Tag: ایف بی آئی

  • اسامہ بن لادن کا بیٹا ایف بی آئی کی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل

    اسامہ بن لادن کا بیٹا ایف بی آئی کی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل

    واشنگٹن : امریکا نے  اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرلیا ، ایف بی آئی کا کہنا ہے حمزہ بن لادن القاعدہ سے تعلق پر امریکا کو مطلوب ہے، وہ پاکستان، افغانستان، ایران یا شام میں ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ نے اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ کو فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیا ، ایف بی آئی کا کہنا ہے حمزہ سے متعلق مزید معلومات درکارہیں، حمزہ بن لادن پاکستان،افغانستان،ایران یاشام میں ہوسکتاہے۔

    حمزہ بن لادن القاعدہ سے تعلق اور کھلے عام امریکا کو دھمکیاں دینے پر امریکہ کو مطلوب ہیں۔

    یاد رہے رواں سال مارچ کے آغاز میں امریکا نے اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ کی معلومات فراہم کرنے والے کو 10 لاکھ ڈالر انعام دینے کا اعلان کیا تھا، امریکی دفتر خارجہ کا کہنا تھا حمزہ بن لادن اسلامی عسکریت پسند گروہ کے اہم رہنما کے طور پر سامنے آئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکا کا اسامہ بن لادن کے بیٹے کی معلومات فراہم کرنے پر 10 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان

    امریکی دفتر خارجہ کے مطابق حمزہ بن لادن نے اپنے والد کی موت کا بدلہ لینے کے لیے آڈیو اور ویڈیو پیغامات بھی جاری کی، جس میں انہوں نے امریکا اور اس کے حامی مغربی ممالک پر حملہ کرنے کے لیے کہا ہے۔

    بعد ازاں سعودی عرب نے عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے بیٹے کی شہریت منسوخ کردی تھی۔

    واضح رہے کہ امریکا پہلے ہی حمزہ بن لادن کو سرکاری طور پر عالمی دہشت گرد قرار دے چکا ہے۔

    خیال رہے کہ اسامہ بن لادن کو امریکی اہلکاروں نے خفیہ آپریشن کے ذریعے 2011 میں قتل کردیا تھا۔

  • ٹرمپ کے قریبی ساتھی راجر اسٹون کو ایف بی آئی نے گرفتار کرلیا

    ٹرمپ کے قریبی ساتھی راجر اسٹون کو ایف بی آئی نے گرفتار کرلیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ترمپ کے قریبی ساتھی راجر اسٹون کو ایف بی آئی نے گرفتار کرلیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات کی تحقیقات کرنے والے رابرٹ مولر کی ٹیم سے غلط بیانی کے الزام میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھی راجر اسٹون کو امریکی ریاست فلوریڈا سے حراست میں لے لیا گیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے، ایف بی آئی کے مطابق راجر اسٹون پر سات الزامات کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق 2016 میں صدارتی انتخابات میں صدر ٹرمپ کی الیکشن مہم چلانے والے راجر اسٹون کے خلاف ایف بی آئی کی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ رابرٹ مولر نے غلط بیانی اور جھوٹی گواہی سمیت 7 الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی تھی۔

    چارج شیٹ کے مطابق راجر اسٹون وکی لیکس سے ڈیموکریٹس کی ہیک شدہ ای میلز تک رسائی چاہتے تھے تاکہ ٹرمپ کی سیاسی حریف ہیلری کلنٹن کی سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچا سکیں۔

    مزید پڑھیں: حکومتی شٹ ڈاؤن : ٹرمپ نے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب موخر کردیا

    دوسری جانب راجر اسٹون نے اپنے اوپر عائد تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عدالت میں اپیل دائر کریں گے۔

