Tag: ایف بی آر

  • یو اے ای میں جائیدادیں رکھنے والے مزید 96 پاکستانیوں کا انکشاف

    یو اے ای میں جائیدادیں رکھنے والے مزید 96 پاکستانیوں کا انکشاف

    اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے متحدہ عرب امارات میں مزید 96 پاکستانیوں کی جائیدادوں کا سراغ لگا لیا، یو اے ای میں جائیدادیں رکھنے والے پاکستانیوں کی تعداد بڑھ کر 1211 ہوگئی۔

    ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق 12 سو 11 پاکستانیوں کی متحدہ عرب امارات میں 2154 جائیدادیں ہیں جن میں سے 96 افراد کے بارے میں حال ہی میں انکشاف ہوا۔

    رپورٹ میں کیا گیا کہ مزید 341 لوگوں کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں، جائیداد رکھنے والے 61 افراد کی شناخت نہیں ہو سکی۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ان میں سے ایک شخص مفرور اور 5 افراد انتقال کر چکے ہیں، مزید 10 افراد تعاون نہیں کر رہے۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ 167 افراد کے خلاف انکوائری بند کر دی گئی ہے، 79 افراد نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے پاس ٹیکس ریٹرن جمع کروائے ہیں جبکہ 97 افراد نے یو اے ای میں اپنی جائیداد سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیدادوں اور اکاؤنٹس سے متعلق کیس بھی زیر سماعت ہے۔

    ایک سماعت کے دوران چیئرمین ایف بی آر نے عدالت کو بتایا تھا کہ 16 کروڑ کی ادائیگی ٹیکس کی مد میں وصول ہو چکی ہے۔ 14 کروڑ کی ادائیگیوں کا مزید تعین کر لیا ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر نے عدالت کو مزید بتایا تھا کہ دبئی جائیدادوں پر ملک بھر میں دفاتر قائم کر دیے، 775 افراد نے جائیدادوں پر بیان حلفی دے دیے۔ 60 کیسز ایسے ہیں جن میں جائیدادیں زیادہ ہیں۔ 60 کیسوں سے زیادہ وصولی کا امکان ہے۔

    آج کی سماعت میں ممبر آڈٹ ایف بی آر نے عدالت کو بتایا کہ 579 افراد میں سے 316 نے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھایا جبکہ اب تک 270 ملین سے زائد کی ریکوری ہوچکی ہے۔

    ممبر ایف بی آر کے مطابق 70 ملین کی مزید ریکوری جنوری میں ہو جائے گی۔

    ایف بی آر کی جانب سے کہا گیا کہ اب تک ایف آئی اے نے 895 افراد کا ڈیٹا دیا ہے، ڈیٹا ان کا دیا گیا جن کی 365 بیرون ملک جائیدادیں ہیں۔

    ممبر کے مطابق ایف بی آر کے پاس شناختی کارڈ کے ساتھ 579 افراد کے حلف نامے موجود ہیں، 867 جائیدادوں کی تفصیل بھی موجود ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں ایف آئی اے نے انکشاف کیا تھا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی 2700 جائیدادوں کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔

    اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا تھا کہ رقوم کی غیر قانونی ترسیل روکنے پر قانون بنا رہے ہیں، رقوم حوالہ، ہنڈی اور اسمگلنگ سے منتقل کی جاتی ہیں۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا تھا کہ آپ اسمگلنگ روکنے میں کیوں ناکام ہیں، بڑے شہروں کی مارکیٹیں اسمگلنگ کے سامان سے بھری پڑی ہیں۔

    بیرون ملک جائیدادیں رکھنے والے پاکستانیوں کو عدالت میں بھی طلب کیا جاچکا ہے۔

  • اربوں روپے کے اثاثے اور گاڑیاں رکھنے والے افراد ایف بی آر کے نشانے پر

    اربوں روپے کے اثاثے اور گاڑیاں رکھنے والے افراد ایف بی آر کے نشانے پر

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس بچانے اور اثاثے چھپانے والے امیروں کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا، ملک بھرکے ریجنل ٹیکس دفاتر کو کارروائی کی ہدایت جاری کر دی گئی کہ وکیل کے بجائے ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے گا، وضاحت نہ دینے پر وارنٹ جاری ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اربوں روپے کے اثاثےاور گاڑیاں رکھنے والے نشانے پر آگئے، ایف بی آرکاٹیکس نادہندہ امیرافراد کے خلاف کارروائی کا بڑا فیصلہ کرلیا ہے، ملک بھرکےتمام ریجنل ٹیکس دفاتر کو ہدایت جاری کردی گئی ہے، جس میں ان لینڈ ریونیو کے 23 دفاترکو نوٹس بھیجنے کا کہہ دیا گیا ہے۔

    ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ہرآرٹی او فہرست میں شامل ٹاپ 20افرادکونوٹس بھجیں گے ، سندھ کے سات ان لینڈ دفاتر کی لسٹ میں شامل افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    ایف بی آرکے مطابق تمام افراد کو وکیل کے ذریعے نہیں، ذاتی حیثیت میں دفتر پیش ہونےکی ہدایت کی جائے گی اور وضاحت نہ دینے پر ناقابل ضمانت گرفتاری کے احکامات جاری کیے جائیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ سال اکتوبر میں ٹیکس چوروں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کے پہلے مرحلے کا آغاز ہوا تھا ، جس میں ایف بی آر نے ایک سو انہتر بڑے ٹیکس چوروں کو نوٹسسز جاری کئے تھے۔

    مزید پڑھیں : ایف بی آر کا 169 بڑے ٹیکس چوروں کے خلاف کریک ڈاون

    ایف بی آر اعلامیہ میں کہا گیا تھا ایک سو انہتر ہائی ویلیو ٹارگٹس کے خلاف کریک ڈاون کا آغاز کیا ہے، ان میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جو کہ بڑی بزنس ٹرانزیکشنز اور ڈیلز میں شامل ہیں، یہ افراد 3000 سی سی کی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں اور ماہانہ 10 لاکھ سے زائد کرائے کی آمدن میں حاصل کرتے ہیں۔

    اعلامیہ میں واضع کیا گیا تھا کہ دوسرے مرحلے میں ایسے افراد کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے گا، جنھوں نےگزشتہ چند سالوں میں 2 کروڑ روپےکی پراپرٹی اور 1800سی سی یا اس سے زائد کی گاڑیاں خریدیں، اس کے علاوہ ایک کروڑ روپےسالانہ کرائے کی مد میں کمانے والے بھی ریڈار پر ہوں گے ۔

  • ایف بی آر نے اثاثے چھپانے والوں اور ٹیکس چوروں کے خلاف ڈنڈا اٹھا لیا

    ایف بی آر نے اثاثے چھپانے والوں اور ٹیکس چوروں کے خلاف ڈنڈا اٹھا لیا

    اسلام آباد : ایف بی آر نے ٹیکس بچانے اور اثاثے چھپانے والے افراد کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا، مذکورہ افراد وکیل کے بجائے خود پیش ہوکر وضاحت دینے کے پابند ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکس بچانے اور اثاثے چھپانے والے امیروں کی شامت آگئی، اربوں روپے کے اثاثے اور گاڑیاں رکھنے والے نشانے پر آگئے، ایف بی آر نے ایکشن لینے کا اصولی فیصلہ کرلیا۔

    ایف بی آر حکام کی جانب سے ملک بھر کے ریجنل ٹیکس دفاتر کو کارروائی کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے، نادہندگان کو وکیل کے بجائے ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے گا، وضاحت نہ دینے پر وارنٹ جاری ہوں گے۔

    ان لینڈ ریونیو کے23دفاتر کو نوٹس بھیجنے کا کہہ دیا گیا ہے کہ وہ ہر آر ٹی او فہرست میں شامل ٹاپ بیس افراد کو نوٹس بھجیں گے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کے سات ان لینڈ دفاتر کی لسٹ میں شامل افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    ایف بی آر کے مطابق تمام افراد کو وکیل کے ذریعے نہیں بلکہ ذاتی حیثیت میں دفتر پیش ہونے کی ہدایت کی جائے گی وضاحت نہ دینے پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوں گے۔

  • کراچی : رواں مالی سال پورٹ قاسم کسٹم کلکٹریٹ کی آمدنی میں ریکارڈ اضافہ

    کراچی : رواں مالی سال پورٹ قاسم کسٹم کلکٹریٹ کی آمدنی میں ریکارڈ اضافہ

    کراچی : پورٹ قاسم کسٹم کلکٹریٹ کی آمدنی میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، کسٹم کلکٹریٹ نے گزشتہ چھ ماہ میں کسٹم محصولات کی مدمیں89ارب روپے جمع کرلیے جو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

