Tag: ایف بی آر

  • 32 ہزار سے زائد افراد نے ایمنسٹی اسکیم کے تحت اثاثے ڈکلیئر کر دیے: ترجمان ایف بی آر

    32 ہزار سے زائد افراد نے ایمنسٹی اسکیم کے تحت اثاثے ڈکلیئر کر دیے: ترجمان ایف بی آر

    لاہور: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ترجمان حامد عتیق نے کہا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت 32 ہزار 640 افراد نے اپنے اثاثے ڈکلیئر کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت ایف بی آر سے 67 ہزار 805 افراد نے رابطہ کیا ہے، اب تک 32 ہزار سے زائد افراد نے اثاثے ڈکلیئر کیے ہیں۔

    ترجمان حامد عتیق نے کہا کہ 32 ہزار 165 افراد کے کیس فائلنگ مرحلے میں ہیں، جب کہ گزشتہ سال اسکیم سے 49 ہزار افراد نے استفادہ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل فیڈرل بورآف ریونیو کے چیف کمشنر سید ندیم حسین نے کہا تھا کہ بے نامی اثاثے ظاہر کرنے کے حوالے متعارف کرائی جانے والی ایمنسٹی اسکیم کے مثبت نتایج سامنے آ رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف بی آر نے اثاثےظاہرکرنے کی اسکیم میں بڑی رعایت کا اعلان کردیا

    انھوں نے کہا کہ 30 جون کے بعد ایمنسٹی نہ لینے والے افراد کے خلاف کارروائی ہوگی، آئی ایم ایف نے 35 لاکھ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانے کاٹا سک دیا ہے۔

    دوسری طرف ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کا آج آخری دن ہے جس میں صرف چند گھنٹے باقی رہ گئے ہیں اس حوالے سے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اسکیم میں مدت کی توسیع کے تمام خدشات کو دور کر دیا ہے، انھوں واضح الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں توسیع نہیں کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ آئی ایم ایف نے ایمنسٹی اسکیم پراعتراض کیا تھا اور اسکیم میں مزید توسیع کی بھی مخالفت کی ہے، آئی ایم ایف کی ترجمان ٹریسا ڈبن ساشیز کا کہنا ہے کہ توسیع سے پاکستان کے کیس پر اثر پڑے گا۔

  • ایف بی آر نے اثاثےظاہرکرنے کی اسکیم میں بڑی رعایت کا اعلان کردیا

    ایف بی آر نے اثاثےظاہرکرنے کی اسکیم میں بڑی رعایت کا اعلان کردیا

    اسلام آباد : ایف بی آر نے اثاثےظاہرکرنےکی اسکیم کےلیے کیش بینکوں میں رکھنے کی شرط ختم کردی، شہری کیش کی تفصیلات بتا سکتے ہیں، سہولت کے باوجود بھی لوگ فائدہ نہیں اٹھاتے تو مدت بڑھانے کا فائدہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اثاثےظاہرکرنےکی اسکیم میں بڑی رعایت کا اعلان کردیا ، ممبر ٹیکس پالیسی ایف بی آر نے اسکیم کےلیے کیش بینکوں میں رکھنے کی شرط ختم کردی۔

    حامدعتیق سرور نے کہا جن لوگوں نے کیش پراپرٹی یا بزنس میں لگایا وہ لکھ کر دے سکتے ہیں ، شہری کیش کی تفصیلات بتا سکتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا سہولت کے باوجود بھی لوگ فائدہ نہیں اٹھاتے تو مدت بڑھانےکافائدہ نہیں، قانون میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی مدت میں توسیع کی گنجائش نہیں۔

    دوسری جانب ایف بی آر کے مطابق 30 جون 2019 تک خریدی گئی جائیدادوں کو اسکیم میں ظاہر کرنے کی اجازت ہے اور جو بینک میں کیش جمع نہیں کراسکے، انہیں 2فیصد اضافی ٹیکس دینا ہوگا۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے جون 2018 کے بعد کی جائیدادیں بھی اب اسکیم میں ظاہر کی جاسکیں گی، جائیداد پر 2 فیصد اضافی ٹیکس دینا ہوگا جبکہ جیولرز کو تجارتی اسٹاک میں موجود سونا بھی اسکیم میں ظاہرکرنے کی اجازت ہے، اسٹاک میں موجود سونا ظاہر کرنے پر 4فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق منظور فنانس بل 2019 کے ذریعےایکٹ2019 میں ترامیم کردی گئی ہیں، ترامیم کے بعد سکیم کی معیاد میں توسیع کے امکانات واضح ہوگئے ہیں۔

