Tag: ایف بی آر

  • انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا آخری دن ، تاریخ میں توسیع ہوگی یا نہیں؟ اہم خبر

    انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا آخری دن ، تاریخ میں توسیع ہوگی یا نہیں؟ اہم خبر

    اسلام آباد : انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا آخری دن ہے تاہم تاریخ میں توسیع ہوگی یا نہیں؟ اس حوالے سے ترجمان ایف بی آر کا اہم بیان آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آج آخری تاریخ ہے، جس میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ گوشوارے رات بارہ بجے تک جمع کرائے جا سکیں گے، تجارتی تنظیموں، ٹیکس بارزکی درخواستوں پر 30 ستمبر کو گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں چودہ اکتوبر تک توسیع کی گئی تھی۔

    ایف بی آر نے کہا کہ تیرہ اکتوبر تک چوالیس لاکھ چھتیس ہزار سے زائد  گوشوارے جمع ہوئے،گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں اکیس لاکھ سڑسٹھ ہزار گوشوارے جمع ہوئے تھے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مالی سال دوہزار تئیس میں چونسٹھ لاکھ بیالیس ہزار سے زیادہ گوشوارے جمع ہوئے تھے جبکہ رواں مالی سال گوشواروں کے ساتھ ایک سو چودہ ارب روپے سے زائد ٹیکس بھی جمع ہوا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ یکم جولائی سے تیرہ اکتوبر تک دس لاکھ 35 ہزار نئے فائلرز نے رجسٹریشن کرائی ہے جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں تقریباً چھ لاکھ بائیس ہزار نئے فائلر رجسٹرڈ ہوئے تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

  • انکم ٹیکس گوشوارے جمع  کرانے کا آخری دن ، تاریخ میں توسیع ہوگی یا نہیں؟

    انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا آخری دن ، تاریخ میں توسیع ہوگی یا نہیں؟

    اسلام آباد : انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا آخری دن ہے تاہم حکومت کی جانب سے توسیع کا اعلان تاحال نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا آخری روز ہے، تاجر برادری تاریخ میں توسیع کا مطالبہ کررہی ہے تایم حکومت کی جانب سے تاریخ میں توسیع کا فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

    ایف بی آر نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع پرغور شروع کردیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے وزیراعظم کی وطن واپسی پرتاریخ میں توسیع کی سفارش کی جائے گی، گوشوارے جمع کرانے کے دوران سسٹم پربہت بوجھ ہے، اٹھائیس ستمبرتک انتیس لاکھ گوشوارے جمع ہوئے ہیں۔ گزشتہ برس اس تاریخ تک چودہ لاکھ گوشوارے جمع کرائے گئے تھے۔

    گذشتہ روز وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا تھا کہ رواں سال فائلرز کی تعداد دگنی ہوکر 32 لاکھ ہوگئی ہے، گزشتہ سال 3 لاکھ نئے فائلرز تھے جبکہ رواں سال 7 لاکھ 23 ہزار ہوگئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نان فائلرز گاڑیاں،پراپرٹی نہیں خرید سکیں گے اور انڈرفائلنگ والوں سے متعلق بھی فیصلہ ہوگا۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

  • انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے تاجروں کا بڑا مطالبہ

    انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے تاجروں کا بڑا مطالبہ

    کراچی : تاجروں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں ایک ماہ توسیع کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر افتخار احمد شیخ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایف بی آرکا آن لائن ریٹرن جمع کرنےکاپورٹل کام نہیں کررہا، ٹیکس گزاروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    صدر کراچی چیمبر نے مطالبہ کیا کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانےکی آخری تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع کی جائے کیونکہ تاجر برادری 30 ستمبر تک ریٹرن جمع نہیں کراپائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی نااہلی سےلوگ ریٹرن فائل کرنےسےقاصرہیں، ریٹرن فائل کرنے کے طریقہ کار کو آسان بنانا اشد ضروری ہے۔

    یاد رہے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کرنے کا فیصلہ ہوئے کہا تھا کہ آخری تاریخ 30 ستمبر ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی تاریخ میں ایک دن کی بھی توسیع نہیں ہوگی، گریٹرن جمع نہ کرانے والوں کے بجلی اور گیس کے کنکشن منقطع ہو سکتے ہیں جبکہ گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کی سم بلاک ہوگی۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

  • تاجر ہوشیار! ایف بی آر نے بڑا فیصلہ کرلیا

    تاجر ہوشیار! ایف بی آر نے بڑا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : فیدرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) نے تاجروں کا سخت آڈٹ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے چارہزارآڈیٹربھرتی کرنے کا اشتہار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ ہونے والے تاجر اور ایف بی آر مذاکرات کامیاب نہ ہوسکے، فیدرل بورڈ آف ریونیو  نے تاجروں کا سخت آڈٹ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے 4000 آڈیٹربھرتی کرنے کا اشتہار دے دیا ہے۔

