Tag: ایف بی آر

  • انکم ٹیکس دینے والوں کیلیے ایف بی آر کی جانب سے سہولت فراہم

    انکم ٹیکس دینے والوں کیلیے ایف بی آر کی جانب سے سہولت فراہم

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس سال 2022 کے لئے اپنی ویب سائٹ پر اِنکم ٹیکس ریٹرن فارمز اپ لوڈ کردئیے ہیں۔

    تنخواہ دار طبقے، ایسوسی ایشن آف پرسنز کاروباری حضرات، اور کمپنیوں کے لئے علیحدہ علیحدہ اِنکم ٹیکس ریٹرن فارمز اپ لوڈ کئے گئے ہیں۔

    اِنکم ٹیکس ریٹرن ایف بی آر کے ویب پورٹل (آئرس سسٹم) اور ٹیکس آسان ایپ کے ذریعے فائل کیے جاسکتے ہیں۔

    ایف بی آر کی جانب سے بتایا گیا کہ ٹیکس صارفین کے لئے فائلنگ کا عمل آسان بناتے ہوئے اس فارم میں تمام لازمی کوائف کے متعلق ہدایات درج کی گئی ہیں۔

    اِنکم ٹیکس ریٹرن، اپنے اسمارٹ فون پر گوگل پلے اسٹور/ ایپ اسٹور سے ٹیکس آسان ایپ انسٹال کرکے آن لائن بھی فائل کیے جاسکتے ہیں۔

    اس کے ساتھ ساتھ ٹیکس صارفین کی سہولت اور عوامی سطح پر آگاہی میں اضافے کے لئے ایک میڈیا مہم بھی چلائی جائے گی۔

    تنخواہ دار/کاروباری حضرات اور ایسوسی ایشن آف پرسنز (اے او پیز) اپنے اِنکم ٹیکس ریٹرن 30ستمبر، 2022 تک فائل کرسکتے ہیں جبکہ کمپنیاں اِنکم ٹیکس ریٹرن اپنے لئے مقررہ کردہ تاریخوں پہ فائل کرسکیں گی۔

  • رواں برس ریکارڈ ٹیکس وصولیاں، 6 کھرب روپے کا ٹیکس جمع

    رواں برس ریکارڈ ٹیکس وصولیاں، 6 کھرب روپے کا ٹیکس جمع

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں مالی سال کے دوران ہدف سے زیادہ ریکارڈ ٹیکس وصولیاں کرلیں، ایف بی آر 6 کھرب 12 ارب 50 کروڑ روپے کا ریونیو جمع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں مالی سال کے دوران ریکارڈ ٹیکس وصولیاں کر لیں۔

    ایف بی آر نے نظر ثانی شدہ ہدف 61 ہزار ارب روپے سے زائد ٹیکس وصول کیا، ایف بی آر نے مالی سال 2022-2021 کے دوران 6 ہزار 129 ارب ٹیکس وصول کیا۔

    ایف بی آر کو گزشتہ سال کی نسبت 29.1 فیصد زائد ٹیکس وصولیاں ہوئیں۔

    ترجمان ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹ ٹیکسز کی مد میں 32 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، انکم ٹیکس کی مد میں 2 ہزار 278 ارب روپے کے ٹیکسز اکٹھے ہوئے، گزشتہ سال یہ رقم 17 سو 31 ارب روپے تھی۔

    سیلز ٹیکس کی مد میں 2 ہزار 525 ارب روپے کے ٹیکسز اکٹھے ہوئے، گزشتہ سال سیلز ٹیکس کی مد میں 19 سو 83 ارب روپے حاصل ہوئے تھے۔ کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 1 ہزار ارب روپے کے ٹیکسز اکٹھے ہوئے جو گزشتہ سال 747 ارب روپے تھے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ریفنڈز کی مد میں 33.3 فیصد زائد 335 ارب روپے تقسیم کیے گئے، گزشتہ سال مجموعی طور پر 251 ارب روپے کے ریفنڈز ادا کیے گئے تھے۔

    ترجمان کے مطابق جون 2022 میں ایف بی آر نے 763 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کیں جبکہ گزشتہ سال جون میں 580 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کی گئی تھیں۔