    واضح رہے کہ میکسیکو کی دیوار کے تنازع پر ٹرمپ پہلے ہی مشکلات کا شکار ہے، گزشتہ دنوں امریکی صدر نے طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن کے خاتمے تک اسٹیٹ آف دی یونین تقریر کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کسی متبادل جگہ سے اسٹیٹ آف دی یونین تقریر نہیں کروں گا، خطاب کےلیے کوئی دوسری جگہ تاریخی، روایتی اہمیت کی حامل نہیں جتنی اہمیت ہاؤس چیمبر کی ہے۔

  • ٹرمپ نے ایف بی آئی کی ساکھ تباہ کردی، جیمز کومی کا الزام

    ٹرمپ نے ایف بی آئی کی ساکھ تباہ کردی، جیمز کومی کا الزام

    واشنگٹن : امریکی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ نے امریکی صدر پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ نے مسلسل جھوٹ بول کر ایف بی آئی کو نقصان پہنچایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو زبردستی عہدوں سے برطرف کیے گئے وزراء اور اداروں کے سربراہان کی جانب الزامات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، سابق امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کے بعد امریکی خفیہ ایجنسی کے برطرف کیے گئے ڈائریکٹر جیمز کومی نے بھی ٹرمپ پر الزامات کی بوچھاڑ کردی۔

    سابق ایف بی آئی ڈائریکٹر جیمز کومی کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایف بی آئی سے متعلق مسلسل غلط بیانی کرکے ایجنسی کی ساکھ کو تباہ کردی جس نے قانون کی بھی حکمرانی داؤ پر لگادی۔

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق جیمز کومی کا کہنا تھا کہ اچھے افراد ٹرمپ کو عاقل نہیں سمجھتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جماعت حق و سچ کا ساتھ دینے میں کمزور ثابت ہوئی ہے، آج حق کا ساتھ دینے والے اور قانون کی حکمرانی دیکھنے والے ری پبلکن اراکین کہاں ہے۔

    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ نے ایف بی آئی ڈائریکٹر کو عہدے سے ہٹا دیا

    خیال رہے کہ 10 مئی 2017 کوامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی کو ٹرمپ ٹیم اور روس کے خلاف تحقیقات کرنے کے باعث عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : کانگریس نے ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹر کو طلب کرلیا‘ ٹرمپ کے لیے خطرے کی گھنٹی

    جیمز کومی کا دعویٰ کیا تھا کہ صدر ٹرمپ نے انہیں نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر مائیکل فلن کیخلاف مجرمانہ تحقیقات ختم کرنے کیلئے دباؤ ڈالا تاہم سینیٹرز نے سوال کیا کہ انہوں نے صدر کو کیوں نہیں کہا کہ وہ انہیں ایسی بات نہیں کہہ سکتے جس پر کومی نے کہا کہ وہ صدر ٹرمپ کی باتوں پر دنگ اور حیران تھے۔

  • امریکی سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی ایف بی آئی نے روک دی

    امریکی سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی ایف بی آئی نے روک دی

    واشنگٹن : امریکی سپریم کورٹ کے لیے ٹرمپ کی جانب سے نامزد جج کی تعیناتی منظوری کے باوجود ایف بی آئی نے جنسی ہراسگی کے الزامات کے باعث روک دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکی سپریم کورٹ کے لیے نامزد متنازع جج بریٹ کیوانوف کی تعیناتی سینیٹ کی جوڈیشل کمیٹی کی منظوری کے باوجود فیڈرل انوسٹی گیشن بیورو کی جانب سے روک دی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایف بی آئی کو خاتون نے بریٹ کیوانوف کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کی شکایت درج کروائی تھی جس کے باعث تعیناتی کا معاملہ روکا گیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی سینیٹ میں ٹرمپ کے نامزد متنازع جج کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی منظوری کے حوالے سے 11 ریپبلیکن اراکین سینیٹ امریکی صدر کے فیصلے پر متفق نظر آئے جبکہ 10 دیموکریٹ اراکین سینیٹ نے جج کی تعیناتی کے خلاف حق رائے دہی استعمال کیا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سینیٹ میں اراکین کی صورتحال دیکھنے اور ایف بی آئی کے مداخلت کے باعث تعیناتی کا معاملہ فل سینیٹ میں جائے گا جہاں ٹرمپ حامیوں کی اکثریت کم جبکہ ڈیموکریٹ اراکین سینیٹ کی تعداد 51 کے مقابلے میں 49 ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایریزونا سے تعلق رکھنے والے ریپبلیکن سینیٹ جیف فلیک نے درخواست کی ہے کہ تعیناتی کا معاملہ فل سینیٹ میں بھیجنے سے قبل ایک ہفتے کا تعطل دیا جائے تاکہ امریکی سیکیورٹی ایجنسی ایف بی آئی جج پر عائد جنسی ہراسگی کے الزامات کی تحقیقات کرسکے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی جانب سے نامزد جج بریٹ کیوانوف پر خاتون ڈاکٹر کرسٹین بلیسی فورڈ نے جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا تھا۔

