Tag: ایف اے ٹی ایف

  • پاکستان کے  ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات روشن ہوگئے

    پاکستان کے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات روشن ہوگئے

    اسلام آباد : پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات روشن ہوگئے، پاکستان نےایف اےٹی ایف کے27 میں سے26 نکات پرعمل درآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق برلن ایف اے ٹی ایف کا تین روزہ  اہم اجلاس آج سے شروع ہورہا ہے، جسمیں پاکستان کی رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا۔

    پاکستان نےایف اےٹی ایف کےستائیس میں سے چھبیس نکات پرعمل درآمد یقینی بنالیا ہے ، جس کے بعد پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔

    پچھلے دو سال سے پاکستان کو لا فیئر کا سامنا رہا ، بالخصوص ہندوستان کی لابی نےپاکستان کیلئےبہت سی مشکلات پیدا کیں ، ہندوستان نے پاکستان کو ہر حال میں بلیک لسٹ میں شامل کرانے کی کوشش کی تاہم پاک فوج نے بھارت کی اس سازش کو ناکام بنایا۔

    آرمی چیف کےحکم پرجی ایچ کیو میں میجر جنرل کی سربراہی میں اسپیشل سیل قائم کیاگیا، اس سیل نے مختلف محکموں، وزارتوں اور ایجنسیزکے درمیان کوآرڈینیشن میکنزم بناتے ہوئے ایک مکمل ایکشن پلان بنایا گیا۔.

    ایکشن پلان پر تمام محکموں، وزارتوں اور ایجنسیز سے عمل درآمد کرایا گیا، منی لانڈرنگ، ٹیرر فائننسنگ ،بھتہ خوری، اغوابرائے تاوان ، ٹارگٹ کلنگ پر قابو پایا گیا۔

    ان اقدامات کے نتیجے میں ایف اے ٹی ایف میں کامیابی حاصل ہوئی، دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے پرنمایاں پیشرفت ہوئی اور منی لانڈرنگ کے سدباب کیلئے سات میں سے چار پوائنٹس پرعمل درآمد ہوا۔

    دہشت گردوں کےسہولت کاروں کی مالی معاونت پرتحقیقات اورقانونی کارروائی کی گئی، اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ میں ترامیم کی گئیں جبکہ اینٹی منی لانڈرنگ اورکاؤنٹرفائننسنگ آف ٹیرا رزم کی حوصلہ شکنی کی گئی۔

    فارن ایکسچینج ریگولیٹری ایکٹ میں ترامیم کی گئیں، حوالہ اور ہنڈی نیٹ ورکس کے خلاف مؤثراور فوری ایکشن ہوا اور ساتھ ہی باہمی قانونی معاونت کے ایکٹ میں بھی ضروری ترامیم کی گئیں۔

  • ‘پاکستان کے رواں سال  ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کی توقع’

    ‘پاکستان کے رواں سال ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کی توقع’

    اسلام آباد :جرمنی کے سفیربرن ہارڈشلاگیک کا کہنا ہے کہ پاکستان کی فیٹف کی شرائط کو پورا کرنے کیلئے کوششوں کوسراہتے ہیں، امید ہے کہ پاکستان اسی سال گرےلسٹ سے نکل جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں جرمنی کے سفیر برن ہارڈ شلاگیک نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کےرواں سال فیٹف گرےلسٹ سےباہر ہونےکی توقع ہے اور 2023 میں پاکستان کیلئے ای یو کیساتھ جی ایس پی پلس معاہدہ  کی تجدید کا بھی امکان ہے۔

    بھارت کی صورتحال کے حوالے سے جرمن سفیر کا کہنا تھا کہ جرمنی بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال پر بھی فکر مند ہے اور بھارت کو انسانی حقوق پرعمل یاددہانی کراتا رہتا ہے۔

    برن ہارڈ شلاگیک نے کہا کہ سابق جرمن چانسلرنےمودی کوبتایا تھا کشمیرمیں صورتحال پائیدار نہیں اور بھارت پر واضح کیا تھا انسانی حقوق کا احترام کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فیٹف کی شرائط کو پورا کرنے کیلئےکوششوں کوسراہتےہیں، امید ہے کہ پاکستان اسی سال گرے لسٹ سے نکل جائے گا، فیٹف جائزہ میٹنگ 14 سے 17 جون کوبرلن میں ہونے والی ہے۔

