Tag: ایف اے ٹی ایف

  • ایف اے ٹی ایف مذاکرات: پاکستان نے 27 نکاتی ایکشن پلان پرجواب تیارکرلیا

    ایف اے ٹی ایف مذاکرات: پاکستان نے 27 نکاتی ایکشن پلان پرجواب تیارکرلیا

    اسلام آباد: پاکستانی حکام اورفنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے حکام کے درمیان مذاکرات 14سے 17مئی تک چین میں ہوں گے ، پاکستان نئے ڈائریکٹوریٹ کے قیام پر بریفنگ دے گا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستانی وفد چین کے شہر گوانگ میں 14 سے 17 مئی تک ایف اے ٹی ایف کی ٹیم سے مذاکرات کرےگا۔ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی جانب سے دیے گئے 27 نکاتی ایکشن پلان پر اپنا جواب تیار کرلیا ہے،پاکستان اس بارے میں ادارے کو اب تک کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کرے گا۔

    ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ایف اے ٹی ایف سے ملاقات میں ایشیا پیسفک گروپ کا وفد بھی موجود ہوگا۔پاکستان ایف اے ٹی ایف کو منی لانڈرنگ کی روک تھام کےلئے قائم نئے ڈائریکٹوریٹ کے بارے میں بھی بریفنگ دےگا جسے ڈائریکٹوریٹ آف کراس بارڈر کرنسی موومنٹ کانام دیا گیا ہے۔

    پاکستانی ادارے گزشتہ دو ہفتے سے اسلام آباد میں جواب کی تیاری میں مصروف تھے۔پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی سیکرٹری خزانہ یونس ڈھاگا کریں گے جس میں فنانشل مانٹرنگ یونٹ، ایف آئی اے، محکمہ کسٹمز، سیکورٹی اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان ،وزارت خزانہ اور وزارت داخلہ کے افسر شامل ہوں گے۔

    یاد رہے کہ28 مارچ کو اسلام آباد میں ایف اے ٹی ایف کے ایشیا پیسفک گروپ کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے جس میں وفد نے منی لانڈرنگ روکنے کیلئے اقدامات جاری رکھنے پر زور دیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق وفد نے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے اور کالعدم تنظیموں کے خلاف اقدامات جاری رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔وفد نے منی لانڈرنگ روکنے کیلئے اب تک کی پیش رفت پر اطمینان کااظہار کیا تھا۔

    پاکستان کو گذشتہ برس جون میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں اس وقت شامل کیا گیا تھا جب پاکستان اس عالمی ادارے کو دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق مطمئن نہ کرسکا تھا ۔ اس سے قبل پاکستان 2012 تا 2015 تک گرے لسٹ کا حصہ رہ چکا ہے۔

    اقوام متحدہ کی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے گذشتہ سال پیرس میں منعقدہ اجلاس میں امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں نے پاکستان کا نام دہشت گرد تنظیموں کے مالی معاملات پر کڑی نظر نہ رکھنے اور ان کی مالی معاونت روکنے میں ناکام رہنے یا اس سلسلے میں عدم تعاون کرنے والے ممالک کی واچ لسٹ میں شامل کرنے کی قرارداد پیش کی تھی۔

    فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایک بین الاقوامی ادارہ ہے جس کا قیام 1989 میں عمل میں آیا تھا۔اس تنظیم کے 35 ارکان ہیں جن میں امریکہ، برطانیہ، چین اور انڈیا بھی شامل ہیں، البتہ پاکستان اس تنظیم کا رکن نہیں ہے۔

    اس کے ارکان کا اجلاس ہر تین برس بعد ہوتا ہے جس میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ اس کی جاری کردہ سفارشات پر کس حد تک عمل درآمد ہو رہا ہے۔

