Tag: ایف بی آر

  • لگژری گاڑیوں کے بعد مہنگے ٹرک، کوسٹر اور ٹریلر بھی ایف بی آر کے نشانے پر آگئے

    لگژری گاڑیوں کے بعد مہنگے ٹرک، کوسٹر اور ٹریلر بھی ایف بی آر کے نشانے پر آگئے

    کراچی : لگژری گاڑیوں کے بعد مہنگے ٹرک، کوسٹر اور ٹریلر بھی ایف بی آر بے نامی زون کے نشانے پر آگئے، 15 مہنگے ٹرک، کوسٹر اور ٹریلر کے مالکان کو نوٹس جاری کرکے تفصیلات طلب کرلی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بے نامی لگژری گاڑیوں کے بعد 15بے نامی ٹریلر اور ٹرک کسی اور کے نام پر ہونے کا انکشاف سامنے آیا، جس کے بعد مہنگے ٹرک، کوسٹر، ٹریلر بھی ایف بی آربےنامی زون کے نشانے پر آگئے۔

    ایف بی آر نے مہنگے ٹریلر، کوسٹر اور ٹرکوں کےخلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کرتے ہوئے 15 مہنگے ٹرک، کوسٹر اور ٹریلر کے مالکان کو بےنامی زون نے نوٹس بھیج دئیے۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ مہنگی گاڑیاں نام پرہونےکےباوجود ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں ظاہرنہیں، گاڑیوں کی خریداری کے لیے سرمایہ کہاں سے آیا اور ادائیگی کس کو کی؟ اس حوالے سے تفصیل طلب کرلی گئی ہے۔

    بے نامی زون کراچی کا کہنا ہے کہ نوٹس کاجواب نہ دینے پر سخت کارروائی کی جائےگی۔

    یاد رہے چند روز قبل بے نامی زون کراچی کی کارروائی کے دوران عبدالغفار نامی شخص کے شناختی کارڈ پر 15 گاڑیوں کی رجسٹریشن کا انکشاف ہوا تھا ، جس کے بعد اینٹی بے نامی زون کراچی کو شہری نے تحریری بیان میں کہا  میرے نام سے رجسٹرڈ تمام 15 گاڑیوں سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔

  • ٹیکس کی وصولی میں‌ خوش گوار اضافہ

    ٹیکس کی وصولی میں‌ خوش گوار اضافہ

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے نے مالی سال جولائی تا فروری ہدف سے زائد ریونیو حاصل کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف بی آر نے مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں حاصل کردہ محصولات کی تفصیلات جاری کر دی۔

    ایف بی آر نے جولائی تا فروری 2916 ارب روپے کا نیٹ ریونیو حاصل کیا، یہ ٹیکس وصولیاں اس عرصے کے مقرر کردہ ہدف 2898 ارب روپے سے زائد ہے، اور پچھلے برس حاصل کردہ ریونیو 2570 ارب کے مقابلے میں 6 فی صد اضافہ حاصل ہوا۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ماہ فروری میں ریونیو نیٹ کلیکشن 343 ارب روپے رہا، فروری کے لیے مقرر کردہ ہدف 325 ارب روپے تھا، اس طرح مقرر کردہ ہدف کے مقابلے میں 106 فی صد اضافہ حاصل ہوا، اور پچھلے سال فروری کے حاصل کردہ نیٹ ریونیو کے مقابلے میں 8 فی صد اضافہ ہوا۔

    ایف بی آر کے مطابق رواں مالی سال اب تک 152 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کیے جاچکے ہیں، پچھلے سال اس عرصے میں ریفنڈز کا حجم 79 ارب روپے تھا، اس سال اب تک ریفنڈز کے اجرا میں 97 فی صد اضافہ حاصل ہوا۔

