Tag: ایف آئی اے

  • پاکستان برطانیہ کے درمیان تحویل مجرمین کا معاہدہ بحال

    پاکستان برطانیہ کے درمیان تحویل مجرمین کا معاہدہ بحال

    اسلام آباد : پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تحویل مجرمین کا معاہدہ بحال ہوگیا ہے۔ وزیرِداخلہ کےحکم پر ایف آئی اے نے مفرور مجرم رضوان حبیب کو آٹھ ماہ بعد ایکواڈور سے گرفتارکرلیا۔

    قتل کا مجرم برطانیہ سے سزا یافتہ ہے جسے دو ہزار دس میں ایک معاہدےکےتحت عمرقید کی بقیہ سزا کاٹنے کیلئے پاکستان منتقل کیا گیا تھا۔

    پاکستان پہنچنےکےچند دن بعد ہی مجرم کو غیرقانونی طور پررہاکر دیا گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد برطانیہ نے دو ہزار بارہ میں مجرموں کے اپنے ملکوں میں سزا کاٹنے کا معاہدہ معطل کردیا تھا۔

    وزیرِداخلہ کے احکامات پر ملزمان کے فرار میں مدد دینے والے وزارت داخلہ اور پنجاب پولیس کے اہلکاروں کوگرفتارکرلیا گیا تھا۔ جس کے بعد تحویل مجرمین کا معاہدہ بحال کردیا گیاہے۔

  • سانحہ بلدیہ ٹاؤن پر جے آئی ٹی رپورٹ ایک پولیس رپورٹ ہے، فروغ نسیم

    سانحہ بلدیہ ٹاؤن پر جے آئی ٹی رپورٹ ایک پولیس رپورٹ ہے، فروغ نسیم

    کراچی: ایم کیوایم کے سینیٹر فروغ نسیم کا کہناہے سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی دوسال بعد عدالت میں پیش کی گئی وہ اسی بنیاد پر ہی خارج ہو جائیگی۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ الطا ف حسین نے شیریں مزاری سے معافی مانگی ، بڑے لوگ معافی مانگتے ہیں، الطا ف حسین ایک بڑے لیڈرہیں ، نیلسن منڈیلا کے بعدریجن میں اگر کوئی بڑا لیڈر ہے تووہ صرف الطاف حسین ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن پر جسٹس (ر) زاہد قربان علوی کاجوڈیشل کمیشن بیٹھ چکا ہے اوراس جوڈیشل کمیشن میں باقاعدہ یہ رپورٹس اور شواہد موجود ہیں کہ کس طرح سے فیکٹری میں شارٹ سرکٹ ہوا ہے جنھیں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا جبکہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ میں اس کے علاوہ کچھ نہیں ہے کہ ”فلاں فلاں “ نے یہ کہا تھا۔

     سینیٹر بیر سٹر فروغ نسیم نے کہا کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن پر جے آئی ٹی رپورٹ ایک پولیس رپورٹ ہے ، پولیس رپورٹ کیلئے اور جے آئی ٹیز کیلئے پاکستان کا قانون یہ ہے کہ اس کی کوئی قابل قدر استدلالی حیثیت نہیں ہے ،لائق سماعت ہے، وہ پیش ہوگی اور اس کواس کی اہمیت کے تناظر میں دیکھاجائے گا کہ یہ رپورٹ اگر دو ڈھائی سال کے بعد پیش کی گئی ہے تو یہ خود بخود جے آئی ٹی رپورٹ کے لیے نقصان دہ ہے اور یہ اسی بنیاد پر ہی نکل جائے گی۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اسد عمر صاحب کے خلاف ہم قانونی چارہ جوئی کریں گے یا نہیں کریں گے یہ پارٹی کا فیصلہ ہے ،انہوں نے کہا کہ میں نے تو عمران خان یا کسی اور لیڈر کو معافی مانگتے نہیں دیکھا جبکہ ان سے بھی غلطی ہوسکتی ہے ۔

