Tag: ایف اے ٹی ایف

  • پاکستان ’مزید نگرانی‘ کی فہرست میں برقرار

    پاکستان ’مزید نگرانی‘ کی فہرست میں برقرار

    اسلام آباد: ایشیا پیسیفک گروپ نے پاکستان کو ’مزید نگرانی‘ کی فہرست میں برقرار رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے پی جی نے پاکستان سے متعلق اپنی 14 صفحات کی رپورٹ جاری کر دی، منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی اعانت کی وجہ سے پاکستان کو ’مزید نگرانی‘ کی فہرست میں برقرار رکھا گیا ہے۔

    اے پی جی کی اس رپورٹ کا آئندہ ہفتے ہونے والی ایف اے ٹی ایف کی پلانری میٹنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے، اے پی جی نے یہ رپورٹ فروری تک کی گئی پیش رفت کے تناظر میں بنائی ہے۔

    بتایا گیا ہے کہ ایشیا پیسیفک گروپ نے یہ فیصلہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی سفارشات پر کیا ہے، پیرس اجلاس میں پاکستان کی پہلی پیش کردہ فالواپ رپورٹ کا جائزہ لیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی 40 میں سے 2 سفارشات پر مکمل عمل درآمد کیا۔

    اس رپورٹ کے مطابق پاکستان نے 25 نکات پر جزوی، جب کہ 9 سفارشات پر نمایاں پیش رفت کی، پاکستان دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے تیزی سے اقدامات کر رہا ہے، انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے کے قوانین بھی پاس ہوئے۔

    واضح رہے کہ ایف اے ٹی ایف کی پلانری میٹنگ کا انعقاد 19 سے 21 اکتوبر تک ہوگا، اجلاس میں پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ ہوگا۔

  • پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ کب ہوگا؟

    پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ کب ہوگا؟

    اسلام آباد: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا ورچوئل اجلاس 21 سے 23 اکتوبر تک ہوگا، جس میں پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ ہوگا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف پلانری اجلاس جون میں ہونا تھا تاہم کرونا وبا کے باعث عالمی ادارے کے جائزے اور ڈیڈ لائنز ملتوی کر دی گئی تھیں، اب اس کا ورچوئل اجلاس اکیس سے تئیس اکتوبر تک ہوگا۔

    ذرایع کے مطابق ایف اے ٹی ایف اجلاس میں پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ ہوگا ، منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت پر کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف شرائط پوری کرنے کے لیے مزید 4 ماہ کاوقت ملا تھا، گزشتہ اجلاس تک پاکستان 27 نکاتی ایکشن پلان میں سے 14 پر عمل درآمد کر چکا تھا، ذرایع کا کہنا ہے کہ جائزہ گروپ کو بقیہ 13 نکات پر تعمیل کی تفصیل جمع کرائی جا چکی ہے۔

    ایف اے ٹی ایف کی ایک اور شرط پر عملدر آمد کرلیا گیا

    پاکستان کو گرے لسٹ سے نہ بھی نکالا گیا تو 10 نکات پر مزید عمل درآمد کے لیے کہا جائے گا، یہ بھی یاد رہے کہ پاکستان کو جون 2018 میں اسٹریٹجک خامیوں پر گرے لسٹ میں شامل کیاگیا تھا۔

    یکم اکتوبر کو حکومت پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی شرط پر عمل درآمد کرتے ہوئے کالعدم تنظیموں اور ان سے منسلک افراد کی نشان دہی کے لیے ایک سپروائزری بورڈ تشکیل دیا تھا، یہ بورڈ نیشنل سیونگ رولز کی خلاف ورزی پر ایکشن لے گا، منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے فنڈز جمع کرنے سے روکے گا۔

    بورڈ قومی بچت اسکیموں میں مشکوک سرمایہ کاری کو بحق سرکار ضبط کر لے گا، بچت اسکیموں میں مشکوک سرمایہ کاری میں ملوث افراد کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

  • ایف اے ٹی ایف کی ایک اور شرط پر عملدر آمد کرلیا گیا

    ایف اے ٹی ایف کی ایک اور شرط پر عملدر آمد کرلیا گیا

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ایک اور شرط پر عملدر آمد کرلیا، کالعدم تنظیموں اور منسلک افراد کی نشاندہی کے لیے اہم قدم اٹھا لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ایک اور شرط پر عملدر آمد کرلیا گیا، کالعدم تنظیموں اور منسلک افراد کی نشاندہی کے لیے سپروائزری بورڈ تشکیل دے دیا گیا۔

