Tag: ایف آئی اے

  • ایف آئی اے کا اسحاق ڈار کی گرفتاری کیلئے انٹرپول کو خط

    ایف آئی اے کا اسحاق ڈار کی گرفتاری کیلئے انٹرپول کو خط

    اسلام آباد: وزارت داخلہ کی ہدایت پر ایف آئی اے نے اسحاق ڈار کی گرفتاری کیلئے انٹرپول کو خط لکھ دیا ، جس میں انٹرپول سے اسحاق ڈار کی برطانیہ سے گرفتاری میں مدد کی درخواست کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے نیب کی درخواست پر اسحاق ڈار کی بیرون ملک گرفتاری کیلئے ریڈوارنٹ کے اجرا کی منظوری دے دی۔

    وزارت داخلہ کی ہدایت پرایف آئی اے نے اسحاق ڈار کی گرفتاری کے لئے انٹرپول کو خط لکھ دیا ہے ، جس میں انٹرپول سے اسحاق ڈار کی برطانیہ سے گرفتاری میں مدد کی درخواست کی گئی ہے۔

    انٹرپول کو بجھوائے گئے خط کے ساتھ اسحاق ڈار کو احتساب عدالت کی طرف سے اشتہاری قرار دینے سمیت ان کے دائمی وارنٹ گرفتاری اور اثاثہ جات ریفرنس کی تفصیلات بھی منسلک ہیں۔

    خیال رہے اسحاق ڈار عدالت کے کئی بار بلانے پر نہ آئے۔


    مزید پڑھیں : اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ جاری


    گذشتہ ہفتے اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت میں اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ جاری کردیے ہیں، وزارت داخلہ کی منظوری کے بعد ریڈ وارنٹ جاری کیے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا اسحاق ڈار کا پاسپورٹ منسوخ کیا گیا ہے۔

    جس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈارکا پاسپورٹ منسوخ ابھی تک نہیں کیا گیا، انٹرپول کی جانب سے کارروائی کا انتظار ہے، پاسپورٹ کی تنسیخ کو واپس نہ آنے کا جواز بنایا جا سکتا ہے۔

    یاد رہے 9 جولائی کو جسٹس ثاقب نثار نے اسحاق ڈار کی پیشی یقینی بنانے کے لیے وزارت داخلہ اور اٹارنی جنرل کو حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسحاق ڈار ملک کی سب سے بڑی عدالت کو خاطر میں نہیں لارہے، وہ مفرور ہیں، کوئی بھی ان کو پکڑ کرپیش کرسکتا ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر اسحاق ڈار نہیں آتے تو ان کا پاسپورٹ منسوخ کیا جائے اور انٹرپول کے ذریعے انہیں واپس لایا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایف آئی اے کسی سیاستدان کو 30 جولائی تک نہ بلائے: چیف جسٹس

    ایف آئی اے کسی سیاستدان کو 30 جولائی تک نہ بلائے: چیف جسٹس

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) آصف زرداری سمیت کسی سیاستدان کو 30 جولائی تک نہ بلائے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہر شخص کا اپنا وقار اور حرمت ہے۔ کسی کی تضحیک نہیں ہونے دیں گے۔ ایسا حکم نہیں دیں گے جس سے کسی کا حق متاثر ہو۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کا نام اگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا ہم نے نہیں کہا پھر ان کا نام ای سی ایل میں کیوں ڈالا۔ آصف زرداری اور فریال تالپور ملزم نہیں۔ عدالت نے صرف ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا کہا تھا۔

    مزید پڑھیں: آصف زرداری اور فریال تالپور کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ کیا ہم نے آصف زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا؟ اعتزاز احسن نے پریس بریفنگ کی۔ عدالت نے پیرا گراف نمبر 4 کے ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا۔ پیرا گراف 4 میں صرف ملزمان کے نام ہیں۔ اگر عدالتی حکم میں ابہام تھا تو عدالت سے رجوع کر لیتے۔

    سماعت کے دوران آصف زرداری کے وکیل نے ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ نجف مرزا کو تبدیل کرنے کی استدعا کی جس کو عدالت نے مسترد کردیا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ کرپشن ہوئی ہے تو سامنے آنی چاہیئے، نجف مرزا کو تبدیل نہیں کریں گے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ تحقیق کرنا چاہتے ہیں کہ 35 ارب کے بوگس بینک اکاؤنٹ کیوں کھولے گئے۔ زرداری گروپ کے اکاؤنٹ میں ڈیڑھ کروڑ کس نے ڈالا، اگر ڈیڑھ کروڑ رقم کے ذرائع لیگل ہیں تو بتا دیں، ہمارا مقصد یہ ہے کہ ایف آئی اے صاف شفاف تحقیقات کرے۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ آصف زرداری کو نہ ذاتی حیثیت میں طلب کیا نہ ہی ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا۔