  • ایف بی آر نے مسافروں کی کسٹمز کے خلاف شکایات پر نوٹس لے لیا

    ایف بی آر نے مسافروں کی کسٹمز کے خلاف شکایات پر نوٹس لے لیا

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے مسافروں سے کھانے پینے کی اشیا سمیت دیگر سامان ضبط کرنے اور مسافروں کو حراست میں لینے کا سختی سے نوٹس لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے پُر تعیش اشیا کی درآمد پر مکمل پابندی کے بعد ایف بی آر کی جانب سے ایس آر او 598 جاری کیا گیا تھا، جس کے تحت تجارتی پیمانے پر درآمد کی جانے والی پُر تعیش اشیا کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

    تاہم کسٹمز اہل کاروں نے بیرون ملک ملازمت کرنے والے مسافروں کی وطن واپسی پر انھیں ایئر پورٹس پر ناجائز طور پر تنگ کرنا شروع کر دیا تھا، اور مسافروں سے کھانے پینے کی چیزیں، چاکلیٹس تک ضبط کیے جا رہے تھے، اور حراست میں بھی لیا جا رہا تھا۔

    ایئر پورٹس پر مسافروں کی گھریلو اور کھانے پینے کی اشیاء ضبط

    رپورٹس کے مطابق ایئر پورٹس پر تعینات کسٹمز افسران مسافروں کے سامان میں موجود کم مقدار والی اشیا کو بھی ضبط کر رہے تھے، اشیا کو ضبط کرنے کے ساتھ ساتھ کسٹمز کا عملہ مسافروں کو ہراساں بھی کر رہا تھا۔

    ایف بی آر نے اس صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے احکامات جاری کیے ہیں کہ مسافروں کے سامان میں کم مقدار میں لائی جانے والی اشیا کو ضبط نہ کیا جائے، اس سلسلے میں ایف بی آر نے ملک بھر کے 6 چیف کلکٹرز کو ہدایات بھی جاری کر دی ہیں۔

    ایف بی آر نے ہدایت کی ہے کہ چیف کلکٹرز اس بات کو یقینی بنائیں کہ مذکورہ پابندی کا غلط استعمال اور مسافروں کو ہراساں نہ کیا جائے، کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں ایف بی آر کی جانب سے تادیبی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی ایئر پورٹ پر کسٹمز نے ملک پہنچنے والے مسافروں سے متعدد اشیا ضبط کی گئی تھیں، ایئر پورٹ پر مسافروں کو ہراساں بھی کیا گیا تھا، جس پر مسافروں اور شہریوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر کسٹمز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

  • تحریکِ انصاف حکومت کی بڑی کامیابی : ایف بی آر کو 8ماہ میں ریکارڈ   ٹیکس وصول

    تحریکِ انصاف حکومت کی بڑی کامیابی : ایف بی آر کو 8ماہ میں ریکارڈ ٹیکس وصول

    اسلام آباد : ایف بی آر نے پہلے 8ماہ میں ریکارڈ 4382 ارب کی ٹیکس وصولیاں کرلیں ، گزشتہ سال اسی عرصے میں ٹیکس ریونیو 3394 ارب روپے تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کو رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ میں ریکارڈ 4 ہزار382 ارب روپے کے ٹیکسز وصول ہوگئے گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں ٹیکسوں کی وصولی میں 247 ارب روپے یعنی 29.1 زائد رہی۔

    ایف بی آر کا کہنا تھا کہ مارچ میں مجموعی طورپر 575 ارب روپے کی ٹیکسوں کی وصولی ہوئی جو گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں بیس اعشاریہ پانچ فیصد زائد ہے۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق مارچ 2021 کے 26 ارب 3 کروڑ روپے ریفنڈزکے مقابلے میں رواں سال مارچ میں 31 ارب 90 کروڑ روپے کے ریفنڈز بھی ادا کیے گئے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں اکیس اعشاریہ تین فیصد زائد ہیں۔

    ایف بی آر نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے عام آدمی کو ضروری اشیاء پر ٹیکس میں بڑے پیمانے پر ریلیف بھی دیا گیا جس کی وجہ سے ایف بی آر کو پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی مد میں پینتالیس ارب روپے کم حاصل ہوئے۔

    اسی طرح کھاد، کیڑے مارادویات، ٹریکٹرز، گاڑیوں اور تیل و گھی پر چھوٹ سےاٹھارہ ارب روپے جبکہ ادویات کے شعبے میں زیرو ریٹنگ سے دس ارب روپے سیلزٹیکس کم ملا ۔

    ایف بی آر نے ٹیکس ریلیف کے باوجود محصولات کی وصولیوں میں اضافہ خوش آئند قرار دیا ہے۔

