Tag: ایف بی آر

  • رواں سال ٹیکس میں 16 فیصد اضافہ ہوا، شبر زیدی

    رواں سال ٹیکس میں 16 فیصد اضافہ ہوا، شبر زیدی

    اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ ایف بی آر نے گزشتہ سال کی نسبت 16 فیصد زیادہ ٹیکس گروتھ حاصل کی، جولائی تا اکتوبر ڈائریکٹ ٹیکس کی مد میں 454 ارب روپے جمع کیے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ 5 ہزار 500 ارب ٹیکس ہدف کے لیے 43 فیصد کی گروتھ درکار ہے، جولائی تا اکتوبر 167 ارب روپے کا شارٹ فال رہا۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ایف بی آر نے گزشتہ سال کی نسبت 16 فیصد زیادہ ٹیکس گروتھ حاصل کی، جولائی تا اکتوبر ڈائریکٹ ٹیکس کی مد میں 454 ارب روپے جمع کیے۔

    شبر زیدی نے کہا کہ سیلز ٹیکس کی مد میں جولائی تا اکتوبر 546 ارب روپے جمع ہوئے، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں جولائی تا اکتوبر تقریباً 70ارب جمع ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ جولائی تا اکتوبر 209ارب کسٹم ڈیوٹی جمع ہوئی۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ پاکستان ریونیو اتھارٹی کے قیام کا معاملہ ملتوی کر دیا گیا، ایف بی آر میں باقی اصلاحات کا عمل جاری ہے۔

    شبر زیدی نے مزید کہا کہ تنظیم نو کے لیے اسٹیرنگ کمیٹی قائم کر دی ہے، کمیٹی کے بعد نئی ٹائم لائن بھی رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 4 ماہ کا تقریباً 90 فیصد ٹیکس ہدف پورا کیا گیا۔

    پہلی سہ ماہی کے بڑے ٹیکس ہدف کا 90 فیصد حاصل کرلیا، شبر زیدی

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ الحمد اللہ پہلی سہ ماہی کے بڑے ٹیکس ہدف کا 90 فیصد حاصل کرلیا۔

  • انڈر انوائسنگ روکنے کے لیے درآمدات کے یونٹس میں تبدیلیاں

    انڈر انوائسنگ روکنے کے لیے درآمدات کے یونٹس میں تبدیلیاں

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ انڈر انوائسنگ کو روکنے اور درآمد کنندگان کی آسانی کے لیے درآمدات پر تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ درآمدات پر درآمد کنندگان کی آسانی کے لیے تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

    شبر زیدی کا کہنا ہے کہ تبدیلیاں یونٹ آف میرمنٹ سسٹم اور ویلیو ایشن یونٹ میں کی گئی ہیں، درآمد کنندگان اس بارے میں مزید تجاویز دیں۔

    چیئرمین کا کہنا ہے کہ یہ عمل انڈر انوائسنگ کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ پہلی سہ ماہی کے بڑے ٹیکس ہدف کا 90 فیصد حاصل کرلیا ہے۔

    انہوں نے بتایا تھا کہ 960 ارب روپے محصولات میں 15 ارب کے ٹیکس ری فنڈ شامل نہیں ہیں، مقامی ٹیکس محصولات میں 25 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

    چیئرمین ایف بی آر نے مزید کہا تھا کہ حوصلہ شکنی کے اقدامات سے درآمدات کی مالیت 3 ارب ڈالر کم رہی ہے، تین ارب ڈالر کم درآمدات سے 125 ارب روپے کا ٹیکس نہیں ملا ہے۔ کم درآمدات کے سبب ٹیکس کا ہدف حاصل ہوا۔

  • ایف بی آر نے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے طریقہ کار پر ویڈیو جاری کردی

    ایف بی آر نے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے طریقہ کار پر ویڈیو جاری کردی

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) نے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے طریقہ کار پر ویڈیو جاری کردی، ویڈیو سے ٹیکس گزار سالانہ گوشوارے آسانی سے داخل کر سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے طریقہ کار پر ویڈیو جاری کردی۔ سالانہ گوشوارے داخل کرنے کی ویڈیوز 6 حصوں پر مشتمل ہیں۔