  • بھارت ایف اے ٹی ایف کے تکنیکی فورم کو سیاست زدہ کر رہا ہے: دفتر خارجہ

    بھارت ایف اے ٹی ایف کے تکنیکی فورم کو سیاست زدہ کر رہا ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی وزیر خزانہ کے ایف اے ٹی ایف پر بیان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بیان سے ایک بار پھر ثابت ہوا کہ بھارت تکنیکی فورم کو سیاست زدہ کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے بیان پر تشویش کا اظہار کیا، ترجمان نے کہا کہ بھارت پہلے بھی ایف اے ٹی ایف میں سیاست کی کوشش کر چکا ہے، فروری 2019 میں بھی بھارت نے پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کا کہا۔

    گزشتہ روز بھارتی وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا آئندہ اجلاس مئی میں ہو رہا ہے، جس میں بھارت مطالبہ کرے گا کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ناکافی اقدامات کرنے پر پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کیا جائے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ماضی میں ایف اے ٹی ایف سے متعلق بھارتی میڈیا کو معلومات لیک کی گئی تھیں، جس پر پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے صدر کو تحفظات سے آگاہ کیا، بھارتی وزیر کے بیان سے ایف اے ٹی ایف میں بھارت کا بہ طور ممبر موجود ہونا متنازع ہو گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اقوام متحدہ نے مسعود اظہر کا نام پابندیوں کی فہرست میں شامل کر لیا: ڈاکٹر فیصل

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے پُر عزم ہے، پاکستان نے اس عزم کا اظہار اعلیٰ ترین سیاسی سطح پر کر رکھا ہے، امید ہے ایف اے ٹی ایف کا فیصلہ غیر متعصب، فیئر اور تکنیکی طور پر درست ہوگا۔

    خیال رہے کہ فرانس میں قائم ادارے ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈال رکھا ہے، گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی کمیٹی نے جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو بلیک لسٹ کر دیا ہے۔

    بھارت چاہتا ہے کہ کہ ایف اے ٹی ایف کی فہرست میں پاکستان کو ڈاؤن گریڈ کیا جائے، تاہم اس سے قبل بھی بھارت اپنی اس کوشش میں ناکام ہو چکا ہے۔

  • پاکستان ایف اے ٹی ایف کو ایکشن پلان پر عملدرآمدی رپورٹ  15اپریل کو پیش کرےگا

    پاکستان ایف اے ٹی ایف کو ایکشن پلان پر عملدرآمدی رپورٹ 15اپریل کو پیش کرےگا

    اسلام اباد : پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کےگرے لسٹ سےنکلنے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے اقدامات میں پیشرفت سے متعلق رپورٹ 15 اپریل کو پیش کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس جون میں ہوگا جس میں پاکستان کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا اور پاکستان ایکشن پلان پر عملدرآمدی رپورٹ 15 اپریل کو پیش کرےگا۔

    وزارت داخلہ نےنیکٹا،ایف آئی اے،کسٹمزسےرپورٹ طلب کرلی جبکہ ایس ای سی پی سمیت دیگرمتعلقہ اداروں کوبھی رپورٹ دینےکی ہدایت کی ہے اور کہا ہے ہوم سیکرٹریزصوبوں میں نچلی سطح پراقدامات سےآگاہ کریں۔

    ذرائع کے مطابق یہ پاکستان کی طرف سے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کو جمع کروائی گئی تیسری عملدرآمدی رپورٹ ہوگی، پاکستان کی طرف سے پہلی رپورٹ اگست اٹھارہ جبکہ دوسری جنوری انیس میں جمع کروائی گئی جبکہ چوتھی عملدرآمدی رپورٹ جولائی میں جمع کروائی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق فیٹف ایکشن پلان پر عملدرآمد کے جائزہ کے لئے ایشیا بحرالکاہل مشترکہ گروپ کا اجلاس اگلے ماہ تیرہ تاریخ کوہوگا، ستائیس نکاتی فیٹف ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد ستمبر 2019 تک کیا جانا ہے۔

