Tag: ایف بی آر

  • آج سے روزانہ پانچ ہزار موبائل سمز بند کرنے کا فیصلہ

    آج سے روزانہ پانچ ہزار موبائل سمز بند کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : ایف بی آر اور ٹیلی کام آپریٹرز کا نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے، جس کے بعد یومیہ بنیادوں پر 5 ہزار موبائل فون سمز بند بند کی جائیں گی۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے انجم وہاب کے مطابق ایف بی آر کا کہنا ہے کہ آج5ہزار نان فائلرز کی سمز بلاک کی تفصیلات ٹیلی کام آپریٹرز کو دی گئی ہیں۔

    ایف بی آر کے مطابق ٹیلی کام آپریٹرز کو روزانہ کی بنیاد پر مزید بیچز بھیجے جائیں گے، آپریٹرز نے نان فائلرز کو سمز بلاک سے خبردار کرنے کے کے پیغامات بھیجنا شروع کردیئے گئے ہیں۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کہنا ہے کہ نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے سے ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوگا،انکم ٹیکس جنرل نے حکم کے نفاذ کیلئے ایف بی آر کی پی ٹی اے، ٹیلی کام آپریٹرز سے ملاقاتیں کی ہیں۔

    جنرل آرڈر انکم ٹیکس آرڈیننس2001 کے سیکشن114بی کے تحت جاری کیا گیا تھا، ملاقاتوں کا مقصد ٹیکس سال2023کے نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک کرانا تھا۔

    ترجمان ایف بی آر کا مزید کہنا ہے کہ ٹیلی کام آپریٹرز نے چھوٹے بیچز میں مینول طریقے سے سمز بلاک کرنے پر اتفاق کیا، ایف بی آر اور ٹیلی کام آپریٹرز کی شراکت داری ٹیکس قوانین کی بالادستی ہے۔

     

  • موبائل سمز بند  کرنے کے حوالے سے اہم خبر آگئی

    موبائل سمز بند کرنے کے حوالے سے اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) نے موبائل سمز بند کرنے کے حوالے سے اہم فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق 10روز سے زائد گزرنے کے باوجود موبائل سمز بند کرنے کےاحکامات پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔

    جس کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) نے سمز بند کرنے کے حوالے سے اہم فیصلہ کرلیا، جس سے بڑی تعداد میں شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    ایف بی آر نے 15مئی تک نان فائلرزکی سمزبند نہ کرنے پر قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کرلیا۔

    5لاکھ سےزائدنان فائلرزکی سمز نہ بندکرنےکیخلاف ٹیلی کام کمپنیوں کیخلاف عدالت جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ پی ٹی اے، ٹیلی کام کمپنیوں کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائرکی جائےگی، ایف بی آر نےدرخواست دائر کرنے کیلئے قانونی ٹیم سے مشاورت شروع کردی ہے۔

    ایف بی آر ، وزارت خزانہ حکام پی ٹی اے اورٹیلی کام کمپنیوں کیخلاف درخواست دائر کرنے پر متفق ہیں۔

    یاد رہے  سمز بلاک کرنے پر ایف بی آر اور موبائل کمپنیوں میں مذاکرات ناکام ہو گئے تھے، ذرائع کا کہنا تھا کہ موبائل کمپنیوں کی جانب سے نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے سے انکار کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق موبائل کمپنیوں کی جانب سے تکنیکی و آپریشنل رکاوٹوں کی نشان دہی کی گئی، ٹیلی کام کمپنیوں کا کہنا تھا کہ سموں کی بندش پر عمل درآمد کرنے میں قانونی مسائل ہیں۔

    ذرائع نے کہا اس سلسلے میں موبائل آپریٹرز اور ایف بی آر حکام کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور ہوگا، فی الوقت کمپنیوں نے موبائل سمز کی بندش کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی ہے۔

  • سمز بلاک کرنے کی ہدایت پر موبائل کمپنیوں نے ایف بی آر کو کیا جواب دیا؟

    سمز بلاک کرنے کی ہدایت پر موبائل کمپنیوں نے ایف بی آر کو کیا جواب دیا؟

    اسلام آباد: سمز بلاک کرنے کی ہدایت پر موبائل کمپنیوں نے ایف بی آر کو کسی قسم کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک کرنے پر ایف بی آر اور موبائل کمپنیوں میں مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ موبائل کمپنیوں کی جانب سے نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے سے انکار کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق موبائل کمپنیوں کی جانب سے تکنیکی و آپریشنل رکاوٹوں کی نشان دہی کی گئی، ٹیلی کام کمپنیوں کا کہنا تھا کہ سموں کی بندش پر عمل درآمد کرنے میں قانونی مسائل ہیں۔

