Tag: ایف پی سی سی آئی

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کا فوری معاشی اثرنہیں ہوگا، طارق باجوہ

    ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کا فوری معاشی اثرنہیں ہوگا، طارق باجوہ

    اسلام آباد : گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کا فوری معاشی منفی اثر نہیں پڑے گا۔ آف شور ٹریڈنگ کی اجازت دینے پرغور کررہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایف پی سی سی آئی کے دورے کے موقع پر تاجروں سے خطاب اور سوالات کے جواب دیتے ہوئے کیا۔

    گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کا کہنا تھا کہ آف شور ٹریڈنگ کی اجازت دینے پر غور کررہے ہیں، ٹیکنالوجی چیلنج پر بھی کام جاری ہے۔ اس کا جلد اعلان کردیاجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سرمائے کو وطن واپس لانے کیلئے ایمسنٹی اسکیم پرکافی کام ہوچکا ہےاس میں کوئی حرج نہیں، اسکیم کا اعلان ایک مرتبہ ہونا چاہئیے اور یہ لوگوں کو باور کرادیا جائے گا۔

    ایک سوال کے جواب میں گورنراسٹیٹ بینک نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی فارن پالیسی کا حصہ تھا اس کا جواب پاکستان مناسب انداز میں دےچکا ہے، امریکی رویے کا پاکستانی معیشت پر فوری منفی اثرات کا کوئی امکان نہیں ہے۔

    اُنہوں نےبتایا کہ شکایات کے ازالے کے لئے اسٹیٹ بینک میں کال سینٹر جلد ہی جبکہ ایگزم بینک دسمبر تک کام شروع کردے گا، ان کا کہنا تھا کہ فائنانشل مانیٹرنگ یونٹ اسٹیٹ بینک کے نہیں وزارت خزانہ کےماتحت ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ٹیکسٹائل ملوں‌ کی ہڑتال،معیشت کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ

    ٹیکسٹائل ملوں‌ کی ہڑتال،معیشت کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ

    کراچی: ایف پی سی سی آئی نے اپٹما اور دیگر ٹیکسٹائل مل ایسوسی ایشنز کی ہڑتال کی مکمل حمایت کرتے ہوئے ہڑتال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے اپٹما، پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن، پاکستان ہوزری مینو فیکچرنگ ایسوسی ایشنز ، پاکستان بیڈ شیٹ ایسوسی ایشنز اور دیگر ٹیکسٹائل تنظیموں کی ہڑتال پر تشویش کا اظہار کیا ہے جو کہ ٹیکسٹائل انڈسٹر ی کو بہت نقصان پہنچائے گی۔

    ایف پی سی سی آئی کے مطابق ٹیکسٹائل انڈسٹری کا پاکستان کی قومی آمدنی میں 8 فیصد اور برآمدات میں 60 فیصد سے زائد حصہ ہے اور 40 فیصد سے زائد صنعتی مزدوروں کو روزگار فراہم کرتی ہے۔

    ایف پی سی سی آئی کے قا ئم مقا م صدر عام عطا باجو ہ نے کہا ہے کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری گیس اور بجلی کی کمی کے مسائل کا شکا ر ہے، ٹیکسٹائل انڈسٹر ی کو حکومت کی اہم توجہ اور حمایت کی ضرورت ہے تا کہ وہ پاکستان کی معیشت میں متحرک کردار ادا کرسکیں۔

    عامر عطا باجوہ نے وزارت تجارت اور وزارت فنانس سے مطالبہ کیا ہے کہ اپٹما اور دیگر ایسوسی ایشنز کے مسائل کو حل کر ے اور ملک کے بہتر مفا د کے لیے موجودہ بحران کو ختم کرے۔

    انہوں نے حکومت سے مزید درخواست کی کہ وہ ایکسپورٹرز کے ریفنڈز جلد از جلد جاری کرے اور وزیراعظم نے جنوری میں جو 180 ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا تھا اس پر بھی جلد از جلد رعمل دار آمد کروائے۔

    انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ بجلی کے بلوں میں جو 3.63 روپے کلو واٹ فی گھنٹہ لیوی چارج کیا گیا ہے اسے بھی واپس لے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پچھلے سال حکومت نے جو ٹیکسٹائل پالیسی (2014-19) کا اعلان کیا تھا اس پر بھی جلد ازجلد عمل در آمد کروائے۔