    عدالت نے ایف آئی اے کو الیکشن تک آصف زرداری اور فریال تالپور کو شامل تفتیش کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ کیس سے متعلق نیا وضاحتی حکم جاری کریں گے۔

    عدالت نے کیس کی مزید سماعت 6 اگست تک ملتوی کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آصف زرداری اور فریال تالپور نے ایف آئی اے سے الیکشن کے بعد تک کی مہلت مانگ لی

    آصف زرداری اور فریال تالپور نے ایف آئی اے سے الیکشن کے بعد تک کی مہلت مانگ لی

    کراچی : سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور نے ایف آئی ا ے سے پیش ہونے کیلئے الیکشن کے ایک ہفتے بعد کا وقت مانگ لیا، دونوں کو ایف آئی اے حکام نے آج طلب کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق غیرقانونی ٹرانزیکشن کیس میں ایف آئی اےحکام کی جانب سے آصف زرداری اور فریال تالپور طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے ، دونوں کی جانب سے فاروق ایچ نائک ایسوسی ایٹ کے وکلاء نے ایف آئی اے حکام کے سامنے پیش ہوکر درخواست دی۔

    درخواست میں آصف زرداری اورفریال تالپورکے بیانات ایف آئی اے کراچی میں جمع کرائے گئے، آصف زرداری کی جانب سے جواب میں کہا گیا کہ 2014 کی ٹرانزیکشن ہے کا اس وقت ریکارڈ موجود نہیں ، آصف زرادری پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے صدر ہیں اور این اے 213 سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

    جواب میں کہا گیا کہ آصف علی زرداری انتخابی سرگرمیوں کی وجہ سے مصروف ہیں ، 25جولائی کے بعد تمام سوالوں کے جواب دیں گے ، 2014 کا کیس ہے اور مؤکل کو جولائی 2018 میں طلب کیا گیا ، طلبی اس وقت کی جارہی جب انتخابات کا 2ہفتوں بعد انعقاد ہورہا ہے۔

    فریال تالپور کی جانب سے بھی جواب میں کہا گیا کہ فریال تالپور پیپلزپارٹی خواتین ونگ کی سربراہ ہیں اور پی ایس 10لاڑکانہ سےانتخابات میں حصہ لے رہی ہیں، الیکشن مہم کی وجہ سے تمام ریکارڈ جمع کرکے جواب دینا ممکن نہیں ، لہذا جواب داخل کرانے کےلیے 31 جولائی تک مہلت دی جائے، وقت دیں انکوائری میں مکمل تعاون کیا جائے۔

    گزشتہ روز وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے نوٹس کے ذریعے دونوں کو طلب کیا تھا، ایف آئی اے سابق صدرآصف زرداری اور ان کی بہن سے اربوں روپے کی مبینہ ناجائز منتقلی سے متعلق تفتیش کرے گی۔

    نوٹس میں کہا گیا تھا کہ وہ ایک جعلی اکاؤنٹ سے ڈیڑھ کروڑ روپے کی رقم منتقلی کے بارے میں بتائیں اور خبردار کیا گیا کہ جان بوجھ کر پیش نہ ہوئےتو ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : آصف علی زرداری اور فریال تالپورکو کل ایف آئی اے نے طلب کرلیا


    ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ آصف زرداری کی رہائش گاہ بلاول ہاؤس پر کسی نے نوٹس وصول نہیں کیا، جس کے بعد اسے گیٹ پر چسپاں کر دیا گیا جبکہ فریال تالپور کے مینیجر نےنوٹس وصول کرلیا تھا۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 29 جعلی اکاؤنٹس معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے زرداری اور فریال تالپور کو بارہ جولائی کو طلب کر رکھا ہے جبکہ دونوں کا نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیا گیا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے اٹارنی جنرل کی جانب سے جمع کردہ رپورٹ کی بنیاد پر آصف زرداری اور فریال تالپور کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا  حکم جاری کیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق یہ افراد منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کو مطلوب ہیں، آصف زرداری اور فریال تالپور کا نام بھی جعلی اکاونٹس ہولڈرز میں شامل ہے۔