    خیال رہے ایسیٹ ڈیکلیئریشن اسکیم سےفائدہ اٹھانے کیلئےصرف ایک روزباقی رہ گیا ہے، وزیر اعظم نےبھی اسکیم کی حتمی تاریخ میں توسیع کا اشارہ دیا تھا، ذرائع کا کہنا ہے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی معیاد میں توسیع کا امکان ہے۔

  • ایف بی آر نے پراپرٹی پر سیلز ٹیکس کم کردیا

    ایف بی آر نے پراپرٹی پر سیلز ٹیکس کم کردیا

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پراپرٹی پر سیلز ٹیکس کم کردیے ، تعمیر شدہ گھریافلیٹ کی 4 سال بعد اور پلاٹ کی 8 سال بعد فروخت پرکوئی ٹیکس نہیں ہوگا جبکہ چار سال سے پہلے فروخت کرنے پر کیپیٹل گین ٹیکس لگے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پراپرٹی ٹیکس کی چھوٹ کی مدت اور شرح میں کمی کا اصولی طور پر فیصلہ کرلیا، جس کا اعلان حکومت کی جانب سےکیا جائے گا۔

    ایف بی آر نے پراپرٹی پر سیلز ٹیکس کم کردیے، جس کے بعد تعمیر شدہ گھریافلیٹ کی 4 سال بعد فروخت اور پلاٹ کی 8 سال بعد فروخت پرکوئی ٹیکس نہیں ہوگا۔

    ذرائع ایف بی آر کے مطابق چار سال سے پہلے فروخت کرنے پر 50 لاکھ کی پراپرٹی پر5 فیصد کیپیٹل گین ٹیکس ، ایک کروڑ کی پراپرٹی پر 10 فیصد کیپیٹل ٹیکس لاگو ہوگا۔

    ڈیڑھ کروڑ روپے کی پراپرٹی پر 15 فیصد اور 2کروڑ روپے کی پراپرٹی پر 20 فیصد کیپیٹل گین ٹیکس لگے گا۔

    اس وقت پراپرٹی ملکیت کے 3 سال کے اندر فروخت کرنے پر ٹیکس عائد ہے جب کہ 3 سال بعد پراپرٹی فروخت کرنے پر ٹیکس کی شرح صفر ہے، 30 جون کے بعد پراپرٹی ملکیت کے 10 سال کے اندر فروخت کرنے پر15 فیصد ٹیکس کی تجویز ہے۔

    نئے فنانس بل میں تجویز کردہ 10 سالہ مدت کے بعد پراپرٹی فروخت کرنے پرٹیکس کی شرح صفر ہوگی۔

    یاد رہے اس سے قبل ایف بی آرنےبائیس بڑےشہروں کیلئےجائیدادکی قیمتیں بڑھانےکافیصلہ کیا تھا ، جائیداد کی ایف بی آر قیمتیں یکم جولائی سے مارکیٹ ویلیو کی 85 فی صد ہو جائیں گی، ایف بی آر نے جائیداد کی قیمتوں پر یہ نظر ثانی 5 ماہ کے لیے کی ہے۔

    کراچی کے لیے رہایشی جائیداد کی قیمتوں میں 54 فی صد تک اضافہ، کمرشل جائیداد کی قیمتوں میں 67 فی صد تک اضافہ جب کہ جائیداد کی قیمتوں کی 11 کیٹگریز برقرار رکھنے کی تجویز دی گئی۔

  • ایف بی آر کا 22 بڑے شہروں کے لیے جائیداد کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ

    ایف بی آر کا 22 بڑے شہروں کے لیے جائیداد کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ملک کے 22 بڑے شہروں کے لیے جائیداد کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ کر لیا ہے، جائیداد کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جولائی سے کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے بائیس شہروں میں جائیداد کی قیمتوں میں اوسطاً 20 سے 25 فی صد اضافہ تجویز کیا ہے، جائیداد کی ایف بی آر قیمتیں یکم جولائی سے مارکیٹ ویلیو کی 85 فی صد ہو جائیں گی، ایف بی آر نے جائیداد کی قیمتوں پر یہ نظر ثانی 5 ماہ کے لیے کی ہے۔

    اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، جھنگ، سیالکوٹ، گجرات، گوجرانوالہ، فیصل آباد، بہاولپور، ساہیوال، سرگودھا، جہلم، ملتان، سکھر، حیدر آباد، مردان، ایبٹ آباد کے لیے جائیداد کی ویلیو بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔

    کراچی کے لیے رہایشی جائیداد کی قیمتوں میں 54 فی صد تک اضافہ، کمرشل جائیداد کی قیمتوں میں 67 فی صد تک اضافہ جب کہ جائیداد کی قیمتوں کی 11 کیٹگریز برقرار رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    رہایشی، کمرشل، صنعتی، تعمیر، غیر تعمیر جائیدادوں کے لیے قیمتوں کا تعین ہوگا، کیٹگری اے 1، رہایشی جائیداد کی قیمت میں 57 ہزار روپے فی مربع گز اضافہ، کمرشل جائیداد کی قیمت میں ایک لاکھ 39 ہزار فی مربع گز اضافہ، اوپن رہایشی پلاٹ کی فی مربع گز قیمت میں 38 ہزار روپے اضافے کی تجویز پیش کی گئی۔

    رہایشی بلڈ اپ پراپرٹی کی فی مربع گز قیمت میں 57 ہزار روپے اضافہ، کمرشل اوپن پلاٹ کی فی مربع گز قیمت میں 80 ہزار روپے اضافہ، کمرشل بلڈ اپ پراپرٹی کی فی مربع گز قیمت میں ایک لاکھ 39 ہزار اضافہ، کیٹگری ون میں رہایشی جائیداد میں 23 ہزار 600 روپے فی مربع گز اضافہ تجویز کیا گیا۔

    کیٹگری 2 میں رہایشی جائیداد میں 10 ہزار روپے فی مربع گز اضافہ، کیٹگری 3 میں رہایشی جائیداد میں 6 ہزار 800 روپے فی مربع گز اضافہ، کیٹگری 4 میں رہایشی جائیداد میں 9 ہزار 800 روپے فی مربع گز اضافہ، کیٹگری 5 میں رہایشی جائیداد میں 4 ہزار 200 روپے فی مربع گز اضافہ، کیٹگری 6 میں رہایشی جائیداد کی قیمتوں میں 3400 روپے فی مربع گز اضافہ تجویز کیا گیا۔

    جب کہ کیٹگری 7 میں رہایشی جائیداد میں 16 ہزار 400 روپے فی مربع گز اضافہ، کیٹگری 8 میں رہایشی جائیداد میں 6 ہزار 800 روپے فی مربع گز اضافہ، کیٹگری 9 میں رہایشی جائیداد کی قیمتوں میں 15 ہزار روپے مربع گز اور کیٹگری 10 میں رہایشی جائیداد میں 14 ہزار روپے فی مربع گز اضافہ تجویز کیا گیا۔

  • 40 ہزار مالیت کے پرائز بانڈ اور مہنگی جائیدادیں رکھنے والے پریشان

    40 ہزار مالیت کے پرائز بانڈ اور مہنگی جائیدادیں رکھنے والے پریشان

    کراچی: حکومت کی جانب سے 40 ہزار کے پرائز بانڈ کی بغیر رجسٹریشن خرید و فروخت پر پابندی عاید ہونے کے بعد 40 ہزار مالیت کے پرائز بانڈ اور مہنگی جائیدادیں رکھنے والے پریشان ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کالے دھن پر مبنی چالیس ہزار مالیت کے پرائز بانڈ رکھنے والے اس بات پر پریشان ہو گئے ہیں کہ انھیں کیسے رجسٹرڈ کرائیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سرکاری افسران نے پیسے 40 اور 25 ہزار والے پرائز بانڈ کی صورت میں رکھے ہیں، 40 ہزار والے پرائز بانڈ رجسٹرڈ نہ ہوئے تو صرف کاغذ کا ٹکڑا رہ جائیں گے۔