  • ٹیکسوں‌ کا بوجھ کم نہ ہوا تو صنعتیں‌ بند ہوجائیں گی، ایف پی سی سی آئی

    ٹیکسوں‌ کا بوجھ کم نہ ہوا تو صنعتیں‌ بند ہوجائیں گی، ایف پی سی سی آئی

    کراچی: ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر طفیل نے کہا ہے کہ بجٹ میں صنعت کاروں کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، ٹیکسوں کے بوجھ کو کم نہیں کیا گیا تو صنعتیں بند اور محنت کش سڑکوں پر آجائیں گے۔

    فیڈریشن ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے زبیر طفیل کا کہنا تھا کہ کراچی میں سیکڑوں صنعتیں اور فیکٹریاں بند ہوچکی ہیں جس سے امن وامان کا خدشہ پیدا ہوسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فنانس بلز کی منظوری سے پہلے حکومت سے رابطہ کیا ہے حکومت سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریفنڈ ادا کرے، بجلی اور گیس کے نرخ خطے کے دیگر ممالک کے برابر کیے جائیں۔

    صدر ایف پی سی سی آئی کا کہنا تھا کہ ٹرن اوور ٹیکس 1 فیصد سے 1.25 فیصد کیے جانے کی تجویز کسی صورت منظور نہیں، وزیراعظم اور وزیرخزانہ کو 11 تجاویز ارسال کر دی ہیں، حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ 5 سال پہلے لگایا گیا دو فیصد ایڈوانس ٹیکس واپس لیا جائے، کمرشل امپورٹر کا آڈٹ نہیں ہونا چاہیے،کمرشل امپورٹر اپنے حصے کا ٹیکس ادا کردیتا ہے،صنعتی بجلی کے نرخ 25 فیصد کم کیے جائیں۔

  • غیر ملکی قرضوں میں کمی آئی ہے، اسحاق ڈار

    غیر ملکی قرضوں میں کمی آئی ہے، اسحاق ڈار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں محصولات کی وصولی میں 125 ارب کی کمی کا سامنا ہے۔

    یہ بات انہوں نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) میں صنعت کاروں سے خطاب میں کہی انہوں نےبتایا کہ مشرف دور میں قرضہ دگنا ہوگیا تھا جب کہ پیپلزپارٹی کے گزشتہ دور میں قرضہ ساڑھے چھ ٹریلین سے پندرہ ٹریلین تک پہنچ گیا تھا۔

    وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فخریہ انداز میں کہا کہ ہمارے دورِ حکومت میں قرض کی صورت حال بہت بہتر ہوئی ہے، اور ملک ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہوچکا ہے یہی وجہ کہ بیرون ملک سے بھی سرمایہ کاری پاکستان آ رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر کو سی پیک میں شامل کر کے حکومت نے کراچی سے خصوصی توجہ کو ظاہر کیا ہے جس کی تکمیل کے بعد ملک کا معاشی حب مزید مستحکم اور خوشحال ہوگا جس کے باعث ہزاروں لوگوں کو روزگار ملے گا۔

    قبل ازیں ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر طفیل نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے َٹیکسٹائل پیکیج پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ پیکیج کی بدولت بر آمدات میں اضافہ ہو گا۔

    اس موقع پر انہوں نے تجویز دی کہ اب بر آمدکنندگان کو بھی ٹیکسٹائل سہولت سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے تا کہ ایکسپورٹ ٹارگٹ کا حصول ممکن ہو سکے۔

  • تمام اسلامی ممالک مل کر ترقی کے ایجنڈا پر کام کریں، ایف پی سی سی آئی

    تمام اسلامی ممالک مل کر ترقی کے ایجنڈا پر کام کریں، ایف پی سی سی آئی

    ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم نے کہا ہے کہ معدنی اور انسانی وسائل سے مالا مال اسلامی ممالک ترقی کے دوڑ میں پیچھے رہ گئے ہیں ، جسکی وجہ سے اکثر ممالک میں غربت نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔

    ترکی کے شہر قونیہ میں اسلامک چیمبر آف کامرس و زراعت کے صدر صالح عبداللہ کامل سے ایک ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ تمام ممالک معاشی ترقی کے ایجنڈے پر متفق ہو کر کوشش کریں تو صورتحال بدل سکتی ہے، معیشت ، تعلیم، سماجی ترقی اورسائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ترقی کئے بغیر عوام کی قسمت بدلنا ناممکن ہے۔

    صدر عبدالرؤف عالم نے کہا کہ اسلامی ممالک کا پوٹینشل بہت زیادہ مگر پیداوار کم ہے، جسے بڑھانے کیلئے رکاوٹوں کا ادراک کر کے انھیں دور کرنے کی ضرورت ہے ۔

    اس موقع پر اٹھاون ممالک کی نمائندگی کرنے والے اسلامک چیمبر کے صدر صالح عبداللہ کامل نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی پالیسیاں بہتر ہیں اور امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے سے معیشت ترقی کرے گی۔

    انھوں نے ایف پی سی سی آئی کے صدر کی جانب سے بیس دسمبر کو پاکستان مین ہونے والی ای سی او چیمبر کی میٹنگ کی شرکت کی دعوت قبول کی اور عبدالرؤف عالم کے زریعے وزیر اعظم نواز شریف کو نیک خواہشات کا پیغام بھی بھیجا۔

  • پچاس ارب روپے کے ریفنڈز کی فوری ادائیگی کا فیصلہ درست ہے ،عبدالرؤف عالم

    پچاس ارب روپے کے ریفنڈز کی فوری ادائیگی کا فیصلہ درست ہے ،عبدالرؤف عالم

    کراچی: ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ماہ رواں میں پچاس ارب روپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی کا فیصلہ درست ہے ، جس سے کاروباری سرگرمیاں اور کاروباری برادری کا اعتماد بڑھے گا۔

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اس فیصلے سے برامدکنندگان اور انڈسٹری کو ریلیف ملے گا ، جس سے مجموعی اقتصادی صورتحال اور ملکی برامدات پر مثبت اثرات پڑیں گے۔

    عبدالرؤف عالم نے مزید کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے ایسے تمام ریفنڈ ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے ریفنڈ پے منٹ آرڈر (آر پی او) تیس اپریل تک جاری ہو چکے ہیں۔

    تاہم دیگر ریفنڈز بھی جلد از جلد کر دئیے جائیں گے تاکہ کاروباری برادری ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا بہتر انداز میں ادا کر سکے، جبکہ باقی ماندہ ریفنڈز کی ادائیگی ستمبر اور اکتوبر میں متوقع بتائی گئی ہے۔

  • خواتین کو سماجی اور معاشی طور پر با اختیار بنانا چاہتے ہیں، ایف پی سی سی آئی

    خواتین کو سماجی اور معاشی طور پر با اختیار بنانا چاہتے ہیں، ایف پی سی سی آئی

    کراچی: ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم نے کہا ہے کہ ملک کے روشن مستقبل کیلئے خواتین کو سماجی اور معاشی طور پر با اختیار بنانا چاہتے ہیں اور اس سلسلہ میں کام کرنے والے تمام اداروں سے بھرپور تعاون کرینگے۔

    کوریا میں اقوام متحدہ کے تحت انٹرنیٹ تک رسائی کے زریعے خواتین کو با اختیار بنانے کے ایک بین الاقوامی کنونشن میں مختلف ممالک سے آنے والی شرکاء سے بات چیت کرتے ہوئے ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم نے بتایا کہ حکومت پاکستان نے خواتین کی ترقی کیلئے مثبت اقدامات کئے ہیں تاہم اس سلسلہ میں بین الاقوامی برادری کو بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

    ایف پی سی سی آئی کے صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سینٹر برائے پاکستان اور بین الاقوامی تعلقات کے زریعے عمل درامد کیا جائے گا تاکہ مختلف ویمن چیمبروں اور دیہی خواتین کا معیار زندگی بلند کیا جا سکے۔

    انہوں نے کہا کہ خواتین کو سماجی اور اقتصادی بور پر با اختیار کرنے سے انکی زات کے علاوہ انکے خاندان، معاشرے اور ملکی معیشت میں انقلاب آ سکتا ہے۔