    اس صورتحال کے پیش نظر ایف بی آر نے ٹیکس انفورسمنٹ کو یقینی بنانے اورٹیکس چوری کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    جس میں جس میں شناختی کارڈ نمبر بلاک کرنا، جس کی بنیاد پرموبائل سم، بجلی اور گیس کنکشن، گاڑیوں اور جائیداد کی خرید وفروخت اوربیرون ملک سفر میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    حکومت کا موقف ہے کہ دکانداروں سے ٹیکس ہرحال میں وصول کیا جائےگا، دوسری جانب دکانداروں کا موقف ہے کہ اگر حکومت نے زبردستی ٹیکس وصول کئے تو وہ ہڑتال کی طرف جائیں گے۔

    گذشتہ روز فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے یکم اکتوبر کے بعد نان رجسٹرڈ کاروبار کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ بے نامی اور جعلی ناموں سے کاروبارکرنےوالوں کیخلاف کارروائی ہوگی اور تھرڈ پارٹی کے ذریعےغیر رجسٹرڈ کاروبار کا ڈیٹاجمع کیا جائے گا۔

    دستاویز میں بتایا گیا تھا کہ ملک میں سیلزٹیکس کے صرف 3لاکھ مینوفیکچرزرجسٹرڈہیں، یکم اکتوبرکے بعد 30 لاکھ دکانداروں کوسیلزٹیکس میں رجسٹرڈکیاجائےگا اور بےنامی بجلی اورگیس کے میٹرز کی اصل مالکان کے نام منتقلی کی جائےگی۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کہنا تھا کہ سیلزٹیکس میں رجسٹریشن کےلیے بائیو میٹرک سسٹم کااطلاق کیا جائے گا، دکانوں اورکاروبارکےبینک اکاؤنٹس کی تفصیلات حاصل کی جائیں گی جبکہ دکانوں کے کرائے اور لیز کی دستاویز کی کاپیاں حاصل کی جائیں گی۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

  • ایف بی آر نے اربوں روپے کی ٹیکس چوری پکڑ لی

    ایف بی آر نے اربوں روپے کی ٹیکس چوری پکڑ لی

    سرگودھا میں ایف بی آر نے الیکٹرانک ٹولز کے ذریعے ساڑھے 23 ارب روپے کی ٹیکس چوری کا سراغ لگا لیا۔

    کمشنر ایف بی آر راجہ بابر کا کہنا ہے صرف دو سال کے ڈیٹا تجزیہ کے بعد 383 رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان اور 7 ہزار 519 غیر رجسٹرڈ افراد کی ٹیکس چوری پکڑی گئی ہے۔

    کمشنر ایف بی آر کا کہنا ہے کہ 2021 اور 2023 میں فائل کیے گئے لاکھوں گوشواروں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تو چھوٹے سے ٹیکس بیس میں ساڑھے 23 ارب روپےکی ٹیکس چوری کا سراغ لگایا گیا۔

    اس پیٹرن پر پاکستان بھر سے کارروائی کے بعد ایک اشاریہ چار ٹرلین روپے کی آمدن متوقع ہے۔

  • ٹیکس ہدف کے حصول میں ناکامی، منی بجٹ کے خدشات

    ٹیکس ہدف کے حصول میں ناکامی، منی بجٹ کے خدشات

    اسلام آباد: ٹیکس ہدف کے حصول میں ناکامی پر منی بجٹ کے خدشات منڈلا رہے ہیں ، جولائی تاستمبرہدف حاصل نہ ہوا تو آئی ایم ایف منی بجٹ کا مطالبہ کرسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) کو ٹیکس ہدف کے حصول میں ناکامی کا خدشہ ہے ، پہلی سہ ماہی میں ایف بی آر کو 2654 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرنا ہے.

    ذرائع نے بتایا کہ ستمبر2024 میں 1190ارب روپےکاٹیکس جمع کرناہوگا، جولائی تاستمبرہدف حاصل نہ ہوا تو آئی ایم ایف منی بجٹ کا مطالبہ کرسکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ جولائی تا اگست 1464 ارب روپے کا ٹیکس جمع ہوا، جولائی تا اگست 1554 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرنے کا ہدف تھا تاہم جولائی تا اگست ٹیکس ہدف 90 ارب روپے کم ہے۔

    حکام ایف بی آر نے کہا کہ جولائی تا اگست مسلسل مظاہرے ہونے سے معاشی سرگرمیوں کو نقصان پہنچا، آئے روز سڑکوں کی بندش اور ہڑتالوں نے ٹیکس ہدف کا حصول متاثر کیا۔