    اس حوالے سے ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ پورٹ قاسم کسٹم کلکٹریٹ نے رواں مالی سے کے پہلے چھ ماہ میں 89ارب روپے وصول کر لیے ،ایف بی آر کے مطابق موجودہ محصولات گزشتہ برس جمع ہونیوالی رقم سے 25فیصد زائد ہے۔

    جمع شدہ رقم 89ارب روپے ایف بی آرکے جمع کردہ محصولات کابڑاحصہ ہیں۔ کسٹم کلکٹریٹ پورٹ قاسم کی کل در آمدی محصولات کی مد میں267ارب کی رقم جمع کی گئی ہے۔

    یہ رقم بھی گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں پندرہ فیصد زیادہ ہے۔اس کے علاوہ پورٹ قاسم کسٹم کلکٹریٹ کو سیلزٹیکس کی مد میں بھی بڑی کامیابی حاصل ہو ئی ہے۔

    سیلز ٹیکس ریونیو میں گزشتہ برس کے مقابلے میں سات فیصداضافہ ہوا ہے، سیلز ٹیکس کی مد میں 144 ارب روپے وصول کیے گے ہیں۔

  • پاک فوج ٹیکس جمع کرانے والا سب سے متحرک ادارہ ہے، ایف بی آر

    پاک فوج ٹیکس جمع کرانے والا سب سے متحرک ادارہ ہے، ایف بی آر

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ممبر حامد عتیق کا کہنا ہے کہ پاک فوج ٹیکس جمع کرانے والا سب سے متحرک ادارہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ممبر ایف بی آر نے کہا ہے کہ فوج میں ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا رجحان بہت زیادہ ہے، اور فوج کا ادارہ اس حوالے سے سب سے زیادہ متحرک ہے۔

    [bs-quote quote=”آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا ٹیکس ریٹرن بھی مقررہ تاریخ سے ایک ماہ پہلے آیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ایف بی آر ممبر”][/bs-quote]

    ایف بی آر کے آفیشل نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا ٹیکس ریٹرن بھی مقررہ تاریخ سے ایک ماہ پہلے آیا۔

    ایف بی آر ممبر ڈاکٹر حامد کے مطابق برّی افواج سے ماہانہ 39 کروڑ 30 لاکھ روپے کا ٹیکس اکٹھا ہو رہا ہے۔

    ڈاکٹر حامد عتیق نے کہا کہ پاک آرمی کا آڈیٹوریم سب سے زیادہ ٹیکس جمع کرا رہا ہے، فوج کی جانب سے ٹیکس نہایت پابندی سے جمع کرایا جاتا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  کرتارپور راہداری خطے میں امن کی جانب بڑا قدم ہے، آرمی چیف


    ایف بی آر کے ترجمان ڈاکٹر اقبال کا کہنا تھا کہ فوج میں پروموشنز کے سلسلے میں بھی ٹیکس فائلنگ کا اہم ترین کردار ہے۔

  • پالیسیوں پر عمل درآمد اور ٹیکس گزاروں کیلئے سہولیات پیدا کی جائیں، اسد عمر

    پالیسیوں پر عمل درآمد اور ٹیکس گزاروں کیلئے سہولیات پیدا کی جائیں، اسد عمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ٹیکس گزاروں کے لیے سہولیات پیدا کی جائیں، پاکستان آمدن بڑھا کر معاشی مشکلات کم کرسکتا ہے۔

    یہ بات انہوں نے اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی مشاورتی کونسل ذیلی گروپ کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، گورنر اسٹیٹ بینک نے قومی شمولیاتی اسٹریٹیجی پر بریفنگ دی۔

    گورنراسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ اسٹریٹیجی سے ہر شخص کو ڈیجیٹل رسائی فراہم کی جائے گی، چھوٹے اور درمیانے درجے کا کاروبار کرنے والوں کو سروسز دی جائیں گی۔

    اجلاس میں ایف بی آر کی جانب سے بھی ٹیکس سسٹم پر وزیر خزانہ کو بریفنگ دی گئی، ایف بی آر عہدیدار کا کہنا تھا کہ ٹیکس پالیسی ایڈہاکزم کا شکار ہے جس کی وجہ سے وصولیاں کم ہیں، ان پالیسیوں سے معاشی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے، ٹیکس پالیسی اور ایڈمنسٹریشن کو الگ الگ کردیا گیا ہے۔

