Tag: ایف بی آر

  • ایف پی سی سی آئی نے ایف بی آر کے خلاف طبل جنگ بجا دیا

    ایف پی سی سی آئی نے ایف بی آر کے خلاف طبل جنگ بجا دیا

    کراچی : ایف پی سی سی آئی نے ایف بی آر کے خلاف طبل جنگ بجا دیا اور کہا چیئرمین ایف بی آر بزنس کمیونٹی کو چور کہنے پر معذرت کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف پی سی سی آئی میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب ثاقب فیاض نے کہا کہ بجٹ میں کوئی پالیسی پیش نہیں کی گئی ایف بی آر کو کسی بھی صنعتکار کی گرفتاری کے اختیارات دے دئیے گئے اس سے صرف کرپشن بڑھے گی۔

    آصف سخی نے چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے بزنس کمیونٹی کو بار بار چور کہنے پر معافی کا مطالبہ کردیا اور خبردار کیا اگر بجٹ اضافی اختیارات کے ساتھ منظور ہوا تو فیکٹریاں بند کردیں گے۔

    نائب صدرامان پراچہ نے کہا کہ پچھلے سال کا ٹیکس ٹارگٹ پورا نہ ہونے پر کوئی انکوائری نہیں ہوئی، ذمہ دار کون ہے، انکوائری کرائی جائے۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

    ناصر خان ن کا کہنا تھا کہ ایف بی آر اہلکار بھتہ خوری میں ملوث ہیں، ایف بی آر کے افسران کو اختیارات ملنے سے ہراسمنٹ بڑھے گی۔

    رہنماوں کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے اضافی اختیارات کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔

  • نان فائلرز  کے بینک اکاؤنٹس منجمد ! چیئرمین ایف بی آر  کا بڑا بیان سامنے آگیا

    نان فائلرز کے بینک اکاؤنٹس منجمد ! چیئرمین ایف بی آر کا بڑا بیان سامنے آگیا

    اسلام آباد: فنانس بل 2025 کے تحت نان فائلرز کیخلاف سخت اقدامات متعارف کرا دیے، جس میں ایف بی آر کو بینک اکاؤنٹس منجمد کروانے کا اختیار مل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نان فائلرز کے خلاف شکنجہ مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا اور ایف بی آر کو زبردستی رجسٹریشن کا اختیار مل گیا۔

    وفاقی حکومت نے فنانس بل دو ہزارپچیس کےتحت نان فائلرزکیخلاف سخت اقدامات متعارف کرا دیے، نئے قوانین کے مطابق ایف بی آر کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ سیلزٹیکس کے اہل مگر غیر رجسٹرڈ افراد کو زبردستی رجسٹر کرے، کمشنر ان لینڈ ریونیو کو اختیار ہوگا کہ وہ غیر رجسٹرڈ افراد کے بینک اکاؤنٹس بند کروا سکے، جو رجسٹریشن کے بعد ہی بحال کیے جائیں گے۔

    اس سے قبل نویدقمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں سیلز ٹیکس میں نان رجسٹرڈ افراد کو زبردستی رجسٹریشن کا معاملہ زیر بحث آیا۔

    قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے غیر رجسٹرڈ کاروباروں کے خلاف سخت اقدامات کی مشروط طور پر منظوری دے دی ہے جس میں بینک اکاؤنٹس چلانے پر پابندی اور بجلی اور گیس کی خدمات منقطع کرنا شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : نان فائلرز پر کون کون سی پابندیاں لگنے والی ہے؟

    چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کنان رجسٹرڈ افراد کو نوٹس جاری کیا جائے گا انکار پر بینک اکاؤنٹ بند کر دیں گے تاہم رجسٹریشن پر 2 روز میں بینک اکاؤنٹ بحال کر دیا جائے گا۔

    ، ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ انکم ٹیکس میں رجسٹرڈمگرسیلزٹیکس میں نان رجسٹرڈ افراد کی شناخت ہو رہی ہے، متعددصنعتی میٹر رکھنے والی فیکٹریاں سیلز ٹیکس میں رجسٹر نہیں، کراچی میں نان رجسٹرڈ فیکٹریاں اربوں روپے کی سیلز کرتی ہیں۔

    عثمان احمد میلا نے کہا کہ نان رجسٹرڈ افراد کی جائیداد سیل کرنا درست نہیں، جس پر چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ نان رجسٹرڈ مینو فیکچرنگ یونٹس کی تعداد بہت زیادہ ہے، ہم ٹیکس نہیں مانگ رہے صرف اس کو رجسٹریشن کا کہہ رہے ہیں۔

    نوید قمر نے کہا کہ آپ نے بجلی اور گیس بھی کاٹ دی، اب بینک اکاؤنٹ بھی بند کر دیں گے تو ایف بی آر حکام نے بتایا کہ کراچی میں لوگ ٹیکس سے بچنے کیلئے فراڈ سے کام لیتے ہیں، کئی لوگ ایک پلاٹ پر 8 ماہ کام کرکے اگلے پلاٹ پر چلے جاتے ہیں، ایسے لوگ 8 ماہ میں اربوں روپے کی مینیوفیکچرنگ اور سیلز کرتے ہیں۔

    رکن کمیٹی مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ ایسا نہ کریں نان رجسٹرڈ کے خلاف یہ بہت سخت اقدامات ہیں،سیلز ٹیکس میں رجسٹریشن کیلئے سیلز کی کوئی حد مقرر کردیں، ایسا نہ ہو کہ چھوٹے دکاندار یا کسی کے خلاف بھی یہ سب ہو رہا ہو۔

    چیئرمین کمیٹی سید نوید قمر کا کہنا تھا کہ اس میں چھوٹے دکاندار اور کاٹج انڈسٹری شامل نہیں ہے تو چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کسی کی 8 ملین سے اوپر کی سیل ہے تو اسے رجسٹر ہونا چاہئیے ، 8 ہو یا 10 ملین کوئی فرق نہیں پڑتا، ہم حد 10 ملین کر دیں گے،مینوفیکچرنک یونٹس ہمیں سے ایک تہائی بھی رجسٹرڈ نہیں ۔ ہم نان رجسٹرڈ کو کو کہہ سکتے ہیں کہ 6 ماہ کیلئے سیلز ٹیکس نہیں لیں گے۔

  • اربوں روپے کے ٹیکس چوری میں کون کون سی شوگر ملز ملوث؟ نام سامنے آگئے

    اربوں روپے کے ٹیکس چوری میں کون کون سی شوگر ملز ملوث؟ نام سامنے آگئے

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 8 شوگر ملز میں اربوں روپے کی ٹیکس چوری پکڑ لی ، اور ملوں کے نام بھی سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائےخزانہ کا اجلاس ہوا، رکن کمیٹی عمر ایوب نےٹیکس چوری کرنے والی شوگرملز کی تفصیلات طلب کی تھیں۔

    چیئرمین کمیٹی نوید قمر کو ٹیکس چور شوگر ملز اور ان کے جرمانے کی تفصیلات جمع کرادی گئیں۔

    عمر ایوب نے ٹیکس چورشوگرملز کی تفصیلات ملتے ہی میڈیا کو فراہم کردیں، سرکاری دستاویز میں بتایا گیا ایف بی آر نے 8 شوگر ملز میں بڑی ٹیکس چوری پکڑ لی ہے۔

    سرکاری دستاویز میں کہنا تھا کہ سکرنڈ شوگر مل، چمبر اور ڈگری، جوہرآباد اور تاندلیانوالہ، المعیز ، طارق کارپوریشن اورجڑانوالہ کیخلاف کارروائی کی گئی۔

    دستاویز میں مزید بتایا گیا کہ سکرنڈ ملز کی 1200 چینی کی بوریاں اور چمبر ملز کی 150 میٹرک ٹن چینی ضبط کی گئی جبکہ ڈگری ملز کو سیل کر دیا گیا اور جوہرآباد ملز کے گودام کو تالہ لگادیا گیا۔