    دوسری طرف 2020 کے لیے انکم ٹیکس گوشوارے داخل کرنے والوں کی تعداد 26 لاکھ 23 ہزار ہو چکی ہے، یہ تعداد پچھلے برس اس عرصے تک 24 لاکھ 30 ہزار تھی، یوں ٹیکس گوشوارے داخل کرنے والوں کی تعداد میں بھی 8 فی صد اضافہ حاصل ہوا ہے۔

  • بے نامی اکاؤنٹس کے بعد بے نامی گاڑیاں رکھنے کا انکشاف

    بے نامی اکاؤنٹس کے بعد بے نامی گاڑیاں رکھنے کا انکشاف

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بے نامی اکاؤنٹس کے بعد بے نامی گاڑیاں رکھنے کا انکشاف ہوا ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے گاڑیاں ضبط شروع کرنے کی تیاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بے نامی گاڑیوں کا ڈیٹا اکھٹا کرلیا ہے، تحقیقات میں ایک شخص کے نام پر 12 مہنگی گاڑیاں رجسٹرڈ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    مذکورہ بے نامی مہنگی گاڑیوں میں 2 مرسڈیز بینز، 2 پراڈو اور 2 بی ایم ڈبلیو، 1 کیڈیلک اور 5 کرولا گاڑیاں شامل ہیں۔

    اس حوالے سے ایف بی آر کے بے نامی زون کراچی نے 20 بے نامی گاڑیوں کے کیسز درج کیے تھے جس کے بعد بے نامی ایجوڈیکیٹنگ اتھارٹی نے بے نامی زون کراچی کے حق میں فیصلہ دے دیا۔

    بے نامی گاڑیاں رکھنے والے افراد کے پاس 45 دن میں اپیل دائر کرنے کا موقع تھا تاہم بے نامی گاڑیوں کے کسی بھی مالک نے فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کی۔

    اب بے نامی زون نے گاڑیاں ضبط شروع کرنے کی تیاری کرلی ہے اور اس کے لیے نیشنل ہائی وے موٹر پولیس، اینٹی کار لفٹنگ سیل اور پولیس سے مدد طلب کرلی ہے۔

    تحقیقات کے مطابق 20 بے نامی گاڑیوں کی قیمت 20 کروڑ روپے کے قریب ہے، بے نامی گاڑیوں کو ضبط کرنے کے بعد ان کی نیلامی کر کے ریونیو وصول کیا جائے گا۔

  • ایف بی آر کے نوٹس نے شہریوں کی نیندیں اڑا دیں

    ایف بی آر کے نوٹس نے شہریوں کی نیندیں اڑا دیں

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس گزاروں کو ریکارڈ جمع کروانے کے متضاد نوٹسز جاری کردیے، نوٹسز میں قانونی چارہ جوئی کا عندیہ بھی دیا گیا ہے جس سے شہری پریشان ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس گزاروں کو ریکارڈ جمع کروانے کے متضاد نوٹسز جاری کردیے جس کے بعد ٹیکس گزار پریشانی میں مبتلا ہوگئے۔

    ایف بی آر نے ٹیکس گزاروں کو پہلے ٹیکس ریکارڈ جمع کروانے کی تاریخ کی توسیع کی تصدیق کی، چند روز بعد توسیع کے باوجود ریکارڈ جمع نہ کروانے پر کارروائی کا نوٹس بھیج دیا۔

    ایف بی آر نے تصدیق کی تھی کہ 13 جنوری تک ریکارڈ جمع کروایا جاسکتا ہے، ٹیکس گزاروں کو 13 دسمبر کو توسیع کی تصدیق کی ای میل بھی کی گئی۔

    اس کے بعد پہلے 21 دسمبر کو 13 جنوری کی ریمائنڈر کی ای میل بھیجی گئی، چند منٹ کے بعد ریکارڈ جمع نہ کروانے کا وضاحتی نوٹس بھیج دیا گیا۔