    ایف بی آر کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے، اور ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائیاں بھی تیز کی جارہی ہیں، اس کے علاوہ وفاق اور صوبوں میں ٹیکس پالیسی میں ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسد عمر نے ہدایت دی کہ قومی شمولیاتی اسٹریٹیجی پر عمل درآمد تیز کیا جائے، ٹیکس پالیسیوں پر عمل درآمد کرکے ٹیکس گزاروں کے لیے سہولیات پیدا کی جائیں، پاکستان آمدن بڑھا کر معاشی مشکلات کم کرسکتا ہے اور ٹیکسوں کے نظام میں شفافیت پیدا کی جائے۔

  • فیصل آباد میں بھی 12 سے زائد بے نامی بینک اکاؤنٹس کا انکشاف

    فیصل آباد میں بھی 12 سے زائد بے نامی بینک اکاؤنٹس کا انکشاف

    فیصل آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے فیصل آباد میں بھی 12 سے زائد بے نامی بینک اکاؤنٹس کا انکشاف کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بے نامی اکاؤنٹس کے انکشافات کا سلسلہ بدستور جاری ہے، اب فیصل آباد میں بھی ایک درجن سے زائد بے نامی اکاؤنٹس کا انکشاف ہوا ہے۔

    [bs-quote quote=”رقم منتقلی کے بعد اکاؤنٹ بند کر کے دوسرے بینک میں اکاؤنٹ کھولا گیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع ایف بی آر کے مطابق ان بے نامی اکاؤنٹس سے 80 کروڑ روپے سے زائد کی رقم منتقل کی گئی ہے، یہ بے نامی اکاؤنٹس معمولی محنت کشوں کے ہیں۔

    ایف بی آر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وسیم نامی کھاتے دار کے اکاؤنٹ سے 13 کروڑ روپے منتقلی کے شواہد ملے، ایک اور شہری کے اکاؤنٹ سے 5 کروڑ روپے کی رقم منتقل کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق رقم منتقلی کے بعد اکاؤنٹ بند کر دیا گیا اور پھر دوسرے بینک میں اکاؤنٹ کھولا گیا۔ ذرائع نے یہ بھی کہا کہ بے نامی اکاؤنٹس کی وسیع پیمانے پر تحقیقات جاری ہیں، گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  پشاور: 30 بے نامی اکاؤنٹس سے 10 ارب روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف


    یاد رہے کہ چار روز قبل 5 نومبر کو پشاور میں 30 بے نامی اکاؤنٹس سے 10 ارب روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا تھا، ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ یہ اکاؤنٹس 8 گھریلو ملازمین کے نام پر ہیں۔

  • ایف بی آرکومبینہ منی لانڈرنگ میں ملوث41افراد کے خلاف کارروائی کیلئے خط

    ایف بی آرکومبینہ منی لانڈرنگ میں ملوث41افراد کے خلاف کارروائی کیلئے خط

    کراچی: فنانشل مانٹیرنگ یونٹ نے مبینہ منی لانڈرنگ میں ملوث41افراد کے نام ایف بی آر کو بھجوا دئیے، ایف بی آر انٹیلی جنس، انویسٹی گیشن یونٹ کو مذکورہ فراد کیخلاف کارروائی کیلئے خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فنانشل مانٹیرنگ یونٹ نے مبینہ منی لانڈرنگ میں ملوث41افراد کے نام ایف بی آر کو بھجوا دئیے، ایف ایم یو نے ایف بی آر انٹیلی جنس، انویسٹی گیشن یونٹ کو41فراد کیخلاف کارروائی کیلئے خط بھی لکھ دیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ فہرست میں41 افراد نان فائلر اور ٹیکس رجسٹرڈ بھی نہیں، ایف بی آر نے ریجنل ٹیکس یونٹ کو41افراد کی جائیداد اور دیگرتفصیلات دینے کا حکم دے دیا۔

    مذکورہ41افراد میں سے ایک شخص کا تعلق حیدرآباد اورایک کا کوئٹہ سے ہے، مبینہ منی لانڈرنگ فہرست میں شامل دونوں افراد کا کاروبار کراچی میں ہے، کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے شخص کے پاس این ٹی این بھی ہے۔