    واضح رہے کہ سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور پر ڈیڑھ کروڑ کی غیر قانونی منتقلی کا الزام ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • قومی اسمبلی کا ملازم فراڈ کے الزام میں گرفتار

    قومی اسمبلی کا ملازم فراڈ کے الزام میں گرفتار

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں تعینات سابق آفیسر فاروق عرف مخدوم زادہ عبد الکریم کو فراڈ کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے سابق ملازم فاروق کے خلاف ایف آئی اے اینٹی کرائم سرکل نے شکایات موصول ہونے پر کارروائی کی۔

    ایف آئی اے نے کہا ہے کہ ملزم فاروق عرف مخدوم زادہ عبد الکریم پر قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں نوکری کے لیے لوگوں سے فراڈ کا الزام ہے۔

    ایف آئی اے کے مطابق ملزم فاروق خود کو قومی اسمبلی کا ایڈیشنل سیکریٹری ظاہر کرتا تھا، ایڈیشنل سیکریٹری کی جعلی حیثیت سے اس نے کئی لوگوں کو نوکری کے نام پر دھوکا دیا۔

    ایف آئی اے نے ملزم کے قبضے سے 21 لاکھ روپے بھی برآمد کرلیے، ملزم کو مقامی عدالت میں پیش کرکے دو ہفتے کا ریمانڈ لے لیا ہے۔

    رکن قومی اسمبلی پر خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام، انصاف کی اپیل


    واضح رہے کہ ملزم فاروق کے خلاف قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سے ایف آئی اے کو شکایت موصول ہوئی تھی کہ مذکورہ آفیسر ناپسندیدہ سرگرمیوں میں ملوث ہے۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی نے 31 مئی کی رات 12 بجے اپنی 5 سال کی آئینی مدت پوری کی ہے، جس کے بعد ملک میں یکم جون سے ملکی امور چلانے اور آئندہ انتخابات کے انعقاد کے لیے نگراں حکومت کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پی آئی اے طیاروں کے انجنوں کی بیرون ملک مرمت، ایف آئی اے نے تفصیلات مانگ لیں

    پی آئی اے طیاروں کے انجنوں کی بیرون ملک مرمت، ایف آئی اے نے تفصیلات مانگ لیں

    کراچی : پی آئی اے طیاروں کے انجنوں کی بیرون ملک مرمت سے متعلق ایف آئی اے نے تفصیلات طلب کر لیں، طیاروں کی مرمت میں مبینہ طور پر اربوں روپے خرچ کیے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے طیاروں کے انجنوں کی بیرون ملک مرمت سے متعلق ایف آئی اے نے بیرون ملک سے مرمت کرائے گئے انجنز کے حوالے سے تفصیلات طلب کر لیں۔

    ایف آئی اے کی جانب سے پی آئی اے حکام کو 3 درجن سے زائد سوالات پر مبنی سوالنامہ ارسال کیا گیا ہے، سوالنامہ2010 سے 2012 کی مدت میں بیرون ملک روانہ کئے گئے50سے زائد انجنز کے حوالے سے ہے۔

    مانگی گئی تفصیلات کا تعلق امریکہ، کینیڈا، لبنان، فرانس اور سنگاپور سے مرمت کرائے گئے انجنز سے متعلق ہے، ایف آئی اے کراچی کی جانب سے مذکورہ سوالنامہ پی آئی اے کے چیف ٹیکنیکل افسر کے نام ارسال کیا گیا ہے۔

    سوالنامے میں جنرل الیکٹرک، پریٹ اینڈ وٹنی اور آر بی نامی کمپنیز کے تیار کردہ انجنوں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں، اس حوالے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ انجنز کی بیرون ملک مرمت پر اخراجات کی مبینہ مالیت اربوں میں ہے۔

    سوالنامے میں طیارے سے  اتارے گئے انجن کی تفصیلات، طیارے کا رجسٹڑیشن نمبر بھی طلب کیا گیا ہے، طیارے سے انجن اتارنے اور لگانے کے بعد طیارے کی پروازوں کے حوالے سے بھی تفصیلات طلب کی گئیں ہیں۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مرمت کرائے گئے طیاروں کی ائر لائن میں آمد، خریداری کی رقم کی تفصیلات بھی ایف آئی اے نے طلب کی ہیں، اس کے علاوہ مرمت کے لئے طیاروں سے اتارے گئے انجنز کو بیرون ملک روانہ کرنے کی سفارش کرنے والے انجینئرز کی تفصیلات اورانجنز کو بیرون ملک روانہ کرنے کا فیصلہ کرنے والے افسران کے نام بھی طلب کیے گئے ہیں۔