    ایف بی آر کے مطابق ویڈیوزکا مقصد ہے ٹیکس گزاروں کو کوئی دقت نہ ہو، ویڈیو ویب سائٹ، سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی اپلوڈ کردی گئی۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں ٹیکس ریفنڈ کا طریقہ سہل انداز میں بتایا گیا ہے، ویڈیو سے ٹیکس گزار سالانہ گوشوارے آسانی سے داخل کرسکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں سال ستمبر میں ایف بی آر نے ملک میں تنخواہ دار طبقے کی رہنمائی کے لیے ایک ایپ تیار کی جس کت تحت ایک عام تنخواہ دار آدمی بھی اپنے ٹیکس کی معلومات، ٹیکس کی ادائیگی اور دیگر تفصیلات اسمارٹ فون پر وصول کرسکے گا۔

    چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ اس ایپ کے ذیعے تنخواہ دار طبقہ نہ صرف ٹیکس فائل کرسکے گا بلکہ اس سے متعلق دیگر معلومات بھی حاصل کرسکے گا، یہ ٹیکس نظام میں عملی طور پر مکمل ڈیجیٹلائزیشن کی سمت ایک قدم ہے۔

  • 17کمپنیوں کو ری فنڈ کا اجرا، ایف بی آر افسران وزیراعظم سیکریٹریٹ طلب

    17کمپنیوں کو ری فنڈ کا اجرا، ایف بی آر افسران وزیراعظم سیکریٹریٹ طلب

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے 17کمپنیوں کو ری فنڈ جاری کردیے گئے، جبکہ وزیراعظم عمران خان نے ایف بی آر افسران کو وزیراعظم سیکریٹریٹ بلا لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے17کمپنیوں کو ری فنڈ کا اجرا کیا گیا، ان کمپنیوں کو چیکس کے ذریعے ری فنڈ جاری کیے گئے، کمپنیوں میں سے 14 ٹیکسٹائل سیکٹر، 2کھاد ساز اور ایک گیس کمپنی ہے، ایف بی آر کی جانب سے نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ایف بی آر افسران کو وزیراعظم سیکریٹریٹ طلب کیا ہے، اس دوران عمران خان ایف بی آر حکام کو معاشی اہداف سے آگاہ کریں گے اور ایف بی آر میں اصلاحات پر افسران کو اعتماد میں لیں گے۔

    وزیراعظم سیکریٹریٹ میں ایف بی آر افسران سے درپیش چیلنجز اور مسائل پر بھی بات چیت بھی ہوگی۔

    ایف بی آرمیں کرپٹ افسران کی نشاندہی، وزیراعظم کا نوٹس

    دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اہم اجلاس بھی آج طلب کرلیا ہے، اجلاس میں وزارتوں کے تحت ترقیاتی منصوبوں میں پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔

    وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اہم اجلاس آج ہوگا۔ اجلاس میں مشیرخزانہ حفیظ شیخ، وزیر منصوبہ بندی اور دیگر حکام شریک ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزارتوں کے تحت ترقیاتی منصوبوں میں پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا، پی ایس ڈی پی کے تحت ترقیاتی منصوبوں کی صورت حال پر بریفنگ دی جائے گی، جبکہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل پر حکمت عملی بھی مرتب کی جائے گی۔

    دوران اجلاس نئے ترقیاتی منصوبوں پر بھی مشاورت کی جائے گی، وزیر اعظم نے وزارتوں سے منصوبوں کی تفصیلات طلب کر رکھی ہیں۔

  • ایف بی آر بے نامی زون، بڑی کارروائی کا آغاز، سینیٹر چوہدری تنویر کے خلاف ریفرنس دائر

    ایف بی آر بے نامی زون، بڑی کارروائی کا آغاز، سینیٹر چوہدری تنویر کے خلاف ریفرنس دائر