    ایف بی آر کو جن افراد کے نام بھیجے گئے ہیں ان میں تانیہ رضا صدیقی، فرزانہ محمد اشرف، عبداللہ ہالاری، جنید احمد، محمد رمضان، محمد خان ،کاشف حسین، شہلا کاشف، علی کاشان، سلیم خان شافی، امیرحمزہ، محمدعلی شعیب، احمد فراز ملک، راجہ فیصل داؤد جنجوعہ، ڈاکٹرمحمود مہدی کاظمی، سعدیہ ضیا کے نام شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ میسرز ڈائیزاینڈ کیمیکل پراپرائٹر کے عزیراحمد، شجاع ٹریڈرز کے پروپرائیٹر روحِ زہرا، گوشی مسناتہ، معین الرحمان، فریدہ قاسم علی ،رخسانہ گووانی، علی نادراحسان مرشد، سارا علی، انعم علی ، جبران علی، محمد احسن، محمد عاطف پردیسی، محمد علی، نعیم اختر، شیراز رحمان، انعم رحمان، قمرالحسن نقوی، مختارضامنہ ، شعیب انصاف، عبدالناصر، ثروت بشیر، عبداللہ ،زور طلب خان، سادات مقصود اور نوید فضل کے نام شامل ہیں۔

  • ایف بی آر سے معاملات طے پا گئے، شاہین ایئرلائن کا ہیڈ آفس کھول دیا گیا

    ایف بی آر سے معاملات طے پا گئے، شاہین ایئرلائن کا ہیڈ آفس کھول دیا گیا

    کراچی: شاہین ایئرلائن اور ایف بی آر کے درمیان معاملات طے پا گئے، شاہین ایئر کے ہیڈ آفس کو کھول دیا گیا۔ پیر کے روز سے آپریشنز کا دوبارہ آغاز کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے شاہین ایئرلائن سے ٹیکس کی عدم ادائیگی کے حوالے سے معاملات طے ہونے کے بعد ایئر لائن کا دفتر کھولنے کی اجازت دے دی یہ اقدام حجاج کرام کی واپسی کی وجہ سے کیا گیا ہے،27 اگست بروز پیر سے ہیڈ آفس سے آپریشنز کا دوبارہ آغاز کردیا جائے گا۔

    اس حوالے سے ترجمان شاہین ایئر لائن کا کہنا ہے کہ پیر سے شروع ہونے والے اس آپریشن کے دوران پروازوں میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ہوگی اور شاہین ایئر کی تمام پروازیں معمول کے مطابق سعودی عرب سے روانہ ہوں گی۔

    دوسری جانب ذرائع کے مطابق ایف بی آر حکام کا مؤقف ہے کہ حج فلائٹس کی وجہ سے شاہین ایئر کو محدود رسائی دی گئی ہے، اگر مقررہ وقت تک ٹیکس کی ادائیگی ممکن نہ بنائی گئی تو شاہین ایئر لائن کے ہیڈ کوارٹرکو دوبارہ سیل کردیا جائے گا۔

  • ٹیکس کی عدم ادائیگی پر ایف بی آر نے شاہین ائیرلائن کا مرکزی دفتر سیل کردیا

    ٹیکس کی عدم ادائیگی پر ایف بی آر نے شاہین ائیرلائن کا مرکزی دفتر سیل کردیا

    کراچی : ٹیکسز کی عدم ادائیگی پر ایف بی آر نے کراچی میں شاہین ائیرلائن کا دفتر سیل کر دیا، شاہین ائیرلائن فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں ایک ارب چالیس کروڑ کی نادہندہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شاہین ائیرلائن اور ایف بی آر کا معاملہ سنگین نوعیت اختیار کرگیا، ملکی تاریخ میں پہلی بار کارپوریٹ سیکٹر کا مرکزی دفتر ٹیکس کی عدم ادائیگی پر سیل کردیا گیا۔ ایف بی آر نے ایک ارب40کروڑ روپے کی عدم ادائیگی پر شاہین ائیر لائن کو حتمی نوٹس جاری کیا تھا۔

    عدم ادائیگی پرمذاکرات نہ کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔ ایک ارب40کروڑروپے کے ٹیکسز ادا نہ کرنے پر ایف بی آر نے کراچی میں شاہین ائیرلائن کا دفتر سربمہر کردیا۔

    اس حوالے سے ترجمان شاہین ائیرلائن کا کہنا ہے کہ پاکستان کی دوسری ایئرلائن کا بند ہونا ملک کے مفاد میں نہیں۔ عید کی تعطیلات سے قبل اس معاملے کو حل کردیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ شاہین کے مرکزی دفتر کے سیل ہونے کے بعد حجاز مقدس جانے والے مسافروں کی واپسی پر سوالیہ نشان کھڑے ہوگئے ہیں۔