  • ایف پی سی سی آئی اور کراچی چیمبر نے پراپرٹی ویلیو ایشن ٹیبل کو مسترد کردیا

    ایف پی سی سی آئی اور کراچی چیمبر نے پراپرٹی ویلیو ایشن ٹیبل کو مسترد کردیا

    کراچی: ایف پی سی سی آئی اور کرا چی چیمبر پراپرٹی ویلیو ایشن ٹیبل کو مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ یہ موجودہ سسٹم ناقابل قبول ہے ۔

    ایف پی سی سی آئی کے قائم مقام صدر شیخ خالد تواب اور کراچی چیمبر کے صدر یونس بشیر نے کہا کہ ریٹ زیا دہ ہونے کی وجہ سے پرا پرٹی ویلیو ایشن ٹیبل صنعتی ایریا اور شہر کے دیگر ایریا کے لیے ناقابل قبول ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ مو جودہ پراپرٹی ویلیو ایشن سسٹم میں کئی قانونی خامیاں ہیں جس کو ایف پی سی سی آئی اور متعلقہ اسٹیک ہو لڈرز کے ساتھ مل کرکے حل کیا جا ئے ۔

    انہو ں نے کہا کہ قانون میں مناسب تبدیلیاں کرکے قانونی سقم کو جلد دور کیا جائے کیوں کے پراپرٹی کا کاروبار مکمل طور پر روکا ہوا ہے۔

    ایف پی سی سی آئی اور کراچی چیمبر نے وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار سے درخواست کر تے ہوئے کہا کہ ان مسائل کو جلد حل کیا جائے تا کہ جا ئید اد کا کاروبار دو بارہ سے بحال ہو سکے ۔

  • بزنس ویزا کے حصول میں مشکلات کو جلد دور کریں گے، بلینڈس لوئس

    بزنس ویزا کے حصول میں مشکلات کو جلد دور کریں گے، بلینڈس لوئس

    کراچی: برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر بلینڈس لوئس نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستانی تاجروں کو بزنس ویزا کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے، جنہیں جلد دور کر لیا جائے گا۔

    ایف پی سی سی آئی کے ریجنل آفس میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر بلینڈس لوئس کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی معیشت دنیا کی بڑی معیشتوں میں سے ایک ہے، زراعت اور کاسمیٹکس میں سرمایہ کاری کے بڑے مواقع موجود ہیں، خواہش ہے کہ پاکستانی سرمایہ کار برطانیہ میں سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھائیں۔

    انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستانی تاجروں کو بزنس ویزا کے حصول میں پاکستان کے تاجروں کو کچھ مشکلات کا سامنا ہے جنہیں جلد دور کر لیا جائے گا۔ پاکستان اور برطانیہ کے مابین تجارت کے فروغ اور ویزا مشکلات کے حل کے لیے کمیٹی کی تشکیل کی ضرورت ہے۔

    برطانیہ کے یورپی یونین چھوڑنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کے معیشت پر اثرات کیسے ہوں گے ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے مابین آنے والے دنوں میں تجارتی حجم میں نمایاں اضافہ ہو گا۔

  • رواں سال ملکی معیشت کی بحالی کا سال ہے، ایف پی سی سی آئی

    رواں سال ملکی معیشت کی بحالی کا سال ہے، ایف پی سی سی آئی

    کراچی: ایف پی سی سی آئی نےرواں سال کوپاکستانی معیشت کی بحالی کا سال قرار دیا ہے، ایف پی سی سی آئی کا پاکستان کی معیشت کو بحال کرنے کاپلا ن تیا ر ہوگیا۔

    ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ادریس نے کہا ہے پاکستانی معیشت کی بحالی کے پلان کو حتمی شکل دے کر وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کوپیش کیا جائے گا۔

    صدر ایف پی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ معاشی مسائل کے حل کیلئے ہماری ٹیم حکومت کے ساتھ تعاون کر نے کے لیے تیا ر ہے ، انہوں نے کہا کہ تباہ حال گورننس اور انفرااسٹر کچر تر قی کی راہ میں رکا وٹ پیدا کر رہا ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کو تجو یز دی ہے کہ 2015کو معیشت کی بحالی کا سال قرار دیا جا ئے ۔