    ایڈیشنل فنانس سیکریٹری خزانہ کو سپروائزری بورڈ کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے، وزارت خزانہ، اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی اور ایف ایم یو حکام بورڈ میں شامل ہیں، جبکہ ڈی جی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کو بھی سپروائزری بورڈ کا رکن بنایا گیا ہے۔

    سپروائزری بورڈ نیشنل سیونگ رولز کی خلاف ورزی پر ایکشن لے گا، سپروائزری بورڈ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے فنڈز جمع کرنے سے روکے گا۔

    بورڈ قومی بچت اسکیموں میں مشکوک سرمایہ کاری کو بحق سرکار ضبط کر لے گا، بچت اسکیموں میں مشکوک سرمایہ کاری میں ملوث افراد کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

    سپروائزری بورڈ مشکوک منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کے لیے اسسمینٹ رپورٹ مرتب کرے گا۔

    اس سے قبل انسداد منی لانڈرنگ ترمیمی ایکٹ 2020 منظور کیا گیا تھا فوری نافذ العمل ہوگا، اس ایکٹ کی منظوری کے بعد ایف اے ٹی ایف کا ایک بڑا تقاضہ پورا ہوگیا تھا۔

    ایکٹ کے تحت منی لانڈرنگ میں ملوث افراد اور اداروں کو سخت سزائیں ہوں گی اور قومی ادارے مل کر دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے اقدامات کریں گے۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق مذکورہ ایکٹ سے پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔

  • اب جمہوریت کی بحالی کے لیے سخت فیصلے کرنا پڑیں گے: بلاول بھٹو

    اب جمہوریت کی بحالی کے لیے سخت فیصلے کرنا پڑیں گے: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ آج پاکستان کی جمہوری تاریخ پر ایک بڑا حملہ ہوا ہے، اب ہمیں سخت فیصلےکرنا پڑیں گے تاکہ جمہوریت بحال ہو۔

    تفصیلات کے مطابق آج اپوزیشن لیڈرز چیمبر میں بلاول بھٹو، شہباز شریف، مولانا اسعد الرحمان سمیت دیگر رہنماؤں نے پریس کانفرنس کانفرنس کی، بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت نے منی لانڈرنگ بلز کی منظوری کے سلسلے میں اس ڈر سے دوبارہ گنتی نہیں کرائی کہ وہ ایکسپوز ہو جائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ میرا مطالبہ رہا ہے ایسے معاملے پر ایک بڑا مشترکہ اجلاس ہونا چاہیے تھا، ہمیں مل کر ٹھوس فیصلہ لینا ہوگا کہ کیسے ہم اس کو درست کر سکتے ہیں، یہ ہمارا حق ہے کہ ہم پارلیمان میں جا کر اپنا مؤقف بیان کر سکیں، ہمیں شک ہے حکومت نے آج ایڈوائزرز کو ووٹ میں شامل کیا ہے۔

    ‘اسپیکر نےآج ریڈلائن کراس کر لی’

    بلاول نے کہا ہم نے جو پہلا اعتراض کیا وہ حکومت کی مدد اور سمجھانے کے لیے تھا، سمجھانے کی کوشش کی کہ عدالتی فیصلے کے بعد مشیر بل پیش نہیں کر سکتے، میں نے اتنا غیر جمہوری رویہ کبھی نہیں دیکھا، آج غیر آئینی طریقے سے قانون سازی کی کوشش کی گئی ہے، ہمیں ایوان میں بات نہیں کرنے دی گئی۔

    پریس کانفرنس میں مولانا اسعد الرحمان نے کہا کہ شہباز شریف اور بلاول نے جو گزارشات پیش کیں میں ان کی مکمل تائید کرتا ہوں، آج قومی اسمبلی اجلاس میں دستوری، قانونی اور آئینی تقاضے پامال ہوئے، آج جس طرح بل پاس کیے گئے ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، مجھے آئین اور جمہوریت جو استحقاق دیتے ہیں وہ مجھ سے کیسے لیا جا رہا ہے، جب میں اختلاف کر رہا تھا تو اپوزیشن کو بولنے نہیں دیا گیا۔