    ذرائع نے کہا اس سلسلے میں موبائل آپریٹرز اور ایف بی آر حکام کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور ہوگا، فی الوقت کمپنیوں نے موبائل سمز کی بندش کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی ہے۔

    ایسے افراد جو ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے قابل ہیں اور انھوں نے سال 2023 کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کیا، اُن کی تعداد تقریباً 671،506 ہے۔ ایف بی آر نے ایکٹیو ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل نہ ہونے والے ان افراد کی موبائل فون سمیں بلاک کرنے کا فیصلہ کیا۔ بعد ازاں، ایف بی آر نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور تمام ٹیلی کام آپریٹرز کو ہدایت کی کہ وہ آئی ٹی جی او (انکم ٹیکس جنرل آرڈر) کو فوری طور پر نافذ کریں تاکہ آرڈر پر تیزی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔

  • کیا آپ کا نام بھی ایف بی آر کی سم بلاک فہرست میں شامل ہے؟ جانیے

    کیا آپ کا نام بھی ایف بی آر کی سم بلاک فہرست میں شامل ہے؟ جانیے

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے ساڑھے چھ لاکھ سے زائد افراد کے موبائل فون سمز کو بلاک کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

    ایسے افراد جو ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے قابل ہیں اور انھوں نے سال 2023 کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کیا ان کی تعداد تقریباً 671،506 ہے۔ ایکٹیو ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل نہ ہونے والے ان افراد کی موبائل فون سمیں بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اس سلسلے میں انکم ٹیکس آرڈیننس، 2001 کے سیکشن B114 کے ذریعے حاصل اختیار کے تحت ایک انکم ٹیکس جنرل آرڈر (آئی ٹی جی او) جاری کیا گیا ہے۔

    ایف بی آر نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور تمام ٹیلی کام آپریٹرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ آئی ٹی جی او کو فوری طور پر نافذ کریں تاکہ آرڈر پر تیزی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔

    وفاقی ادارے کی جانب سے 15 مئی 2024 تک ٹیلی کام آپریٹرز سے آرڈر کی تعمیل کے حوالے سے رپورٹ بھی طلب کی ہے۔

    کیا آپ کا نام بھی ایف بی آر کی سم بلاک فہرست میں شامل ہے؟ آپ اپنا نام کیسے چیک کرسکتے ہیں؟

    آپ اس دستاویز کو نیچے دیے گئے لنک سے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں اور اپنا نام اس میں تلاش کر سکتے ہیں۔

    Final ITGO

  • 5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

    5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

    ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6 ہزار سے زائد افراد کی سمز بند کرنے کیلئے انکم ٹیکس جنرل آرڈر جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایف بی آر نے 5 لاکھ 6 ہزار سے زائد افراد کی موبائل فون سمز بند کرنے کیلئے نشاندہی کرلی ہے۔

    ایف بی آر نے بتایا کہ پانچ لاکھ 6 ہزار سے زائد افراد کی آمدن اتنی ہے کہ وہ انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے قابل ہیں۔

    ایسے افراد انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے قابل ہونے کے باجود ریٹرن فائل نہیں کررہے۔ ایف بی آرانکم ٹیکس جنرل آڈر کے مطابق یہ افراد ایف بی آر ایکٹیو ٹیکس پیئر لسٹ میں شامل نہیں ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کے موبائل فون کنکشنز کسی بھی وقت بند کیے جاسکتے۔

    ایف بی آر کی جانب سے بند کنکشنز کی پی ٹی اے سے 15 مئی تک رپورٹ طلب کرلی گئی ہے۔

  • ایف بی آر کی تاجر دوست اسکیم میں دکان داروں کی رجسٹریشن کا منصوبہ ناکام

    ایف بی آر کی تاجر دوست اسکیم میں دکان داروں کی رجسٹریشن کا منصوبہ ناکام

    اسلام آباد: ایف بی آر کی تاجر دوست اسکیم میں دکان داروں کی رجسٹریشن کا منصوبہ ناکام ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی تاجر دوست اسکیم میں دکان داروں کی رجسٹریشن نہ ہونے کے برابر ہوئی ہے، جب کہ آج تاجر دوست اسکیم میں رجسٹریشن کا آخری دن ہے۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے اختتام پر 105 تاجروں نے رضاکارانہ رجسٹریشن کرائی تھی، جب کہ تاجر دوست اسکیم کے تحت تقریباً 31 لاکھ ریٹیلرز کو نیٹ میں لانے کا پلان تھا۔

