Tag: ایف بی آر

  • انٹرنیٹ سست : ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے بھی مشکل میں پھنس گئے

    انٹرنیٹ سست : ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے بھی مشکل میں پھنس گئے

    کراچی : انٹرنیٹ سست ہونےکی وجہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے بھی پریشان ہیں ، ٹیکس دہندگان کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کا فارم اوپن نہیں ہو رہا ہے اور دستاویز اپ لوڈ نہیں ہو رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ میں رکاوٹ سے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں مشکلات کا سامنا ہے ، ٹیکس گوشوارے بروقت جمع نہ ہونے پر ٹیکس دہندگان نے اےآر وائی نیوز سے رابطے کیا۔

    ٹیکس دہندگان کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی سست روی سے ایف بی آرکاسسٹم بھی سست ہوگیا ہے، انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں دشواری کا سامنا ہے۔

    ٹیکس دہندگان نے کہا کہ انٹرنیٹ سست ہونےکی وجہ سے دستاویز اپ لوڈ نہیں ہو رہیں،کچھ دہندگان 30 ستمبر کی آخری تاریخ سے پہلے گوشوارے جمع کرانا چاہتےہیں تاہم انٹرنیٹ سست ہونے کی وجہ ایف بی آر کا فارم بھی اوپن نہیں ہو رہا ہے۔

    خیال رہے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر کا اعلان کیا ہے۔

    ایف بی آر نے اس بات پر زور دیا کہ مقررہ تاریخ تک ریٹرن فائل کرنے میں ناکام رہنے والے افراد اور اداروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور ایسے افراد کے لیے کم از کم جرمانہ ایک ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے

    ایف بی آر نے یہ واضح کیا کہ جن لوگوں کے پاس غیر ملکی سفری ریکارڈ، بینک بیلنس، جائیدادوں، مکانات یا گاڑیوں کے مالک ہیں وہ بغیر کسی ناکامی کے اپنے ٹیکس گوشوارے جمع کرائیں۔

  • تاجر دوست اسکیم کے تحت دکانداروں سے ماہانہ 60 ہزار ایڈوانس ٹیکس طلب!

    تاجر دوست اسکیم کے تحت دکانداروں سے ماہانہ 60 ہزار ایڈوانس ٹیکس طلب!

    کراچی: تاجر دوست اسکیم کے تحت دکانداروں سے ماہانہ 60 ہزار روپے ایڈوانس ٹیکس طلب کرلیا گیا، تاجر نوٹس سے پریشان ہوگئے۔

    شہر قائد میں دکانداروں کو تاجر دوست اسکیم کے تحت نوٹسزجاری کردیے گئے ہیں، دکانداروں سے ایڈوانس ٹیکس کی مد میں ماہانہ بنیادوں پر 60 ہزار روپے دینے کو کہا گیا ہے، جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ہر ماہ 15 تاریخ تک اسکیم کے تحت 60 ہزار ایڈوانس ٹیکس کی ادائیگی کی جائے۔

    ایف بی آر کے ریجنل ٹیکس آفس کراچی کی جانب سے تاجروں، دکانداروں کو نوٹسزجاری کیے گئے ہیں، لیاقت آباد، الیکٹرونکس مارکیٹ سمیت دیگر مارکیوں کے تاجر نوٹسز سے پریشان ہیں۔

    تاجر برادری کی جانب سے تاجر دوست اسکیم کے تحت 60 ہزار روپے ایڈوانس ٹیکس کی ادائیگی نہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ صدر انجمن تاجران اجمل بلوچ نے اعلان کیا ہے کہ تاجر دوست ٹیکس اسکیم کے نام پر ایڈوانس ٹیکس ادا نہیں کریں گے۔

    اجمل بلوچ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ تاجر دوست کے نام سے بنائی جانے والی اسکیم تاجر دشمن ثابت ہوئی، ایڈوانس انکم ٹیکس ویلویشن ٹیبل کسی صورت قبول نہیں، انکم ٹیکس انکم پر لاگو ہوتا ہے اس کے علاوہ کسی فارمولے کو نہیں مانتے۔

    انھوں نے کہا کہ تاجر پہلے ہی بجلی بلوں میں 10 فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس ادا کر رہے ہیں، 2 بار ایڈوانس انکم ٹیکس کسی صورت ادا نہیں کریں گے، بجلی کے بلوں نے تاجر برادری کا بھر کس نکال رکھا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے تاجروں کو حکومت کے خلاف سڑکوں پر لانے کا بندوبست کر دیا ہے، ٹیکس ویلویشن ٹیبل کا قانون واپس نہ لیا گیا تو شٹر ڈاؤن کا اعلان کر دیں گے۔