  • جعلی ادویات کی فروخت میں ملوّث چار ملزمان گرفتار

    جعلی ادویات کی فروخت میں ملوّث چار ملزمان گرفتار

    لاہور: ایف آئی اےجعلی ادویات فروخت کرنے والے گروہ کے چار ارکان کوگرفتار کرلیا۔ کروڑوں روپے کی جعلی ادویات قبضے میں لے لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی ادویات کی فروخت کر کے انسانی زندگیوں سے کھیلنے والا گروہ لاہور میں پکڑا گیا ۔ ایف آئی اے نے چار ایسے افراد کو گرفتار کیا جن کا تعلق جعلی ادویات فروخت کرنے والے گروہ سے ہے۔

    ڈائریکٹر ایف آئی اے عثمان انور کا کہنا ہے کہ ملزمان کے قبضے سے ہیپا ٹائٹس سی اور دیگر مہلک بیماریوں کی کروڑوں روپے کی جعلی ادویات قبضے میں لی گئی ہیں۔

    گروہ کے تانے بانے کہاں ملتے ہیں اس کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ جعلی ادویات تیار کرنے والے تمام نیٹ ورک پکڑ لیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ صرف ملزمان نہیں پشت پناہوں پر بھی ہاتھ ڈالیں گے اور ایسے لوگوں کا قلع قمع کیا جائے گا۔

  • ڈیٹاچوری کرکےکریڈٹ کارڈز پر شاپنگ کرنے والا گروہ گرفتار

    ڈیٹاچوری کرکےکریڈٹ کارڈز پر شاپنگ کرنے والا گروہ گرفتار

    کراچی: دوسروں کے کریڈٹ کارڈز پر ایک کروڑ روپے کی شاپنگ کرنے والے پانچ ملزمان  قانون کی شکنجے میں آگئے۔

    کریڈٹ کارڈ جہاں دنیا بھر میں ادائیگی کا بہترین ذریعہ وہیں یہ اتنا ہی غیر محفوظ بھی ہے ، کراچی میں تعلیم یافتہ چوروں نے دنیا بھر کے کریڈٹ کارڈ ز کا ڈیٹا چوری کرکے ایک کروڑ روپے کی انٹرنیٹ شاپنگ کر ڈالی۔

    کراچی کے ان کریڈٹ کارڈ چوروں کو ایف آئی اے نے نے کاروائی کرتے ہوئے گرفتار کرلیا۔

     ڈائریکٹر ایف آئی اے شاہد حیات نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان بین الاقوامی سطح پر کریڈٹ کارڈز کی چوری میں بھی ملوث ہیں، انہوں نے بتایا کہ ملزمان ایک کروڑ روپے سے زائد کی کی شاپنگ کر چکے ہیں، پانچوں ملزموں کے گروہ  کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔

  • ذکی الرحمٰن لکھوی کی رہائی کا حکم ایف آئی اے نے چیلنج کردیا

    ذکی الرحمٰن لکھوی کی رہائی کا حکم ایف آئی اے نے چیلنج کردیا

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے ذکی الرحمٰن لکھوی کی رہائی کا حکم چیلنج کردیا،تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایف آئی اے کے ڈائریکٹر محمد خالد قریشی نے ذکی الرحمٰن لکھوی کی رہائی کے حکم کو چیلنچ کر دیا ہے۔

    ایف آئی ا ے کے ڈائر یکٹرنے اپنے وکیل اعزاز چوہدری کے ذریعے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کردی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ذکی الرحمٰن لکھوی کوبارہ فروری دو ہزار نو کو انسدادا دہشت گردی ایکٹ کے تحت گرفتار کرکے پاسپورٹ ایکٹ اور فارن ایکٹ کی دفعات کوبھی ایف آئی آر میں شامل کیا گیا تھا ۔

    ذکی الرحمن کو ممبئی حملہ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ٹرائل کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کر لی ہے جو درست نہں اس لیے ہائی کورٹ ٹرائل کورٹ کا حکم کالعدم قراردے۔

  • کرپشن اسکینڈل کیس:ملزمان سے ساڑھے تئیس کروڑ روپے وصول کرلئے،ڈی جی ایف آئی اے

    کرپشن اسکینڈل کیس:ملزمان سے ساڑھے تئیس کروڑ روپے وصول کرلئے،ڈی جی ایف آئی اے

    کراچی: ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے غالب علی نے کہا ہے کہ ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں اربوں روپے کرپشن کے اسکینڈل میں ملزمان سے ساڑھے تئیس کروڑ روپے وصول کر کے ٹی ڈی اے پی کو واپس کر دیئے ہیں۔

