Tag: ایف بی آر

  • رواں مالی سال ٹیکس وصولیوں کا حجم پانچ سو اننچاس ارب روپے رہا

    رواں مالی سال ٹیکس وصولیوں کا حجم پانچ سو اننچاس ارب روپے رہا

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے تین ماہ میں ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا حجم پانچ سو اننچاس ارب روپے رہا، ایف بی آر زرائع کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ٹیکس وصولی کا حجم پانچ سو اننچاس ار ب روپے رہا، جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں اڑسٹھ ارب روپے زائد ہے ۔

    ایف بی آر کے مطابق صرف ستمبر میں ایف بی آر نے دو سو تیس ارب روپے کے محصولات جمع کئے جو کہ گزشتہ سال ستمبر کے مقابلے میں چودہ فیصد زائد ہے۔

    رواں مال سال کیلئے محصولات وصولی کا ہدف اٹھائیس سو دس ارب روپےہے جس کے حصول کیلئے ٹیکس وصولی میں کم ازکم چوبیس فیصد تک کا اضافہ ضروری ہے۔

  • پارلیمینٹرینز کےگوشوارے جمع کرانیکا کل آخری دن

    پارلیمینٹرینز کےگوشوارے جمع کرانیکا کل آخری دن

    اسلام آباد: منتخب ارکان اسمبلی کی جانب سےاپنے اثاثوں کے گوشوارے جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے، تین سو ساٹھ ارکان نے اپنے اثاثوں کے گوشوارے جمع کرادیئے۔

    الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ تین سوساٹھ ارکان نے اپنے گوشوارے جمع کروادیئے ہیں، گوشوارے جمع کرانے والوں میں فاروق ایچ نائیک اعتزاز احسن سکندر بوسن ، شاہی سید بھی شامل ہیں، قومی اسمبلی کے ایک سو چالیس، سینٹ کے پچپن ،پنجاب اسمبلی کے 63 سندھ اسمبلی کے 53 خیبر پختونخوا کے34 جبکہ بلوچستان اسمبلی کے 15 اراکین نے اثاثوں کی تفصیلات جمع کر وائیں ہیں، کل گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ ہے ۔

  • سونے کی فروخت پرعائد ٹیکس میں دس فیصد اضافہ

    سونے کی فروخت پرعائد ٹیکس میں دس فیصد اضافہ

    کراچی: سونے کی صنعت پرحکومت کی جانب سے ایک کاری ضرب ماردی گئی۔ سو نے کی فروخت پر عائد ٹیکس میں دس فیصد اضافہ کردیا گیا۔ ایف بی آر نے سیلز ٹیکس کی حصول کیلئے نوٹسز ارسال کردئیے۔

    آل سندھ صرافہ ایسوسی ایشن کے صدر حاجی ہارون چاند کے مطابق ایف بی آر نے سونا فروخت کرنے والے بیوپاریوں کو سیلز ٹیکس کے نوٹسز ارسال کردئیے ہیں ۔ ان نوٹسز میں سونےکی فروخت پر عائد سیلز ٹیکس میں دس فیصد کا اضافہ کردیا گیا ہے ۔

    ایف بی آر نے نوٹسز میں ایک تولہ سونے پرآٹھ ہزار پانچ سو روپے سیلز ٹیکس عائد کیا جو پہلے صرف آٹھ سو پچاس روپے تھا۔ صرافہ مارکیٹ سے تعلق رکھنے والے افراد کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے اس اقدام سے سونے کے بیو پاریوں کو شدید دھچکا پہنچا ہے ساتھ ساتھ قیمتوں میں اضافے سے سونا عام آدمی کی قوت خرید سے باہر ہوگیا ہے ۔

    اس ضمن میں جیولرز کی تنظیموں نے ایف بی آر اور وزیر خزانہ سے رجوع کرلیا ہے، جیولرز کے مطابق ٹیکس میں اضافے سے دبئی بھارت اور دیگر ممالک سے درآمد اور اسمگل شدہ زیورات کی کھپت بڑھ جائے گی جو کہ محصولات میں کمی کا باعث بنے گی۔

  • ایف بی آرکا انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ میں توسیع

    ایف بی آرکا انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ میں توسیع

    اسلام آباد: ایف بی آرنے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے آخری تاریخ میں مزید ایک ماہ کی توسیع کر دی ہے، ان اکتیس اکتوبر تک ٹیکس گوشوارے جمع کروائے جا سکتے ہیں۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس دہندگان کی سہولت کو مد نظر رکھتے ہوئے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں مزید ایک ماہ کی توسیع کردی ہے۔