    سرکاری افسران کو پریشانی لاحق ہوگئی ہے کہ 40 ہزار کے پرائز بانڈ اور جائیدادیں کیسے لیگل ہوں گی، اس سلسلے میں فرنٹ مین کے ذریعے کالا دھن سفید کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  غیر رجسٹرڈ پرائز بانڈ رکھنا غلط ہے،40 ہزار کے بانڈ رجسٹرڈ ہونے والے ہیں، شبر زیدی

    ایف بھی آر ذرایع کا کہنا ہے کہ فرنٹ مین کالا دھن سفید کر کے خود بھی پھنس جائیں گے، ادھر اربوں روپے مالیت کی پراپرٹی بھی تا حال بے نامی ہے، کس نے کتنا کالا دھن پراپرٹی میں لگایا، اس سلسلے میں 30 جون کے بعد اہم انکشافات متوقع ہیں۔

    یاد رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کہا تھا کہ 40 ہزار روپے مالیت کے پرائز بانڈ رجسٹر ہونے سے ایمنسٹی حاصل کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

    چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے کہا تھا کہ ہمیں پہلے یہ طے کرنا ہو گا کہ ٹیکس کہاں کہاں سے آ رہا ہے، جہاں جہاں سے ٹیکس نہیں آ رہا، ان اہداف کے پیچھے جائیں گے، فائلرز کی تعداد بڑھانا ہی کام یابی ہوگی، ایسیٹ ڈکلیریشن اسکیم کے نتائج آنا ابھی باقی ہیں۔

  • شاہانہ اور پُرتعیش زندگی گزارنے والوں کی شامت آگئی

    شاہانہ اور پُرتعیش زندگی گزارنے والوں کی شامت آگئی

    کراچی : فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) نے شاہانہ، پُر تعیش زندگی گزارنےوالے ٹیکس نا دہندگان کی فہرست تیار کرلی ہے اور مہنگی گاڑیوں کے مالکان کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) نے ٹیکس چوروں کے خلاف ایکشن کا آغاز کردیا ہے اور شاہانہ، پُرتعیش زندگی گزارنےوالے ٹیکس نا دہندگان کی فہرست تیار کرلی ہے۔

    ایف بی آر نے کہا سندھ میں 13500 مہنگی لگژری گاڑیاں رکھنے والوں کاڈیٹا مکمل کرلیا اور مہنگی گاڑیوں کے مالکان کو نوٹس جاری کردیےگئے ہیں۔

    لگژری گاڑیوں میں سفر کرنے والےٹیکس نا دہندگان ایف بی آر کی زد میں آگئے ہیں ، فہرست میں 9230 ویگو ڈبل کبن گاڑیاں، 1605 لینڈ کروزر،1970 پراڈو ،45مہنگی گاڑی اوڈی ، 272لگژری مرسڈیز اور71 بی ایم ڈبلیو گاڑیاں شامل ہیں۔

    اثاثےظاہر کرنےکی اسکیم سے 30 جون تک فائدہ اٹھانے کی مہلت ہے ، ایمسنٹی نہ لینے پر یکم جولائی سے سخت کارروائی ہوگی، بے نامی ایکٹ کے تحت 7 سال تک سزا اور اثاثے ضبط کیےجائیں گے۔

    خیال رہے ایف بی آر نے ملکی وغیر ملکی اثاثہ جات کیلئے الگ الگ ایسٹ ڈکلئیریشن فارم جاری کردیئے گئے ، ڈکلیریشن فارم کےاجراء کے بعد ٹیکس نادہندہ افراد وکمپنیاں اثاثہ جات ظاہر کرسکتے ہیں، ایف بی آر نےفارمز ویب پورٹل پر اپ لوڈ کردئیے۔

    فارم میں ہرقسم کےاثاثےکی الگ الگ تفصیل دیناہوگی جبکہ اثاثہ جات پر عائد ٹیکس کی شرح اور لاگوٹیکس واجبات کی رقم بھی بتانا ہوگی اور ان لینڈ ریونیو افسر کی قابل وصول ٹیکس کی ڈیمانڈ و دیگر تفصیلات دینا ہوں گی۔