    مزید پڑھیں :  ایف اے ٹی ایف کے لیے اگلے 3 ماہ بہت اہم ہیں: اسد عمر

    ذرائع کا کہنا ہے وزارت خزانہ، خارجہ، داخلہ، سٹیٹ بنک، سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن، ایف آئی اے، نیکٹا، ایف بی آر اور ایف ایم یو مل کر فیٹف ایکشن پلان پر کام کر رہے ہیں، فیٹف ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لئے حکومت پاکستان نے چار ورکنگ گروپ بنا رکھے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ ایشیا بحرالکاہل مشترکہ گروپ کو فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے ذریعہ عملدرآمدی رپورٹ جمع کروائی جاتی ہے، فیٹف کی طرف سے حالیہ جائزے کے بعد یو این لسٹڈ تنظیموں اور افراد کے خلاف سخت کاروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ٹیررفنانسنگ رسک تخمینہ، کیش سمگلنگ اور اینٹی منی لانڈرنگ قوانین پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی گئی ہے، کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں، وسائل، فنڈنگ کو مکمل روکا جائے اور اکاونٹس منجمند کئے جائیں۔

    اینٹی منی لانڈرنگ قوانین کے حوالے سے عملدرآمد بارے مالیاتی اداروں کی کڑی نگرانی کی جائے، عوام کو آگاہی فراہم کی جائے کہ کالعدم تنظیموں کو چندہ اور عطیات مت دیں۔

  • کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن میں تمام اداروں، اپوزیشن کو آن بورڈ لیا: شہریار آفریدی

    کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن میں تمام اداروں، اپوزیشن کو آن بورڈ لیا: شہریار آفریدی

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن میں تمام اداروں اور اپوزیشن کو آن بورڈ لیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سفیروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ آپ صرف پاکستان نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے انسانیت کے سفیر ہیں۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور شدت پسندی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، فرقہ واریت پھیلانے والے ملک دشمن ہے، پاکستان کے تمام ادارے اور پورا ملک ایک پیچ پر ہیں۔

    وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ کوئی دشمن ہمیں ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا، ایف اے ٹی ایف ایکشن کسی ڈکٹیشن پر نہیں، اپنی آئندہ نسلوں کے لیے کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان قومی سیکورٹی کے لیے ایک قدم ہے، اس میں موجود کمیٹیوں میں علماے کرام بھی شامل ہیں، امن کے بغیر ہم کبھی بھی اپنا مقصد حاصل نہیں کر سکتے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیشنل ایکشن پلان پر غیرملکی سفیروں کو بریفنگ، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار پر روشنی

    شہریار آفریدی نے کہا کہ ہم نے بارڈر کے پاس منشیات اور انسانی اسمگلنگ ختم کرنے کے اقدامات کو یقینی بنایا ہے۔

    خیال رہے کہ آج دفتر خارجہ میں غیر ملکی سفیروں کو نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ دی گئی، اس دوران دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار پر روشنی ڈالی گئی۔

    سفرا کو بتایا گیا کہ حالیہ ایکشن کالعدم تنظیموں اور انفرادی شخصیات کے خلاف ہو رہا ہے، ان کے اثاثے منجمد کیے جا رہے ہیں، عالمی ذمہ داری کے تحت دہشت گردوں کی فنانسنگ بند کی جا رہی ہے، نیز یہ ایکشن نا قابل واپسی ہے۔

  • بھارت چاہتا ہے کہ پاکستان کو گرے سے بلیک لسٹ میں شامل کردیا جائے: وزیر خارجہ

    بھارت چاہتا ہے کہ پاکستان کو گرے سے بلیک لسٹ میں شامل کردیا جائے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت چاہتا ہے کہ پاکستان کو گرے سے بلیک لسٹ میں شامل کردیا جائے، ہمارے سفارت کار اس کے سدباب کے لیے محدود وسائل کے باوجود پاکستان کا مقدمہ دنیا کے سامنے پیش کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاک بھارت تعلقات اور مقبوضہ کشمیر کے حالات پر سیمینار منعقد ہوا۔ وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تقریب سے خطاب کیا۔

