Tag: ایف بی آر

  • ایف بی آر نے ٹیکس کے دائرہ کار میں توسیع کے لیے ہدف مقرر کیا ہے، شبرزیدی

    ایف بی آر نے ٹیکس کے دائرہ کار میں توسیع کے لیے ہدف مقرر کیا ہے، شبرزیدی

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے کے لیے طویل مدتی حکمت عملی وضع کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ ملک کے اقتصادی شعبے کی بحالی کے لیے تاجر برادری کے اعمتاد میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    شبر زیدی نے کہا ادارے نے ٹیکس کا دائرہ کار میں توسیع کے لیے ہدف مقرر کیا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ملک میں ٹیکس وصولی کا نظام ضروری تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے کے لیے طویل مدتی حکمت عملی وضع کی جا رہی ہے تاکہ ٹیکس وصولی کا مطلوبہ ہدف احسن انداز میں ادا کیا جاسکے۔

    واضح رہے کہ اپنی تعیناتی کے بعد شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کو ہراساں کرنے کا کلچر ختم کیا جائے گا، اختیارات کو نچلے افسران تک منتقل کریں گے۔ کسی بھی فرد، کمپنی یا ادارے کا اکاؤنٹ منجمد کرنے سے پہلے چیئرمین کے نوٹس میں لانا لازمی قرار دیا جا رہا ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کہ کسی بھی قسم کا بینک اکاؤنٹ منجمد کرنے سے کم از کم 24 گھنٹے قبل معاملہ ان کے نوٹس میں لایا جائے گا۔

  • ایف بی آر نے ملکی وغیر ملکی اثاثہ جات  ظاہر کرنے کے لئے  فارم جاری کردیئے

    ایف بی آر نے ملکی وغیر ملکی اثاثہ جات ظاہر کرنے کے لئے فارم جاری کردیئے

    اسلام اباد : ملکی وغیر ملکی اثاثہ جات کیلئے الگ الگ ایسٹ ڈکلئیریشن فارم جاری کردیئے گئے ، ڈکلیریشن فارم کےاجراء کے بعد ٹیکس نادہندہ افراد وکمپنیاں اثاثہ جات ظاہر کرسکتے ہیں، ایف بی آر نےفارمز ویب پورٹل پر اپ لوڈ کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) کی جانب سے ملکی وغیرملکی اثاثہ جات کیلئےالگ الگ فارم جاری کردیئے ، اسکیم سے متعلق فارمز ویب پورٹل پراپ لوڈ کئے گئے ، ویب پورٹل کے ذریعے فارم پُر کرکے ٹیکس نادہندہ افرادوکمپنیاں آن لائن اثاثہ جات ظاہر کرسکتے ہیں۔

    فارم میں ہرقسم کےاثاثےکی الگ الگ تفصیل دیناہوگی جبکہ اثاثہ جات پر عائد ٹیکس کی شرح اور لاگوٹیکس واجبات کی رقم بھی بتاناہوگی اور ان لینڈ ریونیو افسر کی قابل وصول ٹیکس کی ڈیمانڈ و دیگر تفصیلات دینا ہوں گی۔

    فارم کے مطابق بےنامی گاڑی 4فیصدٹیکس ادائیگی پر ظاہرکرسکتے ہیں اور اسکیم کے ذریعے بے نامی گاڑیوں کو اصل مالکان اپنے نام کراسکیں گے جبکہ بے نامی بینک اکاؤنٹس میں موجودرقم پر 4 فیصد ٹیکس دیناہوگا۔

    فارم میں کیٹگری اثاثے، ٹیکس شرح، واجب الاداٹیکس کےالگ الگ کالم ہیں، فارم میں موجودکالمزمیں ہر چیز کی تفصیلات فراہم کرناہوگی اور اوپن پلاٹ، زمین، سپراسٹرکچر، اپارٹمنٹ کیلئے ڈیڑھ فیصدٹیکس دیناہوگا۔