    کیپیٹل علاقہ جات وقف املاک اور اینٹی منی لانڈرنگ بلز منظور

    اس سے شہباز شریف نے کہا کہ اسپیکر میٹنگ بلاتے تھے جس میں ہمارے نمائندے جاتے تھے، ہم نے ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے اپنی ذمہ داری کو نبھایا، اسپیکر صاحب نے ہم سب کو بہت زیادہ مایوس کیا، اے پی سی میں ہم سب بیٹھ کر حکومت کے حوالے سے فیصلہ کریں گے، ہم پتا کروا رہے ہیں کہ کون کون ایوان سے غیر حاضر رہا۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ آج بھی ایوان میں ہماری اکثریت تھی، ایون میں گنتی میں دھاندلی کی گئی ہے۔

  • کرونا کی طرح ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے بھی نکلیں گے: وزیر اعظم

    کرونا کی طرح ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے بھی نکلیں گے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرونا وبا کی طرح ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے بھی نکلیں گے، اپوزیشن سے مذاکرات کر کے کوشش کی کہ گرے لسٹ سےنکلیں، لیکن آج ثابت ہو گیا کہ اپوزیشن لیڈرز اور پاکستان کا مفاد اکٹھے نہیں چل سکتا، نیب شقوں میں ترمیم دے کر ہمیں بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی۔

    ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نے آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا میں تو سوچ رہا تھا کہ اپوزیشن ذاتی مفاد کی بجائے عوام کا مفاد دیکھے گی، امید اس لیے تھی کہ گرے لسٹ پاکستان کا مسئلہ ہے، امید تھی کہ ایف اے ٹی ایف مسئلے پر اپوزیشن حکومت کا ساتھ دے گی لیکن آج میں نے دیکھ لیا کہ اپوزیشن کو پاکستان کے مفاد کی کوئی فکر نہیں، ساری اپوزیشن نہیں چند لیڈرز صورت حال کے ذمہ دار ہیں۔

    وزیر اعظم نے کہا اپوزیشن نے اپنے مفاد کے لیے ہر قسم کی کوشش کی، اپوزیشن نے نیب قوانین سے متعلق 34 ترامیم پیش کیں، یہ تجاویز اپنے کیسز ختم کرانے کے لیے ہیں، آج اپوزیشن کے اہم لیڈرز منی لانڈرنگ کیسز میں پھنس چکے ہیں، ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ میں پاکستان ہماری وجہ سے نہیں گیا، یہ ہمیں وراثت میں ملی، سب کو پتا ہونا چاہیے کہ بلیک لسٹ میں جانے کا کیا مطلب ہے، بلیک لسٹ ہوتے تو تمام درآمدات پر پابندیاں لگ جاتیں۔

    انھوں نے کہا اللہ کا شکر ہے پاکستان کرونا کی وبا سے باہر نکلا، اس کی وجہ سے بھارت کا جی ڈی پی 24 فی صد نیچے گیا، دوسری طرف ڈبلیو ایچ او کہہ رہا ہے کرونا کے خلاف جنگ میں پاکستان سے سیکھو، امید کر رہا تھا کہ اپوزیشن کم از کم تھوڑی سی تو تعریف کرے گی، لیکن اپوزیشن لیڈرز کا رویہ دیکھا تو میرے شکوک کی آج تصدیق ہو گئی، اپوزیشن کا خیال تھا ہم بلیک میل ہو جائیں گے لیکن نہیں ہوئے۔

    جنسی جرائم روکنے کے لیے 3 طریقوں سے کام کی ضرورت ہے

    وزیر اعظم نے کہا آج اس ایوان نے ثابت کیا ہے کہ یہ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، اہم قانون سازی پر تمام اتحادیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، گجرپورہ واقعے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے، ایسی قانون سازی کرنی چاہیے جس سے خواتین اور بچوں کو تحفظ ملے، ریپ سے زندگی تباہ ہوتی ہے بلکہ خاندان بھی نقصان اٹھاتا ہے، جب سے یہ واقعہ ہوا سوچ رہے ہیں اس کے لیے بہترین قرارداد پاس کریں۔

