Tag: ایف بی آئی

  • ٹرمپ پر تنقید کا نتیجہ، ایف بی آئی کا جان بولٹن کے گھر اور دفتر پر چھاپا

    ٹرمپ پر تنقید کا نتیجہ، ایف بی آئی کا جان بولٹن کے گھر اور دفتر پر چھاپا

    واشنگٹن (23 اگست 2025): ایف بی آئی نے میری لینڈ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سخت ناقد جان بولٹن کے گھر اور دفتر پر چھاپا مارا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعہ کی صبح کاش پٹیل کی زیرِ نگرانی ایف بی آئی کے ایجنٹوں نے سابق مشیر قومی سلامتی جان بولٹن کے گھر اور دفتر پر چھاپے مارے، یہ کارروائی ان پر خاندان کو خفیہ سرکاری دستاویزات بھیجنے کے الزامات کی تحقیقات کے سلسلے میں کی گئی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سابق مشیر قومی سلامتی پر خفیہ دستاویزات رکھنے کا الزام ہے، صدر ٹرمپ نے جان بولٹن کی حب الوطنی پر شک کا اظہار کیا، اور کہا کہ وہ تحقیقات سے مطمئن ہیں۔ ٹرمپ نے کہا ’’وہ ذہین آدمی نہیں ہے، لیکن ممکن ہے وہ ایک انتہائی غیر محبِ وطن شخص ہو۔ ہمیں جلد معلوم ہو جائے گا۔‘‘

    یہ کارروائی اس اعلیٰ سطحی تفتیش کا حصہ تھی جس میں بولٹن پر الزام ہے کہ انھوں نے وائٹ ہاؤس میں کام کے دوران ایک نجی ای میل سرور سے انتہائی حساس خفیہ دستاویزات اپنے خاندان کو بھیجی تھیں۔

    ٹرمپ نے بھارت میں نیا سفیر نامزد کر دیا

    ایک وفاقی تحقیقاتی افسر نے ’دی پوسٹ‘ کو بتایا کہ یہ تفتیش ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل کی ہدایت پر کی گئی، اور ایجنٹس صبح 7 بجے جان بولٹن کے بیتهیسڈا، میری لینڈ میں واقع گھر پہنچے۔ بعد ازاں ایجنٹس نے ڈی سی کے مرکزی علاقے میں واقع ان کے دفتر کا بھی رخ کیا، لیکن اس وقت تک اندر داخل نہیں ہوئے جب تک کہ ایک جج نے جمعے کی دیر صبح اس مقام کے لیے باقاعدہ وارنٹ پر دستخط نہ کر دیے۔

    چھاپے کے آغاز کے کچھ دیر بعد کاش پٹیل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ’پر اسرار‘ پیغام میں لکھا: ’’کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں… ایف بی آئی ایجنٹس مشن پر ہیں۔‘‘

    میڈیا رپورٹس کے مطابق جان بولٹن کو نہ تو گرفتار کیا گیا ہے اور نہ ہی اس وقت ان پر کسی جرم کا باضابطہ الزام عائد کیا گیا ہے۔ دوسری طرف سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا کہ صدر پر تنقید کرنے والوں کے گھر ایف بی آئی پہنچ جاتی ہے، جان بولٹن نے ٹرمپ پیوٹن ملاقات اور جنگی منصوبہ لیک ہونے پر کڑی تنقید کی تھی۔

  • اس نے طیارہ ہائی جیک کیا، تاوان کی بڑی رقم لی، اور چھلانگ لگا کر ہمیشہ کے لیے غائب ہو گیا

    اس نے طیارہ ہائی جیک کیا، تاوان کی بڑی رقم لی، اور چھلانگ لگا کر ہمیشہ کے لیے غائب ہو گیا

    امریکا میں 53 سال پہلے ڈین کوپر نامی ایک مجرم تھا، جس نے 1971 میں پورٹ لینڈ اوریگون سے سیئٹل واشنگٹن جانے والا ایک کمرشل طیارہ ہائی جیک کیا اور بعد میں تاوان کی رقم کے ساتھ پیراشوٹ کے ذریعے طیارے سے چھلانگ لگا کر ہمیشہ ہمیشہ کے لیے غائب ہو گیا۔