    لاہور: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے بے نامی زون نے سینیٹر چوہدری تنویر کے خلاف ایجوکیٹنگ اتھارٹی میں ریفرنس دائر کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کا کہنا ہے کہ سینیٹر چوہدری تنویر 7 ہزار 125 کنال زمین کے مالک ہیں، جائیداد کی مالیت 15 ارب روپے سے زائد ہے، جب کہ اراضی چوکیدار، سیکورٹی گارڈ اور گن مین کے نام ہے۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ سینیٹر چوہدری تنویر کے خلاف ایجوکیٹنگ اتھارٹی میں ریفرنس دائر کر دیا گیا ہے، چوہدری تنویر کی زمین اسلام آباد نیو ایئر پورٹ کے قریب واقع ہے، 6 بے نامی افراد نے کبھی انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے۔

    دوسری جانب ایف بی آر نے اثاثے چھپانے پر کرکٹر محمد حفیظ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے، ایف بی آر کے مطابق محمد حفیظ کا 2014 سے 18 تک کا آڈٹ کیا جا رہا ہے۔ محمد حفیظ نے تقریباً 17 کروڑ روپے مالیت کے اثاثے ظاہر نہیں کیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے گرد شکنجہ تنگ

    کرکٹر محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ وہ ایف بی آر کے نوٹس سے لاعلم ہیں، خبر بے بنیاد ہے۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد میں بھی بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے گرد شکنجہ تنگ کر دیا گیا ہے، 150 کنال سے زائد اراضی رکھنے والے 300 مالکان کو کارروائی کے لیے شارٹ لسٹ کیا جا چکا ہے، بے نامی جائیدادوں کی تحقیقات کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے ابتدائی رپورٹ تیار کر لی ہے۔

  • تاجروں نے ٹیکس ریٹرنز فارم اردو میں بنانے کا مطالبہ کر دیا

    تاجروں نے ٹیکس ریٹرنز فارم اردو میں بنانے کا مطالبہ کر دیا

    اسلام آباد: آل پاکستان انجمن تاجران نے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹیکس ریٹرنز فارم کو اردو میں بنایا جائے تاکہ تاجروں کو پریشانی نہ ہو۔

    تفصیلات کے مطابق صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے تاجروں کو درپیش مسائل کے پیش نظر وزیر اعظم عمران سے التجا کی ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ٹھیک کیا جائے۔

    انھوں نے کہا وزیر اعظم سے التجا ہے ایف بی آر کو ٹھیک کریں، ٹیکس ریٹرنز ٹیم نے پیچیدہ فارم بنایا ہے، اسے اردو میں بنایا جائے، فکسڈ ٹیکس سے متعلق بھی تاجر پریشانی میں مبتلا ہیں۔

    صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف تاجروں سے بات کرے، آئی ایم ایف جو کہتا ہے ایف بی آر اسے مان لیتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پورے ملک میں 29 اور 30 اکتوبر کو احتجاجاً شٹر ڈاؤن کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ناراض تاجروں کا 28 اور 29 اکتوبر کو ملک بھر میں شٹر ڈاؤن کا اعلان

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے تاجروں کے لیے ایک اور سہولت فراہم کر دی ہے، ایف ڈبلیو او نے ایم 9 موٹر وے پر ایکسل لوڈ کی عمل داری ایک سال کے لیے مؤخر کر دی ہے، یہ فیصلہ تاجر برادری کی درخواست پر کیا گیا۔

    یاد رہے کہ نیب نے تاجر برادری کے تحفظات اور جائز شکایات کے ازالے کے لیے نیب آرڈیننس کے تحت ایگزیکٹو بورڈ کے فیصلے کی روشنی میں کمیٹی قائم کر دی ہے، جو 6 ارکان پر مشتمل ہے، صدر پاکستان فیڈریشن آف چیمبر اینڈ انڈسٹری دارو اچکزئی کمیٹی میں شامل ہیں، جب کہ نائب صدر سارک چیمبر آف کامرس افتخار علی ملک بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔

  • ایف بی آر افسران اور ملازمین کی تاجروں سے ملاقات پر پابندی عائد

    ایف بی آر افسران اور ملازمین کی تاجروں سے ملاقات پر پابندی عائد

    اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر نے افسران اور ملازمین کی تاجروں سے ملاقات پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک ٹویٹ میں چیئرمین ایف بی آر شبّر زیدی کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے تمام افسران کو انتباہی ہدایت نامہ جلد جاری کیا جائے گا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ایف بی آر افسران پر بزنس مینوں سے ذاتی ملاقاتوں پر پابندی ہوگی، اسی طرح ملازمین بھی کسی تاجر سے ملاقات، فون یا بذریعہ ای میل رابطہ نہیں کریں گے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ تاجروں سے رابطے کا واحد ذریعہ خود کار نظام ہوگا۔ یکم نومبرسے اگر اسٹاف نے بزنس کمیونٹی سے غیر مجاز رابطے رکھے تو مذکورہ ملازم کے خلاف کارروائی ہوگی۔ اُن کا کہنا تھا کہ بلاجواز رابطے پر بزنس کمیونٹی ایف بی آر افسرکی شکایت کرے، ایف بی آر افسران کے غیرقانونی رابطے پر بزنس کمیٹی خوف کاشکار نہ ہوں۔

    قبل ازیں شبر زیدی نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی جس میں ٹیکس وصولی کے اہداف پر تفصیلی گفتگو ہوئی، اس سے پہلے انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عندیہ دیا تھا کہ ایف بی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط ختم کرنے جارہا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ شناختی کارڈ شرط کی وجہ سے تاجروں کے کاروبار متاثر ہورہے ہیں، اگر ایسا ہوا تو تاجروں کی ٹیکس ادا کرنے کی سکت ختم ہوجائے گی، شناختی کارڈ کی شرط پر نرمی برتی جائے گی۔

    شبّر زیدی کا کہنا تھا کہ شناختی کارڈکے مطالبے پر دو راستے ہیں، یا تو اس شرط کو ختم کردیا جائے یا پھر کوئی درمیانی راستہ نکالا جائے، ہم تاجروں اور خریداروں کی سہولت کے حساب سے مستقبل میں اچھا فیصلہ کرنے جارہے ہیں۔

  • بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے گرد شکنجہ تنگ

    بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے گرد شکنجہ تنگ

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے گرد شکنجہ تنگ ہوگیا، 150 کنال سے زائد اراضی رکھنے والے 300 مالکان کو کارروائی کے لیے شارٹ لسٹ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بے نامی جائیدادوں کی تحقیقات کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے ابتدائی رپورٹ تیار کرلی۔ ذرائع کے مطابق 150 کنال یا زائد اراضی کے مالکان کی تحقیقات جاری ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں 150 کنال سے زائد اراضی کے 300 مالکان کو شارٹ لسٹ کیا ہے۔ انتظامیہ نے ابتدائی طور پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو 300 افراد کا ریکارڈ فراہم کردیا۔

    ذرائع کے مطابق اگلے مرحلے میں 300 افراد کے اثاثوں اور آمدنی کا جائزہ لیا جائے گا، فہرست میں شامل افراد کی جائیدادیں بے نامی ہونے پر سخت کارروائی ہوگی۔ بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے خلاف نیب ریفرنس دائر کیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کر رکھی ہے۔

    اس سے قبل ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا تھا کہ بے نامی جائیدادوں کے خلاف آرڈیننس تیار کیا گیا ہے، بے نامی قانون میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں کر رہے۔ تاجروں کے ساتھ کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے۔

    شبر زیدی نے بتایا تھا کہ پاکستانیوں کی جائیداد سے متعلق معلومات کے تبادلے پر دبئی میں میٹنگ ہوئی ہے، ملاقات میں طے ہوا کہ دبئی کا لینڈ ڈپارٹمنٹ اس حوالے سے فوری معلومات فراہم کرے گا۔