    اپنے خطاب میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نامساعد حالات کے باوجود کشمیری عوام جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں، پلوامہ واقعے کے بعد بھارت نے جارحیت کا مظاہرہ کیا۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام مشکل زندگی بسر کر رہے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا سب کچھ جانتے ہوئے بھی خاموش ہے، مودی کی ذہنی کیفیت کو دیکھتے ہوئے پاکستانی قیادت کو تیار رہنا ہوگا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمارے درمیان ایک قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے، آصف زرداری اور شہباز شریف سے فون پر مشاورت کی، چند روز قبل وزیر اعظم کے ساتھ بلوچستان گئے 2، 3 منصوبوں کا اعلان کیا۔ تعلیم کے منصوبے کا اعلان کیا، گوادر میں ایئرپورٹ کی بنیاد رکھی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی قیادت کو مشاورت کے لیے دعوت دی ہے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی قیادتوں سے رابطے کیے۔ سیاسی قیادت کا رویہ منفی نہیں تھا مگر ہچکچاہٹ تھی۔ سمجھ سکتا ہوں ہچکچاہٹ کیوں تھی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا، نیشنل ایکشن پلان کا فوجی حصہ بہت کامیابی سے آگے بڑھا۔ سابق فاٹا میں امن بحال ہو چکا، لوگ واپس آباد ہو رہے ہیں۔ سابق حکومت کی وجہ سے نیشنل ایکشن پلان کا سیاسی حصہ آگے نہ بڑھا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر روح کے مطابق عمل کرے گی، حکومت کو گرے لسٹ ورثے میں ملی ہے۔ بھارت پاکستان کو گرے سے بلیک لسٹ میں شامل کرنا چاہتا ہے۔ نیویارک میں طے وزرائے خارجہ کا اجلاس بھارت نے منسوخ کیا، سفارتکار محدود وسائل کے پاکستان کا مقدمہ پیش کر رہے ہیں۔ ’ماضی میں بلیک لسٹ کا تو کسی نے سوچا ہی نہیں کہ اگر ایسا ہوا تو اس کے معیشت پر کیا اثر ہوں گے‘۔

    واضح رہے کہ پاکستان کو گزشتہ سال فنانشل ایکٹ ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تھا جس پر پاکستان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی معاونت کرنے جیسے الزامات کا جائزہ لیتے ہوئے سدباب کے لیے اقدامات اٹھائے تھے۔

    بعد ازاں فروری میں فنانشل ایکٹ ٹاسک فورس نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار رکھا تھا جبکہ بھارت کی خواہش تھی کہ پاکستان کا نام اس بار بلیک لسٹ میں شامل کردیا جائے۔

    ایف اے ٹی ایف کا آئندہ اجلاس رواں برس مئی میں ہوگا جس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے گی۔

  • پیپلز پارٹی آج سے ہی جیل بھرو تحریک شروع کر دے: فواد چوہدری

    پیپلز پارٹی آج سے ہی جیل بھرو تحریک شروع کر دے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی آج سے ہی جیل بھرو تحریک شروع کر دے، آغاز لاہور سے کیا جائے، پنجاب میں ضمانتیں ضبط کرانے والوں کو جیل میں ڈالیں گے، پنجاب، بلوچستان ، کے پی کی پیپلز پارٹی کے لیے ایک ہی بیرک کافی ہے۔

    فواد چوہدری نے بلاول بھٹو کی پریس کانفرنس پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب دل کے مریض ہیں، انھیں سندھ میں علاج کی پیش کش نہ کی جائے، وہ علاج برداشت نہیں کر پائیں گے، سندھ کے اسپتالوں سے بہتر ہے علاج ہی نہ کرائیں۔