    انکم ٹیکس گشوارے جمع کروانے کی آخری تاریخ اکتیس اکتوبرہوگئی، تفصیلات کے مطابق گوشوارے جمع کروانے کی اصل آخری تاریخ اکتیس اگست تھی جس میں دو بار ایک ایک ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔

  • دسمبرتک ٹیکس قوانین میں تبدیلی نہ کی جائے،زکریا عثمان

    دسمبرتک ٹیکس قوانین میں تبدیلی نہ کی جائے،زکریا عثمان

    اسلام آباد: ایف پی سی سی آئی کے صدر زکریا عثمان نے ایف بی آر کی جانب سے سال 2013کے ٹیکس ریٹرن جمع کرا نے کے قوانین میں تبدیلی کی سختی سے مخالفت کی ہے اور کہا ہےکہ ٹیکس قوا نین میں کسی بھی قسم کی تبدیلی دسمبر تک نہ کی جا ئے اور ٹیکس ریٹرن جمع کرا نے کی آخری تا ریخ میں 31دسمبر 2014تک تو سیع کی جا ئے ۔

    دی فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزاینڈ کامرس انڈسٹری کے صدر زکریا عثمان نے کہا کہ اس وقت ٹیکس دہندگان کے پاس ٹیکس ریٹر ن جمع کرا نے کے لیے صرف دو ہفتے ہیں اورنئے قوانین کسی طرح سے قابل عمل نہیں ہیں ۔

    زکریا عثمان نے مزید کہا کہ آزادی اورانقلا ب ما رچ سے کچھ حاصل نہیں ہوا لیکن ملکی معیشت کو شدید نقصان ضرور پہنچایا گیا اورعالمی سطح پر ملکی وقار بھی مجروح ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ اسلا م آباد اوردیگرشہروں میں موجودہ سیاسی صورتحال اورچاروں صوبوں میں سیلاب کی وجہ سے ملک بھر میں کاروباری سرگرمیوں کا گرا ف نیچے آگیا ہے۔

    اس کے علا وہ پنجا ب میں بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پیداواری اورکاروباری عمل بری طرح سے متا ثرہورہا ہے ان حالا ت میں ایف بی آر بجا ئے ٹیکس دہندگان کو سہو لت دینے کے ان کے مسائل میں مزید اضافہ کررہا ہے۔

  • ٹیکس نظام میں مزید بہتری کیلئے برطانوی ادارے سے معاہدہ طے

    ٹیکس نظام میں مزید بہتری کیلئے برطانوی ادارے سے معاہدہ طے

    اسلام آباد: حکومت پاکستان اور برطانوی ادارے برائے بین الااقوامی ترقی ڈی ایف آئی ڈی کے درمیان ٹیکس نظام نہیں بہتری اور وصولیوں میں اضافے کیلئے معاہدہ طے پاگیا ہے۔

    پاکستان میں ٹیکس کی وصولیاں بہتر بنانے کیلئے برطانوی ادارے ڈپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ اور حکومت پاکستان کے درمیان معاہدہ ہوگیا ہے ۔تقریب میں بات کرتے ہوئے چیئر مین ایف بی آر طارق باجوہ کا کہناتھا کہ برطانیہ میں ٹیکس کی ادائیگیوں شرح سب سے زیادہ اور پاکستان میں سب سے کم ہے اور ملک میں ٹیکسوں کے نظام میں بہتری کیلئے یہ معاہدہ کیا گیا ہے ۔

    اس موقع پروزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہناتھا کہ برطانوی تجربات سے فائدہ اٹھا کر جی ڈی پی میں ٹیکس کا تناسب بہتر کیا جائے گا۔ وزیرخزانہ نے مزید بتایا کہ پاکستانیوں کے سوئس بینکوں میں دو سو ارب ڈالر ہونے کا دعویٰ ہم نے نہیں کیا تھا۔

  • مظاہرین کا خوف:ایف بی آرکا مرکزی دفتر بند

    مظاہرین کا خوف:ایف بی آرکا مرکزی دفتر بند

    اسلام آباد: حکومت نےحفاظتی اقدامات کے تحت فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا مرکزی دفتر بند کردیا ہے. مظاہرین کے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے اور پی ٹی وی کے عمارت میں داخل ہونے کے بعد حکومت نے ایف بی آر ہاؤس کو بھی بند کر دیا گیا ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ پیر کو صبح گیارہ بجے کیا گیا اور عمارت کو فوری طور پر خالی کرنے کے ا حکامات بھی جاری کر دیئے گئے۔

