Tag: ایف بی آر

  • انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کےلیے  بڑا ریلیف آگیا

    انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کےلیے بڑا ریلیف آگیا

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو‌ (ایف بی آر) نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع کردی، جس کے بعد انکم ٹیکس گوشوارے اکتیس اکتوبر تک جمع کرائے جا سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو‌ (ایف بی آر) سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کےلیے بڑا ریلیف آگیا، انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع کردی گئی۔

    اس حوالے سے نوٹی فیکشن بھی جاری کردیا گیا ، جس میں کہا ہے کہ انکم ٹیکس گوشوارے اکتیس اکتوبر تک جمع کرائے جا سکتے ہیں، توسیع کا فیصلہ ٹیکس باراورتاجرتنظیموں کی درخواست پر کیا گیا۔

    یاد رہے فیڈرل بورڈآف ریونیو نے اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے رواں مالی سال کے پہلے تین ماہ میں ہدف سے بھی زیادہ ٹیکس اکٹھاکرلیا، جولائی تاستمبر مقررہ ٹیکس ہدف سے چونسٹھ ارب روپے اضافی جمع کیے گئے۔

    ترجمان ایف بی آر نے بتایا تین ماہ میں ایک ہزار نو سو ستتر ارب روپے کا ٹیکس ہدف تھا اور دو ہزار اکتالیس ارب روپے کا ٹیکس جمع ہوا ، صرف ستمبرمیں آٹھ سو چوراسی ارب روپے ٹیکس جمع ہوا جبکہ ستمبر دو ہزار تئیس میں ٹیکس ہدف سات سو ننانوے ارب روپے تھا، اب تک اٹھارہ لاکھ نوے ہزار انکم ٹیکس گوشوارے جمع ہو چکے ہیں۔۔

  • ایف بی آر نے جولائی تا ستمبر کے دوران ریکارڈ ٹیکس جمع کرلیا

    ایف بی آر نے جولائی تا ستمبر کے دوران ریکارڈ ٹیکس جمع کرلیا

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے جولائی تا ستمبر دو ہزار ارب روپے سے زائد کا ٹیکس وصول کیا ہے جو کہ ہدف سے بھی زیادہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے رواں سال ہدف سے زیادہ ٹیکس جمع کرلیا، ترجمان نے بتایا کہ جولائی تا ستمبر کے دوران 1977 ارب روپے کا ٹیکس ہدف حاصل کرلیا گیا ہے.

    ترجمان آفاق قریشی کا کہنا تھا کہ جولائی تا ستمبر کے دوران مجموعی طور پر 2041 ارب روپے کا ٹیکس جمع ہوا۔

    جولائی تا ستمبرمقرر ہدف سے 64 ارب روپے کا ٹیکس زیادہ جمع ہوا، صرف ستمبر 2023 میں 834 ارب روپے کا ٹیکس جمع ہوا۔

    ترجمان ایف بی آر نے کہا کہ ستمبر 2023 میں ٹیکس کا ہدف 799 ارب روپے تھا، اب تک 18 لاکھ 90 ہزار انکم ٹیکس گوشوارے جمع ہوچکے ہیں۔

  • انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کے لئے اہم خبر آگئی

    انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کے لئے اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا آج آخری دن ہے ، ترجمان ایف بی آر کا کہنا ہے کہ جو لوگ گوشوارے جمع نہیں کراسکے وہ پندرہ دن کی درخواست دے سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں انکم (آمدن) ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آج آخری تاریخ ہے، ترجمان ایف بی آر کا کہنا ہے آخری تاریخ کا انتظار کرنے کی روش ختم کرنا ہوگی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ جو لوگ گوشوارے جمع نہیں کراسکے وہ پندرہ دن کی درخواست دے سکتے ہیں۔

    دوسری جانب فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ کراچی ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے خط میں کچھ مسائل اٹھائے ہیں، یہ ٹیکس سال 2023 کے ریٹرن فائل کرنے سے متعلق نہیں ہیں، ان مسائل کو ادارے میں پہلے ہی حل کیا جا چکا ہے۔

    ایف بی آر کا کہنا تھا کہ اس سال سسٹم کی سست روی یا سسٹم کی خرابی سے متعلق کوئی مسئلہ سامنے نہیں آیا، یہ سسٹم ریٹرن فائل کرنے کی درخواست کے ہموار کام کی عکاسی کرتا ہے، ریٹرن کی تاریخ میں توسیع کی ضرورت سے بچنے کے لیےسسٹم کو یقینی بنایا گیا تھا۔