    ایف آئی اے کی جانب سے دیئے گئے سوالنامے میں انجنز کے لئے درکار اخراجات کی منظوری دینے والے سمیت ادائیگی کے لئے رقم جاری کرنے والے افسران کے نام بھی طلب کیے گئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • متحدہ منی لانڈرنگ کیس: ایف آئی اے کا تین ممالک سے رقم منتقلی کا انکشاف

    متحدہ منی لانڈرنگ کیس: ایف آئی اے کا تین ممالک سے رقم منتقلی کا انکشاف

    اسلام آباد : ایم کیوایم منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیلئے تین ممالک سے رقوم کی منتقلی کا انکشاف کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی کے انسداد دہشت گردی ونگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سری لنکا، جنوبی افریقا اور دبئی سے لندن میں رقوم منتقل ہوئی۔

    رقوم منتقلی میں ملوث30 متحدہ کے  کارکنان و رہنماؤں کی نشاندہی ہوگئی ہے، ان کارکنان و رہنماؤں کے اکاؤنٹس مشتبہ تھے، ذرائع کے مطابق اکاؤنٹس تفصیلات دینے کیلئےایم کیو ایم کے 30 کارکنان اور رہنماؤں کو نوٹسز جاری کئے گئے۔

    جواب نہ ملنے پرایم کیوایم کے 30 کارکن و رہنماؤں کی گرفتاری کا فیصلہ کیا گیا، ایف آئی اے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایم کیوایم لندن، پاکستان اور پی ایس پی کے62رہنما اور کارکنان شامل تفتیش ہوئے، اور ان 62میں سے32کارکنان و رہنما شامل تفتیش ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں: ایم کیوایم منی لانڈرنگ کیس، 10 اہم رہنما طلب، ایف آئی اے

    ایف آئی اے حکام نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ایم کیوایم منی لانڈرنگ کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے میں کروڑوں کے گھپلے، ایف آئی اے نے دو افسران کو طلب کرلیا

    پی آئی اے میں کروڑوں کے گھپلے، ایف آئی اے نے دو افسران کو طلب کرلیا

    کراچی : ایف آئی اے نے پی آئی اے میں ہونیوا لی مبینہ گھپلوں کی تحقیقات شروع کردیں، جعلی بلوں کے ذریعے کروڑوں روپے کی ادائیگیاں کرنے والے اسٹاف آفیسر اور منیجر کوآرڈی نیشن کو طلب کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق باکمال لوگ لاجواب سروس کی دعویدار قومی ایئرلائن میں مالی بے ضابطگیوں اور گھپلوں کا معاملہ اہم موڑ اختیار کرگیا۔

    اے آروائی نیوز پرنشر کی جانے والی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے ادارے میں جعلی بلوں کے ذریعے کروڑوں روپے کی ادائیگیوں پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    ایف آئی اے کے کارپوریٹ کرائم سرکل اسلام آباد نے مشیر ہوابازی کے اسٹاف آفیسر ،سی ای او کے منیجر کوآرڈی نیشن کو جواب دہی کیلئے طلب کرلیا۔

    خبر کے مطابق پی آئی اے میں جعلی بلوں کے ذریعے مبینہ طور پر کروڑوں روپے کی ادائیگیاں کی گئی تھیں، ایف آئی اے کے خط کی کاپی اے آروائی نیوز کو موصول ہوگئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے سال 2017 میں پی آئی اے کی جانب سے ادارے کی امیج بلڈنگ کے نام پرجو کروڑوں روپے خرچ کئے گئے تھے ان کی تفصیلات کے ساتھ ساتھ  انتظامیہ سے ایک ہفتہ کے اندر اندرتمام ریکارڈ بھی طلب کرلیا ہے۔

     یاد رہے کہ اے آروائی نیوز نے پی آئی اے میں مختلف مد میں جعلی بلوں کی ادائیگی کے حوالے سے خبر نشر کی تھی، جس کے مطابق مشیر ہوا بازی کے منیجر کو آرڈنیشن نے جعلی بلوں کے ذریعے لاکھوں روپے مالیت کے بلوں کی منظوری دباؤ ڈال کرکرائی تھی۔