    اثاثے کی ویلیوایف بی آرکی مقررہ ویلیوسے150فیصدتک مقررہوگی۔

    مزید پڑھیں :  وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دے دی

    غیرملکی اثاثہ جات ظاہرکرنے کیلئے بھی الگ سے فارم جاری کیاگیاہے، فارم میں غیرملکی غیرمنقولہ جائیدادظاہرکرنےپر4فیصدٹیکس دیناہوگا جبکہ اثاثے ظاہر کرکے پاکستان لانے پر 4 فیصد باہر ہی رکھنے پر 6 فیصدٹیکس ہوگا۔

    فارم میں آخری کالم میں پاکستانی کرنسی میں واجب الاداٹیکس رقم بتاناہوگی جبکہ غیرظاہرکردہ سیلزطریقہ کار کے مطابق 2فیصدٹیکس پرظاہرکی جاسکیں گی ، اسکیم میں 30جون 2019 تک ٹیکس ادائیگی پر جرمانہ ادا نہیں کرناہوگا۔

    یاد رہے 14 مئی کووزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دی تھی، اسکیم کا اطلاق بے نامی بینک اکاؤنٹس پر بھی ہوگا، اسکیم عدالتوں میں زیر التوا کیسز کے لیے نہیں ہوگی۔ سنہ 2000 کے بعد سرکاری عہدہ رکھنے والے اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

    اسکیم کے تحت بیرون ملک اثاثے ظاہر کرنے کے لیے 6 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا جبکہ اندرون ملک اثاثوں کی کل مالیت کا 4 فیصد ٹیکس ادا کر کے ظاہر کیا جا سکے گا۔

  • چند خام مال پر تو ٹیکس چھوٹ دی جا سکتی ہے سب پر نہیں: شبر زیدی

    چند خام مال پر تو ٹیکس چھوٹ دی جا سکتی ہے سب پر نہیں: شبر زیدی

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ چند خام مال پر تو ریلیف دیا جا سکتا ہے سب پر ٹیکس چھوٹ نہیں۔ ہماری انڈسٹری کو فراڈ کے لیے استعمال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس کم کرنے کا حل بتا دیں بجٹ سے پہلے مسئلہ حل کردوں گا۔ چند خام مال پر تو ریلیف دیا جا سکتا ہے سب پر ٹیکس چھوٹ نہیں۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ہماری انڈسٹری کو فراڈ کے لیے استعمال کیا گیا، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے علاوہ بھی اسمگلنگ ہو رہی ہے۔ غلطیاں ہمارے لوگوں کی بھی ہیں۔ اسمگل اشیا بیچنا بھی شرعی اصولوں کے خلاف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے طویل عرصے کے لیے اصلاحات کرنی ہیں، اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں کوئی ابہام نہیں۔ بہتر تجویز دیں گے تو عمل کروں گا۔ صنعت چلانے کے لیے ضروری نہیں کہ درآمد کریں، کیا اسمگل چیزوں کو فروخت کرنا چوری نہیں ہے؟

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کتنی دکانیں اور کمپنیاں ہیں ڈیٹا جلد سامنے لاؤں گا، پنجاب میں 7 لاکھ انڈسٹریل یونٹ ہیں۔ سندھ میں کتنے انڈسٹریل یونٹ ہیں ابھی نہیں معلوم، پاکستان میں انکم ٹیکس گوشوارے 19 لاکھ افراد ہی جمع کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ اپنی تعیناتی کے بعد شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کو ہراساں کرنے کا کلچر ختم کیا جائے گا، اختیارات کو نچلے افسران تک منتقل کریں گے۔ کسی بھی فرد، کمپنی یا ادارے کا اکاؤنٹ منجمد کرنے سے پہلے چیئرمین کے نوٹس میں لانا لازمی قرار دیا جارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کہ کسی بھی قسم کا بینک اکاؤنٹ منجمد کرنے سے کم از کم 24 گھنٹے قبل معاملہ ان کے نوٹس میں لایا جائے گا۔

  • شبر زیدی چیئرمین ایف بی آر تعینات

    شبر زیدی چیئرمین ایف بی آر تعینات

    اسلام آباد: حکومت نے معروف ماہر معیشت شبر زیدی کو چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) تعینات کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق آج وزیراعظم عمران خان نے اپنی پریس بریفنگ میں شبر زیدی کوچیئرمین ایف بی آر تعینات کرنے کا اعلان کیا.