    ایف بی آر ہاؤس کے باہر اور اطراف میں پولیس یا فوج کی نفری نہیں دیکھی گئی ۔ اسلام آباد اسٹاک ایکس چینج اور ایس ای سی پی کے دفاتر کے ارد گرد سیکیورٹی معمول کے مطابق ہی ہے۔

  • ٹیکس وصولی میں کوئی کمی نہیں آئی،ایف بی آر

    ٹیکس وصولی میں کوئی کمی نہیں آئی،ایف بی آر

    اسلام آباد: ایک طرف توحکومت دھرنوں سے ملکی خزانے کو ہونے والے نقصانات کا راگ الاپ رہی ہے تو دوسری جانب ایف بی آر کہتا ہے کہ ٹیکس وصولی میں کوئی کمی نہیں آئی۔

    فیڈرل بورڈآف ریونیوکےترجمان اورممبران لینڈ ریونیو شاہد حسین اسد نے کہا ہے رواں ماہ چھبیس اگست تک ایک سو چونتیس ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کی گئیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں بائیس فیصد زائد ہیں۔

    گزشتہ سال اس دوران ایک سو دس ارب روپے کا ٹیکس جمع ہوا تھا۔انھوں نے مزید کہا کہ دھرنوں کے باوجود اگست کے دوران ٹیکس وصولیوں میں بیس فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔سیاسی گرماگرمی سے اقتصادی سرگرمیوں میں سست روی دیکھنےمیں آئی لیکن ایف بی آرکی وصولیاں ٹریک پر رہیں۔

  • سوئس بینکوں سے مذاکرات:ایف بی آر کےافسران سوئٹزرلینڈ روانہ

    سوئس بینکوں سے مذاکرات:ایف بی آر کےافسران سوئٹزرلینڈ روانہ

    اسلام آباد: سوئس بینکوں میں غیرقانونی طور پرچھپائےگئےاربوں ڈالرز کی واپسی کےمعاملےپر مذاکرات کیلئے ایف بی آر کےدو افسر سوئٹزرلینڈ پہنچ گئے۔

    ذرائع کےمطابق اس معاملےپر سوئس حکام سے مذاکرات کیلئے چئیرمین ایف بی آر طارق باجوہ کوسوئیزر لینڈجاناتھا تاہم اُنہیں روک دیا گیا وہ آج اسلام آباد میں ہونےوالےکابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ارکان کو بریفنگ دیں گے۔

    ذرائع نےاے آر وائی نیوزکو بتایا کہ ایف بی آرکےسینئیر ممبر ڈاکٹر طارق مسعود ویزہ نہ ملنےکے باعث سوئیزر لینڈ نہ جاسکےجبکہ چیف انٹرنیشنل ٹیکسز اشفاق اور ایف بی آرکےایک سیکریٹری سوئیزرلینڈ پہنچ گئےہیں۔

    ذرائع کےمطابق موجودہ سیاسی تصادم کےباعث معاشی سرگرمیاں ٹھپ ہونےسےایف بی آرکو ریونیو شارٹ فال کاسامنا ہےاور اسی ضمن میں چئیرمین ایف بی آر نے پیرکوکراچی کا دورہ بھی کیا۔

  • ایف بی آر کا ٹیکس گوشوارے نہ جمع کروانے والوں کیخلاف کارروائی کا آغاز

    ایف بی آر کا ٹیکس گوشوارے نہ جمع کروانے والوں کیخلاف کارروائی کا آغاز

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے 90ہزار سے زائد افراد کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے ،ایف بی ار کی جانب سے کی گئی اس کارروائی کا مقصد انہیں ٹیکس نیٹ میں لاکر ٹیکس وسولیاں بڑھانا ہے۔

    ایف بی آر ذرائع کے مطابق گزشتہ مالی سال 2013-14ءکے دوران ایک لاکھ 17ہزار افراد کو انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کےلئے نوٹس جاری کئے گئے ، جس کے جواب میں مالی سال کے اختتام تک 14ہزار ایک سو بیاسی افراد نے گوشوارے جمع کروائے، جبکہ 22ہزار 2سو 96افراد نے ان نوٹسز کا کوئی جواب نہیں دیا ، ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے 90ہزار 3سو اٹھارہ افراد کی طرف سے ٹیکس گوشوارے نہ جمع کروانے کے معاملے میں کارروائی شروع کردی گئی ہے۔