    جرمنی کے سفیر نے مزید کہا کہ ایف اے ٹی ایف ٹیموں کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہیے، فیٹف ٹیمیں جان سکیں گی، پاکستان نے شرائط پورا کرنے کیلئے کوشش کی، منی لانڈرنگ اور دیگر مسائل کے تدارک کیلئے جائزہ لیا جا سکے گا۔

    برن ہارڈ شلاگیک نے مزید کہا کہ  پاکستان کیخلاف فیٹف میں بعض ممالک کاسرگرم ہونامسئلہ نہیں ، فیٹف اجتماعی فورم ہے اور تنہافیصلوں پر اثر انداز نہیں ہوسکتا، تکنیکی عمل ہے اور پاکستان سے متعلق مثبت نتائج کی توقع ہے۔

    جی ایس پی پلس کے درجے سے متعلق انھوں نے بتایا کہ یورپی یونین کاایک وفد آئندہ ہفتے پاکستان آنےوالاہے، جی ایس پی پلس کیلئے پاکستان کو کچھ عملی اقدامات اٹھاناہوں گے ، اعتماد ہے پاکستان کو 2024 سے بھی جی ایس پی پلس کا درجہ مل جائے گا۔

    توہین رسالت کے قوانین کے حوالے سے جرمن سفیر کا کہنا تھا کہ مسائل میں توہین رسالت کےقوانین کاغلط استعمال،سزائےموت شامل ہے، جانتےہیں توہین رسالت کےقانون کوختم کرناعملی ممکن نہیں، توہین رسالت قانون کےغلط استعمال کوروکناہوگا، سزائےموت پربعض دفعات میں بھی ترمیم کی ضرورت ہے۔

  • ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر پاکستان کا کامیابی سے عملدرآمد

    ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر پاکستان کا کامیابی سے عملدرآمد

    کراچی : ایف اے ٹی ایف ٹیم کی آن سائٹ دورے کے لئے جولائی کے آخر میں پاکستان آمد کا امکان ہے ،ٹیم کی آمد سے قبل ایف آئی اے نے اے ایم ایل اورسی ایف ٹی بارے ڈائریکٹوریٹ قا ئم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر پاکستان کا کامیابی سے عملدرآمد جاری ہے ، پاکستان میں آن سائٹ دورے کے لئے ایف اے ٹی ایف ٹیم کی جولائی کے آخری ہفتے میں آمد متوقع ہے۔

    ٹیم پاکستان میں دئیے گئے پلان پرعملدرآمد کے لئے قائم سسٹم کا تفصیلی جائزہ لے گی ، سسٹم اینٹی منی لانڈرنگ اور کاونٹر فنانسنگ برائے ٹیرارزم کی روک تھام پرمشتمل ہے۔

    ٹیم کی آمد سے قبل ایف آئی اے نے اے ایم ایل اورسی ایف ٹی بارے ڈائریکٹوریٹ قا ئم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسلام آباد میں 16 جون تک 20 کمروں پرمشتمل ڈائریکٹوریٹ قائم کئے جانے کی ڈیڈ لائن بھی جاری کردی ہے۔

    اے ایم ایل اورسی ایف ٹی ڈائریکٹوریٹ کے ماتحت 8 سرکل بھی قائم کئے جائیں گے جبکہ ڈائریکٹر کے ماتحت افسران اور اہلکاروں پر مشتمل ٹیم بھی تعینات کی جائے گی۔

    ڈائریکٹرکے ماتحت 1ایڈیشنل ڈائریکٹر،2 ڈپٹی ڈائریکٹر،3اسسٹنٹ ڈائریکٹربھی تعینات ہوں گے جبکہ دیگرعملے میں2 انسپکٹر،4سب انسپکٹر،1اے ایس آئی ،5ہیڈ کانسٹیبل اور2 ایف سی بھی شامل ہیں۔

    ڈائریکٹرکے اسٹاف میں ایک اسٹینو،ایک ڈارائیور،ایک نائب قاصد اور ایک ڈرائیور بھی شامل ہو گا۔