    دستاویز کے مطابق تاندلیانوالہ شوگر ملز کے ویٹ برج ایریا کو سیل کردیا گیا۔

  • ملک کے بڑے کلب پر ٹیکس لگانے کی تجویز منظور

    ملک کے بڑے کلب پر ٹیکس لگانے کی تجویز منظور

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے ملک کے بڑے کلبز پر ٹیکس لگانے کی تجویز منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا جس میں چیئرمین ایف بی آر نے بریفنگ دی۔

    اس موقع پر چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ اسلام آباد کلب سمیت کئی کلب 3 ہزار لوگوں کی عیاشی کے لیے بنے ہیں، بڑے بڑےکلبوں نے اربوں روپے اپنے اکاؤنٹس میں رکھے ہوئے ہیں۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ایک ایک ملین ڈالر کی زمین ہے اور چند لوگ عیاشی کررہے ہیں، کسی بھی کلب کے منافع پر ٹیکس لگایا جائے گا، اجلاس میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے ملک کے بڑے بڑے کلبز پر ٹیکس لگانے کی تجویز منظور کی۔

    اس کے علاوہ چیئرمین ایف بی آر نے کمیٹی کو بتایا کہ آئندہ بجٹ میں 6 لاکھ روپے سالانہ انکم ٹیکس چھوٹ کی تجویز ہے، 6 سے 12 لاکھ روپےسالانہ آمدن پرٹیکس2.5 فیصد ہوگا، ایک لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پرایک ہزار روپے ٹیکس دینے سےکوئی آسمان نہیں گرےگا۔

    https://urdu.arynews.tv/imf-demands-pakistan-to-new-taxes/

  • ایف بی آر نے افسران کو نئی ہونڈا سٹی گاڑیاں تقسیم کرنا شروع کر دیں

    ایف بی آر نے افسران کو نئی ہونڈا سٹی گاڑیاں تقسیم کرنا شروع کر دیں

    کراچی : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے افسران کو ہونڈا سٹی گاڑیاں تقسیم کرنا شروع کر دیں ، گاڑیوں کی خریداری کا معاہدہ جنوری 2025 میں ہوا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے افسران میں نئی گاڑیوں کی تقسیم شروع کردی

    1010 ہنڈا سٹی گاڑیوں کی خریداری کا معاہدہ جنوری 2025 میں ہوا تھا ، جنوری 2025 میں 3 ارب روپے کی پیشگی ادائیگی سے گاڑیوں کی خریداری کا معاہدہ ہوا تھا۔

    تین ارب روپے کی پیشگی ادائیگی ،500 گاڑیوں کی مکمل ادائیگی کی گئی ، 510 ہنڈا سٹی کی جزوی قیمت ادا کی گئی تھی

    ہونڈا گاڑیوں میں نیویگیشن، ریورس کیمرہ، پریمیم انٹیریئر، اور 20 ہزار کلومیٹر مفت مینٹیننس شامل ہیں۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کہنا ہے کہ ٹیکس چوری روکنے کے لیے افسران کی نقل و حرکت بہتر بنانا مقصد ہے۔

    ایف بی آر نے تمام شعبوں سے گاڑیوں کی سپردگی کی تفصیلات طلب کر لیں اور ہیڈکوارٹر کراچی میں درجنوں گاڑیاں پہنچا دی گئیں۔

    یاد رہے عوام اور ارکانِ پارلیمنٹ نے سرکاری خزانے سے لگژری خریداری پر شدید تنقید کی جبکہ ٹوئٹر پر ‘بیوروکریٹک لگژری’ کے خلاف ہیش ٹیگز ٹرینڈ کرتے رہے