    شبر زیدی ممتاز ماہر معیشت کی حیثیت سے شناخت رکھتے ہیں، پیشے کے لحاظ سے  وہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہیں، کئی اہم فورمز پر  پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔

    شبر زیدی ماضی میں نگراں سیٹ اپ میں سندھ کے وزیر خزانہ کی حیثیت سے بھی فرائض انجام دے چکے ہیں.

    تجزیہ کاروں نے شبر  زیدی کو  یہ عہدہ سوپنے جانے کو خوش آیند قرار دیتے ہوئے انھیں چیئرمین ایف بی آر کے لیے بہترین چوائس قرار دیا ہے.

    خیال رہے کہ چند روز قبل چیئرمین ایف بی آر جہانزیب خان کو عہدے سے برطرف کیا گیا تھا. نئے چیئرمین کے لیے کئی نام زیر گردش تھے، مگر قرعہ فال شبر زیدی کے نام نکلا.

    پیٹرولیم ڈویژن  کسے سونپا گیا؟


    علاوہ ازیں پیٹرولیم ڈویژن کا اضافی چارج وزیر توانائی عمرایوب کو سونپ دیا گیا ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان کی منظوری کے بعد پیٹرولیم ڈویژن کااضافی چارج وزیرتوانائی دیا گیا۔

    اس ضمن میں کابینہ ڈویژن کی جانب سےنوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    نوٹیفکیشن کی کاپی ایوان صدرسمیت متعلقہ اداروں کوبھیج دی گئی.

    خیال رہے کہ  وزیر  توانائی نے 3 مئی 2019کو اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ   گزشتہ 10 سالوں کے دوران تیل اور گیس کے دریافت ہونے والے ذخائر کی تعداد 160 ہے، سب سے زیادہ ذخائر سندھ سے دریافت کئے گئے۔

     

  • پاکستان میں ٹیکسوں میں اضافے کی ضرورت نہیں،عالمی بینک

    پاکستان میں ٹیکسوں میں اضافے کی ضرورت نہیں،عالمی بینک

    واشنگٹن : عالمی بینک کاکہنا ہے کہ پاکستان کوٹیکسوں میں اضافے اور نئے ٹیکسوں کےاطلاق کی ضرورت نہیں، موجودہ ٹیکسوں سے اہداف حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈبینک نے پاکستانی ٹیکس نظام پر ریسرچ پیپر جاری کردیا، عالمی بینک نے اپنی رپورٹ پاکستان ریونیو موبلائزیشن پراجیکٹ پیپر میں کہا پاکستان کو ٹیکس وصولیاں بہتر بنانے اور ٹیکس کلچر کے فروغ کی ضرورت ہے۔

    عالمی بینک کا کہنا تھا پاکستان میں ٹیکس وصولیوں کاتناسب جی ڈی پی کےچھبیس فیصد تک ہوسکتاہے، پاکستان میں ٹیکس ادارے صرف آدھا ٹیکس وصول کر پاتے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا عالمی بینک پاکستان کو ٹیکس وصولیوں میں اضافے کے پروجیکٹ کیلئے مالی معاونت فراہم کررہا ہے، پروگرام کیلئے عالمی بینک کے ذیلی ادارے انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ اسوسی ایشن نے پاکستان کوچالیس کروڑ ڈالر بھی فراہم کئے ہیں، پروگرام ایف بی آر نے لاگو کیا تھا۔

    عالمی بینک پیپر کے مطابق ایف بی آر کو اندورنی مسائل کا سامنا ہے، جس کے باعث ٹیکس وصولیوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر عہدوں سے فارغ

    خیال رہے حال ہی میں حکومت نے ایف بی آر کے چیئرمین کو کارکردگی بہتر نہ ہونے پر برطرف کیا ہے، رواں مالی سال ٹیکس وصولیاں ہدف سےکم ازکم چار سو ارب روپےکم رہیں۔