  • ایف بی آر نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے بینک اکاؤنٹ منجمد کر دیے

    ایف بی آر نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے بینک اکاؤنٹ منجمد کر دیے

    کراچی: ایف بی آر نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 23 ارب کے سیلز ٹیکس واجبات ادا نہ کرنے پر ایس ایس جی سی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے۔

    ایس ایس جی سی سے سیلز ٹیکس کی مد میں 312 ملین وصول کیے جا چکے ہیں، جب کہ 23 ارب روپے واجب الادا ہیں، اس رقم کی تصدیق اپیلیٹ کمشنر بھی کر چکے ہیں۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ایس ایس جی سی کے منجمد اکاؤنٹس سے واجب الادا رقم ریکور کی جائے گی، لارج ٹیکس پیئر آفس کو سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی سیکشن 48 کے تحت یہ اختیار حاصل ہے۔

    ایس ایس جی سی کی وضاحت

    ایف بی آر کے ایشو پر سوئی سدرن گیس کمپنی کی وضاحت بھی آ گئی ہے، کمپنی کا کہنا ہے کہ غیر قانونی ریکوری نوٹس پر سندھ ہائیکورٹ میں ایک پٹیشن دائر ہے، عدالت نے وہ نوٹس قانونی معیار سے عاری ہونے پر معطل کر دیا تھا۔

    ایس ایس جی سی ترجمان نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے اپیلٹ ٹریبونل کے سامنے پیروی کی ہدایت کی تھی، اپیلٹ ٹریبونل کے فیصلے کا انتظار کیے بغیر سیلز ٹیکس کی وصولی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    ایف بی آر کا پی آئی اے کیخلاف بڑا ایکشن

    یاد رہے کہ 25 جنوری کو ایف بی آر نے ٹیکس پر فیڈریل ایکسائز ڈیوٹی ادا نہ کرنے پر قومی ایئرلائن پی آئی اے کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کر دیے تھے، اور کہا تھا کہ اکاؤنٹس 4 ارب روپے ٹیکس ریکوری تک منجمد رہیں گے۔

    بتایا گیا تھا کہ پی آئی اے نے 2 سال سے ٹکٹ پر وصولی پر ایف ای ڈی جمع نہیں کرایا، پی آئی اے نے 2 سال سے جمع فیڈریل ایکسائز کے 4.50 ارب روپےادا کرنے ہیں۔

  • ‘ایف بی آر کا فیصلہ پی آئی اے کی بین الاقوامی سطح پر بھی سبکی کا باعث بنے گا’

    ‘ایف بی آر کا فیصلہ پی آئی اے کی بین الاقوامی سطح پر بھی سبکی کا باعث بنے گا’

    کراچی: قومی ایئر لائن نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے فیصلے پر ردِ عمل میں کہا ہے کہ اکاؤنٹس کی بندش کا فیصلہ پی آئی اے کی بین الاقوامی سطح پر بھی سبکی کا باعث بنے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے قومی ایئر لائن کے اکاؤنٹس کی بندش پر ترجمان پی آئی اے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹیکس کی مطلوب رقم 2016 سے 2020 تک کی ہے، جب کہ اس ضمن میں کابینہ کا اصلاحات تک 2016 سے 2020 کی رقم منجمد رکھنے کا فیصلہ موجود ہے۔

    پی آئی اے ترجمان نے کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے اکاؤنٹ منجمد کرنے کا فیصلہ وفاقی کابینہ کے فیصلے سے متضاد ہے، یہ فیصلہ پی آئی اے کی ساکھ مجروح کرنے کی کوشش ہے، اور یہ اقدام ادارے کی بین الاقوامی سطح پر بھی سبکی کا باعث بنے گا۔

    ایف بی آر کا پی آئی اے کیخلاف بڑا ایکشن

    ترجمان پی آئی اے نے کہا قومی ادارے نے 2021 میں 4.7 ارب نامساعد حالات کے باوجود ادا کیے، 2021 کے بقایا جات پہلے سے ہی جنوری 2022 میں ادا کیے جا رہے ہیں۔

    پی آئی اے کا کہنا ہے کہ وہ ایک قومی ادارے ہونے اور حکومت کی ملکیت ہونے کے باوجود ایسا قدم نا قابل فہم ہے۔