    یہ 24 نومبر 1971 کی بات ہے، جب ایک شخص سیاہ سوٹ کیس لے کر پورٹ لینڈ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر نارتھ ویسٹ اورینٹ ایئرلائنز کے دفتر کی طرف جا رہا تھا، وہاں اس نے فلائٹ 305 کا یک طرفہ ٹکٹ خریدا جو کہ 30 منٹ کی مسافت کا ٹکٹ تھا، سیئٹل میں ٹاکوما انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں اس آدمی نے اپنا نام ڈین کوپر درج کرایا۔

    عینی شاہدین کے مطابق سفید فام ڈین کوپر نے فضائی سفر کے وقت سیاہ رنگ کا سوٹ اور سیاہ ٹائی، سیاہ برساتی کوٹ، اور بھورے جوتے پہنے ہوئے تھے، اس بال سیاہ آنکھیں بھوری تھیں اور وہ چالیس کے پیٹے میں تھا، اس کے ہاتھ میں ایک بریف کیس اور ایک بھورے کاغذ کا بیگ تھا۔ وہ بوئنگ 727 کی فلائٹ میں آخری قطار میں سیٹ 18-E پر بیٹھا اور فلائٹ اٹینڈنٹ سے ڈرنک کے لیے کہا۔

    میرے پاس بم ہے

    ڈین کوپر نے پورٹ لینڈ اور سیئٹل کے درمیان پرواز کے دوران فلائٹ اٹینڈنٹ کو ایک نوٹ لکھ کر بتایا کہ اس کے بریف کیس میں بم ہے، اگر اس کے مطالبات نہ مانے گئے تو طیارے کو اڑا دے گا، سیئٹل ایئرپورٹ پر اسے مطالبے کے مطابق 2 لاکھ ڈالر اور 4 پیراشوٹس دیے گئے، اور اس نے تمام مسافروں کو اترنے دیا، تاہم دو پائلٹس، ایک فلائٹ انجینئر اور ایک فلائٹ اٹینڈنٹ کو جہاز میں ہی رہنے پر مجبور کیا۔

    اس کے بعد اس کی ہدایت پر ایندھن بھروا کر طیارے کو نیو میکسیکو لے جایا گیا، نیواڈا ایئرپورٹ پر پھر ایندھن کے لیے اترے، اور پھر جب طیارے نے ٹیک آف کیا تو آدھے گھنٹے بعد رات کے وقت اس نے پچھلے دروازے سے پیراشوٹ کے ذریعے واشنگٹن میں چھلانگ لگا دی۔

    ڈین کوپر کون تھا؟

    اس نے اپنا نام ڈین کوپر لکھوایا تھا، لیکن بعد میں رپورٹنگ کے دوران ایک رپورٹر نے غلطی سے اسے ڈی بی کوپر لکھا، اور یہی مشہور ہو گیا۔ وہ تقریباً 6 فٹ لمبا تھا اور اس کا نام ڈین کوپر بعد میں جعلی نکلا۔ تاہم اس نے بریف کیس کھولا تو لوگوں نے دیکھا کہ اس میں متعدد تاریں، سرخ اسٹکس اور ایک بیٹری تھی۔

    اس کے چھلانگ لگانے کے بعد اس کی وسیع سطح پر تلاش شروع ہو گئی، ایف بی آئی نے سر توڑ کوششیں کیں لیکن نہ تو اسے شناخت کیا جا سکا نہ اس کا کوئی سراغ مل سکا، یعنی یوں کہا جا سکتا ہے کہ وہ آسمان سے گرا لیکن کہیں اٹکا نہیں بلکہ زمین میں سما گیا۔ یہی وجہ ہے کہ یہ کیس امریکی تاریخ کا سب سے بڑا حل طلب اسرار ہے۔

    ایف بی آئی

    ابتدائی طور پر ایجنسی کا خیال تھا کہ کوپر طیاروں اور علاقے دونوں کو جانتا تھا، اور یہ قیاس کیا کہ اس نے فوج میں چھاتہ بردار کے طور پر خدمات انجام دی ہوں گی، لیکن بعد میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ وہ تجربہ کار اسکائی ڈائیور نہیں تھا کیوں کہ چھلانگ بہت خطرناک تھی، اور ڈین کوپر یہ محسوس کرنے میں ناکام رہا کہ اس کا ریزرو پیراشوٹ تربیتی استعمال کے مطابق سی کر بند کیا ہوا تھا۔