    کراچی میں کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ 35ارب کے گولڈ اسمگل کیس کے4ملزمان گرفتارکئے ہیں،مزید پیسے کی واپسی کے لئے طریقہ کار بنارہے ہیں۔

    ٹڈاپ میں اربوں کا فراڈ ہواشرم آتی ہے کہ کئی اہم شخصیات گرفتار ہوئیں اورضمانت کروالی گئی،انہوں نے کہا کہ معاشرے کو بہتر بنانے کیلئے نیکی کی قوتوں کو جمع کرنا ہوگا،بدی کی قوتیں مکمل ختم نہیں ہوسکتی، تاہم نیکی کی قوتوں کا ساتھ دینا ہے۔

    غالب علی نے کہا کہ ایف آئی اے جعلی ادویات کیخلاف خصوصی مہم چلائے گی،جبکہ سائبر کرائم کے حوالے سے قانون بن چکے ہیں جس میں سخت سزائیں ہیں تاہم قوانین ابھی اسمبلی سے پاس نہیں ہوئے ہیں۔

    ڈی جی ایف آئی اے کاکہنا تھا کہ پانچ سال میں ایف آئی اے میں کوئی بھرتی نہیں ہوئی،ایک ہفتہ میں بھرتی کا عمل مکمل ہو جائے گا،انہوں نے کہا کہ ایئرپورٹ پر تمام امیگریشن کاؤنٹر کام کریں گے۔

    صدر کاٹی راشد احمد صدیقی کاکہنا تھا کہ تاجروں کو دیئے گئے نوٹسزہراساں کی کیفیت پیدا کر رہے ہیں،شفاف طریقہ اپنانے کیلئے تاجروں کے ساتھ مشترکہ کمیٹی بنائی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے نے کرپشن23.5کروڑ روپے ٹڈاپ کو واپس دلوائے جوذمہ دارانہ ادارتی عمل ہے۔

  • ای او بی آئی کے سابق چیئرمین ظفرگوندل گرفتار

    ای او بی آئی کے سابق چیئرمین ظفرگوندل گرفتار

    اسلام آباد: ای او بی آئی کے سابق چیئرمین ظفر گوندل نے گرفتاری دیدی، ایف آئی اے کی ٹیم نے سپریم کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایمپلائز اولڈ اہج بینیفٹ انوسٹمنٹ کے سابق چیئرمین ظفر گوندل لاہور ایف آئی اے کوکرپشن کےچھ کیسز میں مطلوب تھے، سپریم کورٹ نےظفرگوندل کی گرفتار نہ کرنےکی درخواست خارج کردی تھی،اورایف آئی اے کوانھیں گرفتار کرکے تفتیش کرنےکا حکم دیاتھا۔

    دورانِ سماعت ایف آئی اے کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ظفر گوندل تفتیش میں مطلوب ہیں اور انہوں نے ضمانت بھی نہیں کروائی، ایف آئی اے انہیں ہراساں نہیں کررہی بلکہ تفتیش کےلیے رابطہ کرتی ہے۔

    جس پر اعلیٰ عدالت نے حکم میں کہاتھا کہ ظفر گوندل ضمانت کرائیں اگرایسا نہیں ہوا تو پھر ایف آئی اے گرفتارکرکے تفتیش کرے۔

  • ایف آئی اے طاہر القادری کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں کوئی ثبوت فراہم نہ کر سکی

    ایف آئی اے طاہر القادری کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں کوئی ثبوت فراہم نہ کر سکی

    اسلام آباد : ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ بنانے کا منصوبہ کامیاب نہ ہو سکا، ایف آئی اے کوئی ثبوت فراہم نہ کر سکی۔
    حکومت نے ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ قائم کرنے کا ٹاسک ایف آئی اے کو دیا تھا ،لیکن حکومت کے دباؤ کے باوجود ایف آئی اے کو ڈاکٹر طاہرالقادری کیخلاف منی لانڈرنگ کا کوئی ثبوت نہ مل سکا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے خلاف تحقیقات کی مکمل رپورٹ وزارت داخلہ کو بھجوا دی گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے پر تین ماہ سے دباؤ تھا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کیخلاف منی لانڈرنگ کا کیس بنایا جائے، جس پر ایف آئی اے نے کراچی، لاہور اور پشاور ڈاکٹر طاہرالقادری کیخلاف ثبوت اکٹھے کرنے کی کوشش کی لیکن اسے کامیابی نہ ملی۔

