Tag: ایف پی سی سی آئی

  • حکومت ویلیو ایڈیشن کی حوصلہ افزائی کرے ، ایف پی سی سی آئی

    حکومت ویلیو ایڈیشن کی حوصلہ افزائی کرے ، ایف پی سی سی آئی

    وفاق ہائے ایوان صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی )کے صدر زبیر احمد ملک نے حکومت پر زور دیا ہے کہ حکومت ویلیو ایڈیشن کی حوصلہ افزائی کرے ، جس سے برامدات میں اضافہ اور بے روزگاری کا خاتمہ ممکن ہو گا۔

    کاروباری برادری کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یورپ سے تجارتی مراعات کے بعدتمام برامدی شعبوں میں ویلیو انڈیشن کی ضرورت ہے تاکہ جی ایس پی سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکے۔

    اس سلسلہ میں ٹیکسٹائل کو اولیت دی جائے ،جو جی ڈی پی کا آٹھ فیصد، کل برامدات کا 54فیصد، صنعتی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کا 24فیصد، شہری روزگار کا 40فیصد ہے جبکہ بینکوں کے 40فیصد قرضے بھی اسے ملتے ہیں۔

    چین کپاس کی دس لاکھ گانٹھوں سے چار ارب ڈالر، بھارت دو ارب ڈالر جبکہ پاکستان صرف ایک ارب ڈالر کماتا ہے ، جس کی وجہ سال خوردہ مشینری، حکومت کی جانب سے کم مدد، ضرورت سے زیادہ شرح سود اور توانائی کی قیمت میں اضافہ کے سبب کاروبار کی بڑھتی ہوئی لاگت ہے۔

     

  • نیا سال گزشتہ سال سے بہتر ہو گا، زبیر ملک

    نیا سال گزشتہ سال سے بہتر ہو گا، زبیر ملک

    وفاق ہائے ایوان صنعت وتجارت (ایف پی سی سی آئی )کے صدر زبیر احمد ملک نے توقع کا اظہار کیا ہے کہ نیا سال گزشتہ سال سے بہتر ہو گا،ملکی اور علاقائی صورتحال میں مثبت تبدیلی آئے گی، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نئے سال میں سیاسی و معاشی استحکام، روپے کی قدر اور زرمبادلہ کی صورتحال بہتر ہو گی جبکہ ڈالر کی قیمت ، افراط زر،بجٹ خسارہ اور بے روزگاری کم ہو گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت سے تعلقات بہتر اورغیر ملکی مداد میں اضافہ ہو گااور مختلف اداروں کے تعلقات بہترجبکہ عدلیہ عوام کی توقعات کے مطابق کام کرتی رہے گی۔

    انہوں نے زور دیا کہ فوج دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے فیصلہ کن کاروائی کی حکمت عملی اپنائے تاکہ عوام اور کاروباری برادری اپنے آپ کو محفوظ سمجھیں، انہوں نے کہا کہ آنے والے سال میں گمشدہ افراد کا مسئلہ حل ہونے اورکرپشن میں مزید کمی آنے۔کا قوی امکان ہے

     

  • حکومت توانائی بحران حل کرنے کی کوششوں کی رفتاربڑھائے ، زبیراحمد

    حکومت توانائی بحران حل کرنے کی کوششوں کی رفتاربڑھائے ، زبیراحمد

    وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی )کے صدر زبیر احمد ملک نے کہا ہے کہ حکومت توانائی بحران حل کرنے کی کوششوں کی رفتار بڑھائے تاکہ ملکی معیشت بحال ہو سکے اور جی ایس پی کی سہولت حاصل کرنے کی کوشش اکارت نہ جائے۔.

    داخلی اور خارجی محاذ پر از سر نو کوششیں کی جائیں تاکہ تاخیر کا شکارکالا باغ ڈیم اور ایران سے گیس درآمد کرنے کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا جا سکے ورنہ انرجی سیکورٹی کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا۔

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے ، جہاں قدرتی گیس جیسے ماحول دوست ایندھن کی قلت کے باوجوداس سے بجلی گھر چلائے جا رہے ہیں جو ظلم ہے،مشرف دور کی اس مہلک پالیسی کو ختم کر کے انھیں جلد از جلد کوئلے اور فرنس آئل پر منتقل کیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ صوبوں اور وفاق کے مابین معدنی وسائل کی ملکیت پر نہ ختم ہونے والے جھگڑے نے ترقی کے عمل کو بری طرح متاثر کیا ہے جبکہ ڈیم بننے سے کوئی صوبہ متاثر نہیں ہو گا تاہم تاخیر سے ملک صحرابن جائے گا، اب ذاتی،سیاسی اور علاقائی مفادات کے بجائے ملکی مفاد کو اولیت دینے کا وقت آ گیا ہے ورنہ سب کو پچھتانا پڑے گا۔

