ عدالت 17 اگست کو منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری سمیت دیگرملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرچکی ہے، عدالت نے ایف آئی اے کوحکم دیا تھا کہ تمام ملزمان کو 4 ستمبرتک گرفتار کرکے پیش کیا جائے تاہم آصف زرداری نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کرارکھی ہے۔

    مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس: فریال تالپورنے زرضمانت جمع کرادی

    علاوہ ازیں پی پی رہنماؤں کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا ہے کہ آصف زرداری پر1کروڑ 50لاکھ روپے کی کرپشن، جعل سازی کا الزام مضحکہ خیزہے۔ ایف آئی اے کے کیس میں منی لانڈرنگ کا الزام موجود ہی نہیں۔