    ذرائع کے مطابق مختلف مد میں جعلی بل تیار کئے گئے جس سے لاکھوں روپے خزانے سے وصول کئے گئے۔ پی آئی اے کے دو افسران کی جانب سے خلاف ضابطہ اختیارات کا غیر قانونی استعمال کیا گیا۔

      جعلی بلوں میں مہنگی اشیاء کی خریداری مختلف نجی فرم اور ہوٹلز کے بل شامل ہیں، جعلی بلوں کے ذریعے سے ادارے کو نقصان پہنچایا گیا۔

    واضح رہے کہ سی ای او کے منیجر کوآرڈنیشن کیخلاف مبینہ جعلسازی کے حوالے سے پہلے ہی تحقیقات جاری ہیں، انہوں نے جعل سازی کے ذریعے پی آئی اے میں بھرتی اور ترقی حاصل کی تھی۔

     ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے محکمہ فنانس نے بلوں کو ادا کرنے سے انکار کردیا تھا اور اس کی منظوری چیئرمین سے مشروط کردی تھی۔

  • ایف آئی اے نے سابق سفیر حسین حقانی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا

    ایف آئی اے نے سابق سفیر حسین حقانی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا

    اسلام آباد : امریکا میں مقیم سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کے خلاف ایف آئی اے نے مقدمہ درج کرلیا، مقدمےمیں کرپشن، اختیارات کا ناجائز استعمال اوردیگر سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میمو گیٹ اسکینڈل کیس میں ملوث امریکہ میں سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے نے ان کیخلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ حسین حقانی کیخلاف مقدمہ اینٹی کرپشن سرکل نے مکمل انکوائری کے بعد درج کیا ہے۔

    حسین حقانی کےخلاف مقدمہ سنگین دفعات کےتحت درج کیا گیا مذکورہ مقدمے میں کرپشن،اختیارات کا ناجائز استعمال اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق حسین حقانی کیخلاف ایف آئی اے ریڈ وارنٹ کے اجراء کا عمل جلد شروع کرے گی، اس سے قبل حسین حقانی کی گرفتاری کیلئےانٹر پول سے ریڈ وارنٹ کے اجراء کی درخواست بھی کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ میموگیٹ اسکینڈل 2011 میں اس وقت سامنے آیا تھا جب پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین منصوراعجاز نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہیں حسین حقانی کی جانب سے ایک پیغام موصول ہوا جس میں انہوں نے ایک خفیہ میمو اس وقت کے امریکی ایڈمرل مائیک مولن تک پہنچانے کا کہا۔

    ان پر یہ الزام بھی عائد کیا جاتا ہے کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے لیے کیے گئے امریکی آپریشن کے بعد پاکستان میں ممکنہ فوجی بغاوت کو مسدود کرنے کے سلسلے میں حسین حقانی نے واشنگٹن کی مدد حاصل کرنے کے لیے ایک میمو بھیجا تھا۔


    مزید پڑھیں: میمو گیٹ اسکینڈل، حسین حقانی کے وارنٹ گرفتاری جاری


    اس اسکینڈل کے بعد حسین حقانی نے بطور پاکستانی سفیر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور اس کی تحقیقات کے لیے ایک جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا گیا تھا، جوڈیشل کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ میمو ایک حقیقت تھا اور اسے حسین حقانی نے ہی تحریر کیا تھا۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ حسین حقانی نے میمو کے ذریعے امریکا کو نئی سیکورٹی ٹیم کے قیام کا یقین دلایا اور وہ خود اس سیکورٹی ٹیم کا سربراہ بننا چاہتے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

  • کراچی سے داعش کا خطرناک دہشت گرد گرفتار

    کراچی سے داعش کا خطرناک دہشت گرد گرفتار

    کراچی : ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے داعش سے منسلک خطرناک دہشت گرد گرفتار کرلیا ، دہشتگرد سوشل میڈیا پر داعش کے لیے ذہن سازی کرتا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں دہشتگردوں کیخلاف گھیرا تنگ ہوتا جارہا ہے ، کراچی میں ایف آئی اے انسداد دہشتگردی ونگ نے داعش کا خطرناک دہشت گرد گرفتارکرلیا۔

    گرفتار دہشت گرد کا نام عمران عرف سیف الاسلام خلافتی ہے اور وہ سوشل میڈیا پر داعش کے لیے ذہن سازی سازی کرتا تھا، ملزم سے داعش کا جھنڈا، لیپ ٹاپ اور دیگر آلات برآمد ہوئے۔