  • بلوچستان میں تجارتی عمل سہل بنانے کے لیے ایف بی آر کی کوششیں

    بلوچستان میں تجارتی عمل سہل بنانے کے لیے ایف بی آر کی کوششیں

    کوئٹہ: تجارتی عمل کو سہل بنانے کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے صوبہ بلوچستان میں بڑی تعداد میں تعیناتیاں کی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے صوبہ بلوچستان میں تجارتی سہولتوں کی فراہمی کی بھرپور کوششیں کرتے ہوئے اپریزمنٹ اینڈ انفورسمنٹ کلکٹریٹ کی نگرانی کے لیے چیف کلکٹر تعینات کردیا۔

    ترجمان ایف بی آر کے مطابق چیف کلکٹر پاکستان کسٹم سروس کے گریڈ 21 کے سینئر افسر کو تعینات کیا گیا ہے۔ اسمگلنگ روکنے کے لیے ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ پری وینٹو یونٹ بھی کوئٹہ میں قائم کردیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ مختصر اسٹاف اور لاجسٹکس کے ساتھ اینٹی اسمگلنگ یونٹس تشکیل دیے گئے ہیں۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ طویل اور غیر محفوظ پاک افغان سرحد پر بھی عملے کو تعینات کیا گیا ہے، اقدامات سے کسٹمز کلیئرنس تیز ت رہوگی اور تجارت میں سہولت ملے گی۔

    ترجمان کے مطابق تفتان، پنجگور اور چمن بارڈر کے کسٹمز اسٹیشنز میں مناسب تعداد میں عملہ تعینات کیا گیا ہے۔ جلد ہی خراب اشیا کی خود کار نظام سے کلیئرنس کو بھی یقینی بنایا جاسکے گا۔

    ایف بی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تمام کسٹم دفاتر فوری طور پر کلیئرنس کو یقینی بنائیں۔

  • انشورنس کمپنیاں اپنے سسٹم کو فوری طور پر ٹھیک کریں: چیئرمین ایف بی آر

    انشورنس کمپنیاں اپنے سسٹم کو فوری طور پر ٹھیک کریں: چیئرمین ایف بی آر

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین شبر زیدی نے کہا ہے کہ بعض انشورنس کمپنیاں افغان ٹرانزٹ کی مصنوعات کی گارنٹیز کے لیے درست کام نہیں کر رہی ہیں، کمپنیاں اپنے سسٹم کو فوری ٹھیک کریں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں انشورنس گارنٹیز کے سلسلے میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ انشورنس کمپنیوں کا اس مد میں فیس اور دیگر امور کے معاملات مناسب نہیں ہیں۔

    شبر زیدی نے کہا کہ ایف بی آر کے مشاہدے میں ان مسائل کی نشان دہی ہوئی ہے، انھوں نے متنبہ کیا کہ ایسی انشورنس کمپنیاں اپنے امور کار بر وقت ٹھیک کر لیں۔

    انھوں نے کہا بعض انشورنس کمپنیاں گارنٹیوں کے سلسلے میں ضروری شرایط اور فیس کے لیے طے شدہ ضابطے پر صحیح طریقے سے عمل نہیں کر رہی ہیں، جس پر انھیں متنبہ کیا جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  طورخم بارڈر : پاکستان نے افغان وزارت خارجہ کا بیان سختی سے مسترد کردیا

    یاد رہے کہ 18 ستمبر کو وزیر اعظم عمران خان نے پاک افغان تجارت اور عوامی آمد و رفت کی آسانی کے لیے طور خم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کے منصوبے کا افتتاح کیا تھا۔

    بتایا گیا کہ طور خم سرحد چوبیس گھنٹے کھلی رہے گی، جس سے وسط ایشیائی ریاستوں تک تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا، طور خم ٹرمینل پر 16 ارب روپے لاگت آئی ہے اور ٹرمینل کا قیام پاکستان کی طرف سے افغان عوام کے لیے تحفہ ہے۔