Tag: ایف بی آر

  • تیل کی قیمتوں میں گراوٹ سے ایف بی آرمشکلات کا شکار

    تیل کی قیمتوں میں گراوٹ سے ایف بی آرمشکلات کا شکار

    اسلام آباد : عالمی سطح پر تیل کی گرتی قیمتوں کے باعث پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے فیڈرل بورڈ آف ریونیوکو سیلز ٹیکس میں ستر ارب روپےکی کمی کاسامنا ہے۔ایف بی آرنےنقصان پوراکرنےکےمتبادل منصوبےپرغورشروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی گرتی قیمت سے جہاں ملک بھر میں خوشی کا سماں ہے وہیں ایف بی آرکے حکام اس صورتحال سےٹیکس محصولات میں آنے والی کمی سے پریشان ہیں۔

    پیرکو اسلام آباد میں اس حوالےسے چئیرمین ایف بی آرنے وزیرخزانہ اسحاق ڈارکو ٹیکس ریونیو میں کمی پربریفنگ دی۔جس میں بتایاگیاہےکہ پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے سے اس پر وصول ہونےوالےسیلز ٹیکس میں 70 ارب روپےکی کمی آئے گی۔

    ایف بی آرکےمطابق نقصان پوراکرنےکیلئےایک متبادل پلان تیارکیاجارہا ہےجس کی سمری منظوری کیلئےوزیراعظم کو پیش کی جائیگی۔

  • رواں مالی سال ٹیکس وصولیوں میں اضافہ

    رواں مالی سال ٹیکس وصولیوں میں اضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال 2014-15ء کے دوران فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نومبر 2014ء میں 870 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کی ہیں جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران ایف بی آر نے 767 ارب روپے کے ٹیکس محصولات اکٹھے کئے تھے، اسی طرح رواں مالی سال میں گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں ٹیکس وصولیوں میں 15 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور رواں مالی سال میں نومبر 2014ء میں 103 ارب روپے کے زائد ٹیکس وصول کئے ہیں، ایف بی آر کی رپورٹ کے مطابق ٹیکس وصولیوں میں ہونے والا اضافہ انتہائی خوش آئند ہے جس سے حکومتی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا اور غیرملکی و ملکی قرضوں پر انحصار کم ہوگا۔

  • پانچ  دسمبرتک ٹیکس گوشوارے جمع کرادیئے جائیں،ایف بی آر

    پانچ دسمبرتک ٹیکس گوشوارے جمع کرادیئے جائیں،ایف بی آر

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس گزاروں کو ایک بار پھیر ہدایت کی ہے کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی توسیع شدہ میعاد میں 5 دسمبر کے بعد مزید توسیع نہیں کی جائے گی اور ٹیکس گزاروں کو ریٹرینز داخل نہ کرانے پر جرمانوں اور دیگر اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ،ایف بی آر کے ترجمان کے مطابق یہ سہولت ان ٹیکس گزاروں کی دی گئی ہے جو کسی حقیقی مسئلے کی وجہ سے 21 نومبر تک ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرا سکے ، وہ اب 5 دسمبر تک گوشوارے جمع کرا سکیں گے۔

    وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کے فیصلے کے مطابق 5 دسمبر تک گوشوارے جمع کرانے والے جرمانے سے مستثنیٰ ہوں گے تاہم ایف بی آر نے تمام ٹیکس نادہندگان پر زور دیا ہے کہ وہ کسی مشکل سے بچنے کیلئے آخری تاریخ کا انتظار کئے بغیر جلد سے جلد اپنے گوشوارے جمع کرا دیں۔

    آخری تاریخ گزرنے کے بعد ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کو نوٹس جاری کئے جائیں گے۔

  • درآمدی چینی پر 20 فیصد ریگیولیٹری ڈیوٹی کا اطلاق

    درآمدی چینی پر 20 فیصد ریگیولیٹری ڈیوٹی کا اطلاق

    اسلام آباد: ایف بی آر کی جانب سے درآمدی چینی پر بیس فیصد ریگیولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی گئی ہے۔