  • 50 لاکھ سے زائد پاکستان بھیجنے والوں سے ذرایع پوچھیں گے: چیئرمین ایف بی آر

    50 لاکھ سے زائد پاکستان بھیجنے والوں سے ذرایع پوچھیں گے: چیئرمین ایف بی آر

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین شبر زیدی نے کہا ہے کہ جو بھی 50 لاکھ سے زائد روپے پاکستان بھیجے گا اس سے آمدن کے ذرایع پوچھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نے کمیٹی کو فنانس بل 20-2019 پر بریفنگ دی، انھوں نے بتایا کہ 40 سال میں 40 ارب ڈالرز کی منی لانڈرنگ ہوئی ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کمیٹی کو تجویز دی کہ پوچھ گچھ کے لیے حد کو ایک کروڑ سے کم کر کے 50 لاکھ کر د یا جائے، چیئرمین کی تجویز کمیٹی نے منظور کر لی۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ پہلے آمدن کے ذرایع نہیں پوچھ سکتے تھے، اب جو بھی 50 لاکھ سے زائد پاکستان بھیجے گا، ذرایع پوچھے جائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  موٹر وہیکلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز منظور کرلی گئی: چیئرمین ایف بی آر

    ایف بی آر کے چیئرمین نے کہا کہ آنے والے دنوں میں پراپرٹی کی قیمتیں کم ہونے والی ہیں، اور پراپرٹی خریدنے والے کم پڑ جائیں گے، سفید دھن سے پراپرٹی کے خریدار کم ہو جائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ جب پراپرٹی کی قیمتیں کم ہوں گی تو بیچنے والے بھی کم ہوں گے، پراپرٹی کی قیمتیں مارکیٹ ویلیو کے قریب لا چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں موٹر وہیکلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز بھی منظور کی گئی تھی، یہ بات بھی سامنے آمنے آئی تھی کہ پس ماندہ علاقوں کو ٹیکس چھوٹ اور نفاذ کے اختیارات پارلیمنٹ کے پاس ہوں گے۔

  • گوجرانوالہ: ایف بی آر نے محنت کش کو ڈیڑھ کروڑ ٹیکس کا نوٹس بھیج دیا

    گوجرانوالہ: ایف بی آر نے محنت کش کو ڈیڑھ کروڑ ٹیکس کا نوٹس بھیج دیا

    گوجرانوالہ: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ایک محنت کش کو ایک کروڑ 72 لاکھ روپے ٹیکس کا نوٹس بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی پھرتیاں سامنے آ گئیں، گوجرانوالہ میں ایک محنت کش کو ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد کا ٹیکس نوٹس بھیج دیا۔

    محنت کش محمد یوسف گاؤں کوٹ بھوانی داس میں کھیتوں میں کام کرتا ہے۔

    ٹیکس نوٹس کی وصولی پر محمد یوسف نے میڈیا کو بتایا کہ ایف بی آر نے انھیں 5 کروڑ روپے کا کاروبار کرنے پر نوٹس بھیجا ہے۔

    محنت کش کا کہنا تھا کہ ایک کروڑ 72 لاکھ روپے ٹیکس جمع کرانے کا نوٹس بھیجا گیا ہے، جب کہ میری ماہانہ اجرت 15 ہزار روپے ہے، کہاں سے اتنا ٹیکس جمع کراؤں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بے نامی جائیدادیں: ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کو قید ہوگی، کمشنر ایف بی آر

    محنت کش محمد یوسف نے اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کا نوٹس لیا جائے، اور انھیں انصاف دلوایا جائے۔

    خیال رہے کہ آج ایف بی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 30 جون تک ایمنسٹی اسکیم کی سہولت سے فائدہ نہ اٹھایا گیا تو قانون حرکت میں آئے گا، ایمنسٹی اسکیم لینے والوں کو ایک کروڑ کی جائیداد پر ڈیڑھ لاکھ روپے ٹیکس دینا ہوگا۔

    ایف بی آر کے چیف کمشنر لارج ٹیکس یونٹ نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والے کو 7 سال تک قید ہوگی، اسکیم ختم ہونے کے بعد خفیہ طور پر رکھی جانے والی جائیدادیں ضبط کر لی جائیں گی۔

  • ٹیکس اہداف پورے کرنے کے لئے استعداد کار بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے: شبر زیدی

    ٹیکس اہداف پورے کرنے کے لئے استعداد کار بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے: شبر زیدی

    اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ ٹیکس اہداف پورے کرنے کے لئے استعداد کار  بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے.