    یاد رہے ایف بی آر کی جانب سے ریونیو ٹارگٹ حاصل نہ کرنے پر آئی ایم ایف نے اظہار تشویش کیا تھا ، رواں مالی سال کے پہلے 10ماہ ایف بی آرہدف سے345 ارب کم حاصل کرپایا، پیٹرولیم مصنوعات پرجی ایس ٹی ریٹ کم کرنے سے ایف بی آر کا شارٹ فال بڑھا۔

    آئی ایم ایف حکام کا کہنا تھا محصولات کاہدف حاصل کرنےکےلئےٹیکس نیٹ بڑھاناہوگا۔

    مذاکرات میں پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو 6سو ارب روپے سے زائد کے نئے ٹیکسز لگانے، بجلی اور گیس کے نرخ بڑھانے سمیت دیگر اہم یقین دہانیاں کرائی گئیں ہیں۔

  • کراچی کے ایک خاندان کا 40 لاکھ سے زائد ڈالر امریکا منتقل کرنے کا انکشاف

    کراچی کے ایک خاندان کا 40 لاکھ سے زائد ڈالر امریکا منتقل کرنے کا انکشاف

    کراچی : کراچی میں ایک خاندان کی جانب سے40 لاکھ سے زائد ڈالر امریکا منتقل کرنے کا انکشاف ہوا، جس کے بعد عدالت نے باپ ، بیٹے اور بیٹیوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ، ایف بی آر کا کہنا ہے ملزمان پاکستان کے ساتھ امریکی شہریت بھی رکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ڈالرز بیرون ملک منتقل کرنے والوں کے خلاف ایف بی آر سرگرم ہیں ، اس دوران کراچی کے ایک خاندان کی جانب سے40 لاکھ سے زائد ڈالر امریکا منتقل کرنے کا انکشاف سامنے آیا۔

    عدالت نے باپ،بیٹے اور بیٹیوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے، انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو نےمقدمے کی نقول جمع کرادی ، ملزمان میں باپ پرویز علی، بیٹیاں سارہ، انعم علی اور بیٹا جبران شامل ہیں۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے ملزمان پاکستان کے ساتھ امریکی شہریت بھی رکھتے ہیں۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا منی لانڈرنگ کے لیے 2016 میں متعدد اکاؤنٹ کھولےگئے، ملزمان نے کراچی کی مختلف ایکس چینج سےبڑی تعداد میں ڈالرخریدے اور اب تک 40 لاکھ، 94 ہزار 500 ڈالرز امریکا منتقل کر چکے ہیں، ملزم پرویز علی سے پوچھا تو اطمینان بخش جواب نہ دے سکا، ملزمان نے 11 کروڑ روپے سے زائد کا ٹیکس چوری کیا۔

    عدالت نے ملزمان کے 10,10 لاکھ کے عوض قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ایف بی آر حکام کو مزید تحقیقات کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں 8 ارب سے زائد کی ٹرانزیکشن کے 6 بے نامی اکاؤنٹس کا انکشاف

    یاد رہے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کراچی میں 8 ارب سے زائد کی ٹرانزیکشن کے 6 بے نامی اکاؤنٹس کا سراغ لگا لیا، اکاؤنٹس رکھنے والے تاجروں کے خلاف مقدمہ درج کر کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔

    ایف بی آر حکام کا کہنا تھا ملزمان کے ضلع بونیر اور کراچی صدر موبائل مارکیٹ کے پتے درج ہیں۔ مذکورہ تاجروں زور طالب خان، عمار خان، محمد حسن اور محمد حمزہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔

    ایف بی آر حکام کے مطابق ملزم زور طالب خان سالار انٹر پرائزز اور سالار مائننگ کا پروپرائٹر ہے۔ زور طالب خان نے 2012 سے 2017 کے دوران 6 بے نامی اکاؤنٹ کھولے، 5 سال میں ان 6 بے نامی اکاؤنٹس سے 8 ارب سے زائد کی ٹرانزیکشن کی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ہی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں اینٹی منی لانڈرنگ قوانین کے حوالے سے نیب کے اختیارات مانگے تھے۔

