Tag: ایف بی آر

  • ہزاروں زیر التوا ٹیکس کیسز کے جلد فیصلے کیلئے حکومت کا اہم فیصلہ

    ہزاروں زیر التوا ٹیکس کیسز کے جلد فیصلے کیلئے حکومت کا اہم فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے 27 ہزار ٹیکس کیسز کو مختلف اپیلٹ کورٹس میں جلد ختم کرنے کے لیےآرڈیننس لانے کا پلان تیا ر کر لیا۔

    ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے وزارت قانون کو بتایا گیا ہے کہ کمشنرز اپیلز ایف بی آر کے پاس زیر التوا 27 ہزار ٹیکس کیسز کے جلد فیصلہ کرنے کے لیے آرڈیننس لانے پر کام شروع کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ان کیسز کے جلد حل کے لیے کمشنر اپیلز ایف بی ار کی 50 سیٹوں کو ختم کرنے کا پلان بنایا گیا ہے، موجوزہ آرڈیننس کے تحت ٹیکس دہندگان براہ راست اپیلٹ ٹربیونل ان لینڈ ریونیو میں ٹیکس کیس دائر کرسکیں گے۔

     ذرزائع نے بتایا کہ موجوزہ آرڈیننس سے نہ صرف وقت کی بچت بلکہ کیسز کی تعداد میں کمی ہو گی اور ٹریبونلز کو بھی ایک مقررہ وقت میں کیسز کا فیصلہ کرنے کے پابند ہوں گے جو ٹیکس تنازعات کے حل کے لیے قائم کی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ متبادل کمیٹیاں مقدمات میں کمی نہ لا سکی جس کے سبب ستائیس سوارب روپے کے ٹیکس کیسز ٹربیونلز اور اپیلٹ کورٹس میں زیر التوا ہیں، آرڈیننس صدر پاکستان کی منظوری کے بعد جاری کر دیا جائے گا۔

  • تاجر دوست اسپیشل اسکیم: تاجروں، دکانداروں کی رجسٹریشن کب سے ہوگی؟

    تاجر دوست اسپیشل اسکیم: تاجروں، دکانداروں کی رجسٹریشن کب سے ہوگی؟

    ایف بی آر نے تاجر دوست اسپیشل پروسیجر 2024 کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، اسکیم کے تحت تاجروں کی رجسٹریشن کا آغاز اپریل سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق تاجر دوست اسپیشل پروسیجر کا اطلاق تاجروں اور دکانداروں پر ہوگا، نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ اسکیم کے تحت تاجروں اور دکانداروں کی رجسٹریشن یکم اپریل سے ہوگی۔ ماہانہ ایڈوانس انکم ٹیکس کی پہلی وصولی 15 جولائی 2024 سے ہوگی۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ تاجروں اور دکانداروں کیلئے کم از کم ایڈوانس ٹیکس 1200 روپے ہوگا۔ ایڈوانس انکم ٹیکس کی 15 جولائی کے بعد ہر ماہ کی 15 تاریخ کو وصولی ہوگی۔

    چھوٹے تاجروں، دکانداروں، ہول سیلرز اور ریٹیلرز پر اسکیم کا اطلاق ہوگا۔ مینوفیکچررز کم ریٹیلرز اور امپورٹرز کم ریٹیلرز پر بھی اسکیم کا اطلاق ہوگا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ رجسٹریشن کراچی، لاہور، پشاور، راولپنڈی، کوئٹہ اور اسلام آباد میں ہوگی۔ تاجر اور دکاندار موبائل ایپ یا ایف بی آر کے ویب پورٹل پر رجسٹریشن کراسکیں گے۔

    رجسٹریشن ٹیکس سہولت سینٹروں کے ذریعے بھی ہوسکے گی۔ رجسٹریشن کی آخری تاریخ 30 اپریل ہوگی۔

  • ایف بی آر کو مارچ 2024 میں ٹیکس ہدف حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا

    ایف بی آر کو مارچ 2024 میں ٹیکس ہدف حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ اف ریونیو کو مارچ 2024 میں ٹیکس ہدف حاصل کرنے میں 44ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا ہے، ایف بی ار نے 29 مارچ تک 835 ارب ٹیکس جمع کیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ اف ریونیو (ایف بی آر) کو مارچ 2024 میں ٹیکس ہدف حاصل کرنے میں مشکلات ہیں، ذرائع نے بتایا ایف بی آر کو ماہانہ بنیادوں پر چوالیس ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا ہے۔

    ایف بی آر نے انتیس مارچ تک آٹھ سو پینتیس ارب روپے ٹیکس جمع کیا، مارچ میں آٹھ سو اناسی ارب روپے ٹیکس جمع کرنے کا ٹارگٹ دیا گیا تھا۔

    ایف بی آر کا ابتدائی نو ماہ میں ٹیکس ہدف چھ ہزار سات سو سات ارب روپے ہے جبکہ ایف بی آر اب تک چھ ہزار چھ سو چھیاسٹھ ارب روپے ٹیکس جمع کرسکا۔

    ایف بی آر نے حکومت کی ڈیوٹی ٹیکسز جمع کرنے کیلئے ہفتہ اور اتوار کو بینک کھلے رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

  • آئی ایم ایف کی شرط ،  افسران کے اثاثوں  اور رشتہ داروں کی چھان بین شروع

    آئی ایم ایف کی شرط ، افسران کے اثاثوں اور رشتہ داروں کی چھان بین شروع

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کی شرط پر عمل درآمد کرتے ہوئے انٹیلی جنس ایجنسی نے گریڈ 20 سے 22 تک کے افسران کے اثاثوں اور رشتہ داروں کی چھان بین شروع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی شرط پر عمل درآمد کا آغاز کردیا گیا ، گریڈ 20 سے 22 تک افسران کے اثاثوں اوررشتہ داروں کی چھان بین شروع کردی گئی ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ ایف بی آر نے ملازمین کی تفصیلات لینے کیلئے سول انٹیلی جنس ایجنسی کو ٹاسک دے دیا ہے اور انٹیلی جنس ایجنسی نے ملازمین کے دفاتر اور رشتہ داروں سے معلومات لینا شروع کردیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس ایجنسی گریڈ19، 20 اور 21 کے ملازمین کےبارےمیں معلومات اکٹھی کررہی ہے، آفیسرز کی مالی طور پر ایمانداری اور پروفیشنل کارکردگی کے بارے میں معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق معلومات ملنے کے بعد ملازمین کو اے ،بی اور سی تین کیٹگریوں میں رکھاجائے گا جبکہ کیٹگری اےاوربی کے آفیسرز کو رپورٹ کے مناسبت سے پوسٹنگ دی جائے گی۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ کیٹگری سی میں آنے والے ملازمین کو اہم ذمہ داری نہیں سونپی جائے گی اور کیٹگری سی میں آنے والے آفیسرز کو ملازمت سے فارغ بھی کیا جا سکتا ہے، مستقبل میں ترقی بھی انہی رپورٹس کی مدد سے کی جائے گی۔

  • سب سے پہلے کن شہروں میں ری ٹیلرز اور ہول سیلرز کی رجسٹریشن کی جائے گی؟

    سب سے پہلے کن شہروں میں ری ٹیلرز اور ہول سیلرز کی رجسٹریشن کی جائے گی؟

    اسلام آباد: تاجروں کی لازمی رجسٹریشن سے متعلق مسودہ اسکیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

    ایف بی آر نے کہا ہے کہ ری ٹیلرز اور ہول سیلرز کی رجسٹریشن کی اسکیم کا اطلاق ابتدائی طور پر 6 بڑے شہروں میں ہوگا، جن میں کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، کوئٹہ اور پشاور شامل ہیں۔