  • ملکی تاریخ  کے سب سے بڑے ٹیکس فراڈ  کے معاملے پر اہم پیشرفت

    ملکی تاریخ کے سب سے بڑے ٹیکس فراڈ کے معاملے پر اہم پیشرفت

    کراچی : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے ملکی تاریخ میں 314 ارب روپے کے سب سے بڑے ٹیکس فراڈ کیس کا مقدمہ کے ایچ اینڈسنزکمپنی کامالک محمدکاشف،محسن علی کیخلاف درج کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی تاریخ میں 314 ارب روپے کے سب سے بڑے ٹیکس فراڈ کے معاملے پر اہم پیشرفت سامنے آئی ، ایف بی آر نے بڑا ایکشن لیتے ہوئے کے ایچ اینڈ سنز کمپنی کے مالک محمدکاشف اور محسن علی کیخلاف ٹیکس فراڈ کا مقدمہ درج کرادیا۔

    مقدمہ ایف بی آر کراچی کےریجنل ٹیکس آفس ون کی جانب سے درج کرایا گیا ، ایف بی آر ذرائع نے کہا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کےلیےچھاپےمارےجارہےہیں ، دونوں نامزد ملزمان نےجعلی انوائسز کےذریعےکاروبارظاہرکیا۔

    ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ماسٹرمائنڈملزم کاشف جعلی انوائسزبناکرمحسن کودیتاتھا، پورےملک میں آئرن اوردیگرکاروبارکی جعلی سیلزدکھائی گئی تاہم نیٹ ورک کےمزید15لوگوں کی تلاش بھی شروع کردی گئی ہے۔

    یاد رہے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے عملے نے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا اربوں مالیت کا ٹیکس فراڈ پکڑا تھا، کے ایچ اینڈ سنز نامی جعلی کمپنی نے314ارب روپے کا ٹیکس فراڈ کیا، مذکورہ کمپنی کاغذات میں تو موجود ہے لیکن حقیقت میں اس کا کوئی وجود نہیں، فراڈ کمپنی بےنامی شخص محمد کاشف کے نام پر رجسٹرڈ تھی۔

    ایف بی آر کے مطابق کمپنی دستاویزات میں آئرن اینڈ اسٹیل کا جعلی کاروبار ظاہر کیا گیا، رجسٹریشن کیلئے کمپنی نے لیاقت مارکیٹ، اگیری مارکیٹ، ایم اے جناح روڈ مارکیٹ کراچی کا پتہ لکھوایا۔

  • ایف بی آر نے دو سال میں کتنا اسمگل شدہ سامان ضبط کیا؟

    ایف بی آر نے دو سال میں کتنا اسمگل شدہ سامان ضبط کیا؟

    کراچی: ایف بی آر کسٹمز انٹیلی جنس نے گزشتہ دو سالوں میں کروڑوں روپے مالیت کا اسمگل شدہ سامان ضبط کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف بی آر کسٹمز انٹیلی جنس کراچی نے مالی سال 2021-22 اور مالی سال 2022-23 کے کار کردگی رپورٹ جاری کردی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو سال کے دوران کسٹمز انٹیلی جنس نے 80 کروڑ روپے مالیت کا اسمگل شدہ سامان ضبط کیا، اسمگل شدہ سامان میں منشیات، کنفیکشنری، مضر صحت چھالیہ،گٹکا، سگریٹ، کوکنگ آئل، جوسز مختلف کاروائیوں میں ضبط کی گئی۔

    ایف ابی آر نے 2 سال میں مختلف کاروائیوں میں 7 کروڑ روپے کی چھالیہ، 2 کروڑ  20  لاکھ روپے کے سگریٹس، 2 کروڑ روپے کے کنفیکشنری کا سامان تحویل میں لیا گیا۔

    اس کے علاوہ 2 سال کے دوران 73  لاکھ روپے کے غیر ملکی جوسز، 16 لاکھ روپے کا مضر صحت گٹکا، ایک کروڑ روپے کا چائنیز  سالٹ، 88 لاکھ روپے کا غیر ملکی کوکنگ بھی ضبط کیا گیا۔

    ایف بی آر کسٹمز انٹیلی جنس کے مطابق ان سب سے علاوہ مزید 80 لاکھ روپے کا اسمگل شدہ سامان ضبط کیا گیا۔