     

  • حکومت توانائی بحران حل کرنے کی کوششوں کی رفتار بڑھائے،ایف پی سی

    حکومت توانائی بحران حل کرنے کی کوششوں کی رفتار بڑھائے،ایف پی سی

    وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت ( ایف پی سی سی آئی ) کے صدر زبیر احمد ملک نے کہا ہے کہ حکومت توانائی بحران حل کرنے کی کوششوں کی رفتار بڑھائے تاکہ ملکی معیشت بحال ہوسکے۔

    داخلی اور خارجی محاز پر ازسر نو کوششیں کی جائیں تاکہ تاخیر کا شکار کالا باغ ڈیم اور ایران سے گیس درامد کرنے کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا جاسکے ورنہ انرجی سیکورٹی کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا،  انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے، جہاں قدرتی گیس جیسے ماحول دوست ایندھن کی قلت کے باوجود اس سے بجلی گھر چلائے جا رہے ہیں جو ظلم ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مشرف دور کی اس مہلک پالیسی کو ختم کرکے انھیں جلد از جلد کوئلے اور فرنس آئل پر منتقل کیا جائے، صوبوں اور وفاق کے مابین معدنی وسائل کی ملکیت پر نہ ختم ہونے والے جھگڑے نے ترقی کے عمل کو بری طرح متاثر کیا ہے جبکہ ڈیم بننے سے کوئی صوبہ متاثر نہیں ہوگا، تاہم تاخیر سے ملک صحرا بن جائے گا، اب ذاتی، سیاسی اور علاقائی مفادات کے بجائے ملکی مفاد کو اولیت دینے کا وقت آ گیا ہے ورنہ سب کو پچھتانا پڑے گا۔

     

  • ملک تیزی سے پانی کے شدید ترین بحران کی جانب بڑھ رہا ہے

    ملک تیزی سے پانی کے شدید ترین بحران کی جانب بڑھ رہا ہے

    وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی )کے صدر زبیراحمد ملک نے کہا ہے کہ ملک تیزی سے اپنی تاریخ کے شدید ترین پانی کے بحران کی طرف بڑھ رہا ہے جس کی شدت عوام سے دہشت گردی، بے روزگاری اورتوانائی سمیت تمام مسائل اورمشکلات بھلا دے گی۔

    کاروباری برادری کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بحران پورے ملک کو یرغمال بنا لے گا، جس کی شدت سے صنعت ، زراعت و لائیو سٹاک مکمل تباہ ہو جائے گی اور ملک ایک صحراکا منظر پیش کرے گااور پانی کی خاطربوند بوند کو ترستی پیاسی عوام کے مابین کشمکش نہ ختم ہونے والی خانہ جنگی کو جنم دے گی۔

    اس سنگین مسئلے سے نمٹنے کے لئے فوری طور پر قلیل المعیاد و طویل المعیاد پالیسی اقدامات نہ کئے گئے تو وقت ہاتھ سے نکل جائے گا، انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی حکومتیں جنگلات کی کٹائی بنداورمتنازعہ ڈیموں کا مسئلہ حل کرنے میں تاخیرنہ کریں ورنہ انھیں پچھتانا پڑے گا۔

    پانی کی کمی پاکستان کی داخلی سلامتی کا مسئلہ نہیں بلکہ اس سے خطے کا امن تباہ ہو سکتا ہے۔

  • ایف پی سی سی آئی کا برآمدات میں تاخیرپرتشویش کا اظہار

    ایف پی سی سی آئی کا برآمدات میں تاخیرپرتشویش کا اظہار

    فیڈریشن آف پاکستان چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی )نے ایف بی آر کے ویب سسٹم کی وجہ سے برآمدات میں تاخیرپرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ایف بی آر برآمد کنندگان کے لیے آئی ڈی اور پاس ورڈ حاصل کرنے کے لئے سیلزٹیکس رجسٹریشن نمبرکی شرط ختم کرے۔

    ایف پی سی سی آئی کے سینئررہنما اظہرسعید بٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس شرط کی وجہ سے نہ صرف برامدات تاخیر کا شکار ہورہی ہیں بلکہ کئی تاجروں کے برآمدی آرڈرزبھی منسوخ ہورہے ہیں اورچھوٹے تاجروں کی حوصلہ شکنی ہورہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کاٹیج انڈسٹری سے وابستہ تاجروں کے لیے اس شرط کوختم کیا جائے، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت صرف مخصوص شعبوں کی برآمدات پر توجہ دینے کی بجائے دستکاری، سافٹ ویئرڈیزائن اوردیگراہم شعبوں کی برآمدات میں بھی اضافہ کرے۔