  • ٹیکس ریفنڈ میں 800 ارب روپے کا فراڈ پکڑا گیا، وزیراعظم شہباز شریف

    ٹیکس ریفنڈ میں 800 ارب روپے کا فراڈ پکڑا گیا، وزیراعظم شہباز شریف

    شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایف بی آرڈیجیٹلائزیشن کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے، گزشتہ 4 ماہ میں ٹیکس ریفنڈ میں 800 ارب روپے کا فراڈ پکڑا گیا۔

    وزیراعظم کی زیرصدارت ایف بی آر میں اصلاحات اور ڈیجیٹلائزیشن پر اجلاس ہوا، اجلاس میں ان لینڈ ریونیو اور کسٹمز میں اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق گزشتہ 8 ہفتوں کی پیشرفت پر بھی بریفنگ دی گئی، ایف بی آر کی ڈیجیٹلائز یشن کنسلٹنٹ میک کینزی کی زیرنگرانی کی جارہی ہے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ ٹیکس ریفنڈ کا نظام مزید بہتر بنائیں گے، ایف بی آر میں اصلاحات سے محصولات میں اضافہ ممکن ہے، ایف بی آر کے کئی منصوبوں میں غیرضروری تاخیر انتہائی افسوناک ہے۔

    ایف بی آر کی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹیکس سے متعلق 3.2 کھرب کے 83579 مقدمات زیرالتوا ہیں، موجودہ حکومت میں ٹیکس مقدمات کے حل کیلئے مختلف اقدامات کیے گئے، 4 ماہ میں تقریباً 44 ارب روپے کے 63 مقدمات نمٹا دیے گئے ہیں،

    بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ٹیکس دینے کی استطاعت رکھنے والے 49 لاکھ افراد کی نشاندہی کی گئی ہے، تاجر دوست موبائل فون ایپ سے ڈیڑھ لاکھ ریٹیلرز رجسٹر ہوچکےہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ دولت مند اور سرمایہ دار کو ترجیحی بنیادوں پر ٹیکس نیٹ میں لایا جائے، شہباز شریف نے غریب طبقے پر اضافی بوجھ نہ ڈالنے کی ہدایت کی۔

    انھوں نے کہا کہ نظام کو مزید فعال بنانے کیلئے ریٹیلرز سے مشاورت جاری رکھی جائے، وزیراعظم شہبازشریف نے ہدایت کی کہ اپیلٹ ٹریبونلز کی تعداد 100 تک بڑھائی جائے۔

    کسٹمز کے مقدمات سے متعلق بھی اپیلٹ ٹریبونلزکی تعداد بڑھانے اور ٹیکس ایپلٹ ٹریبونلز کی کارکردگی جانچنے سے متعلق ڈیش بورڈ تیارکرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی میں کوئی تاخیربرداشت نہیں کی جائے گی، ماضی میں کیے گئےغیرقانونی ریفنڈز کی واپسی کیلئے حکمت عملی بنائی جائے، ایف بی آر ڈیجیٹلائز یشن کیلئے ٹیکنالوجی اور ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں۔

    انھوں نے کہا کہ اکتوبر تک ہر ٹیکس دہندہ کیلئے سنگل سیلز ٹیکس سسٹم کو لاگو کیا جائے، وزیراعظم نے ایف بی آر انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ کوڈیجیٹل کرنے اور گودار بندرگاہ میں بھی اے ای ای ایس نظام کے نفاذ کی ہدایت کی۔

  • ایف بی آر میں بڑے پیمانے پر افسران کی اکھاڑ پچھاڑ

    ایف بی آر میں بڑے پیمانے پر افسران کی اکھاڑ پچھاڑ

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) ان لینڈ ریونیو سروس گریڈ 19 اور 20 کے 101 افسران کے تبادلے کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں بڑے پیمانے پر افسران کی اکھاڑ پچھاڑ کی گئی اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر ان لینڈ ریونیوسروس گریڈ 19 اور20 کے 101 افسران کے تبادلے کئے گئے ہیں، جن میں ان لینڈ ریونیو سروس گریڈ 19 کے 27 افسران اور گریڈ 20 کے 74 افسران تبدیل ہوئے۔