    ایف بی آر حکام کا بتانا ہے کہ کسٹمز انٹیلی جنس نے اینٹی ڈرگ ڈے کے حوالے سے ضبط کیا گیا تمام اسمگل شدہ سامان نذر آتش کر دیا،  اسمگل شدہ مختلف اشیاء محکمہ پلانٹ پروٹیکشن، انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی، سندھ پولیس، ٹوبیکو کمپنی کے نمائندوں کی موجودگی میں نذر آتش کیا گیا۔

  • جعلی انوائس مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن، ماسٹر مائنڈ پر بیرون ملک جانے پر پابندی

    جعلی انوائس مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن، ماسٹر مائنڈ پر بیرون ملک جانے پر پابندی

    کراچی: اِن لینڈ ریونیو نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والی جعلی/فلائنگ انوائس مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر اِن لینڈ اینڈ انویسٹی گیشن نے جعلی رسیدوں کے اسکینڈل کے ماسٹر مائنڈ حسن علی بادامی کے خلاف خصوصی جج کسٹم اینڈ ٹیکسیشن کی عدالت میں درخواست دائر کر کے، اس کے بیرون ملک جانے پر پابندی کی اجازت حاصل کر لی۔

    درخواست میں ملزم کا پاسپورٹ منسلک کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، اور کہا گیا تھا کہ جعلی انوائسز بنانے والی مافیا کی وجہ سے قومی خزانے کو ٹیکس کی مد میں اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔

    ان لینڈ ریونیو نے جعلی انوائسز کیس کے مرکزی ملزم حسن علی بادامی پر بیرون ملک جانے کی پابندی کی عدالت سے اجازت حاصل کر لی، حسن علی بادامی کو جعلی انوائس کیس میں مرکزی ملزم نامزد کیا گیا تھا۔

    ایف بی آر کے مطابق ملزم حسن علی بادامی نے ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت، اور ٹرائل کورٹ سے عبوری ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کی تھی، ضمانت کے بعد ملزم نے تحقیات میں تعاون کیا، نہ ہی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوا۔

    ایف بی آر انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ عدالت نے ملزم کو تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کی بھی ہدایت کی ہے، ٹرائل کورٹ نے ڈائریکٹر ایف آئی اے پاسپورٹ سیل کو نوٹس جاری کر کے ملزم کے پاسپورٹ کو ضبط کرنے کے احکامات جاری کیے، عدالت نے ملزم کو نوٹس جاری کر کے تحقیقات میں مکمل تعاون کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

    ایف بی آر کے مطابق عدالت نے ملزم کو عدالت سے پیشگی اجازت کے بغیر ملک چھوڑنے سے منع کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ جعلی/فلائنگ انوائس مافیا نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔

  • پوائنٹ آف سیلز سسٹم کی خلاف ورزی، ایف بی آر کی چاکلیٹ شاپ کے خلاف کارروائی

    پوائنٹ آف سیلز سسٹم کی خلاف ورزی، ایف بی آر کی چاکلیٹ شاپ کے خلاف کارروائی

    کراچی: شہر قائد میں پوائنٹ آف سیلز سسٹم کی خلاف ورزی پر ایف بی آر نے ایک چاکلیٹ شاپ کے خلاف کارروائی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چاکلیٹ شاپ پر ایف بی آر کے پوائنٹ آف سیلز نظام کی خلاف ورزی پر ایکشن لیتے ہوئے آر ٹی او کراچی نے خیابان شہباز میں واقع نجی کمپنی کا ہیڈکواٹر سیل کر دیا۔

    بعد ازاں، چاکلیٹ شاپ کی جانب سے جرمانے کی ادائیگی پر کمپنی کے ہیڈکواٹر کو کھول دیا گیا۔

    چیف کمشنر آر ٹی او زون 1 مرزا ناصر علی نے کہا کہ ایف بی آر پی او ایس نظام کے نفاذ، جانچ پڑتال کا عمل جاری رکھے گی، کمپنی کے ہیڈکواٹر پر کارروائی ایس آر او 252 کے تحت کی گئی اور جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

    کمشنر زون 1 نے خلاف ورزی پر تاجروں اور برانڈز کے خلاف ایکشن کے احکامات بھی جاری کر دیے ہیں، مرزا ناصر علی کا کہنا تھا کہ چاکلیٹ شاپ کی ٹیکس کی مزید تفتیش اور جانچ کی جائے گی۔

  • ملک بھر میں احتجاج، انٹرنیٹ کی بندش، کاروبار زندگی معطل: 3 روز میں معیشت کو اربوں کا نقصان

    ملک بھر میں احتجاج، انٹرنیٹ کی بندش، کاروبار زندگی معطل: 3 روز میں معیشت کو اربوں کا نقصان