    طیارے سے کوپر کی ایک ٹائی ملی تھی جس سے اس کا ڈی این اے لیا گیا، جس کی مدد سے اسے تلاش کیا گیا لیکن مثبت نتیجہ نہیں نکل سکا، کئی لوگ گرفتار ہوئے لیکن بعد انھیں چھوڑا گیا،

    ڈین کوپر کے ساتھ کیا ہوا تھا؟

    آخر کار بہت سے لوگوں نے یہ یقین کر لیا کہ ڈین کوپر زندہ نہیں رہا، اس یقین کی کئی وجوہ تھیں۔ اس نے اس وقت طیارے سے چھلانگ لگائی تھی جب ہوائیں 200 میل فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے چل رہی تھیں، اور اس نے جو پیراشوٹ استعمال کیا تھا، بد قسمتی سے اسے اپنی مرضی کی سمت میں نہیں چلایا جا سکتا تھا، اس کے علاوہ اس کا بہت امکان تھا کہ وہ ایک ناہموار اور گھنے جنگل والے علاقے میں اتر گیا تھا۔

    لیکن کئی سالوں کی ناکام تلاش کے بعد تفتیش کاروں کو 1980 میں اس وقت ایک موقع ملا جب ایک لڑکے کو ایک بوسیدہ پیکٹ ملا جس میں $5,800 تھے۔ یہ پیکٹ دریائے کولمبیا کے کنارے مٹی میں دبا ہوا تھا۔ یہ سبھی 20 ڈالر کے نوٹ تھے اور رقم کے سیریل نمبرز تاوان والی رقم کے نمبروں سے مماثل تھے۔

    لیکن بہت زیادہ تلاش کے بعد بھی مزید کچھ دریافت نہیں ہو سکا، آخرکار 2016 میں ایجنسی نے باضابطہ طور پر اپنی تحقیقات بند کر دیں، اور کہا کہ اس کے وسائل دوسرے کیسز میں بہترین طریقے سے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ دل چسپ امر یہ ہے کہ ڈی بی کوپر ایک لوک ہیرو بن گیا اور اس پر گانے لکھے گئے، کتابیں تصنیف کی گئیں اور فلمیں بنائی گئیں۔

  • ٹرمپ فائرنگ واقعہ، ایف بی آئی کا اہم بیان

    ٹرمپ فائرنگ واقعہ، ایف بی آئی کا اہم بیان

    ایف بی آئی نے امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی گالف کلب سے واپسی کے وقت پیش آئے فائرنگ کے واقعے کو سابق صدر کے قتل کی کوشش قرار دیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پام بیچ کے قانون نافذ کرنے والے اہلکار نے بتایا کہ سابق صدر فائرنگ کرنے والے شخص سے 400 سے 500 گز کے فاصلے پر موجود تھے، حکام کو AK-47 قسم کا ہتھیار بھی ملا ہے۔

    امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سیکریٹ سروس نے حفاظتی اقدام کے طور پر فائرنگ کی۔

    سابق صدر کا رد عمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ میں محفوظ اور بالکل ٹھیک ہوں، اس قسم کے واقعات میرے حوصلے پست نہیں کرسکتے، میں ہتھیار نہیں ڈالوں گا۔

    ہمیں نقصان پہنچانے والے غزہ کو دیکھ لیں، نیتن یاہو کی دھمکی

    واضح رہے کہ 2 ماہ قبل 13 جولائی کو بھی ریاست پنسلوانیا کی ریلی میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا، جس میں وہ بال بال بچ گئے تھے۔

  • حملہ آور کی شناخت کرلی گئی، ایف بی آئی

    حملہ آور کی شناخت کرلی گئی، ایف بی آئی

    واشنگٹن: امریکی سیکیورٹی سروس فیڈرل بیورو آف انویسٹیگیشن (ایف بی آئی) نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ کرنے والے شخص کی شناخت کر لی گئی ہے۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف بی آئی نے ایک بیان میں پینسلوینیا میں انتخابی ریلی کے دوران سابق امریکی صدر پر حملے کو قاتلانہ حملہ قرار دے دیا ہے، اور کہا ہے کہ کیس میں جائے وقوعہ پر بدستور تحقیقات جاری ہیں، اور حملہ آور کی شناخت کر لی گئی ہے۔

