Tag: ایف اے ٹی ایف

  • پاکستان سے حتمی مذاکرات، ایف اے ٹی ایف کی اسلام آباد آمد

    پاکستان سے حتمی مذاکرات، ایف اے ٹی ایف کی اسلام آباد آمد

    اسلام آباد: پاکستان اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے درمیان حتمی مذاکرات کا آغاز آج سے شروع ہوگا جس میں انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے سے متعلق حکومتی اقدامات پر غور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف اے ٹی ایف کا وفد اسلام آباد پہنچ گیا اور وہ 19 اکتوبر تک پاکستان میں ہی قیام کرے گا۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی آمد کا مقصد حتمی مذاکرات کرنا ہے۔

    ایف اے ٹی ایف کا وفد وزیرخزانہ، وزارتِ داخلہ سمیت اسٹیٹ بینک آف پاکستان، سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) اور دیگر اداروں کے حکام سے ملاقات کرے گا۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل نہیں کیا، ایف اے ٹی ایف

    پاکستان کی جانب سے انسداد منی لانڈرنگ، دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے سمیت انتظامی و قانونی اقدامات پر وفد کو آگاہ کیا جائے گا جس کی رپورٹ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے سربراہی اجلاس میں غور کے لیے پیش کی جائے گی تاکہ پاکستان کا نام گرے لسٹ میں سے نکالے جانے کا فیصلہ کیا جائے۔

    یاد رہے کہ دو ماہ قبل اگست میں ایف اے ٹی ایف کے وفد نے اسلام آباد کا دورہ کیا تھا جس میں پاکستان کو دہشت گردوں کی مالی معاونت اور اسکی روک تھام کے لیے نکات پیش کیے گئے تھے۔

    ایف اے ٹی ایف نے نکات پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت کو منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات کرنے پر زور دیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو کیا اقدامات کرنے ہیں، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے نکات

    خیال رہے کہ رواں سال جون میں ایف اے ٹی ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے انسداد دہشت گردی پلان پر پوری طریقے سے عملدرآمد نہیں کیا اور اُس کے نظام میں دس خامیاں موجود ہیں البتہ حکومت دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کا سیاسی عزم بھی رکھتی ہے۔

  • ایف اے ٹی ایف پر پاکستان کو تکنیکی مدد کی پیشکش کی ہے، برطانوی ہائی کمشنر

    ایف اے ٹی ایف پر پاکستان کو تکنیکی مدد کی پیشکش کی ہے، برطانوی ہائی کمشنر

    اسلام آباد: برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف پر پاکستان کو تکنیکی مدد کی پیشکش کی ہے، پاکستان گرے لسٹ سے نکلنے کی برطانوی تکنیک سے فائدہ اُٹھا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو نے ایف اے ٹی ایف پر پاکستان کو تکنیکی مدد کی پیش کش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان گرے لسٹ سے نکلنے کی برطانوی تکنیک سے استفادہ کرسکتا ہے۔

    تھامس ڈریو نے اسحاق ڈار اور حسن حسین نواز کے معاملے پر پوچھے گئے سوال پر کہا کہ کسی فرد واحد کے کیس پر بات نہیں کرنا چاہتا، ملوث افراد واپس لانے کی درخواست پر میرٹ پر فیصلہ ہوگا۔

    برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ بریگزٹ کے بعد عالمی امن کے لیے برطانوی ترجیحات تبدیل نہیں ہوں گی، بریگزٹ کے بعد بھی نیٹو میں برطانیہ بھرپور انداز میں شامل رہے گا۔

    تھامس ڈریو نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل ہونا پاکستان اور بھارت دونوں کے مفاد میں ہے، پاکستان میں ہمارا ڈپلومیٹک مشن دنیا میں دوسرا بڑا مشن ہے، پاکستانی عوام میں توانائی، عزم اور حوصلہ بہت زیادہ ہے۔

    برطانوی ہائی کمشنر کے مطابق پاکستان سے متعلق عالمی میڈیا کی رپورٹنگ درست نہیں ہے، سی پیک صرف پاکستان نہیں بلکہ پورے ریجن کے مفاد میں ہے، برطانیہ میں دو فیصد عوام کا آبائی تعلق پاکستان سے ہے، بریگزٹ کے بعد پاکستان سے معاشی اور تعلیمی تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔

  • پاکستان کو کیا اقدامات کرنے ہیں، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے نکات

    پاکستان کو کیا اقدامات کرنے ہیں، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے نکات

    اسلام آباد: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کو اقدامات کے لیے نکات دے دیے، دہشت گردی کے لیے رقم کی روک تھام کے اقدامات بھی نکات میں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے وفد نے ملکی دارالحکومت اسلام آباد کا دورہ کیا، اور اقدامات کے لیے کئی نکات پیش کیے، نکات پر عمل نہ کرنے کی صورت میں پاکستان کو بلیک لسٹ کیا جاسکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نکات میں جن پہلوؤں کو مدنظر رکھا گیا ہے وہ یہ ہیں کہ ‎منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات کیےجائیں، ‎کراس بارڈرکیش کی صورت میں کی جانیوالی منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات ہونے چاہیئیں۔