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ گزشتہ 3 روز سے ملک بھر میں جاری احتجاج، انٹرنیٹ کی بندش اور کاروبار زندگی معطل ہونے سے معیشت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ گزشتہ 3 روز سے ملک بھر میں جاری احتجاج کے باعث معیشت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ گیا۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ٹیلی کام سیکٹر کو پونے 2 ارب کے قریب نقصان کا ابتدائی تخمینہ لگایا گیا ہے، ٹیلی فون، انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کی بندش سے تقریباً 60 کروڑ روپے ٹیکس ریونیو کا نقصان ہوا۔

    ایف بی آر کے مطابق آئی ٹی اور فری لانس انڈسٹری کو یومیہ 20 لاکھ ڈالر نقصان کا سامنا ہے۔

    احتجاج سے ملک بھر میں لاکھوں کا دیہاڑی دار مزدور طبقہ روزگار سے محروم ہوا، ٹرانسپورٹ بند ہونے سے ٹرانسپورٹرز کا کاروبار بھی متاثر ہوا۔

    راستے بند ہونے سے مارکیٹوں اور دکانداروں کو بھی کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے۔

  • ایف بی آر نے ٹیکس کے نام پر اوورسیز پاکستانی کا اکاؤنٹ خالی کردیا

    کراچی : ایف بی آر نے ٹیکس کے نام پر اوورسیزپاکستانی رانا محمد ریاض کا اکاؤنٹ خالی کردیا، غلط معلومات پرستائیس لاکھ سے زائد رقم نکلوائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اوورسیزپاکستانی رانامحمدریاض نے پاکستان سٹیزن پورٹل پر شکایات درج کرادی۔

    اوورسیزپاکستانی نے کہا کہ ایف بی آرنےٹیکس کےنام پراکاؤنٹ خالی کردیا اور بغیرکسی نوٹس کےغلط معلومات پر27لاکھ سےزائدرقم نکلوائی گئی۔

    رانامحمدریاض کا کہنا تھا کہ 3دہائیوں سےامریکامیں آبادہوں،پاکستان میں کوئی کاروبارنہیں، ٹیکس نوٹس پر دیا گیا پتہ بھی درست نہیں۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم اورچیئرمین ایف بی آرمعاملے کا نوٹس لیں۔

  • کرنسی ڈیکلریشن کی شرط سے متعلق ایف بی آر نے اہم وضاحت جاری کر دی

    کرنسی ڈیکلریشن کی شرط سے متعلق ایف بی آر نے اہم وضاحت جاری کر دی

    کراچی: کرنسی ڈیکلریشن کی شرط سے متعلق ایف بی آر نے اہم وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا تعلق ایف اے ٹی ایف کی کسی شرط سے نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے کہا ہے کہ یہ ایک گمراہ کن تاثر ہے کہ پاکستان نے حال ہی میں ملک میں آنے والے مسافروں کے لیے کرنسی ڈیکلریشن کی شرائط عائد کی ہیں۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ تمام بین الاقوامی مسافروں کے لیے کرنسی ڈیکلریشن کی شرائط کا اطلاق کئی برسوں سے عائد ہے، ان کا تعلق ایف اے ٹی ایف کی کسی شرط سے نہیں ہے۔

    ایف بی آر کے مطابق پاکستان آنے والے مسافروں کے لیے کرنسی ڈیکلریشن کی لازمی شرط اسٹیٹ بینک نے 10 سال پہلے عائد کی تھی، اور اس پالیسی کا اطلاق یکم جولائی 2012 کو ہوا تھا۔ پاکستان کسٹمز نے 29 جون 2019 کو پالیسی کے دائرہ کار کو وسیع کرتے ہوئے مسافروں کے لیے ایک کسٹمز ڈیکلریشن فارم متعارف کرایا۔

    ایف بی آر کے مطابق اس کسٹمز ڈیکلریشن فارم میں سونے کے زیورات، قیمتی پتھروں اور دیگر ممنوعہ اشیا کو بھی شامل کیا گیا تھا۔

    ایف بی آر نے کہا ہے کہ ان قوانین کا اطلاق پاکستان میں آنے اور جانے والے مسافروں پر ہوتا ہے، ڈیکلریشن کی یہ شرائط بین الاقوامی معیار اور دنیا کے بیش تر ممالک کی طرف سے اپنائے جانے والے طریقوں کے مطابق ہیں۔

    ایف بی آر کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کسٹمز بین الاقوامی مسافروں کی آگاہی کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی، ایئر لائنز اور امیگریشن اتھارٹیز کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہا ہے۔