    ڈاکٹر کرسٹین بلیسی فورڈ کا کہنا تھا کہ زمانہ طالب علمی میں بریٹ کیوانوف نے 36 برس قبل سنہ 1980 میں ایک تقریب کے دوران شراب نوشی کی کثرت کے باعث مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق جج بریٹ کیوانوف نے گذشتہ روز کیس کی سماعت کے دوران خاتون ڈاکٹر کی جانب سے عائد کردہ الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا میں زمانہ طالب علمی کیا زندگی میں کسی کو جنسی ہراساں نہیں کیا۔

    بریٹ کیوانوف کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹس کی جانب سے مجھ پر خاتون ڈاکٹر کے عائد جنسی ہراسگی کے الزامات کی ایف بی آئی کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ صدارت کےمنصب کےلیےنااہل ہیں‘ جیمزکومی

    ڈونلڈ ٹرمپ صدارت کےمنصب کےلیےنااہل ہیں‘ جیمزکومی

    واشنگٹن : ایف بی آئی کے سابق سربراہ جیمزکومی کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اخلاقی طور پرامریکہ کے صدر رہنے کے قابل نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے سابق سربراہ جیمز کومی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارت کے منصب کے لیے نا اہل قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے شخص ہیں جن کے لیے سچائی کی اہمیت نہیں ہے۔

    جیمزکومی کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے صدر کو ان اقدار کا حامل ہونا چاہیے جو ہمارے ملک کا خاصہ ہیں جن میں سب سے اہم سچائی ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ اس پرپورا نہیں اترتے۔

    ایف بی آئی کے سابق سربراہ جیمزکومی کے انٹرویو پرردعمل دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپراپنے پیغام میں جیمز کومی پرجھوٹ بولنے کا الزام لگایا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر نے ٹویٹرپراپنے پیغام میں کہا تھا کہ خراب تبصرے والی کتاب سے بڑے سوالات پیدا ہوتے ہیں، انہوں نے جمیز کومی کو قید کیے جانے کی جانب اشارے کیے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ایف بی آئی ڈائریکٹر کو عہدے سے ہٹا دیا

    یاد رہے کہ 10 مئی 2017 کوامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی کوعہدے سےبرطرف کر دیا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نےقائم مقام اٹارنی جنرل سیلی یٹس کوبرطرف کردیا

    واضح رہے کہ گزشتہ سال جنوری میں ڈونلڈٹرمپ نےامریکی قائم مقام اٹارنی جنرل سیلی یٹس کومسلم ممالک پرپابندی کےحکم نامے کےدفاع سےانکارکرنے پرعہدے سے برطرف کردیاگیاتھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایف بی آئی کا صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل کے دفتر پر چھاپہ،  اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی

    ایف بی آئی کا صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل کے دفتر پر چھاپہ، اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی

    واشنگٹن : امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذاتی وکیل مائیکل کوہن کے دفتر پر چھاپہ مارا اور کئی اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی ہیں جبکہ ٹرمپ نےچھاپے کو شرمناک قرار دیدیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ صدارتی انتخابات میں صدر ٹرمپ کی ٹیم اور روس کی ملی بھگت کی تفتیش کرنے والے خصوصی کونسل رابرٹ ملر کی ہدایت پر ایف بی آئی کی ٹیم نے صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل مائیکل کوہن کے دفتر پر چھاپہ مارا اور کئی اہم دستاویزات قبضے میں لے لی ہیں۔

    دستاویزات میں پورن اسٹار سٹورمی ڈینیلز کے صدر ٹرمپ سے مبینہ تعلقات کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔

    امریکی میڈیا کی مختلف رپورٹس کے مطابق ایف بی آئی ایجنٹوں نے مائیکل کوہن اور صدر ٹرمپ کے درمیان ہونے والی مراسلات کو بھی قبضے میں لے لیا ہے جبکہ اطلاعات ہیں کہ ان دستاویزات میں ٹرمپ کی انتخابی مہم کی جانب سے ناجائز طور پر اکھٹی کی جانے والی رقم کی تفصیلات بھی موجود ہیں۔

    صدر ٹرمپ نے اس چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کو شرمناک قرار دیا اور کہا کہ ہمارے ملک پر حملہ ہے۔

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ کافی عرصے سے صدارتی انتخابات میں روس اور اپنی ٹیم کے ارکان کی مبینہ ملی بھگت کی تفتیش کرنے والے خصوصی کونسل رابرٹ ملر کو عہدے سے ہٹانے کا عندیہ دے رہے ہیں اور اس واقعہ کے بعد تجزیہ کاروں کی رائے میں صدر ٹرمپ کوئی اہم فیصلہ کر سکتے ہیں۔

    یاد رہے دسمبر 2017 میں ٹرمپ انتظامیہ کے سابق قومی سیکیورٹی ایڈوائزر مائیکل فلِن نے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے امریکی صدارتی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کے حوالے سے ایف بی آئی اہلکاروں سے جھوٹ بولا تھا۔

    بولنے پر ٹرمپ انتظامیہ کےسابق قومی سیکیورٹی ایڈوائزرپر فرد جرم عائد کردی گئی تھی۔

    اس سے قبل امریکی صدارتی انتخاب میں روسی مداخلت صدرٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق انچارج پال مینافرٹ سمیت تین افراد پرفردجرم عائد کی گئی تھی۔


    مزید پڑھیں : امریکی انتخابات میں روسی مداخلت، مائیکل فلن کا عدالت میں اعترافِ جرم


    واضح رہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ پرصدارتی انتخاب کے دوران مخالفین کوشکست دینے کے لئے روس سے رابطوں کے الزامات عائد کئے گئے جبکہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب سے قبل ماہ اکتوبر میں امریکی حکومت نے روس پر ڈیموکریٹک پارٹی پر سائبر حملوں کا الزام عائد کیا تھا۔

    امریکی انٹیلیجنس ایجنسیوں نے جنوری میں کہا تھا کہ روس نے صدرڈونلڈ ٹرمپ کوانتخاب میں کامیابی دلانے کے لئے صدارتی انتخاب میں مداخلت کی، روس نے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوارہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم ہیک کی اوران کی ای میلز جاری کیں تاکہ ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم کونقصان پہنچایا جا سکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کاسابق ایف بی آئی ڈائریکٹرجیمزکومی پررازافشاکرنےکاالزام

    ڈونلڈ ٹرمپ کاسابق ایف بی آئی ڈائریکٹرجیمزکومی پررازافشاکرنےکاالزام

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناہےکہ ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹرجیمز کومی راز افشا کرنے والا شخص ہے۔