     

  • پاکستان اور بنگلہ دیش کشیدگی ختم کریں، ایف پی سی سی آئی

    پاکستان اور بنگلہ دیش کشیدگی ختم کریں، ایف پی سی سی آئی

    وفاق ہائے ایوان صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی )کے صدرزبیراحمد ملک نے کہا ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کشیدگی کا خاتمہ کرکے اپنی توجہ اصل معاملات پرمبذول کریں، دونوں ملک اپنی توانائیاں امن کو یقینی بنانے اور غربت، جہالت، بے روزگاری و توانائی بحران ختم کرنے میں صرف کریں نہ کہ ایک دوسرے کو الزامات دینے میں۔

    کاروباری برادری کے ایک وفد سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کے معاملہ پر حکومت نے درست موقف اختیار کیا ہے اور کاروباری برادری اس کی بھرپورتائید کرتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان سے سرمائے اور صنعتوں کئے بنگلہ دیش فرار کی بڑی وجہ جی ایس پی پلس کا اسٹیٹس تھا جو اب پاکستان کوبھی مل چکا ہے اور حکومت اسکی کامیابی کے لئے اقدامات کررہی ہے۔

    انھوں نے پاکستانی کاروباری برادری کو مشورہ دیا کہ وہ دوبارہ اپنے ملک منتقل ہونے کا سوچیں جہاں کے لوگ و قوانین انکے لئے اجنبی نہیں اور نہ حکومت و عوام انھیں اپنا حریف سمجھتے ہیں۔

     

  • توانائی کے بغیر تجارتی مراعات بے معنی ہیں,صدرایف پی سی سی آئی

    توانائی کے بغیر تجارتی مراعات بے معنی ہیں,صدرایف پی سی سی آئی

    وفاق ہائے ایوان صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی ) کے صدر زبیراحمد ملک نے کہا ہے کہ حکومت کی اقتصادی سمت درست ہو رہی ہے ، جس سے کاروباری برادری کے حوصلہ میں اضافہ ہو اہے اور دنیا بھر میں مثبت پیغام جا رہا ہے، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں برآمدی صنعت کو گیس کی سپلائی بحال کرنے سے جی ایس پی پلس کی تجارتی رعایت سے فائدہ اٹھانے میں مدد ملنے کے علاوہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور برامدات میں اضافہ سے زرمبادلہ کے ذخائر کی صورتحال بہتر ہو گی، انہوں نے زور دیا کہ گردشی قرضہ کا خاتمہ وقت کی ضرورت تھا کیونکہ یہ ملکی ترقی اورتوانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے راستہ میں بڑی رکاوٹ تھاتاہم توانائی کے بغیر تجارتی مراعات بے معنی ہیں اسلئے حکومت اس شعبہ کو بھرپور توجہ دے جبکہ برامدی صنعتی یونٹ بھی اپنی استعداد میں اضافہ اور افرادی قوت کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کریں

     

  • مائیکروفنانس کانفرنس 23دسمبر کو اسلام آباد میں ہوگی

    مائیکروفنانس کانفرنس 23دسمبر کو اسلام آباد میں ہوگی

    وفاق ہائے ایوان صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی ) کے زیراہتمام مائیکروفنانس کانفرنس 23 دسمبر کو اسلام آباد میں منعقد کی جائے گی، کا نفرنس میں ملک بھر سے اعلیٰ سرکاری حکام، ماہرین اور کاروباری برادری کے رہنما شرکت کریں گے ۔

    ایف پی سی سی آئی کے نائب صدرشیخ محمد علی نے اس حوالے سے بتایا کہ مائیکرو فنانس کی حیثیت معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے جو پائیدار ترقی کا لازمی جزو ہے، پاکستان کے مجموعی جی ڈی پی میں اس شعبہ کا حصہ چالیس فیصد ہے جو لاکھوں گھرانوں کی کفالت کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں 53 لاکھ چھوٹے کاروبار ہیں، علاقائی ترقی و سماجی ہم آہنگی اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے ایس ایم ای سیکٹر کو خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے جس کی اہمیت اجاگر کرنے کے لئے ایف پی سی سی آئی ہر ممکن کوششیں کر رہا ہے اور اسلام آبادمیں ہونے والی کانفرنس بھی انہی کوششوں کا حصہ ہے۔-