    نوٹیفکیشن میں کہنا ہے کہ کمشنر آر ٹی او زون ون کراچی شازیہ عابد اور چیف کمشنر پشاور ظفر اقبال خان کا تبادلہ کردیا گیا جبکہ کمشنر آئی آر بے نامی زون تھری کراچی شازیہ میمن کو بھی تبدیل کیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق کمشنرز لاہور،اسلام آباد،راولپنڈی سمیت دیگر کمشنرز بھی تبادلوں والوں میں شامل ہیں۔

    گذشتہ روز وزیراعظم کی ہدایت پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں درجنوں اعلیٰ افسران کو عہدوں سے ہٹادیا گیا تھا، گریڈ 20 کے27افسران عہدوں سے فارغ کیا گیا اور خدمات ایف بی آرایڈمن پول کے سپرد کردی گئیں تھیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ افسران کو انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پرعہدوں سے ہٹایا گیا اور ان لینڈ ریونیوسروس گریڈ 20کے 16،کسٹمز گروپ گریڈ 20 کے 11 افسران عہدوں سے فارغ کیا گیا ہے۔

    وزیر اعظم کی منظوری کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں افسران کو عہدوں سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔

  • ایف بی آر میں درجنوں اعلیٰ افسران عہدوں سے فارغ

    ایف بی آر میں درجنوں اعلیٰ افسران عہدوں سے فارغ

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں درجنوں اعلیٰ افسران کو عہدوں سے فارغ کردیا گیا اور خدمات ایف بی آر ایڈمن پول کے سپرد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پرفیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں درجنوں اعلیٰ افسران کو عہدوں سے ہٹادیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ گریڈ 20 کے27افسران عہدوں سے فارغ کیا گیا اور خدمات ایف بی آرایڈمن پول کے سپرد کردی گئیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ افسران کو انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پرعہدوں سے ہٹایا گیا اور ان لینڈ ریونیوسروس گریڈ 20کے 16،کسٹمز گروپ گریڈ 20 کے 11 افسران عہدوں سے فارغ کیا گیا ہے۔

    وزیر اعظم کی منظوری کے بعد ایف بی آر میں افسران کو عہدوں سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن میں بتایا کہ پاکستان کسٹمز گریڈ 20 کے کلکٹر اپیل اسلام آباد ڈاکٹر اختر حسین ، محمد عدنان اکرام ڈائریکٹر ٹرانزٹ ٹریڈ لاہور اور ارم مقبول عامر ڈی جی لا اینڈ پراسیکیوشن کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

    اس کےعلاوہ نوید اقبال ڈائریکٹر ٹرانزٹ ٹریڈ گوادر ، احسن خان کلکٹر کوئٹہ ، رضا خان کلکٹر ایڈجیوڈیکیشن کراچی ، امبرین تارڑ اور عامررشید شیخ عہدے سے فارغ ہونے والوں میں شامل ہیں۔

    گریڈ 20 کےکمشنرز ظہور احمد،قاضی افضل ، نصیر جنجوعہ ، کمشنرز محمد عابد ، حمیرا مریم اور نوید اختر ، گریڈ 20 کے کمشنرز فضلی ملک ، نوشیروان خان، رضی الرحمان ، اصم خٹک ، خالد قریشی ، محمد علی ، نعیم بابر ، ذوالقرنین بھی عہدوں سے فارغ کئے جانے والے افسران میں شامل ہیں۔

  • معاہدے کے برخلاف آزاد کشمیر کو بجلی فراہمی پر سیلز ٹیکس کی بڑی وصولی کر لی گئی

    معاہدے کے برخلاف آزاد کشمیر کو بجلی فراہمی پر سیلز ٹیکس کی بڑی وصولی کر لی گئی

    اسلام آباد: ایف بی آر نے معاہدے کے برخلاف آزاد کشمیر کو بجلی فراہمی پر سیلز ٹیکس کی بڑی وصولی کر لی۔

    ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے آزاد کشمیر کو بجلی فراہم کرنے والی 3 بجلی کمپنیوں کے اکاؤنٹس منجمد کر کے تقریباً 14 ارب روپے ریکور کر لیے ہیں۔

    ایف بی آر نے اسلام آباد الیکٹرک کمپنی کے اکاؤنٹس منجمد کر کے 10 ارب 50 کروڑ روپے ریکور کیے، پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے اکاؤنٹس منجمد کر کے تقریباً 2 ارب روپ، اور گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی کے اکاؤنٹس منجمد کر کے 1 ارب 58 کروڑ روپے ریکور کیے۔