    ایف بی آر نے اسپیشل پروسیجرز فار اسمال ٹریڈرز اینڈ شاپ کیپرز کے نام سے اسکیم پر اسٹیک ہولڈرز سے رائے طلب کر لی ہے، اسکیم میں ملک بھر میں ڈیلرز، ری ٹیلرز، مینوفیکچرر اور امپورٹر کم ری ٹیلرز کے لیے رجسٹریشن کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ اسکیم کے تحت اسٹورز، دکانوں، ویئر ہاؤسز، کاروباری دفاتر رجسٹریشن کرانے کے پابند ہوں گے، ری ٹیلرز اور ہول سیلرز کی رجسٹریشن کر کے ایڈوانس انکم ٹیکس وصول کیا جائے گا، ہر ماہ کی مقررہ 15 تاریخ سے پہلے ٹیکس دینے کی صورت میں تاجروں کو 25 فی صد رعایت ملے گی۔

    زرعی ایمرجنسی ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ، کسانوں نے کفن پوش احتجاج کی دھمکی دے دی

    ایف بی آر کے مطابق تاجروں سے ٹیکس دکان کی سالانہ رینٹل ویلیو کے حساب سے وصول کیا جائے گا، ہر دکاندار کو کم از کم سالانہ 1200 روپے انکم ٹیکس دینا ہوگا، سال 2023 کا انکم ٹیکس گوشوارہ جمع کرانے والے تاجروں کو بھی رعایت ملے گی، اسکیم کا اطلاق یکم اپریل سے ہوگا، اور پہلی ٹیکس وصولی 15 جولائی سے ہوگی۔

    واضح رہے کہ قانون پر عمل نہ کرنے کی صورت میں نیشنل بزنس رجسٹری میں زبردستی رجسٹریشن کی جائے گی، اور تاجر دوست ایپ کے ذریعے تاجروں اور دکانداروں کا سینٹرل ڈیٹا بیس تیار کیا جائے گا۔

  • ایف بی آر میں اصلاحات اور آٹومیشن کیلئے اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل

    ایف بی آر میں اصلاحات اور آٹومیشن کیلئے اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ ریونیو (ایف بی آر) میں اصلاحات اور آٹومیشن کیلئے اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دے دی گئی ، کمیٹی ایف بی آر ریفارمز پلان پرعملدرآمد کاجائزہ لے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ایف بی آر میں اصلاحات اور آٹومیشن کیلئے اسٹیرنگ کمیٹی تشکیل دے دی۔

    وزیر اعظم دس رکنی اسٹیرنگ کمیٹی کی سربراہی خود کریں گے، کمیٹی میں خزانہ، تجارت، صنعت و پیداوار کے وزراء اسٹیرنگ کمیٹی کے ارکان میں شامل ہیں۔

    وفاقی وزیر قانون، سیکریٹری خزانہ اور سیکریٹری صنعت و پیداوار کمیٹی ارکان کا حصہ ہوں گے جبکہ ریونیو ڈویژن، تجارت اور سرمایہ کاری کے سیکرٹریز اسٹیرنگ کمیٹی کے ارکان میں شامل ہوں گے۔

    کمیٹی ایف بی آر ریفارمز پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لے گی اور ایف بی آر میں اصلاحات کے عمل میں تیزی لانے کیلئے سہولت فراہم کرے گی۔

  • پلاٹس کی خرید و فروخت پر ٹیکس میں اضافہ کیا جائے گا، آئی ایم ایف کو یقین دہانی

    پلاٹس کی خرید و فروخت پر ٹیکس میں اضافہ کیا جائے گا، آئی ایم ایف کو یقین دہانی

    اسلام آباد: ایف بی آر نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرا دی۔

    ایف بی آر ذرائع کے مطابق پلاٹس کی خرید و فروخت پر نان فائلرز کے لیے ٹیکس بڑھایا جائے گا، اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن کی جائے گی۔