    ایف بی آر نے ٹیکس گزاروں کو بھیجے گئے وضاحتی نوٹس میں قانونی چارہ جوئی کا عندیہ بھی دیا ہے، ایف بی آر کی اس غیر ذمہ داری کی وجہ سے شہری ایف بی آر کے دفاتر کے چکر کاٹنے پر مجبور ہیں۔

  • انکم ٹیکس کے حوالے سے بڑی خبر

    انکم ٹیکس کے حوالے سے بڑی خبر

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کہا ہے کہ اس بار ریکارڈ انکم ٹیکس گوشوارے داخل کیے گئے ہیں، فائلنگ کے دوران پہلی مرتبہ سب سے زیادہ انکم ٹیکس حاصل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے انکم ٹیکس کے حوالے سے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقررہ آخری تاریخ تک ریکارڈ 18 لاکھ انکم ٹیکس گوشوارے جمع ہوئے، اور تقریباً 22 ارب کا ٹیکس جمع ہوا۔

    ایف بی آر کا کہنا تھا کہ فائلنگ کے دوران پہلی مرتبہ سب سے زیادہ انکم ٹیکس حاصل کیا گیا ہے، گزشتہ سال اسی عرصے میں 13.5 ارب روپے انکم ٹیکس حاصل ہوا تھا، اس بار 4 فی صد زائد انکم ٹیکس گوشوارے جمع اور 63 فی صد زائد ٹیکس اکٹھا ہوا۔

    حکومت نے 8 دسمبر 2020 کے بعد مزید تاریخ میں توسیع نہیں کی، جس کا مقصد ٹیکس گزاروں کا آخری تاریخ پر اعتماد بحال کرنا تھا، ٹیکس گزاروں کی سہولت کے لیے خصوصی اقدامات بھی اٹھائے گئے۔

    خصوصی اقدامات کے تحت چیف کمشنرز آئی آر کو گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کی ہدایت کی گئی، آن لائن طریقے سے توسیع کی درخواست کے ساتھ دستی درخواست کی اجازت بھی دی گئی۔

    ٹیکس ایڈوائزرز کو ایک درخواست پر کئی ٹیکس گزاروں کو توسیع کی سہولت دی گئی، چیف کمشنرز کی طرف سے درخواستوں کی وصولی اور خصوصی ڈیسک کی تشکیل کی گئی۔

    اندازے کے مطابق 3 لاکھ ٹیکس گزاروں نے توسیع کے لیے درخواست دے دی ہے، اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گوشوارے داخل کرنے والوں کی تعداد 21 لاکھ تک بڑھ جائے گی، گوشوارے نہ جمع کرانے کے خلاف ایکشن کا آغاز بھی کر دیا جائے گا۔

  • سابق چیئرمین ایف بی آر کے خلاف نیب تحقیقات میں تیزی

    سابق چیئرمین ایف بی آر کے خلاف نیب تحقیقات میں تیزی

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سابق چیئرمین سلمان صدیق اور سابق ایڈیشنل کلکٹر کسٹم افسر کو دوسرا نوٹس بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کسٹمز کے آن لائن کلیئرنس پراجیکٹ میں گھپلوں کے معاملے میں نیب تحقیقات میں تیزی آ گئی ہے، نیب کمبائن انوسٹی گیشن ٹیم نے سابق چیئرمین ایف بی آر اور سابق ایڈیشنل کلکٹر کسٹم افسر عاشر عظیم کو تحقیقات کے لیے طلبی کا دوسرا نوٹس بھیج دیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ کسٹم کلیئرنس پراجیکٹ میں غیر قانونی ادائیگیوں پر سابق چیئرمین ایف بی آر اور سابق کسٹم آفیسر کو طلب کیا گیا ہے، سلمان صدیق کو یکم دسمبر اور عاشر عظیم کو 2 دسمبر کو طلب کیا گیا تھا تاہم نہ وہ پیش ہوئے نہ جواب جمع کرایا۔