  • آرٹیکل6کیس کراچی منتقل کیا جائے،وکیل پرویز مشرف

    آرٹیکل6کیس کراچی منتقل کیا جائے،وکیل پرویز مشرف

    اسلام آباد: پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم نےلانگ مارچ کے پیش نظر آرٹیکل چھ کیس کراچی منتقل کرنےکی استدعا کردی، ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے پر جرح مکمل ہونے پر سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

    آرٹیکل چھ کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی تین رکنی بینچ نے کی، ،سماعت شروع ہوئی تو مشرف کے وکلا نے ڈپٹی ڈائریکٹرایف آئی اے خالد رسول پرجرح کا آغاز کیا، فروغ نسیم نے پوچھا مقدمہ ایف آئی اے کے کس سرکل یا تھانے میں درج ہوا، ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے نے جواب دیا اُنھیں نہیں معلوم۔

    اس موقع پر پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے کہا یہ شکایت ہے کوئی فوجداری مقدمہ نہیں، فرو غ نسیم نے کہا کہ خالد رسول نے شکایت درج ہونے کے چھ دن بعد دستاویزات اکھٹی کیں جبکہ تحقیقات مکمل ہونے پر گواہ پیشرفت نہیں دکھا سکتے۔

    دوران جرح خالد رسول نے کہا کہ انھیں سربراہ انکوائری کمیٹی سے زبانی ہدایات ملیں، جن کا روزنامچے پر اندارج نہیں کیا، خالد رسول پر جرح مکمل ہونے پر فروخ نسیم نے استدعا کی کہ لانگ مارچ کے پیش نظر چودہ اگست سے پہلے اسلام آباد میں حالات معمول کے مطابق نہیں ہونگے۔

    سماعت سولہ اگست کو رکھی جائے یا کراچی منتقل کی جائے، جس پرعدالت نے یہ کہتے ہوئے سماعت ملتوی کردی کہ آپ کی استدعا پرکل غور ہوگا اور کل تفتیشی ٹیم کے رکن مقصود الحسن سے جرح کی جائیگی۔

    قبل ازین استغاثہ کے گواہ نے وکیل دفاع کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہوں جاری کردہ نوٹیفیکیشن میں سونپی گئی ذمہ داریوں کے مطابق کام کیا ان کے ذمے دستاویزات جمع کرنا تھا، تفتیش کرنا نہیں یہ درست ہے کہ انہوں نے اپنے دستخطوں کے نیچے اپنا عہدہ تفتیشی افسر نہیں لکھا ہے ۔

    یہ غلط ہے کہ انہوں نے اپنے کام کے دوران ذہن استعمال نہیں کیا انہوں نے جو کیا اپنی ٹیم کے سربراہ کے حکم پر کیا انہیں نہیں معلوم کہ کیا جنرل مشرف کے دستخط بطور صدر اور بطورچیف آف آرمی سٹاف مختلف تھے یا نہیں تاہم تقریر کے متن میں کہا گیا کہ ایمرجنسی کا نفاذ بطور چیف آف آرمی سٹاف کیا۔

  • آرٹیکل 245 کا نفاذ قبول نہیں،علامہ طاہرالقادری

    آرٹیکل 245 کا نفاذ قبول نہیں،علامہ طاہرالقادری

    لاہور: ڈاکٹر طاہرالقادری کہتے ہیں اسلام آباد میں آرٹیکل دوسو پینتالیس کے حکومتی فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، حکومت اپنی ناکامی کا اعلان کرے،انقلاب اور حکومتی خاتمے کی تاریخ کا اعلان جلد کرنے والا ہوں۔

    عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وہ جلد انقلاب اور حکومتی خاتمے کی تاریخ کا اعلان کرنے والے ہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہید ہونے والوں کے لہو سے غداری نہیں کی جائے گی، ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ انقلاب کے بعد شہباز شریف اور نواز شریف سمیت سانحہ ماڈل ٹاؤن کے تمام ذمہ داران جیل کے اندر ہونگے، ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی ناکامی کا اعلان کرے۔