    جن شہروں میں تاجروں کی رجسٹریشن کی گئی ہے ان میں کراچی، لاہور، پشاور، راولپنڈی، کوئٹہ اور اسلام آباد شامل ہیں۔

    پاکستان میں بے روزگاری کی شرح کتنی رہے گی؟ آئی ایم ایف رپورٹ

    ایف بی آر کے مطابق اسکیم کا اطلاق چھوٹے تاجروں، دکان داروں، ہول سیلرز اور ریٹیلرز پر اطلاق ہوگا، تاجروں اور دکان داروں کے لیے کم از کم ایڈوانس ٹیکس 1200 روپے ہوگا، ماہانہ ایڈوانس انکم ٹیکس کی پہلی وصولی 15 جولائی 2024 سے ہوگی۔

    اسکیم کے تحت 15 جولائی کے بعد ہر ماہ کی 15 تاریخ کو وصولی ہوگی، پورے سال کا ٹیکس یکمشت ادا کرنے پر 25 فی صد رعایت ہوگی، جب کہ سال 2023 کے گوشوارے جمع کرانے پر بھی 25 فی صد رعایت ملے گی۔

  • ایف بی آر کا جعلی سگریٹس کیخلاف ملک گیر کریک ڈاؤن، درجنوں دکانیں سیل

    ایف بی آر کا جعلی سگریٹس کیخلاف ملک گیر کریک ڈاؤن، درجنوں دکانیں سیل

    اسلام آباد: ایف بی آر نے نان اسٹمپڈ اور جعلی سگریٹس کیخلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے ہزاروں دکانوں کی جانچ پڑتال کی۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے بتایا کہ ملک بھر میں 4652 پرچون فروشوں کی جانچ پڑتال کی گئی، تمباکو کی غیرقانونی تجارت پر 33 دکانوں کو سیل کردیا گیا۔ انفورسمنٹ ڈرائیو میں 1047 افراد پر مشتمل 204 ٹیموں نے حصہ لیا۔

    ایف بی آر کے چیئرمین اور ممبر آئی آر آپریشنز کی جانب سے فیلڈ فارمیشنز کی کوششوں کو سراہا گیا۔

    چیئرمین نے کہا کہ ان لینڈ ریونیو انفورسمنٹ سگریٹس کی غیرقانونی تجارت کیخلاف متحرک ہے، ان لینڈ ریونیوانفورسمنٹ نیٹ ورک کم وسائل اور لاجسٹکس کے باوجود کوشاں ہے۔

    ایف بی آر نے کہا کہ سگریٹس کی غیرقانونی تجارت اور ریونیو چوری کے مجرمان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا کریک ڈاؤن کے اگلے مرحلے میں جرم کا دوبارہ ارتکاب کرنیوالوں کو گرفتار کیا جائیگا۔

  • ایف بی آر کی ٹیکس چوروں اور نادہندگان کے خلاف ایکشن کی تیاری مکمل

    ایف بی آر کی ٹیکس چوروں اور نادہندگان کے خلاف ایکشن کی تیاری مکمل

    لاہور: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس نادہندگان کے خلاف ایکشن کی تیاری مکمل کر لی۔

    ایف بی آر کے ذرائع کا کہنا ہے چند روز تک ٹیکس نادہندہ تاجروں اور صنعت کاروں کو حتمی نوٹس مل جائیں گے، جن تاجروں اور صنعت کاروں کو نوٹسز بھیجے جائیں گے ان کا رہن سہن، شاہانہ اخراجات ان کے ٹیکس ڈیٹا سے مطابقت نہیں رکھتا، ان تاجروں کا ٹیکس چند ہزار جبکہ سالانہ آمدن کروڑوں میں ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بیشتر نے متعدد پلاٹس لے رکھے باہر بھی بزنس چلارہے ہیں، کئی بار ان کو موقع دیا گیا ٹیکس پورا دیں سفید دھن کروا لیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بیشتر تاجروں اور صنعتکاروں کی فہرستیں بنائی گئی جس میں اکبری، شاہ عالم مارکیٹ، اعظم کلاتھ ،انارکلی، لبرٹی مال روڈ اور گلبرگ سرفہرست ہیں جبکہ فیروز پور روڈ، ماڈل ٹاون اور تمام دیگر پلازے شامل ہیں۔

    ایف بی آر کے ذرائع کا کہنا ہے تاجروں کا دس سال کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا جو سامنے رکھا جائے گا، دوسرے مرحلے میں پنجاب بھر کی مارکیٹس تاجر شامل ہیں جبکہ لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، فیصل آباد، ملتان، ساہیوال سمیت تمام بڑے شہر شامل ہیں۔