  • ایف اے ٹی ایف ممبران نے پاکستان کی پیشرفت کو تسلیم کرلیا

    ایف اے ٹی ایف ممبران نے پاکستان کی پیشرفت کو تسلیم کرلیا

    اسلام آباد : وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف ممبران نے پاکستان کی پیشرفت کو تسلیم کیا اور منی لانڈرنگ ، دہشت گردی میں مالی معاونت کے سدباب کے عزم کو سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے ایف اےٹی ایف اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے دونوں ایکشن پلانز میں پیشرفت کاجائزہ لیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ایف اے ٹی ایف ممبران نے پاکستان کی پیشرفت کو تسلیم کیا اور منی لانڈرنگ ، دہشت گردی میں مالی معاونت کے سدباب کے عزم کو سراہا۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنا کیس مؤثر طریقے سے پیش کیا ، جس میں پاکستان نے ایکشن پلان کی تکمیل کیلئے سیاسی عزم کا اعادہ کیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ 2018ایکشن پلان کے 27میں سے 26 آئٹمز مکمل کیےجاچکے ہیں، اجلاس میں تسلیم کیا گیا کہ آخری آئٹم پربھی پاکستان نے اہم پیشرفت کی۔

    وزارت خزانہ کی جانب سے کہا گیا کہ ایف اے ٹی ایف نے آخری آئٹم کی تکمیل کیلئے پاکستان کی حوصلہ افزائی کی ، پاکستان نے 2021کے ایکشن پلان کے تحت تیز عملدرآمد کیا۔

    اعلامیے کے بعد 2021 کے ایکشن پلان کے بھی 7میں سے 6 آئمز مکمل کیےگئے، حکومت پاکستان بقیہ 2 آئٹمز کی تکمیل کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔

    گذشتہ روز منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے عالمی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) نے ایک بار پھر پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    فیٹف اجلاس میں پاکستان کو جون تک اہداف حاصل کرنے کا وقت دیا گیا ہے، ایف اے ٹی ایف کے مطابق 27 میں سے 26 نکات پر پاکستان نے کام کر لیا ہے، آئندہ پاکستان کی کارکردگی کا جائزہ جون میں لیا جائے گا۔

  • ایف اے ٹی ایف کی پاکستانی اداروں کے لیے شرائط کا اطلاق

    ایف اے ٹی ایف کی پاکستانی اداروں کے لیے شرائط کا اطلاق

    اسلام آباد : ایف بی آر نے ریئل اسٹیٹ میں منی لانڈرنگ روکنے کیلئے نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس کے تحت کوئی سرکاری ادارہ تحقیقات سے قبل منصوبہ لانچ نہیں کرسکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستانی اداروں کے لئے شرائط پر عملدرآمد کرتے ہوئے ریئل اسٹیٹ میں منی لانڈرنگ روکنے کیلئے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ کوئی سرکاری ادارہ تحقیقات سےقبل منصوبہ لانچ نہیں کرسکے گا اور ریئل اسٹیٹ منصوبے کا این او سی جاری نہیں کیا جاسکے گا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق منصوبے سے قبل ایف بی آر کلیئرنس کیلئے رجسٹریشن کی درخواست دینا ہوگی، ایف بی آر کی جانب نئی شرط کے تحت تحقیقات کے بعد این او سی جاری ہوسکے گا۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ یہ شرط 25 نومبر 2021 کو لگائی گئی ہیں، کوئی کمرشل یا رہائشی منصوبہ تحقیقات سے قبل شروع نہیں کیا جاسکے گا، منصوبے کی رقم کہاں سے آئی، رجسٹریشن درخواست میں بتانا ہوگا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ رجسٹریشن درخواست پر اینٹی منی لانڈرنگ حکام تحقیقات کرکے کلیئرنس دیں گے۔

  • ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر عملدرآمد کے لیے قوانین میں مزید سختی، بڑی پابندی

    ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر عملدرآمد کے لیے قوانین میں مزید سختی، بڑی پابندی

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریوینو (ایف بی آر) نے ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر عملدرآمد کے لیے پراپرٹی ڈیلرز، ریئل اسٹیٹ ایجنٹس پر مجرموں سے کاروبار پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر عملدرآمد کے لیے قوانین میں مزید سختی کردی گئی ، اینٹی منی لانڈرنگ ،کاؤنٹر ٹیرر فنانسنگ ریگولیشنزمیں ترامیم متعارف کرادی گئی ہے۔

    ایف بی آر نے ریئل اسٹیٹ سیکٹرکیلئے نئی شرائط کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ، جس میں پراپرٹی ڈیلرز،ریئل اسٹیٹ ایجنٹس پرمجرموں سے کاروبار پر پابندی عائد کردی۔

    ایف بی آر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ کسی بھی متعلقہ سزا یافتہ شخص سےکاروبارنہ کیا جائے، سزا یافتہ افراد کو ڈی این ایف بی پیزمیں سینئر عہدہ نہ دیا جائے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق بینفشل اونرسینئرعہدوں میں تبدیلی پربھی ایف بی آرکومطلع کیاجائے۔