    ایف بی آر کے مطابق درآمدی چینی پر ریگیولیٹری ڈیوٹی کا اطلاق اقتصادی کا نوٹس جاری کردیا گیا ہے، مارکیٹ زرائع کے مطابق حکومت کے اس اقدام کا مقصد مقامی کاشت کاروں کو تحفظ فراہم کرنے اور درآمدی چینی کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔

    پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے مطابق رواں سال ملکی چینی کی پیداوار ستاون لاکھ ٹن تک متوقع ہے، چینی کی برآمد کے بعد بھی دس لاکھ ٹن سرپلس چینی موجود ہوگی۔

  • دھرنوں کےدوران ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا،ایف بی آر

    دھرنوں کےدوران ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا،ایف بی آر

    اسلام آباد: ملک بھرسےٹیکس جمع کرنےوالےادارےفیڈرل بورڈ آف ریونیوکاکہنا ہےکہ دھرنوں کےدوران ٹیکس وصولیوں میں نواسی ارب روپےکااضافہ ہوا۔

    دھرنوں کو معاشی ترقی میں رکاوٹ قراردینےکےحکومتی مؤقف کی خوداُس کےایک ذمے دار ادارےایف بی آرنےنفی کردی ہے۔ایف بی آرکےمطابق رواں مالی سال کےپہلےچارماہ میں 750 ارب روپےکاٹیکس وصول کیاگیا۔

    جوپچھلےمالی کےاسی عرصےمیں وصول کئےگئےٹیکس ریونیو661 ارب روپےسےنواسی ارب روپےزائدہے۔اسی طرح رواں سال اکتوبرمیں ایف بی آر نےایک سواٹھاسی ارب روپےکاٹیکس جمع کیاجبکہ پچھلےسال اکتوبرمیں ایک سوساٹھ ارب روپےکاٹیکس وصول کیاتھا۔

  • انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانی کی مدت اکیس نومبر تک بڑھادی

    انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانی کی مدت اکیس نومبر تک بڑھادی

    اسلام آباد: ایف بی آر نےٹیکس گوشوارےجمع کرانی کی مدت میں اکیس روزکی توسیع کردی۔۔گوشوارےاکیس نومبر تک جمع کرائے جاسکیں گے۔

    ترجمان ایف بی آرکےمطابق ٹیکس دہندگان کی مشکلات کو دیکھتے ہوئےانکم ٹیکس گوشوارےجمع کرانے کی آخری تاریخ اکیس نومبر تک بڑھادی گئی ہے، ایف بی آرکاٹیکس گوشوارےآن لائن جمع کرانےکا نظام کئی روز سےانتہائی سست روی کا شکارتھا جس کی وجہ سےاکتیس اکتوبر آخری تاریخ کو لاکھوں ٹیکس دہندگان گوشوارے جمع کرانےسےمحروم رہ گئےتھے۔

    سینیئرممبر ایف بی آر شاہد حسین اسدکےمطابق آخری تاریخوں میں لاکھوں گوشوارےایک ساتھ جمع کرانےسے ایسا ہوا، جبکہ کراچی ٹیکس بار ایسوسی ایشن کےسابق صدر علی رحیم کا کہنا تھاکہ آن لائن سسٹم کا بیٹھ جانا ایف بی آر کی نااہلی تھی۔

  • ایف بی آر کا ٹیکس گوشوارے آن لائن جمع کرانے کا نظام بیٹھ گیا

    ایف بی آر کا ٹیکس گوشوارے آن لائن جمع کرانے کا نظام بیٹھ گیا

    اسلام آباد: ملک بھر سےلاکھوں ٹیکس دہندگان کو گوشوارے جمع کرانے میں سخت پریشانی کا سامنا ہے، ایف بی آر کا ٹیکس گوشوارے آن لائن جمع کرانے کا نظام بیٹھ گیا۔

    ملک بھر سے لاکھوں ٹیکس دہندگان کا گوشوارے جمع کرانے سے محروم رہ جانے کا خطرہ ہے اور اس صورت میں اُنہیں جرمانے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، ایف بی آر کا آن لائن ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا نظام اٹھائیس اکتوبر سےانتہائی سست روی کا شکار ہے اورانکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ اکتیس اکتوبر آنے میں صرف ایک روز باقی ہے۔