    ایف بی آر حکام نے کہا نہ ہی کسی سے زیادتی ہو گی نہ زائد ٹیکس لیں گے، قانونی تقاضے پورے کرلئے گئے، ٹیکس لئے بنا اب گزارا نہیں ہے حکومت سنجیدہ ہے، عدالتوں سے بھی رجوع کر لیا ہے، سٹے خارج ہوجائیں گے۔

  • ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس نظام کے اطلاق میں ناکامی،  تحقیقاتی کمیٹی قائم

    ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس نظام کے اطلاق میں ناکامی، تحقیقاتی کمیٹی قائم

    اسلام آباد : ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس نظام کے غیر فعال ہونے پر 5رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی گئی ، کمیٹی ٹریک اینڈ ٹریس نظام کے مکمل اطلاق میں ناکامی کی وجوہات تلاش کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس نظام کے غیر فعال ہونے پر پانج رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی۔

    ذرائع ایف بی ار نے بتایا کہ کمیٹی سابق سیکرٹری خزانہ طارق باجوہ کی زیر سربراہی قائم کی گئی ہے ، کمیٹی کے دیگر ممبران میں سی ای او پاکستان سنگل ونڈ، سی ای او نیشنل آئی ٹی بورڈ، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت قانون اور ممبر ٹیکنالوجی سی ڈی اے شامل ہیں۔

    تحقیقاتی کمیٹی ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس نظام کے مکمل اطلاق میں ناکامی کی وجوہات تلاش کرے گی۔

    آئی ایم ایف نے شکایت کی تھی کہ ایف بی آر گزشتہ دو سالوں میں چار شعبوں میں ٹریک اینڈ ٹریس نظام کا اطلاق نہیں کر سکا۔

    آئی ایم ایف نے حکومت کو بڑی ٹیکس چوری روکنے کیلئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے مکمل اطلاق کا مطالبہ کیا ہے۔

    ایف بی آر گزشتہ دو سالوں میں سگریٹ، سیمنٹ ، شوگر اور کھاد کے شعبوں نظام کا اطلاق نہیں کر سکا، کمیٹی نظام کی ناکامی میں ایف بی آر افسران کے کردار کا بھی جائزہ لے گی۔

    کمیٹی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کیلئے الیکٹرانک سسٹم کی بجائے سٹیمپ سسٹم اور ونڈر کو استعداد پر بھی تحقیقات کرے گی۔

  • ایف بی آر نے رواں مالی سال کے 9 ماہ کا ٹیکس ہدف حاصل کر لیا

    ایف بی آر نے رواں مالی سال کے 9 ماہ کا ٹیکس ہدف حاصل کر لیا

    اسلام آباد: ایف بی آر نے رواں مالی سال کے 9 ماہ کا ٹیکس ہدف حاصل کر لیا، ادارے نے کہا ہے کہ رواں مالی سال جولائی تا مارچ 6710 ارب ٹیکس حاصل کیا گیا۔

    ایف بی آر کے مطابق رواں مالی سال ٹیکس محصولات کا ہدف 6707 ارب روپے تھا، ایف بی آر نے ہدف سے 3 ارب روپے زائد ٹیکس اکھٹا کیا، جب کہ جولائی تا مارچ ایف بی آر نے 369 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کیے۔

    ایف بی آر نے ماہ مارچ کا 879 ارب روپے کا ٹیکس ہدف بھی حاصل کر لیا ہے۔ ترجمان ایف بی آر آفاق قریشی نے اے آر وائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا رواں مالی سال جولائی تا مارچ ٹیکس آمدن کا ہدف حاصل کر لیا گیا، جولائی تا مارچ گزشتہ سال کی نسبت ٹیکس جمع کرنے میں 30 فی صد اضافہ ہوا۔

    واضح رہے کہ ایف بی آر نے یقینی بنایا ہے کہ منتخب ٹیکس دفاتر اور بینکوں کی برانچیں ہفتے اور اتوار کو بھی کھلی رہیں تاکہ ٹیکس جمع کرنا یقینی بنایا جا سکے۔

    ایف بی آر کی جانب سے تاجر دوست اسکیم بھی جاری کی گئی ہے، جو میٹرو پولیٹن شہروں کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ کے علاوہ اسلام آباد میں بھی نافذ ہوگی اور اس کے تحت ٹیکس کلیکشن یکم جولائی 2024 سے شروع کی جائے گی۔