    ذرایع کے مطابق سابق چیئرمین ایف بی آر پر کسٹم کے کلیئرنس سسٹم ’کیئر پائلٹ پروجیکٹ‘ کے لیے غیر قانونی ادائیگی کا الزام ہے، پروجیکٹ کے تحت سسٹم کبھی نہیں لگایا گیا اور ایجیلٹی نامی کمپنی کو کروڑوں روپے کی ادائیگی کی گئی۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیب کی کمبائن انویسٹی گیشن ٹیم قومی خزانے سے ایک کروڑ 11 لاکھ 25 ہزار ڈالر کی غیر قانونی ادائیگی کے الزام کی تحقیقات کر رہی ہے۔

    کیس کی تحقیقات کے لیے نیب کی جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم اب تک کسٹم کے سابقہ اور موجودہ 50 سے زائد افسران کے بیانات ریکارڈ کر چکی ہے۔

  • خوش خبری، 5 ماہ میں ٹیکس وصولیاں ہدف سے بڑھ گئیں

    خوش خبری، 5 ماہ میں ٹیکس وصولیاں ہدف سے بڑھ گئیں

    کراچی: ایف بی آر کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے 5 ماہ میں ہدف سے زائد ٹیکس جمع ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر ذرایع نے بتایا ہے کہ رواں مالی سال کے پانچ ماہ میں ٹیکس وصولیاں ہدف سے بڑھ گئی ہیں۔

    جولائی تا نومبر ایف بی آر نے 16 کھرب 86 ارب روپے ٹیکس جمع کیا، جب کہ اس عرصے کے دوران ٹیکس وصولی کا ہدف 16 کھرب 70 ارب روپے تھا۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ٹیکس وصولیاں ہدف سے 16 ارب روپے زائد رہیں۔

    ذرایع کے مطابق گزشتہ ماہ نومبر میں ٹیکس وصولیاں 346 ارب روپے رہیں، نومبر میں ہدف سے 2 ارب روپے کم ٹیکس اکٹھا ہوا، نومبر کے لیے ٹیکسوں کا ہدف 348 ارب روپے تھا۔

    ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں کوئی توسیع نہیں ہوگی، ایف بی آر

    یاد رہے کہ تین دن قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی تاریخ میں توسیع نہ کرنے کا اعلان کیا تھا، ایف بی آر کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ٹیکس دہندگان 8 دسمبر تک مالی سال 2019-2020 کے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرا دیں کیوں کہ اب تاریخ میں مزید کوئی توسیع نہیں ہوگی۔

    ایف بی آر نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 114 کے تحت و ہ تمام افراد جو 500 مربع گز سے زیادہ کا گھر یا 1000 سی سی یا اس سے زیادہ کی گاڑی کے مالک ہیں وہ ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے ذمہ دار ہیں۔

  • نیب نے آمدن سے زائد اثاثوں پر ایف بی آر سے ٹیکس تفصیلات طلب کرلیں

    نیب نے آمدن سے زائد اثاثوں پر ایف بی آر سے ٹیکس تفصیلات طلب کرلیں

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثوں پر ایف بی آر سے ٹیکس تفصیلات طلب کرلیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق نیب نے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کے تحت تفصیلات طلب کی ہیں، آصف زرداری، فریال تالپور، بلاول بھٹو، بختاور اور آصفہ کی ٹیکس تفصیلات طلب کی ہیں۔

    ذرائع ایف بی آر کے مطابق نیب نے میر منور علی تالپور کی ٹیکس تفصیلات بھی طلب کی ہیں، میسر زرداری گروپ پرائیویٹ لمیٹڈ کی بھی ٹیکس تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس گوشوارے اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ کی کاپی مانگی گئی ہے، کاروباری لین دین کی بھی تمام تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

    ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کمپنی سمیت تمام ٹیکس تفصیلات نیب کو جمع کروادی ہیں، آمدن، ٹیکس اور اثاثے بنانے سے متعلق تمام تفصیلات بھیج دی گئی ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب نے بدعنوان عناصر کو کٹہرے میں لانے کا پختہ عزم کر رکھا ہے، احتساب عدالتوں میں سزاؤں کی شرح 68.8فیصد رہی ہے۔

  • سندھ کے چھوٹے سے گاؤں کا دھوبی ارب پتی کیسے بنا؟

    سندھ کے چھوٹے سے گاؤں کا دھوبی ارب پتی کیسے بنا؟

    گھوٹکی: ایف بی آر نے اربوں روپے کی ٹرانزیکشن پر سندھ کے ایک چھوٹے سے گاؤں ولومہر کے ایک دھوبی کو نوٹس بھجوا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی سندھ کے شہر گھوٹکی کے ایک گاؤں میں دھوبی کے اکاؤنٹ سے 12 ارب روپے سے زائد کی ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا ہے۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اس سلسلے میں ولو مہر کے دھوبی کو نوٹس بھجوا دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ان کے اکاؤنٹ سے 12 ارب 78 کروڑ 71 لاکھ 45 ہزار کی ٹرانزیکشن ہوئی ہے۔

    ایف بی آر کا نوٹس ملنے پر دھوبی رمیش کمار پریشانی کا شکار ہو گیا ہے، انھوں نے اس سلسلے میں تحقیقات کا بھی مطالبہ کر دیا۔

    رمیش کمار کا کہنا ہے کہ وہ 2009 میں سردار غلام محمد شوگر مل میں سینیٹری ورکر تھا، 2 سال پہلے شوگر مل کی نوکری چھوڑ چکا ہوں، بینک اکاؤنٹ سے کس نے ٹرانزیکشن کی کچھ پتا نہیں.

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ 2015 اور 2019 میں رمیش کمار نے اربوں روپے کی خریداری کی ہے۔ ایف بی آر نے تحقیقات کے لیے رمیش کمار کو 19 اکتوبر کو طلب کر لیا ہے۔

    حیدرآباد، ڈرائیور کے اکاؤنٹ میں 49 لاکھ سے زائد رقم آگئی

    رواں سال جولائی میں جامشورو میں ڈرائیور کے اکاؤنٹ میں 49 لاکھ سے زائد کی رقم آگئی تھی جس پر غریب ڈرائیور حیران و پریشان رہ گیا تھا۔ڈرائیور سومار چنا کا کہنا تھا کہ میرے اکاؤنٹ میں پتا نہیں کہاں سے اتنے پیسے آگئے ہیں، اکاؤنٹ میں اتنی بڑی رقم دیکھ کر پریشان ہوگیا ہوں۔

  • ایف بی آر کی ٹیکس وصولی 993 ارب روپے تک پہنچ گئی

    ایف بی آر کی ٹیکس وصولی 993 ارب روپے تک پہنچ گئی

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ٹیکس وصولی 993 ارب روپے تک پہنچ گئی، انکم ٹیکس سال 20-2019 کے گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ میں 8 دسمبر تک توسیع کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 24 ارب سے زائد ٹیکس جمع ہوا، جولائی تا ستمبر میں ایف بی آر کی ٹیکس وصولی 993 ارب روپے تک پہنچ گئی۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ پہلی سہ ماہی کے لیے ٹیکس وصولی کا ہدف 969 ارب روپے تھا۔

    ایف بی آر کے مطابق ستمبر 2020 میں ایف بی آر نے 400 ارب روپے ٹیکس جمع کیا، ستمبر کے مہینے میں ٹیکس وصولی ہدف سے 18 ارب روپے کم رہی۔

    خیال رہے کہ ایف بی آر نے انکم ٹیکس سال 20-2019 کے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ میں 8 دسمبر تک توسیع کردی ہے۔

    انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر تھی تاہم ایف بی آر نے اس میں توسیع کردی ہے۔