    وزیرِ اطلاعات نے بھارتی انتخابات کی کوریج کے سلسلے میں کہا کہ پاکستانی صحافی کوریج کرنا چاہتے ہیں جس کے لیے بھارتی ہائی کمیشن کو خط لکھ رہے ہیں، بھارت سے پاکستانی صحافیوں کو ویزے دینے کا کہیں گے۔

    فواد چوہدری نے بتایا کہ امریکی صحافیوں کے لیے ویزے کی مدت بڑھا رہے ہیں، تمام ادارے ایک صفحے پر ہیں۔

    وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ کا متحمل نہیں ہو سکتا، جون تک ایف اے ٹی ایف کی کئی شرایط پوری کر دی جائیں گی، ستمبر تک پاکستان ایف اے ٹی ایف کی لسٹ سے نکل جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو کی نیب پر کڑی تنقید، چیئرمین نیب سے اپنے لوگوں کے احتساب کا مطالبہ

    انھوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان کل نئی ویزا پالیسی کا اعلان کر یں گے، پہلے مرحلے میں 5 ممالک کے لیے ای ویزا پالیسی ہوگی۔

    فواد چوہدری نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 170 ملکوں کے شہریوں کے لیے ای ویزا سہولت ہوگی، 90 ملکوں کے لیے بزنس ویزا پالیسی لائی جا رہی ہے، اور 55 ملکوں کے شہریوں کو آن ارائیول ویزا ملے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ اگلے 2 ہفتے میں نئے ایم ڈی پی ٹی وی تعینات کر دیے جائیں گے، ارشد خان بورڈ کے چیئرمین اور ایم ڈی نہیں ہوں گے، انھوں نے ایم ڈی پی ٹی وی کے لیے درخواست بھی نہیں دی۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ فوجی عدالتوں کی توسیع کے لیے حکومت اپوزیشن سے رابطہ کرے گی، وزیر اعظم کی ہدایت پر شاہ محمود قریشی اپوزیشن سے رابطے کریں گے۔

  • ایف اے ٹی ایف کے لیے اگلے 3 ماہ بہت اہم ہیں: اسد عمر

    ایف اے ٹی ایف کے لیے اگلے 3 ماہ بہت اہم ہیں: اسد عمر

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ گزشتہ دورکی نسبت مشکل فیصلے کیے گئے، مہنگائی کی اصل وجہ گزشتہ حکومت کا خسارہ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ  ایف اے ٹی ایف کے لیے اگلے 3 ماہ بہت اہم ہیں۔

    پیپلز پارٹی دورمیں مہنگائی میں 10 فی صد اضافہ ہوا، لیگی حکومت میں مہنگائی میں 5 فی صد سے زیادہ اضافہ ہوا، جب کہ ہمارے دورمیں مہنگائی میں2.4 فی صد اضافہ ہوا ہے، بڑے خسارے ختم کرنے کے لئے اقدامات سے مہنگائی ہوتی ہے.

    اسد عمر نے کہا کہ مہنگائی سے عوام کو تکلیف پہنچ رہی ہے، اندازہ ہے،  مہنگائی کی وجہ گزشتہ حکومت کےچھوڑکرجانےوالاخسارہ ہے، بڑے خساروں کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں تو مہنگائی ہوتی ہے.

    مزید پڑھیں: کرپٹ عناصر کی نشان دہی کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی مدد کا سوچ رہا ہوں: اسد عمر

    وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پی پی کی حکومت آئی تو10 فی صدافراط زرمیں اضافہ ہوا، ن لیگ کی حکومت میں 5 فی صدافرط زرمیں اضافہ ہوا، پی ٹی آئی کی حکومت آئی ایم ایف کے پاس ابھی تک نہیں گئی، ٹیکس ریونیو کم نہیں ہوا، مگراتنا بڑھا بھی نہیں، جتنا بڑھنا چاہیے تھا.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کے لیے اگلے 3 ماہ بہت اہم ہیں، بےنامی قانون 2 سال پہلے بنا تھا اس پرعمل درآمد نہیں کرنا تھا،رولز بنا کر کابینہ سے منظوری کے بعد قانون لاگو کردیا ہے.