    واضح رہے کہ ایف بی آر نے ٹیکٹس پر فیڈریل ایکسائز ڈیوٹی ادا نہ کرنے پر پی آئی اے کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے ہیں، ایف بی آر ذرائع کے مطابق پی آئی اے نے پچھلے 2 سال سے ٹکٹ پر وصول کیے جانے والی ایف ای ڈی جمع نہیں کرائی۔

  • کراچی کے گل پلازہ پر ایف بی آر کا چھاپا

    کراچی کے گل پلازہ پر ایف بی آر کا چھاپا

    کراچی: شہر قائد کے مشہور گل پلازہ پر فیڈرل بیورو آف ریونیو کی ٹیم نے چھاپا مار کر ریکارڈ کی چھان بین شروع کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں گل پلازہ پر ایف بی آر نے چھاپا مار کر دکان داروں کے ریکارڈ کی چھان بین کے لیے ریکارڈ تحویل میں لے لیا ہے۔

    چھاپے کے دوران دکان داروں اور ایف بی آر حکام میں تلخ کلامی بھی ہوئی، گل پلازہ کے دکان داروں نے ایف بی آر حکام کے خلاف سڑک پر احتجاج شروع کر دیا۔

    ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ دکان داروں کو ایک ہفتہ قبل ٹیکس کے حوالے سے نوٹسز جاری کیے گئے تھے، تاہم دکان داروں نے نوٹسز کا جواب نہیں دیا، جس کے بعد دکانیں سیل کی گئیں۔

    ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ دکان داروں کا احتجاج بلا جواز ہے، تمام کارروائی قانون کے مطابق کی جا رہی ہے۔

    دکان داروں نے سڑک پر ایف بی آر کے خلاف احتجاج کیا، اور نعرے لگائے، دکان داروں کا کہنا تھا کہ انھیں ایف بی آر کی جانب سے ہراساں کیا جا رہا ہے۔

  • بلا ضرورت قانونی چارہ جوئی پر عدالت نے ایف بی آر کو جرمانہ کردیا

    بلا ضرورت قانونی چارہ جوئی پر عدالت نے ایف بی آر کو جرمانہ کردیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی بلا ضرورت قانونی چارہ جوئی کو وقت کا ضیاع قرار دیتے ہوئے ایف بی آر پر جرمانہ عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے نجی کمپنی کے خلاف اپیل کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی، سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپیل کا فیصلہ جاری کردیا۔

    عدالت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی بلا ضرورت قانونی چارہ جوئی وقت کا ضیاع قرار دے دی۔

    سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ بلا ضرورت قانونی چارہ جوئی سے عدلیہ کا وقت ضائع ہوتا ہے، ایف بی آر ٹیکس پیئرز سے شفاف انداز میں معاملات چلائے۔

    سپریم کورٹ کے مطابق قانون کے مطابق ٹیکس ادا کرنے والوں کو ملنے والا قانونی حق روکا نہیں جا سکتا، بلا ضرورت قانونی چارہ جوئی سے وسائل ضائع نہیں ہونے چاہئیں۔

    عدالت نے ایف بی آر پر بلا ضرورت اپیل دائر کرنے پر 20 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

  • ہر ماہ خریداری پر کروڑوں کے انعامات ، عوام کیلئے سنہری موقع

    ہر ماہ خریداری پر کروڑوں کے انعامات ، عوام کیلئے سنہری موقع

    اسلام آباد : ایف بی آر کی جانب سے پی او ایس سسٹم پر انعامی اسکیم کا آغاز کردیا ، جس کے تحت پی او ایس سے منسلک ریٹیل آؤٹ لیٹس سے خریداری کرنے والوں کو کروڑوں روپے مالیت کے ہزاروں انعامات دیئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے پی او ایس سے منسلک ٹیئر ون ریٹیل آؤٹ لیٹس سے خریداری کرنے پر انعامی اسکیم کا آغاز کردیا ، اسکیم کے تحت ملک بھر میں موجود پی او ایس سے منسلک ریٹیل آؤٹ لیٹس سے خریداری کا انتخاب کرنے والے خریداروں میں کروڑوں روپے مالیت کے ہزاروں انعامات کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے ذریعے تقسیم کیے جائیں گے۔

    یہ انعامی اسکیم فنانس ایکٹ 2021 کے تحت متعارف کرائی گئی ہے، جس کی پیروی میں ایف بی آر نے 9 اگست 2021 کو انعامی سکیم کیلئے قواعد کا اجراء کیا تھا ۔