    حکام نے بتایا کہ نئے مالی سال میں چیئرمین کی تبدیلی نے بھی ٹیکس ہدف کے حصول کو متاثر کیا تاہم ستمبر میں ٹیکس اہداف کے حصول کے لیے بھرپور کوششیں کی جائیں گی، جولائی تا اگست ٹیکس جمع کرنے شرح 27 فیصد ہے جو بہت خوش آئند ہے۔

  • تاجر ویلویشن ٹیکس ماننے کو تیارنہیں، تاجروں، ایف بی آر کےدرمیان ڈیڈ لاک برقرار

    تاجر ویلویشن ٹیکس ماننے کو تیارنہیں، تاجروں، ایف بی آر کےدرمیان ڈیڈ لاک برقرار

    اسلام آباد: تاجر ویلویشن ٹیبل ٹیکس ماننے کو تیارنہیں ہیں، کاروباری حضرات اور ایف بی آر کے درمیان تاجر دوست اسکیم پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ تاجروں اور ایف بی آر کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور بےنتیجہ ختم ہوگیا، تاجروں اور ایف بی آر کے درمیان آج دوبارہ مذاکرات ہوئے، دونوں فریقین اپنے اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

    تاجروں اور ایف بی آر کے درمیان مذاکرات جاری رہیں گے، صدر آل پاکستان انجمن تاجران نے کہا کہ ایف بی آر سے ابھی تک ڈیڈلاک برقرار ہے، ہمارا موقف ہے کہ ویلویشن ٹیبل کے قانون کو ختم کرنا ہوگا۔

    صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے کہا کہ ویلویشن ٹیبل ٹیکس کو تاجر ماننے کےلیے بالکل تیار نہیں، ویلویشن ٹیبل ٹیکس کیخلاف ہر تاجر نے 28 اگست کو اپنا شٹر بند رکھا۔

    اجمل بلوچ نے کہا کہ ویلویشن ٹیبل ٹیکس سے کرپشن کی نئی راہ کھلے گی، تجویز دی ہے کہ اگر ٹیکس اکٹھا کرنا ہے تو فکسڈ ٹیکس کی طرف جانا ہوگا، اس ملک میں فکسڈ ٹیکس کا نظام ہی سب سے بہتر ثابت ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ فکسڈ ٹیکس سے جعلی نوٹسز اور بلیک میلنگ سے نجات ملےگی، فکسڈ ٹیکس سے کرپشن کی راہ بھی بند ہوجائے گی۔

    دریں اثنا چیف کوآرڈینیٹر تاجر دوست اسکیم نعیم میر نے کہا کہ تاجروں کو معیشت میں جائز حصہ شامل کرنا ہوگا، 20 فیصد جی ڈی پی کا شیئر رکھنے والا سیکٹر صرف 2 فیصد سے کم ٹیکس دیتا ہے۔

    نعیم میر نے کہا کہ تاجروں کی ٹیکس ادائیگی انتہائی حددرجے سے بھی کم ہے، تاجروں کے ٹیکشین کے بارے میں کچھ خدشات ہیں جن پر مذاکرات جاری ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ امید ہے بہت جلد ایف بی آر اور تاجر نمائندے کسی نتیجے تک پہنچ جائیں گے، تاجر دوست اسکیم کی اصل روح ریٹیل و ہول سیل سیکٹر سے ٹیکس وصولی ہے، تاجروں کو ٹیکس دینے سے متعلق سنجیدہ ہونا پڑے گا۔

  • منی بجٹ کے خطرات منڈلانے لگے

    منی بجٹ کے خطرات منڈلانے لگے

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ اف ریونیو ( ایف بی آر ) اگست کا ٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہے،  جولائی تا اگست 1464 ارب روپے کا ٹیکس جمع ہوا، جبکہ 1554 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرنے کا ہدف تھا۔

    تفصیلات کے مطابق منی بجٹ کے خطرات منڈلانے لگے، فیڈرل بورڈ اف ریونیو کو محصولات میں کمی کا خدشہ ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پہلی سہ ماہی میں ایف بی آر کو 2654ارب روپے کا ٹیکس جمع کرنا ہے، جولائی تا اگست 1464 ارب روپے کا ٹیکس جمع ہوا، جولائی تا اگست 1554 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرنے کا ہدف تھا تاہم جولائی تا اگست ٹیکس ہدف 90 ارب روپے کم ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ستمبر 2024 میں 1190 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرنا ہوگا، جولائی تا ستمبر ٹیکس جمع کرنے کا ہدف حاصل نہ ہوا تو آئی ایم ایف منی بجٹ کا مطالبہ کرسکتا ہے۔