    ذرائع کے مطابق نکات میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کراس بارڈر ریگولیشن نیٹ ورک کو قائم کرے، دہشتگردوں کی مالی معاونت میں ملوث لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔


    پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل نہیں کیا، ایف اے ٹی ایف


    فنانشل ایکشن ٹاکس فورس کے نکات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یو این سیکیورٹی کونسل کی پابندی والی تمام جماعتوں کے خلاف ایکشن لیا جائے، جبکہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے نکات پر عمل نہ کیا تو اسے بلیک لسٹ کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ رواں سال جون میں ایف اے ٹی ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے انسداد دہشت گردی پلان پر پوری طریقے سے عملدرآمد نہیں کیا اور اُس کے نظام میں دس خامیاں موجود ہیں البتہ حکومت دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کا سیاسی عزم بھی رکھتی ہے۔

  • پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل نہیں کیا، ایف اے ٹی ایف

    پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل نہیں کیا، ایف اے ٹی ایف

    پیرس: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے کہا ہے کہ پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں نہیں بلکہ گرے لسٹ میں شامل ہوا ہے۔

    ایف اے ٹی ایف کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان نے انسداد دہشت گردی پلان پر پوری طریقے سے عملدرآمد نہیں کیا اور اُس کے نظام میں دس خامیاں موجود ہیں البتہ حکومت دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کا سیاسی عزم بھی رکھتی ہے۔

    اعلامیے کے مطابق پاکستانی وفد نے ایف اے ٹی ایف کے حکام سے ملاقات کی اور نظام میں موجود خامیوں کو دور کرنے کے ساتھ ایکشن پلان پر عملدرآمد کی یقین دہانی کروائی۔

    ایف اے ٹی ایف نے اعلامیے میں کہا ہے کہ پاکستان اُس کی بلیک لسٹ میں نہیں بلکہ گرے لسٹ میں ہے، اگر حکومت کی جانب سے دی جانے والی یقین دہانیوں پر عملدرآمد ہوگا تو اسے لسٹ سے نکال دیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کردیا

    واضح رہے کہ کچھ روز قبل پیرس میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، اس سے قبل فروری میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کو اقدامات کے لیے 3 ماہ یعنی جون تک کا وقت دیا تھا۔

    ایک روز قبل دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل ہونے سے متعلق پہلے ہی آگاہ کردیا تھا، ہمیں یہ یقین تھا کہ بلیک لسٹ میں نام شامل نہیں ہوگا‘۔

    مزید پڑھیں: ایکشن پلان پرعمل کر کے گرے لسٹ سے نام نکلوا سکتے ہیں: دفتر خارجہ

    اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان گرے لسٹ میں رہتے ہوئے ایکشن پلان پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گا اور پھر  ایف اے ٹی ایف کارکردگی کی بنیاد پر ہمارا نام گرے لسٹ سے نکال دے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایکشن پلان پرعمل کر کے گرے لسٹ سے نام نکلوا سکتے ہیں: دفتر خارجہ

    ایکشن پلان پرعمل کر کے گرے لسٹ سے نام نکلوا سکتے ہیں: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ گرے لسٹ میں رہتے ہوئے ایکشن پلان پرعمل درآمد یقینی بنائیں گے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے کیا.

    ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ ایکشن پلان پرعمل درآمد یقینی بنائیں گے، مطمئن ہونے پرایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نام نکال دے گا.

    ترجمان دفترخارجہ کے مطابق فروری میں بتا دیا تھا کہ پاکستان کو جون میں گرے لسٹ میں ڈالا جائے گا، پاکستان اور ایف اے ٹی ایف میں ایکشن پلان پربات چیت ہورہی، ہماری کارکردگی بہترہوئی تو نام واپس نکل سکتا ہے، البتہ اگر کارکردگی بہتر نہ ہوئی، تو مسائل ہوں گے. اس سے پہلے بھی گرے لسٹ سے کارکردگی کی بنیاد پر باہر آئے تھے.

    مسئلہ کمشیر

    دفتر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کی بھی تحقیقات کرائے، یورپی یونین کو مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نظرنہیں آتیں. پاکستان جمہوری ملک ہے، آئین کے تحت سول سوسائٹی کوحقوق حاصل ہیں.

    افغان طالبان اور سیزفائر

    دفتر خارجہ نے کہا کہ مشیر قومی سلامتی کے استعفے سے پاک افغان مذاکرات متاثرنہیں ہوں گے، پاکستان افغانستان میں مفاہمت اورامن اقدامات کی حمایت کرتا ہے، مفاہمتی اقدامات میں تمام ممکن سہولتیں بھی فراہم کریں گے.