    ایف بی آئی نے کہا کہ ٹرمپ پر ریلی کے دوران حملہ ایک 20 سال کے لڑکے نے کی، حملہ آور کا نام تھامس میتھیو ہے، جس کا ڈی این اے کیا جا رہا ہے، میتھیو کا تعلق پنسلوینیا سے ہے۔ امریکی سیکرٹ سروس نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ کرنے والا نشانہ باز ریلی سے باہر بلند مقام پر موجود تھا، اس نے اسٹیج کی طرف متعدد فائر کیے۔

    سیکرٹ سروس کے مطابق اہلکاروں کی جوابی کارروائی میں حملہ آور مارا گیا، فائرنگ سے ریلی میں شریک ایک شخص ہلاک اور 2 شدید زخمی ہوئے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ نے سیکرٹ سروس اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ والد کی جان بچانے کے لیے فوری اقدامات پر وہ ان کی شکرگزار ہیں۔

    ٹرمپ پر حملہ

    واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ قاتلانہ حملے میں معمولی زخمی ہو گئے ہیں، پینسلوینیا میں ریلی سے خطاب کے دوران حملہ آور نے دور سے ٹرمپ پر گولیاں چلائیں، حملہ ہوا تو ٹرمپ نیچے بیٹھ گئے، سیکرٹ سروس کی خاتون اہلکار نے فوراً ٹرمپ کے گرد حصار بنا لیا۔

    ٹرمپ واپس کھڑے ہوئے تو ان کے کان سے خون بہہ رہا تھا، حملے کے بعد بھی ٹرمپ کا حوصلہ بلند رہا اور انھوں نے لوگوں کو ہاتھ ہلایا اور مکا بنا کر لہرایا، اس کے بعد انھیں اہلکاروں کے حصار میں اسپتال لے جایا گیا، امرکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔

    واقعے میں ریلی میں موجود ایک شخص ہلاک اور ایک شدید زخمی بھی ہوا، جب کہ حملے کے شبہے میں ایک شخص کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔

  • ایف بی آئی کے تربیتی سینٹر میں دھماکا، متعدد زخمی

    ایف بی آئی کے تربیتی سینٹر میں دھماکا، متعدد زخمی

    کیلیفورنیا میں ایف بی آئی کے تربیتی سینٹر میں زور دار دھماکے کے نتیجے میں 16افراد شدید زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایف بی آئی کے تربیتی سینٹر میں دھماکے میں زخمی ہونے والے اسپیشل ویپن اینڈ ٹیکٹکس (SWAT) کےاہلکاروں کو طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ دھماکا مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے سے کچھ دیر قبل اس وقت ہوااُس وقت وہاں سالانہ مشترکہ مشق جاری تھی۔

    سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کی وجہ بننے والے عوامل فی الحال واضح نہیں تاہم دھماکے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب امریکا نے مقبوضہ مغربی کنارے میں تین اسرائیلی آباد کاروں اور دو اسرائیلی آباد کاروں کی املاک پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

    ایکس پر محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے لکھا کہ یہ اقدام ”فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے لیے یکساں طور پر امن اور سلامتی کے لیے ہمارے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔

    یہ اسرائیلی آباد کاروں کے خلاف پابندیوں کا صرف تازہ ترین دور ہے جس کا پچھلا مرحلہ گزشتہ ماہ کے اوائل میں آیا تھا۔

    ترک فضائیہ کا طیارہ گرِ کر تباہ

    حالیہ ماہ کے دوران مغربی کنارے میں یہودی آباد کاری کے دوران فلسطینیوں کے خلاف پُرتشدد کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ 7 اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے بعد فلسطینیوں کے خلاف پُرتشدد کارروائیوں میں مزید اضافہ ہوا جو پچھلے 15 سالوں سے زیادہ ہے۔

  • ہردیپ سنگھ کے بعد 3  امریکی سکھوں کی جان کو خطرہ ،  ایف بی آئی نے خبردار کردیا

    ہردیپ سنگھ کے بعد 3 امریکی سکھوں کی جان کو خطرہ ، ایف بی آئی نے خبردار کردیا

    واشنگٹن : بھارت کے ہاتھوں ہردیپ سنگھ نجرکو بے دردی سے قتل کرنے کے واقعے کے بعد امریکی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف بی آئی ) نے امریکی سکھ برادری کی 3 اہم شخصیات کو بھارتی خطرات سے خبردارکردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف بی آئی ) نے امریکا میں سکھ رہنماؤں کو بھارتی دہشت گردی سے خبردار کردیا۔