    ان خیالات کا اظہار  انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ روایتی طریقہ کار پر عمل کر کے یہ اہداف حاصل نہیں کر سکیں گے.

    [bs-quote quote=” ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لئے فائلرز کی تعداد بڑھا رہے ہیں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شبر زیدی”][/bs-quote]

    چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے کہا کہ ہمیں پہلے یہ طے کرنا ہو گا کہ ٹیکس کہاں کہاں سے آ رہا ہے، جہاں جہاں سے ٹیکس نہیں آ رہا،  ان اہداف کے پیچھے جائیں گے.

    شبرزیدی نے کہا کہ زراعت کے مڈل مین پرٹیکس لگایا ہے، ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لئے فائلرز کی تعداد بڑھا رہے ہیں.

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ فائلرز کی تعداد بڑھانا ہی کامیابی ہو گی، ایسیٹ ڈکلیریشن اسکیم کے نتائج آنا ابھی باقی ہیں.

    مزید پڑھیں: بجٹ 2019 -2020: تحریک انصاف نے 7 کھرب 22 ارب کا بجٹ پیش کردیا

    خیال رہے کہ آج پی ٹی آئی حکومت نے اپنا پہلا بجٹ پیش کیا۔  بجٹ کا حجم 7.22 کھرب روپے رکھا گیا ہے۔ ترقیاتی کاموں کے لیے 1800 ارب روپے مختص کیے  گئے ہیں، ٹیکس وصولیوں کا ہدف 550 ارب رکھا گیا ہے۔ وفاقی بجٹ کا خسارہ 3560ارب روپے ہوگا۔

    بجٹ میں وفاقی وزرا کی تنخواؤں میں 10 فیصد کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ گریڈ 21 اور 22 کے سرکاری افسران کی  تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔ چارلاکھ سالانہ آمدن والوں کو انکم ٹیکس دینا ہوگا۔

  • ساہیوال کی بڑی سیاسی شخصیات ایف بی آر کی نادہندہ نکلیں

    ساہیوال کی بڑی سیاسی شخصیات ایف بی آر کی نادہندہ نکلیں

    ساہیوال: پنجاب کے ضلعے ساہیوال کی بڑی سیاسی شخصیات ایف بی آر کی نادہندہ نکلی ہیں، ایف بی آر نے محکمہ مال کو نادہندگان کی فہرست ارسال کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ضلع ساہیوال کی نادہندہ نمایاں سیاسی شخصیات کی فہرست تیار کر کے محکمۂ مال کو بھجوا دی ہے۔

    سیاسی شخصیات میں 18-2012 تک کے زرعی انکم ٹیکس نادہندگان کے نام شامل ہیں، سیاست دانوں کا تعلق پاکستان تحریک انصاف ار پاکستان مسلم لیگ ن سے ہے۔

    ایف بی آر کی فہرست کے مطابق پی ٹی آئی کے چوہدری نوریز 20 لاکھ 12 ہزار روپے، پی ٹی آئی کے رائے حسن نواز 15 لاکھ 29 ہزار 825 روپے اور پی ٹی آئی کے مظفر شاہ 11 لاکھ 85 ہزار روپے کے ٹیکس نادہندہ ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی کا وزیر اعظم عمران خان کو خط

    ن لیگی ایم این اے چوہدری اشرف 13 لاکھ 56 ہزار روپے کے ٹیکس نادہندہ ہیں جب کہ سابق ن لیگی ایم این اے چوہدری زاہد بھی 5 لاکھ 75 ہزار 500 روپے کے نادہندہ نکلے۔

    ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو نے ریکوری بذریعہ گرفتاری اور قرقی کے آرڈر جاری کر دیے، حکام کا کہنا ہے کہ متعدد یاد دہانیوں کے با وجود زرعی انکم ٹیکس ادا نہیں کیا گیا۔

    ڈپٹی کمشنر ساہیوال کا کہنا ہے کہ نادہندگان کو 40 دن تک حوالات میں رکھا جا سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ چند دن قبل ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا جس میں انھوں نے موجودہ ٹیکس نظام کو معیشت کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