  • لگژری گاڑیوں کی درآمد، آصف زرداری کے خلاف تحقیقات جاری ہیں: ایف بی آر

    لگژری گاڑیوں کی درآمد، آصف زرداری کے خلاف تحقیقات جاری ہیں: ایف بی آر

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف لگژری گاڑیوں کی درآمد کے سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کو لگژری گاڑیوں کی درآمد سے متعلق کارروائی جاری ہے، سابق صدر کو ایف بی آر کی جانب سے نوٹس بھی بھیجا جا چکا ہے۔

    ایف بی آر حکام نے کہا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کراچی آفس اس معاملے کو دیکھ رہا ہے، اس کیس میں آصف زرداری کا پیش ہونا ضروری نہیں، ان کا وکیل بھی پیش ہو سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہم شیرہ فریال تالپور کی 10 اپریل تک ضمانت منظور کرلی ہے اور اس سلسلے میں تفتیشی افسر اور نیب کو نوٹس بھی جاری کر دیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی 10 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور

    آصف زرداری اور فریال تالپور کو حفاظتی ضمانت کے لیے 10،10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا گیا۔

    خیال رہے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی 8 اپریل کو پہلی پیشی ہے، انھوں نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں اب تک طلبی کے 3 سمن موصول ہو چکے ہیں، معلوم نہیں کہ میرے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں، اس لیے ضمانت دی جائے۔

  • حکومت کا اسکولوں اورٹیوشن سنٹرزکوٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ

    حکومت کا اسکولوں اورٹیوشن سنٹرزکوٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ

    کراچی: والدین سے تعلیم کے نام پر ہزاروں کی مد میں فیسیں بٹورنے والے تعلیمی اداروں کو حکومت نے ٹیکس نیٹ میں ڈالنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے فیصلہ کیا ہے کہ اب وہ تعلیمی ادارے جو آج تک ٹیکس ادا نہیں کررہے تھے ، وہ بھی ٹیکس نیٹ میں لائے جائیں گے۔

    اس ضمن میں شہر بھر میں قائم اسکول،مونیٹسریز،کالجز اور ٹیوشن سینٹرز کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔ براڈنگ آف ٹیکس نیٹ کے تحت اسپیشل ٹیمیں غیر رجسٹرڈ اسکولوں پر چھاپے ماریں گی۔

    کراچی میں چیف کمشنر کی ہدایت پر شہر بھر میں غیر رجسٹرڈ اداروں کے لئے آگاہی مہم بھی چلائی جائے گی اور غیر رجسٹرڈ اسکولوں کو بھی اب ٹیکس دینا ہی ہوگا۔

    کچھ عرصہ قبل نجی اسکولوں کی فیسوں کے حوالے سے عدالتی حکم کی وضاحت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے ایک کہا تھا کہ پانچ ہزار سے زائد فیس لینے والے اسکولوں کو بیس فی صد کمی کرنی پڑے گی۔

    یاد رہے کہ اسی مقدمے کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے حکم کے بعد کراچی ،لاہور اور سکھر میں ایف آئی اے نے کارروائی کرتے ہوئے متعدد اسکولوں پر چھاپے مار کر ریکارڈ تحویل میں لے لیا تھا، جبکہ 22 بڑے نجی اسکولوں سے متعلق مراسلہ بھی جاری کیا گیا تھا۔

  • سیلز ٹیکس کی عدم ادائیگی : ایف بی آر نے انڈیپنڈنٹ میڈیا کارپوریشن کے اثاثے منجمد کردیئے

    سیلز ٹیکس کی عدم ادائیگی : ایف بی آر نے انڈیپنڈنٹ میڈیا کارپوریشن کے اثاثے منجمد کردیئے

    کراچی: فیڈرل بیورو آف ریوینیو نے سیلز ٹیکس کی عدم ادائیگی  پر انڈیپنڈنٹ میڈیا کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے ہیں، ادارے کی جانب 33 کروڑ 50 لاکھ روپے سیلز ٹیکس کی مد میں واجب الادا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے یہ کارروائی سیلزٹیکس سیکشن48 بی کےتحت کی ہے،  جو جیو انڈیپنڈنٹ میڈیا کارپوریشن کا ٹی وی چینل ہے۔