    سینئیر ممبر ایف بی آرشاہد حسین اسد کا کہنا ہےکہ آخری تاریخوں میں ایک ساتھ لاکھوں گوشوارے جمع کرانے سےاس صورتحال کا سامنا ہے جبکہ کراچی ٹیکس بار ایسوسی ایشن کےسابق صدر علی رحیم کہتےہیں کہ آن لائن سسٹم کا انتہائی سست ہوجانا ایف بی آر کی نا اہلی ہے۔

  • ایف بی آرکےاقدامات سے سرمایہ کاری میں کمی آئیگی،پی بی سی

    ایف بی آرکےاقدامات سے سرمایہ کاری میں کمی آئیگی،پی بی سی

    اسلام آباد: پاکستان بزنس کونسل نے وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کو خط تحریر کیا ہے اور بتایا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے اقدامات کی وجہ سے پاکستان میں کاروباری لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔

    پاکستان بزنس کونسل کے چیف ایگزیکٹو کامران مرزا نے ایف بی آر کے موجودہ رویہ خلاف تحریر کیے گے خط میں کہا ہے ایف بی آر کے ناجائز اقدامات سے ملک میں سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

    خط میں لکھا گیا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے ٹیکس ادا کرنے والے اراکین سے ایف بی آر کی من مانیوں کا رویہ مناسب نہیں ہے ۔جس سے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری متاثر ہوگی۔

    کامران مرزا نے کہا کہ کونسل کی ایک امریکی سرمایہ کار کمپنی کو ایف بی آر کے غیرمناسب ٹیکس تشخیص کا سامنا ہے۔ وزیر خزانہ ٹیکس کے معا ملات کو ترجیحی بنیاد پر حل کروائیں ۔

    پاکستان بز نس کونسل پاکستان کی 45 ملٹی نیشنل کمپنیوں کا جی ڈی پی میں حصہ 9 فیصد اورمجموعی ٹیکس میں ان کی ادائیگیاں 13 فیصد ہیں۔ ایف بی آر کے غیر مناسب رویہ سے ان کمپنیوں کے پاس ایف بی آر کے خلاف عدالت میں جانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے

  • سیلزٹیکس اورایف ای ڈی وصولی کی مد میں کمی

    سیلزٹیکس اورایف ای ڈی وصولی کی مد میں کمی

    اسلام آباد: رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی میں سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی وصولی کی مد میں پندرہ ارب روپے سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ایف بی آر ٹیکس وصولیوں کا ہدف ھاصل کرنے میں ناکام رہا،ایف بی آر کے مطابق جولائی تا ستمبر کے دوران صرف سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی کی وصولیاں ہدف سے پندرہ ارب سرسٹھ کروڑ روپےکم رہیں۔

    اعداد وشمار کے مطابق ایف بی آر نے بتیس ارب ستاسی کروڑ روپے سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی کی مد میں جمع کئے جو کہ گزشتہ مالی سال کے ایسی عرصے میں اڑتالیس ارب چوون کروڑ روپے تھے۔

    .حکومت نے رواں مالی سال کیلئے ٹیکس وصولیوں کا ہدف اٹھائیس سو دس ارب روپے کاہدف مقرر کیا گیا ہے

  • ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں 14فیصد اضافہ

    ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں 14فیصد اضافہ

    اسلام آباد: مالی سال 2014-15ء کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) میں ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں چودہ فیصد اضافہ کے ساتھ 549 ارب روپے تک پہنچ گئی ہیں۔

    گزشتہ سال کے اسی عرصہ میں 481ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں ہوئی تھیں، فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ترجمان اور ممبران لینڈ ریونیو شاہد حسین کے مطابق ایف بی آر نے ماہ ستمبر 2014ءمیں 230 ارب روپے کی وصولیاں کیں، جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں 202ارب روپے تھیں۔

    اس طرح رواں سال ٹیکس وصولیوں میں 14فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، انہوں نے بتایا کہ یکم جولائی سے 30ستمبر 2014ء تک کے عرصہ میں 549ارب روپے کی وصولیاں ہوئیں، مشکلات اور مسائل کے باوجود ایف بی آر کی وصولیوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ایف بی آر کے ترجمان شاہد حسین اسد نے توقع ظاہر کی کہ ایف بی آر کی جانب سے متعارف کردہ ٹیکس سہولیات سے تاجر برادری فائدہ اٹھائے گی۔