    خبرایجنسی نے بتایا کہ امریکی ادارے ایف بی آئی نے سکھ رہنماؤں کو خبرداررہنےکی ہدایت کرتے امریکی سکھ برادری کی 3 اہم شخصیات کو خبردار کیا ہے۔

    کینیڈامیں بھارت کےہاتھوں ہردیپ سنگھ نجرکوبےدردی سے قتل کرنے کے واقعے کے بعد ایف بی آئی نےامریکی سکھوں کو بھارتی خطرات سےخبردارکیا ، دی گارڈین کا کہنا تھا کہ تینوں سکھ رہنماؤں کو کہا گیا ہے کہ ان کی زندگیوں کوخطرہ لاحق ہوسکتے ہیں۔

    کینیڈین وزیر اعظم نےمصدقہ شواہدپربھارت کوہردیپ سنگھ کےقتل کاذمہ دارٹھہرایا ، انکشاف کےمطابق بھارت نےکینیڈین سرزمین پرکینیڈین شہری کوقتل کیا۔

    دی گارڈین کا کہنا ہے کہ رپورٹ کےمطابق دنیابھرمیں سکھوں کوبھارت کی جانب سےدھمکیاں مل رہی ہیں، ہردیپ سنگھ قتل سےپہلےبرطانیہ اورپاکستان میں مشکوک ہلاکتوں کاجائزہ لیاگیا جبکہ واقعےسےپہلےسکھ کارکنوں کےالزامات اوردعوؤں کابھی دوبارہ جائزہ لیاگیا۔

    کوآرڈینیٹرامریکی سکھ کمیونٹی پرت پال سنگھ نے بتایا کہ میرے2 دیگرساتھیوں کوایف بی آئی نےواقعےکےچنددن بعدبلایا اور بھارت کی سکھ مخالف دہشت گردانہ کارروائیوں سےآگاہ کیا، ہردیپ سنگھ نجرکو18جون کوسرے میں عبادتگاہ کےباہرگولی مارکرہلاک کیاگیاتھا، بھارتی انٹیلی جنس کی وجہ سےسکھوں کی زندگی خطرےمیں ہے۔

  • ’امریکا: ایف بی آئی نے وارننگ جاری کردی‘

    ’امریکا: ایف بی آئی نے وارننگ جاری کردی‘

    کینیڈا میں خالصتان کے حامی سکھ رہنماء ہردیپ سنگھ کے قتل کے بعد امریکا میں سرگرم سکھ رہنماؤں کی زندگیاں بھی غیر محفوظ ہوگئیں، اس حوالے سے ایف بی آئی نے وارننگ جاری کردی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایف بی آئی نے جون میں کیلیفورنیا میں سرکردہ سکھوں کو خبردار کیا تھا کہ اُن کی زندگیوں کو بھارت سے خطرات لاحق ہیں۔

    امریکن سکھ کاکس کمیٹی ارکان اور امریکی سکھ ایکٹویسٹ پریت پال سنگھ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نِجر کے قتل کے بعد ایف بی آئی نے اُن سے رابطہ کیا اور کہا کہ ہماری زندگیوں کو بھی خطرہ ہے، ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

    امریکی انسانی حقوق تنظیم کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا بھر کے سکھ کمیونٹی کے رہنماؤں کو ایف بی آئی کی جانب سے اس طرح کی وارننگ جاری کی گئی ہیں۔

    دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیوملر کا کہنا ہے کہ کینیڈا میں ہردیپ سنگھ کے قتل پر امریکا کو شدید تشویش ہے، بھارت سے کہا ہے کینیڈا سے تعاون کرے۔

    واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر کینیڈین وزیراعظم کے بیانات کے بعد شدید تشویش ہے، قتل پر کینیڈین شراکت داروں سے رابطے میں ہیں۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ ہردیپ سنگھ نجر کا قتل حساس معاملہ ہے اور تحقیقات انتہائی اہم ہیں، جس پر امریکا کو شدیدتشویش ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا کہ قتل کے ذمہ داران کو سامنے لانا ضروری ہے، بھارت کو کینیڈا کے ساتھ تعاون کرنے کا کہا ہے۔

