Tag: ایف پی سی سی آئی زبیر طفیل

  • غیر ملکی قرضوں میں کمی آئی ہے، اسحاق ڈار

    غیر ملکی قرضوں میں کمی آئی ہے، اسحاق ڈار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں محصولات کی وصولی میں 125 ارب کی کمی کا سامنا ہے۔

    یہ بات انہوں نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) میں صنعت کاروں سے خطاب میں کہی انہوں نےبتایا کہ مشرف دور میں قرضہ دگنا ہوگیا تھا جب کہ پیپلزپارٹی کے گزشتہ دور میں قرضہ ساڑھے چھ ٹریلین سے پندرہ ٹریلین تک پہنچ گیا تھا۔

    وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فخریہ انداز میں کہا کہ ہمارے دورِ حکومت میں قرض کی صورت حال بہت بہتر ہوئی ہے، اور ملک ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہوچکا ہے یہی وجہ کہ بیرون ملک سے بھی سرمایہ کاری پاکستان آ رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر کو سی پیک میں شامل کر کے حکومت نے کراچی سے خصوصی توجہ کو ظاہر کیا ہے جس کی تکمیل کے بعد ملک کا معاشی حب مزید مستحکم اور خوشحال ہوگا جس کے باعث ہزاروں لوگوں کو روزگار ملے گا۔

    قبل ازیں ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر طفیل نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے َٹیکسٹائل پیکیج پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ پیکیج کی بدولت بر آمدات میں اضافہ ہو گا۔

    اس موقع پر انہوں نے تجویز دی کہ اب بر آمدکنندگان کو بھی ٹیکسٹائل سہولت سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے تا کہ ایکسپورٹ ٹارگٹ کا حصول ممکن ہو سکے۔

  • ایرانی گیس توانائی بحران کا سہل و تیز ترین حل ہے، ایرانی سفیر

    ایرانی گیس توانائی بحران کا سہل و تیز ترین حل ہے، ایرانی سفیر

    اسلام آباد: پاکستان میں ایران کے سفیر مہدی ہنردوست نے کہا ہے کہ انکا ملک اقتصادی راہداری میں بھرپور شرکت اور میگا پراجیکٹس، ریلوے اور ڈیموں میں سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے جبکہ توانائی کا بحران حل کرنے کیلئے ہر ممکن مدد پر آمادہ ہے۔

    ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم سے ایک ملاقات میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایرانی بجلی سستی ہے جبکہ گیس پاکستان کا بحران کم کرنے کا سہل، تیز ترین اورقابل بھروسہ ذریعہ ہے، جس کے ذریعے معاشی ترقی کی رفتار بڑھائی جا سکتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کے مابین بینکنگ چینل کھلنے والا ہے جسکے بعدباہمی تجارت میں زبردست اضافہ ہو گا، ایرانی سفیر نے کہا کہ ان کے ملک میں پاکستان ٹیکسٹائل، چاول، آلات جراہی، کھیلوں کے سامان اور زرعی اشیاء کی بڑی مانگ ہے ۔

    اس موقع پر عبدالرؤف عالم نے کہا کہ پاکستان اور ایران 2021 تک تجارت کو پانچ ارب ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کر چکے ہیں ، جسکے لئے اقدامات کرنا ہونگے، پاکستان ایران سے بجلی کی درامد بڑھا سکتا ہے مگر ایران اگر قیمت کم کرے تو اسکی قیمت پرکشش ہو جائے گی۔

    اس موقع ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر ظفر بختاوری، اسلام آباد چیمبر کے سابق صدور خالد جاوید اور اعجاز عباسی،چیئرمین کوآرڈی نیشن ملک سہیل اور دیگر بھی موجود تھے۔

  • انرجی سیکورٹی کیلئے ایرانی گیس ضروری ہے، ترجمان ایف پی سی سی

    انرجی سیکورٹی کیلئے ایرانی گیس ضروری ہے، ترجمان ایف پی سی سی

    کراچی: ترجمان ایف پی سی سی کا کہنا ہے کہ بڑے ڈیموں کے بغیر ملکی ترقی ناممکن ہے، انرجی سیکورٹی کیلئے ایرانی گیس ضروری ہے جبکہ تھرمل پاور پر غیر ضروری انحصار ملکی مفاد کے خلاف ہے۔

    ایف پی سی سی آئی نے کہا ہے کہ حکومت توانائی بحران حل کرنے کی کوششوں کی رفتار بڑھائے تاکہ ملکی معیشت بحال ہو سکے اور جی ایس پی کی سہولت سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکے، پاکستان کا جھکاؤ تھرمل پاور کی طرف ہے جس سے قیمتی زرمبادلہ ضائع ہو رہا ہے جبکہ آلودگی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

    ترجمان ایف پی سی سی آئی زبیر طفیل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں67.74 فیصد بجلی تھرمل پاور، صرف 28.67 فیصد بجلی ہائیڈل پاور سے بنائی جا رہی ہے جبکہ نیوکلئیر پاور کا حصہ 3.17 فیصد ہے۔

    زبیر طفیل نے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ سال بجلی بنانے کیلئے ساڑھے سات ارب ڈالر سے زیادہ کا تیل خریدا گیا، انھوں نے کہا کہ میگا ڈیم بنانے میں مزید تاخیر سے ملک صحرابن جائے گا کیونکہ تربیلا ڈیم کی پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت تیس فیصد کم ہو چکی ہے۔