    انھوں نے کہا دنیا کا تجربہ بتاتا ہے کہ جنسی جرائم کرنے والے دوبارہ جرائم کرتے ہیں، ایسے واقعات کے خلاف 3 طریقوں سے کام کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں سب سے پہلے پولیسنگ کو بہتر کرنا ہوگا، جنسی جرائم میں ملوث عناصر کا باقاعدہ ریکارڈ مرتب کیا جائے گا، عابد جیسے درندے پہلے بھی ریپ کیسز میں ملوث رہے، ایسے عناصر کو پہلے سخت سزائیں دی جاتیں تو دوبارہ ایسی درندگی نہ کرتے، پولیس رجسٹریشن ضروری ہے، جس میں جنسی مجرموں کو رجسٹرڈ کیا جاتا ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا ہم عبرت ناک سزاؤں سے متعلق ایک بل کی تیاری کر رہے ہیں جس میں سخت سزائیں شامل ہیں، چند دنوں میں بل اسمبلی کے سامنے پیش کر دیا جائے گا، گجرپورہ جیسے واقعات کی روک تھام کے لیے ہمیں متفقہ قانون منظور کرنا چاہیے۔ تیسرا یہ کہ ملزم کو پکڑ کر جرم کو ثابت کرنا بھی مشکل ترین مرحلہ ہوتا ہے، جرم ثابت کرنے سے متعلق بھی مکمل قانون سازی ہوگی۔

  • ہم نے پاکستان کے لیے فیٹف بلز کو منظور کرانا ہے: وزیر اعظم

    ہم نے پاکستان کے لیے فیٹف بلز کو منظور کرانا ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی زیر صدارت پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں آج ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی کے لیے لائحہ عمل پر مشاورت مکمل کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان کے لیے فٹیف بلز کو منظور کرانا ہے، قبل ازیں ان کی زیر صدارت اتحادیوں کی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں قانون سازی کے لیے لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ تمام ارکان مشترکہ اجلاس میں اپنی حاضری یقینی بنائیں، فیٹف بلز ہماری ذات کے لیے نہیں ملک کے لیے ہیں، کوشش ہے آج مشترکہ اجلاس سے یہ بلز منظور کرائیں گے۔

    ایف اے ٹی ایف سے متعلق اہم قانون سازی، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج شام 4 بجے طلب

    اجلاس کے دوران ارکان نے اپنے اپنے حلقوں کے مسائل پر بھی گفتگو کی، ارکان پارلیمنٹ نے وزیر اعظم سے حلقوں کے مسائل حل کرنے میں تعاون کا مطالبہ کیا،جس پر انھوں نے کہا کہ میں عوامی مسائل سے آگاہ ہوں۔

    وزیر اعظم نے یقین دہانی کرائی کہ عوامی مسائل ترجیحی بنیاد پر حل کریں گے، آج کے اجلاس کی اہمیت کو سمجھیں، ہم نے پاکستان کے لیے فیٹف بلز کو منظور کرانا ہے۔

  • ایف اے ٹی ایف سے متعلق اہم قانون سازی، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج شام 4 بجے طلب

    ایف اے ٹی ایف سے متعلق اہم قانون سازی، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج شام 4 بجے طلب

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج شام4بجےطلب اجلاس میں ایف اے ٹی ایف سے متعلق اہم قانون سازی ہوگی، حکومت نے اپنے اراکین اور اتحادیوں کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج طلب کر لیا ہے، اجلاس میں سینیٹ میں ایف اے ٹی ایف سے متعلق مسترد ہونے والے انسداد منی لانڈرنگ اور دارالحکومت علاقہ جات وقف املاک سمیت دیگر بلز منظوری کے لیے پیش کیے جائیں گے۔

    اجلاس آج سہ پہر چار بجے پارلیمنٹ ہاوس میں ہوگا، حکومت نے اپنے اراکین اور اتحادیوں کو حاضری یقینی بنانے کا کہا ہے۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی اوراتحادی جماعتوں کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کااجلاس ہوگا، جس میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے متعلق مشاورت ہوگی اور ایف اے ٹی ایف سےمتعلق بلوں کی منظوری کی حکمت عملی طےکی جائے گی۔