    حکام کے مطابق دہشت گردوں نے سوشل میڈیا پر 50 سے زائد پیچز بنا رکھے تھے، جن کے ذریعے وہ لوگوں کو داعش میں شمولیت سے متعلق ترغیب دیتے تھے۔


    مزید پڑھیں : ملزم خلیل الرحمان کا داعش سے تعلق کا اعتراف


    یاد رہے گذشتہ سال کراچی سے ہی ایک دہشت گرد خلیل الرحمان کو گرفتار کیا گیا تھا، ملزم سے داعش کے جھنڈے، لٹریچر اور اسلحہ برآمد ہوا جبکہ ملزم افضل خان کے نام سے سوشل میڈیا پر داعش کو فروغ دے رہا تھا۔

    دہشت گرد خلیل الرحمان نے عدالت میں داعش سے تعلق کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ داعش ارکان سوشل میڈیا کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کررہے ہیں۔

    خیال رہے کراچی سینٹرل جیل میں کالعدم شدت پسند تنظیم داعش کے لیے بھرتیوں کا انکشاف سامنے آیا تھا، جس کے مطابق جیل میں کالعدم تنظیموں کے کارکنان کو داعش میں بھرتی کیا گیا اور یہ کام گزشتہ 2 سال سے جاری تھا۔

    حساس اداروں کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سینٹرل جیل سے 30 افراد کو داعش میں بھرتی کیا گیا جبکہ داعش کا حصہ بننے والے ملزمان 12 ملزمان ضمانت پر بھی رہا ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ایم کیوایم منی لانڈرنگ کیس، 10 اہم رہنما طلب، ایف آئی اے

    ایم کیوایم منی لانڈرنگ کیس، 10 اہم رہنما طلب، ایف آئی اے

    کراچی : ایف آئی اے نے بانی ایم کیوایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں 10 اہم رہنماؤں کو طلب کرلیا ہے جو مختلف طریقوں سے پیسا جمع کرکے خدمت خلق فاؤنڈیشن کے اکاؤنٹ میں جمع کرایا کرتے تھے.

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی کے انسداد دہشت گردی ونگ نے منی لانڈرنگ کیس میں ایم کیوایم رہنماؤں کیف الوریٰ، ڈاکٹرصغیر، شاہد، زبیر، طاہر، منظوراحمد، رؤف مغل، عمران، رفیق راجپوت اور کمال صدیقی کو طلب کرلیا ہے.

    طلب کیے گئے رہنماؤں پر چائنا کٹنگ، بھتہ اور دیگر ذرائع سے 2 ارب فنڈز اکٹھا کرکے ایم کیوایم کی فلاحی تنظیم خدمت خلق فاؤنڈیشن میں جمع کرایا کرتے تھے جو ’کے کے ایف‘ کے ذریعے لندن سیکرٹیریٹ بھیجوائی جاتی تھی.

    ذرائع کے مطابق کیف الوریٰ نے 15 کروڑ سے زائد رقم، شاہد نے ایک کروڑ 40 لاکھ، ڈاکٹرصغیر نے 16 لاکھ 50 ہزار سمیت دیگر رہنماؤں نےبھی مختلف رقوم جمع کرائیں جو لندن میں وکلا کی فیس، سیکیورٹی کمپنی اور اخراجات پر خرچ ہوتی تھی.


    منی لانڈرنگ کیس، ایم کیو ایم کی 13اہم شخصیات کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی تیاری


    خیال رہے اس سے قبل 2013 میں بانی ایم کیو ایم اور لندن میں مقیم رہنماؤں پر منی لانڈنگ کیس کا آغاز اسکاٹ لینڈ یارڈ نے کیا تھا جس میں بانی ایم کیو ایم گرفتار بھی ہوئے تھے تاہم ناکافی شواہد کی بناء پر اکتوبر 2016 میں کیس ختم کردیا گیا تھا جس کے بعد پاکستان میں‌ ڈاکٹرعمران فاروق اور منی لانڈرنگ کیس پاکستان میں شروع کیا گیا تھا.


    لندن : بانی ایم کیوایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ختم


    یاد رہے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز اس وقت ہوا جب لندن پولیس ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس کے سلسلے میں چھ دسمبر دوہزار بارہ کو متحدہ کے دفتر پہنچی اور چھاپے کے دوران، لاکھوں پاؤنڈ برآمد کیے بعد ازاں اٹھارہ جون 2013 کو لندن پولیس نے الطاف حسین کے گھر کی تلاشی کے دوران اُن کی رہائش گاہ سے غیر قانونی خطیر پاؤنڈ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا.

     


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