    وزیر خزانہ نے کہا کہ کسٹم اور ایف آئی اے کے قانون میں بھی ترمیم کررہے ہیں، ترامیم کابینہ کو منظوری کے لیے بھجوا دی ہیں.

  • پاکستان نے ایشیا پیسفک گروپ کے بھارتی شریک چیئر کو ہٹانے کا مطالبہ کر دیا

    پاکستان نے ایشیا پیسفک گروپ کے بھارتی شریک چیئر کو ہٹانے کا مطالبہ کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے ایف اے ٹی ایف ایشیا پیسفک گروپ میں بھارت کی شمولیت پر اعتراض کرتے ہوئے بھارتی شریک چیئر کو ہٹانے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف اے ٹی ایف ایشیا پیسفک گروپ میں بھارت کی شمولیت پر پاکستان نے اعتراض کر دیا ہے، وزیرِ خزانہ اسد عمر نے ایف اے ٹی ایف کے صدر کو خط لکھ دیا۔

    وزیرِ خزانہ نے خط میں لکھا ہے کہ بھارت پاکستان کے اقتصادی مفادات کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے، پاکستان کی فضائی حدود کی حالیہ خلاف ورزی بھارتی رویے کی عکاس ہے۔

    اسد عمر نے صدر ایف اے ٹی ایف کو خط میں لکھا کہ بھارت نے پاکستان کی فضائی حدود کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔

    خط کا متن ہے کہ بھارت پاکستان کو دنیا میں تنہا کرنے کے لیے سرگرم ہے، پاکستان ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر عمل درآمد کر رہا ہے، ایف اے ٹی ایف ایشیا پیسیفک گروپ میں بھارت کی شمولیت سے پاکستان ہراساں ہوگا۔

    دریں اثنا، وزیر خزانہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے ایف اے ٹی ایف کے صدر کو بھارت کو شریک چیئر کی پوزیشن سے ہٹانے کے لیے خط لکھا، بھارت نے پاکستان کے خلاف لابنگ کے ذریعے اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کیا۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کے لیے اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کیا، دوسری طرف پاکستان نے اپنے مؤقف کا کام یابی سے بھرپور دفاع کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف اے ٹی ایف اجلاس، پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار

    یاد رہے کہ 22 فروری کو وزیرِ خزانہ اسد عمر نے ٹویٹ کر کے کہا تھا کہ فنانشل ایکٹ ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی بلیک لسٹ میں پاکستان کا نام شامل ہونے کا خطرہ ٹل گیا ہے، پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت کی خواہش تھی کہ پاکستان کا نام اس بار بلیک لسٹ میں شامل کر دیا جائے، تاہم ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنس دہشت گردوں کی فنڈز کے معاملے کا جائزہ لیا، اور پاکستان کی درجہ بندی کو برقرار رکھا ہے۔

  • ایف اے ٹی ایف اجلاس، پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار

    ایف اے ٹی ایف اجلاس، پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار

    پیرس: فنانشل ایکٹ ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی بلیک لسٹ میں پاکستان کا نام شامل ہونے کا خطرہ ٹل گیا ہے، پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فنانشل ایکٹ ٹاسک فورس نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار رکھا ہے جبکہ بھارت کی خواہش تھی کہ پاکستان کا نام اس بار بلیک لسٹ میں شامل کردیا جائے۔

    وزیر خزانہ اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنس دہشت گردوں کی فنڈز کے معاملے کا جائزہ لیا، ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی درجہ بندی کو برقرار رکھا ہے۔

    اسد عمر نے لکھا کہ پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے والوں کو منہ کی کھانی پڑی ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان کو گزشتہ سال فنانشل ایکٹ ٹاسک فورس کی گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تھا جس پر پاکستان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی معاونت کرنے جیسے الزامات کا جائزہ لیتے ہوئے سدباب کے لیے اقدامات اٹھائے تھے۔