  • نان کسٹم سگریٹ قبضے میں لینے والی ایف بی آر ٹیم پر حملہ

    نان کسٹم سگریٹ قبضے میں لینے والی ایف بی آر ٹیم پر حملہ

    راولپنڈی میں نان کسٹم سگریٹ قبضے میں لینے والی ایف بی آر ٹیم پر ملزمان نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ایک کسٹم اہلکار زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں نان کسٹم سگریٹ قبضے میں لینے والی ایف بی آر ٹیم پر ملزنام نے حملہ کردیا، حملے کے دوران راڈ لگنے سے ایل ڈی سی عمران زخمی ہوگئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی مدعیت میں ملزمان کیخلاف تھانہ گنج منڈی میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمہ اقدام قتل،کار سرکار میں مداخلت سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا۔

    مقدمے کے متن کے مطابق گاڑی سے 20کارٹن نان کسٹم سگریٹ قبضہ میں لی گئی، نان کسٹم سگریٹ سرکاری گاڑی میں لوڈ کرتے وقت ملزمان نے حملہ کیا، ملزمان نے گاڑی سے زبردستی سگریٹ نکالی اور گاڑی کے شیشے بھی توڑ دیئے۔

    سیلز ٹیکس چوری کیخلاف ایف بی آر کی بڑی کارروائی، کروڑوں کا مال برآمد

    واضح رہے کہ 23 مئی کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ان لینڈ ریونیو نے سکھر اور ملتان میں بڑی کارروائیاں کرتے ہوئے کروڑوں روپے مالیت کی نان کسٹم اور نان ٹیکس پیڈ غیر قانونی سگریٹس کو نذر آتش کردیا تھا۔

    ایف بی آر نے جنوبی پنجاب کے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر تین ہزار سے زائد کارٹنز پر مشتمل نان ٹیکس پیڈ سگریٹس کو تحویل میں لیا، جنہیں بعد ازاں نذر آتش کر دیا گیا۔ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو ڈاکٹر سرمد قریشی نے بتایا کہ تلف کی گئی سگریٹس کی مالیت 15 کروڑ روپے سے زائد ہے۔

    انہوں نے کہا کہ غیر قانونی سگریٹ کی خرید و فروخت میں ملوث افراد کو تین سال قید اور 25 ہزار روپے تک جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایف بی آر ایسی کارروائیوں کے ذریعے ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف سخت اقدامات جاری رکھے گا۔

  • ایف بی آر کو بزنس کمیونٹی کے خلاف خطرناک اختیارات دے دیے گئے، معاشی تھنک ٹینک

    ایف بی آر کو بزنس کمیونٹی کے خلاف خطرناک اختیارات دے دیے گئے، معاشی تھنک ٹینک

    اسلام آباد: معاشی تھنک ٹینک ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ نے ایف بی آر کو گرفتاری کا اختیار دینے کے قانون کو مسترد کر دیا۔

    تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ ایف بی آر افسران کو بزنس کمیونٹی کے خلاف لا محدود اور خطرناک اختیارات دے دیے گئے ہیں، یہ کاروباری برادری کے بنیادی حقوق پر حملہ ہے، مجوزہ اختیارات کے بعد کوئی شخص پاکستان میں کاروبار نہیں کر سکے گا۔

    معاشی تھنک ٹینک نے ایک اعلامیے میں مطالبہ کیا ہے کہ ایف بی آر افسران کو دیے گئے لا محدود اختیارات واپس لیے جائیں، صرف 3 فی صد ٹیکس وصولیوں کے لیے سخت ترین اختیارات، اور ایف بی آر افسران کو 389 ارب روپے ٹیکس کے لیے گرفتاری کا اختیار دینا خطرناک ہے۔

    تھنک ٹینک نے مطالبہ کیا کہ ملک میں شرح سود کو 6 فی صد پر لایا جائے اور کاروباری برادری پر جرمانے اور سزاؤں کی تجاویز کو واپس لیا جائے۔


    کراچی چیمبر آف کامرس نے بجٹ مسترد کردیا


    تھنک ٹینک کے مطابق ایف بی آر افسران کو محض شک کی بنیاد پر ٹیکس فراڈ پر گرفتاری کا اختیار دیا گیا ہے، انھیں سیکشن 14 ای کے تحت کاروبار کو سیل کرنے کا اختیار ہوگا، سیکشن 37 بی کے تحت ٹیکس گزاروں کو 14 روز حراست میں رکھا جا سکے گا، اور سیکشن 11 ای کے تحت ایف بی آر کو تفتیش کے بغیر ٹیکس ریکوری کا اختیار بھی دے دیا گیا ہے۔

    ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ کا کہنا ہے کہ مبینہ ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کے لیے 10 سال قید کی سزا تجویز کی گئی ہے، ایف بی آر مبینہ ٹیکس فراڈ پر ایک کروڑ روپے جرمانہ بھی کر سکے گا، تاہم ایف بی آر کے ان اقدامات کی وجہ سے کاروباری برادری میں مسلسل خوف و ہراس کی فضا قائم رہے گی۔

    تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں صنعتوں کو چلانے کے لیے کوئی مراعات کا اعلان نہیں کیا گیا، سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے بھی کوئی اقدامات نہیں کیے گئے، نئے اقدامات کاروباری برادری کو مسلسل ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔

    معاشی تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ کاروباری برادری پر ٹیکسوں کا بوجھ 50 سے 60 فی صد کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے، کارپوریٹ انکم ٹیکس کی شرح 25 فی صد پر پہنچ چکی ہے، ڈیویڈنڈز پر ٹیکس کی شرح 25 فی صد ہو چکی ہے، کاروباری برادری پر سپر ٹیکس، ود ہولڈنگ ٹیکس اور امپورٹ ڈیوٹیز عائد کی گئی ہیں۔

    تھنک ٹینک کے مطابق ایف بی آر کے ان اقدامات کی وجہ سے سرمایہ بیرون ملک منتقل ہو رہا ہے، کاروباری برادری ملکی معیشت کو چلانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، اس لیے حکومت کاروباری برادری کی مشاورت کے ساتھ بجٹ پیش کرے۔

  • ایف بی آر کی نئی اسکیم !  500,000 روپے کمانے کا سنہری موقع ، کرنا کیا ہوگا؟

    ایف بی آر کی نئی اسکیم ! 500,000 روپے کمانے کا سنہری موقع ، کرنا کیا ہوگا؟

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے عوام کو پانچ لاکھ روپے کا انعام جیتنے کا موقع فراہم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پاکستان میں انسداد اسمگلنگ کی کوششوں کو تقویت دینے کے لیے کسٹمز کمانڈ فنڈ کے قیام کا اعلان کیا ہے۔

    یہ اقدام عوام اور کسٹم افسران دونوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ وہ اسمگلنگ کے خلاف جنگ میں فعال طور پر حصہ ڈالیں۔

    ایف بی آر نے اعلان کیا وہ افراد کے لئے جو اسمگلنگ کی سرگرمیوں کے بارے میں معتبر معلومات فراہم کرے گا ، اس کو 500,000 روپے کا انعام دیا جائے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

    عوام کی شرکت کے علاوہ اسمگلنگ کے خلاف کامیاب آپریشنز میں شامل کسٹم افسران کو خصوصی مراعات بھی حاصل ہوں گی۔

    کسٹمز کمانڈ فنڈ انسداد اسمگلنگ سرگرمیوں سے متعلق آپریشنل اخراجات کو پورا کرے گا، جیسے لاجسٹک سپورٹ اور آلات کے اخراجات، اس جامع طریقہ کار کا مقصد پاکستان کی اسمگلنگ کے خلاف کوششوں کو مزید موثر بنانا اور غیر قانونی تجارت سے ہونے والے معاشی نقصان کو کم کرنا ہے۔

    اسمگلنگ کے خلاف جنگ میں شہریوں اور کسٹم افسران دونوں کو شامل کرکے، ایف بی آر ریونیو کی وصولی کو بہتر بنانے، جائز کاروباروں کی حفاظت اور زیادہ شفاف اور موثر تجارتی ماحول پیدا کرنے کی امید رکھتا ہے۔