    تفصیلات کےمطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں سابق ایف بی آئی ڈائریکٹر جمیز کومی پر رازافشا کرنے کا الزام کرتے ہوئے کہاکہ میں کومی کے ساتھ ملاقاتوں کی ٹیپس بھی فراہم کروں گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناہےکہ سینیٹ میں جیمز کومی کی شہادت میرے اقدامات کی تائید ہے۔انہوں نےکہاکہ تمام معاملات پر حلف کے ساتھ شہادت دینے کے لیے تیار ہوں۔


    برطرف ایف بی آئی ڈائریکٹر کا ٹرمپ انتظامیہ پرایف بی آئی کو بدنام کرنے کا الزام


    یاد رہےکہ گزشتہ روزایف بی آئی کے برطرف ڈائریکٹر جیمز کومی کا کہناتھاکہ ٹرمپ انتظامیہ نے ان کے اور ایف بی آئی کے بارے میں جھوٹ بولاجبکہ ٹرمپ ٹیم اور روس کےخلاف تحقیقات ان کی برطرفی کی وجہ بنا۔


    ڈونلڈ ٹرمپ نے ایف بی آئی ڈائریکٹر کو عہدے سے ہٹا دیا


    واضح رہےکہ 10 مئی کوامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی کوعہدے سےبرطرف کر دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں ۔

  • ایف بی آئی قومی سلامتی کےراز افشا کرنے والوں کو روکنے میں ناکام‘ڈونلڈ ٹرمپ

    ایف بی آئی قومی سلامتی کےراز افشا کرنے والوں کو روکنے میں ناکام‘ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناہےکہ وفاقی خفیہ ادارہ ایف بی آئی قومی سلامتی کےمعاملات سے متعلق رازافشاں کرنے والوں کوروکنےمیں بُری طرح ناکام ہواہے۔

    تفصیلات کےمطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں امریکی صدر نےکہاکہ ’ایف بی آئی قومی سلامتی کے راز افشا کرنے والوں کو روکنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے،جو میری حکومت کے خلاف شروع ہی سے چیزیں لیک کرتی رہی ہے۔‘

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ایک اور ٹویٹ ایف بی پر یہ کہہ کر کھڑی تنقید کی ہے کہ وہ اپنے ہی محکمے کے راز افشان کرنے والوں کو روکنے میں ناکام ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کےقومی سلامتی کےمشیرعہدے سےدستبردار

    یاد رہےکہ گزشتہ دنوں ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر برائے قومی سلامتی جنرل مائیکل فلن نے امریکی پابندیوں کے بارے میں روسی حکام سے بات چیت کے الزامات پر استعفیٰ دے دیا تھا۔

    مزید پڑھیں:جنرل مک ماسٹرامریکی قومی سلامتی کےمشیرنامزد

    واضح رہےکہ چار روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لیفٹیننٹ جنرل ایچ آرمک ماسٹرکوقومی سلامتی کےمشیر کےعہدے کےلیےنامزد کیاتھا۔

  • ایف بی آئی ڈائریکٹرانتخابات میں شکست کا ذمہ دار،ہلیری کلنٹن

    ایف بی آئی ڈائریکٹرانتخابات میں شکست کا ذمہ دار،ہلیری کلنٹن

    واشنگٹن: ہلیری کلنٹن نے امریکی انتخابات میں اپنی شکست کا ذمہ دار ایف بی آئی ڈائریکٹر کو قراردے دیا۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار ہلیری کلنٹن کا کہناتھا کہ انتخابات سے دو ہقتے قبل ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کی جانب سے ای میلز کی دوبارہ تحقیقات ان کی شکست کی وجہ بنا۔

    خیال رہے کہ 28 اکتوبر کو ایف بی آئی ڈائریکٹر کی جانب سے کانگریس کو ای میلز کی دوبارہ تحقیقات کے لیے خط لکھا گیا تھا جو رواں سال جولائی میں ایف بی آئی کی جانب سے ختم کردی گئی تھی۔