    انعامی سکیم کیلئے کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی ہر ماہ کی 15 تاریخ کو ہوگی اور پہلی قرعہ اندازی 15 جنوری 2022 کو ایف بی آر (ہیڈ کوارٹرز )، اسلام آباد میں ہوگی۔

    ابتدائی طور پر انعامات کی مالیت 10,00,000 (پہلا انعام)، 500,000 روپے کے دو انعامات ، 250,000 کے چار انعامات اور 50,000 روپے کے ایک ہزار انعامات مقرر کی گئی ہے۔اس طرح کل انعامی رقم 1 کروڑ 30 لاکھ ہر ماہ 1007 قرعہ اندازی کے بعد جیتنے والے افراد کو ہر ماہ دی جائے گی۔

    ایف بی آر کی انعامی اسکیم کا مقصد سیلز کی ریئل ٹائم مانیٹرنگ کے ذریعے زیادہ سے زیادہ شفافیت اور ریونیو چوری کے تدارک کو یقینی بنانا ہے اور اس سے یہ امر بھی یقینی ہو گا کہ پوائنٹ آف سیل پر صارفین سے وصول کیا گیا ٹیکس سرکاری خزانے میں جمع ہو ۔

    اس کا مقصد نہ صرف ٹیئر ون ریٹیلرزکو ایف بی آر کے پی او ایس سسٹم کے ساتھ اپنے ریٹیل آؤٹ لٹس کے انضمام کے عمل کو تیز کرنا ہے بلکہ صارفین کو پی او ایس انٹیگریٹڈ ریٹیل آؤٹ لٹس سےترجیحی طو رپر خریداری کی جانب راغب کرنا ہے ۔

    ایف بی آر اس جدید اقدام کے ذریعے ریونیو میں خاطر خواہ بڑھوتری کی توقع کر تا ہے کیونکہ اس سے ٹیکس چوری کے ساتھ ساتھ ریٹیلرز کی جانب سے اپنی سیلز کو مخفی رکھنے میں بھی کمی آئے گی۔

    صارفین ایف بی آر کی ٹیکس آسان موبائل ایپ کے ذریعے خریداری کی رسید کی تصدیق کر کے یا انوائس نمبر 9966 پر ایس ایم ایس کر کے قرعہ اندازی میں حصہ لے سکتے ہیں۔

    ایف بی آر نے اس سلسلے میں عوام کی آگاہی کے لیے ملک بھر میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا مہم کا آغاز کیا ہے، عوام ایف بی آر کے ٹوئٹر، فیس بک اور یوٹیوب پر سوشل میڈیا ہینڈلز فالو کرکے یا ایف بی آر ہیلپ لائن 111772772 پر رابطہ کر کے مزید معلومات لے سکتے ہیں۔

  • بیرون ملک سے موبائل فونز لانے والے پاکستانیوں کیلئے اہم خبر

    بیرون ملک سے موبائل فونز لانے والے پاکستانیوں کیلئے اہم خبر

    کراچی : ایف بی آر نے درآمدی موبائل فون پر سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دے دی ، جس کے بعد درآمدی موبائل فون مزید مہنگے ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق درآمدی موبائل فون پر سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز سامنے آگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر فکسڈ سیلز ٹیکس رجیم کو نارمل ریجم عائد کرنے پر غور کررہی ہے ، اس اقدام سے درآمدی موبائل فون پر ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوگا اور مقامی طور پر تیار ہونے والے موبائل فون کو بہت سپورٹ ملے گی۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ درآمدی موبائل فون پر 17 فیصد سیلز ٹیکس کے لیے فنانس سپلیمنٹری بل میں تبدیلی کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے ، سپلیمنٹری فنانس بل آئی ایم ایف کے ساتھ مزاکرات کا حصہ بھی ہے۔

    ذرائع کے مطابق سپلیمنٹری بل لانے کے لیے قومی اسمبلی سے منظوری لینا ہوگی اور حکومت کو 350 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کے لیے سپلیمنٹری بل لانا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے تیار شدہ درآمدی موبائل فون ہر فکسڈ ٹیکس ریجیم ختم کرنے کی تجویز دی ہے ، 501 ڈالر مالیت کے درآمدی موبائل فون پر فکسڈ ٹیکس 9270 روپے ہے تاہم درآمدی موبائل فون پر فکسڈ ٹیکس ختم ہونے کے بعد سیلز ٹیکس 15 ہزار روپے تک ہوگی۔