    یاد رہے وزیر اعظم قومی سلامتی اور ملکی مفاد کا بل ہر صورت منظور کرانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے ایف اے ٹی ایف قانون کی منظوری کیلئے ڈٹ گئے تھے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اجلاس کے دوران اپوزیشن گٹھ جوڑ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ چوری بچانے کےلیے سب آپس میں مل چکے ہیں ہیں لیکن ہم بلیک میلنگ میں آئیں گے اور نہ ہی این آر او کی ڈیمانڈ پوری کریں گے، ایف اے ٹی ایف پی ٹی آئی کا نہیں ملکی مفاد کا معاملہ ہے، بل کی منظوری میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو عوامی سطح پر بے نقاب کریں گے۔

  • منی لانڈرنگ کے الزام پر پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا گیا: شہزاد اکبر

    منی لانڈرنگ کے الزام پر پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا گیا: شہزاد اکبر

    لاہور: وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ 12 کروڑ کے صوبے کا سربراہ منی لانڈرنگ میں ملوث ہو تو ملک گرے لسٹ میں جائے گا، منی لانڈرنگ کے الزام پر پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ 2018 میں حالت یہ تھی کہ ہم گرے سے بلیک لسٹ میں جا رہے تھے، بلیک لسٹ ہونے کے بعد کوئی ملک دوائیں تک باہر سے نہیں منگوا سکتا۔

    انھوں نے کہا بلیک لسٹ ہونے کے بعد ہماری حالت ایران جیسی ہو جاتی، سب کی مشاورت کے بعد ایف اے ٹی ایف سے متعلق طریقہ کار اختیار کیا گیا، منی لانڈرنگ کے الزام پر پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا گیا، کہا گیا کہ پاکستان میں منی لانڈرنگ سے نمٹنے کا بہتر نظام نہیں، یہاں فالودے والے کے نام پر اربوں روپے باہر بھیجے گئے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا اس چیز کو عالمی سطح پر محسوس کیا گیا اور ہم سے چیزیں ٹھیک کرنے کا مطالبہ کیا گیا، ہم نے اس پر اقدامات کرنا شروع کیے، پہلے قانون کو آرڈیننس کی شکل میں لائے، منی لانڈرنگ کو تحریک انصاف پوری دنیا کی طرح دیکھتی ہے، منی لانڈرنگ تمام جرائم کی ماں ہے، ہر جرم کے پیچھے منی لانڈرنگ ہوتی ہے جو بہت سنگین ہے، لیکن اپوزیشن کا اس بارے میں خیال کچھ اور ہے، اپوزیشن کے نزدیک منی لانڈرنگ کوئی سنگین جرم نہیں۔

    انھوں نے کہا ہمیں اپنے اقدامات سے بتانا ہے کہ ہم منی لانڈرنگ کو سنگین جرم سمجھتے ہیں، ایف اے ٹی ایف نے ہمیں قانون سازی کی فہرست دی ہے، گرے لسٹ سے نکلنے اور منی لانڈرنگ روکنے کے لیے قانون سازی لازمی ہے، یہ ذاتی نہیں ملکی مفاد میں ہونی چاہیے، بد قسمتی سے ملک کے حکمران منی لانڈرنگ میں ملوث رہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا نواز شریف کی حیثیت سزا یافتہ مفرور شخص کی ہے، ان کے مفرور ہونے سے متعلق برطانیہ کو بھی آگاہ کیا گیا، ایسا شخص لندن کی سڑکوں پر گھوم پھر رہا اور مزے اڑا رہا ہے، انھیں واپس لانے کے لیے تمام قانونی طریقے اختیار کیے جائیں گے۔

    انھوں نے کہا نواز شریف نے بیرون ملک رہ کر اپنے علاج کی کوئی اطلاع نہیں دی، شہباز شریف ذمہ داری کا ثبوت دیں اور بھائی کو پیش کریں۔

    واضح رہے کہ العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لیے مقرر ہو گئی ہے، نواز شریف کی سزا بڑھانے کے لیے بھی نیب کی اپیل سماعت کے لیے مقرر ہو گئی، اس کے علاوہ فلیگ شپ ریفرنس میں بریت کے خلاف اپیل بھی سماعت کے لیے مقرر ہو گئی، اسلام آباد ہائی کورٹ کا دو رکنی بینچ یکم ستمبر کو اپیلوں پر سماعت کرے گا۔

    ادھر وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو ملک واپس لانا آسان کام نہیں، نواز شریف اتنے بھولے نہیں کہ شہباز جیسی غلطی کریں، عمران خان نواز شریف کو باہر بھیج کر پچھتا رہے ہیں۔