  • بجٹ سے قبل ایف بی آر میں بڑے پیمانے پر تقرریاں و تبادلے

    بجٹ سے قبل ایف بی آر میں بڑے پیمانے پر تقرریاں و تبادلے

    اسلام آباد : بجٹ سے قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے 54 افسران کو تبدیل کردیا گیا،جس میں گریڈ 17 سے 20 تک کے افسران شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں بڑے پیمانے پر تقرریاں و تبادلے ہوئے ، جس میں 54 افسران تبدیل کردیئے گئے۔

    گریڈ20کے10افسران اورگریڈ19 کے 32افسران ، گریڈ 18 کے 10اور گریڈ 17 کے 2 افسران کے تقرر و تبادلے کئے گئے۔.

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ گریڈ 20 کے راشد حبیب ڈائریکٹرڈی این ایف بی پیزکوئٹہ اور گریڈ 20 کے امجد الرحمان ڈائریکٹر کسٹمز ویلیوایشن لاہور تعینات کردیا گیا۔

    مزید پڑھیں : ایف بی آر افسران کی پروموشن پر حکم امتناع جاری

    عمران چوہدری کا ڈائریکٹر کسٹمز اکیڈمی اسلام آباد اور فوادعلی شاہ کا ٹرانزٹ ٹریڈ کراچی سے چیف ریونیو ایف بی آر اسلام آباد تبادلہ کردیا گیا۔

    نوٹیفکیشن میں بتایا گیا پاکستان کسٹم سروس گریڈ 20 کی منیزہ مجید ڈائریکٹر ٹرانزٹ ٹریڈ کراچی تعینات کیا گیا جبکہ گریڈ 20کی طیبہ کیانی کا کلکٹر لاہور سے کلکٹر کسٹم کراچی ایسٹ اور سعدیہ شیرازکاکلکٹر قاسم پورٹ سےڈائریکٹرٹرانزٹ ٹریڈ کراچی میں تبادلہ ہوا۔

  • وزیراعظم  ایف بی آر کے ٹیکس ہدف میں کمی کیلئے کوشاں،  آئی ایم ایف کو منانے کی کوششں

    وزیراعظم ایف بی آر کے ٹیکس ہدف میں کمی کیلئے کوشاں، آئی ایم ایف کو منانے کی کوششں

    اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف ایف بی آر کے ٹیکس ہدف میں کمی کیلئے کوشاں ہیں اور آئی ایم ایف کو منانے کی کوشش جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف نے ایف بی آر کے لیے ٹیکس ہدف میں کمی کی تجویز دی ، ایف بی آر کی آئندہ بجٹ میں ٹیکس ہدف میں 250 ارب روپے کی کمی پر آئی ایم ایف کو منانے کی کوششیں جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ میں ایف بی آر نے ٹیکس ہدف 14307 ارب سے کم کرکے 14057 ارب روپے کرنے کی درخواست کی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ٹیکس ہدف میں 250 ارب روپے کی کمی کی وجہ سے نئے ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور ٹیکس ہدف اگر زیادہ رکھا جائے گا تو شارٹ فال کا خدشہ پیدا ہو سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف سے ورچوئل مذاکرات شروع ’’8ہزار ارب سے زائد ٹیکس جمع

    ذرائع نے کہا کہ ایف بی آر نے آئی ایم ایف کو بریفنگ میں کہا رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح اور مہنگائی کے بڑھنے کی شرح کم ہونے کی وجہ سے 1170 ارب روپے کا شارٹ فال ہوسکتا ہے، آئندہ مالی سال ٹیکس ہدف میں 2000 ارب روپے سے زیادہ اضافہ نہ کیا جائے۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے درخواست میں کہا کہ آئندہ مالی سال ٹیکس ہدف حاصل کرنے کے لیے 5 سال تک کی پرانی گاڑی امپورٹ کرنے کی تجویز دی گئی ہے، استعمال شدہ 5 سال پرانی گاڑی کی امپورٹ پر زیادہ ٹیکس لگانے سے زیادہ کسٹم ڈیوٹی ملے گی۔