    ایف بی آر کی جانب سے بتایا جارہا ہے کہ مذکورہ ادارے کی جانب 33 کروڑ 50 لاکھ روپے سیلز ٹیکس کی مد میں واجب الادا ہیں۔ جس کی ادائیگی کے لیے بارہا نوٹس بھیجے گئے تاہم ادارے کی جانب سے کوئی ادائیگی نہیں کی گئی۔

    یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ بینک اکاؤنٹس سیلز ٹیکس کی ریکوری تک کے عرصے کے لیے منجمد کیے گئے ہیں، ٹیکس کی ادائیگی کے بعد اکاؤنٹس بحال کردیئے جائیں گے۔

  • منی لانڈرنگ اورجعلی اکاونٹس  والوں کی شامت ، ایف بی آر کا ’بےنامی‘ قانون 8 فروری سے لاگو ہوجائےگا

    منی لانڈرنگ اورجعلی اکاونٹس والوں کی شامت ، ایف بی آر کا ’بےنامی‘ قانون 8 فروری سے لاگو ہوجائےگا

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے منی لانڈرنگ اور جعلی اکاونٹس کے خلاف مزید گھیرا تنگ کرنے کی تیاری مکمل کرلی، ایف بی آر کا’بے نامی‘ قانون 8 فروری سے لاگو ہوجائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ اور کرپشن کے خلاف مزید گھیرا تنگ ہونے جارہا ہے، ایف بی آر کا بے نامی قانون رواں ہفتے سے نفاذ العمل ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا ’بے نامی‘ قانون آٹھ فروری سے لاگو ہونے کا امکان ہے، جس کے تحت اکاؤنٹ ہولڈرز کی تمام جائیداد ضبط کر لی جائے گی۔

    ایف بی آر ذرائع کے مطابق یہ قانون انتہائی سخت ہے اور اس کے تحت بے نامی اکاؤنٹ رکھنے والے کی تمام جائیداد ضبط ہو سکتی ہے، ٹیکس نیٹ کے اندر رہتے ہوئے لوگ بے نامی جائیدادیں خرید رہے ہیں۔

    بے نامی جائیدادوں سے متعلق قانون کا مسودہ وزارت قانون کو بھیج دیا ہے، اس قانون سے معیشت کو ڈاکومنٹ کرنے میں مدد ملے گی جبکہ بے نامی اکاونٹس کے حوالے فی الحال کوئی ایمنسٹی اسکیم نہیں آرہی ہے۔

    مزید پڑھیں : گزشتہ مالی سال کی نسبت اس بار تین فی صد زیادہ ٹیکس جمع ہوا: ایف بی آر

    گذشتہ روزایف بی آر ممبران ڈاکٹر حامد عتیق اور سیماشکیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  کہا تھا کہ گزشتہ مالی سال کی نسبت اس بار تین فی صد زیادہ ٹیکس جمع ہوا ہے، جولائی تا جنوری 2 ہزار ارب روپے سے زیادہ ٹیکس جمع کیا گیا، البتہ سات ماہ کے دوران ہدف سے 191 ارب کم ٹیکس اکٹھا ہوا، ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں 40 ارب روپے کم ٹیکس جمع ہوا ہے۔

    ایف بی آر  کے مطابق 12 لاکھ روپے تک آمدن پر ٹیکس چھوٹ سے بھی ریونیو پر منفی اثر پڑا، بینکنگ کے شعبے میں ٹیکس میں ایک فیصد کمی آئی، حکومت سے درخواست ہے، محصولات کے ہدف پرنظر ثانی کرے۔

    ایف بی آرحکام کا کہنا تھا کہ پہلے7 ماہ میں ریونیو شارٹ 195 ارب روپے ہے، بے نامی سے متعلق قانون سخت کیا جارہا ہے، کسی جائیدادپر بے نامی ثابت ہوئی، تو وہ سرکارضبط کر لے گی، ایف بی آرنے 6 ہزار افراد کو نوٹس جاری کیے ہیں. 204 کیسز میں 6 ارب کی ٹیکس ڈیمانڈ جاری کی گئی۔