  • بھارتی وزیر کا ایف اے ٹی ایف کو سیاست کا شکار کرنے کا اعتراف، پاکستان کا سخت ردعمل

    بھارتی وزیر کا ایف اے ٹی ایف کو سیاست کا شکار کرنے کا اعتراف، پاکستان کا سخت ردعمل

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر کے ایف اے ٹی ایف کو سیاست کا شکار کرنے کا اعتراف نے بھارت کی اصلیت عیاں کردی ہے، ہمیں اپنے عالمی شراکت داروں کی حمایت اور تعاون حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ نے ایف اے ٹی ایف کو سیاست کا شکار کرنے کا اعتراف کرلیا جس پر پاکستان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بھارتی وزیر کے بیان نے بھارت کی اصلیت عیاں کردی ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ بیان نے بھارتی منفی کردار پر پاکستان کے مؤقف کو درست ثابت کیا، پاکستان واضح کرتا آیا ہے کہ بھارت ایف اے ٹی ایف کو سیاست کا شکار کر رہا ہے، بھارت سیاست کا شکار کر کے ایف اے ٹی ایف کے کردار کو گھٹا رہا ہے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ حالیہ بھارتی بیان بھی ٹیکنیکل فورم کا سیاسی مقاصد کے لیے استعمال ثابت کرتا ہے، پاکستان مخلصانہ اور تعمیری انداز میں ایف اے ٹی ایف سے رابطے میں ہے، بھارت بھونڈے ذرائع سے شک ظاہر کرنے کا طریقہ اختیار کرتا ہے۔

    ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ ماضی میں پاکستان بار بار بھارت کے نقلی کردار کو سامنے لاتا رہا ہے، بھارت کے حالیہ اعتراف کو ایف اے ٹی ایف کے نوٹس میں لایا جائے گا۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان صدر ایف اے ٹی ایف کو اپروچ کرنے پر غور کر رہا ہے، بطور شریک چیئرمین جوائنٹ گروپ بھارت کا کردارمشکوک ہوگیا ہے، ہم ایف اے ٹی ایف پر زور دیتے ہیں کہ اس معاملہ کو دیکھے۔ اینٹی منی لانڈرنگ اور سی ایف ٹی پر پیش رفت کو ایف اے ٹی ایف نے تسلیم کیا، ہم اس مومینٹم کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔

    دفتر خارجہ کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ہمیں اپنے عالمی شراکت داروں کی حمایت اور تعاون حاصل ہے، دھوکے بازی سے پاکستان پر دباؤ ڈالنے کی بھارتی کوشش ناکام رہی ہے، بھارت کی کوشش کو کبھی کامیابی نہیں ملے گی۔

  • پاکستان ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پُر امید

    پاکستان ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پُر امید

    اسلام آباد : پاکستان نےایف اے ٹی ایف کے 26پوائنٹس پر پیش رفت مکمل کرلی ہے ، ایک نکات پر عملدرآمد کےبعد پاکستان گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پُر امید ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پر امید ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نےایف اے ٹی ایف کے 26پوائنٹس پر پیش رفت مکمل کرلی ہے ، فیٹف ایکشن پلان کےتحت 27پوائنٹس پرعملدرآمدکیلئے کہا گیا تھا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے یا برقرار رکھنے کا فیصلہ سیاسی نوعیت کاہو گا، انٹرنیشنل کوآپریشن ریویوگروپ کا ورچوئل اجلاس آج ہو گا، گروپ میں چائنا،یوایس اے،یوکے،فرانس،انڈیاشامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سےعملدرآمدنکات پررپورٹ تیارکی جائے گی اور گروپ کی رپورٹ فیٹف پلینری اجلاس میں پیش کی جائےگی، فیٹف پلینری میٹنگ 21سے 25 جولائی تک ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ میٹنگ میں پاکستان سے متعلق سب گروپ کی رپورٹ پیش کی جائے گی ، پاکستان کی جانب سے ایک نکات پر عمل درآمد باقی رہ گیا، عملدرآمد کےبعد پاکستان گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پر امید ہے ۔

    خیال رہے گزشتہ میٹنگ تک پاکستان نے 24 نکات پر عملدرآمدکیا تھا ، جون 2018 میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو اپنی گرے لسٹ میں شامل کیا ، اس سلسلے میں ضروری اقدامات اٹھانے کے لیے پاکستان کو اکتوبر 2019 تک وقت دیا گیا، جس میں بعد میں مزید توسیع کر دی گئی تھی۔