    ایف بی آئی ڈائریکٹر کی جانب سے امریکی انتخابات سے دو روز قبل لکھا جانے والا خط جس میں ان کا کہناتھا کہ وہ اپنی پہلی تحقیقات پر قائم ہیں جو جولائی میں کی گئی تھی لیکن انہوں نے کہا تھا کہ دوبارہ تحقیقات میں ایسے شواہد نہیں ملے جوانہیں قصوار ٹھہراتے ہوں۔

    ہلیری کلنٹن ٹیلیفون پر ڈیموکریٹک پارٹی کے ڈونرز سے گفتگوکررہی تھیں جو امریکی میڈیا کی جانب سے جاری کردی گئی۔

    دوسری جانب امریکی نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکہ کے کئی شہروں میں مظاہرے جاری ہیں جن میں شامل افراد کا کہناہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہمارے صدر نہیں ہیں۔

    واضح رہے کہ ہلیری کلنٹن 2009 سے 2013 تک صدر اوباما کی انتظامیہ میں وزیرِ خارجہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکی ہیں۔

  • ای میلز کی تحقیقات،ہلیری کلنٹن کوکلین چٹ مل گئی

    ای میلز کی تحقیقات،ہلیری کلنٹن کوکلین چٹ مل گئی

    واشنگٹن : ایف بی آئی کا کہناہے کہ ہلیری کلنٹن کی ای میلز کی تحقیقات میں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جن سے ثابت ہو کہ انہوں نے بطور وزیرخارجہ قانون کی خلاف ورزی کی تھی۔

    تفصیلات کےمطابق ایف بی آئی نے کہا ہے کہ ہلیری کی نئی ای میلز کے معاملے پر مزید کوئی تحقیقات نہیں کی جارہی ہے،ادارے کاکہناہے کہ ہلیری کی ای میلز کے معاملے پر کسی مجرمانہ غفلت کے شواہد نہیں ملے ہیں۔

    ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومے نے کانگریس کے نام اپنے خط میں لکھا ہے کہ ایف بی آئی نے جولائی میں اپنی تحقیقات کے نتائج سے کانگریس کو آگاہ کردیا تھا اور اب اس سلسلے میں مزید تحقیقات نہیں کی جارہیں ہیں۔

    امریکی تحقیقاتی ادارے کا کہنا ہےکہ باوجود اس کے کہ ہلیری اور ان کے معاونین ای میلز کے معاملے میں انتہائی غیر محتاط ثابت ہوئے ہیں، تاہم اس بات کے شواہد نہیں ملے کہ خفیہ معلومات کے تبادلے میں بھی کوئی بے پروائی برتی گئی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کا کہناتھاکہ ایف بی آئی ڈائریکٹر کی جانب سے ای میلز کی دوبارہ تحقیقات کا آغاز دہرا معیار ہے۔

    مزید پڑھیں:اگر ٹرمپ کو شکست ہوئی تو وہ شاید نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کردیں،ہلیری کلنٹن

    یاد رہےکہ گزشتہ ماہ امریکی ریاست فلوریڈا میں ہیلری کلنٹن نے انتخابی مہم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ٹرمپ کوشکست ہوئی تو وہ شاید نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کردیں۔

    مزید پڑھیں:صدارتی انتخاب میں ٹرمپ کو شکست ہوسکتی ہے،ٹرمپ کی مہم مینیجر کیلان کانوے

    ہیلری کلنٹن سے اس بیان سے تین روز قبل ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم مینیجرکا کہنا تھا کہ صدارتی انتخاب میں ٹرمپ کو شکست ہوسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں:امریکی صدارتی انتخابات میں دہشتگردی کا خطرہ

    واضح رہےکہ دو روز قبل ایف بی آئی اور دیگر سیکیورٹی اداروں کا کہناتھا کہ الیکشن سے ایک روز قبل القاعدہ کی جانب سے امریکہ میں ممکنہ دہشت گردی کی اطلاعات ہیں۔