    بجلی کی 2 کمپنیوں کو 52 ارب 76 کروڑ روپے ٹیکس وصولی کے لیے نوٹس بھی بھیجے گئے تھے، ایف بی آر نے اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کو 47 ارب روپے کا نوٹس بھجوایا، اور گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی کو 5 ارب 76 کروڑ روپے کا نوٹس بھجوایا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر کو بجلی فراہمی پر سیلز ٹیکس وصولی پر ایف بی آر اور پاور ڈویژن کا تنازع پیدا ہوا تھا، پاور ڈویژن نے سیلز ٹیکس وصولی کا تنازع حل کرنے کے لیے ای سی سی سے مدد مانگی تھی، جس پر ای سی سی نے سیکریٹری پاور، سیکریٹری خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر ک وٹاسک دے دیا تھا۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے آزاد کشمیر کے لیے بجلی فراہمی پر سیلز ٹیکس استثنیٰ تسلیم نہیں کیا تھا، جب کہ پاور ڈویژن آزاد کشمیر کے لیے بجلی کی فراہمی پر سیلز ٹیکس وصولی کے حق میں نہیں ہے، کیوں کہ پاور ڈویژن، واپڈا اور آزاد کشمیر کے درمیان منگلا ڈیم ریزنگ کا معاہدہ ہوا تھا، اس معاہدے کے تحت طے پایا تھا کہ آزاد کشمیر کو بجلی فراہمی پر سیلز ٹیکس کا اطلاق نہیں ہوگا۔

  • گھریلو خواتین اور طالب علم فائلر ہیں یا نان فائلر؟  ایف بی آر نے بتا دیا

    گھریلو خواتین اور طالب علم فائلر ہیں یا نان فائلر؟ ایف بی آر نے بتا دیا

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے گھریلو خواتین اور طالب علم کے نان فائلر یا فائلر ہونے سے سے متعلق واضح کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ترجمان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فائلرز اور نان فائلرز کے بارے میں واضح ۔

    بختیار احمد نے کہا کہ تمام پاکستانی نان فائلر نہیں ہے، ملک کی تقریباً25 کروڑ کی آبادی میں 25 لاکھ نان فائلرز ہیں۔

    ترجمان ایف بی آر کا کہنا تھا کہ گھریلو خواتین پریشان نہ ہوں وہ نان فائلر نہیں ہیں، اسی طرح شناختی کارڈ ہولڈر طالب علم پریشان نہ ہوں وہ بھی نان فائلر نہیں، نان فائلرز وہ ہیں جن پر انکم ٹیکس عائد ہوتا ہے وہ جمع نہیں کراتے، جو انکم ٹیکس کا نوٹس نہ دے وہ نان فائلر میں شامل ہوگا۔

    انھوں نے بتایا کہ کہ نان فائلرزکو بیرون ملک جانےسےروکنےکیلئےایف آئی اےکولسٹ دیں گے ، ہر پاکستانی کی سم بلاک نہیں ہوتی، ایک لسٹ کے مطابق ایکشن ہوتا ہے۔

    خیال رہے وفاقی حکومت نے بجٹ 2024-25 میں نان فائلرز کے لیے بھاری ٹیکسز اور دیگر اقدامات تجویز کیے ہیں۔

    بجٹ میں تجویز کردہ موبائل فون کالز پر نان فائلرز کو 75 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ ذرائع نے بتایا کہ 50,000 امریکی ڈالر سے زائد مالیت کی الیکٹرک گاڑیوں پر ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی بھی تجویز ہے۔

    نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے وفاقی حکومت نے نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے ان پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز بھی دی ہے۔ ایف بی آر کا مقصد نفاذ کے ذریعے ٹیکس ریونیو میں اضافہ کرنا ہے۔

    یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پہلے مرحلے میں نان فائلرز کے سم کارڈز بلاک کیے ہیں اور دوسرے مرحلے میں ان کے بجلی اور گیس کے کنکشن بھی منقطع کیے جا سکتے ہیں۔

  • مبینہ کرپشن : ایف بی آر کا 4 سنئیر انکم ٹیکس افسران کے خلاف ایکشن

    مبینہ کرپشن : ایف بی آر کا 4 سنئیر انکم ٹیکس افسران کے خلاف ایکشن

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی ار) مبینہ کرپشن پر تین افسران کو او ایس ڈی بنا کر ایک کا ٹرانسفر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی ار) نے 4 سنئیر انکم ٹیکس افسران کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے تین افسران کو او ایس ڈی اور ایک کا ٹرانسفر کر دیا۔

    اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ گریڈ 21 کے چیف کمشنر ایل ٹی او لاہور محمود جعفری ممبر ایف بی ار تبادلہ کیا گیا جبکہ گریڈ 20 کے چیف کمشنر ار ٹی او لاہور امجد فاروق کو ایڈمن پول ایف بی ار میں ٹرانسفرکیا گیا۔

    گریڈ 20 کے کمشنر زون II ایل ٹی او لاہور رانا وقار کو ایڈمن پول میں ٹرانسفر کیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق گریڈ 18 کے ڈی سی خرم فخر صدیقی کو 120 روز کے لیے معطل کر دیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق افسران ٹیکس ریفنڈز معاملہ میں مبینہ کرپشن میں ملوث تھے، افسران کے درمیان ٹیکس ریفنڈز معاملہ میں حصہ نہ ملنے پر سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، ٹیکس ریفنڈ کے معاملے پر ایک افسر نے دوسرے افسر پر بندوق بھی تان لی تھی۔

  • ایف بی آر کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں ٹائلز سیکٹر کو شامل کرنے کا فیصلہ

    ایف بی آر کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں ٹائلز سیکٹر کو شامل کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت کی جانب سے بجٹ 25-2024 میں ٹریک اینڈ ٹریس کا دائرہ کار بڑھائے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے آئندہ بجٹ میں تمام کاروبار کے لیے سنگل سیلز ٹیکس ریٹرن متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ سیلز ٹیکس میں غیر رجسٹرڈ کاروباری افراد کی سپلائی مانیٹرنگ کی جائے گی، آئندہ بجٹ میں اہم کاروبار کی سپلائی چین کو دستاویزی بنایا جائے گا۔

    ٹائلز کے شعبے میں ٹریک اینڈ ٹریس لگانے کی تجویز دی گئی ہے، ایف بی آر کی جانب سے ڈی جی ڈیجیٹل انوائسز کو مزید اختیارات دینے کا امکان ہے، پوائنٹ آف سیلز میں ایف بی آر کی ہر رسید پر فیس 1 روپے سے بڑھائی جا سکتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پوائنٹ آف سیل سسٹم نہ لگانے والے ریٹیلرز کا خصوصی آڈٹ کیا جائے گا، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں ٹائلز سیکٹر کو شامل کیا جائے گا، اور کمپنیوں کی پیداوار کو سیل ٹیکس ریٹرن سے لنک کرنے کے اقدامات کیے جائیں گے۔

  • نان فائلرز کیخلاف ایکشن مزید سخت، 11 ہزار سے زائد سمز بلاک

    نان فائلرز کیخلاف ایکشن مزید سخت، 11 ہزار سے زائد سمز بلاک

    نان فائلرز کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے انکم ٹیکس جنرل آرڈر کے تحت اب تک 11 ہزار سے زائد سمز بلاک کی جاچکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 22 مئی تک نان فائلر صارفین کے نام پر رجسٹرڈ ہزاروں سمز بلاک کردی گئی ہیں۔ ترجمان ایف بی آر نے بتایا کہ ٹیلی کام کمپنیوں نے نان فائلرز کی 11 ہزار 252 سمز بند کیں۔

    ایف بی آر نے ٹیلی کام کمپنیوں کو 30 ہزار نان فائلرز کا ڈیٹا بھیجا، روزانہ کی بنیاد پر 5 ہزار نان فائلرز کا ڈیٹا ٹیلی کام کمپنیوں کو بھیجا جائے گا۔

    ترجمان ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی جانب سے ساڑھے 5 لاکھ سے زائد نان فائلرز کی نشاندہی کی جاچکی ہے۔

    واضح رہے کہ ٹیلی کام کمپنیوں کو نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، ایف بی آر نے بلاک کی جانے والی سمز کی تفصیلات اس سے قبل بھی بتائی تھیں۔

    نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک کرنے میں جوائنٹ ورکنگ گروپ کو پریشانی کا سامنا ہے، گزشتہ دنوں بھی 3 ہزار600 سے زیادہ سمز بلاک کی گئی تھیں۔

    حکام کا کہنا تھا کہ ایف بی آر یومیہ 5 ہزار نان فائلرز کا ڈیٹا پی ٹی اے کوفراہم کررہا ہے، لاکھوں نان فائلرز کی سمز بتدریج بلاک کی جائیں گی۔