    ایف اے ٹی ایف ٹاسک فورس کے آج ختم ہونے والے 6 روزہ اجلاس میں آئی ایم ایف، عالمی بینک سمیت کئی اداروں نے پاکستانی کی کاشوں کا ذکر کیا جس پر بھارتی پروپیگنڈے کے باوجود فنانشل ٹاسک فورس نے پاکستان کو بلیک لسٹ شامل نہیں کیا۔

    مزید پڑھیں: ایف اے ٹی ایف کے وفد نے کئی اقدامات کا مطالبہ کردیا

    فنانشل ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان نے پانچ سوالوں پر تسلی بخش رپورٹ جمع کرائی، پاکستانی اداروں نے 8500 کے قریب مشکوک ٹرانزیکششن کا پتہ لگایا، انتہا پسندی میں ملوث تنظیموں پر پابندی لگائی گئی ہے، جیش محمد، لشکر طیبہ، فلاح انسانیت جیسی تنظیموں کے اثاثہ جات ضبط کیے گئے۔

    اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنظیموں کے اکاؤنٹس کی چھان بین کی گئی، پاکستان ایسی تنظیموں کی فہرست بنا رہا ہے جن پر دہشت گردی کا ایکٹ کا نفاذ ہوتا ہے۔

    یاد رہے کہ ایف اے ٹی ایف کا آئندہ اجلاس رواں برس مئی میں ہوگا جس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے گی۔

  • ایف اے ٹی ایف کے وفد نے کئی اقدامات کا مطالبہ کردیا

    ایف اے ٹی ایف کے وفد نے کئی اقدامات کا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے وفد نے پاکستان سے کئی اقدامات کا مطالبہ کردیا جن میں منی لانڈرنگ روکنے کا مطالبہ بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے درمیان مذاکرات کے بعد ایف اے ٹی ایف نے پاکستان سے کئی اقدامات کا مطالبہ کردیا۔

    ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی فنڈنگ روکنے کے اقدامات کیے جائیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے 3 سے 15 ہزار ڈالراور یورو کی ترسیلات کا ریکارڈ رکھنے کا مطالبہ کیا ہے جس میں جائیداد، سونے، دھاتوں کا کاروبار، نوٹری پبلک اور وکلا کے شعبے شامل ہیں۔

    مندرجہ بالا مطالبے میں اکاؤنٹنٹ، ٹرسٹ اور خدمات مہیا کرنے والی کمپنیاں بھی شامل ہوں گی۔

    ایف اے ٹی ایف نے خدمات دینے والی کمپنیوں کا ڈیٹا مہیا کرنے کے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

    خیال رہے کہ ایف اے ٹی ایف کا وفد 7 اکتوبر کو اسلام آباد پہنچا تھا اور 19 اکتوبر تک پاکستان میں ہی قیام کرے گا۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی آمد کا مقصد حتمی مذاکرات کرنا ہے۔

    ایف اے ٹی ایف کا وفد وزیر خزانہ، وزارت داخلہ سمیت اسٹیٹ بینک آف پاکستان، سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) اور دیگر اداروں کے حکام سے ملاقات کرے گا۔

    دورے کے دوران پاکستان کی جانب سے انسداد منی لانڈرنگ، دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے سمیت انتظامی و قانونی اقدامات پر وفد کو آگاہ کیا جائے گا جس کی رپورٹ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے سربراہی اجلاس میں غور کے لیے پیش کی جائے گی تاکہ پاکستان کا نام گرے لسٹ میں سے نکالے جانے کا فیصلہ کیا جائے۔

    خیال رہے کہ رواں برس جون میں ایف اے ٹی ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے انسداد دہشت گردی پلان پر پوری طریقے سے عملدر آمد نہیں کیا اور اس کے نظام میں دس خامیاں موجود ہیں جس کی وجہ سے اسے گرے لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