    یاد رہے 22 ستمبر کو امریکا کے سیکریٹری انٹونی بلنکن نے بھارت اور کینیڈا کے مابین ہردیپ سنگھ کے سکھ کے قتل کے حوالے سے پریس کانفرنس میں واضح موقف میں کہا تھا کہ امریکا کو کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے بھارت پر لگائے گئے الزامات پر گہری تشویش ہے اور وہ سنجیدگی سے اس معاملے کو دیکھ رہا ہے اور امریکا کینیڈین شہری کے قتل میں کینیڈا کیموقف کی تائید کرتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا بین الاقوامی جبر کی شدید مخالفت کرتا ہے اور کوئی بھی ملک اگر ایسا کرنے کا سوچتا ہے تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ کینیڈا کسی بھی قسم کے بین الاقوامی دباؤ سے بالاتر ہو کر ہردیپ سنگھ قتل معاملے پر شفاف تحقیقات کو یقینی بنائے اور تفتیش کو درست سمت میں آگے بڑھانے کے لیے بھارت تعصب سے بالاتر ہوکر تحقیقات میں کینیڈین حکام سے تعاون کرے۔

  • امریکا سونی کمپنی کو چرائے ہوئے کروڑوں ڈالر لوٹائے گا

    امریکا سونی کمپنی کو چرائے ہوئے کروڑوں ڈالر لوٹائے گا

    واشنگٹن: سونی کمپنی کے ایک ملازم نے کمپنی کے کروڑوں ڈالرز چرا کر انھیں بٹ کوائن میں تبدیل کر دیا تھا، تاہم ایف بی آئی نے رقم برآمد کر لی، اب امریکا سونی کمپنی کو یہ چرائے ہوئے کروڑوں ڈالر لوٹائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے کہا ہے کہ امریکا نے پیر کو 154 ملین ڈالر سے زیادہ کے فنڈز کی واپسی کے لیے شہری ضبطی کی شکایت درج کرائی ہے، جو مبینہ طور پر ٹوکیو میں قائم سونی کارپوریشن کے ذیلی ادارے سے چوری کیے گئے تھے، اور پھر ایف بی آئی کی تحقیقات کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اسے ضبط کر لیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق تقریباً 15 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز پر مبنی یہ رقم سونی کے ایک جاپانی ملازم نے چوری کر کے بٹ کوائن میں تبدیل کر دی تھی۔

    سان ڈیاگو میں درج کروائی گئی شکایت کے مطابق ٹوکیو میں سونی لائف انشورنس کمپنی لمیٹڈ کے ملازم آریاے ایشی نے مئی میں مبینہ طور پر رقم اس وقت چوری کی تھی جب کمپنی اپنے مختلف اکاؤنٹس کے درمیان فنڈز منتقل کرنے کی کوشش کر رہی تھی، آریاے ایشی نے اس رقم کو 3879 بٹ کوائن میں تبدیل کیا، جس کی قیمت آج 18 کروڑ ڈالرز سے زیادہ بنتی ہے۔

    کیلیفورنیا کے جنوبی ضلع کے امریکی اٹارنی کے دفتر کے مطابق یہ رقم کیلیفورنیا کےعلاقے لاجولا کے ایک بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی تھی، جو آریاے ایشی کے کنٹرول میں تھا، تاہم یہ رقم ایف بی آئی کی تحقیقات کے بعد یکم دسمبر کو ضبط کر لی گئی تھی۔

    سونی، سٹی بینک اور جاپانی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے ایف بی آئی کے تفتیش کاروں کو بٹ کوائن ایڈریس تک رسائی حاصل ہوئی، اور چوری کیے گئے تمام بٹ کوائنز برآمد کر کے محفوظ کر لیے گئے۔

  • ایف بی آئی کو ایک آن لائن مضمون پڑھنے والوں کا ڈیٹا درکار

    ایف بی آئی کو ایک آن لائن مضمون پڑھنے والوں کا ڈیٹا درکار

    واشنگٹن: امریکی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی نے امریکی اخبار سے ایک آن لائن مضمون پڑھنے والوں کا ڈیٹا مانگ لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں ایک سنگین نوعیت کے ایک کیس کی تفتیش کے سلسلے میں فیڈرل بیورو آف انویسٹیگیشن نے امریکی اخبار یو ایس اے ٹوڈے کا ایک آن لائن مضمون پڑھنے والوں کا ڈیٹا مانگ لیا ہے۔