  • 25 ہزار کے پرائز بانڈز سے متعلق حکومت کا اہم فیصلہ

    25 ہزار کے پرائز بانڈز سے متعلق حکومت کا اہم فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی ایک اور شرط پوری کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت نے فناشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ایک اور شرط پوری کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے 40 ہزار کے بعد اب 25 ہزار کے انعامی بانڈز بھی ختم کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں 25 ہزار کے انعامی بانڈ کو پرائم بانڈ میں تبدیل کیا جائے گا، اس سلسلے میں انعامی بانڈ کی رجسٹریشن کا آغاز رواں ماہ کے آخر میں ہوگا۔

    ذرایع کے مطابق 25 ہزار کے بعد 15 ہزار اور ساڑھے 7 ہزار کے انعامی بانڈز کی رجسٹریشن ہوگی، انعامی بانڈ فروخت کرتے وقت اسٹیٹ بینک کو بھی لازمی آگاہ کرنا ہوگا۔

    40 ہزار کا پرائز بانڈ رکھنے والوں کے لئے بڑی خبر

    25 ہزار کے انعامی بانڈز کے لیے شناختی کارڈ کی شرط بھی رکھ دی گئی ہے، دیگر انعامی بانڈز کی رقم بھی اب کیش نہیں ملےگی، ذرایع کا کہنا ہے کہ قرعہ اندازی میں نکلنے والا انعامی بانڈ بھی اسٹیٹ بینک میں جمع کرانا ہوگا۔

    پرائز بانڈ خبریں اور معلومات

    انعامی رقم کے لیے بھی قومی شناختی کارڈ نمبر اور اسٹیٹ بینک فارم پر کرنا ہوگا۔

    یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 40 ہزار والے بانڈز رواں برس مارچ میں ختم کر دیے تھے، چالیس ہزار مالیت والے پرائز بانڈ کی مالی حیثیت یکم اپریل سے ختم ہو گئی ہے۔ یہ اقدام کالے دھن سے بانڈز کی خریداری کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے اور معیشت کو دستاویزی بنانے کی خاطر کیا گیا تھا۔

  • ایف اے ٹی ایف: بھارتی میڈیا کی سازش ناکام ہو گئی

    ایف اے ٹی ایف: بھارتی میڈیا کی سازش ناکام ہو گئی

    اسلام آباد: ایف اے ٹی ایف میں بھارتی میڈیا پاکستان مخالف جھوٹے پراپیگنڈے کا آلہ کار بن چکا ہے تاہم اس محاذ پر بھی اسے منہ کی کھانی پڑ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف اے ٹی ایف میں پلانری کے دوران پاکستان کے اقدامات کی تعریف سے بھارت کے چھکے چھوٹ گئے، بھارتی میڈیا کی کوشش تھی کہ پاکستان کو دباؤ میں لایا جائے لیکن فیٹف کے صدر نے اسے ناکام بنا دیا۔

    بھارتی میڈیا کے نمائندے کو ایک سوال کرنے پر صدر ایف اے ٹی ایف نے قوانین کا بتایا، ان کے بھرپور جواب نے بھارتی میڈیا کا پراپیگنڈا ناکام بنا دیا، پلانری کے دوران بھارتی میڈیا نے پراپیگنڈا کیا کہ پاکستان کو آن سائٹ وزٹ نہیں ملا۔

    بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ آن سائٹ وزٹ کے لیے سعودی عرب، ملائیشیا اور چین نے حمایت نہیں کی تھی۔

    تاہم ذرایع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور ملائیشیا کو پلانری کے دوران وقت کی کمی کے باعث فلور ہی نہیں ملا، جب فلور نہیں ملا تو حمایت یا مخالفت کیسی؟

    پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں رہنے کا امکان

    دوسری طرف ایف اے ٹی ایف کے صدر نے بھارتی میڈیا کے نمائندے کو جواب دیا کہ فیٹف کنسلٹیشن ایک خفیہ عمل ہے، آن سائٹ وزٹ تب ہوتا ہے جب ایکشن پلان پر مکمل عمل ہو جائے، اور اس سے متعلق عمومی طریقہ کار ہی اختیار کیا جاتا ہے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کے ایکشن پلان پر عمل کی تعریف بھارت کے سوا تمام ممالک نے کی ہے۔