    انھوں نے کہا کہ افغان طالبان کو سیزفائر پیش کش قبول کرنی چاہیے، تمام افغان فریقین کو مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے، پاکستان افغان مفاہمتی عمل میں بھرپورتعاون کررہا ہے.

    پاک امریکا تعلقات

    انھوں نے کہا کہ امریکا کے ساتھ اعتماد سازی میں بہتری آئی ہے، ملا فضل اللہ کی ہلاکت دہشت گردی کی خلاف اہم پیش رفت ہے.


    ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کردیا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سی پیک پراجیکٹس پرکام کرنے والے چینی ہمارے مہمان ہیں‘ احسن اقبال

    سی پیک پراجیکٹس پرکام کرنے والے چینی ہمارے مہمان ہیں‘ احسن اقبال

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا چینی شہری پاکستان کی تعمیرمیں ہماری مدد کررہے ہیں، ہم چین کی قدر کرتے ہیں اوران کا کنٹربیوشن تسلیم کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ سی پیک پراجیکٹس پرکام کرنے والے چینی ہمارے مہمان ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ چینی شہری پاکستان کی تعمیرمیں ہماری مدد کررہے ہیں، ہم ان کے کنٹربیوشن تسلیم کرتے ہیں۔

    احسن اقبال نے ٹویٹر پراپنے ایک اور پیغام میں کہا کہ پیپلزپارٹی کی اطلاع کے لیے ایف اے ٹی ایف نے 2008 میں پاکستان کوبلیک لسٹ کیا۔

    وزیرداخلہ نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو2012 میں گرے لسٹ میں شامل کیا، ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو 2012 میں دوبارہ بلیک لسٹ میں ڈالا۔

    انہوں نے کہا کہ 2014 میں پاکستان کوبلیک سے گرے لسٹ میں ڈالا گیا، 2015 میں گرے لسٹ سے ہٹا کروائٹ لسٹ میں شامل کیا گیا، 2018 میں دوبارہ پاکستان کوگرے لسٹ کے لیے نامزد کیا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان گرے لسٹ میں آگیا ہے لیکن بلیک لسٹ میں آنے کا کوئی خدشہ نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی کوششیں ناکام، پاکستان کانام دہشت گردی کی فنڈنگ کرنے والے ممالک میں شامل نہیں

    امریکی کوششیں ناکام، پاکستان کانام دہشت گردی کی فنڈنگ کرنے والے ممالک میں شامل نہیں

    پیرس: امریکی کوششوں‌اور بھارتی پروپیگنڈے کو پھر ناکامی کو منہ دیکھنا پڑتا، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ’گرے لسٹ‘ میں پاکستان کا نام شامل نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی سفارتی کوششوں‌ اور موقف کو ایک بار پھر تسلیم کیا گیا ہے.ایف اے ٹی ایف کے پیرس میں منعقدہ تین روزہ اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں پاکستان کا نام ان ممالک کی فہرست میں شامل نہیں، جنھیں دہشت گرد تنظیموں کو مالی وسائل کی فراہمی روکنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی ممالک نے پاکستان کا نام دہشت گرد تنظیموں کے مالی معاملات پر کڑی نظر نہ رکھنے والے ممالک کی واچ لسٹ میں شامل کرنے کی قرارداد پیش کی تھی، جس پر اجلاس میں غور کیا گیا۔

    ایکشن ٹاسک فورس کی جاری کردہ حالیہ فہرست میں‌ عراق، شام، سری لنکا، اتھوپیا، سربیا، ٹرینڈاڈ ٹوباگو، وناتو اور یمن کے نام شامل ہیں.

    واضح رہے کہ بھارتی میڈیا کی جانب سے یہ پروپیگنڈا کیا گیا تھا کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، برطانوی خبر رساں‌ ادارے نے بھی یہ خبر دی. اس ضمن میں‌ پاکستان بھی افواہیں گردش میں‌ رہیں، تاہم اب اس دعوے کی ایف ٹی ایف اے کی جانب سے تردید ہوگئی ہے۔

    ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کا نام واچ لسٹ میں ڈالنے کے لیے سرگرم

    اس فیصلے کے بعد دفتر خارجہ نے واشنگٹن کو پیغام دیا کہ تعلقات میں‌ بہتری کے لیے ہمارے موقف کا احترام کیا جائے.

    واضح رہے کہ ایف اے ٹی ایف 1989 میں‌ قائم ہونے والا ایک بین الحکومتی ادارہ ہے، جس کے ارکان کی تعداد 35 ہے، جن میں امریکا، برطانیہ، چین، انڈیا اور دیگر شامل ہیں، البتہ پاکستان تنظیم کا رکن نہیں ہے.

    پاکستان کو امریکا سے تعلقات رکھنے ہیں تو شرائط بھی پوری کرنا ہوں گی، امریکی نائب وزیرخارجہ

    اس ادارے کا مقصد عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے جامع اور مربوط قانونی اور عملی اقدامات کرنا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