    حکام ایف بی آر نے کہا کہ جولائی تا اگست مسلسل مظاہرے ہونے سے معاشی سرگرمیوں کو نقصان پہنچا، آئے روز سڑکوں کی بندش اور ہڑتالوں نے ٹیکس ہدف کا حصول متاثر کیا۔

    نئے مالی سال میں چیئرمین  کی تبدیلی نے بھی ٹیکس ہدف کے حصول کو متاثر کیا تاہم ستمبر میں ٹیکس اہداف کے حصول کے لیے بھرپور کوششیں کی جائیں گی، جولائی تا اگست ٹیکس جمع کرنے شرح 27 فیصد ہے جو بہت خوش آئند ہے۔

  • نان فائلرز کے لئے ‘آسان ٹیکس ریٹرن فارم’ جاری

    نان فائلرز کے لئے ‘آسان ٹیکس ریٹرن فارم’ جاری

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے نان فائلرز کے لئے آسان ٹیکس ریٹرن فارم جاری کردیا، فارم پُر کریں اور فائلر بن جائیں۔

    چیف کوآرڈینیٹر تاجر دوست اسکیم نعیم میر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آسان ٹیکس ریٹرن فارم تاجر دوست اسکیم کے تحت جاری کیا گیا ہے تاکہ نان فائلرز آسان ٹیکس ریٹرن فارم پُر کریں اور فائلر بن جائیں۔

    نعیم میر کا کہنا تھا کہ تاجر پرچیز پر ودہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی سے پریشان تھے، اب آسان ٹیکس ریٹرن کے ذریعے فائلر بنتے ہی 236 G اور 236 H کا ٹیکس 2فیصد اور 2.5 فیصد کی شرح سے کم ہوکر بلترتیب 0.1 فیصد اور 0.5 فیصد ہوجائے گا جو ایڈجسٹ ایبل ہوگا۔

    چیف کوآرڈینیٹر نے بتایا کہ تاجر دوست اسکیم کے تحت وصول کیا گیا ایڈوانس ٹیکس بھی ایڈجسٹ ایبل ہوگا، غلط فہمی دور کر لی جائے کہ یہ مینیمم ایڈوانس ٹیکس ہے جو لازمی ادا کرنا ہوگا، ایسا ہر گز نہیں یہ ایڈوانس ٹیکس بھی بجلی کے بلوں و دیگر کے ایڈوانس ٹیکسز ہی کی طرح ایڈجسٹ ایبل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آسان ٹیکس ریٹرن میں ٹریڈر اپنا بینک اکاونٹ نمبر درج کرے گا اور اس بینک اکاونٹ میں ریفنڈ کی رقم خودکار طریقے سے واپس مل جائے گی۔

    مزید یہ کہ آسان ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کی گئی آمدن پر نارمل ٹیکس سلیب اپلائی ہوگا اور خودکار طریقے سے ٹریڈر کا واجب الادا ٹیکس بتا دیا جائے گا، تاجر کے کم سے کم اثاثہ جات کا اظہار بھی ٹیکس ریٹرن میں ممکن ہوگا۔

    نعیم میر کا کہنا تھا کہ اب ہم اب وعدوں کی تکمیل کی جانب بڑھ رھے ہیں ، تاجر بھی احتجاج کا راستہ چھوڑیں اور مزاکرات کی میز پر آجائیں ، یہ ہم سب کا ملک ھے اور ہم نے ملکر ہی چلانا ہے۔

  • ایف بی آر میں مرضی کی پوسٹنگ نہ دینے کا فیصلہ

    ایف بی آر میں مرضی کی پوسٹنگ نہ دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) میں مرضی کی پوسٹنگ نہ دینے کا فیصلہ کرلیا گیا، افسران اپنی مرضی کی ٹرانسفرو پوسٹنگ کیلئے اثرو رسوخ استعمال کر رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں مرضی کی پوسٹنگ نہ دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے چوائس پوسٹنگ کیلئےاثرورسوخ استعمال کرنے والے افسران سےآہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا۔

    حکام نے کہا کہ اپنی مرضی کی ٹرانسفر و پوسٹنگ کیلئے اثرو رسوخ استعمال کرنے کا کلچرباعث تشویش ہے، مڈ لیول افسران ادارے کے جونیئر افسران کیلئے غلط ماڈل تشکیل دےرہےہیں۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کہنا تھا کہ ایسا رویہ ادارے کی سالمیت کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے، پوسٹنگ ، ٹرانسفر کیلئے بیرونی اثرورسوخ کااستعمال رولزکی خلاف ورزی ہے۔

    حکام نے مزید کہا کہ افسران اور اہلکاروں کی جانب سےایسارویہ برطرفی کاموجب بن سکتاہے، اس طرح کا طرز عمل رکھنے والے افسر و اہلکار کو فوری طورپرمعطل کرسکتے ہیں۔