  • دفتر خارجہ سے درخواست کریں گے نواز شریف کو وطن واپس لایا جائے: وزیر اطلاعات

    دفتر خارجہ سے درخواست کریں گے نواز شریف کو وطن واپس لایا جائے: وزیر اطلاعات

    اسلام آباد: وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ دفتر خارجہ کو کہیں گے نواز شریف کی واپسی کے لیے اقدامات کیے جائیں، ان کو پاکستان واپس لانا ضروری ہے۔

    آج پریس کانفرنس میں وزیر اطلاعات شبلی فراز نے نواز شریف سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف بیماری کا بہانہ بنا کر لندن گئے تھے، دفتر خارجہ سے درخواست کریں گے نواز شریف کو وطن واپس لایا جائے۔

    انھوں نے کہا نواز شریف کو واپس پاکستان 6 ماہ میں آنا تھا، پنجاب حکومت نے ان کی میڈیکل رپورٹ طلب کی تھی لیکن ان کی جانب سے میڈیکل رپورٹ نہیں بھیجی گئی، اب حکومت قانون کے مطابق فیصلے کرے گی، ہم ہر قانونی ذرائع استعمال کر کے نواز شریف کو واپس لائیں گے، انھوں نے اب تک عدالتوں کو جواب نہیں دیا، وہ لندن میں بیٹھ کر پاکستان میں سیاست کر رہے ہیں۔

    ایف اے ٹی ایف کے تناظر میں انھوں نے کہا کہ اپوزیشن نے ایف اے ٹی ایف بل کو سپورٹ نہ کیا تو ملک دشمنی ہوگی، اپوزیشن ایف اے ٹی ایف بل پر ووٹ ملک کے خاطر دیں، ہم پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    نواز شریف کو بطور مجرم وطن واپس لانے کیلئے حکومت کا بڑا اقدام

    شبلی فراز کا کہنا تھا اپوزیشن ملکی مشکلات کے باوجود حکومت کو سیاسی بلیک میل کر رہی ہے، ایف اے ٹی ایف بلیک لسٹ میں جانے سے کسی بھی ملک کو نقصان ہوتا ہے، اپوزیشن اس کے خطرات سے بخوبی آگاہ ہے، اس لیے اس نے بل کی آڑ میں این آر او لینے کی کوشش کی، لیکن عمران خان پہلے بلیک میل ہوئے نہ اب سیاسی بلیک میلنگ میں آئیں گے۔

    وزیر اطلاعات نے کہا ایف اے ٹی ایف کے تحت ہمیں نئی قانون سازی کرنا ضروری تھی، ستمبر میں پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے یا ہٹانے کا فیصلہ ہوگا، اپوزیشن کی پوری کوشش ہے کہ بات کر کے این آر او حاصل کرے، اپوزیشن کی جانب سے نیب قوانین سے متعلق مسودہ بھی بھیجا گیا، اپوزیشن کہتی ہے 37 پوائنٹس میں سے 34 پوائنٹس تبدیل کر دیں، لیکن وزیر اعظم بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔

  • ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی بہت اہم جزو ہے: حماد اظہر

    ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی بہت اہم جزو ہے: حماد اظہر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ایک سال میں پاکستان نے ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر واضح بہتری دکھائی، پاکستان کی کوششوں کو عالمی سطح پر سراہتے ہوئے اعتراف کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ 1 سال میں پاکستان نے ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر واضح بہتری دکھائی۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کوششوں کو عالمی سطح پر سراہتے ہوئے اعتراف کیا گیا، ہمیں بہتری کا یہ سلسلہ جاری رکھنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف سے متعلقہ قانون سازی بہت اہم جزو ہے، امید ہے اپوزیشن قومی سلامتی کے معاملے کو مقدم رکھے گی۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل وزیر اعظم کے مشیر احتساب شہزاد اکبر نے کہا تھا ہے کہ گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے ایف اے ٹی ایف قوانین ضروری ہیں، ایف اے ٹی ایف سے متعلق قوانین قومی مفاد کے لیے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بل جمع ہو چکے ہیں، رابطے کر رہے ہیں انشااللہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق بل پاس ہوں گے۔ ایف اے ٹی ایف سے متعلق پاکستان کو کچھ سیکٹرز میں کام کرنا تھا اور ایف اے ٹی ایف سے متعلق کچھ اصلاحات کی ہدایت کی گئی ہے۔