    ایف بی آر نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو دستاویزی بنانے کے لیے کیش لین دین کی بجائے بینکنگ چینل استعمال کرنے کی تجویز دے دی، ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پلاٹس کی کٹنگ، لینڈ پرچیزنگ سمیت تمام ریکارڈ کی رجسٹریشن کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق اور صوبوں میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی ٹیکسیشن پر ہم آہنگی کی رپورٹ آئی ایم ایف کو دی جائے گی، اور پراپرٹی ایجنٹس کا ڈیٹا، پلاٹس کی خرید و فروخت کو ایف بی آر میں رجسٹرڈ کیا جائے گا، رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی اَن ڈاکیومینٹڈ ٹرانزکشنز ختم کرنے کے لیے آئندہ بجٹ میں اقدامات ہوں گے، آئندہ وفاقی بجٹ میں پراپرٹی سیکٹر میں فائلز کی لین دین پر ٹیکس عائد کرنے کی تجاویز جلد تیار کی جائیں گی۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ ہفتے اسٹاف لیول معاہدے کا امکان

    قرض کے لیے پاکستان کی آئی ایم ایف کو بڑی یقین دہانیاں

    ذرائع کے مطابق پلاٹس کی خرید و فروخت کرنے والے نان فائلرز کے لیے ٹیکسز کی شرح مزید بڑھائی جائے گی، فی الوقت 7 فی صد وِد ہولڈنگ اور 4 فی صد گین ٹیکس عائد ہے، تاہم ہاؤسنگ سوسائٹیز کی فائلز کی خرید و فروخت پر ٹیکس میکنزم نہ ہونے کے باعث ٹیکس چوری ہو رہا ہے۔

  • ایف بی آر نے ٹیکس آمدنی کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کردیا

    ایف بی آر نے ٹیکس آمدنی کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کردیا

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے ٹیکس آمدنی کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کردیا، رواں مالی سال تقریبا 31 لاکھ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے پلان بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے ٹیکس آمدنی کاپلان آئی ایم ایف کوپیش کردیا،ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کو ایف بی آر میں اصلاحات سے آگاہ کردیا، ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھا کر محصولات میں اضافہ کیاجارہا ہے.

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کے ذریعےٹیکس نیٹ بڑھانے پر کام کیاجائےگا،31لاکھ ریٹیلرزکو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے پلان بنایا گیا ہے۔

    آئی ایم ایف کو رواں مالی سال کاٹیکس ہدف حاصل کرنے کے اقدامات سےآگاہ کیاگیا، ایف بی آرمیں اسٹرکچرل تبدیلیاں لائی جارہی ہیں، رواں مالی سال کا9415ارب روپے ک اٹیکس ہدف حاصل کرنے کی توقع ہے۔

    جولائی تا دسمبر 2023 کیلئےآئی ایم ایف کی ٹیکس وصولی کی شرط پوری کی گئی، رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کیلئےایف بی آرکا ٹیکس ہدف4425ارب روپےتھا، جولائی تا دسمبر2023ایف بی آر نے4468ارب روپے ٹیکس جمع کیا۔

  • ویڈیو: مختلف برانڈز کے لاکھوں جعلی سگریٹ بنانے والی فیکٹری پکڑی گئی

    ویڈیو: مختلف برانڈز کے لاکھوں جعلی سگریٹ بنانے والی فیکٹری پکڑی گئی

    اسلام آباد: ملتان میں ایف بی آر نے مختلف برانڈز کے لاکھوں جعلی سگریٹ بنانے والی فیکٹری پکڑ لی۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے ملتان میں سگریٹ بنانے والی ایک غیر قانونی فیکٹری پر چھاپا مارا، فیکٹری میں مختلف ناموں کے برانڈز کے لاکھوں جعلی سگریٹ بنائے جا رہے تھے۔

    ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلیجنس و انوسٹگیشن ان لینڈ ریونیو ملتان نے ایڈیشنل ڈائریکٹر ذوالفقار علی کی سربراہی میں ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر شرافت عباس و دیگر افسران کے ہمراہ ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے سگریٹ بنانے والی غیر قانونی فیکٹری پر چھاپا مارا، یہ فیکٹری جلالپور پیر والہ کے علاقے میں قائم کی گئی تھی اور اس میں روزانہ کی بنیاد پر مختلف ناموں/برانڈ کے لاکھوں جعلی سگریٹ بنائے جا رہے تھے۔

    فیکٹری کسی طرح کی قانونی رجسٹریشن اور ایف بی آر کی منظوری کے بغیر کام کر رہی تھی، جس سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کی مد میں قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچ رہا تھا۔

    ذرائع کے مطابق ایف بی آر کے انٹیلیجنس و انوسٹگیشن ملتان ڈائریکٹوریٹ اپنے انٹیلیجنس نیٹ ورک کے ذریعے کچھ عرصہ سے اس فیکٹری کی نگرانی کر رہا تھا، اور مکمل تسلی کے بعد ہفتے کو ٹیم کے ہمراہ پولیس کی معاونت سے کارخانے پر چھاپا مارا، جہاں بڑی تعداد میں غیر قانونی سگریٹ مختلف ناموں سے بنائے جا رہے تھے۔

    دوران تلاشی سگریٹ کی بھاری مقدار کے علاوہ تمباکو اور سگریٹ کی تیاری میں استعمال ہونے والا دیگر سامان بشمول جعلی پیکنگ بر آمد ہوا، جسے قبضے میں لے کر فیکٹری کو سیل کر دیا گیا ہے اور غیر قانونی سگریٹ سازی میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

  • دکان داروں پر ٹیکس لگانے کیلئے اسکیم تیار، ماہانہ وصولی کی جائے گی

    دکان داروں پر ٹیکس لگانے کیلئے اسکیم تیار، ماہانہ وصولی کی جائے گی

    اسلام اباد : ایف بی آر نے ملک بھر کے 35 لاکھ دکان داروں پر ٹیکس لگانے کیلئے اسکیم تیارکر لی ہے اور رجسٹریشن کیلئے”تاجر دوست”موبائل ایپ بھی تیار کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے 35 لاکھ دکان داروں کو ٹیکس میں لانے کی اسکیم تیار ہے ، ریٹیلرز پر ایف بی آر نے ٹیکس لگانے کیلئے اسکیم تیارکر لی ہے۔

    ذرائع ایف بی آر نے بتایا کہ ایف بی آر الیکشن سے قبل تاجروں کیلئے ریٹیلر اسکیم متعارف کرائےگا، تاجروں کی رجسٹریشن کیلئے”تاجر دوست” موبائل ایپ تیار کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ٹیکس نیٹ سے باہر تاجروں کو دوست ایپ کے ذریعے رجسٹرڈ کیاجائے گا، دوست ایپ کے ذریعے دکانداروں کی آمدن کاریکارڈایف بی آرکوموصول ہوگا۔

    دکانداروں کیلئے سالانہ آمدن کےمطابق ٹیکس عائدہوگا جوماہانہ بنیادوں پروصول کیاجائےگا، اسلام آباد،کراچی،لاہور،پشاور،کوئٹہ میں ریٹیلرزپرٹیکس لگاکر100 ارب روپے ریونیو متوقع ہے۔

    دوسرےمرحلے میں دیگرشہروں کے تاجروں کیلئےاسکیم میں رجسٹریشن شروع کی جائے گی اور ملک بھر کے ریٹیلرز پر ٹیکس عائد کیےجانے سے تقریباً 300 ارب سے زائد آمدن متوقع ہے۔

    ذرائع کے مطابق دکان کےسائز اورسالانہ آمدن پرٹیکس عائد کیا جائےگاجو ماہانہ کی بنیاد پراکٹھا ہوگا، اسکیم کے تحت تمام شعبوں سے منسلک کاروباراور افراد پرٹیکس عائد کیا جائے گا۔