    امریکی اخبار نے ایف بی آئی کے 2 ایجنٹوں کے قتل سے متعلق ایک خبر شائع کی تھی، اس خبر کے حوالے سے ایف بی آئی نے اخبار کے لیے ایک وارنٹ حاصل کیا، جس میں مذکورہ اخبار سے قتل کی خبر کو کلک کرنے والے لوگوں کے آئی پی ایڈریس، فون نمبرز اور دیگر نجی معلومات مانگی گئی۔

    تاہم اخبار کی انتظامیہ نے یہ مطالبہ منظور نہیں کیا، اور اس کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے اسے غیر قانونی قرار دیا، انتظامیہ نے وارنٹ کی منسوخی کے لیے عدالت سے بھی رجوع کر لیا ہے۔

    فلوریڈا میں جہاں ایف بی آئی ایجنٹس مارے گئے تھے

    اخبار انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ یہ مطالبہ آزادئ صحافت کے تحفظ کی واضح خلاف ورزی ہے، امریکی سپریم کورٹ نے بھی ایک فیصلے میں کہا تھا کہ کسی پبلشر کو اپنے صارفین کی شناخت افشا کرنے کا پابند بنانا، درحقیقت پریس کی نگرانی کا آغاز ہے۔

    یو ایس اے ٹوڈے کا کہنا تھا کہ ویب سائٹ پر کون کیا پڑھتا ہے، یہ معلومات حکومت کو فراہم کرنے پر مجبور کیا جانا، پہلی آئینی ترمیم کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    یاد رہے کہ فروری میں اس وقت دو ایف بی آئی اسپیشل ایجنٹس ڈینئل آلفن اور لارا شوارزنبرگر کو فائرنگ کے تبادلے میں قتل اور تین کو زخمی کیا گیا تھا، جب وہ فلوریڈا میں بچوں کے استحصال کے ایک کیس میں ملزم کو وارنٹ دینے جا رہے تھے، فائرنگ کے بعد عمارت سے مشتبہ شخص کی لاش بھی برآمد ہو گئی تھی، جس کے بارے میں کہا گیا کہ وہ خود اپنی گولی سے مرا ہے۔

  • ٹک ٹاک ویڈیو دیکھ کر سالوں پرانا مقدمہ حل….. مگر کیسے؟

    ٹک ٹاک ویڈیو دیکھ کر سالوں پرانا مقدمہ حل….. مگر کیسے؟

    واشنگٹن: امریکا میں 6 سال سے گمشدہ ایک لڑکی کی ٹک ٹاک ویڈیو وائرل ہوگئی جب کے بعد حکام نے لڑکی کی تلاش شروع کردی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ریاست آرکنساس کی رہائشی کیسی کومپٹن سنہ 2014 میں اپنے گھر سے غائب ہوگئی تھی، اس وقت اس کی عمر 15 برس تھی۔

    اس وقت بڑے پیمانے پر لڑکی کی تلاش کا کام کیا گیا تاہم اس کا کوئی سراغ نہ ملا، اب اچانک اس کی ایک ٹک ٹاک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس کے بعد پولیس نے دوبارہ تفتیش شروع کردی۔

    @plush1plush2I dont know her but plz let get her help #minneapolis #lostgirl #fyp♬ original sound – Kiara Nelson

    مذکورہ ویڈیو میں ایک گاڑی میں اس لڑکی کے ساتھ 2 افراد موجود ہیں، لڑکی خاموشی سے کیمرے کی جانب دیکھ رہی ہے جبکہ ویڈیو میں باتیں کرنے اور ہنسنے کی آوازیں آرہی ہیں۔

    لڑکی کی آنکھیں سیاہ ہیں جبکہ وہ نہایت بدحال نظر آرہی ہے۔

    کیسی کے جاننے والوں نے یہ ویڈیو دیکھی تو انہوں نے فوراً پولیس سے رابطہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ لڑکی کیسی سے ملتی جلتی ہے، عین ممکن ہے کہ یہ وہی ہو۔

    تاحال معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ ویڈیو کب اور کہاں ریکارڈ کی گئی، ریاستی پولیس اور ایف بی آئی نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